علم وقف منجملہ علوم قرآنیہ میں سے ایک ہے جو کہ علم تجوید کاتکملہ وتتمہ ہے ۔ کیونکہ تجوید کی طرح وقوف کی معرفت بھی ترتیل کا ایک حصہ اور اس کا جز ہے۔اہمیت کے لحاظ سے علم وقف کسی طرح بھی علم تجوید سے کم نہیں جس آیت مبارکہ سے تجوید کا وجوب ثابت ہوتا ہےاسی آیت سے علم وقف کا بھی وجوب ثابت ہوتا ہے ۔اسی لیے قراء نے رسائل تجوید میں وقف کے مسائل بھی بیان کیے ہیں حتی ٰ کہ بہت سے علماء نے اس موضو ع پر مستقل کتابیں بھی تصنیف کی ہیں ۔ زیر نظر کتاب’’المرشد فی مسائل التجوید والوقف‘‘شیخ القرّاء قاری اظہار احمد تھانوی رحمہ اللہ ک تصنیف ہے۔اس کتاب میں تجوید اوروقف کےعلاوہ تاریخ جمع قرآن وکتابت قرآن سے متعلق بیش بہا نادر معلومات سوال وجواب کی صورت میں جمع ہیں ،کتاب کے مقدمہ میں حفاظت قرآن،جمع وتدوین قرآن، قراءات متواترہ،اہمیت تجوید اور تحسین صورت،سند کی اہمیت وغیرہ سے متعلق نہایت علمی اور پُر مغز ابحاث کی گئی ہیں ۔(م۔ا)
صحابہ کرام اور ہل بیت کی عظمت سے کون انکار کرسکتاہے۔یہ وہی پاک باز ہستیاں ہیں جن کی وساطت سے دین ہم تک پہنچا۔اہل بیت سے محبت رکھنا جز و ایمان ہے اس لیے کہ اس مسئلہ کی بڑی اہمیت ہے ا ہل علم نے اس مسئلہ پر مستقل رسائل تصنیف کیے ہیں جس میں انہوں نے اس مسئلہ کی اہمیت کو بیان کیا ہے چنانچہ اہل السنہ کے نزدیک فرمان نبوی ﷺ کے مطابق اہل بیت سے محبت رکھناجزو ایما ن ہے اور کسی طرح کے قول وفعل سے ان کوایذا دینا حرام ہے۔ زیر نظر نقشہ جات بعنوان’’اہلِ بیتِ کرام اور صحابہِ کرام میں قرابتیں‘‘ کویت کےادارے ’’مبرۃ الآل والاصحاب‘‘ کی کاوش ہے ۔المدینہ اسلامک ریسرچ سنٹر ،کراچی کے ریسرچ سکالر جناب حماد امین چاولہ صاحب نے عربی نقشہ جات کےترجمہ و توضیح کا کام کیا ہے۔اس میں پانچ نقشے ہیں پہلے نقشے میں اہل بیت کرام اور خاندان ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ کےمابین رشتہ داریاں ،دوسرےنقشے میں اہل بیت کرام اور خاندان سیدنا عمرفاروق رضی اللہ عنہ کےمابین رشتہ داریاں،تیسرنقشے میں اہل بیت کرام اور خاندان سیدنا عثمان غنی رضی اللہ عنہ کےمابین رشتہ داریاں کو بیان کیا گیا ہے اور چوتھا نقشہ سیدنا علی رضی اللہ عنہ اور ان کی اولاد کے چند ناموں کے ذکر پر مشتمل ہے۔جبکہ پانچواں نقشہ سیدناحسین بن علی رضی اللہ عنہما سے متعلق ہے۔(م۔ا)
کتب ِ سیرت او رکتب ِ شمائل میں فرق یہ ہے کہ کتب سیرت میں نبی کریم ﷺ سے متعلق ہر بات خوب وضاحت سے بیان کی جاتی ہے ۔ مثلاً ہجرت جہاد وقتال ،غزوات ، دشمن کی طرف سے مصائب وآلام، امہات المومنین کابیان اور صحابہ کرام کے تذکرے وغیرہ۔جبکہ شمائل وخصائل کی کتب میں صرف آپﷺ کی ذاتِ بابرکت ہی موضوع ہوتی ہے۔ نبی کریم ﷺ کے شمائل وخصائل کے متعلق امام ترمذی کی کتاب ’’شمائل ترمذی ‘‘ اولین کتاب ہے۔ علما و محدثین نے اس کی کی شروحات لکھی اور بعضوں نے اس کا اختصار بھی کیا۔ زیر نظر کتاب ’’ادائیں محبوب کی‘‘ سعودی عرب کے معروف عالم شیخ محمدبن جمیل زینورحمہ اللہ کی عربی تصنیف قطوف من الشمائل المحمدية و الأخلاق النبوية والأداب الإسلامية کا سليس اردو ترجمہ ہے۔ فاضل مولف نے اس کتاب کو تین حصوں میں تقسیم کیا ہے۔ پہلا حصہ شمائل محمد ی(عادات وخصائل) سےمتعلق ہے دوسرا حصہ اخلاقیات اور تیسرا آداب سےمتعلق ہے۔ الغرض اس کتاب میں نبی کریم ﷺ کی سیرت و کردار کو بہت ہی خوبصورت اسلوب میں مرتب کیاگیا ہے اور رسول اللہﷺ کی زندگی کاتقریباً ہر پہلو موضوع بحث بنایا گیا۔ ترجمہ کی سعادت حافظ محمد عباس انجم گوندلوی صاحب نےحاصل کی ہے۔(م۔ا)
جب بچہ پیدا ہوتا ہے تو ایک مرحلہ نام رکھنے کا ہوتاہے خاندان کا بڑا بزرگ یا خاندان کے افراد مل کر بچے کا پسندیدہ نام رکھتے ہیں۔ اور بعض لوگ اپنے بچوں کے نام رکھتے وقت الجھن میں پڑ جاتے ہیں اور اکثر سنے سنائے ایسے نام رکھ دیتے ہیں جو سراسر شر ک پر مبنی ہوتے ہیں۔ اور نام رکھنےوالوں کو یہ معلوم نہیں ہوتا کہ جو نام رکھا اس کامطب معانی کیا ہے اور یہ کس زبان سے ہے حالانکہ اولاد کے اچھے اچھے نام ر کھنے کی شریعت میں بہت تاکید کی گئی۔ اچھے ناموں سے بچے کی شخصیت پر نہایت مثبت اور نیک اثرات مرتب ہوتے ہیں۔زیر نظر کتاب’’آپ نام کیسے رکھیں؟‘‘ محمد خالد خان قاسمی صاحب کی تصنیف ہےفاضل مصنف نے اس کتاب میں ناموں سے متعلق اسلامی تعلیمات وہدایات کو بڑے سلیقہ سے جمع کردیا گیا ہے ۔نام کی شریعت میں کیا اہمیت ہے؟ کیسےنام رکھنے چاہیں کن ناموں سے بچنا چاہیئے؟ نام کا انسان کے مزاج پر کیا اثر ہوتا ہے؟ اسلام سے پہلے ناموں کے سلسلہ میں لوگوں کا کیا مزاج تھا؟ یہ ساری بحثیں کتاب کے مقدمہ میں تفصیل سے آگئی ہیں۔ کتبِ احادیث میں نبی کریم ﷺ کے جو ارشادات وارد ہیں اور ناموں کےانتخاب یا ان کے رووبدل کرنے کےسلسلے آپ کا جو عمل منقول ہے ان کا بھی بقدر ضرورت ذکر کر دیا گیا ہے۔( م۔ا)
