انسانی دنیا میں اختلاف کا پایا جانا ایک مسلمہ بات ہے ۔ اور یہ اللہ تعالیٰ کی اپنی مخلوق میں ایک سنت۔ چنانچہ لوگ اپنے رنگ و زبان اور طبیعت و ادراکات اور معارف و عقول اور شکل و صورت میں باہم مختلف ہیں ۔امت محمدیہ آج جن چیزوں سے دوچار ہے ،اور آج سے پہلے بھی دوچار تھی ،ان میں اہم ترین چیز بظاہر اختلاف کا معاملہ ہے جو امت کے افراد و جماعتوں، مذاہب و حکومتوں سب کے درمیان پایا جاتا رہا اور پایا جاتا ہے ۔ اختلاف اساسی طور پر دین کی رو سے کوئی منکر چیز نہیں ہے ،بلکہ وہ ایک مشروع چیز ہے جس پر کتاب و سنت کے بے شمار دلائل موجود ہیں۔اختلافات اگرچہ ختم نہیں ہو سکتے لیکن اسلاف میں اختلاف کا کوئی نہ کوئی ادب و قرینہ موجود رہا ۔ زیر نظر کتاب ’’اسلام میں اختلاف رائے کے اصول و آداب (کورس کوڈ:1904) محترم جناب ڈاکٹر حافظ طاہر اسلام عسکری حفظہ اللہ(فاضل جامعہ لاہور اسلامیہ،لیکچرر علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی) کی کاوش ہے ۔موصوف نے یہ کتاب بڑی محنت اور لگن سے بی ایس علوم اسلامیہ کے طلبہ کی نصابی ضروریات کو مدنظر رکھتے ہوئے مرتب کی ہے۔جس میں انہوں نے اختلاف کے معانی و مفاہیم کو اجاگر کرتے ہوئے اس کی تاریخ بیان کی ہے جس سے پتا چلتا ہے کہ اس کا آغاز کب ہوا اور مختلف ادوار میں یہ ارتقا کے کن مراحل سے گزرا۔ اس کے بعد ان اسباب و علل کی نشاندہی کی گئی ہے کہ جن کی بنا پر شرعی مسائل میں اختلاف رونما ہوتا ہے ۔(م۔ا)
قرآن مجید کی درست تلاوت اسی وقت ہی ممکن ہو سکتی ہے، جب اسے علم تجوید کے قواعد و ضوابط اور اصول و آداب کے ساتھ پڑھا جائے۔ اللہ تعالیٰ نے قرآن کریم کو ترتیل کے ساتھ پڑھنے کا حکم دیا ہے ۔لہٰذا قرآن کریم کو اسی طرح پڑھا جائے جس طرح اسے پڑھنے کا حق ہے۔اور ہر مسلمان کے لیے ضروری ہے کہ وہ علمِ تجوید کے بنیادی قواعد سے آگاہی حاصل کرے۔فن تجوید پر عربی و اردو زبان میں بے شمار کتب موجود ہیں۔جن میں سے مقدمہ جزریہ ایک معروف اور مصدر کی حیثیت رکھنے والی عظیم الشان منظوم کتاب ہے،جو علم تجوید و قراءات کے امام علامہ جزری کی تصنیف ہے۔اس کتاب کی اہمیت و فضیلت کے پیش نظر متعدد اہل علم نے اس کی شروح اور تراجم کیے ہیں ۔ زیرنظر کتاب ’’التحفۃ الرحمانیہ ‘‘علم تجوید کی معروف کتاب المقدمۃ الجزریۃ کی آسان ، عام فہم سلیس اردو شرح ہے شارح جناب قاری عباس احمد محمدی (مدرس مرکز البیت العتیق) نے اس کتاب میں اشعار کے بحور اور اوزان بھی واضح کیے ہیں یہ شرح نہایت مفید علمی نکات پر مشتمل ہے ۔مولانا قاضی محمد فاضل عظیم زئی ادینوی کا رسالہ ’’الکلمات الخیریۃ فی الاصوات اللغویۃ‘‘ بھی زیر نظر کتاب کے ساتھ ہی شامل اشاعت ہے جو کہ ص214 سے شروع ہوتا ہے۔(م۔ا)
