روز مرہ زندگی میں خواتین کو بہت سارے خصوصی مسائل کاسامنا کرنا پڑتا ہے جن میں سے بیشتر کاتعلق نسوانیت کے تقاضوں،عبادات اور معاشرتی مسائل سے ہوتا ہے عموماً خواتین ان مسائل کوپوچھنے میں جھجک محسوس کرتی ہیں جبکہ ان مسائل کا جاننا پاکیزہ زندگی گزارنے کے لیے انتہائی ضروری ہے کیونکہ پاکیزگی او رطہارت کسی بھی قوم کا طرۂ امتیاز ہے معاشرے اور خاندان میں عورت کی اہمیت او رمقام مسلمہ ہے اگر آپ معاشرہ کو مہذب دیکھناچاہتے ہیں تو عورت کومہذب بنائیں۔رسول اللہ اکرمﷺ کی زندگی ہر مسلمان ، خواہ مردہو یا عورت ، کے لیے اسوۂ حسنہ ہے۔ یقیناً یہ اسلامی تعلیمات کا اعجازی پہلو ہے کہ نبی کریم ﷺ کی تعلیمات میں مردو زن ہرایک کےلیے یکساں طور پر احکا م ومسائل کابیان ملتا ہے ۔ کیونکہ دین اسلام کی نگاہ میں شرعی احکام کے پابند اور مکلف ہونے نیز اجروثواب کے اعتبار سےمرد وزن میں کوئی فرق نہیں ہے۔خواتین کے متعلقہ احکام ومسائل کوجس تفصیل ووضاحت اور جامعیت کےساتھ قرآن وحدیث میں بیان کیا گیا ہے یہ بھی ہمارے دین کی ایسی امتیازی خوبی ہے جس میں کوئی دوسرا مذہب اس کی ہمسری کا دعویٰ نہیں کرسکتا ہے ۔ ا...
اللہ تعالی نے عورت کو معظم بنایا لیکن قدیم جاہلیت نے عورت کو جس پستی کے گھڑے میں پھینک دیا اور جدید جاہلیت نے اسے آزادی کا لالچ دے کر جس ذلت سے دو چار کیا وہ کسی سے ڈھکا چھپا نہیں ہے ایک طرف قدیم جاہلیت نے اسے زندگی کے حق سے محروم کیا تو جدید جاہلیت نے اسے زندگی کے ہر میدان میں دوش بدوش چلنے کی ترغیب دی اور اسے گھر کی چار دیواری سے نکال کر شمع محفل بنادیا ۔ جاہل انسانوں نےاسے لہب ولعب کاکھلونا بنا دیا اس کی بدترین توہین کی اور اس پر ظلم وستم کی انتہا کردی تاریخ کے اوراق سے پتہ چلتاہے کہ ہر عہد میں عورت کیسے کیسے مصائب ومکروہات جھیلتی رہی اور کتنی بے دردی سے کیسی کیسی پستیوں میں پھینک دی گئی اور عورت اپنی عزت ووقار کھو بیٹھی آزادی کے نام پر غلامی کا شکار ہوگئی۔ ۔ لیکن جب اسلام کا ابرِ رحمت برسا توعورت کی حیثیت یکدم بدل گئی ۔محسن انسانیت جناب رسول اللہ ﷺ نے انسانی سماج پر احسان ِعظیم فرمایا عورتوں کو ظلم ،بے حیائی ، رسوائی اور تباہی کے گڑھے سے نکالا انہیں تحفظ بخشا ان کے حقوق اجاگر کیے ماں،بہن ، بیوی اور بیٹی کی حیثیت سےان کےفرائض بتلائے اورانہیں شمع خانہ بن...
محسنِ انسانیت جناب رسول اللہ ﷺ نے انسانی سماج پر احسان ِعظیم فرمایا عورتوں کو ظلم ،بے حیائی ، رسوائی اور تباہی کے گڑھے سے نکالا انہیں تحفظ بخشا ان کے حقوق اجاگر کیے ماں،بہن ، بیوی اور بیٹی کی حیثیت سےان کےفرائض بتلائے اورانہیں شمع خانہ بناکر عزت واحترام کی سب سےاونچی مسند پر فائز کردیااور عورت و مرد کے شرعی احکامات کو تفصیل سے بیان کردیا ۔ زیر نظر کتاب’’ اسلام میں عورت کا درجہ اور اس کے حقوق‘‘ مفکر اسلام وادیب مولانا ابو الحسن ندوی مرحوم کی اسلامی معاشرہ میں عورت کا مقام سے متعلق مختلف تقریروں او رمضامین کا مجموعہ ہے اس کتاب میں عورت کا اسلامی معاشرہ میں مقام پھر اس کی امیتازی کوششوں اور علمی کارناموں کا تذکرہ ہےاس کتاب کو مولانا ابو الحسن ندوی مرحوم کے شاگرد رشید مولانا عزیز اللہ ندوی نے مرتب کیا ہے ۔(م۔ا)
الله تعالی ہر چیز کاخالق ومالک ہے اور ہر چیز کی طبیعت اور فطرت سے بخوبی آگاہ ہے-اسی لیے اس نے ہر چیز کی طبیعت کے موافق اس کا دائرہ کار متعین کیا ہے-اسلام نے عورت کا جو دائرہ کار مقرر کیا ہے اس میں اگرچہ جتنے بھی شبہات پیدا کرنے کی کوشش کی جائے، وہ نہ صرف اس کے صحیح مقام کو متعین کرتے ہیں بلکہ اس کو ایک باعزت شخصیت کے روپ میں پیش کرتے ہیں –زیر نظر کتاب میں شیخ العرب والعجم سید بدیع الدین شاہ راشدی نے اسلام دشمن قوتوں کی جانب سے پیش کیے جانے والے شبہات کاجائزہ لیتے ہوئے کتاب وسنت کی روشنی میں ان کا تفصیل کے ساتھ رد کیا ہے-مصنف نے اسلام میں عورت کے حقوق وفرائض اور ذمہ داریوں کا تعین کرتے ہوئے عورت کے پردے کے احکام اسوہ رسول اور آثار صحابہ وتابعین کی روشنی میں واضح اندازمیں پیش کیے ہیں-
