اب یہ بات کسی سے ڈھکی چھپی نہیں رہی کہ پوری دنیا میں آزادی اظہار رائے، حقوق انسانی اور مساوات کا ڈھنڈورا پیٹنے والا مغرب منافقت اور دوغلے پن کے کینسر کا شکار ہے۔خوشنما اور دل ربا اصطلاحات میں روشن خیالی کا درس دینے والے نام نہاد مصلح کا اصل چہرہ بے نقاب ہو چکا ہے۔حالیہ برسوں میں اسلام دشمنی کے پے درپے واقعات نے اب ثابت کر دیا ہے کہ مغرب میں آزادی اظہار رائے کا مطلب ہے، پرنٹ اور الیکٹرانک میڈیا کے ذریعےاجتماعی طور پر اسلام اور اس کی مقدس شخصیات کی توہین وتحقیر، اسلامی تعلیمات کا تمسخر اور مسلمانوں کی تذلیل۔حیران کن بات یہ ہے کہ یہ مذموم حرکات کسی ایک فرد کا ذاتی عمل یا کوشش کا نتیجہ نہیں بلکہ ایسی ناپاک جسارتیں پورے مغربی معاشرے کی اجتماعی سوچ کا مظہر ہیں جو تہذیبوں کے ٹکراؤ اور ایک نئی صلیبی جنگ کا پیش خیمہ ہیں۔ زیر تبصرہ کتاب" آزادی اظہار رائے کے نام پر"محترم متین خالد صاحب کی کاوش ہے، جس میں انہوں نے مغرب کی نام نہاد آزادی رائے کےنام پر اس کی اسلام دشمنی کا پردہ چاک کیا ہے۔یہ کتاب اس لحاظ سے بھی اہم ہے کہ اس میں بیان کردہ مدلل انکشا...
اسلام اورمغربی تہذیب کی کشمکش صدیوں سے جاری ہے۔ مغربی تہذیب کو اپنانے کے حوالے سے عالم اسلام میں تین مختلف مکاتب فکرپائے جاتے ہیں۔بعض نے مغربی تہذیب کومکمل طور پر اپنا طر زِ حیات بنالیا،توبعض نے درمیانی راہ نکال کر اس سےایک طرزِ مفاہمت پیدا کرلی۔صرف چند صاحب کرداراور باحمیت کردار ایسے ہیں، جنہوں نے کامل بصیرت اور گہرےادراک کے ساتھ اس تہذیب کاپُرزور ردّ کر کے مخالفین کے منہ بند کر دئیے۔ مغربی تہذیب کا ردّ کرنے والوں میں ڈاکٹر محمد امین صاحب کی کاوش لائق تحسین ہے ۔ زیر نظر کتاب’’اسلام اور ردّمغرب ‘‘ مولانا ڈاکٹر محمد امین صاحب (مدیر ماہنامہ البرہان ،لاہور ؛ ناظم اعلیٰ ملی مجلس شرعی ،پاکسان ) کی تصنیف ہے جوکہ تین ابواب پر مشتمل ہے جن کےعنوانات حسب ِذیل ہیں ۔باب اول: مغربی تہذیب کے قابل ردّ ہونے کے شرعی وعقلی دلائل ،باب دوم :ردّ مغربی تہذیب کے موقف پر اشکلات واعتراضات کاجائزہ،باب سوم:...
آج روئے زمین پر واحد دین اسلام ہے جو اپنی اصل حالت میں باقی ہے جس کی تعلیمات زندہ ہیں جس کے مآخذ دستیاب ہیں اور جس کے پاس نبی کریم محمد رسول اللہ جیسی ہستی نمونہ عمل کے لیے ہے ۔ انسانی اذہان کے پیدا شدہ افکار ونظریات دم توڑ چکے ہیں اور اب آنے والا دور اسلام کا دور ہے ۔ یہ ایک ایسی حقیقت ہے جس کا فیصلہ آنے والی تاریخ کرے گی۔یورپ اور امریکا جیسی مادیت پرست دنیا میں اسلام کی روز افزوں ترقی اس کا واضح ثبوت ہے ۔ زیر تبصرہ کتاب’’اسلام اور عصر جدید‘‘ کی جناب محمد تنزیل الصدیقی الحسینی کے اسلام اور عصر جدید کے متعلق تحریر گئے ان مضامین کا مجموعہ ہے جو وقتاً وقتاً مختلف رسائل میں اشاعت پذیر ہوئے۔ان مضامین میں انہوں نے مسلمانوں کی توجہ عہد جدید کی روشن حقیقتوں کی طرف مبذول کروائی ہے اور یہ ثابت کیا ہے کہ اسلام انسانوں کا واحد دین ، نبی کریم ﷺ انسانی زندگی کےواحد رہبر اور قرآن انسانی ہدایت کی کامل کتاب ہے ۔اسلام ایک عالمگیر دین ہے یہ صرف مسلمانوں کے لیے نہیں ہے بلکہ مسلمانوں کے فریضہ ہے کہ وہ گمراہ انسانیت کو ان کی دولت بے پایاں اور متاع گم گش...