1173 ؍اشعار پر مشتمل شاطبیہ امام شاطبی رحمہ اللہ کی قراءات ِ سبعہ میں اہم ترین اساسی اور نصابی کتاب ہے۔ شاطبیہ کا اصل نام حرز الاماني و وجه التهاني ہے لیکن یہ شاطبیہ کے نام سے ہی معروف ہے اور اسے قصیدة لامیة بھی کہتے ہیں کیونکہ اس کے ہر شعر کا اختتام لام الف پر ہوتا ہے۔ یہ کتاب قراءاتِ سبعہ کی تدریس کے لئے ایک مصدر کی حیثیت رکھتی ہے۔ اللہ تعالیٰ نے اسے بے پناہ مقبولیت سے نوازا ہے۔ بڑے بڑے مشائخ اور علماء نے اس قصیدہ کی تشریح کو اپنے لیے اعزاز سمجھا۔ شاطبیہ کے شارحین کی طویل فہرست ہے ۔ حرز الاماني و وجه التهاني کا زیر نظر نسخہ شیخ القراء و المجودین قاری محمد ادریس عاصم رحمہ اللہ کے قائم کردہ ادارہ ’’العاصم اسلامک بکس ‘‘ سے مطبوعہ ہے ترجمہ کی سعادت قاری اویس ادریس العاصم (فاضل مدینہ یونیورسٹی ) نے حاصل کی ہے ۔یہ ترجمہ شیخ علی بن سعد غامدی کے تحقیق شدہ نسخہ کا اردو ترجمہ ہے۔ (م۔ا)
رسول اللہ ﷺ نے علم دین سیکھنا ہر مسلمان پر فرض قرار دیا اس لیے عام مسلمانوں کے لیے ضروری ہے کہ وہ اسلام کے بنیادی احکام و مسائل سے آگاہ ہوں ۔لیکن ہمارے معاشرے میں اس طرف زیادہ توجہ نہیں دی جاتی جس کا نتیجہ یہ ہے کہ پچاس پچاس سال سے نمازیں پڑھنے والے شریعت کے بنیادی مسائل سے ناواقف رہتے ہیں ۔ زیر نظر کتاب ’’فہم دین کورس ‘‘ پروفیسر ڈاکٹر محبوب ابو عاصم حفظہ اللہ کی مرتب شدہ الہدایہ انٹرنیشنل کی نصابی کتاب ہے اس میں طہارت و نماز، احکام صیام ، اخلاقیات ، صیح و شام کے اذکار جیسے عنوانات قائم کر کے مختصرا ً،عام فہم انداز میں احکام و مسائل کو پیش کیا گیا ہے۔اللہ تعالیٰ مرتب کی اس کاوش کو قبول فرمائے اور اسے عامۃ الناس کے لیے نفع بخش بنائے ۔آمین(م۔ا)
استحکام پاکستان کا انحصار نظریۂ پاکستان سے محبت اور عملی وابستگی پر استوار ہے ۔نظریہ پاکستان سے مراد یہ تصور ہے کہ متحدہ ہندوستان کے مسلمان، ہندوؤں، سکھوں اور دوسرے مذاہب کے لوگوں سے ہر لحاظ سے مختلف اور منفرد ہیں ہندوستانی مسلمانوں کی صحیح اساس دین اسلام ہے اور دوسرے سب مذاہب سے بالکل مختلف ہے، مسلمانوں کا طریق عبادت کلچر اور روایات ہندوؤں کے طریق عبادت، کلچر اور روایات سے بالکل مختلف ہے۔ اسی نظریہ کو دو قومی نظریہ بھی کہتے ہیں جس کی بنیاد پر 14 اگست 1947ء کو پاکستان وجود میں آیا۔جبکہ بعض سیکولر اور لبرل عناصر نے پاکستان میں دو قومی نظریے اور پاکستان کی نظریاتی اساس کو داغ دار بنانے کی بھرپور کوشش کی ہے۔جو کہ مسلمانان ہند و پاکستان کی عظیم تاریخ ساز جدوجہد کے ساتھ ناانصافی ہے ۔ زیر نظر کتاب ’’دو قومی نظریہ کی ضرورت اور تشکیل پاکستان‘‘ معروف کالم نگار محترم جناب عطاء محمد جنجوعہ صاحب کی کاوش ہے انہوں نے اس کتاب میں دو قومی نظریہ کا تفصیلی اور تاریخی جائزہ لے کر اسے نئی پود کے لیے روشناس کرایا ہے اور اسے مختصرا ًاس طرح جامع انداز میں پیش کیا ہے کہ جس سے دو قومی نظریہ کے اہم پہلو اجاگر ہو جاتے ہیں ۔(م۔ا)