اسلام دین فطرت ہے جس نے ان انسانی ضرورتوں اور سفر کی مشقتوں کو سامنے رکھتے ہوئے بعض رخصتیں اور گنجائشیں دی ہیں۔مثلا مسافر کو حالت سفر میں روزہ چھوڑنے کی اجازت ہے ،جس کی بعد میں وہ قضاء کر لے گا۔اسی طرح مسافر کو نماز قصر ونماز جمع پڑھنے کی رخصت دی گئی ہے کہ وہ چار رکعت والی نماز کو دو رکعت کر کے اور دو دو نمازوں کو جمع کر کے پڑھ سکتا ہے۔اسی طرح سفر کے اور بھی متعدد احکام ہیں جو مختلف کتب فقہ میں بکھرے پڑے ہیں۔ زیر نظر رسالہ’’ آداب سفر‘‘محترم جناب قاری اویس ادریس العاصم صاحب (متعلم مدینہ یونیورسٹی)کا مرتب شدہ ہے فاضل مرتب نے کتب اور رسائل سے استفادہ کرکے اس میں سفر کے بعض احکام وآداب اور سنن کو جمع کیا ہے یہ مختصر کتابچہ مسافر وں کےلیے بہترین زادراہ ہے۔اللہ تعالیٰ مرتب کی اس کاوش کو قبول فرمائے اور عامۃ الناس کے لیے نفع بخش بنائے ۔آمین (م۔ا)
غذاء سے مراد نشاستوں، اشحام، لحمیات اور پانی پر مشتمل کوئی بھی ایسی چیز ہے جسے انسان یا حیوان غذائیت کے لیے کھا یا پی سکیں۔اور غذا ہر حیوان اور انسان کی ضرورت ہےکیونکہ اسے جسم کو قوت اور طاقت ملتی ہے جسے سے بدن کی نشو ونما اور ترقی ہوتی ہےاور اسی سے صحت اور تندرستی برقرار رہتی ہے غذائی ماہرین صرف غذا نہیں بلکہ متوازن غذا پر زور دیتے ہیں۔متوازن غذاوہ ہےکہ جس میں تمام ضروری غذائی اجزاء مخصوص مقدار میں شامل ہوں۔لیکن ایک مسلمان کو غذا کے متوازن ہونے سے پہلے اس کے حلال ہونے کا خیال رکھنا ضروری ہے۔کیونکہ غذا اگرچہ ضرورت ہے مگر مسلمان اس ضرورت کو پورا کرنے میں شریعت کا پابند ہے۔مفتی شعیب عالم صاحب نے زیر نظر کتاب ’’شرعی غذائی احکام‘‘ میں شرعی غذائی احکام یعنی غذا کے حلال یا حرا م ہونے کے احکام بیان کیے ہیں۔تاکہ شریعت کے بنیادی غذائی احکام کا تعارف حاصل ہوجائے اور فوڈانٹسری،ماہرین غذا، فقہ کے طلباء اور عام فقہ اسلامی سے دلچسپی رکھنےوالوں کےسامنے وہ احکام واضح ہوجائیں جن کو سامنے رکھ کرکسی چیزکے حلال یا حرام ہونے کافیصلہ کیا جاتاہے۔(م۔ا)
کچھ گمراہ لوگوں نےعہد صحابہ ہی میں احادیث نبویہ سےمتعلق اپنےشکوک وشبہات کااظہارکرناشروع کردیا تھا ،جن کوپروان چڑہانےمیں خوارج ، رافضہ،جہمیہ،معتزلہ، اہل الرائے اور اس دور کے دیگر فرق ضالہ نےبھر پور کردار ادا کیا۔ لیکن اس دور میں کسی نے بھی حدیث وسنت کی حجیت سے کلیتاً انکار نہیں کیا تھا،تاآنکہ یہ شقاوت متحدہ ہندوستان کے چند حرماں نصیبوں کے حصے میں آئی،جنہوں نے نہ صرف حجیت حدیث سے کلیتاً انکار کردیا بلکہ اطاعت رسولﷺ سے روگردانی کرنے لگے اور رسول اللہ ﷺ کی اطاعت کو عہد نبوی تک ہی قرار دینے کی سعی نامشکور کرنے لگے ۔ منکرین اور مستشرقین کے پیدا کردہ شبہات سےمتاثر ہو کر مسلمانوں کی بڑی تعداد انکار حدیث کے فتنہ میں مبتلا ہوکر دائرہ اسلام سے نکلی رہی ہے۔ لیکن الحمد للہ اس فتنہ انکار حدیث کے ردّ میں برصغیر پاک وہند میں جہاں علمائے اہل حدیث نے عمل بالحدیث اورردِّ تقلید کے باب میں گراں قدر خدمات سرانجام دیں وہیں فتنہ انکار حدیث کی تردید میں بھی اپنی تمام تر کوششیں صرف کردیں۔اس سلسلے میں سید نواب صدیق حسن خان، سید نذیر حسین محدث دہلوی،مولانا شمس الحق عظیم آبادی ،مولانا محمد حسین بٹالوی ، مولانا ثناء اللہ امرتسری ، مولانا عبد العزیز رحیم آبادی،حافظ عبداللہ محدث روپڑی، مولانا ابراہیم میر سیالکوٹی ،مولانا داؤد راز شارح بخاری، مولانا اسماعیل سلفی ، محدث العصر حافظ محمدگوندلوی وغیرہم کی خدمات قابل تحسین ہیں۔اور اسی طرح ماہنامہ محدث، ماہنامہ ترجمان الحدیث ،ہفت روزہ الاعتصام،لاہور ،پندرہ روزہ صحیفہ اہل حدیث ،کراچی وغیرہ کی فتنہ انکار حدیث کے ردّ میں صحافتی خدمات بھی قابل قدر ہیں ۔اللہ تعالیٰ علماءاور رسائل وجرائد کی خدمات کو شرف قبولیت سے نوازے (آمین) زیرنظر کتاب’’ خطبہ ربانیہ:تفسیر القرآن اور منکرین حدیث ‘‘ فضیلۃ الشیخ مفتی ابو الحسن مبشر احمد ربانی حفظہ اللہ کے ایک خطبہ ہے جسے جناب اکبروانی صاحب نے کتابی صورت میں مرتب کیا ہے۔اس مختصر کتابچہ میں منکرین حدیث کے مختلف گروہوں کاتعارف کروانے کےبعد منکرین حدیث کےحدیث پر کیے گئے اعتراضات کےمسکت جوابات دئیے گیے ہیں ۔(م۔ا)