زیر نظر کتاب میں فاضل مولف محمد طاہر نقاش نے امت مسلمہ کو جھنجھوڑنے اور ہوش میں لانے کے لیے دور جدید میں اسلام اور مسلمانوں کے خلاف یہود و نصاریٰ کی طرف سے برپا کی جانے والی سازشیں منظر عام پر لائی گئی ہیں۔ ان سازشوں کی تفصیلات پڑھ کر انسان کے رونگٹے کھڑے ہو جاتے ہیں اور موجودہ رونما ہونے والی زمینی و جغرافیائی اور فکری تبدیلیوں کی وجہ سمجھ میں آتی ہے۔ آج بھی عالم کفر عالم اسلام کو تباہ و برباد کرنے پر تلا ہوا ہے۔ اس نے عالم عرب کے متعلق، فلسطین اور پھر پاکستان کے خلاف کیا کیا سازشیں کیں اور کر رہا ہے۔ اسی طرح اس نے ترکی سے خلافت ختم کر کے مسلمانوں کے شیرازہ کو بکھیرنے کے لیے کیا کیا سازشوں کے جال بنے۔ اور اس طرح کے کئی موضوعات جو اسلام اور مسلمانوں سے تعلق رکھتے ہیں، اور مسلمانوں کے خلاف عالم کفر کی بپا ہونے والی سازشوں سے آگاہی کے لیے یہ کتاب لکھی ہے۔ کتاب میں اس قدر سنسنی خیز معلومات ہیں کہ پڑھنے والے حیرت کے سمندر میں ڈوب جائیں گے۔ماضی قریب میں ان سازشوں کی ایک جھلک اس کتاب میں دکھائی گئی ہے تاکہ قارئین موجودہ حالات کے پس منظر میں عالم کفر کا اصل چہرہ اور عزائم ملاحظہ کر س...
دین حق کے خلاف آغازاسلام سے ہی باطل قوتیں طرح طرح کی سازشوں میں مصروف رہی ہیں۔ لیکن اس کے ساتھ ساتھ اسلام کا دفاع کرنے والے حضرات او ررجال کار بھی ہردور میں موجود رہے ہیں ۔ ہردور میں کئی مشاہیر اسلام نے باطل نظریات کا نہ صرف بھرپور توڑ کیا بلکہ غیر اسلامی افکار نظریات پر بھر پور تنقید کی اور عقلی دلائل سے ثابت کیا کہ وہ ناقص بودے ،کھوکھلے اورانسانیت کے زہر قاتل ہیں۔نیز انہوں نے اسلام کی حقانیت کودلائل وبراہین سے روز روشن کی طرح واضح کیا۔ زیر تبصرہ کتاب ’’اسلام اور مشرق ومغرب کی تہذیبی کشمکش ‘‘یورپ کے اندرابھرنے والی ایک مسلم ریاست بوسنیا کے منتخب سربراہ او راسلام کے ایک بہت بڑے دانشور ، قانون دان ، سکالر اور مبلغ علی عزت بیگووچ کی ایک معرکہ آراء تصنیف ہے ۔اس کتاب انہوں نے میں تہذیب وتمدن ، اسلامی افکار، سائنس،عمرانیات ،مسخ مذاہب کی ناکامی اور دور جدید کے ناقص تصورات کا تفصیلی جائزہ لیا ہے ۔ اور ساتھ ساتھ وہ تمام حقائق اکٹھے کردئیے ہیں جو اسلام کی سچائی کے ثبوت کےطور پر پیش کیے جاسکتے ہیں۔اس کتاب کو بہترین دلائل، عام فہم اسلوب ک...
