(ہفتہ 09 اگست 2014ء) ناشر : مجلس ترقی ادب لاہور
بلاشبہ دنیا کی تاریخ میں عہد نبویﷺ سیاسی ،دینی اور اقتصادی اعتبار سے ممتاز ہے نبی کریم ﷺ کی سیرت طیبہ کےمختلف گوشوں پر سیرت نگاروں نے کاوشیں کی ۔ کتب احادیث بھی آپ ﷺہی کے کردار کا مرقع ہیں ۔عبادات ومعاملات ،عقائدوغزوات اور محامد وفضائل ،کو نسا باب اور فصل آپ کےتذکرے سے مزین نہیں۔ حدیث ہی کےسلاسل کا ایک حلقہ آنحضرت ﷺ کے فرامین ہیں،کچھ تبلیغی،کچھ تادیبی،بعض میں غیر مسلم حلیفوں کےساتھ معاہدوں کا تذکرہ ہے ۔نبی کریم ﷺ کے بعد ریاست کے جملہ انتظامی امور کی عنان جب حضرت ابو بکر صدیق کو تفویض ہوئی تو آپ نے بھی متعلقہ حوادث پر اطراف وجوانب اور ماتحت عمال وسپہ سالاران کی طرف سے سرکاری فرامین بھیجے ۔ نئے وثیقے بھی لکھے اور رسول اللہﷺ کے جو وثائق آپ کے سامنے پیش ہوئے ان کی توثیق بھی فرمائی۔اسی طرح خلیفۂ دوم ،سوم، چہارم کے عہد میں بھی اس قسم کے فرامین اور وثیقے اور عطایائے جاگیرات کا سلسلہ جاری رہا ہے ۔نبی کریم ﷺ اور خلفاء اربعہ کے معاہدات...