کتاب وسنت ڈاٹ کام پر جہاں مذہبی ، دینی، اور علمی وتحقیقی کتب اپلوڈ کی جاتی ہیں ۔وہاں مدارس وسکولز اور کالجز ویونیورسٹیز کے طلباء کی سہولت کے لئے نصابی ومعلوماتی کتب کو بھی ترجیحی طور پر اپلوڈ کیا جاتا ہے، تاکہ طلباء بآسانی ان کتب کو حاصل کر سکیں اور علمی ونصابی تیاری بھر پور طریقے سے کر سکیں۔ زیر نظر کتاب’’ حیرت انگیز معلومات‘‘ محمد اسحاق ملتانی صاحب کی مرتب شد ہے۔فاضل مرتب نے اس کتاب میں اسلامی تاریخ کی جشم کشا بصیرت افروز تقریباً 1000؍علمی واصلاحی معلومات باحوالہ جمع کی ہیں۔یہ کتاب ایک دلچسپ معلوماتی کتاب ہے جوعروج وزوال کی آئینہ دار بھی ہے ۔ (م۔ا)
اُخروی نجات ہر مسلمان کا مقصدِ زندگی ہے جو صرف اور صرف توحید خالص پرعمل پیرا ہونے سے پورا ہوسکتا ہے۔ شرک ایک ایسی لعنت ہے جو انسان کوجہنم کے گڑھے میں پھینک دیتی ہے قرآن کریم میں شرک کوبہت بڑا ظلم قرار دیا گیا ہے ۔ قیامت کے روز عقیدۂ توحید کی موجودگی میں اعمال کی کوتاہیوں اور لغزشوں کی معافی تو ہوسکتی ہے لیکن شرک کی غلاظت وگندگی کے ہوتے ہوئے آسمان وزمین کی وسعتوں کےبرابر اعمال بھی بے کاروعبث ہوگے ۔شرک اس طرح انسانی عقل کوماؤف کردیتا ہےکہ انسان کوہدایت گمراہی اور گمراہی ہدایت نظر آتی ہے ۔نیز شرک اعمال کو ضائع وبرباد کرنے والا اور ثواب سے محروم کرنے والا ہے ۔ شرک وبدعت کے خاتمہ اور اثباتِ توحید میں عرب وعجم کےبے شمارعلماء نے گراں قدر کتابیں تصنیف فرمائی ہیں۔ حافظ عبد الرحمٰن الشافعی (فاضل جامعہ تعلیم الاسلام ماموں کانجن) کی زیر نظر تصنیف’’ بگاڑ سے اصلاح تک ‘‘ بھی اسی سلسلے کی کڑی ہے ۔موصو ف نے اس کتاب میں معاشرے میں بگاڑ کا باعث بننے والی بیماری(شرک وبدعت) کی تشخیص کی ہےاس کے بعد اس کی دواء کا انتخاب کیا ہے۔توحید کی برکات وثمرات اور شرک کی نحوست جاننے کےلیے اس کا مطالعہ انتہائی مفید ہے ۔ اللہ تعالیٰ مصنف کی اس کا وش کو قبول فرمائے اور اسے معاشرے کی ا صلاح کا ذریعہ بنائے ۔آمین(م۔ا)
اسلام ایک ایسا دین ہے جو زندگی کے تمام شعبوں کے متعلق رہنمائی فراہم کرتا ہے۔روزہ شروع کرنےاور عید منانے کے مسئلے میں شریعت مطہرہ نے جو معیار مقرر کیا ہے وہ یہ ہے کہ چاند دیکھ کرعید منائی جائے او رچاند دیکھ کر ہی روزہ کی ابتداء کی جائے ۔اور اگر گرد وغبار اور ابر باراں کی وجہ سے چاند دکھائی نہ دے تو رواں مہینے کےتیس دن مکمل کر لیے جائیں بالخصوص شعبان اوررمضان المبارک کے ۔ مذکورہ قاعدہ کلیہ تمام مسلمانوں کیلئے ہے خو اہ وہ عربی ہو یا عجمی ۔دور حاضر ہو یا دور ماضی ۔ایک وقت تک مسلمان اس اصول وقاعدہ کے پابند رہےمگر پھر آہستہ آہستہ فقہائے دین و ائمہ مجتہدین اور ان کے مقلدین کی دینی خدمات کے نتیجے میں امت مسلمہ مختلف آراء میں بٹ گئی ۔اس سلسلے میں دو رائے پائی جاتی ہیں ۔ایک نقطۂ نظر کےمطابق مطالع کا اختلاف معتبر نہیں ہے اور ایک جگہ کی رؤیت پوری دنیا کے لیے ہے۔اور دوسرے نقطۂ نظر کے حاملین کے نزدیک اختلاف مطالع معتبر ہے لہٰذا ہر علاقہ کی رؤیت اس علاقہ کے لیے معتبر ہوگی ۔ قرآن وحدیث کے دلائل وبراہین کے مطابق اختلافِ مطالع معتبر ہونے کی رائے راجح ہے۔ وطنِ عزیز پاکستان میں سال کےبارہ مہینوں میں زیادہ اختلاف شوال یا عید الفطرکےچاند پر ہوتا ہے۔باقی دس ماہ کے چاند ہمارے ملک میں تقریبا متفقہ ہوتے ہیں ۔اس مسئلے کے متعلق پاک وہند میں مختلف سیمینار بھی منعقد ہوئے ہیں اور مختلف اہل علم نے اس موضوع پر کتب بھی تصنیف کی ہیں یہ کتاب بھی اسی سلسلہ کی ا یک اہم کاوش ہے ۔ زیرنظر کتاب ’’رؤیت ہلال (جدید ایڈیشن)‘‘ برصغیر پاک وہند کی معروف علمی شخصیت فضیلۃ الشیخ مقصودا لحسن فیضی حفظہ اللہ کی تالیف ہے۔انہوں نے اس کتاب میں زیر بحث موضوع پر سیر حاصل ،مکمل ومدلل اور جامع ومانع گفتگو کی ہے۔یہ کتاب پہلے 2005ء میں شائع ہوئی تھی موجودہ ایڈیشن اس کتاب کا جدید ایڈیشن ہے ۔اس میں فضیلۃ الشیخ ابوعدنان محمد منیر قمر حفظہ اللہ کا وقیع علمی مقدمہ بھی شامل اشاعت ہے جس سے کتاب کی افادیت دوچند ہوگئی ہے ۔ (م۔ا)