اسلام نے عورت کو وہ بلند مقام دیا ہے جو کسی بھی دوسرے مذہب نے نہیں دیا ہے۔دنیا کے مختلف مذاہب اورقوانین کی تعلیمات کا مقابلہ اگر اسلام کے اس نئے منفرد وممتازکردار(Role)سے کیا جائے، جو اسلام نے عورت کے وقار واعتبار کی بحالی، ا نسانی سماج میں اسے مناسب مقام دلانے، ظالم قوانین، غیر منصفانہ رسم و رواج اور مردوں کی خود پرستی، خود غرضی اور تکبر سے اسے نجات دلانے کے سلسلہ میں انجام دیا ہے، تو معترضین کی آنکھیں کھل جائیں گی، اور ایک پڑھے لکھےاورحقیقت پسند انسان کو اعتراف و احترام میں سر جھکا دینا پڑیگا۔اسلام میں مسلمان عورت کا مقام بلند اور مؤثر کردار ہے،اور اسے بےشمار حقوق سے نوازا گیا ہے۔اسلام نے عورتوں کی تمدنی حالت پر نہایت مفید اور گہرا اثر ڈالا۔ ذلت کے بجائے عزت ورفعت سےسرفراز کیا اور کم و بیش ہر میدان میں ترقی سے ہم کنار کیا چنانچہ قرآن کا ”وراثت وحقوق نسواں“ یورپ کے ”قانون وراثت“اور ”حقوق نسواں“ کے مقابلہ میں بہت زیادہ مفید اور فطرت نسواں کے زیادہ قریب ہے۔ عورتوں کے بارے میں اسلام کے احکام نہایت واضح ہیں، اس...
اسلام زندگی کے ہر شعبوں میں مکمل رہنمائی فراہم کرتا ہے ۔ کسی پہلو کے متعلق اس نے کوئی تشنگی نہں چھوڑی ۔ ہر باب میں اصولی اور جامع رہنمائی اس نے فراہم کر دی ہے ۔ انسانی معاشرت کا ایک اہم ترین اور اساسی مسلہ عورت اور مرد کے باہمی تعلقات کا ان کے تعین میں کئی انسانی سماجوں نے ٹھوکریں کھائیں ہیں ۔ اور اس باب میں افراط و تفریط کا شکار ہوئے ہیں ۔ اسلام نے اس نازک ترین پہلو کی طرف ایک مناسب اور معتدل تعلیم دی ہے ۔ دوسری طرف وہ انسانی معاشرے جو اس حوالے سے افراط کا شکار ہوئے ہیں ان میں سے ایک موجودہ مغرب بھی ہے ۔ صد افسوس کہ اس سلسلے میں ان کے افکار و خیالات سے مسلمان بھی متاثر ہو رہے ہیں اور بالخصوص ہماری قوم کا وہ طبقہ ان سے متاثر ہو رہا ہے جو قیادت و سیادت کے منصب پر فائض ہے ۔ وہ ایک طرف تو دیکھتے ہیں کہ جس قوم کی وہ قیادت کر رہے ہیں وہ بڑی پختگی کے ساتھ اسلامی روایات کو تھامے رکھنے کا عزم کیے بیٹھی ہے ۔ اور دوسری طرف وہ مغربی ذہن و فکر کے حامل ہونے کی وجہ سے مغربی اقدار کو بھی اپنانا چاہتے ہیں ۔ ان حالات میں انہوں نے منافقت کی روش بطور پالیسی&nb...
یہ دور فتنوں کا دور ہے پورے عالم میں خیر وشر کی کشکمش چل رہی ہے، کہیں لوگ اسلامی کی خوبیوں کو جان کر اسلام کی طرف مائل ہورہے ہیں تو کہیں مغربی تہذیب وتمدن کےفروغ سے نوجوان دین اسلام سےبیزاری کا اظہار کرتے نظر آتے ہیں ، جیسے جیسے ذرائع ابلاغ بڑھتے جارہے ہیں ،اتنے ہی فتنے بڑھتے جار ہے ہیں،ان فتنوں میں ایک فتنۂ ارتداد بھی ہے ،اس فتنے کی زہریلے اثرات مسلم معاشرہ میں تیزی سے پھیل ر ہے ہیں ،رات دن مسلم خواتین کو مرتد بنانےکی کوششیں کی جارہی ہیں،نوجوان بچیاں اسلامی تہذیب اور اسلامی تعلیمات کو چھوڑ کر کفر والحاد کے راستہ پر چل پڑی ہیں ،غیر مسلم آسانی سے ان بچیوں کواپنی طرف کھینچنے میں کامیاب ہورہے ہیں ۔ارتداد امت کے لیے ایک بڑا چیلنج ہے اپنوں کا دین اسلام سے پھر جانا او رمرتد ہوجانا بڑے دکھ کی بات ہے۔ زیر نظر کتاب ’’امت کی بیٹیاں اور فتنۂ ارتداد‘‘ محترم جناب مولانا قاضی محمد عبد الحئی قاسمی ...