انسانی فکر میں اختلاف اور طرز فکر میں تنوع کا ہونا ایک فطری بات ہے بلکہ کسی بھی معاشرے کی نشوونما اور ارتقاءکی بہت بڑی ضرورت ہے۔ جب کوئی قوم اس دنیا کے لئے مثبت رول ادا کرنے کے قابل ہوتی ہے تو یہی فکری تنوع اس معاشرے کا ایک اثاثہ ہوتا ہے۔لیکن جب یہی قوم اس عالم کے لئے ایک بوجھ بن جاتی ہے تو پھر یہی فکری تنوع ایسا اختلاف اختیار کرلیتا ہے کہ ان کا اپنا اثاثہ ان پر بوجھ بن جاتا ہے۔مغربی تہذیب جسے مسیحی بنیاد پرستی کا نام دیا جانا ،زیادہ صحیح ہوگا،قرون وسطی کی صلیبی جنگوں بلکہ اس سے بھی قبل اسلام اور عالم اسلام کے خلاف محاذ آراء رہی ہے۔جس نے تاریخ کے مختلف ادوار میں مختلف روپ دھارے ہیں۔البتہ یہ ایک مسلمہ حقیقت ہے کہ مغربی تہذیب ہو یا مسیحی بنیاد پرستی ،اسلام اور اسلامی اقدار ان کا بنیادی ہدف رہے ہیں۔بنیاد پرستی عصر حاضر کا ایک سلگتا ہوا موضوع ہے،جس کی سرحدوں کا تعین کرنا ایک مشکل امر ہے۔ایک طبقہ کے لئے ایک رویہ اگر بنیاد پرستی ہوتا ہے تو دوسرے طبقہ کے لئے وہی رویہ جائز اور عین درست ہوتا ہے۔جبکہ ایک طبقہ ایسا بھی پایا جاتا ہے جوبنیاد پرستی کو کسی روئیے کے طور پ...
مغرب کا تعلق کبھی بھی مسلمانوں اور اسلام کے ساتھ منصانہ نہیں رہا - لیکن ستمبر 2001ء کو نیویارک میں ورلڈ ٹریڈ سینٹر پر ہونے والے خودکش حملوں کے بعد اس کے اسلام کے ساتھ تضادات مزید واضح ہو کر سامنے آگئے ہیں۔ بہت سے مسلمان ’دہشت گردی کے خلاف امریکی جنگ‘ کو مسلمانوں اور اسلام کے خلاف جنگ سمجھتے ہیں اور پوری اسلامی دنیا سے شدت پسند اسے اپنی بقا کی جنگ قرار دیتے ہوئے متحد ہو رہے ہیں - جبکہ دوسری جانب مغرب عمومی طور پر اور امریکہ بالخصوص مسلمانوں کو دہشت گرد قرار دیتے نظر آتے ہیں۔ زیر نظر کتاب ’’ اسلام اور مغرب کا تصادم ‘‘ اسرار الحق کی انگریزی تصنیف The End Of Illusions کے چھٹے باب بعنوان Islam.s Encounters With the West کا اردو ترجمہ ہے۔ یہ ترجمہ مصنف کے قریبی دوست وسیم الحق عمادی نے کیا ہے ۔ کتاب کا آغاز ’’ اسلام محاصرے میں‘‘ کے عنوان سے ہوتا ہے جس میں اس بات کو وضاحت کے ساتھ بیان کیا گیا کہ کس طرح بنیاد پرستی ا...
تہذیبیں گروہ انسانی کی شدید محنت اور جاں فشانی کا ثمرہ ہوتی ہیں۔ہر گروہ کو اپنی تہذیب سے فطری وابستگی ہوتی ہے۔جب تک اس کی تہذیب اسے تسکین دیتی ہے ،وہ دیگر تہذیبوں سے بے نیاز رہتا ہے۔ جب کوئی بیرونی تہذیب اس پر دباؤ ڈالنے لگتی ہے تو معاشرہ اپنی تہذیب کی مدافعت کے لئے اٹھ کھڑا ہوتا ہے، اور مخالف تہذیب کو اپنی تہذیب پر اثر انداز ہونے سے روکنے کی کوشش کرتا ہے۔یہ مدافعت اکثر حربی ٹکراؤ کی صورت اختیار کر جاتی ہے،اور اگر حربی مدافعت کی قوت باقی نہیں رہ جاتی تو غالب معاشرے کے خلاف سرد جنگ شروع ہوجاتی ہے۔ تاآنکہ دونوں میں سے کسی ایک کو قطعی برتری حاصل نہ ہوجائے۔بصورت دیگر کوئی نئی تہذیب وجود میں آتی ہے جس میں متحارب معاشرے ضم ہوجاتے ہیں۔ مستشرقین بھی اسلام اور پیغمبر اسلام کو اسی نگاہ سے دیکھتے ہیں ، اور اس کا مقابلہ کرنے کی کوششوں میں لگے رہتے ہیں اور چونکہ پاکستان دنیا کا وہ واحد ملک ہے جو اسلام کے نام پر معرض وجود میں آیا، لہذا دشمنان اسلام کی سازشیں پاکستان کے خلاف بھی جاری رہتی ہیں۔ زیر تبصرہ کتاب "اسلام مغرب اور پاکستان" محترمہ مریم خنساء صاحب کی کا...
