اسلام دین توحید ہے، اللہ نے محمد ﷺ کو اس دین کے ساتھہ مبعوث فرمایا، اور دونوں مخلوقات (جن و انس) پر اس میں داخل ہونا فرض قرار دیا، ارشاد فرمایا: ﴿ وَمَن يَبْتَغِ غَيْرَ الْإِسْلَامِ دِينًا فَلَن يُقْبَلَ مِنْهُ وَهُوَ فِي الْآخِرَةِ مِنَ الْخَاسِرِينَ ﴿٨٥﴾...آل عمران اور جو شخص اسلام کے سوا کسی اور دین کا طالب ہوگا وہ اس سے ہرگز قبول نہیں کیا جائے گا اور ایسا شخص آخرت میں نقصان اٹھانے والوں میں ہوگا۔جہاں تک نصرانیت کا تعلق ہے تو وہ بھی بنیادی طور پر وہی دین ہے جس کے ساتھ اللہ نے اپنے نبی اور رسول حضرت عیسیٰ ؑ کو مبعوث فرمایا تھا، نصرانیت بھی اصولی طور پر توحید ہی کی دعوت ہے جس کی طرف تمام انبیاء و رسل نے اپنی امتوں کو دعوت دی تھی، البتہ نصرانیوں نے اللہ کے دین میں تبدیلی اور تحریف کردی، چنانچہ انہوں نے اللہ کے ساتھ دوسروں کو شریک کرلیا، اور اس کی طرف بیوی اور بچہ منسوب کیا، جبکہ اللہ تعالیٰ ان ظالموں کے قول سے بلند و بالا ہے۔ زیرِ تبصرہ کتاب ’’ اسلام اور نصرانیت‘‘استاذ العلماء،شیخ الحدیث و والتفسیر حضرت مولانا محمد ادریس صاحب کاندھلوی 1900ءمیں کاندھلہ میں پیدا ہو ئے اور 26 /جولائی 1974ء کو لاہور میں واصل الی الحق ہو ئے ۔ مصنف قربیی دورکے ان نامورمستند علماء میں شامل ہیں جن کے تلامذہ اور جن کی تصانیف آج بھی مشعل ِراہ ہیں۔ اور آپ حضرت علامہ انور شاہ کشمیری اور دوسرے اکابر علماء کے تلمیذ خاص تھے۔ انکی یہ کتاب سات کتابوں کا مجموعہ ہے۔کاندھلوی صاحب نے اپنی اس کتاب میں اسلام اور عیسائیت نیز مرزائیت سے متعلق علمی مباحثیں کی ہیں۔لہٰذا یہ کتاب عیسائیت اور مرزائیت کے اعتراضات کے رد میں بہت کارآمد ثابت ہوگی۔ اس کے ساتھ ساتھ اگر آئندہ ایڈیشن میں حسب ذیل تجاویز کو مد نظر رکھا جائے تو کتاب کی افادیت میں مزید اضافہ ہو جائے گا: بہت ساری جگہوں پر حوالہ جات ناقص ہیں، انھیں مکمل کیا جائے۔ اکثر حوالے فٹ
محمدﷺ کی ذات اقدس اور آپ کا پیغام اللہ جل جلالہ کی انسانیت بلکہ جن و انس پر رحمت عظمیٰ ہے جیسا کہ سیرتِ رسول عربیﷺ پر منثور اور منظوم نذرانہ عقیدت پیش کرنے کا لا متناہی سلسلہ صدیوں سے جاری ہے اور ہمیشہ جاری رہے گا، بلکہ فرمان الٰہی کے مطابق ہر آنے والے دور میں آپ کا ذکر خیر بڑھتا جائے گا۔ جس طرح رسول اللہﷺ پر نازل ہونے والی کتاب محفوظ و مامون ہے، اسی طرح آپ کی سیرت اور زندگی کے جملہ افعال و اعمال بھی محفوظ ہیں۔ اس لحاظ سے ہادیان عالم میں محمد رسول اللہﷺ کی سیرت اپنی جامعیت، اکملیت، تاریخیت اور محفوظیت میں منفرد اور امتیازی شان کی حامل ہے کوئی بھی سلیم الفطرت انسان جب آپ کی سیرت کے جملہ پہلوؤں پر نظر ڈالتا ہے تو آپ کی عظمت کا اعتراف کیے بغیر نہیں رہ سکتا۔ دین اسلام میں رسول اللہﷺ کی حیثیت وہی ہے جو جسم میں روح کی ہے۔ جس طرح سورج سے اس کی شعاعوں کو جدا کرنا ممکن نہیں، اسی طرح رسول اکرمﷺ کے مقام و مرتبہ کو تسلیم کیے بغیر اسلام کا تصور محال ہے۔ آپ دین اسلام کا مرکز و محور ہیں۔ زیرِ تبصرہ کتاب ’’ممد ﷺ رحمت عظمیٰ‘‘ جناب محمد انور حیات صاحب کی ہے جس میں شان رسالت میں گل ہائے عقیدت نچھاور کیے ہیں۔ بعض اہم مضامین کے عربی و انگریزی متن کے ساتھ ساتھ، قرآن مجید و احادیث نبویہ اور دیگر کتب کے حوالے بھی دیے گئے ہیں۔ اس مختصر کتاب میں اسلام اور پیغمبر اسلام کےجامع پیغام کو پیش کرنے کی کوشش کی گئی ہے، مزید اس کتاب میں تین موضوعات: سنت کی اہمیت، مقام مصطفیٰ اور حسن معاشرت کو ایک منفرد ترتیب میں سمونے کی کوشش کی گئی ہے۔ ان موضوعات کا مطالعہ ہر ایک قاری کے لیے بے حد اہمیت کا حامل ہے، تا کہ نبیﷺ کا رول ماڈل ان کی نظروں کے سامنے رہے۔ اللہ تعالیٰ اس مبارک قلمی کاوش کو انور حیات صاحب کے لیے خیر و فلاح کا باعث بنائے۔ آمین (پ،ر،ر)
اللہ تعالیٰ جل شانہ، کا جب ارادہ ہوا۔ کہ اس رنگا رنگ کائنات کو معرض وجود میں لا کر اس میں اشرف المخلوقات انسان کو پیدا کر کے اسے اس جہان رنگ و بو کی سرداری کا تاج پہنائے ۔ اور اس کائنات کو اس کی خدمت کے لئے تابع و مسخر کر دے اور اس دنیا کی تعمیر و تزئین اس کے سپرد کر دے۔اس بات كو الله تعالیٰ نے قرآن مجید میں بیان کیا ہے کہ ﴿هُوَ الَّذِي خَلَقَ لَكُم مَّا فِي الْأَرْضِ جَمِيعًا ... ﴿٢٩﴾...البقرۃ وہ ذات ہے جس نے سب کچھ جو زمین میں ہے سب تمہارے لئے پیدا کیا ہے...۔مزيد انسانوں کی رشد و ہدایت کے لئے اللہ تعالیٰ نے ایک لاکھ چوبیس ہزار انبیاء کو بھیجا۔جن میں سے بعض انبیاء اور ان کی ازواج کے تذکرے ہمیں قرآن مجید،سیرت اور تاریخ کی کتب میں ملتے ہیں ۔ زیرِ تبصرہ کتاب ’’ ازواج الانبیاء‘‘مصنف احمد خلیل جمعہ ، جس کا ترجمہ محمد عبد الرشید قاسمی نے کیا ہے۔اس کتاب میں تخلیق کائنات و نوع انسانی کوبیان کیا گیاہے کہ سب سے پہلےاللہ رب العزت نے حضرت آدم کو پیداکیا اور پھر حضرت حوا کی پیدائش کی جو کہ انسانی افزائش کی مرتکب ٹھہری ۔اس کتاب میں حضرت آدم ،حضرت نوح ، حضرت لوط ، حضرت اسماعیل ،حضرت یعقوب ، حضرت ایوب ، حضرت موسی ٰ، حضرت زکریا ،حضرت ابراہیم اور حضرت محمدﷺ کی ازواج کے حالات اور واقعات کو قرآن کی روشنی میں بیان کیا گیا ہے ۔ اس کے ساتھ ساتھ اگر آئندہ ایڈیشن میں حسب ذیل تجاویز کو مد نظر رکھا جائے تو کتاب کی افادیت میں مزید اضافہ ہو جائے گا: بہت ساری جگہوں پر حوالہ جات ناقص ہیں، انھیں مکمل کیا جائے۔ اور بہت ساری جگہوں پر حوالہ بالکل نہی دیا گیا، انھیں حوالہ دے کر مکمل کیا جائے۔ زمانے کے اعتبار سے انبیاء کی ازواج اوران کے حالات و واقعات ترتیب سے مرتب شدہ نہیں ہیں، انھیں زمانے کے مطابق ترتیب دیا جائے۔ دعا کا طالب:پ،ر،ر