زیر نظر کتاب خواتین کے لیے ایک بہترین اصلاحی دستاویز ہے جس میں مؤلف کتاب نے کل 175 صالح خواتین کی سیرت وکردار کا تذکرہ کیا ہے۔18خواتین کا تعلق طلوع اسلام سے قبل کا ہے جو انبیاء ؑ کی زوجات وامہات پر مشتمل ہیں۔126 صحابیات،13تابعیات اور 18 ماضی قریب اور زمانہ حال کی اعلیٰ اخلاق وکردار کی حامل نیک خواتین کا ذکر خیر ہے۔ یہ کتاب مسلم خواتین کے لیے مینارہ نور اور بہترین راہنما ہے۔بالخصوص وہ جدت پسند خواتین جو اسلامی تعلیمات سے بے بہرہ ومغربیت سے مرعوب اور مغربی عورتوں کی دلدادہ اور فیشن ایبل ،حیاباختہ اداکاراؤں اور ماڈل گرلز کی طرز حیات کی شوقین ہیں۔ان کی راہنمائی کے لیے یہ ایک بہترین تصنیف ہے کہ وہ ان صالحات ونیک سیرت عورتوں کے کردار سیرت سے واقف ہو کر ان جیسی عفت وعصمت کی امین بنیں اور اس عارضی زندگی میں دینی احکام کی پابندی کر کے اور دین حنیف کی سربلندی کا کام کر کے اپنی دنیا وعاقبت سنوارلیں۔عورتوں کے اخلاق وکردار اور سیرت سازی کے لیے یہ عمدہ ترین کتاب ہے ۔جس کا مطالعہ عورتوں کے لیے نہایت مؤثر ہوگا۔لہذا اس کو ہر گھر میں اور ہر عورت تک پہنچانے کی کوشش کی جائے۔(فاروق رفی...
ہر انسان جس میں ادنی سی بھی معرفت ہو وہ جانتا ہے کہ بہت سے ممالک میں عورتوں کے اظہار حسن وجمال ،مردوں سے عدم حجاب اور نمائش زینت –جسے اللہ تعالی نے حرام قرار دیا ہوا ہےـ کے باعث ہی مصیبتیں عام ہوئی ہیں۔بلا شک وشبہ عورتوں کی بے پردگی عظیم منکرات اور اللہ تعالی کی طرف سے نازل ہونے والی عقوبتوں اور مصیبتوں کے اسباب میں سے سب سے بڑا سبب ہے۔اسلام وہ عظیم الشان مذہب ہے جو عورت کی تعلیم وتربیت پر بہت زیادہ زور دیتا ہے،اور اسے پیکر عفت وعصمت اور شرم وحیاء کا مجسمہ مننے کی ترغیب دیتا ہے۔مسئلہ کی اہمیت کے پیش نظر عرب وعجم کے کئی نامور علماء نے اس موضوع پر بلند پایہ کتابیں تصنیف فرمائی ہیں لیکن آج سے چند سال قبل ایک فاضل مصری بہن محترمہ نعمت صدتی نے اس موضوع پر جس دلنشیں انداز میں قلم اٹھایا ہے اور سچی بات ہے کہ یہ انہی کا حصہ ہے ۔یہی وجہ ہے کہ آپ کے رشحات فکر کا مجموعہ "التبرج"جب منصہ شہود پر آیا تو نہایت قلیل مدت میں اس کے بیسیوں ایڈیشن ہاتھوں ہاتھ نکل گئے۔یہ کتاب اختصار ،جامعیت ،دلنشینی اور شگفتگی کی وہ تاثیر اپن...
زیر تبصرہ کتاب" تہذیب النسواں وتربیۃ الانسان " ریاست بھوپال کی ملکہ نواب شاہجہان بیگم صاحبہ کی تصنیف ہے جو انہوں نے انتہائی اخلاص کے ساتھ خاندان بھوپال کی مستورات اور بیگمات کی تعلیم وتربیت اور راہنمائی کے لئے مرتب کی تھی۔اس دور کے اہل علم وفضل اور اصحاب تحقیق نے اسے نہایت پسند فرمایا اور اصلاح نسواں کے لئے اس کو بڑا مفید قرار دیا۔مصنفہ موصوفہ نے اس کتاب میں عورتوں کی امراض،ادویہ گھٹی،عقیقہ،تقریبات،غذا ولباس،بیماری وعلاج،منت ونذر،توہمات،ادعیہ،تربیت،والدین کا برتاو،گھر کی آرائش،زیورات،تعلیم،فنون سپہ گری،کھانا پکانا،کپڑا سینا،کپڑا رنگنا،ازدواجی تعلقات،حقوق الزوجین،نکاح وطلاق وخلع،عدت،تیمارداری،تعزیت،موت،جزع وفزع،تجہیز وتکفین،سوگ ،خیرات،مقبرہ،زیارت قبور وغیرہ کو نہایت عمدگی سے بحوالہ نصوص واحادیث سلیس عبارت میں بڑی شرح وبسط کے ساتھ تحریر کیا ہے۔آپ ایک پڑھی لکھی اور دیندار خاتون تھیں ۔آپ نے اس کے علاوہ بھی کئی کتب لکھی ہیں جن میں سے تاج الاقبال ،خزینۃ اللغات،مثنوی صدق البیان ،تنظیمات شاہجہانیہ اور تاج الکلام قابل ذکر ہیں۔ یہ کتاب اگ...