امریکہ کو اس وقت دنیا کی سپر پاور گردانا جاتا ہے اور اسی زعم میں وہ پوری دنیا پر اپنا فیوورلڈ آرڈر قائم کر کے تمام ملکوں پہ اپنا تسلط جمانا چاہتا ہے یہ بھی ایک حقیقت ہے کہ امریکہ کی سیاست ومعیشت پر یہودی وصیہونی لابی چھائی ہوئی ہے جو اسلام کو نیست ونابود کرنا چاہتی ہے ۔اسی کے زیر اثر امریکہ نے 11/9کو بہانہ بناکر افغانستان پر حملہ کیا اور کیمیائی ہتھیاروں کے خاتمے کا اعلان کر کے عراق پر آتش وھن کی بارش برسادی ۔اس وقت کے امریکی صدر جارج بش نے اپنے کروسیڈ یعنی صلیبی جنگ سے تعبیر کیا۔لیکن ان دونوں ملکوں میں جنگ چھٍیڑنے سے امریکہ انتہائی مشکل میں پھنس گیا اور جہادی تحریکوں کی بھرپور مزاحمت نے اس کے پاؤں اکھاڑ دیئے۔اس کی معیشت پر بھی انتہائی منفی اثرات مرتب ہوئے نتیجتاً وہ دیوالیہ ہونے کے قریب ہو گیا۔اب تو اس نے افغانستان میں طالبان سے باقاعدہ مذاکرات اور وہاں سے مرحلہ وار انخلا کا بھی اعلان کر دیا ہے اس سے معلوم ہوتا ہے کہ اب وہ زوال کی طرف گامزن ہے۔معروف مفکر اور قلمکار جناب حامد کمال الدین نے اپنی زیر نظر کتاب میں اسی نکتے کو موضوع بحث بنایا ہے اور اس حوالے سے بڑے ہی فکر انگیز نکات اٹھ...
اسلام ایک دین فطرت ہے اور ایک سلیم الفطرت انسان کی جائے قرار صرف اور صرف اسلام کی آغوش میں ہے۔ یہ مختصر سا رسالہ برطانیہ میں اسلام کی آمد اور پھیلاؤ کی داستان پر مشتمل ہے۔ محترم ڈاکٹر صہیب حسن جو عرصہ دارز سے برطانیہ میں اسلام کی آبیاری میں مصروف ہیں، نے بھرپور محنت اور لگن سے ’انگلسان میں اسلام‘ کے نام سے مفید معلومات مہیا کی ہیں۔ برطانیہ کی آبادی اس وقت چھ کروڑ کے قریب ہے جبکہ ان میں اہلیان اسلام کی تعداد بیس لاکھ سے تجاوز کر رہی ہے۔ برطانیہ کے ہر بڑے شہر میں ایک بڑی مسجد یا اسلامک سنٹر پایا جاتا ہے اور دینی تعلیم کے متعدد مدارس قال اللہ و قال الرسول کی صدائیں بلند کر رہے ہیں۔ لیکن یہ سب کیسے ہوا؟ اس کی مجموعی تصویر آپ کو زیر نظر رسالہ میں نظر آئے گی۔
جدید دور اگر ایک طرف سائنس اور ٹیکنالوجی میں حیرت انگیز بلکہ ہوش رب ترقیوں سے عبارت ہے تو دوسری طرف ذہنی نراج اور جذباتی بے اطمینانی سے۔ مادی ترقیوں نے انسان کی روحانی تسکین کے سامان بہم نہیں پہنچائے ہیں، بلکہ اسے ایک نئے خلفشار سے دو چار کر دیا ہے۔ ہماری دنیا ایک گلوبل ویلیج تو بن گئی ہے لیکن اس کا ہر گھر‘ بلکہ ہر فرد بجائے خود ایک دنیا بنتا جا رہا ہے۔ انسانی رشتے معدوم ہوتے جا رہے ہیں اور ان کی جگہ محض مادی مفادات کے رشتے رہ گئے ہیں۔یہ تمام انسانوں کے لیے عام طورپر اور مسلمانوں کے لیے لمحہ فکریہ ہے۔زیرِ تبصرہ کتاب میں اس بحران کا جائزہ لیا گیا ہے اور مختلف مکاتیب فکر کی آراء اجمالا پیش کرنے کے بعد فاضل مصنفہ نے اپنا نقطہ نظر پیش کیا ہے جو اسلام کی آفاقی اقدار پر مبنی ہے۔ یہ کتاب پیش پا افتادہ مسائل سے متعلق اردو ادب میں ایک گراں قدر اضافہ ہے اور قارئین کے لیے ایک خاصے کی چیز ہے اور مصنفہ نے ایسے مضامین پر قلم اُٹھایا ہے جن سے اردو دان قارئین کم واقف ہیں یا ناواقف ہیں اور اس کتاب میں جدیدیت جیسے اہم مضمون کی تفصیلی نگاہ سے دیکھا گیا ہے۔ کتاب ک...
