کل کتب 5

دکھائیں
کتب
  • 1 #5538

    مصنف : ڈاکٹر محمد عارف عمری

    مشاہدات : 2666

    دار المصنفین کی عربی خدمات

    (ہفتہ 21 جولائی 2018ء) ناشر : ادبی دائرہ اعظم گڑھ یوپی
    #5538 Book صفحات: 274

    دار المصنّفین ایک علمی و تحقیقاتی ادارہ ہے جو بھارت کے شہر اعظم گڑھ میں واقع ہے۔دار المصنّفین اعظم گڑھ کا شمار ہندوستان کے انتہائی اہم علمی اداروں میں ہوتا ہے، یہ ادارہ صرف علامہ شبلی مرحوم کے خوابوں کی تعبیر ہی نہیں بلکہ مولانا سید سلیمان ندوی اور مولانا عبد السلام ندوی کی علمی کاوشوں اور مولانا مسعود علی ندوی کی عملی جدوجہد کی زندہ تصویر بھی ہے۔1915ء میں  جب اس کی تاسیس ہوئی تو مسلمانوں کا ایسا کوئی دوسرا ادارہ پورے ہندوستان میں موجود نہیں تھا ، اپنی تاسیس کے بعد اس ادارے نے جس طرح مصنّفین کی متعدد نسلوں کی تربیت کی یہ اس  ادارے  کی  انفرادیت ہے سید سلیمان ندوی،شاہ معین الدین احمد ندوی،صباح الدین عبد الرحمن، ضیاء الدین اصلاحی ، اشتیاق احمد ظلی  جیسی اہم شخصیات  اس  ادارے  کے ناظم رہ چکے ہیں ۔دار المصنّفین کی  متعدد اور متنوع موضوعات پر تصنیفی  خدمات ہیں  ان میں سے ایک موضوع ’’ دار المصنّفین‘‘ کی عربی خدمات بھی ہے ۔ زیر تبصرہ کتا ب’’ دار المصنّفین کی عربی خدمات ‘‘  ڈاکٹر ...

  • 2 #6213

    مصنف : صاحبزادہ شوکت علی خاں

    مشاہدات : 1958

    قصر علم ٹونک کے کتب خانے اور ان کے نوادر

    (اتوار 25 اکتوبر 2020ء) ناشر : عربک اینڈ پرشین ریسرچ انسٹیٹیوٹ راجستھان ٹونک انڈیا
    #6213 Book صفحات: 317

    کتب خانوں کی تاریخ چار ہزار سال سے بھی زیادہ پرانی ہے۔کتب خانہ یا دارُالکُتُب یا مکتبہ (Library)، ایک ایسی جگہ یا مقام جہاں اُن لوگوں کو پڑھنے کے لیے کتابیں مہیّا کی جاتی ہیں جو لوگ (مالی یا دوسری وجوہات کی بنا پر) کتابیں خریدنے سے قاصر ہوتے ہیں۔جدید درالکتب میں کوئی بھی شخص ہر قسم کی معلومات تک کسی بھی شکل و ذریعہ سے بے روک رَسائی حاصل کر سکتا ہے۔ مع معلومات کے، یہ دارالکتب ماہرین یعنی کِتاب داروں کی خدمات بھی مہیا کرتی ہیں جو معلومات کو ڈھونڈنے اور اُن کو منظّم کرنے میں تجربہ کار ہوتے ہیں۔کسی بھی تعلیم یافتہ معاشرے میں لائبریری اور قارئین کا چولی دامن کا ساتھ ہے۔افرادکی تربیت اور ترقی میں لائبریریاں بنیادی کردار ادا کرتی ہیں۔ان کی موجودگی اور عدم موجودگی کسی بھی آبادی کے تہذیبی رجحانات اور ترجیحات کی عکاسی کرتی ہیں۔دنیا بھر  میں تاریخی کتب خانے موجود   ہیں  جوآج بھی مرجع کی حیثیت رکھتے  ہیں ۔برصغیر  پاک وہند کے میں  بھی تاریخی حیثیت کے  حامل کتب خانے موجود ہیں ۔ زیر نظر کتاب’’