اسلام نے تقسیم کاری کے اصول پر مرد اور عورت کا دائرہ عمل الگ الگ کر دیا ہے۔ عورت کا فرض ہے کہ وہ گھر میں رہتے ہوئے اولاد کی سیرت سازی کے کام کو پوری یکسوئی اور سکونِ قلب کے ساتھ انجام دے۔ اور مرد کا فرض ہے کہ وہ معاشی ذمہ داریوں کا بار اپنے کندھوں پر اٹھائے۔ مسلمان عورت کے لیے یہ جاننا انتہائی ضروری ہے کہ اس کے لیے تمام لوگوں سے زیادہ شوہر کا مقام و مرتبہ ہے اور وہی اس کی توجہ کا سب سے زیادہ حق دار ہے۔ بیوی کو شوہر کی اطاعت گزار ہونا چاہیے ۔ لیکن ایک امر اچھی طرح سمجھ لینا چاہیے کہ عورت پر اپنے شوہر کی اطاعت سے اہم اور مقدم اپنے خالق کی اطاعت ہے لہذا اگر کوئی شوہر اللہ تعالی کی معصیت کا حکم دے یا اللہ کے عائد کئے ہوئے کسی فرض سےباز رکھنے کی کوشش کرے تو اس کی اطاعت سے انکار کر دینا عورت پر فرض ہے۔اللہ تعالیٰ نے قرآن مجید میں جنتی عورتوں کی بہت سی صفات بیان فرمائی ہیں، جن میں بہت سی تو ایسی ہیں کہ اللہ تعالیٰ اہل ایمان کے لیے بطور انعام خصوصی، وہ صفتیں ان کے اندر ودیعت فرمائے گا جس کی تفصیل قرآن کریم اور احادیث صحیحہ...
محسنِ انسانیت جناب محمد رسول اللہ ﷺ نے انسانی سماج پر احسان عظيم فرمایا اور عورتوں کو ظلم ،بے حیائی ،رسوائی اور تباہی کے گڑھے سے نکالا انہیں تحفظ بخشا ان کے حقوق اجاگر کیے ماں، بہن ، بیوی اور بیٹی کی حیثیت سے ان کے فرائض بتلائے اور انہیں شمع خانہ بنا کر عزت و احترام کی سب سے اونچی مسند پر فائز کر دیا نیز عورت و مرد کے شرعی احکامات کو تفصیل سے بیان کر دیا ۔ زیر نظر کتاب ’’ حرمت نسواں‘‘محمد احسان الحق ہاشمی صاحب کی کاوش ہے انہوں نے اس کتاب میں اعدائے اسلام کی طرف سے حقوق نسواں کے حوالے سے پھیلائے گئے شکوک و شبہات کا ازالہ کیا ہے اسلام مخالف پروپیگنڈے کا ازالہ کرنے کے لیے اس کتاب کا مطالعہ مفید ثابت ہو گا ۔ (م۔ا)
عورت اور مرد فطری طور پر ایک دوسرے کے بہترین محل ہیں،اور ان کے درمیان قربت یا ملاپ کی خواہش فطری عمل ہے۔جسے شرعی نکاح کی حدود میں لا کر مرد وزن کو محصن اور محصنہ کا درجہ حاصل ہوتا ہے۔نکاح ایک شرعی اور انتظامی سلیقہ ہے،لیکن زوجیت کا اصل مقصد باہمی سکون کا حصول ہے۔اور اگر زوجین کے درمیان سکون حاصل کرنے یا سکون فراہم کرنے کی تگ ودو نہیں کی جاتی تو اللہ تعالی کو ایسی زوجیت ہر گز پسند نہیں ہے۔ زیر تبصرہ کتاب" حیات النساء،عورت کی زندگی " محترم میاں مسعود احمد بھٹہ ایڈوکیٹ کی تصنیف ہےجو تیرہ ابواب پر مشتمل ہے اور زوجیت ومناکحات کے اسلامی نظریات واہلیت زوجیت کے تقاضوں سے ہم آہنگ اہم موضوعات پر محیط ہے۔ان ابواب میں زوجیت کے مقاصد،اہلیت زوجیت،نکاح کی انتظامی حیثیت،اسلامی نکاح کے تقاضے اور طریقہ کار،متعہ کی حرمت ،تعدد ازواج،حق مہر کی شرعی حیثیت ،نان ونفقہ کا مرد پر لزوم،نکاح حلالہ کی لعنت اور عدت کے مسائل وغیرہ تفصیل سے بیان کئے گئے ہیں۔ اللہ تعالی سے دعا ہے کہ وہ مولف کی اس کاوش کو قبول فرمائے اوران کے میزان حسنات میں اضافہ فرمائے۔آمین(راسخ)