رمضان المبارک کے روضے رکھنا اسلام کےبنیادی ارکان میں سے ہے نبی کریم ﷺ نے ماہِ رمضان اور اس میں کی جانے والی عبادات ( روزہ ،قیام ، تلاوت قرآن ،صدقہ خیرات ،اعتکاف ،عبادت لیلۃ القدر وغیرہ )کی بڑی فضیلت بیان کی ہے ۔روزہ کے احکام ومسائل سے ا گاہی ہر روزہ دار کے لیے ضروری ہے ۔لیکن افسوس روزہ رکھنے والے بیشتر لوگ ان احکام ومسائل سےلا علم ہوتے ہیں،بلکہ بہت سے افراد تو ایسے بھی ہیں جو بدعات وخرافات کی آمیزش سے یہ عظیم عمل برباد کرلینے تک پہنچ جاتے ہیں ۔ کتبِ احادیث میں ائمہ محدثین نے کتاب الصیام کے نام سے باقاعدہ عنوان قائم کیے ۔ اور کئی علماء اور اہل علم نے رمضان المبارک کے احکام ومسائل وفضائل کے حوالے سے کتب تصنیف کی ہیں ۔ زیر نظرکتاب’’رمضان المبارک فضائل،مسائل اور ثمرات ‘‘ابوحمزہ عبدالخالق صدیقی(رئیس انصار السنۃ پبلی کیشز،لاہور) اور حافظ حامد محمود الخضری (نگران انصار السنۃ پبلی کیشز،لاہور) حفظہما اللہ کی مشترکہ تصنیف ہے ۔اس کتاب کاموضوع احکام رمضان کےساتھ ساتھ اکتسابِ ثمراتِ رمضان کے طرق کا بیان ہے ، تشویق وترغیب کےلیے رمضان المبارک کے فضائل ومسائل، اہداف ومقاصد اور قیام اللیل کے فضائل اور سلف کےقیام اللیل کےنمونے بھی بیان کردئیے گئے ہیں ۔ اللہ تعالیٰ مولانا ابوحمزہ عبدالخالق صدیقی، حافظ حامد محمود الخضری صاحب کی تحقیق وتصنیفی جہود کو قبول فرمائے ۔(آمین) (م۔ا)
اسلام ایک کامل دین اومکمل دستور حیات ہے، جوزندگی کے تمام شعبوں میں انسانیت کی راہ نمائی کرتا ہے، اسلام جہاں انفرادی زندگی میں فردکی اصلاح پر زوردیتاہے وہیں اجتماعی زندگی کے زرین اصول وضع کرتاہے،اسلامی نظامِ حیات میں جہاں عبادت کی اہمیت ہے وہیں معاملات ومعاشرت اور اخلاقیات کو بھی اولین درجہ حاصل ہے۔ ہمارے معاشرہ میں بگاڑ کا ایک بڑا سبب یہ ہےکہ ہم ہمیشہ حقوق وصول کرنے کےخواہاں رہتےہیں لیکن دوسروں کےحقوق ادا کرنے سےکنارہ کرتے ہیں اور جو انسان حقوق لینے اور دینے میں توازن رکھتا ہو وہ یقیناً ا س بگڑے ہوئے معاشرے میں بھی انتہائی معزز ہوگا اور سکون کی زندگی بسر کرتا ہوگا۔ اصلاح معاشرہ کے لیے تمام اسلامی تعلیمات میں اسی چیز کو مدنظر رکھا گیا ہے ۔ زیر نظر کتاب ’’زندگی گزارنے کے سنہرے اصول ‘‘ابوحمزہ عبدالخالق صدیقی(رئیس انصار السنۃ پبلی کیشز،لاہور) اور حافظ حامد محمود الخضری (نگران انصار السنۃ پبلی کیشز،لاہور) حفظہما اللہ کی مشترکہ تصنیف ہے۔مصنفین نے اس کتاب کو سادہ اور عام فہم انداز میں مرتب کیا ہے۔اس کتاب میں اخلاقیات وسماجیات سے متعلق قرآنی آیات اور احادیث ان کے مختصر مفاہیم کے ساتھ پیش کی گی ہیں جن کےذریعے انسانیت کو اپنے فطری کلچر سے قریب کیا گیا ہے۔اضطراب کو اطمینان میں بدلنے کی کوشش کی گئی ہے۔ اللہ اس کتاب کو امت مسلمہ کے نفع بخش بنائے اور مولانا ابوحمزہ عبدالخالق صدیقی، حافظ حامد محمود الخضری کی تحقیق وتصنیفی جہود کو قبول فرمائے ۔(آمین) (م۔ا)
کسی آدمی کی وہ بات ماننا،جس کی نص حجت ِشریعہ،قرآن و حدیث میں نہ ہو،نہ ہی اُس پر اجماع ہو اور نہ وہ مسئلہ اجتہادی ہو تقلید کہلاتا ہے ۔ تقلید اورعمل بالحدیث کے مباحث صدیوں پرانے ہیں ۔ امت کا در د رکھنے والے مصلحین نے اس موضوع پر سیر حاصل بحثیں کی ہیں ۔اور کئی کتب تصنیف کیں ہیں ۔ زیر نظرکتاب’’تقلید ائمہ اربعہ کی نظر میں ‘‘ابوحمزہ عبدالخالق صدیقی(رئیس انصار السنۃ پبلی کیشز،لاہور) اور حافظ حامد محمود الخضری (نگران انصار السنۃ پبلی کیشز،لاہور) حفظہما اللہ کی مشترکہ تصنیف ہے کی تصنیف ہے۔فاضل مصنفین نےاس کتاب میں سنت رسولﷺ کی عظمت واہمیت اورتقلید کی مذمت جیسے اہم موضوع انتہائی موثر طریقے سے ذکرکیے ہیں ۔کتاب وسنت کے دلائل اور اقوال ائمہ کی روشنی میں تقلید کی شناعت وقباحت اور نقصانات کو واضح کرنے کے ساتھ ساتھ تمسک بالسنہ کی ضرورت واہمیت کو بھی واضح کیا ہے۔اللہ تعالیٰ اس کتاب کو امت مسلمہ کے نفع بخش بنائے اور مولانا ابوحمزہ عبدالخالق صدیقی، حافظ حامد محمود الخضری کی تحقیق وتصنیفی جہود کو قبول فرمائے ۔(آمین) (م۔ا)
دورِجدید کے بعض تعلیم یافتہ حضرات کے ذہنوں میں یہ خیال پایا جاتا ہے کہ رسول اللہﷺ کی احادیثِ مبارکہ اپنے اولین دور میں ضبطِ تحریر میں نہیں لائیں گئیں بلکہ صرف زبانی نقل وروایت پر اکتفاء کیاگیا۔ حضرت عمر بن عبدالعزیز کے دروخلافت میں کم از کم ایک صدی گزرجانے کے بعد احادیث کے لکھے جانے اور ان کو مدون کئے جانے کے کام کا آغاز ہوا یہ خیال بالکل غلط ہے اورعلمی وتاریخی حقائق کے خلاف ہے ۔ صحابہ کرام کے نزدیک علم سے مراد علم ِنبوت تھا (یعنی قرآن وحدیث) انہوں اپنی تمام زندگیاں قرآن وحدیث کے علم کے حصول میں لگا دیں۔سیدنا ابوھریرہ نےزندگی میں کوئی مشغلہ اختیارنہیں کیا سوائے احادیث رسول اللہ ﷺ کے حفظ کرنے اوران کی تعلیم دینے کے ۔سیدنا عبد اللہ بن عمر و العاص، سیدنا انس ، سیدنا علی،سیدنا ابو ہریرہ کے پاس احادیث کے تحریر ی مجموعے موجود تھے ۔ زیرنظر کتاب’’صحیفہ علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ ‘‘مشہور محقق ڈاکٹر رفعت فوزی کے تحقیق شدہ نسخہ کااردو ترجمہ ہے ۔محقق کتاب نے اسے چار فصلوں میں تقسیم کیاہے پہلی فصل میں صحیفہ میں موجود روایات کو تحقیق وتخریج کےساتھ پیش کیاہے اور دوسری فصل توثیق الصحیفه کےنام سے ہے اور تیسری فصل میں عہد نبوی ﷺ میں کتابت حدیث کو ثابت کیا گیا ہے۔اور چوتھی فصل میں اس صحیفہ میں موجود احادیث میں بیان کئے گئے موضوعات پر بحث کی گئی ہے ۔ اللہ تعالیٰ مترجم وناشرین کی اس کاوش کو قبول فرمائے ۔آمین(م۔ا)
