#6230

مصنف : ڈاکٹر حافظ محمود اختر

مشاہدات : 11693

حفاظت قرآن مجید اور مستشرقین

  • صفحات: 662
  • یونیکوڈ کنورژن کا خرچہ: 23170 (PKR)
(جمعرات 12 نومبر 2020ء) ناشر : دار النوادر، لاہور

قرآن مجید وہ واحد کتاب ہےجو مرتب ومنظم زندہ وجاوید صحیفہ  کی صورت میں ہمارے پاس موجود ہے۔جس کی حفاظت کی ذمہ داری اﷲ تعالیٰ نے اپنے اوپر لی ہے۔ اسی طرح صرف قرآن حکیم کا دعویٰ ہے کہ وہ ایک محفوظ کتاب ہے ۔ نہ صرف اس کا ایک ایک حرف اور حرکت محفوظ ہے بلکہ اس کے الفاظ کی ادائیگی کے طریقے بھی تسلسل اور تواتر سے پوری صحت کے ساتھ ہم تک پہنچے ہیں ۔ اﷲ تعالیٰ کی طرف سے قرآن کی حفاظت کی ذمہ داری کے باوجود مسلمانوں نے اس کی حفاظت کی ضرورت سے آنکھیں بند نہیں کیں۔قرآن کے نزول کے ساتھ ہی اس کی کتابت کا اہتمام کیا گیا ۔ اس کی ترتیب بھی وہی ہے جو اﷲ تعالیٰ کی طرف سے دی گئی تھی۔ لیکن مستشرقین نے قرآن کو اپنی کتابوں کے برابر لانے کے لئے قرآن کے متن کے غیر معتبر ہونے کے نقطہ نگاہ کو ثابت کرنے کے لیے ایڑی چوٹی کا زور صرف کیا ہے۔جہاں مستشرقین نے اپنے خاص اہداف اوراغراض  ومقاصد کو مد نظر رکھ کر قرآن ،حدیث  اورسیرت النبی ﷺ کے مختلف موضوعات پر قلم اٹھایاتو مستشرقین کی غلط فہمیوں ،بدگمانیوں  اور انکے شکوک وشبہات کے ردّ میں علماء اسلام   نے بھی ناقابل فراموش خدمات انجام دی ہیں۔ زیر نظر کتاب’’حفاظت قرآن مجید اور مستشرقین‘‘ پروفیسر ڈاکٹر حافظ محمود اختر(سابق ڈین اسلامک سٹڈیز ،پنجاب یونیورسٹی )  کی تصنیف ہے۔ڈاکٹر صاحب نے کتاب پر مبسوط مقدمہ لکھا ہے، اور اس کتاب کو دس ابواب میں  تقسیم کیا ہے حتی المقدور کوشش کی گئی ہے کہ براہِ راست بنیادی ماخذ کی روشنی میں حقائق پیش کیے جائیں۔پہلے باب میں مستشرقین کی تحقیقات کا فکری، سیاسی اور مذہبی پس منظر، اسلام کے بارے میں ان کی تحقیقات کی نوعیت، ان کے ماخذِ تحقیق پر روشنی ڈالی گئی ہے۔دوسرے باب میں اس پہلو پر روشنی ڈالی گئی ہے کہ مستشرقین قرآن مجید کو اللہ کا کلام تسلیم کرنے کے لیے تیار نہیں ہیں۔ نہ صرف وحی کو فوری طور پر لکھوانے کا اہتمام تھا بلکہ نزولِ وحی کے ساتھ ہی آیات کی ترتیب بھی متعین کردی گئی تھی، اس موضوع پر تفصیلات تیسرے باب میں موجود ہیں اور اس میں  عقلی، نقلی اور واقعاتی شواہد پیش کیے گئے ہیں۔چوتھے باب میں یہ تمام تفصیلات بیان کی گئی ہیں کہ عہدِ صدیقِ اکبرؓ میں ایک متفقہ نسخہ کس احتیاط اور اہتمام سے تیار کیا گیا ۔ اور پانچویں باب میں عہدِ عثمانِ غنیؓ میں جمع قرآن کی کارروائی پورے سیاق و سباق کے ساتھ واضح کردی گئی ہے۔ چھٹے باب میں ترتیبِ قرآن سے  متعلق تفصیلی بحث کی گئی ہے۔ ساتویں باب میں نسخ فی القرآن کے موضوع پر بات کی گئی ہے۔ آٹھویں باب میں سبعہ احرف اور اختلافِ قرأت کا موضوع زیربحث آیا ہے۔نویں باب میں اختلافِ مصاحف کے عنوان کے تحت، مستشرقین کے پیدا کردہ ان اشکالات کا ازالہ کیا گیا ہے جو اس پہلو کو بنیاد بناکر پیش کیے گئے ہیں۔ اور دسواں باب صحت قرآن پر متشرقین کے متفرق اعتراضات سے متعلق ہے۔دفاعِ قرآن مجید کے سلسلے میں یہ  اہم کتاب ہے۔ جو  ہرکتب خانے میں موجود ہونی چاہیے۔اللہ تعالیٰ فاضل مصنف کی اس کاوش کو قبول فرمائے ۔(آمین) (م۔ا)