یہ بات روزِ روشن کی طرح عیاں ہے کہ عورت کی تخلیق مرد کے سکون واطمینان کا باعث ہے ۔ عورت انسانی تہذیب وتمدن کی روا ں دواں گاڑی ہے ، اگر یہ اسلامی پلیٹ فارم پر سیدھی چلتی رہی تو اس مادی دنیا کا اصل زیور وحسن ہے اورمرد کی زندگی میں نکھار اور سوز وگداز پیداکرنے والی یہی عورت ہے ۔ اس کی بدولت مرد جُہدِ مسلسل اور محنت کی دلدوز چکیوں میں پستا رہتاہے ۔ اور اس کی وجہ سے مرددنیا کے ریگزاروں کو گلزاروں او رسنگستانوں کو گلستانوں میں تبدیل کرنے کی ہر آن کوشش وکاوش کرتا رہتا ہے ۔اگر عورت بگڑ جائے اور اس کی زندگی میں فساد وخرابی پیدا ہوجائے تویہ سارے گلستانوں کو خارستانوں میں تبدیل کردیتی ہے اور مرد کوہر آن ولحظہ برائی کے عمیق گڑھوں میں دھکیلتی دیتی ہے ۔اسلام نے عورت کوہر طرح کے ظلم وستم ، وحشت وبربریت، ناانصافی ، بے حیائی وآوارگی اور فحاشی وعریانی سے نکال کر پاکیزہ ماحول وزندگی عطا کی ہے ۔ او ر جتنے حقوق ومراتب اسلام نے اسے دیے ہیں دنیا کے کسی بھی معاشرے اور تہذیب وتمدن میں&n...
یہ بات روزِ روشن کی طرح عیاں ہے کہ عورت کی تخلیق مرد کے سکون واطمینان کا باعث ہے ۔ عورت انسانی تہذیب وتمدن کی روا ں دواں گاڑی ہے ، اگر یہ اسلامی پلیٹ فارم پر سیدھی چلتی رہے تو اس مادی دنیا کا اصل زیور وحسن ہے اورمرد کی زندگی میں نکھار اور سوز وگداز پیداکرنے والی یہی عورت ہے ۔ اس کی بدولت مرد جُہدِ مسلسل اور محنت کی دلدوز چکیوں میں پستا رہتاہے ۔ اور اس کی وجہ سے مرددنیا کے ریگزاروں کو گلزاروں او رسنگستانوں کو گلستانوں میں تبدیل کرنے کی ہر آن کوشش وکاوش کرتا رہتا ہے ۔اگر عورت بگڑ جائے اور اس کی زندگی میں فساد وخرابی پیدا ہوجائے تویہ سارے گلستانوں کو خارستانوں میں تبدیل کردیتی ہے اور مرد کوہر آن ولحظہ برائی کے عمیق گڑھوں میں دھکیلتی دیتی ہے ۔اسلام نے عورت کوہر طرح کے ظلم وستم ، وحشت وبربریت، ناانصافی ، بے حیائی وآوارگی اور فحاشی وعریانی سے نکال کر پاکیزہ ماحول وزندگی عطا کی ہے ۔ او ر جتنے حقوق ومراتب اسلام نے اسے دیے ہیں دنیا کے کسی بھی معاشرے اور تہذیب وتمدن میں وہ حقوق عورت کوعطا نہیں کیے گئے ۔اس لیے عورت کا اصل مرکز ومحور اس کے گھر کی چاردیواری ہے ۔جس کے ا...
اسلام نے جہاں خواتین کوبے شمار حقوق عطا کیے ہیں وہاں نیک کام کرنے اور عبادات انجام دینے کے بھر پور مواقع بھی فراہم کیے ہیں ۔ بلاشبہ خواتین کےلیے پانچ وقت کی نمازوں کی ادائیگی گھر کی چاردیواری میں افضل ہے مگر اسے مسجد میں حاضر ہوکر نماز ادا کرنے کی اجازت دی گئی ہے اور صحابیات کا مسجدِ نبوی ﷺمیں نماز پڑھنا ثابت ہے ۔مگر بعض لوگ خواتین کی مسجد میں حاضری اور نماز عیدین میں شرکت کوفتنہ سمجھتے ہیں اور اپنے اختیار کردہ نظریئے کو صحیح ثابت کرنے کے لیے احادیثِ صحیحہ کی بے جا تاویلات کر کے انہیں ردکرنے کی ناکام کوشش کرتے ہیں۔ زیر تبصرہ کتاب ’’ خواتین کامسجد میں نماز باجماعت پڑھنے کا مسئلہ ‘‘ محترم جناب محمد ایوب سپرا ﷾کی کاوش ہے۔ جس میں نہایت سنجیدگی کے ساتھ دلائل کی روشنی میں ثابت کیا ہےکہ شریعتِ اسلامیہ نے خواتین کو مسجد میں آکر نماز ادا کرنے اور نماز عیدین میں شرکت کی اجازت دی ہے۔ اس کتابچہ میں خواتین سے متعلق تین موضوعات کو زیر بحث لایا گیا ہے۔ خواتین کاطریقہ نماز،خواتین کے لیے نماز باجماعت کےلیے مسجد میں آنے کا حکم، خواتین کےل...