خاتم الانبیاءﷺ کی بعثت کا مقصد دنیا بھر میں دین حق کو تمام دینوں پر غالب کرنا تھا اور کتاب ہدیٰ یا دین حق سے مراد دینِ اسلام ہے اور یہی اسلام عند اللہ محبوب اور مقصود ہے۔ اور دین اسلام صرف قرآن وحدیث میں بند ہے اور کتاب وسنت کے سوا کسی بھی دوسری چیز کو ماننے یا عمل کرنے سے خالق کائنات نے منع فرمایا ہے اور یہی دو اصول ہیں جن کی پیروی ہر مسلمان اور ذی شعور انسان کے لیے لازمی ہے اور نبیﷺ کے بعد علماء ہی اس دین حق کے وارث ہیں کہ وہ دین کو لوگوں تک پہنچائیں اور پہنچانے کے بعد اسلام پر ہونے والے اعتراضات کا احسن طریقے سے جواب دے کر اسلام کا دفاع کریں۔زیرِ تبصرہ کتاب میں بھی اسلام پر کفار کے ہونے والے اعتراضات کو بیان کر کے ان کے جواب دیے گئے ہیں اس کتاب میں چار ابواب یا اس کی تقسیم چار حصوں میں کی جا سکتی ہے پہلے باب میں ذات باری تعالیٰ سے متعلقہ اعتراضات وجوابات اوردیگر تفصیل کو ‘ دوسرے میں ملائکہ وشیاطین سے متعلقہ اعتراضات وجوابات کو‘ تیسرے میں انبیاء کرامؑ سے متعلقہ اعتراضات وجوابات کو‘ چوتھے میں نبیﷺ سے متعلقہ اعتراضات وجوابات ک...
اسرائیل ،امت مسلمہ کے لیے انتہائی خطرناک دشمن کی حیثیت رکھتاہے ۔دنیابھرکے صیہونی اسے اپنامرکزسمجھتےہیں۔انتہاپسندصیہونیوں میں یہودی بھی ہیں اورعیسائی بھی جوبائبل کی نصوص کی بنیادپراسرائیل کوپوری دنیاپرغالب دیکھناچاہتے ہیں ۔لیکن خوداہل کتاب کے مخالف اورحقائق وواقعات واضح طورپراس امرکی نشاندہی کررہے ہیں کہ اسرائیل اب روبہ زوال ہے ۔یہ صورت حال امت مسلمہ کے لیے بہت ہی امیدافزاہے ۔زیرنظرکتاب میں اسی پہلوکواجاگرکیاہے۔اس کے ساتھ ساتھ دشمن کامورال نیچالانے کی بےحدمعقول اورحقیقی وجوہات کی جانب بھی اشارہ کرتی ہے ۔یہاں تک کہ دشمن کے اپنے ہی دینی مصادرسے اس پرشواہدلے کرآتی ہے ۔علاوہ ازیں امت اسلام کےکچھ تاریخی خصائص اوراس کاانبیاء کاوراث ہوناہے ۔بےحدعلمی وتاریخی شواہدسے سامنے لایاگیاہے ۔اس باب میں اہل کتاب کے تناقضات اوران کےبلندبانگ دعووں کابے حقیقت ہوناجووہ اپنی اقوام کوامت خاتم الرسل کےخلاف اس معرکے میں جوش دلانے کے لیے کررہے ہیں،ان کے سب مزاعم کابے بنیادہونامدلل طورپرواضح کیاگیاہے ،یہاں تک کہ مغرب کے ایک منصف مزاج اہل کتاب کے لیے ان حقائق سے آنکھیں بندرکھنابے...
