توحید اور شرک کا معاملہ کوئی فرقہ وارانہ معاملہ نہیں ہے۔توحیدکا لفظ اپنی حقیقت، ثمرات اور مقتضیات کے اعتبار سے تمام دنیائے انسانیت کے لئے اتنا عظیم، ایسا اہم اور اس قدر گرانمایہ ہے کہ اسی پر انسان کی دنیا وعقبی، آغاز وانجام اور تمدن ومعاشرت بالکہ زندگی کے تمام شعبوں کی بہتری اور صلاح وفساد کا دارومدار ہے۔سچی انسانیت ، خدا کی ہستی اور اس کی توحید کے عقیدے پر موقوف ہے۔توحید سب سے بڑی صداقت ہےبلکہ تمام صداقتوں کی صداقت اور تمام حقیقتوں کی حقیقت ہے۔تمام صداقتیں اسی مدار کے گرد طواف کرتی ہیں۔توحید اور شرک دو متضاد چیزیں ہیں جو ایک جگہ جمع نہیں ہو سکتی ہیں۔لیکن افسوس کہ اہل سنت والجماعت کا دعوی کرنے والے آج اسی شرک کا پرچار کر رہے ہیں اور شرکیہ امور کے علمبردار ہیں۔ زیر تبصرہ کتاب"شریعت حضرت محمد مصطفے ﷺاور دین مولانا احمد رضا خاں صاحب" محترم ملک حسن علی بی اے علیگ جامعی صاحب کی تصنیف ہے، جس میں انہوں نے مولانا احمد رضا خاں بریلوی اور ان پیروکاروں کے وہ عقائد اور نظریات بیان کئے ہیں جو سرا سر اسلام مخالف اور توحید کے منافی ہیں۔ اللہ تعالی سے دعا...
اہل پاکستان کے لئے ڈاکٹر طاہر القادری کا نام کسی تعارف کا محتاج نہیں ہے۔ان کی شخصیت اہل علم کے ہاں ہمیشہ سے متنازعہ رہی ہے۔ان کے معتقدین انہیں مفکر اسلام،نابغہ عصر، قائد انقلاب اور شیخ الاسلام ایسے پر فخر القاب سے یاد کرتے ہیں۔جبکہ ان کے ناقدین انہیں احسان فراموش، شہرت کا بھوکا اور حب جاہ و منصب کا حریص قرار دیتے ہیں۔موصوف کے ناقدین میں محض مسلکی مخالفین ہی شامل نہیں ہیں، بلکہ ان کے ہم مکتب فکر بریلوی علما بھی ،جن کی طرف قادری صاحب اپنا انتساب کرتے ہیں،موصوف کو خطرے کی گھنٹی سمجھتے ہوئے اہل سنت میں شمار کرنے پر تیار نہیں ہیں۔شہرت و ناموری کی خاطر قادری صاحب کرسمس کا کیک کاٹنے اور دشمنان صحابہ روافض کی مجالس کو رونق بخشنے سے بھی ذرا نہیں شرماتے ۔اور اب تو نوبت بایں جا رسید کہ انہوں نے اعداے ملت یہود ونصاریٰ کے حق میں بھی فتاویٰ صادر کرنے شروع کر دیئے ہیں۔ زیر تبصرہ کتاب " پروفیسر طاہر القادری ،ایک علمی وتحقیقی جائزہ "بریلوی مکتب فکر کے معروف عالم دین مفتی غلام سرور قادری مشیر وفاقی شرعی عدالت پاکستان ومہتمم جامعہ غوثیہ مین مارکیٹ لاہور...