مسنَد مسانید کی جمع ہے اصطلاحاًمسنَد سے مراد احادیث کی وہ کتاب ہے جس میں احادیث کو روایت کرنے والے صحابہ کو ترتیب سے اکٹھا کیا گیا ہو۔ اوروہ شخص جو اپنی سند کے ساتھ حدیث روایت کرتا ہو، ’’مُسنِد‘‘ کہلاتا ہے۔ زیر نظر کتاب’’مسند عبد اللہ بن مبارک رحمہ اللہ‘‘عظیم محدث الامام الحافظ عبد اللہ مبارک رحمہ اللہ کی تالیف لطیف ہے ہے۔اس میں امام موصوف نے289 ؍روایات جمع کی ہیں ۔ یہ کتاب بھی انصار السنہ پبلی کیشز،لاہور کے سلسلہ خدمۃ الحدیث النبویﷺ کی ایک کڑی ہے۔اس کا سلیس ترجمہ وتخریج اور علمی تشریحات وتعلیقات کی سعادت جناب یاسر عرفات صاحب نے حاصل کی ہے ۔مترجم نے ’مسند ‘ کے ترجمے کو سلیس اور عام فہم پیش کرنے کی کوشش کی ہے اوراحادیث مبارکہ کی شرح میں محدثین کرام، شارحین حدیث اور اہل علم کے وضاحتی بیانات سے مدد لی ہے۔اللہ تعالیٰ انصار السنہ پبلی کیشز کو توحید وسنت کی اشاعت کے لیے مینارِ نور بنا دے اور اسے قائم ودائم رکھے،ان کی بابرکت جہود ومساعی کو قبول فرمائے ۔آمین (م۔ا)
مسنَد مسانید کی جمع ہے اصطلاحاًمسنَد سے مراد احادیث کی وہ کتاب ہے جس میں احادیث کو روایت کرنے والے صحابہ کو ترتیب سے اکٹھا کیا گیا ہو۔ اوروہ شخص جو اپنی سند کے ساتھ حدیث روایت کرتا ہو، ’’مُسنِد‘‘ کہلاتا ہے۔ زیر نظر کتاب’’مسند سعد بن ابی وقاص رضی اللہ تعالیٰ عنہ‘‘ عظیم محدث امام ابو عبد اللہ احمد بن ابراہیم کی تالیف ہے۔ترجمہ تخریج وتشریح کی سعادت حافظ محمد فہد صاحب نے حاصل کی ہے۔ مترجم نے ہر حدیث میں موجود مسائل کی مختصر تفہیم فوائد کی شکل میں تحریر کی ہے۔احادیث کی تحقیق وتخریج کےسلسلہ میں ائمہ محدثین کے علاوہ جید محققین محدث البانی اور احمد شاکر وغیرہ کےاحادیث پر حکم کو بطور فائدہ ذکرکیا ہے۔یہ کتاب 134؍احادیث پر مشتمل ہے ۔اس میں چھ احادیث سیدنا سعد بن ابی وقاص کے علاوہ دیگر افراد سے مروی ہیں۔اللہ تعالیٰ مترجم وناشرین کی اس کاوش کو قبول فرمائے ۔آمین(م۔ا)
مسنَد مسانید کی جمع ہے اصطلاحاًمسنَد سے مراد احادیث کی وہ کتاب ہے جس میں احادیث کو روایت کرنے والے صحابہ کو ترتیب سے اکٹھا کیا گیا ہو۔ اوروہ شخص جو اپنی سند کے ساتھ حدیث روایت کرتا ہو، ’’مُسنِد‘‘ کہلاتا ہے۔ زیر نظر کتاب’’مسند ابوھریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ‘‘امام ابو اسحاق بن حرب العسکری رحمہ اللہ کی تالیف ہے۔ترجمہ تخریج وفوائد کی سعادت امان اللہ عاصم صاحب نے حاصل کی ہے۔امام ابوبکر رحمہ اللہ نے اس کتاب میں سیدنا ابو ھریرہ رضی اللہ عنہ کی بیان کردہ وہ سو(100) احادیث جمع کی ہیں جن کاانہوں نے اپنے اساتذہ سے سما ع کیا ہے۔مترجم نے احادیث کی توضیح میں آیات قرآنی، احادیث صحیحہ ،آثار صحیحہ، آثا رصحابہ اور متعبر کتب شرح وکتب فقہ سے سےاستفادہ کر کے ترجمہ کرتے ہوقت نہایت سلیس اور سادہ الفاظ کا انتخاب کیا ہے۔ ترجمہ وفوائد کے علاوہ تمام احادیث وآثار پرصحت وضعف کےحوالے حکم بھی نقل کردیا ہے ۔ہر حدیث پر علامہ ناصر الدین البانی اور الشیخ شعیب الاناؤط رحہما اللہ کی تحقیق سے منقول حکم نقل کیا ہے۔اللہ تعالیٰ مترجم وناشرین کی اس کاوش کو قبول فرمائے۔آمین(م۔ا)
تدوینِ حدیث کا آغاز عہد نبوی ﷺ سے ہوا صحابہ وتابعین کے دور میں پروان چڑھا او ر ائمہ محدثین کےدور میں خوب پھلا پھولا ۔مختلف ائمہ محدثین نے احادیث کے کئی مجموعے مرتب کئے او رپھر بعدمیں اہل علم نے ان مجموعات کے اختصار اور شروح ،تحقیق وتخریج او رحواشی کا کام کیا۔مجموعاتِ حدیث میں اربعین نویسی، علوم حدیث کی علمی دلچسپیوں کا ایک مستقل باب ہے ۔اربعون؍اربعین سے مراد حدیث کی وہ کتاب ہےجس میں کسی ایک باب سےمتعلق احادیث یا مختلف ابواب سے یا مختلف اسانید سے چالیس احادیث جمع کی جائیں۔اس طرح کی تصانیف کا اصل سبب یہی احایث ہیں جن میں چالیں احادیث جمع کرنے والے کے لیے بہت فضیلت بیان کی گئی ہے ۔عبداللہ بن مبارک وہ پہلے محدث ہیں جنہوں نے اسی طرز پر پہلی اربعین مرتب کرنے کی سعادت حاصل کی ۔