وہ علم جس میں احکام کے مصادر ،ان کے دلائل کے ، استدلال کے مراتب اور استدلال کی شرائط سے بحث کی جائے اور استنباط کے طریقوں کو وضع کر کے معین قواعد کا استخراج کیا جائے کہ جن قواعد کی پابندی کرتے ہوئے مجتہد تفصیلی دلائل سے احکام معلوم کرے ، اس علم کا نام اصول فقہ ہے ۔ جس طرح کسی بھی زبان کو جاننے کے لیے اس زبان کے قواعد و اصول کو سمجھنا ضروری ہے اسی طرح فقہ میں مہارت حاصل کرنے کے لیے اصول فقہ میں دسترس اور اس پر عبور حاصل کرنا ضروری ہے اس علم کی اہمیت کے پیش نظر ائمہ فقہاء و محدثین نے اس موضوع پر کئی کتب تصنیف کی ہیں اولاً امام شافعی نے الرسالہ کے نام سے کتاب تحریر کی پھر اس کی روشنی میں دیگر اہل علم نے کتب مرتب کیں۔ زیر نظر کتاب ’’ تسہیل الوصول الی فہم علم الاصول‘‘ تین مشائخ عطیہ محمد سالم، عبد المحسن العباد ، حمود بن عقلا کی مشترکہ نصابی کتاب ہے ۔یہ کتاب مدینہ یونیورسٹی کی ابتدائی کلاسوں کی نصابی کتاب ہے اور پاک و ہند کے دینی مدارس کے نصاب میں بھی شامل ہے جو کہ اصول فقہ کو سمجھنے کے لیے آسان عام فہم اور بہترین راہنما کتاب ہے ۔ابو عبد الرحمن محمد رفیق طاہر صاحب نے اسے اردو قالب میں ڈھالا ہے ۔(م۔ا)
حاضر کے معنی ہیں ”موجود“ اور ناظر کے معنی ہیں ”دیکھنے والا“ مگر جب ان دونوں کو ملا کر استعمال کیا جاتا ہے تو اس کا مفہوم و مطلب یہ ہوتا ہے: ”ایسی ہستی جو پوری کائنات کو کف دست کی طرح دیکھ رہی ہے، کائنات کا کوئی ذرہ اس کی نگاہ سے پوشیدہ نہیں“ یہ مفہوم صرف اللہ جل شانہ کی ذات پاک پر صادق آتا ہے اس لیے اہل السنہ کا عقیدہ یہ ہے کہ حاضر و ناظر ہونا صرف اللہ تعالیٰ کی صفت ہے اس کو کسی دوسری ذات کے لیے ثابت کرنا غلط ہے حتی کہ نبی کریم ﷺ کے بارے میں بھی حاضر و ناظر ہونے کا عقیدہ رکھنا درست نہیں۔ زیر نظر کتاب ’’تردید حاضر و ناظر‘‘ مولانا عبد الرؤف رحمانی جھنڈا نگری کی تصنیف ہے ۔یہ رسالہ انہوں نے مولوی عتیق الرحمٰن بریلوی کے ردّ میں تحریر کیا ہے۔مصنف نے اس رسالہ کو دو حصوں میں تقسیم کیا ہے۔(م۔ا)
نظریہ پاکستان سے مراد یہ تصور ہے کہ متحدہ ہندوستان کے مسلمان، ہندوؤں، سکھوں اور دوسرے مذاہب کے لوگوں سے ہر لحاظ سے مختلف اور منفرد ہیں ہندوستانی مسلمانوں کی صحیح اساس دین اسلام ہے اور دوسرے سب مذاہب سے بالکل مختلف ہیں، مسلمانوں کا طریق عبادت کلچر اور روایات ہندوؤں کے طریق عبادت، کلچر اور روایات سے بالکل مختلف ہے۔ اسی نظریہ کو دو قومی نظریہ بھی کہتے ہیں جس کی بنیاد پر 14 اگست 1947ء کو پاکستان وجود میں آیا۔