علم حدیث سے مراد ایسے معلوم قاعدوں اور ضابطوں کا علم ہے جن کے ذریعے سے کسی بھی حدیث کے راوی یا متن کے حالات کی اتنی معرفت حاصل ہوجائے کہ آیا راوی یا اس کی حدیث قبول کی جاسکتی ہے یا نہیں۔اور علم اصولِ حدیث ایک ضروری علم ہے ۔جس کے بغیر حدیث کی معرفت ممکن نہیں احادیث نبویہ کا مبارک علم پڑہنے پڑھانے میں بہت سی اصطلاحات استعمال ہوتی ہیں جن سے طالب علم کواگاہ ہونا از حدضرورری ہے تاکہ وہ اس علم میں کما حقہ درک حاصل کر سکے ، ورنہ اس کے فہم وتفہیم میں بہت سے الجھنیں پید اہوتی ہیں اس موضوع پر ائمہ فن وعلماء حدیث نے مختصر ومطول بہت سے کتابیں تصنیف فرمائی ہیں۔ زیر نظر کتاب’’اصطلاحات حدیث‘‘ فضیلۃ الشیخ محمد بن صالح العثیمین رحمہ اللہ کی اصول حدیث متعلق آسان فہم کتاب’مصطلح الحديث ‘کا اردو ترج...
’’علم توجیہِ القراءات‘‘ایک جلیل القدر علم ہے،اس علم میں کسى خاص قرأت کى عربی کے معتمداسالیب سے مطابقت کو بیان کیا جاتا ہےتاکہ کسی بھی صحیح قراءت کامعروف رکن ثابت ہوسکے اور لغت کے ساتھ اس کی موافقت معلوم ہوسکے،نیزمختلف قراءاتوں کے مابین موجودفروق کو بھی واضح کیا جاتا ہے۔اس علم سے معانی کى عظمت اور وسعت کا ادراک کرنے میں مدد ملتی ہے، اس کے تحت کئی مباحث آتے ہیں۔ جیسے نحوی توجیہ، صرفی توجیہ، ادائیگی سے متعلق توجیہ اور الفاظ کے معنوں کى توجیہ وغیرہ۔اس علم کی اہمیت کے پیش نظر دنیا بھر کے كليات القرآن الكريم کے طلبہ پر’’توجیہ القراءات‘‘ کا مضمون پڑھنا لازم کیاگیاہے،تاکہ وہ قراءات سیکھنے کے ساتھ ساتھ ان کے مختلف معانی اور اسرار ووجوہ پر بھی کامل دسترس پیدا کر سکیں،نیز ایک لفظ کی مختلف قراءات کے مابین سبب اختلاف، ان کا باہمی تعلق اور تفسیری فروق جان سکیں۔اس علم سے متعلق عربی زبان بیسیوں مباحث کتابی صورت میں موجود ہیں لیکن اردو زبان میں کوئی مستند کتاب موجود نہ تھی ۔ یہ سعادت شیخ القراء قاری اب...