عناوین

صفحہ نمبر

اظہار تشکر

7

مقدمہ

8

پہلا باب تحریک استشراق کا تعارف وتجزیہ

31

مستشرقین اور استشراق کا مفہوم

33

اسلام کے بارے میں مستشرقین کے انداز فکر کا پس منظر

41

قرآن مجید کے بارے میں مستشرقین کی تحقیقات کے مآخذ

52

ضعیف اور موضوع روایات سے استفادہ

53

مستشرقین کا تحقیق کے مسلمہ اصولوں سے انحراف

67

اسلامی کتب کا بالواسطہ مطالعہ

68

قرآن مجید کا بالواسطہ مطالعہ

71

مستشرقین کا شیعہ مکتب فکر کی روایات سے استدلال

76

صحت قرآن کے بارے میں شیعہ نقطہ نگاہ

77

اس موضوع پرورایات کا تحقیقی جائزہ

78

عدم تحریف قرآن پر علما شیعہ کے اقوال

87

قرآن مجید پر اعتراضات کے حوالہ سے مستشرقین کےاہداف

96

اسلام کے بارے میں تحقیقات میں اہل مغرب کی غلطیاں

98

دوسرا باب مستشرقین کے نزدیک قرآن مجید کے مآخذ

105

کیا قرآن حضرت محمد ﷺ کے ذاتی افکار و خیالات کا مجموعہ ہے

107

کیا قرآن پہلی کتابوں سے حاصل کر لیا گیا

112

پہلا حصہ قرآن مجید کے منزل من اللہ ہونے کے بارے میں اسلامی نقطہ نگاہ

129

دوسرا حصہ مستشرقین کے اعتراضات کی وضاحت

129

قرآن مجید کے بارے میں مشرکین مکہ کا نقطہ نگاہ قرآن مجید کی زبانی

130

منزل من اللہ ہونے پر قرآن کی داخلی شہادت

135

قرآن مجید کے منزل من اللہ ہونے پر اس کے مضامین اور فصاحت وبلاغت کی بنیاد پر دلائل

138

منزل من اللہ ہونے پر قرآن کا عقلی استدلال

149

قرآن مجید کے کلام الہٰی ہونے کے انکار پر مستشرقین کےنقطہ نگاہ کا در کیا قرآن مجید کتب سابقہ کا چربہ ونقل ہے