جبکہ بعض سیکولر اور لبرل عناصر نے پاکستان میں دو قومی نظریے اور پاکستان کی نظریاتی اساس کو داغدار بنانے کی بھرپور کوشش کی ہے۔جو کہ مسلمانان ہندو پاکستان کی عظیم تاریخ ساز جدوجہد کے ساتھ ناانصافی ہے ۔ زیر نظر کتاب ’’ قائد اعظم اور پاکستان کی نظریاتی اساس‘‘ محترم عمر حیات قائم خانی کی تصنیف ہے۔انہوں نے اس کتاب میں پاکستان کے اسلامی تشخص کو ثابت کرنے کے لیے ٹھوس اور ناقابلِ تردید حقائق پیش کیے ہیں اور جو بات کہی ہے اسے تاریخی شہادتوں سے آراستہ بھی کیا ہے۔(م۔ا)
قرآن مجید کتبِ سماویہ میں سے آخری کتاب ہے۔اللہ تعالیٰ نے امت کی آسانی کی غرض سے قرآن مجید کو سات حروف پر نازل فرمایا ہے۔ یہ تمام کے تمام ساتوں حروف عین قرآن اور منزل من اللہ ہیں۔ ان تمام پر ایمان لانا ضروری اور واجب ہے،اور ان کا انکار کرنا کفر اور قرآن کا انکار ہے۔اس وقت دنیا بھر میں سبعہ احرف پر مبنی دس قراءات اور بیس روایات پڑھی اور پڑھائی جا رہی ہیں۔ نبی کریم ﷺ نے اپنی زندگی میں صحابہ کرام کے سامنے قرآن مجید کی مکمل تشریح و تفسیر اپنی عملی زندگی، اقوال و افعال اور اعمال کے ذریعے پیش فرمائی اور صحابہ کرام کو مختلف قراءات میں اسے پڑھنا بھی سکھایا۔ صحابہ کرام اور ان کے بعد آئمہ فن اور قراء نے ان قراءات کو آگے منتقل کیا۔ کتبِ احادیث میں احادیث کی طرح مختلف قراءات کی اسناد بھی موجود ہیں۔ بے شمار اہل علم اور قراء نے علومِ قراءات کے موضوع پر سینکڑوں کتب تصنیف فرمائی ہیں۔ 1173 ؍اشعار پر مشتمل شاطبیہ امام شاطبی رحمہ اللہ کی قراءات ِ سبعہ میں اہم ترین اساسی اور نصابی کتاب ہے۔ شاطبیہ کا اصل نام حرز الامانی و وجه التهانی ہے لیکن یہ شاطبیہ کے نام سے ہی معروف ہے اور اسے قصیدة لامیة بھی کہتے ہیں کیونکہ اس کے ہر شعر کا اختتام لام الف پر ہوتا ہے۔ یہ کتاب قراءاتِ سبعہ کی تدریس کے لئے ایک مصدر کی حیثیت رکھتی ہے۔ اللہ تعالیٰ نے اسے بے پناہ مقبولیت سے نوازا ہے۔ زیر نظر کتاب ’’ متن الشاطبية المسمىٰ حرز الأماني و وجهه التهاني ‘‘ کا نسخہ کلیۃ القرآن ، پھولنگر نے طلبہ قراءات کے لیے بہترین انداز میں شائع کیا ہے۔ (م۔ا)
اس روئے ارضی پر انسانی ہدایت کے لیے اللہ تعالیٰ کے بعد حضرت محمد ﷺ ہی ،وہ کامل ترین ہستی ہیں جن کی زندگی اپنے اندر عالمِ انسانیت کی مکمل رہنمائی کا پورا سامان رکھتی ہے ، رہبر انسانیت سیدنا محمد رسول اللہ ﷺ کی شخصیت قیامت تک آنے والے انسانوں کے لیے بہترین نمونہ ہے اور دنیا جہان کے تمام انسانوں کے لیے مکمل اسوۂ حسنہ اور قابل اتباع ہیں ۔ گزشتہ چودہ صدیوں میں اس ہادئ کامل ﷺ کی سیرت و صورت پر ہزاروں کتابیں اور لاکھوں مضامین لکھے جا چکے ہیں ۔