قرآن مجید، فرقان حمید اللہ رب العزت کی با برکت کتاب ہے۔ یہ رمضان المبارک کے مہینے میں لوح محفوظ سے آسمان دنیا پر نازل فرمائی گئی۔ پھر اسے تئیس سالوں کے عرصہ میں نبیﷺ پر اتارا گیا۔ قرآن مجید ہماری زندگی کا سرمایہ اور ضابطہ ہے۔ یہ جس راستے کی طرف ہماری رہنمائی کرے ہمیں اُسی راہ پر چلتے رہنا چاہیے۔ کیونکہ قرآن مجید ہماری دونوں زندگیوں کی بہترین عکاس کتاب ہے۔ لہٰذا یہ قرآن ہمیں رہنمائی کرتے ہوئے کہتا ہے کہ مجھ پر عمل پیرا ہونے سے تم فلاح پاؤ گے، عزت و منزلت اور وقار حاصل کرو گے اور مجھ سے دوری کا نتیجہ اخروی نعمتوں سے محرومی، ابدی نکامی اور بد بختی کے سوا کچھ نہیں۔ زیرِ تبصرہ کتاب ’’کیا قرآن کریم کو سمجھ کر پڑھنا ضروی نہیں؟‘‘ شمس پیر زادہ کی ہے، جس میں دنیا سے بے رغبتی اور آخرت کی طرف رغبت دلائی گئی ہے۔اوربیان کیا گیا ہے قرآن مجید کو صرف برکت ، تعویذ،گھر میں لٹکانے اور مریضویں کو گھول کر پلانے کے لئے نہیں نازل کیاگیا بلکہ غورو فکر اور تدبر کے لئے نازل کیا ہے۔ مزید قرآن مجید کی تعلیم کے فوائد و ثمرات کو اجاگر کیا گیا ہے۔ امید ہے اس کتاب کو پڑھنے سے قرآن مجید سے محبت و الفت اور عمل پیرا ہونے کا جذبہ پیدا ہو گا۔ ہم اللہ رب العزت سے دعا گو ہیں اس کتاب کو اللہ تعالیٰ شمس پیر زادہ کے لئے صدقہ جاریہ بنائے۔ آمین
جوانی زمانۂِ نشاط، عصر ِکار کردگی، اور عبادت سے لذت حاصل کرنے کا وقت ہے، تاریخ نے چند نوجوانوں کے زندہ جاوید رہنے والے واقعات بھی محفوظ کیے ہیں، جنہوں نے معرفتِ الہی حاصل کی ، اور اپنے دین پر ڈٹ گئے، تو قرآن کریم نے انکا تذکرہ محفوظ کر لیا اور جنت کا حق دار بنا دیا۔جنت اللہ کےمحبوب بندوں کا آخری مقام ہے اور اطاعت گزروں کےلیے اللہ تعالیٰ کا عظیم انعام ہے ۔ یہ ایسا حسین اور خوبصورت باغ ہے جس کی مثال کوئی نہیں ۔یہ مقام مرنے کے بعد قیامت کے دن ان لوگوں کو ملے گا جنہوں نے دنیا میں ایمان لا کر نیک اور اچھے کام کیے ہیں۔ قرآن مجید نے جنت کی یہ تعریف کی ہے کہ اس میں نہریں بہتی ہوں گی، عالیشان عمارتیں ہوں گی،خدمت کے لیے حور و غلمان ملیں گے، انسان کی تمام جائز خواہشیں پوری ہوں گی، اور لوگ امن اور چین سے ابدی زندگی بسر کریں گے۔ زیرِ تبصرہ کتاب’’ نوجوانوں کے لیے ایک سو 100 نصیحتیں‘‘ ابو مرجان انس مدنی کی ہے۔جس میں مصنف نے انتہائی قیمتی نصائح کا انتخاب کیا اور انہیں قرآن و سنت کے دلائل سے مزین کیا ہے۔مختصر اور جامع کتاب میں بیان ہونے والی نصائح میں یہی تین چیزیں( عقیدہ،عمل اور اخلاق) موضوع رہی ہیں۔مؤلف کتاب کا تعلق ایک انتہائی پاکیزہ اور سلفی خاندان سے تعلق ہے، اور جامعہ اسلامیہ مدینہ منورہ کے فارغ التحصیل ہیں، اللہ تعالیٰ ان کے علم، عمل اوٰر عمر میں برکت عطا فرمائےاور اس مبارک قلمی کاوش کو قبول فرمائے اور خیر و فلاح کا باعث بنائے۔ آمین طالب دعا: پ،ر،ر
اصحاب الحدیث کی اصطلاح ابتداء ہی سے اس گروہ کی پہچان رہی ہے جو سنت نبویہ کی تعظیم اوراس کی نشر واشاعت کا کام کرتا اور نبی کریم ﷺ کےصحابہ کے عقیدہ جیسا اعتقاد رکھتا اورکتاب وسنت کوسمجھنے کے لیے فہم صحابہ پرعمل کرتا چلا آیا ہے۔یہ لوگ خیرالقرون سے تعلق رکھتے ہیں ، اس سے وہ لوگ مراد نہیں ہیں جن کا عقیدہ سلف کے عقیدہ کے خلاف اوروہ صرف عقل اوررائےاوراپنے ذوق اورخوابوں پراعمال کی بنیادرکھتے اوررجوع کرتے ہيں۔ اوریہی وہ گروہ اورفرقہ ہے جوفرقہ ناجيہ اورطائفہ منصورہ جس کا ذکر احادیث میں ملتا ہے۔نبی کریمﷺنے فرمایا:"ہروقت میری امت سے ایک گروہ حق پررہے گا جو بھی انہیں ذلیل کرنے کی کوشش کرے گا وہ انہيں نقصان نہیں دے سکے گا ، حتی کہ اللہ تعالی کا حکم آجائےتووہ گروہ اسی حالت میں ہوگا (مسلم : 1920 ) بہت سارے آئمہ کرام نے اس حدیث میں مذکور گروہ سے بھی اہل حدیث ہی کو مقصودو مراد لیا ہے ۔ زیر تبصرہ کتاب " شرف اصحاب الحدیث"پانچویں صدی ہجری کے معروف امام علامہ خطیب بغدادی کی عربی تصنیف ہے ،جس کا اردو ترجمہ وخلاصہ خالد گرجاکھی صاحب نے کیا ہے۔مولف موصوف نے اس کتاب میں اصحاب الحدیث کی فضیلت اور ان کے مقام ومرتبے کو بیان کیا ہے۔اس کتاب کی سب سے بڑی خوبی یہ ہے کہ مولف نے اس میں موجود تمام احادیث ،آثار اور ائمہ محدثین کے اقوال اپنی سند سے نقل کئے ہیں جس سے اس کی استنادی میں مزید اضافہ ہو گیا ہے۔ اللہ تعالی ان کی اس محنت کو اپنی بارگاہ میں قبول فرمائے اور ان کے میزان حسنات میں اضافہ فرمائے۔آمین(راسخ)