شریعت کی تعلیمات کے مطابق مردوعورت کو اس طرح زندگی گزارنی چاہئے کہ گھر کے باہر کی دوڑ دھوپ مرد کے ذمہ رہے، اسی لئے بیوی اور بچوں کے تمام جائز اخراجات مرد کے اوپر فرض کئے گئے ہیں، شریعت اسلامیہ نے صنف نازک پر کوئی خرچہ لازم نہیں قرار دیا، شادی سے قبل اس کے تمام اخراجات باپ کے ذمہ اور شادی کے بعد رہائش، کپڑے، کھانے اور ضروریات وغیرہ کے تمام مصارف شوہر کے ذمہ رکھے ہیں۔ عورتوں سے کہا گیا کہ وہ گھر کی ملکہ ہیں۔ (صحیح بخاری ) لہٰذا ان کو اپنی سرگرمیوں کا مرکز گھر کو بنانا چاہئے جیسا اللہ تعالیٰ ارشاد فرماتا ہے: وَقَرْنَ فِی بُيوْتِکُنَّ وَلَا تَبَرَّجْنَ تَبَرُّجَ الْجَاهلية الْاُوْلٰی (سورۃ الاحزاب ۳۳)۔ مرد وعورت کی ذمہ داری کی یہ تقسیم نہ صرف اسلام کا مزاج ہے بلکہ یہ ایک فطری اور متوازن نظام ہے جو مردو عورت دونوں کے لئے سکون وراحت کا باعث ہے۔ لیکن اس کا مطلب ہرگز یہ نہیں کہ عورت کا ملازمت یا کاروبار کرنا حرام ہے، بلکہ قرآن وحدیث چند شرائط کے ساتھ اس کی اجازت بھی دیتا ہے۔ جو کام مردوں کے لئے جائز ہیں، اگر قرآن وحدیث میں عورتوں کو ان سے منع نہیں کیا گیا ہے تو عو...
اسلام ایک پاکیزہ دین اور مذہب ہے ،جو اپنے ماننے والوں کو عفت وعصمت سے بھرپور زندگی گزارنے کی ترغیب دیتا ہے۔اسلام صرف چند عبادات پر مشتمل دین یا مذہب کا نام نہیں‘ اس میں زندگی کے ہر پہلو کی رہنمائی سموئی گئی ہے۔ اسلام اپنے پیروکاروں کو زندگی کے کسی موڑ پر بھی مایوس نہیں کرتا۔ صفائی ستھرائی کا جو پاکیزہ اور حقیقی راستہ اسلام بتاتا ہے اسے سمجھ لیا جائے تو آج کل ذرائع ابلاغ کے ذریعے نظافت کے دعویداروں کی قلعی کھل جائے اور معلوم ہو جائے کہ ان ’ٹھیکداروں‘ کا نظام بڑا محدود ہے جب کہ’’طہارت‘‘ کی جڑیں گہری اور وسیع ترین ہی ۔زیرِ تبصرہ کتاب خاص طہارت کے حوالے سے ہی ہے۔ اس میں قرآن کریم‘ احادیث طیبہ اور دیگر معتبر کتب اور بیوٹی پالرز کے ماہرین سے ملاقاتوں کی روشنی میں جامع اور مختصر انداز میں مضامین کو پیش کیا گیا ہے۔ اور اس مقصد کو کما حقہ پورا کرنے کی کوشش کی گئی ہے کہ ایک مسلمان خاتون کو آرائش وزیبائش میں اللہ اور اس کے رسولﷺ کی مرضی کا پتہ چل جائے۔حوالہ جات سے کتاب کو مزین کیا گیا ہے‘ حوالے میں پہلے مصدر کا نا...
اللہ تعالی نے عورت کو معظم بنایا، لیکن جاہل انسانوں نےاسے لہب ولعب کاکھلونا بنا دیا اس کی بدترین توہین کی اور اس پر ظلم وستم کی انتہا کردی۔ تاریخ کے اوراق سے پتہ چلتاہے کہ ہر عہد میں عورت کیسے کیسے مصائب ومکروہات جھیلتی رہی اور کتنی بے دردی سے کیسی کیسی پستیوں میں پھینک دی گئی۔ لیکن جب اسلام کا ابر رحمت برسا توعورت کی حیثیت یکدم بدل گئی ۔محسن انسانیت جناب رسول اللہ ﷺ نے انسانی سماج پر احسان ِعظیم فرمایا ۔عورتوں کو ظلم ،بے حیائی ، رسوائی اور تباہی کے گڑھے سے نکالا انہیں تحفظ بخشا ان کے حقوق اجاگر کیے ماں،بہن ، بیوی اور بیٹی کی حیثیت سےان کےفرائض بتلائے اورانہیں شمع خانہ بناکر عزت واحترام کی سب سےاونچی مسند پر فائز کردیااور عورت و مرد کے شرعی احکامات کو تفصیل سے بیان کردیا ۔زیر نظر کتا ب ’’عورت اور اسلام ‘‘مولانا حافظ جلال الدین قاسمی تالیف ہے جس میں انہوں اسلام میں عورت کا مقام ومرتبہ بیان کرتے ہوئے عورتوں کے احک...