بعد ازاں اربعین کے سینکڑوں مجموعے مرتب ہوتے رہے ۔اربعین میں سب سے زیادہ متداول اربعین نووی ہےاس پر بہت سے علماء کے حواشی ، شروحات اور زاوئد موجود ہیں ۔ ’’سلسلہ اربعینا ت حدیث نبوی ﷺ‘‘ادارہ انصار السنۃ پبلی کیشنز،لاہورکےرئیس مولانا ابو حمزہ عبدالخالق صدیقی،اور حافظ حامد محمود الخضری حفظہما اللہ کی مشترکہ کاوش ہے۔ انہوں نے منہج محدثین کے مطابق مختلف 115؍اہم موضوعات پر اربعین مرتب کیں ہیں ہر موضوع سے متعلق 40 ؍احادیث مع تخریج و ترجمہ جمع کر کے ان کی ابواب بندی کی ہے ۔ادارہ انصار السنہ ’’ سلسلہ اربعینات الحدیث النوی‘‘ کے تقریباً 63 سلسلے شائع کرچکا ہے۔ مزید اشاعت کا کام جاری ہے۔عامۃ الناس کےاستفادہ کےلیے کتاب وسنت سائٹ نے اس سلسلہ اربعینات نبوی کو پبلش کرنا شروع کیا ہے ۔اللہ تعالیٰ اس سلسلۂ اربعینا ت نبوی کے مرتبین وناشرین کی کاوش کو قبول فرمائے اور اسے عامۃ الناس کے لیے نفع بخش بنائے۔(آمین)(م۔ا)
تدوینِ حدیث کا آغاز عہد نبوی ﷺ سے ہوا صحابہ وتابعین کے دور میں پروان چڑھا او ر ائمہ محدثین کےدور میں خوب پھلا پھولا ۔مختلف ائمہ محدثین نے احادیث کے کئی مجموعے مرتب کئے او رپھر بعدمیں اہل علم نے ان مجموعات کے اختصار اور شروح ،تحقیق وتخریج او رحواشی کا کام کیا۔مجموعاتِ حدیث میں اربعین نویسی، علوم حدیث کی علمی دلچسپیوں کا ایک مستقل باب ہے ۔اربعون؍اربعین سے مراد حدیث کی وہ کتاب ہےجس میں کسی ایک باب سےمتعلق احادیث یا مختلف ابواب سے یا مختلف اسانید سے چالیس احادیث جمع کی جائیں۔اس طرح کی تصانیف کا اصل سبب یہی احایث ہیں جن میں چالیں احادیث جمع کرنے والے کے لیے بہت فضیلت بیان کی گئی ہے ۔عبداللہ بن مبارک وہ پہلے محدث ہیں جنہوں نے اسی طرز پر پہلی اربعین مرتب کرنے کی سعادت حاصل کی ۔بعد ازاں اربعین کے سینکڑوں مجموعے مرتب ہوتے رہے ۔اربعین میں سب سے زیادہ متداول اربعین نووی ہےاس پر بہت سے علماء کے حواشی ، شروحات اور زاوئد موجود ہیں ۔ ’’سلسلہ اربعینا ت حدیث نبوی ﷺ‘‘ادارہ انصار السنۃ پبلی کیشنز،لاہورکےرئیس مولانا ابو حمزہ عبدالخالق صدیقی،اور حافظ حامد محمود الخضری حفظہما اللہ کی مشترکہ کاوش ہے۔ انہوں نے منہج محدثین کے مطابق مختلف 115؍اہم موضوعات پر اربعین مرتب کیں ہیں ہر موضوع سے متعلق 40 ؍احادیث مع تخریج و ترجمہ جمع کر کے ان کی ابواب بندی کی ہے ۔ادارہ انصار السنہ ’’ سلسلہ اربعینات الحدیث النوی‘‘ کے تقریباً 63 سلسلے شائع کرچکا ہے۔ مزید اشاعت کا کام جاری ہے۔عامۃ الناس کےاستفادہ کےلیے کتاب وسنت سائٹ نے اس سلسلہ اربعینات نبوی کو پبلش کرنا شروع کیا ہے ۔اللہ تعالیٰ اس سلسلۂ اربعینا ت نبوی کے مرتبین وناشرین کی کاوش کو قبول فرمائے اور اسے عامۃ الناس کے لیے نفع بخش بنائے۔(آمین)(م۔ا)
تدوینِ حدیث کا آغاز عہد نبوی ﷺ سے ہوا صحابہ وتابعین کے دور میں پروان چڑھا او ر ائمہ محدثین کےدور میں خوب پھلا پھولا ۔مختلف ائمہ محدثین نے احادیث کے کئی مجموعے مرتب کئے او رپھر بعدمیں اہل علم نے ان مجموعات کے اختصار اور شروح ،تحقیق وتخریج او رحواشی کا کام کیا۔مجموعاتِ حدیث میں اربعین نویسی، علوم حدیث کی علمی دلچسپیوں کا ایک مستقل باب ہے ۔اربعون؍اربعین سے مراد حدیث کی وہ کتاب ہےجس میں کسی ایک باب سےمتعلق احادیث یا مختلف ابواب سے یا مختلف اسانید سے چالیس احادیث جمع کی جائیں۔اس طرح کی تصانیف کا اصل سبب یہی احایث ہیں جن میں چالیں احادیث جمع کرنے والے کے لیے بہت فضیلت بیان کی گئی ہے ۔عبداللہ بن مبارک وہ پہلے محدث ہیں جنہوں نے اسی طرز پر پہلی اربعین مرتب کرنے کی سعادت حاصل کی ۔بعد ازاں اربعین کے سینکڑوں مجموعے مرتب ہوتے رہے ۔اربعین میں سب سے زیادہ متداول اربعین نووی ہےاس پر بہت سے علماء کے حواشی ، شروحات اور زاوئد موجود ہیں ۔ ’’سلسلہ اربعینا ت حدیث نبوی ﷺ‘‘ادارہ انصار السنۃ پبلی کیشنز،لاہورکےرئیس مولانا ابو حمزہ عبدالخالق صدیقی،اور حافظ حامد محمود الخضری حفظہما اللہ کی مشترکہ کاوش ہے۔ انہوں نے منہج محدثین کے مطابق مختلف 115؍اہم موضوعات پر اربعین مرتب کیں ہیں ہر موضوع سے متعلق 40 ؍احادیث مع تخریج و ترجمہ جمع کر کے ان کی ابواب بندی کی ہے ۔ادارہ انصار السنہ ’’ سلسلہ اربعینات الحدیث النوی‘‘ کے تقریباً 63 سلسلے شائع کرچکا ہے۔ مزید اشاعت کا کام جاری ہے۔عامۃ الناس کےاستفادہ کےلیے کتاب وسنت سائٹ نے اس سلسلہ اربعینات نبوی کو پبلش کرنا شروع کیا ہے ۔اللہ تعالیٰ اس سلسلۂ اربعینا ت نبوی کے مرتبین وناشرین کی کاوش کو قبول فرمائے اور اسے عامۃ الناس کے لیے نفع بخش بنائے۔(آمین)(م۔ا)
