اس کارگاہ حیات میں جب تک اصلاح احوال کا عمل جاری رہے معاشرے پر جمود طاری نہیں ہوتا۔ دنیا سے انبیاء کے رخصت ہو جانے کے بعد یہ فریضہ وارثین انبیاء علمائے کرام پر عائد ہوتا ہے۔ لوگوں کونصیحت کرتے ہوئے اگر حالات کے تقاضوں کو ملحوظ نہ رکھا جائے تو وہ نصیحت کے بجائے فضیحت بن جاتی ہے۔ زیر مطالعہ کتاب میں اسی مضمون کو ملحوظ رکھتے ہوئے غلطیوں کی اصلاح کے لیے نبوی طریق کار پر بہت دلکش انداز میں روشنی ڈالی گئی ہے۔ شیخ صالح المنجد نے انتائی آسان فہم انداز میں یہ کوشش کی ہے کہ آنحضرت ﷺ کا واسطہ جن افراد سے تھا اور جن حضرات کے درمیان آپ ﷺ کی زندگی گزری ان کے مقام و مرتبہ کے فرق اور ذہن و فکر کے اختلافات کوسامنے رکھتے ہوئے آنحضرت ﷺ نے ان کی غلطیوں کےبارے میں جومختلف انداز کا رویہ اختیارکیا ان اسالیب کو جمع کر دیا جائے۔ کتاب کے مطالعے سے اندازہ ہوتا ہے کہ امر بالمعروف و نہی المنکر کے لیے نبوی طریقہ کار کو پیش نظر رکھنے کے فوائد کس قدر پُر اثر اور دیر پا ہیں۔ کتاب کواردو کے حسین قالب میں عطاء اللہ ساجد صاحب نے ڈھالا ہے۔
عناوین |
|
صفحہ نمبر |
مقدمہ |
|
7 |
غلطیوں کی اصلاح کے موقع پرپیش نظررکھنےجانےوالے بعض امور |
|
|
1۔اخلاص |
|
16 |
2۔غلطی فطری چیز ہے |
|
18 |
3۔شرعی دلیل کی بنیادپرتردید‘نہ کہ بغیرعلم کےمحض جذبات کی بنیادپر |
|
20 |
4۔غلطی جتنی بڑی ہو‘اس کی اصلاح کااہتمام اتناہی زیادہ ہوناچاہیے |
|
20 |
5۔اصلاح کرنےوالے کے مقام ومرتبہ کالحاظ |
|
24 |
6۔مسئلہ سےلاعلم اورجانتےبوجھتےغلطی کرنےوالے میں فرق کرنا |
|
28 |
7۔اجتہادکی بناء پرہونے والی غلطی میں اورجان بوجھ کریاغفلت اورکاتاہی سے ہونے والی غلطی میں فرق |
|
33 |
8۔غلطی کرنے والےکی خیرخواہی تنبیہ کرنے سے وکاوٹ نہیں بن سکتی |
|
35 |
9۔غلطی پرتنبیہ کرنے میں انصاف اورغیرجانبداری کاخیال رکھنا |
|
37 |
10۔ایک غلطی کی اصلاح کے نتیجہ میں بڑی غلطی وجودمیں نہ آجائے |
|
41 |
11۔غلطی کرنے والے کی فطری کمزوری کااحساس |
|
42 |
12۔دین کی مخالفت اورکسی کی ذات پرحملہ میں فرق |
|
44 |
پیش نظررکھے جانے والے بعض دیگرامور |
|
45 |
لوگوں کی غلطیوں کی اصلاح کے لیے نبی اکرم ﷺ کے اخیتارکردہ مختلف اسلوب |
|
|
1۔غلطی کی فوری اصلاح |
|
51 |
2۔غلطی کے ازالہ کے لیے شرعی حکم بیان کرنا |
|
52 |
3۔غلطی کرنے والے کواس شرعی اصول کی طرف توجہ دلاناجس کی مخالفت ہوئی ہو |
|
52 |
4۔غلطی کاسبب بننے والی غلط فہمی کی اصلاح |
|
53 |
5۔نصیحت او رباربارتخویف کے ذریعے غلطی کی شدت کااحساس دلانا |