قرآن مجید، فرقان حمید اللہ رب العزت کی با برکت کتاب ہے۔یہ رمضان المبارک کے مہینے میں لوح محفوظ سے آسمان دنیا پر نازل فرمائی گئی۔پھر اسے تئیس سالوں کے عرصہ میں نبی ﷺپر اتارا گیا۔قرآن مجید ہماری زندگی کا سرمایہ اور ضابطہ ہے۔ یہ جس راستے کی طرف ہماری رہنمائی کرے ہمیں اُسی راہ پر چلتے رہنا چاہیے۔ کیونکہ قرآن مجید ہماری دونوں زندگیوں کی بہترین عکاس کتاب ہے۔لہٰذا یہ قرآن ہمیں رہنمائی کرتے ہوئے کہتا ہے کہ مجھ پر عمل پیرا ہونے سے تم فلاح پاؤ گے، عزت و منزلت اور وقار حاصل کرو گےاور مجھ سے دوری کا نتیجہ اخروی نعمتوں سے محرومی، ابدی نکامی اور بد بختی کے سوا کچھ نہیں۔ زیرِ تبصرہ کتاب ’’قرآن پڑھیئے‘‘عامرہ احسان کی ہے، جس میں دنیا سے بے رغبتی اور آخرت کی طرف رغبت دلائی گئی ہے۔ اورقرآن مجید کی تعلیم، ماہِ رمضان اور شوال کے فوائد و ثمرات کو اجاگر کیا گیا ہے۔ امید ہے اس کتاب کو پڑھنے سے قرآن مجید سے محبت و الفت اور عمل پیرا ہونے کا جذبہ پیدا ہو گا۔ ہم اللہ رب العزت سے دعا گو ہیں اس کتاب کو اللہ تعالیٰ عامرہ احسان کے لئے صدقہ جاریہ بنائے۔ آمین۔ (پ،ر،ر)
قرآن ِ مجید انسانوں کی راہنمائی کےلیے رب العالمین کی طرف سے نازل کی گئی آخری کتاب ہے ۔اور قرآن کریم ہی وہ واحد کتاب ہے جو تاقیامت انسانیت کے لیے رشد وہدایت کا سرچشمہ اور نوعِ انسانی کےلیے ایک کامل او رجامع ضابطۂ حیات ہے ۔ اسی پر عمل پیرا ہو کر دنیا میں سربلند ی او ر آخرت میں نجات کا حصول ممکن ہے لہذا ضروری ہے اس کے معانی ومفاہیم کوسمجھا جائے، اس کی تفہیم کے لیے درس وتدریس کا اہتمام کیا جائے او راس کی تعلیم کے مراکز قائم کئے جائیں۔ زیر تبصرہ کتاب موضوعات القرآن فی توحید الرحمن‘‘ حمید اللہ خاں عزیز کی ہے۔ اس کتاب میں عقیدہ توحید کیااقسام، اہمیت اور شرک کی مذمت بیان کی گئی ہے۔مزید اس کتاب میں نزول قرآن کے مقاصد، انبیاء ورسل کے متعلق عقائد، موت اور برزخ کے حالات و واقعات اور ایمان کی فضیلت اور مؤمنین کے مقام کو اجاگر کیا گیا ہے۔یہ اپنے موضوع کے اعتبار سے ایک منفرد اور انوکھی کتاب ہے،جس کا اہل علم کو ضرور مطالعہ کرنا چاہئے۔ اللہ تعالی سے دعا ہے کہ وہ ان کی اس محنت کو اپنی بارگاہ میں قبول فرمائے اور ان کے میزان حسنات میں اضافہ فرمائے۔ آمین طالب دعا: پ،ر،ر
رحمت عالم ﷺ کی حیات طیبہ کے شب و روز کے معمولات کا ذکر خیر آپ ﷺ سے محبت کی علامت ہے۔محمد ﷺ کی ذات اقدس اور آپ کا پیغام اللہ جل جلالہ کی انسانیت بلکہ جن و انس پر رحمت عظمیٰ ہے جیسا کہ سیرتِ رسول عربی ﷺ پر منثور اور منظوم نذرانہ عقیدت پیش کرنے کا لا متناہی سلسلہ صدیوں سے جاری ہے اور ہمیشہ جاری رہے گا، بلکہ فرمان الٰہی کے مطابق ہر آنے والے دور میں آپ کا ذکر خیر بڑھتا جائے گا۔ جس طرح رسول اللہ ﷺ پر نازل ہونے والی کتاب محفوظ و مامون ہے، اسی طرح آپ کی سیرت اور زندگی کے جملہ افعال و اعمال بھی محفوظ ہیں۔ اس لحاظ سے ہادیان عالم میں محمد رسول اللہ ﷺ کی سیرت اپنی جامعیت، اکملیت، تاریخیت اور محفوظیت میں منفرد اور امتیازی شان کی حامل ہے کوئی بھی سلیم الفطرت انسان جب آپ کی سیرت کے جملہ پہلوؤں پر نظر ڈالتا ہے تو آپ کی عظمت کا اعتراف کیے بغیر نہیں رہ سکتا۔دین اسلام میں رسول اللہ ﷺ کی حیثیت وہی ہے جو جسم میں روح کی ہے۔ زیرِ تبصرہ کتاب ’’ معلم اخلاق ﷺ‘‘ فضیلۃ الشیخ حافظ ثناء اللہ ضیاء صاحب کی ہے ۔ جس میں سنت کی اہمیت، مقام مصطفیٰ اور حسن معاشرت کو ایک منفرد ترتیب میں سمونے کی کوشش کی گئی ہے اور آپﷺ کی پیدایش سے لے کر وفات تک کے تمام واقعات، غزوات ، خلفائے راشدین اور صحابہ کرام کی جانثاری کو بیان کیا گیا ہے ۔ مزیداس کتاب میں اسوۂ حسنۃ اور حقوق العباد کو بیان کیا گیا ہے۔ ہر ایک مسلمان کے لیے اس کتاب کا مطالعہ کرنا بہت ضروی ہے جس کی بنیاد پر ہم سب دنیا اور آخرت میں اللہ کی رحمتوں کے مستحق بن سکتے ہیں۔اللہ تعالیٰ صاحب مصنف کی اس مبارک قلمی کاوش کو قبول فرمائے اور خیر و فلاح کا باعث بنائے۔ آمین طالب دعا: پ،ر،ر
بیسویں صدی عیسوی میں دو فتنوں نے شدت سے سر اٹھایا جن کو بنیادی طورپر انگریزی تھنک ٹینکوں نے تیار کیا اور مکمل طور پر انگریز ہی کے پروردہ تھے۔ ان میں پہلا فتنہ قادیانیت جو کہ ہندستان کی بستی قادیان سے پروان چڑھا اور دوسرا بہائیت جو کہ فارس سے پھلا پھولا، پہلا فتنہ زیادہ خطرناک تھا کیونکہ اس نے اسلام کا لبادہ اوڑھا ہوا تھا۔جبکہ دنیا بھر کے مسلمان خواہ ان کا تعلق کسی بھی نسل، خطے یا گٰروہ سے ہو۔ ان کا دل ہر وقت مکہ اور مدینہ کی یاد میں تڑپتا ہے۔اور سب مسلمانوں کی محبت کا محور ایک ہی ذات ہے جس کا نام نامی اور اسمِ گرامی حضرت محمد الرسول اللہ ﷺ ہے۔ زیرِ تبصرہ کتاب ’’قادیانیت‘‘ حافظ ہشام الہٰی ظہیرکی ہے ۔یہ کتاب ان کے والدِ محترم علامہ احسان الہٰی ظہیر کی شہرۂ آفاق کتاب ’’القادیانیت‘‘ سے ماخوذ ہے ۔ پاکستان اور ہندستان میں قادیانیت کے بارے میں جتنی بھی اردو کتابیں ’’رد قادیانیت‘‘ کے موضوع پر لکھی گئیں ان کا ماخذ اول علامہ شہید کی یہ کتاب ’’ القادیانیت‘‘ ہی ہے۔ جو کہ مرزا غلام احمد قادیانی کےافکار و نظریات اور جھوٹی نبوت کے رد میں تلوار کی مانند ہے ،مزید اس کتاب میں قادیانیت کی مستند کتابوں کے حوالے دیے گئے ہیں اور صرف ان کتابوں سے رجوع کیا گیا ہے جو کہ آج تک قادیانی چھاپتے آ رہے ہیں۔ہم اللہ رب العزت سے دعا گو ہیں کہ اللہ تعالیٰ علامہ شہید اور ان کے بیٹے حافظ ہشام الہٰی ظہیر کے لئے صدقہ جاریہ بنائے۔ آمین۔ (دعا: پ،ر،ر)
