تہذیبیں گروہ انسانی کی شدید محنت اور جاں فشانی کا ثمرہ ہوتی ہیں۔ہر گروہ کو اپنی تہذیب سے فطری وابستگی ہوتی ہے۔جب تک اس کی تہذیب اسے تسکین دیتی ہے ،وہ دیگر تہذیبوں سے بے نیاز رہتا ہے۔ جب کوئی بیرونی تہذیب اس پر دباؤ ڈالنے لگتی ہے تو معاشرہ اپنی تہذیب کی مدافعت کے لئے اٹھ کھڑا ہوتا ہے، اور مخالف تہذیب کو اپنی تہذیب پر اثر انداز ہونے سے روکنے کی کوشش کرتا ہے۔یہ مدافعت اکثر حربی ٹکراؤ کی صورت اختیار کر جاتی ہے،اور اگر حربی مدافعت کی قوت باقی نہیں رہ جاتی تو غالب معاشرے کے خلاف سرد جنگ شروع ہوجاتی ہے۔ تاآنکہ دونوں میں سے کسی ایک کو قطعی برتری حاصل نہ ہوجائے۔بصورت دیگر کوئی نئی تہذیب وجود میں آتی ہے جس میں متحارب معاشرے ضم ہوجاتے ہیں۔ مستشرقین بھی اسلام اور پیغمبر اسلام کو اسی نگاہ سے دیکھتے ہیں ، اور اس کا مقابلہ کرنے کی کوششوں میں لگے رہتے ہیں اور چونکہ پاکستان دنیا کا وہ واحد ملک ہے جو اسلام کے نام پر معرض وجود میں آیا، لہذا دشمنان اسلام کی سازشیں پاکستان کے خلاف بھی جاری رہتی ہیں۔ زیر تبصرہ کتاب "اسلام مغرب اور پاکستان" محترمہ مریم خنساء صاحب کی کا...
سعودی عرب توحید کا علمبردار ملک اور خالص اسلام کا آہنی قلعہ ہے۔توحید اور منہج کتاب و سنت اس ملک کا طرۂ امتیاز ہے۔یہ مملکت اپنے آغازِ قیام سے لیکر اب تک توحید اور کتاب و سنت کے منہج پر گامزن ہے۔لہذا بت پرستانہ عقائد، غیراللہ کی عبادت اور انکے نام پر قربانی، نذر و نیاز جیسی شرک جلی پر مبنی عقائد، اوہام و خرافات، بدعات و ضلالات کو کہیں جائے پناہ نہیں،دنیا کی کوئی طاقت انہیں انکے مشن اور اصولوں سے نہیں ہٹا سکتی،شرک و بدعت کے لیے یہ حکومت زہر ہلاہل ہے۔سلف کے نقش قدم پر چلتے ہوئے انھوں نے پورے ملک کو خیر و تقوی اور امن و امان کا گہوارہ بنا دیا ہے۔ زیر نظر کتاب شیخ عبد الرحمن بن عبد اللہ السند کی تصنیف جهود المملكة العربية السعودية في صيانة جناب التوحيد کا اردو ترجمہ ہے۔اس کتاب میں انہوں نے تحفظ توحید اور شرک سے آگاہی سے متعلق حکومت سعوی عرب کی گرانقدر خدمات کو پیش کیا ہے۔(م۔ا)
نظریہ پاکستان سے مراد یہ تصور ہے کہ متحدہ ہندوستان کے مسلمان، ہندوؤں، سکھوں اور دوسرے مذاہب کے لوگوں سے ہر لحاظ سے مختلف اور منفرد ہیں ہندوستانی مسلمانوں کی صحیح اساس دین اسلام ہے اور دوسرے سب مذاہب سے بالکل مختلف ہے، مسلمانوں کا طریق عبادت کلچر اور روایات ہندوؤں کے طریق عبادت، کلچر اور روایات سے بالکل مختلف ہے۔ اسی نظریہ کو دو قومی نظریہ بھی کہتے ہیں جس کی بنیاد پر 14 اگست 1947ء کو پاکستان وجود میں آیا۔پاکستان کی تاریخ پر لکھی ہوئی کتابوں میں عموماً منفی نقطۂ نظر پایا جاتا ہے...