153

قرآن مجید اور کتب سابقہ کا تعلق

154

مستشرقین کے نقطہ نگاہ کی تردید خود مسترقین کی زبانی

159

کیا حضورﷺ نے عیسائی راہبوں سے قرآن حاصل کیا تھا

167

مرگی وغیرہ کے اثرات کا تحقیقی جائزہ

171

کیا قرآن حضور ﷺ کی ایک نفسیاتی کیفیت کا نتیجہ ہے

176

قرآن مجید کے کلام  الٰہی نہ ہونے پر مستشرقین کے نقطہ نگاہ کا مزیدرد

184

مستشرقین کے بیان کردہ اس اختلاف کی حیثیت کیا ہے

191

تیسرا باب عہدنبوی میں حفاظت قرآن مجید

201

مستشرقین کے نقطہ نگاہ کا تجزیاتی جائزہ

217

جمع صدر یعنی حفظ

222

عہد نبوی میں کتابت قرآن

234

کتب سابقہ لکھی ہوئی تھیں

238

عہد نبوی ﷺ میں کتابت وحی

240

عہد نبوی ﷺ میں تحریری حالت میں قرآن کی موجودگی پر مزیدشواہد

247

عہد نبوی ﷺ میں تدوین  قرآن مجید کے حوالے سے بعض متعارض روایات کا جائزہ

252

وہ چیزیں جن پر قرآن لکھا جاتا تھا قابل اعتبار تھیں

263

عربوں میں لکھنے پڑھنے کا رواج کتابت قرآن کی خارجی شہادت ہے

265

مارگولیتھ کے اشکالات کا تجزیہ

270

تنقیدی جائزہ

273

حضرت عمر فاروقؓ اور حضرت ہشام بن حکیم کے واقعہ کی حقیقت

276

چوتھا باب

279

عہد صدیق اکبر ؓ میں حفاظت قرآن مجید اور مستشرقین

279

مستشرقین کے نقطہ نگاہ کا تجزیہ

287

عہد صدیقی ؓ میں جمع قرآن

287

عہد صدیقی میں جمع قرآن

289

کیا عہدصدیقی میں تدوین قرآن کا محرک یمامہ کے شہداء تھے

303

مصحف ابوبکر صدیق ؓ کی تیاری کا حقیقی سبب

313

کیا قرآن مجید سب سے پہلے سالم مولیٰ ابی حذیفہ ؓ نے جمع کیا تھا

325

مستشرقین کے نقطہ نگاہ قرآن کا متن متنازع ہے ‘‘ کا تحقیقی جائزہ

326

پانچواں باب جمع عثمانی اور مستشرقین

333

عہدعثمانی ؓ میں جمع قرآن

340

کیا حضرت عثمان ؓ نے سیاسی مصلحت اورمقاصد کے تحت قرآن کا نسخہ تیار کروایا تھا

348

کیا ابن مسعودؓ حضرت عثمانؓ کے مصحف سے متفق تھے

368

چھٹا باب ترتیب قرآن مجیدکے بارے میں مستشرقین کا نقطہ نگاہ

373

عہد نبوی میں قرآن مجید کی توقیفی ترتیب پر دلائل

394

ترتیب قرآن مجیدتوقیفی ہے

397

کیا قرآن مجید کی ترتیب توقیفی نہیں ہے

405

عہدنبوی ﷺ میں قرآن کے مرتب ہونے پر عقلی دلائل

413

قرآن مجید کی آیات کا باہمی ربط

413

ساتواں باب نسخ فی القرآن کی بنیاد پر مستشرقینکے صحت قرآن پر اعتراضات

425

ناسخ و منسوخ آیات

427

نسخ کا مفہوم اور حکمت

427

عدم صحت قرآن کی بنیاد بنائی جانے والی روایات کا تحقیقی جائزہ

433

آٹھواں باب سبعہ احرف اختلاف قراءات اورمسشرقین

475

سبعہ احرف کا مفہوم

477

مصاحف عثمانیہ میں سبعہ احرف کا وجود

487

مستشرقین اور سبعہ احرف

495

نواں باب اختلاف مصاحف اور مستشرقین

505

اختلاف مصاحف

507

اختلاف مصاحف  کی حقیقت

509

اختلاف مصاحف اور مستشرقین

511

مصحف ابن مسعود ؓ کا تحقیقی جائزہ

513

معوذتین کے شامل قرآن نہ ہونے والی روایات کا جائزہ

521

عبد الرحمن بن یزیدکی روایت کا جائزہ

521

مذکورہ بالا روایات کا تنقیدی جائزہ

523

علقمہ کی روایت

524

علقمہ سے مروی روایات کا تنقیدی جائزہ

526

دسواں باب صحت قرآن پرمستشرقین کے متفرق اعتراضات

541

تحریف قرآن پر ڈاکتر منگانا کے دلائل

541

واقعہ غرانیق اور اس کی حقیقت

559

واقعہ غرنیق کی حقیقت

560

روایت تلک الغرانیق کا متن

561

اس روایت کی فنی حیثیت

561

روایت تلک الغرانیق کے بارے میں مفسرین کی آراء

566

ایک شبہ کا ازالہ

577

قیامت کے قریب قرآن مجید اٹھائے جانے کی حقیقت

578

چند دیگر اعتراضات

580

گیارہواں باب صحت قرآن مجیدپرخارجی شواہد

585

قرآن مجید کی زبان کا تاریخی تسلسل

587

تلاوت قرآن مجید کا تسلسل اور ترغیب تلاوت قرآن

592

مسلمانوں کی غیر معمولی قوت حافظہ

596

کتاب قرآن مجید میں رسم الخط عثمانی کا التزام

602

حرف آخر

627

مصادر و مراجع

633

فہرست آیات

641

فہرست احادیث

650

فہرست اعلام

654

اس مصنف کی دیگر تصانیف

اس ناشر کی دیگر مطبوعات

فیس بک تبصرے

ایڈ وانس سرچ

اعدادو شمار

  • آج کے قارئین 49895
  • اس ہفتے کے قارئین 346873
  • اس ماہ کے قارئین 1400373
  • کل قارئین110721811
  • کل کتب8851

موضوعاتی فہرست