دنیا وی اور دینی دونوں اعتبار سے خیر و شر کا تعین کرنا بہت اہم ہے۔ دنیا میں انسانی معاشروں میں قانون نام ہی خیر کے نفاذ اور شر سے روکنے کا ہے۔ اسی طرح مذہب بھی آخرت کی نجات خیر کو ماننے اور شر سے بچنے پر موقوف ہے۔ چنانچہ خیر اور شر کا تعین بہت ضروری ہے۔انسان بچپن ہی سے جس معیار سے آشنائی حاصل کرتا ہے وہ فطرت میں ودیعت کردہ الہام ہے جو ہر انسان کے اندررکھ دیا گیا ہے۔ اچھائی اور برائی کا ایک اور معیارانسانی فطرت و وجدان ہے۔انسانی فطرت پر مبنی علم اس الہام کا نام ہے جو انسا ن کو خیر و شر کا شعور دیتا ہے، جو اس کے رویے اور اعمال کے بارے میں بتاتا ہے کہ یہ صحیح ہے یا غلط ہے۔ ’’ مسئلہ خیر و شر‘‘شیخ الاسلام امام این تیمیہ کی ہے، جس کا اردو ترجمہ عطاء اللہ ساجد نے کیا ہے۔جس میں امام صاحب عقائد کی اصلاح کے حوالہ سے مسئلہ خیر وشر کو قرآن و سنت کے دلائل سے واضح کیا ہے۔مزید نیکی اور گناہ،راحت اور مصیبت کے مفہوم میں جو لوگوں نے پچیدگیاں پیدا کی ہوئی تھی ان کا ازالہ کر دیا گیا ہے۔ابن تیمیہ کا اصل نام احمد، کنیت ابوالعباس اورمشہور ابن تیمیہ ہے621ھ میں پیدا ہوئے اور قلعہ دمشق ملک شام (سوریا) میں بحالت قید و بند 20 ذوالقعدہ 728ھ میں وصال ہوا۔عہد مملوكى كے نابغہ روزگار علماء ميں سے تھے ۔ اللہ تعالى نے انہيں ايك مجدد كى صلاحيتوں سے نوازا تھا ۔آپ نے عقائد ، فقہ، رد فرق باطلہ، تصوف اور سياست سميت تقريبا ہر موضوع پر قلم اٹھايا اور اہل علم ميں منفرد مقام پايا ۔ امید ہے اس کتاب کے مطالعہ عقائد باطلہ کا خاتمہ ممکن ہو گا اور لوگوں کے عقائد درست ہوں گے۔ ہم اللہ سے دعا گو ہیں کہ اما صاحب اور عطاء اللہ ساجد کی خدمت کو قبول فرمائے اور یہ کتاب ان کے لئے صدقہ جاریہ بنائے۔ آمین طالب دعا: پ،ر،ر
عناوین |
صفحہ نمبر |
عرض مترجم |
5 |
فصل۔1(مااصابک من حسنۃ فمن اللہ) |
9 |
قرآن حکیم میں الحسنۃ‘‘اورالسیۃ‘‘کامفہوم |
17 |
مفسرین کرام کےارشادات |
22 |
فصل۔2گناہ کےبعد گناہ |
26 |
نیکی کےبعدنیکی |
27 |
نفس کی شرارا |
42 |
قدریہ کی تردید |
44 |
آیت میں کوئی اشکال نہیں |
49 |
رسولوں کونامبارک قراردینا |
53 |
رسول اللہﷺ کی اطاعت فتح اورخیروبرکت کاباعث ہے |
57 |
مصیبتیں مومنوں کےلیے اجروثواب کاباعث ہیں |
58 |
محمدﷺ کوئی نعمت یامصیبت اپنےپاس سےنہیں لاتے |
60 |
جہمیۃ اورجبریہ کی تردید |
63 |
حسنات اورسیئات میں فرق |
65 |
شکراوراستغفار |
68 |
نیکیوں میں اضافہ |
73 |
شرخاص وشرعام اورشرنسبی وشرعمومی میں فرق |
79 |
اللہ کی طرف شر کی نسبت؟ |
81 |
اللہ کےافعال ’’بھلائیاں ‘‘ہیں |
87 |
حسنات وجودی چیزیں ہیں |
90 |
کیاترک امروجودی ہےیاعدمی؟ |
96 |
ثواب وعقاب یاارداہ عمل پرہے |
102 |
برائیاں جہالت اورنفس پرستی سےپیداہوتی ہے |
105 |
تمام برائیوں کی جڑخواہش نفس اورغفلت ہے |
107 |
علم خداخوفی کانام ہے |
112 |
انسانیت پر اللہ کااحسان |
116 |
فطرت پر تخلیق |
116 |
اللہ کی طرف سےراہنمائی کااہتمام |
119 |
اللہ کی ہرتخلیق مومنین کےلیے نعمت ہے |
129 |
ایمان کی نعمت افضل ترین نعمت ہے |
129 |
راحت ومصیبت پرشکروصبر |
131 |
قرآن سب کاسب اللہ کی نعمتوں کےذریعے نصیحت پر مشتمل ہے |
135 |
حمد‘‘شکر‘‘میں فرق |
135 |
انسان کی تخلیق میں اللہ کی حکمت |
142 |
فرمان الہی من نفسک ‘میں نکات وفوائد |
148 |
انبیائے کرام کےواقعات میں عبرت |
150 |
مومن کاعمل اللہ کےلیے اوراللہ کی توفیق سےہوتاہے |
163 |
گناہ آزمائش ہے |
166 |
عدم ایمان کی سزا |
176 |
نعمتیں سب اللہ کی طرف سےہیں اورشرنفس کی طرف سے |
177 |
گناہوں کی برائی |
183 |
ثواب وعذاب حکمت وانصاف کی بنیاد پر ہوتےہیں |
187 |
بھلائی کاسوال محض اللہ سےکرناچاہیے |
215 |
شفاعت کی حقیقت |
236 |
’’فمن نفسک‘‘کامطلب |
294 |