بلاشبہ یہ ایک حقیقت ہے کہ موجودہ دور مغربی تہذیب اور کلچر کا دور ہے۔معاشرہ انسانی کے تمام شعبوں میں تنظیم سازی اسی کے مطابق کی جارہی ہے۔بلکہ اس میں کچھ کجی یا کمی رہ جائے تو غلط متصور کیا جاتا ہے۔اور اس کی اصلاح کے لیے زور بھی دیا جاتا ہے۔تمام ادارے اسی کےمطابق پروان چڑھائے جارہے ہیں۔اسی وجہ سے مادی مفادات کا بہاؤ بھی اسی کی طرف ہے۔لیکن یہ بھی ایک حقیقت ہے کہ دنیا کی باقی تہذیبوں کی طرح اسے بھی دوام نہیں مل سکتا۔انسانیت کی تاریخ نے ابھی تک اکیس سے زائد تہذیبیں دیکھیں ہیں۔ وہ سب اپنے دور میں حرف آخر سمجھی گئیں۔اور ان تہذیبوں کے موجدین نے بھی یہی نقارہ بجایا کہ ہم صحیفہ کائنات کی آخری سطر ہیں۔ لیکن وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ وہ ایک کہانی بن گئی ۔اسی طرح موجودہ مغربی تہذیب کے موجدین اور مقلدین اس کے سحر میں اس قدر اسیر نظر آتے ہیں کہ وہ اس کے خلاف ایک حرف شکایت بھی سننا نہیں چاہتے۔ لیکن کچھ لوگ حقیقت بینی کا رویہ اپنا کر اظہار صدق کی جرات کرہی دیتے ہیں۔ زیر نظر کتا ب میں مصنف نے ان اسباب و عوامل کی طرف نشاندہی کی جو یہ بتاتے ہیں ک...
مغربی دنیا اب تک مختلف ذرائع سے سیاسی، سماجی ، فوجی اور اقتصادی سطح پر مسلمانوں پر حاوی رہی ہے۔ لیکن ایک طرف مسلمانوں میں بیداری پیدا ہونے کے بعد انھیں یہ خوف لاحق ہوگیا ہے کہ اگر عالم اسلام کو کچھ لائق اور ژرف نگاہ قائد میسر آگئے اور انھوں نے اپنی بکھری قوتوں کا استعمال کر نا سیکھ لیا تو وہ دن دور نہیں جب کہ مغرب کی قیادت کا طلسم چکناچور ہوکر بکھر جائے گا اور عالم اسلام قیادت و جہاں بانی کی نئی بلندیاں طے کرتا ہوا نظر آئے گا۔دوسری طرف اہل مغرب کو خود اپنے ملکوں میں پیر تلے زمین کھسکتی نظر آرہی ہے، مسلمان پورے اسلامی تشخص اور تہذیبی شناخت کے ساتھ ہر میدان میں پورے یورپ و امریکہ میں اپنا وجود تسلیم کرا رہے ہیں۔ جب کہ اسلام نے انسانیت کو عزت دی، مقامِ ممتاز پر فائز کیا، علم، اخلاق، کردار، حیا، تہذیب، شرم و مروت اور امن و عافیت کے جوہر سے آشنا کیا۔ نتیجہ یہ ہوا کہ انسانیت کی برہم زلفیں سنور گئیں۔ نصیبہ جاگ اٹھا، غیر انسانی رویوں کی حوصلہ شکنی ہوئی۔ خیالات کی وادیاں گل زار ہوئیں۔اسلام نے انسان کو انسان بنایا۔ اس کی فکر کی اصلاح کی، عقیدہ وعمل میں سدھار پیدا کی...