  • 3 #6205

    مصنف : علامہ شبلی نعمانی

    مشاہدات : 2667

    مضمون کتب خانہ اسکندریہ

    (جمعہ 16 اکتوبر 2020ء) ناشر : مطبوعہ مطبع مفید عالم گرہ
    #6205 Book صفحات: 76

    کتب خانہ اسکندریہ کی بنیادبطلیموسی فرمانروا سوتر اول نے اسکندریہ کے مقام پر رکھی ۔ اس کے بیٹے فیلاڈلفس  کی علم پروی اور کتابوں سے دلچسپی نے کتب خانہ اسکندریہ کوجلد ہی اس قابل بنا دیا کہ ایتھنز کی علمی وثقافتی مرکزیت وہاں سمٹ آئی۔ اصحاب علم وفضل دور دور سے اس علمی مرکز کی طرف جوق در جوق کھنچے چلے آتے تھے۔کتب خانہ اسکندریہ کا قیام بھی نینوا کے کتب خانہ کی طرح شاہی سرپرستی میں عمل میں آیا۔ یہ کتب خانہ ایک کثیر المقاصد عجا ئب گھر میں قائم کیا گیا تھا جو رصدگاہ، ادارہ علم الابدان، ادارہ نشر و اشاعت اور کتب خانہ کی عمارت پر مشتمل تھا۔ مورخین کے نزدیک اس علمی ادارے کو دنیا کی سب سے پہلی جامعہ یا سائنسی اکادمی ہونے کا اعزاز حاصل تھا۔کتب خانہ اسکندریہ میں کتابوں کا ذخیرہ زیادہ تعداد میں پیپرس اور جھلی کے رول یا پلندوں پر مشتمل تھا۔اس  کتب خانے میں کتابوں کی تعداد میں 5 لاکھ سے متجاوز تھی ۔ مسلمانوں پر ایک الزام یہ بھی لگایا جاتا رہا ہے کہ اس کو مصرکی فتح کے وقت مسلمانوں نے نذرآتش کر دیاتھا  جبکہ اس الزام کی تردید خود مستشرقین مثلاً ایڈورڈ گبن(Gibbon) اور...

  • 4 #6202

    مصنف : رضا علی عابدی

    مشاہدات : 2504

    کتب خانہ ( رضا علی عابدی )

    (منگل 13 اکتوبر 2020ء) ناشر : سعد پبلی کیشنز کراچی
    #6202 Book صفحات: 173

    کتب خانوں کی تاریخ چار ہزار سال سے بھی زیادہ پرانی ہے۔کتب خانہ یا دارُالکُتُب یا مکتبہ (Library)، ایک ایسی جگہ یا مقام جہاں اُن لوگوں کو پڑھنے کے لیے کتابیں مہیّا کی جاتی ہیں جو لوگ (مالی یا دوسری وجوہات کی بنا پر) کتابیں خریدنے سے قاصر ہوتے ہیں۔جدید درالکتب میں کوئی بھی شخص ہر قسم کی معلومات تک کسی بھی شکل و ذریعہ سے بے روک رَسائی حاصل کر سکتا ہے۔ مع معلومات کے، یہ دارالکتب ماہرین یعنی کِتاب داروں کی خدمات بھی مہیا کرتی ہیں جو معلومات کو ڈھونڈنے اور اُن کو منظّم کرنے میں تجربہ کار ہوتے ہیں۔کسی بھی تعلیم یافتہ معاشرے میں لائبریری اور قارئین کا چولی دامن کا ساتھ ہے۔افرادکی تربیت اور ترقی میں لائبریریاں بنیادی کردار ادا کرتی ہیں۔ان کی موجودگی اور عدم موجودگی کسی بھی آبادی کے تہذیبی رجحانات اور ترجیحات کی عکاسی کرتی ہیں۔دنیا بھر  میں تاریخی کتب خانے موجود   ہیں  جوآج بھی مرجع کی حیثیت رکھتے  ہیں ۔برصغیر  پاک وہند کے میں  بھی تاریخی حیثیت کے  حامل کتب خانے موجود ہیں ۔ زیر نظر کتاب’’

  • 5 #3372

    مصنف : محمد یوسف نعیم

    مشاہدات : 5110

    کراچی کے عوامی کتب خانے ( ایک تعارف )

    (پیر 22 فروری 2016ء) ناشر : مکتبہ ایوبیہ کراچی
    #3372 Book صفحات: 144

    کسی بھی تعلیم یافتہ معاشرے میں لائبریری اور قارئین کا چولی دامن کا ساتھ ہے۔افرادکی تربیت اور ترقی میں لائبریریاں بنیادی کردار ادا کرتی ہیں۔ان کی موجودگی اور عدم موجودگی کسی بھی آبادی کے تہذیبی رجحانات اور ترجیحات کی عکاسی کرتی ہیں جبکہ ترقی یافتہ ممالک کے برعکس بر صغیر ہندوپاک میں عوامی حلقوں میں عدم مقبولیت کی وجہ سے کبھی کسی حکومت کی ترجیحات میں شامل نہیں رہیں اور نہ عوام کبھی ان کی اہمیت کا اندازہ کرپائے۔ محض پاکستان کی سترہ کروڑ کی آبادی والے ملک میں عالمی معیار کی کسی لائبریری کی موجودگی تو کجا مقامی افراد کی طلب پوراکرنے کی صلاحیت کا حامل کوئی کتب خانہ بھی دستیاب نہیں۔اس کے برعکس پاکستان کے بیشتر شہروں میں موجود پبلک لائبریریاں حکومت اور عوامی عدم توجہی کا شکار ہیں۔لیکن اس کے باوجود بعض ایسی لائبریریاں پائی جاتی ہیں جن سے مکمل تو نہ سہی کچھ نہ کچھ فائدہ ضرور ہو جاتا ہے۔ زیر تبصرہ کتاب "کراچی کے عوامی کتب خانے" محترم محمد یوسف نعیم صاحب کی تصنیف ہے ، جس میں انہوں نے کراچی کے عوامی کتب خانوں کی لسٹ اور ان میں موجود کتب کے حوالے سے تفصیلات جمع...

ایڈ وانس سرچ

اعدادو شمار

  • آج کے قارئین 31918
  • اس ہفتے کے قارئین 125422
  • اس ماہ کے قارئین 925063
  • کل قارئین97990367

موضوعاتی فہرست