اسلام ایک مکمل ضابطہ حیات اور دستور زندگی ہے۔اسلام نے ہمیں زندگی کے تمام شعبوں کے بارے میں راہنمائی فراہم کی ہے۔ اللہ تعالیٰ نے تمام بنی نوع انسان کو صرف ایک ہی دین اختیار کرنے کا حکم دیا توہ سلامتی اور امن کادین اسلام ہے۔ تمام انبیاء اوران کی امتوں کادین یہی تھا ۔ مگر ہر نبی کی امت نے ان کے تشریف لے جانے کے بعد اپنے اپنے دین کوبدل ڈالا اورایسا مسخ کیا کہ ان کا دین اسلام سے دور کا بھی واسطہ نہ رہا۔ اگر کوئی قوم کوئی اورمذہب یا دین اختیار کرتی ہو تو وہ اللہ تعالیٰ کے ہاں قابل قبول نہیں کیوں کہ نبیﷺ کی آمد سے تمام سابقہ آسمانی مذہب منسوخ اور ختم ہوگئے۔ دین اسلام دین رحمت ہے جو بلا تفریق مذہب وملت اوردوست،دشمن سارے انسانی طبقوں بلکہ پوری کائنات کے لیے سراسر عدل ورحمت والا دین ہے۔ زیرِ تبصرہ کتاب ’’ معرکہ حق و باطل بجواب جاء الحق‘‘مولانا خواجہ قاسم کی ہے۔جو کہ جماعت اہل حدیث کے مشہور عالم دین تھے۔آپ تصنیف و تالیف کا بہت ذوق رکھتے تھے۔انہوں نے متعدد کتابیں لکھی ہیں جن میں سے ایک کتاب ’’ معرکہ حق و باطل بجواب جاء الحق‘‘ ہے ۔ اس کتاب نے شرک وکفر، بدعات و رسومات اور تقلید شخصی کے جمودات کے پرخچے اُڑا کر رکھ دئیے ہیں۔معرکہ حق و باطل ایک ایسی زندہ حقیقت ہے جس نے معاشرے کی تمام مروجہ من گھڑت میٹھی میٹھی بدعات کا قلع قمع کر دیا ہے۔مزید اس کتاب میں حاضر و ناظر، علم غیب، نور بشرکی ایسی بے مثال لا جواب اور با کمال وضاحت کی ہے۔امید ہے یہ کتاب معاشرے میں عقائد کی اصلاح کے لئے انتہائی مفید ثابت ہو گی۔ اس کتاب کا مطالعہ انتہائی ضروری ہےاللہ رب العزت مولانا خواجہ قاسم کی کاوش کو قبول فرمائے اور صدقہ جاریہ بنائے ۔ آمین۔پ،ر،ر
دنیا وی اور دینی دونوں اعتبار سے خیر و شر کا تعین کرنا بہت اہم ہے۔ دنیا میں انسانی معاشروں میں قانون نام ہی خیر کے نفاذ اور شر سے روکنے کا ہے۔ اسی طرح مذہب بھی آخرت کی نجات خیر کو ماننے اور شر سے بچنے پر موقوف ہے۔ چنانچہ خیر اور شر کا تعین بہت ضروری ہے۔انسان بچپن ہی سے جس معیار سے آشنائی حاصل کرتا ہے وہ فطرت میں ودیعت کردہ الہام ہے جو ہر انسان کے اندررکھ دیا گیا ہے۔ اچھائی اور برائی کا ایک اور معیارانسانی فطرت و وجدان ہے۔انسانی فطرت پر مبنی علم اس الہام کا نام ہے جو انسا ن کو خیر و شر کا شعور دیتا ہے، جو اس کے رویے اور اعمال کے بارے میں بتاتا ہے کہ یہ صحیح ہے یا غلط ہے۔ ’’ مسئلہ خیر و شر‘‘شیخ الاسلام امام این تیمیہ کی ہے، جس کا اردو ترجمہ عطاء اللہ ساجد نے کیا ہے۔جس میں امام صاحب عقائد کی اصلاح کے حوالہ سے مسئلہ خیر وشر کو قرآن و سنت کے دلائل سے واضح کیا ہے۔مزید نیکی اور گناہ،راحت اور مصیبت کے مفہوم میں جو لوگوں نے پچیدگیاں پیدا کی ہوئی تھی ان کا ازالہ کر دیا گیا ہے۔ابن تیمیہ کا اصل نام احمد، کنیت ابوالعباس اورمشہور ابن تیمیہ ہے621ھ میں پیدا ہوئے اور قلعہ دمشق ملک شام (سوریا) میں بحالت قید و بند 20 ذوالقعدہ 728ھ میں وصال ہوا۔عہد مملوكى كے نابغہ روزگار علماء ميں سے تھے ۔ اللہ تعالى نے انہيں ايك مجدد كى صلاحيتوں سے نوازا تھا ۔آپ نے عقائد ، فقہ، رد فرق باطلہ، تصوف اور سياست سميت تقريبا ہر موضوع پر قلم اٹھايا اور اہل علم ميں منفرد مقام پايا ۔ امید ہے اس کتاب کے مطالعہ عقائد باطلہ کا خاتمہ ممکن ہو گا اور لوگوں کے عقائد درست ہوں گے۔ ہم اللہ سے دعا گو ہیں کہ اما صاحب اور عطاء اللہ ساجد کی خدمت کو قبول فرمائے اور یہ کتاب ان کے لئے صدقہ جاریہ بنائے۔ آمین طالب دعا: پ،ر،ر
ہر مسلمان کا عقیدہ ہے کہ اﷲ تعالیٰ ساری کائنات کا خالق و رزق رساں ہے۔ا س خاکدانِ گیتی پر بسنے والاہر انسان اپنی گھریلو ضروریات پوری کرنے کے لیے شب و روز دوڑ دھوپ کرتا ہے اور بڑی محنت ومشقت سے اپنا اور اپنے گھر والو ںکاپیٹ بھرنے کے لیے روزی روٹی کماتا ہے۔ اگر وہ یہ تمام کام احکامِ الٰہیہ اور سنتِ نبویہ علیۃ التحیۃ والثناء کے مطابق انجام دے تو یہ سب عبادت بن جاتے ہیں۔ لیکن اگروہ ان امورمیں اسلامی ضابطوں کی پابندی نہ کرے اور انہیں توڑتے ہوئے ناجائز طریقے اختیارکرتے ہوئے یا معاشی جدوجہد کے نام پر دوسروں کے حقوق مارنا شروع کردیتاہے تو یہی کوشش اس کے لیے آخرت میں رسوائی کا سامان بن سکتی ہے۔ زیر تبصرہ کتاب ’’فضیلت ِ برکت‘‘ شیخ الحدیث بزرگ عالِم دین خوابوں کی تعبیر کے ماہر محمد اسلم گھلوی صاحب کی پہلی کتاب ورد الخطباء کے بعد دوسری کتاب ہے۔ جس میں قرآن و حدیث کے مطابق دلچسپ مضمون اور واقعات مزین ہیں۔ محترم شیخ صاحب نے لفظ برکت کی جو تشریح کی ہے بڑے کمال کا انداز اپنایا ہے۔ فضیلت برکت کتاب کے دلائل شیخ صاحب کافی عرصہ سے تلاش کرتے رہے تھے وہ تقریبا 100 دلائل ہیں جو اس کتاب میں درج ہیں۔ اللہ تعالیٰ سے دعا گو ہوں کہ یہ کتاب ان کے لئے صدقہ جاریہ بنائے۔ آمین۔ (رفیق الرحمٰن)