دین حق کے خلاف آغازاسلام سے ہی باطل قوتیں طرح طرح کی سازشوں میں مصروف رہی ہیں۔ لیکن اس کے ساتھ ساتھ اسلام کا دفاع کرنے والے حضرات او ررجال کار بھی ہردور میں موجود رہے ہیں ۔ ہردور میں کئی مشاہیر اسلام نے باطل نظریات کا نہ صرف بھرپور توڑ کیا بلکہ غیر اسلامی افکار نظریات پر بھر پور تنقید کی اور عقلی دلائل سے ثابت کیا کہ وہ ناقص بودے ،کھوکھلے اورانسانیت کے زہر قاتل ہیں۔نیز انہوں نے اسلام کی حقانیت کودلائل وبراہین سے روز روشن کی طرح واضح کیا زیرتبصرہ کتاب’’مسلم ممالک میں اسلامیت اور مغربیت کی کشمکش‘‘ہندوستان کے نامور اسلامی اسکالر اورادیب مولانا سید ابوالحسن ندوی کی تصنیف ہے ۔اس کتاب میں انہوں نے وقت کےسب سے بڑے چیلنج ’’ مغربی تہذیب کی کامل پیروی،زندگی کی شرط اورترقی وطاقت کی واحد راہ ہے ‘‘ کو دنیائے اسلام نے کس طرح قبول کیا اور مختلف اسلامی ممالک نے اس کے متعلق کیا کیا موقف اختیار کیے اورعالم اسلام کے لیے اس بارے میں صحیح راہ کیا ہے کو واضح کیا ہے اور عالم اسلام کی جدید تاریخ کا نیا اوراہم باب ’&rsquo...
امت مسلمہ تاریخ کے ہر دور میں دشمنان اسلام کا ہدف بنی رہی ، دشمن اس پر مسلسل یلغار کرتا رہا اور اس کی اینٹ سے اینٹ بجا دینے پر تلا رہا ، تاریخ میں کئی مواقع ایسے آے کہ محسوس ہونے لگا کہ اب یہ امت زندگی کے افق سے غائب ہو جاے گی ، مگر ہر بار اس نے سنبھالا لیا اور تازہ دم ہو کر تمام تر جلوہ سامانیوں کے ساتھ نمودار ہوئی ، پچھلی دو تین صدیوں کے حالات کاجا ئزہ لیا جاتا ہے تو اس امت کے جسم سے مسلسل خون ٹپکتا ہوا نظر آتا ہے ، کبھی وہ بے حد کمزور ، نڈھال اور شکست و ریخت سے دو چار ہوتی نظر آتی ہے مگر تصویر کا ایک دوسرا رخ بھی ہے، جب ہم پچھلی دو صدیوں کے زوال وانحطاط، اور اپنی ذہنی وجسمانی غلامی کی تاریخ کا آج کی صورتحال سے موازنہ کرتے ہیں تو امت مسلمہ کی نشاۃ ثانیہ کے روشن امکانات نظر آنے لگتے ہیں۔ زیر تبصرہ کتاب’’مسلم نشأۃ ثانیہ اساس اور لائحہ عمل‘&lsqu...
علم انسانوں کی وہ خوبی ہے جس کی بنیاد پر وہ دیگر مخلوقات سے ممتاز ہیں۔ علم ہی کی وجہ سے حضرت آدم ؑ کو فرشتوں پر فضیلت حاصل ہوئی۔یہی وجہ ہے کہ اللہ عزوجل نے علم وجہل کے مابین واضح فرق بیان کر دیا ہے کہ علم والے اور جاہل برابر نہیں ہو سکتے۔علم کے مراکز ہر زمانے میں بدلتے رہے ہیں۔ حالات زمانہ اور انسانی حوائج نے علم کے جدید طریقے اور نئے سرچشموں کی ایجاد میں کوئی کسر نہیں اُٹھا رکھی ہے۔ موجودہ دور میں سائنس‘ ٹکنالوجی نے ترقی کی ہے اور انگریزی تعلیم ہر شعبۂ زندگی میں حاوی ہوتی جا رہی ہے یہی وجہ ہے کہ دور حاضر میں انگلش کی تعلیم دین ومذہب کی تبلیغ کے لیے بھی ناگزیر ہوتی جا رہی ہے اور انگلش میڈیم اسکولوں کی پذیرائی ہر معاشرے میں رہی ہے اور بلا تفرق مذہب وملت لوگ اپنے بچوں کو انگلش اسکولوں میں داخل کر رہے ہیں اور مشزی اسکول سب سے آگے ہیں اور یہ زمینی سچائی ہے کہ عیسائی اپنے مذہب کی ترویج واشاعت اور دین اسلام کی بیخ کنی میں ہر ممکن حربے استعمال کرتے ہیں۔زیرِ تبصرہ کتاب خاص اسی عنوان پر ہے کہ جس میں اس بات کی اہمیت کو بیان کیا ہے کہ ہمیں خود کو بہتر اور...