اللہ تعالیٰ نے عورت کو معظم بنایا لیکن جاہل انسانوں نےاسے لہب ولعب کاکھلونا بنا دیا ۔ اس پر ظلم وستم کی انتہا کردی تاریخ کے اوراق سے پتہ چلتاہے کہ ہر عہد میں عورت کیسے کیسے مصائب ومکروہات جھیلتی رہی اور کتنی بے دردی سے کیسی کیسی پستیوں میں پھینک دی گئی لیکن جب اسلام کا ابرِ رحمت برسا توعورت کی حیثیت یکدم بدل گئی ۔مُحسن انسانیت سید محمد رسول اللہ ﷺ نے انسانی سماج پر احسان ِعظیم فرمایا عورتوں کو ظلم ،بے حیائی ، رسوائی اور تباہی کے گڑھے سے نکالا انہیں تحفظ بخشا ان کے حقوق اجاگر کیے ماں،بہن ، بیوی اور بیٹی کی حیثیت سےان کےفرائض بتلائے اورانہیں شمع خانہ بناکر عزت واحترام کی سب سےاونچی مسند پر فائز کردیا۔اور عورت و مرد کے شرعی احکامات کو تفصیل سے بیان کردیا ۔ زیر نظر کتاب’’عورت عہدِ رسالت میں ‘‘ عبد الحلیم ابوشقہ مصری رحمہ اللہ کی عربی تصنیف تحرير المرأة في عصر الرسالة کا اردو ت...
مذاہب عالم میں اسلام ہی وہ مذہب ہے کہ جس نے عورت کو ہر حیثیت سے عزت اور بلند مقام عطا کیا ہے۔ ڈاکٹر حافظ سید ضیاء الدین کی کتاب ’عورت قبل از اسلام و بعد از اسلام‘ کے موضوع پر لکھی گئی ہے جس میں مختلف مذاہب میں عورت کی حیثیت اور مقام پر بحث کی گئی ہے اور یہ بھی بتایا گیا ہے کہ اسلام میں عورت کو کیا مقام حاصل ہے اس کے علاوہ کئی موضوعات مثلاً نکاح کی ترغیب، نکاح کی اہمیت، حقوق زوجین، طلاق، خلع، حلالہ، عزل اور منصوبہ بندی جیسے اہم موضوعات پر بحث کی گئی ہے۔ بعض جگہوں پر کتاب کے مندرجات سے اختلاف کی گنجائش موجود ہے۔ مثلاً خاندانی منصوبہ بندی کو ثابت کرتے ہوئے مصنف لکھتے ہیں: ’’منصوبہ بندی کا بہترین نمونہ حضرت یوسفؑ نے پیش کیا ہے۔ مصر میں ممکنہ قحط سے بچنے کے لیے حضرت یوسفؑ کا پہلا سات سالہ منصوبہ ہے جسے انھوں نے پوری قوم کے مستقبل کو بچانے کے لیے بنایا ہے۔‘‘اب اس سے استدلال کرتے ہوئے خاندانی منصوبہ بندی کو جواز فراہم کرنا سمجھ سے بالا تر ہے۔ حالانکہ اس سلسلے میں نبی کریمﷺ کے واضح فرامین موجود ہیں۔کتاب کو دو حصوں میں تقسیم کیا گیا ہے پہلے حصے میں دیگر مذ...
اللہ تعالی نے عورت کو معظم بنایا لیکن قدیم جاہلیت نے عورت کو جس پستی کے گھڑے میں پھینک دیا اور جدید جاہلیت نے اسے آزادی کا لالچ دے کر جس ذلت سے دو چار کیا وہ کسی سے ڈھکا چھپا نہیں ہے ایک طرف قدیم جاہلیت نے اسے زندگی کے حق سے محروم کیا تو جدید جاہلیت نے اسے زندگی کے ہر میدان میں دوش بدوش چلنے کی ترغیب دی اور اسے گھر کی چار دیواری سے نکال کر شمع محفل بنادیا ۔ جاہل انسانوں نےاسے لہب ولعب کاکھلونا بنا دیا اس کی بدترین توہین کی اور اس پر ظلم وستم کی انتہا کردی تاریخ کے اوراق سے پتہ چلتاہے کہ ہر عہد میں عورت کیسے کیسے مصائب ومکروہات جھیلتی رہی اور کتنی بے دردی سے کیسی کیسی پستیوں میں پھینک دی گئی اور عورت اپنی عزت ووقار کھو بیٹھی آزادی کے نام پر غلامی کا شکار ہوگئی۔ ۔ لیکن جب اسلام کا ابرِ رحمت برسا توعورت کی حیثیت یکدم بدل گئی ۔محسن انسانیت جناب رسول اللہ ﷺ نے انسانی سماج پر احسان ِعظیم فرمایا عورتوں کو ظلم ،بے حیائی ، رسوائی اور تباہی کے گڑھے سے نکالا ان...