محمد ﷺ کی ذات اقدس اور آپ کا پیغام اللہ جل جلالہ کی انسانیت بلکہ جن و انس پر رحمت عظمیٰ ہے جیسا کہ سیرتِ رسول عربی ﷺ پر منثور اور منظوم نذرانہ عقیدت پیش کرنے کا لا متناہی سلسلہ صدیوں سے جاری ہے اور ہمیشہ جاری رہے گا، بلکہ فرمان الٰہی کے مطابق ہر آنے والے دور میں آپ کا ذکر خیر بڑھتا جائے گا۔ جس طرح رسول اللہ ﷺ پر نازل ہونے والی کتاب محفوظ و مامون ہے، اسی طرح آپ کی سیرت اور زندگی کے جملہ افعال و اعمال بھی محفوظ ہیں۔ اس لحاظ سے ہادیان عالم میں محمد رسول اللہ ﷺ کی سیرت اپنی جامعیت، اکملیت، تاریخیت اور محفوظیت میں منفرد اور امتیازی شان کی حامل ہے کوئی بھی سلیم الفطرت انسان جب آپ کی سیرت کے جملہ پہلوؤں پر نظر ڈالتا ہے تو آپ کی عظمت کا اعتراف کیے بغیر نہیں رہ سکتا۔ زیرِ تبصرہ کتاب ’’ مختصر سیرت الرسولﷺ‘‘شیخ الاسلام محمد بن عبد الوہاب کی ہے جس کا ترجمہ محمد خالد سیف نے کیا ہے۔ جس میں آپ ﷺ کے نسب نامہ کی اہمیت و فضیلت اور نسب نامہ کے مختلف مراحل کو بیان کیا گیا ہے۔اور آپﷺ کی پیدایش سے لے کر وفات تک کے تمام واقعات، غزوات ، خلفائے راشدین اور صحابہ کرام کی جانثاری کو بیان کیا گیا ہے ۔ نیز اس کتاب میں آپ ﷺ کی وفات کے بعد سلطنت عباسیہ 60ھ تک کے تمام حالات و واقعات کو جمع کیا گیا ہٰے۔امید ہے کہ یہ کتاب تاریخی لحاظ سے بہت کار آمد ثابت ہو سکتی ہے۔ اللہ تعالیٰ صاحب مصنف کی اس مبارک قلمی کاوش کو قبول فرمائے اور خیر و فلاح کا باعث بنائے۔ آمین۔طالب دعا: پ،ر،ر
یہ بات مسلم ہے کہ عورت معاشرے کا ایک ایسا ناگزیر عنصر ہے جسے نظر انداز نہیں کیا جا سکتا، بلکہ سماجی اور تمدنی اصلاح و بقا کا انحصار تقریباً اسی نوع کی حیثیت پر ہے۔ عورت کی حیثیت، اس کا کردار و عمل اور اس کی حیات بخش صلاحیتیں معاشرے کے عروج و زوال کا سامان ہیں ۔لیکن حقیقت یہ ہے کہ عورت کو انسانی معاشرے نے اُس کا صحیح حق نہیں دیا۔ دنیا کے مختلف معاشروں میں بنیادی خرابی اس امر سے پیدا ہوئی کہ عورت اور مرد کے درمیان تخلیقی طور پر امتیاز رکھا گیا، اور عورت کو ہمیشہ کم تر اور کم اہم سمجھا گیا جبکہ مرد برتر اور اہم حیثیت کا حامل رہا۔ یہی وجہ تھی کہ قبل از اسلام عورت کو اس کے بنیادی انسانی حقوق سے بھی محروم رکھا گیا، یہ صنف بھیڑ بکریوں کی طرح بکتی تھی، ظلم کی انتہا یہ تھی کہ لڑکی کو پیدا ہوتے ہی زندہ درگور کر دیا جاتا تھا، کیونکہ اس کی پیدائش نہ صرف منحوس تصور کی جاتی تھی، بلکہ باعث ذلت سمجھی جاتی تھی۔ البتہ اسلام جو ایک نظام حیات کے طور پر آیا تھا، نے اس مسئلہ پر خصوصی توجہ دی۔عورت کی عزت و شرف اور اہمیت و افادیت کے بارے میں اسلام نے ہماری رہنمائی فرمائی۔ زیرِ تبصرہ کتاب ’’ مسلمان عورت اور اس کااخلاقی و معاشرتی کردار‘‘مولانا سلیم اللہ زمان کی ہے جو کہ عربی کتاب دکتور محمد علی الھاشمی کی ’’ المرأة المسلمة ‘‘ کا ترجمہ ہے۔جس میں عورت کا اپنے والدین،خاوند، اولاد، بہو، دماد،قرابت داروں، ہمسائیوں ، بہنوں اور سہیلیوں کے ساتھ حسن سلوک کے تقاضوں کے حوالہ سے سیر حاصل بحث و گفتگو کی گئی ہے۔نیز یہ کتاب مسلمان عورت کے فرائض و کردار پر ایک منفرد، نہایت جامع اور اس کے ذاتی ، عبودیتی اور معاشرتی کردار کے تمام پھلوؤں کو محیط ہے۔یہ کتاب ہر گھرانے کی ضرورت اور ہر پڑھی لکھی خاتون کے لیے ناگزیر اور یے نظیر تحفہ ہے۔اللہ تعالیٰ فاضل مؤلف و مترجم کو دنیا و آخرت میں بہترین صلہ عطا فرمائے۔آمین۔ پ،ر،ر
جہاد فی سبیل اللہ ، اللہ کو محبوب ترین اعمال میں سے ایک ہے اور اللہ تعالی نے بیش بہا انعامات جہاد فی سبیل میں شریک ایمان والوں کے لئے رکھے ہیں۔ اور تو اور مومن مجاہدین کا اللہ کی راہ میں نکلنے کا عمل اللہ کو اتنا پسندیدہ ہے کہ اس کے مقابلے میں نیک سے نیک، صالح سے صالح مومن جو گھر بیٹھا ہے ، کسی صورت بھی اس مجاہد کے برابر نہیں ہو سکتا ، جو کہ اپنے جان و مال سمیت اللہ کے دین کی سربلدی اور اس کی راہ میں حائل رکاوٹوں کو گرانے کے لئے ، کسی شہہ کی پرواہ کئے بغیر نکل کھڑا ہوا ہوتا ہے۔ذیل میں ہم جہاد فی سبیل بارے کچھ اسلامی تعلیمات اور اس راہ میں اپنی جانیں لٹانے والوں کے فضائل پیش کریں گے۔ جہاد كا لغوى معنی طاقت اور وسعت كے مطابق قول و فعل كو صرف اور خرچ كرنا،اور شرعى معنى اللہ تعالى كا كلمہ اور دين بلند كرنے كے ليے مسلمانوں كا كفار كے خلاف قتال اور لڑائى كے ليے جدوجہد كرناہے۔زیرِ تبصرہ کتاب خاص اسی موضوع پر ہے جس میں جہاد کے فضائل ومحاسن بیان کیے گئے ہیں۔اس کتاب میں جہاد کی فضیلت میں چالیس احادیث کو بیان کیا گیا ہے کہ اصح الکتب بعد کتاب اللہ،صحیح بخاری اور پھر صحیح مسلم سے لی گئی ہیں کیونکہ ان دونوں کتب کی صحت میں کوئی شک نہیں ہے اور پوری امت اور علماء کا تلقی بالقبول حاصل ہے۔مصنف﷾ نے صرف سردِ احادیث پر اکتفاء نہیں کیا بلکہ ہر حدیث کے سلیس ترجمہ کے بعد اس سے حاصل ہونے والے علمی فوائد ونکات کا بھی ذکر کیا ہے۔احادیث کے ذکر سے قبل‘موضوع کی مناسبت سے چند قرآنی آیات سے رسالہ کا آغاز کیا ہے ۔ کتاب کا اسلوب نہایت عمدہ‘سادہ اور عام فہم ہے۔ یہ کتاب’’ فضائل الجہاد ‘‘ابی عبد الصبور عبد الغفور دامنی﷾ کی تصنیف کردہ ہے۔آپ تصنیف وتالیف کا عمدہ شوق رکھتے ہیں‘ اس کتاب کے علاوہ آپ کی درجنوں کتب اور بھی ہیں۔ دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ مؤلف وجملہ معاونین ومساعدین کو اجر جزیل سے نوازے اور اس کتاب کو ان کی میزان میں حسنات کا ذخیرہ بنا دے اور اس کا نفع عام فرما دے۔(آمین)( ح۔م۔ا )