تدوینِ حدیث کا آغاز عہد نبوی ﷺ سے ہوا صحابہ وتابعین کے دور میں پروان چڑھا او ر ائمہ محدثین کےدور میں خوب پھلا پھولا ۔مختلف ائمہ محدثین نے احادیث کے کئی مجموعے مرتب کئے او رپھر بعدمیں اہل علم نے ان مجموعات کے اختصار اور شروح ،تحقیق وتخریج او رحواشی کا کام کیا۔مجموعاتِ حدیث میں اربعین نویسی، علوم حدیث کی علمی دلچسپیوں کا ایک مستقل باب ہے ۔اربعون؍اربعین سے مراد حدیث کی وہ کتاب ہےجس میں کسی ایک باب سےمتعلق احادیث یا مختلف ابواب سے یا مختلف اسانید سے چالیس احادیث جمع کی جائیں۔اس طرح کی تصانیف کا اصل سبب یہی احایث ہیں جن میں چالیں احادیث جمع کرنے والے کے لیے بہت فضیلت بیان کی گئی ہے ۔عبداللہ بن مبارک وہ پہلے محدث ہیں جنہوں نے اسی طرز پر پہلی اربعین مرتب کرنے کی سعادت حاصل کی ۔بعد ازاں اربعین کے سینکڑوں مجموعے مرتب ہوتے رہے ۔اربعین میں سب سے زیادہ متداول اربعین نووی ہےاس پر بہت سے علماء کے حواشی ، شروحات اور زاوئد موجود ہیں ۔ ’’سلسلہ اربعینا ت حدیث نبوی ﷺ‘‘ادارہ انصار السنۃ پبلی کیشنز،لاہورکےرئیس مولانا ابو حمزہ عبدالخالق صدیقی،اور حافظ حامد محمود الخضری حفظہما اللہ کی مشترکہ کاوش ہے۔ انہوں نے منہج محدثین کے مطابق مختلف 115؍اہم موضوعات پر اربعین مرتب کیں ہیں ہر موضوع سے متعلق 40 ؍احادیث مع تخریج و ترجمہ جمع کر کے ان کی ابواب بندی کی ہے ۔ادارہ انصار السنہ ’’ سلسلہ اربعینات الحدیث النوی‘‘ کے تقریباً 63 سلسلے شائع کرچکا ہے۔ مزید اشاعت کا کام جاری ہے۔عامۃ الناس کےاستفادہ کےلیے کتاب وسنت سائٹ نے اس سلسلہ اربعینات نبوی کو پبلش کرنا شروع کیا ہے ۔اللہ تعالیٰ اس سلسلۂ اربعینا ت نبوی کے مرتبین وناشرین کی کاوش کو قبول فرمائے اور اسے عامۃ الناس کے لیے نفع بخش بنائے۔(آمین)(م۔ا)
تدوینِ حدیث کا آغاز عہد نبوی ﷺ سے ہوا صحابہ وتابعین کے دور میں پروان چڑھا او ر ائمہ محدثین کےدور میں خوب پھلا پھولا ۔مختلف ائمہ محدثین نے احادیث کے کئی مجموعے مرتب کئے او رپھر بعدمیں اہل علم نے ان مجموعات کے اختصار اور شروح ،تحقیق وتخریج او رحواشی کا کام کیا۔مجموعاتِ حدیث میں اربعین نویسی، علوم حدیث کی علمی دلچسپیوں کا ایک مستقل باب ہے ۔اربعون؍اربعین سے مراد حدیث کی وہ کتاب ہےجس میں کسی ایک باب سےمتعلق احادیث یا مختلف ابواب سے یا مختلف اسانید سے چالیس احادیث جمع کی جائیں۔اس طرح کی تصانیف کا اصل سبب یہی احایث ہیں جن میں چالیں احادیث جمع کرنے والے کے لیے بہت فضیلت بیان کی گئی ہے ۔عبداللہ بن مبارک وہ پہلے محدث ہیں جنہوں نے اسی طرز پر پہلی اربعین مرتب کرنے کی سعادت حاصل کی ۔بعد ازاں اربعین کے سینکڑوں مجموعے مرتب ہوتے رہے ۔اربعین میں سب سے زیادہ متداول اربعین نووی ہےاس پر بہت سے علماء کے حواشی ، شروحات اور زاوئد موجود ہیں ۔ ’’سلسلہ اربعینا ت حدیث نبوی ﷺ‘‘ادارہ انصار السنۃ پبلی کیشنز،لاہورکےرئیس مولانا ابو حمزہ عبدالخالق صدیقی،اور حافظ حامد محمود الخضری حفظہما اللہ کی مشترکہ کاوش ہے۔ انہوں نے منہج محدثین کے مطابق مختلف 115؍اہم موضوعات پر اربعین مرتب کیں ہیں ہر موضوع سے متعلق 40 ؍احادیث مع تخریج و ترجمہ جمع کر کے ان کی ابواب بندی کی ہے ۔ادارہ انصار السنہ ’’ سلسلہ اربعینات الحدیث النوی‘‘ کے تقریباً 63 سلسلے شائع کرچکا ہے۔ مزید اشاعت کا کام جاری ہے۔عامۃ الناس کےاستفادہ کےلیے کتاب وسنت سائٹ نے اس سلسلہ اربعینات نبوی کو پبلش کرنا شروع کیا ہے ۔اللہ تعالیٰ اس سلسلۂ اربعینا ت نبوی کے مرتبین وناشرین کی کاوش کو قبول فرمائے اور اسے عامۃ الناس کے لیے نفع بخش بنائے۔(آمین)(م۔ا)
تدوینِ حدیث کا آغاز عہد نبوی ﷺ سے ہوا صحابہ وتابعین کے دور میں پروان چڑھا او ر ائمہ محدثین کےدور میں خوب پھلا پھولا ۔مختلف ائمہ محدثین نے احادیث کے کئی مجموعے مرتب کئے او رپھر بعدمیں اہل علم نے ان مجموعات کے اختصار اور شروح ،تحقیق وتخریج او رحواشی کا کام کیا۔مجموعاتِ حدیث میں اربعین نویسی، علوم حدیث کی علمی دلچسپیوں کا ایک مستقل باب ہے ۔اربعون؍اربعین سے مراد حدیث کی وہ کتاب ہےجس میں کسی ایک باب سےمتعلق احادیث یا مختلف ابواب سے یا مختلف اسانید سے چالیس احادیث جمع کی جائیں۔اس طرح کی تصانیف کا اصل سبب یہی احایث ہیں جن میں چالیں احادیث جمع کرنے والے کے لیے بہت فضیلت بیان کی گئی ہے ۔عبداللہ بن مبارک وہ پہلے محدث ہیں جنہوں نے اسی طرز پر پہلی اربعین مرتب کرنے کی سعادت حاصل کی ۔بعد ازاں اربعین کے سینکڑوں مجموعے مرتب ہوتے رہے ۔