|
59 |
6۔غلطی کرنےوالے پرشفقت کااظہار |
|
61 |
7۔کسی کوغلطی پرقراردینے میں جلدی نہ کریں |
|
64 |
واقعہ میں تربیت سے متعلق نکات |
|
65 |
8۔غلطی کرنے والے کے ساتھ جذباتی رویہ اختیارکرنے سے پرہیز |
|
67 |
9۔یہ واضح کردیناکہ غلطی بہت بڑی ہے |
|
71 |
10۔غلطی کانقصان واضح کرنا |
|
72 |
11۔غلطی کرنے والے کوعملی طورپرتعلیم دینا |
|
78 |
12۔صحیح متبادل پیش کرنا |
|
79 |
13۔غلطی سے محفوظ رہنے کی تدبیربتانا |
|
83 |
14۔غلطی کرنے والے کوبراہ راست مخاطب کرنے کے بجائے عمومی وضاحت پراکتفاکرنا |
|
85 |
15۔غلطی کرنے والے کے خلاف رائے عامہ کوبیدارکرنا |
|
89 |
16۔غلطی کرنےوالے کے خلاف شیطان کی مددکرنے سے پرہیز |
|
89 |
17۔غلام کام سے رک جانے کوکہنا |
|
92 |
18۔اصلاح کے لیے غلطی کرنے والے کی رہنمائی قابل توجہ امور |
|
93 |
غلطی کی اصلاح کے لیے ممکن تلافی کاحکم دینا |
|
96 |
غلطی کے آثارکی اصلاح |
|
96 |
غلطی کاکفارہ اداکرنا |
|
97 |
19۔جہاں غلطی ہو‘اس پرتنبیہ کرکے باقی عمل کوقبول کرنا |
|
97 |
20۔حق دارکوحق دلانےکے ساتھ ساتھ غلطی کرنے والے کےمقام کااحترام برقراررکھنا |
|
99 |
21۔مشترکہ غلطی میں فریقین کوتنبیہ کرنا |
|
106 |
22۔غلطی کرنےوالے سے متاثرہ فریق سے معذرت کامطالبہ کرنا |
|
106 |
23۔غلطی کرنے والے کومتاثرہ فریق کی فضیلت یاددلانا‘تاکہ وہ نادم ہوکرمعذرت کرلے |
|
107 |
24۔فریقین کے درمیان مداخلت کرکے جذبات ٹھنڈے کرنا‘تاکہ فتنہ بڑھنے سے پہلے ختم ہوجائے |
|
109 |
25۔غلطی پرغصے کااظہار |
|
112 |
26۔غلطی کرنے والے سے بحث نہ کرتے ہوئے اعراض کرلیناتاکہ وہ خودہی اصلاح کرلے |
|
120 |
27۔غلطی کرنے والے کوزبانی تنبیہ کرنا |
|
120 |
28۔غلطی کرنے والے کوملامت کرنا |
|
122 |
29۔غلطی کرنے والے سے بے اعتنائی |
|
124 |
30۔غلطی کرنے والے کابائیکاٹ |
|
126 |
31۔غلطی پراڑجانے والے کوبددعادینا |
|
130 |
32۔غلطی کرنے والے کے احترام کوپیش نظررکھتے ہوئے کچھ غلطی کی طرف اشارہ کرکے باقی تفصیل بیان کرنے سے گریزکرنا |
|
131 |
33۔غلطی کے ازالے میں مسلمان کی مددکرنا |
|
132 |
34۔غلطی کرنے والے سے مل کرتبادلہ خیال کرنا |
|
134 |
واقعہ سے مستنبط بعض مسائل |
|
137 |
35۔غلطی کرنے والےکوصاف طورپراس کی غلطی بتادینا |
|
137 |
36۔غلطی کرنے والے کوقائل کرنا |
|
140 |
37۔غلطی کرنے والے کواحساس دلاناکہ اسکاعذرلنگ ناقابل قبول ہے |
|
141 |
38۔انسان کی فطری کمزوریوں کوملحوظ رکھنا |
|
144 |
حرف آخر |
|
147 |