پاکستان کی تمام زبانیں، بشمول قومی زبان اردو، بلا استثناء اپنے آغاز و ارتقاء میں قرآن کریم مرہون منت اور دین اسلام کی تخلیق ہیں، ان تمام زبانوں کا ابتدائی ادب در اصل اسلامی ادب ہے! علمائے کرام اور صوفیائے عظام تبلیغ اسلام اور اصلاح معاشرہ کا فریضہ سر انجام دیتے وقت عربی اور فارسی کا ذخیرہ الفاظ استعمال کرتے تھے مگر قواعد اور جملوں کا تانا بانا مقامی زبانوں کا ہوتا تھا، قرآنی آیات اور احادیث نبوی کا ترجمہ و تشریح بھی ہوتی تھی یا دینی مسائل کا بیان اور وعظ و نصیحت بھی، یہ سب کچھ اسی شکل میں پیش کیا جاتا تھا۔پاکستان کی تمام زبانیں بحمد للہ ہمارا اسلام ورثہ و سرمایہ ہیں اور ان کا تحفظ یا اشاعت اول و آخر عظمت قرآن کی دلیل اور اسلام کا قابل فخر سرمایہ ادب ہے اور عالمی رابطہ ادب اسلامی اسے قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہےاور اس کے تحفظ و اشاعت کا علمبردارہے۔ زیرِ تبصرہ کتاب ’’ مجموعہ پاکستان کی علاقائی زبانوں کا اسلامی ادب‘‘ ڈاکٹر خالق داد ملک کی ہے۔یہ مجموعہ مقالات در اصل عالمی رابطۂ ادب اسلامی کے اقلیمی مکتب برائے پاکستان و افغانستان کے زیر اہتمام مجوزہ سمینار کے لئے لکھے گئے تھےمگر بوجوہ یہ سمینار تو منعقد نہ ہو سکا لیکن یہ مقالات موصول ہو گئے تھے جن کو ڈاکٹر خالق داد ملک نے یکجا کر دیا ہے۔اس کتاب میں پاکستان کی زبانوں پنجابی، بلوچی، کشمیری، براہوئی اور پشتو میں اسلامی ادب کو اجاگر کیا ہے۔ہم دعا گو ہیں جن جن ساتھیوں نے اس کام میں محنت کی ہے ان کی محنت کو اللہ رب العزت قبول فرمائے۔ آمین ۔پ،ر،ر
توحید اسلام کا بنیادی عقیدہ ہے۔ اس کے بغیر کوئی شخص مسلمان نہیں ہوسکتا۔ توحید کے معنی یہ ہیں کہ اللہ تعالیٰ کے بارے میں یہ عقیدہ رکھاجائے کہ وہ اپنی ذات و صفات (self & attributes)اور افعال(acts)میں واحد و یکتا (singular)ہے۔ اس کی ذات و صفات اور افعال میں اس کا کوئی مشابہ (similar)مماثل(alike)شریک(comrade)نہیں ،وہ ازلی و ابدی (eternal)ہے۔ وہ ہمیشہ سے ہے اور ہمیشہ رہے گا۔ اس کے لئے فنا(Mortality)نہیں۔ وہ زمان و مکان کی قیود (Conditions of time and space)سے پاک ہے۔ اللہ ہی معبود ہے، اس کے سوا کوئی عبادت کے لائق نہیں۔ کیونکہ وہی سب کا پیدا کرنے والا اور سب کو پالنے والاہے۔ وہی سب کو رزق دینے والا، موت و زندگی عطا فرمانے والا، وہی اولاد عطا فرمانے والا، نفع و نقصان کا مالک اور پوری کائنات کا مالک ہے۔ چنانچہ جس کسی نے بھی محبت یا تعظیم میں اللہ کے علاوہ کسی کواللہ کے برابر قرار دیا یا ملت ابراہیمی کے مخالف نقوش کی پیروی کی وہ مشرک ہے۔ زیرِ تبصرہ کتاب ’’ مختصر شرح کتاب التوحید المسمیٰ غایۃ المرید اردو ترجمہ‘‘شرح الشیخ صالح بن عبد العزیز بن محمد آل الشیخ کی کتاب کا ہے۔ جس کا اختصار محمد بن حسین القحطانی نے کیا ہے۔یہ کتاب دعوت توحید کی نمائندہ کتاب ہے ، کیونکہ شیخ رحمۃ اللہ نے اس کتاب میں توحید کی اقسام، توحید اسماء و صفات(اجمالا)، شرک اکبر ، اس کی بعض انواع ، تمام شرکیہ وسائل، حفاظت توحید اور اس کے وسائل و ذرائع کو بیان کیا ہےاور نیز توحید ربوبیت کی بعض انواع کو بھی بیان کیا ہے۔ اللہ تعالیٰ مصنف کی اس کاوش کو قبول فرمائے او ر اس کتاب کو عوام الناس کے عقائد کی اصلاح کا ذریعہ بنائے ۔ آمین۔ پ،ر،ر
انسانی طبیعت کا یہ خاصہ ہےکہ وہ کم سے کم وقت میں زیادہ سے زیادہ نفع حاصل کرنا چاہتی ہے ۔اور شریعتِ اسلامیہ میں دینی احکام ومسائل پر عمل کی تاکید کے ساتھ ساتھ ان اعمال کی فضیلت وثواب بیان کرتے ہوئے انسانی نفوس کو ان پر عمل کرنے کے لیے انگیخت کیا گیا ہے ۔یہ اعمال انسانی زندگی کے کسی بھی گوشہ سے تعلق رکھتے ہوں خواہ مالی معاملات ہوں، روحانی یا زندگی کے تعبدی معاملات مثلاً نماز، روزہ، حج زکوٰۃ ودیگر عباداتی امو ر۔انسانی طبیعت کےرجحان کے مطابق انسان ہمیشہ یہ طمع ولالچ کرتا ہے کہ کم سےکم عمل کرکے کم وقت میں زیادہ سے زیادہ ثواب حاصل کرے، تھوڑے وقت میں تھوڑے عمل سےاپنے خالق ومالک کو خوب خوش کرے اوراس کی رضا حاصل کر کے جنتوں کا پروانہ تھامے اوردل بہار بہشتوں کا مالک بن جائے۔ تھوڑے وقت میں چھوٹے اعمال جوبہت بڑے ثواب کا عث بنتے ہیں بڑی فضیلتوں کے حامل ہوتے ہیں انسان ان کو ڈھونڈتا پھرتا ہے ۔کیونکہ کسی عمل کی فضیلت،اجر و ثواب اورآخرت میں بلند مقام دیکھ کر انسانی طبیعت جلد اس کی طرف راغب ہوجاتی ہے اوران پر عمل کرنا آسان معلوم ہوتا ہے دین اسلام میں کئی ایسے چھوٹے چھوٹے اعمال بتائے گئے ہیں جن کا اجروثواب اعمال کی نسبت بہت زیادہ ہوتا ہے۔ مختلف اہل علم نے ایسے اعمال پر مشتمل کتب بھی مرتب کی ہیں ۔زیرِ تبصرہ کتاب خاص اسی حوالے سے ہے جس میں اعمال کے فضائل بیان کیے گئے ہیں اور یہ عربی کتاب ’’کفایۃ التعبد وتحفۃ الزہد‘‘ کا اردو ترجمہ ہے۔اس میں صحت حدیث کے التزام ‘ حدیث کے اخیر میں حوالے کے ساتھ حدیث نمبر درج ہے۔ اور احادیث کے متن کو بیان نہیں کیا گیا اور علامہ البانی کے حکم کو قول فیصل تسلیم کیا گیا ہے۔ کتاب کا اسلوب نہایت عمدہ‘سادہ اور عام فہم ہے۔ یہ کتاب’’ فضائل اعمال صحیح حدیث کی روشنی میں ‘‘حافظ عبد العظیم المنذری کی تصنیف کردہ ہے جس کا اردو ترجمہ عمر فاروق سعیدی نے کیا ہے۔آپ تصنیف وتالیف کا عمدہ شوق رکھتے ہیں‘ اس کتاب کے علاوہ آپ کی درجنوں کتب اور بھی ہیں۔ دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ مؤلف وجملہ معاونین ومساعدین کو اجر جزیل سے نوازے اور اس کتاب کو ان کی میزان میں حسنات کا ذخیرہ بنا دے اور اس کا نفع عام فرما دے۔(آمین)( ح۔م۔ا )
