دنیا جہان میں مختلف نظریات اور مختلف مذاہب سے تعلق رکھنے والے لوگ پائے جاتے ہیں ۔ لہذا ایک دوسرے کے نقطہ ہائے نگاہ کی تفہیم کے لیے بحث مباحثوں اور مناظروں کی اہمیت سے انکار نہیں کیا جا سکتا۔ زیر نظر کتاب میں بھی ڈاکٹر ذاکر نائیک اور رشمی بھائی زاویری کے درمیان ''گوشت خوری جائز یا ناجائز'' کے موضوع پر ہونے والے مباحثے کو مرتب کیا گیا ہے جس میں فریقین کی طرف سے اپنے مؤقف کے اثبات میں جدید سائنسی حقائق کی روشنی میں پرزور دلائل دئیے گئے ہیں۔کتاب کے دوسرے حصے میں ڈاکٹر ذاکر نائیک نے موضوع سے متعلقہ سوالات کا بالدلائل تسلی بخش جواب پیش کیا ہے۔ ان سوالات کا تعلق دنیا میں کھائے جانے والی مختلف غذاؤں سے متعلق تھا کہ کون کون سی غذا جس کو دین اسلام حرام قرار دیتا ہے اور اس کی کیا حکمتیں ہیں اور جن غذاؤں کو حلال قرار دیتا ہے اس میں کیا کیا فوائد ہیں۔(م۔ا)
ڈاکٹر ذاکر نائک کا نام عوامی و علمی حلقوں میں کسی تعارف کا محتاج نہیں ہے ڈاکٹر ذاکر نائیک ﷾ہندوستان کے ایک معروف مبلغ اور داعی ہیں۔آپ اپنے خطبات اور لیکچرز میں اسلام اور سائنس کے حوالے سے بہت زیادہ گفتگو کرتے ہیں، اور یہ ثابت کرنے کی کوشش کرتے ہیں کہ اسلام نے آج سے چودہ سو سال پہلے جو کچھ بتا دیا تھا، آج کی جدید سائنس اس کی تائید کرتی نظر آتی ہے۔ اور یہ کام وہ زیادہ تر غیر مسلموں کو اسلام کی دعوت دیتے وقت کرتے ہیں ،تاکہ ان کی عقل اسلام کی حقانیت اور عالمگیریت کو تسلیم کرتے ہوئے اس کے سامنے سر تسلیم خم کر دے۔اسلام اگرچہ سائنس کی تائید کا محتاج نہیں ہے، اور اس کا پیغام امن وسلامتی اتنا معروف اور عالمگیر ہے کہ اسے مسلم ہو یا غیر مسلم دنیا کا ہر آدمی تسلیم کرتا ہے۔دنیا بھر میں ہزاروں لوگ ڈاکٹر ذاکر نائیک کےہاتھوں اسلام قبول کرچکے ہیں اللہ تعالیٰ ڈاکٹر صا...
قرآن مجید وہ واحد کتاب ہےجو مرتب ومنظم زندہ وجاوید صحیفہ کی صورت میں ہمارے پاس موجود ہے۔جس کی حفاظت کی ذمہ داری اﷲ تعالیٰ نے اپنے اوپر لی ہے۔ اسی طرح صرف قرآن حکیم کا دعویٰ ہے کہ وہ ایک محفوظ کتاب ہے ۔ نہ صرف اس کا ایک ایک حرف اور حرکت محفوظ ہے بلکہ اس کے الفاظ کی ادائیگی کے طریقے بھی تسلسل اور تواتر سے پوری صحت کے ساتھ ہم تک پہنچے ہیں ۔ اﷲ تعالیٰ کی طرف سے قرآن کی حفاظت کی ذمہ داری کے باوجود مسلمانوں نے اس کی حفاظت کی ضرورت سے آنکھیں بند نہیں کیں۔قرآن کے نزول کے ساتھ ہی اس کی کتابت کا اہتمام کیا گیا ۔ اس کی ترتیب بھی وہی ہے جو اﷲ تعالیٰ کی طرف سے دی گئی تھی۔ لیکن مستشرقین نے قرآن کو اپنی کتابوں کے برابر لانے کے لئے قرآن کے متن کے غیر معتبر ہونے کے نقطہ نگاہ کو ثابت کرنے کے لیے ایڑی چوٹی کا زور صرف کیا ہے۔جہاں مستشرقین نے اپنے خاص اہداف اوراغراض ومقاصد کو مد نظر رکھ کر قرآن ،حدیث اورسیرت النبی ﷺ کے مختلف موضوعات پر قلم اٹھایاتو مستشرقین کی غلط فہمیوں ،بدگمانیوں اور انکے شکوک وشبہات کے ردّ میں علماء اسلام نے بھی ناق...