اسلام اورمغربی تہذیب کی کشمکش صدیوں سے جاری ہے اس تہذیبی اور ثقافتی آویزش نے عالمِ اسلام میں تین جہات پیدا کی ہیں۔بعض طبقات نے مغربی تہذیب کوکلیۃ اپناطر زِ حیات بنالیاہے ۔ چند ایک نے درمیانی راہ نکال کر اس سےایک طرزِ مفاہمت پیدا کرلی ہے اورصرف چند صاحب کرداراور باحمیت ایسے ہیں جنہوں نے کامل بصیرت اور گہرےادراک کے ساتھ اس تہذیب کارد کیا ہے۔مسلم دنیا میں بجا طور پر یہ سمجھا جاتا ہے کہ مغرب کی سیاسی،فکری اور عسکری قوتیں انہیں مغلوب رکھنے،محکوم بنانے اور ان کے وسائل پر قبضہ جمانے کےساتھ ساتھ ان کے عقیدے کواپنی یلغار کا نشانہ بنارہی ہیں ۔ اخلاقیات او رروحانیت کےبحران نےبھی مغربی دنیا کو ایک خلا میں دھکیل دیا ہے ۔ جس سے نکلنے کی دعوت صرف اسلام کےپاس ہے ۔آج مغربی معاشروں کی جانب مسلم آبادیوں کی نقل مکانی سےانہیں یہ خطرہ لاحق ہوگیا ہے کہ آنے والےکل میں یورپی علاقےبھی کہیں مسلم دنیا میں نہ تبدیل ہو جائیں۔ان گوناگوں مسائل وخدشات کے پیش نظر مغربی دنیا مسلمانوں کےخلاف پیشگی حملوں...
امت مسلمہ تاریخ کے ہر دور میں دشمنان اسلام کا ہدف بنی رہی ، دشمن اس پر مسلسل یلغار کرتا رہا اور اس کی اینٹ سے اینٹ بجا دینے پر تلا رہا ، تاریخ میں کئی مواقع ایسے آے کہ محسوس ہونے لگا کہ اب یہ امت زندگی کے افق سے غائب ہو جاے گی ، مگر ہر بار اس نے سنبھالا لیا اور تازہ دم ہو کر تمام تر جلوہ سامانیوں کے ساتھ نمودار ہوئی ، پچھلی دو تین صدیوں کے حالات کاجا ئزہ لیا جاتا ہے تو اس امت کے جسم سے مسلسل خون ٹپکتا ہوا نظر آتا ہے ، کبھی وہ بے حد کمزور ، نڈھال اور شکست و ریخت سے دو چار ہوتی نظر آتی ہے ، مگر یکا یک ہمتیں جٹاتی ہے اور افق عالم میں تازہ دم اور بلند عزائم و ارادوں سے مالا مال نمودار ہوتی ہے۔مگر تصویر کا ایک دوسرا رخ بھی ہے، جب ہم پچھلی دو صدیوں کے زوال وانحطاط، اور اپنی ذہنی وجسمانی غلامی کی تاریخ کا آج کی صورتحال سے موازنہ کرتے ہیں تو امت مسلمہ کی نشاۃ ثانیہ کے روشن امکانات نظر آنے لگتے ہیں۔ زیر تبصرہ کتاب" مغرب کا زوال اور مسلم نشاۃ ثانیہ کے روشن امکانات "محترم ڈاکٹر محمد امین صاحب کی تصنیف ہے، جس میں انہوں نے مغرب کے زوال کی پیشین گوئی کرتے ہوئے...
نظریہ پاکستان سے مراد یہ تصور ہے کہ متحدہ ہندوستان کے مسلمان، ہندوؤں، سکھوں اور دوسرے مذاہب کے لوگوں سے ہر لحاظ سے مختلف اور منفرد ہیں ہندوستانی مسلمانوں کی صحیح اساس دین اسلام ہے اور دوسرے سب مذاہب سے بالکل مختلف ہے، مسلمانوں کا طریق عبادت کلچر اور روایات ہندوؤں کے طریق عبادت، کلچر اور روایات سے بالکل مختلف ہے۔ اسی نظریہ کو دو قومی نظریہ بھی کہتے ہیں جس کی بنیاد پر 14 اگست 1947ء کو پاکستان وجود میں آیا۔پاکستان کی تاریخ پر لکھی ہوئی کتابوں میں عموماً منفی نقطۂ نظر پایا جاتا ہے...