محسن انسانیت ﷺ جس روز دین کا پیغام لے کر دنیا میں تشریف لائے، اس روز دنیا کے اندر نئی روشنی کا ظہور ہوا۔ اس نئی شمع کی برکت سے انسان کو وہ عقیدہ اور شعور ملا جو سرا سر مکارم اخلاق اور فضائل و محاسن کا مجموعہ ہے اور عورت کو جو انسانی معاشرے میں انتہائی پستی کے مقام پر گر چکی تھی عزت و تکریم کے اعلی مراتب سے ہمکنار کیا ۔اگر وہ بیوی ہے تو دنیا کا سب سے بڑا خزانہ ہے، اگر بیٹی ہے ، تو آتش دوزخ سے بچانے کا وسیلہ اور آنکھوں کی ٹھنڈک ہے ، ماں ہے تو اس کے پاؤں تلے جنت، غرض یہ کہ، اسلام نے عورت کو ہر حیثیت سے ، چاہے وہ ماں ہو ، یا بیٹی ، بہن ہو ، یا شریک حیات، انتہائی تکریم و اعزاز کا مستحق گردانا ہےاور شرف انسانیت میں مرد و عورت کی تفریق روا نہیں رکھی گئی ہے۔عام طور پر سمجھا یہ جاتا ہے کہ مغرب نے عورت کو گھر سے نکال کر اور معاشی جد وجہد میں ایک اہم مقام دے کر اس کی بڑی عزت افزائی کی ہےاور اسے مردوں کے مساوی مقام عطا کیا ہے۔اس سے جڑا ہوا سوال یہ ہے کہ مغرب کی عورت اگر معاشرے میں اپنے اس مقام اور مرتبے سے مطمئن ہے تو مغربی عورتوں میں اسلام کی روز افزوں مقب...
اسلام ایک مکمل ضابطۂ حیات ہے او رانسان کی ہر شعبے میں مکمل راہنمائی کرتا ہے اسلام نے جس طرح مردوں کے لیے مفصل احکامات صادر فرمائے ہیں اسی طرح عورتوں کےمسائل کو بھی واضح اور واشگاف الفاظ میں بیان کیاہے نبی کریم ﷺ نے مردوں کی تربیت کے ساتھ ساتھ عورتوں کی تربیت پر بھی زور دیا ہے ۔ کیونکہ ایک عورت کی تعلیم وتربیت سےایک پورا گھرانہ راہِ راست پرآسکتاہے ۔ لیکن دورِ حاضر میں عورتوں کی تعلیم وتربیت نہ ہونےکےبرابر ہے جس کانتیجہ ہےکہ عورتیں کفریہ شرکیہ عقائد، فحاشی وعریانی ، بےپردگی وبے حیائی ، ترکِ نماز، بدزبانی ، غیبت وچغلی، اور لعن وطعن ، قبروں اور مزاروں کے طواف کرنے ان کے نام کی نذر نیاز،تعوید گنڈے او ردیگر شرکیہ امور جیسے خطر ناک گناہوں میں مردوں کی نسبت بہت زیادہ مبتلا ہیں ۔ زیر نظر رسالہ ’’ عورتوں کی 80 دینی خلاف ورزیاں ‘‘ سعودی عرب کےنامور عالم دین شیخ عبد اللہ بن عبدالرحمٰن الجبرین کی عربی تصنیف کا اردو ترجمہ ہے ۔ شیخ موصوف نے عورتوں کے حالات کو ملحوظ رکھتے ہوئے ا س رسالہ میں عورتوں سے پائی جانے والی 80 قسم کی شرعی ودینی خلاف ورزیوں...
عورتیں مردوں کے لئے شدید ترین فتنہ ہیں۔ نبی کریم ﷺ کا فرمان ہے: مَا تَرَكْتُ بَعْدِي فِتْنَةً أَضَرَّ عَلَى الرِّجَالِ مِنْ النِّسَاءِ.(صحيح بخاری ومسلم )’’میں نے اپنے بعد مردحضرات کے لئے عورتوں سے زیادہ نقصان دہ کوئی فتنہ نہیں چھوڑا ۔‘‘عورتوں کی فتنہ انگیزی یہ ایسی واضح بات ہے جس کے اندردو دانشمندوں کا کبھی اختلاف نہیں ہوسکتا۔ البتہ اس فتنہ سے بچنے کے راستے ،وسائل وذرائع نبی کریم ﷺ نے بیان کردئیے ہیں جنھیں اختیار کرکے ہم اس فتنہ سے محفوظ رہ سکتے ہیں۔ زیر تبصرہ کتا ب’’ فتنہ خواتین او ران سے بچنے کی تدبیریں ‘‘ سعودی عرب کے نامور عالم شیخ محمد صالح المنجد کے عربی رسالہ ’’ الابتلاء بفتنۃ النساء ‘‘ کا اردو ترجمہ ہے ۔اس رسالہ کو عربی سے اردو قالب میں ڈھالنے کی سعادت جناب ابو عاصم فضل الرحمٰن فیصل ﷾ ( مدرس جامعہ الدعوۃ الاسلامیہ ،مرید کے ) نے حاصل کی ہے ۔شیخ موصوف نے اس مختصر رسالہ میں قرآن واحادیث کی روشنی میں عورتوں کے فتنے کی وضاحت کی ہے اور ان احتیاطی تدابیر کو بیان کیا ہے جن کو اختیار ک...