اسلامی مہینوں میں آخری مہینہ ذو الحجہ کا ہے، اسلام کے سارے ہی مہینے محترم اور قابل عظمت ہیں لیکن اللہ تعالی نے بعض مہینوں کو خاص فضیلت اور عظمت سے نوازا، ان میں سے ایک ذوالحجہ کا مہینہ بھی ہے، جس کا احترام شروع زمانہ سے چلتا آرہاہے، اللہ تعالی نے اس مہینہ میں کچھ عبادتوں کو رکھا ہے جس کی وجہ سے اس کی عظمت میں اور بھی اضافہ ہو گیا۔ماہِ ذی الحجہ کو مختلف عبادات کی وجہ سے خصوصی مقام اور امتیاز حاصل ہے، حج جیسی عظیم عبادت انجام دی جاتی ہے اسی مناسبت سے اس کا نام ذوالحجہ ہے یعنی حج والا مہینہ۔ ذوالحجہ کا مہینہ زمانہ جاہلیت میں بھی محترم و متبرک سمجھا جاتا ہے اوردور ِ جاہلیت میں اس مہینہ کی عظمت کا پورا پورا کیا خیال کیا جاتا۔عشرہ ذی الحجہ بڑی ہی اہمیت اور عظمت والا عشرہ ہے، اس کی خصوصیت اور فضیلت احادیث میں بکثرت آئی ہیں، اور اسلام کے اہم ترین عبادات اس میں انجام دئیے جاتے ہیں، اس کی تعظیم اور احترام کرنا چاہیے اور عبادات وغیرہ کا اہتمام کرنا چاہیے۔ زیرِ تبصرہ کتاب ’’ ماہِ ذو الحجہ کے احکام و مسائل‘‘ محمد افضل الاثری صاحب کی ہے جس میں قربانی اور اس کے متعلقہ مسائل کو اختصار و تفہیم کے اسلوب سے مزین کیا گیا ہے۔خالص کتاب اللہ اور سنتِ رسول ﷺ کی روشنی میں مسائل کی وضاحت کی گئی ہے۔ضرورت اس امر کی ہے کہ اس لٹریچر کو جو مفصل کتاب کا نچوڑ ہوتے ہیں زیادہ تعداد میں پڑھا جائےاور اس سے فائدہ حاصل کیا جائے۔اللہ تعالیٰ مؤلف کتاب کو اجرِ عظیم سے نوازےاور اس دینی لٹریچر کو اخروی توشۂ نجات میں شامل فرمائے اور اس کتاب کے مقاصد کو قبولیت سے نوازے۔ آمین۔پ،ر،ر
کتاب اللہ اور سنت رسول ﷺدینِ اسلامی کے بنیادی مآخذ ہیں۔ جن کی تعلیمات وہدایات پر عمل کرنا ہر مسلمان کے لیے ضروری ہے ۔ قرآن مجید کی طرح حدیث بھی دینِ اسلام میں ایک قطعی حجت ہے ۔ کیونکہ اس کی بنیاد بھی وحی الٰہی ہے ۔احادیث رسول ﷺ کو محفوظ کرنے کے لیے کئی پہلوؤں اور اعتبارات سے اہل علم نے خدمات انجام دیں۔اور جن لوگوں نے احادیث پر اشکالات کے تیر برسائے ہیں ان کا ازالہ کرنے میں سے بہت سے علماء اور محدثین نے سعی کی ہے ۔ زیرِ تبصرہ کتاب ’’ متون حدیث پر جدید ذہن کے اشکالات - ایک تحقیقی مطالعہ‘‘ میں فاضل محقق ڈاکٹر محمد اکرم ورک نے منکرین حدیث، مستشرقین اور جدید پسندوں کے اعتراضات،شبہات کا خالصتا تحقیقی اندازمیں جائزہ لینے کی کوشش کی ہے۔اس کتاب میں ذخیرۂ حدیث کی حفاظت و استناد سے متعلق روایات، حفاظت قرآن سے متعلق روایات،سیاست و قضا سے متعلق روایات،انبیاء کی سیرت سے متعلق روایات، عقل عام اور مشاہدہ سے ظاہری تعارض پر مبنی روایات کو جمع کیا ہے۔ یہ تصنیف منکرین حدیث کے شکوک شبہات کو دور کرنے کے لیے اور منکرین حدیث کے لیے کھلی تلوار ہے - پر فتن دور میں اپنے آپ کو ذہنی انتشار سے محفوظ رکھنے کے لیے اس کتاب کا مطالعہ انتہائی ضروری ہےاللہ رب العزت ڈاکٹر محمد اکرم ورک کی کاوش کو قبول فرمائے اور صدقہ جاریہ بنائے ۔ آمین۔ پ،ر،ر
اللہ رب العزت نے اپنی مخلوقات پر بے شمار احسانات کیے ہیں جن میں سے سب سے بڑا احسان یہ ہے کہ مخلوقات کی دنیا وآخرت کی ہر قسم کی اصلاح وفلاح اور نجات کے لیے نبوت ورسالت کا ایک مقدس اور پاکیزہ سلسلہ قائم کیا اور ہر نبی کو اپنے دور کے مطابق معجزات سے نوازا۔ اُن انبیاء میں سے صرف اور صرف نبیﷺ کی تعلیمات واحد ہیں جو محفوظ اور غیر تحریف ہیں وگرنہ یہود ونصاریٰ نے اپنے نبیوں کی شریعت میں تحریف کر دی اور اسے اپنے مطابق ڈھالنے کی کوشش کی‘ جیسا کہ حضرت عیسیٰؑ کو الوہیت ربانیت اور تثلیث جیسے عقائد میں منسلک کر دیا اور ان کی پاکیزہ شخصیات کے بارے میں خود ساختہ عقائد کو عام کیا۔ زیرِ تبصرہ کتاب میں عسائیوں کے ان باطل عقائد اور نظریات کا رد کیا گیا ہے جو انہوں نے اپنے نبی کے بارے میں عام کیے اور عیسائیت اس وقت اسلام کے بالمقابل پھیلنے والا دین ہے اس لیے ان کے گمراہ کن عقائد کا رد کرنا نہایت ضروری ہے جو کہ اس کتاب میں کیا گیا ہے۔ اور مصنف نے تحقیق کر کے ان معلومات کو کتاب کی زینت بنایا ہے جن سے ان کے عقائد کا رد ہوتا ہے۔اور عیسیٰؑ کے نبی مبعوث ہونے اور ان کی مصلوبیت کا بھی اناجیل اور قرآن کی روشنی میں جائزہ لیا گیا ہے۔ عام قاری کے لیے یہ کتاب بے حد مفید ہے کیونکہ اس کتاب کا اسلوب نہایت عمدہ اور سہل زبان کا استعمال کیا گیا ہے۔ یہ کتاب’’ عسائیت کے باطل عقیدوں کی حقیقت ‘ قرآن اور بائبل کی روشنی میں‘‘ محمد ایوب عباسی کی تحقیقی اور علمی کاوش ہے۔ دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ مؤلف وجملہ معاونین ومساعدین کو اجر جزیل سے نوازے اور اس کتاب کو ان کی میزان میں حسنات کا ذخیرہ بنا دے اور اس کا نفع عام فرما دے۔(آمین)( ح۔م۔ا )
