امت مسلمہ تاریخ کے ہر دور میں دشمنان اسلام کا ہدف بنی رہی ، دشمن اس پر مسلسل یلغار کرتا رہا اور اس کی اینٹ سے اینٹ بجا دینے پر تلا رہا ، تاریخ میں کئی مواقع ایسے آے کہ محسوس ہونے لگا کہ اب یہ امت زندگی کے افق سے غائب ہو جاے گی ، مگر ہر بار اس نے سنبھالا لیا اور تازہ دم ہو کر تمام تر جلوہ سامانیوں کے ساتھ نمودار ہوئی ، پچھلی دو تین صدیوں کے حالات کاجا ئزہ لیا جاتا ہے تو اس امت کے جسم سے مسلسل خون ٹپکتا ہوا نظر آتا ہے ، کبھی وہ بے حد کمزور ، نڈھال اور شکست و ریخت سے دو چار ہوتی نظر آتی ہے مگر تصویر کا ایک دوسرا رخ بھی ہے، جب ہم پچھلی دو صدیوں کے زوال وانحطاط، اور اپنی ذہنی وجسمانی غلامی کی تاریخ کا آج کی صورتحال سے موازنہ کرتے ہیں تو امت مسلمہ کی نشاۃ ثانیہ کے روشن امکانات نظر آنے لگتے ہیں۔ زیر تبصرہ کتاب’’مسلم نشأۃ ثانیہ اساس اور لائحہ عمل‘‘محترم ڈاکٹر محمد امین صاحب (مدیر ماہنامہ البرہان ،لاہور ؛ ناظم اعلیٰ ملی مجلس شرعی ،پاکسان ) کی تصنیف ہے ڈاکٹر صاحب نے اس کتاب میں اس بات کو تفصیل سے ذکرکیا ہےکہ مسلمانوں کی ساری کمزوریوں کے باوجود مسلم نشأة ثانیہ کے سنجیدہ امکانات بھی موجود ہیں ۔ اس لیے ہمارا رویہ مایوسی اور ناامیدی کی بجائے محتاط پر امید ی کا ہونا چاہیے ۔اور مسلم نشأة ثانیہ جو آج ایک خواب ہے اگر ہم مسلمان چاہیں اور اس کے لیے صحیح سمت میں جدوجہد کریں تو یہ خواب کل حقیقت میں بدل سکتا ہے۔نیز اس کتاب میں اس سوال کا جواب بھی ہے کہ نیواور جیوورلڈآرڈر کی موجودگی میں عالم اسلام اور ملت اسلامیہ موجودہ ذلت اور پستی سے نکل کر ترقی وعروج سے کیسے ہم کنار ہوسکتی ہے۔موصوف کے ادارہ محدث ،جامعہ لاہور الاسلامیہ،لاہور کے بانی ڈاکٹر حافظ عبد الرحمٰن مدنی ﷾ اور ان کے صاحبزدگان سےدرینہ تعلقات ہیں ۔ڈاکٹر صاحب نے اپنی تصنیفات کتاب وسنت سائٹ پر پبلش کرنے کے لیے خود عنائت کی ہیں اللہ تعالیٰ ان کی تدریسی ، تحقیقی وتصنیفی اور صحافتی خدمات کو قبول فرمائے اور انہیں امن وسلامتی ، صحت وعافیت والی لمبی زندگی دے ۔آمین (م۔ا)
عناوین |
صفحہ نمبر |
پیش لفظ |
13 |
سخنے چند |
17 |
مقدمہ |
25 |
باب اول:قوموں؍تہذیبوں کےعروج وزوال کےبارے میں اللہ کی سنت |
37 |
فصل اول:انسانوں کےبارے میں اللہ کی اسکیم |
39 |
فصل دوم:افراد کے عروج وزوال کےبارے میں اللہ کی نعمت |
42 |
فصل سوم:قوموں؍تہذیبوں کےعروج وزوال کےبارے میں اللہ کی سنت |
47 |
باب دوم:مسلمانوں کاعروج،زوال اورنشاۃ ثانیہ کےامکانات |
63 |
فصل اول:مسلمانوں کے عروج اسباب |
67 |
انسانی وسائل |
72 |
نموئی وسائل |
72 |
مادی وسائل |
102 |
فصل دوم:مسلمانوں کے زوال اسباب |
111 |
انسانی وسائل کا خاتمہ |
116 |
نموئی وسائل کاخاتمہ |
121 |
مادی وسائل کاخاتمہ |
126 |
فصل سوم:مسلم نشاۃ ثانیہ کے امکانات |
131 |
مسلم امہ۔تصویر کے کچھ روشن پہلو |
132 |
مسلم تہذیب میں تجدید حیات کی منفردخصوصیت |
142 |
کمیونزم کی شکست اورمغرب کے بگاڑ سے پیدا ہونے والا خلاء |
146 |
مغرب کاظلم وستم |
151 |
باب سوم:مغرب کاعروج اورمتوقع زوال |
157 |
فصل اول:عروج مغرب کے اسباب |
159 |
فصل دوم:مغرب کے متوقع زوال کے اسباب |
169 |
نظریہ حیات کاغلط ہونا |
172 |
غلط نظریہ حیات کی وجہ سے فساد فی الارض |
192 |
فساد فی الارش کاحتمی نتیجہ زوال |
210 |
باب چہارم:مسلم نشاۃ ثانیہ:اساس اورلائحہ عمل |
227 |
فصل اول:مسلم نشاۃ ثانیہ کی اساس |
231 |
مسلم نشاۃ ثانیہ کی اساس صرف اسلام ہے |
231 |
مغربی تہذیب مسلم نشاۃ ثانیہ کی اساس نہیں بن سکتی |
234 |
فصل دوم:مسلم نشاۃ ثانیہ کی حکمت عملی |
266 |
صحیح تعلیم وتربیت کے ذریعے افراد سازی |
266 |
اس موقف پراعتراضات کاجائزہ |
269 |
فصل سوم:مسلم نشاۃ ثانیہ کالائحہ عمل |
277 |
اتحادِ امت |
279 |
سیاسی وتزویراتی امور |
280 |
دفاع |
297 |
تعلیم وتربیت |
304 |
معیشت |
323 |
قانون وانصاف |
331 |
دعوت واصلاح |
341 |
میڈیا |
353 |
معاشرت |
358 |
صحت |
362 |
صنعت |
366 |
زراعت |
369 |
فصل چہارم:مسلم نشاۃ ثانیہ:موانع اوران کاحل |
372 |
داخلی مانع اوراس کاحل |
372 |
خارجی مانع اوراس کاحل |
377 |
عملی مانع اوراس کاحل |
390 |
تلخیص مباحث |
396 |
کتابیات |
400 |