اربعین میں سب سے زیادہ متداول اربعین نووی ہےاس پر بہت سے علماء کے حواشی ، شروحات اور زاوئد موجود ہیں ۔ ’’سلسلہ اربعینا ت حدیث نبوی ﷺ‘‘ادارہ انصار السنۃ پبلی کیشنز،لاہورکےرئیس مولانا ابو حمزہ عبدالخالق صدیقی،اور حافظ حامد محمود الخضری حفظہما اللہ کی مشترکہ کاوش ہے۔ انہوں نے منہج محدثین کے مطابق مختلف 115؍اہم موضوعات پر اربعین مرتب کیں ہیں ہر موضوع سے متعلق 40 ؍احادیث مع تخریج و ترجمہ جمع کر کے ان کی ابواب بندی کی ہے ۔ادارہ انصار السنہ ’’ سلسلہ اربعینات الحدیث النوی‘‘ کے تقریباً 63 سلسلے شائع کرچکا ہے۔ مزید اشاعت کا کام جاری ہے۔عامۃ الناس کےاستفادہ کےلیے کتاب وسنت سائٹ نے اس سلسلہ اربعینات نبوی کو پبلش کرنا شروع کیا ہے ۔اللہ تعالیٰ اس سلسلۂ اربعینا ت نبوی کے مرتبین وناشرین کی کاوش کو قبول فرمائے اور اسے عامۃ الناس کے لیے نفع بخش بنائے۔(آمین)(م۔ا)
تدوینِ حدیث کا آغاز عہد نبوی ﷺ سے ہوا صحابہ وتابعین کے دور میں پروان چڑھا او ر ائمہ محدثین کےدور میں خوب پھلا پھولا ۔مختلف ائمہ محدثین نے احادیث کے کئی مجموعے مرتب کئے او رپھر بعدمیں اہل علم نے ان مجموعات کے اختصار اور شروح ،تحقیق وتخریج او رحواشی کا کام کیا۔مجموعاتِ حدیث میں اربعین نویسی، علوم حدیث کی علمی دلچسپیوں کا ایک مستقل باب ہے ۔اربعون؍اربعین سے مراد حدیث کی وہ کتاب ہےجس میں کسی ایک باب سےمتعلق احادیث یا مختلف ابواب سے یا مختلف اسانید سے چالیس احادیث جمع کی جائیں۔اس طرح کی تصانیف کا اصل سبب یہی احایث ہیں جن میں چالیں احادیث جمع کرنے والے کے لیے بہت فضیلت بیان کی گئی ہے ۔عبداللہ بن مبارک وہ پہلے محدث ہیں جنہوں نے اسی طرز پر پہلی اربعین مرتب کرنے کی سعادت حاصل کی ۔بعد ازاں اربعین کے سینکڑوں مجموعے مرتب ہوتے رہے ۔اربعین میں سب سے زیادہ متداول اربعین نووی ہےاس پر بہت سے علماء کے حواشی ، شروحات اور زاوئد موجود ہیں ۔ ’’سلسلہ اربعینا ت حدیث نبوی ﷺ‘‘ادارہ انصار السنۃ پبلی کیشنز،لاہورکےرئیس مولانا ابو حمزہ عبدالخالق صدیقی،اور حافظ حامد محمود الخضری حفظہما اللہ کی مشترکہ کاوش ہے۔ انہوں نے منہج محدثین کے مطابق مختلف 115؍اہم موضوعات پر اربعین مرتب کیں ہیں ہر موضوع سے متعلق 40 ؍احادیث مع تخریج و ترجمہ جمع کر کے ان کی ابواب بندی کی ہے ۔ادارہ انصار السنہ ’’ سلسلہ اربعینات الحدیث النوی‘‘ کے تقریباً 63 سلسلے شائع کرچکا ہے۔ مزید اشاعت کا کام جاری ہے۔عامۃ الناس کےاستفادہ کےلیے کتاب وسنت سائٹ نے اس سلسلہ اربعینات نبوی کو پبلش کرنا شروع کیا ہے ۔اللہ تعالیٰ اس سلسلۂ اربعینا ت نبوی کے مرتبین وناشرین کی کاوش کو قبول فرمائے اور اسے عامۃ الناس کے لیے نفع بخش بنائے۔(آمین)(م۔ا)
تدوینِ حدیث کا آغاز عہد نبوی ﷺ سے ہوا صحابہ وتابعین کے دور میں پروان چڑھا او ر ائمہ محدثین کےدور میں خوب پھلا پھولا ۔مختلف ائمہ محدثین نے احادیث کے کئی مجموعے مرتب کئے او رپھر بعدمیں اہل علم نے ان مجموعات کے اختصار اور شروح ،تحقیق وتخریج او رحواشی کا کام کیا۔مجموعاتِ حدیث میں اربعین نویسی، علوم حدیث کی علمی دلچسپیوں کا ایک مستقل باب ہے ۔اربعون؍اربعین سے مراد حدیث کی وہ کتاب ہےجس میں کسی ایک باب سےمتعلق احادیث یا مختلف ابواب سے یا مختلف اسانید سے چالیس احادیث جمع کی جائیں۔اس طرح کی تصانیف کا اصل سبب یہی احایث ہیں جن میں چالیں احادیث جمع کرنے والے کے لیے بہت فضیلت بیان کی گئی ہے ۔عبداللہ بن مبارک وہ پہلے محدث ہیں جنہوں نے اسی طرز پر پہلی اربعین مرتب کرنے کی سعادت حاصل کی ۔بعد ازاں اربعین کے سینکڑوں مجموعے مرتب ہوتے رہے ۔اربعین میں سب سے زیادہ متداول اربعین نووی ہےاس پر بہت سے علماء کے حواشی ، شروحات اور زاوئد موجود ہیں ۔ ’’سلسلہ اربعینا ت حدیث نبوی ﷺ‘‘ادارہ انصار السنۃ پبلی کیشنز،لاہورکےرئیس مولانا ابو حمزہ عبدالخالق صدیقی،اور حافظ حامد محمود الخضری حفظہما اللہ کی مشترکہ کاوش ہے۔ انہوں نے منہج محدثین کے مطابق مختلف 115؍اہم موضوعات پر اربعین مرتب کیں ہیں ہر موضوع سے متعلق 40 ؍احادیث مع تخریج و ترجمہ جمع کر کے ان کی ابواب بندی کی ہے ۔ادارہ انصار السنہ ’’ سلسلہ اربعینات الحدیث النوی‘‘ کے تقریباً 63 سلسلے شائع کرچکا ہے۔ مزید اشاعت کا کام جاری ہے۔عامۃ الناس کےاستفادہ کےلیے کتاب وسنت سائٹ نے اس سلسلہ اربعینات نبوی کو پبلش کرنا شروع کیا ہے ۔اللہ تعالیٰ اس سلسلۂ اربعینا ت نبوی کے مرتبین وناشرین کی کاوش کو قبول فرمائے اور اسے عامۃ الناس کے لیے نفع بخش بنائے۔(آمین)(م۔ا)