برصغیر میں اسلام اور مسلمانوں سے متعلق منعدد امور توجہ طلب ہیں کیونکہ ان سے متعلق جو تفصیلات عام لوگوں کو معلوم ہیں وہ زیادہ تر غلط اور بہت کم صحیح ہیں۔ان امور میں بعض کا تعلق عقائد سے بعض کا عمل سے اور بعض کی حیثیت صرف علمی و نظری ہے۔ برصغیر میں مسلمانوں کی آمد اور اسلام کی اشاعت سے متعلق موضوع بھی بعض غلط فہمیوں یا غلط بیانیوں کا شکار ہوا ہے۔جس کی بنا پر تصوف کی تعظیم و تمجید کے لئے ایک بات یہ بھی مشہور کی گئی ہے کہ برصغیر پاک و ہند میں اسلام کی اشاعت میں صوفیاء کا کردار ہے بے حد عظیم ہے۔ تاریخی طور پر اگر یہ بات ثابت ہو جاتی تو اسے تسلیم کرنے میں کوئی حرج نہ تھا، لیکن ایک خالص تاریخی و علمی مسئلہ کو عقیدت و احترام کے زور پر ثابت کرنا آج کے علمی معیار و مقام کے شایانِ شان نہیں۔خوشی کا مقام ہے کہ محترم غازی عُزیر صاحب نے اس موضوع پر قلم اٹھایا ہے۔ زیرِ تبصرہ کتاب ’’ کیا اقلیم ہند میں اشاعتِ اسلام صوفیاء کی مرہونِ منت ہے؟ ‘‘ میں واضح کیا گیا ہے کہ ہندستان میں اسلام صوفیاء کے ذریعہ نہیں بلکہ فقط محدثین کرام اور علمائے حق کے ذریعہ آیا، اور آج جو کچھ ہندستان میں موجود ہے وہ انہی محدثین عظام کی انتھک کاوشوں اور بے لوث خدمات کا ثمرہ ہے۔امید ہے اس کتاب سےبرصغیر میں اشاعت اسلام کی حقیقت عیاں ہو جائے گی اور محدثین کرام نے کس قدر اپنی زندگیوں کو دین اسلام کی سر بلندی کےلئے قربان کیں۔ ہم دعا گو ہیں کہ محدثین اور غازی عزیر صاحب کی محنتوں کو قبول فرمائے۔آمین۔ طالب دعا: پ،ر،ر
قرآن مجید کی آیت سے معلوم ہوتا ہے کہ﴿إِن تَجْتَنِبُوا كَبَائِرَ مَا تُنْهَوْنَ عَنْهُ نُكَفِّرْ عَنكُمْ سَيِّئَاتِكُمْ وَنُدْخِلْكُم مُّدْخَلًا كَرِيمًا ﴿٣١﴾ ...النساء اگر کوئی شخص کبیرہ گناہوں سے بچا رہے تو اس کی بخشش ہو جائے گی۔ یہ حقیقت میں خدا تعالیٰ کی رحمت کا اظہار ہے۔ اس سے معلوم ہوتا ہے کہ اس نے بندوں کے ساتھ سختی کا معاملہ نہیں کرنا، اصلاً رحمت اور شفقت کا معاملہ کرنا ہے۔ کبیرہ گناہوں سے بچنا صرف اسی صورت میں ممکن ہے، جب اصلاً کوئی شخص اپنی زندگی خدا خوفی کے اصول پر گزار رہا ہو۔اور اگر کوئی آدمی ان سے بچا ہوا ہے تو یہ اس بات کی نشانی ہے کہ وہ اصلاً بندگی کی زندگی گزار رہا ہے۔ یہی وہ شخص ہے جسے یہ خبر دی گئی ہے کہ اسے گناہوں اور کوتاہیوں کے باوجود خدا کی مغفرت حاصل ہو جائے گی۔اسی لیے اہل علم نے امت کی راہنمائی کے لیے عقائد، فقہ، احکام، آداب اور دیگر موضوعاتپر قلم اٹھا کر گراں قدر خدمات انجام دی ہیں۔حسبِ موقعہ کبائر کا تذکرہ ہے۔ زیرِ تبصرہ کتاب ’’کبیرہ گناہوں کی حقیقت‘‘ ابو عبد الرحمٰن شبیر بن نور کی بہت عمدہ کاوش ہے ۔جس میں کبیرہ گناہوں کو بیان کیا ہے اور ان کے مرتکب پر دنیوی و اُخروی سزا کی تفصیلات بھی بیان کی ہیں۔اس کتاب کو امام ابی عبد اللہ محمد بن احمد بن عثمان الذہبی کی تالیف ’’ الکبائر‘‘ ساتھ ساتھ الشیخ محمد بن عبد الوہاب کی’’الکبائر‘‘اور مزید دیگر کتب سے استفادہ کر تے ہوئے دو ابواب میں مدون کیا گیا ہے۔باب اول گناہوں کی حقیقت اور اثرات پر مشتمل اور جبکہ باب ثانی کبائر کی تفصیلات پر مبنی ہے۔امید ہے یہ کتاب گناہوں سے بچنے میں کافی معاون ثابت ہوگی۔ہم اللہ رب العزت سے دعا گو ہیں اس کتاب کو مسلمان مردوں اور عورتوں کے لئے رہنمائی کا ذریعہ بنائے۔ آمین ( پ،ر،ر)
اسلامی عقیدے کی تعلیم وتفہیم اور اس کی طرف دعوت دینا ہر دور کا اہم فریضہ ہے۔ کیونکہ اعمال کی قبولیت عقیدے کی صحت پر موقوف ہے۔اور دنیا وآخرت کی خوش نصیبی اسے مضبوطی سے تھامنے پر منحصر ہے اور اس عقیدے کے جمال وکمال میں نقص یا خلل ڈالنے والے ہر قسم کے امور سے بچنے پر موقوف ہے۔ زیرِ نظر کتاب’’عقیدہ اہل السنہ والجماعہ‘‘ خاص اسی موضوع’’عقیدہ ومنہج‘‘ پر ہے۔ اس کتاب میں دو ابواب قائم کیے گئے ہیں اور آخر میں خاتمہ پر مشتمل تفصیل بھی ہے۔پہلے باب میں اسلامی عقیدے کا مفہوم اور اس کی خصوصیات کے عنوان سے ہے اور اس کے تحت دو فصلیں بھی ہیں پہلی فصل اسلامی عقیدے کے مفہوم پر ہے جس کے تحت تین مباحث ہیں۔دوسرا باب اہل سنت وجماعت کی خصوصیات کے عنوان سے ہے۔ یہ باب ان خصائص واوصاف پر مشتمل ہے جو اہل السنہ والجماعہ کو دوسروں سے ممتاز کرتا ہے۔اور خاتمہ ان دلائل کے خلاصے پر ہے جو اس مقالے میں آچکے ہیں اور یہ مقالہ متقدمین اور متاخرین اسلاف کے اقوال کا مجموعہ ہے۔امید ہے کہ اس کتاب کے مطالعے کے بعد قاری سلف و صالحین کے عقیدہ سے مکمل آگاہی حاصل کر لے گا اور یہ کتاب سب کے عقیدے کے پختگی کا باعث ہوگی کیونکہ مؤلف نے اس کتاب کو بڑی عمدہ ترتیب دی ہے اور ہر بحث پر دلائل دے کر حوالہ جات کا بھی اہتمام کیا گیا ہے۔ یہ کتاب ’’عقیدہ اہل سنت وجماعت‘‘ مولانا عبد الجبار سلفی صاحب کے کیے ترجمے پر مشتمل ہے۔دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ مؤلف وجملہ معاونین ومساعدین کو اجر جزیل سے نوازے اور اس کتاب کو ان کی میزان میں حسنات کا ذخیرہ بنا دے اور اس کا نفع عام فرما دے۔ (آمین)(ح۔م۔ا)