اور کئی ادارے صرف سیرت نگاری پر کام کرنے کے لیے معرض وجود میں آئے ۔اور پورے عالمِ اسلام میں سیرت النبی ﷺ کے مختلف گوشوں پر سالانہ کانفرنسوں اور سیمینارز کا انعقاد کیا جاتا ہے جس میں مختلف اہل علم اپنے تحریری مقالات پیش کرتے ہیں۔ ہنوذ یہ سلسلہ جاری و ساری ہے ۔ زیر نظر کتاب ’’داعی اسلام ﷺ‘‘ معروف اسلامی سکالر ڈاکٹر محمد حمید اللہ کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی دل نشیں کتاب Introduction to Islam کا اردو ترجمہ ہے۔ڈاکٹر محمد حمید اللہ مرحوم نے اس کتاب میں اپنے تمام مطالعہ کا نچوڑ اور تحقیق کا عرق اس کتاب میں سمو دیا ہے۔اسلام کے پیغام اور نظام کو بہتر طور پر سمجھنے کے لیے یہ لاجواب کتاب ہے۔(م۔ا)
انسان کو بیماری کا لاحق ہونا من جانب اللہ ہے اور اللہ تعالی نے ہر بیماری کا علاج بھی نازل فرمایا ہے جیسے کہ ارشاد نبویﷺ ہے ’’ اللہ تعالی نے ہر بیماری کی دواء نازل کی ہے یہ الگ بات ہے کہ کسی نے معلوم کر لی اور کسی نے نہ کی‘‘بیماریوں کے علاج کے لیے معروف طریقوں(روحانی علاج،دواء اور غذا کے ساتھ علاج،حجامہ سے علاج) سے علاج کرنا سنت سے ثابت ہے ۔ زیرنظر کتاب ’’بیاض محمدی مع علاج الامراض‘‘حکیم مدثر محمد خاں صاحب کی کاوش ہے۔فاضل نے اس کتاب میں جہاں قیمتی اور محنت طلب مجربات کو شامل کیا وہاں نہایت سہل الحصول، قلیل الاجزاء اور کثیر الفوائد کم قیمت نسخہ جات بھی اس کتاب میں درج کیے ہیں ۔کتاب کے آخر میں ’’قانون مفرد اعضاء‘‘سے روشناس کرانے کی بھی کوشش کی گئی ہے۔ (م ۔ا)
کچھ گمراہ لوگوں نے عہد صحابہ ہی میں احادیث نبویہ سے متعلق اپنے شکوک و شبہات کا اظہار کرنا شروع کر دیا تھا ،جن کو پروان چڑھانے میں خوارج ، رافضہ،جہمیہ،معتزلہ، اہل الرائے اور اس دور کے دیگر فرق ضالہ نے بھرپور کردار ادا کیا۔ لیکن اس دور میں کسی نے بھی حدیث و سنت کی حجیت سے کلیتاً انکار نہیں کیا تھا،تاآنکہ یہ شقاوت متحدہ ہندوستان کے چند حرماں نصیبوں کے حصے میں آئی،جنہوں نے نہ صرف حجیت حدیث سے کلیتاً انکار کر دیا بلکہ اطاعت رسولﷺ سے روگردانی کرنے لگے اور رسول اللہ ﷺ کی اطاعت کو عہد نبوی تک ہی قرار دینے کی سعی نامشکور کرنے لگے ۔ منکرین اور مستشرقین کے پیدا کردہ شبہات سے متاثر ہو کر مسلمانوں کی بڑی تعداد انکار حدیث کے فتنہ میں مبتلا ہو کر دائرہ اسلام سے نکلتی رہی ہے۔ لیکن الحمد للہ اس فتنہ انکار حدیث کے ردّ میں برصغیر پاک و ہند میں جہاں علمائے اہل حدیث نے عمل بالحدیث اور ردِّ تقلید کے باب میں گراں قدر خدمات سرانجام دیں وہیں فتنہ انکار حدیث کی تردید میں بھی اپنی تمام تر کوششیں صرف کر دیں۔ زیر نظر مقالہ بعنوان ’’عبد اللہ چکڑالوی کے تصور حدیث کا تنقیدی مطالعہ‘‘ محترمہ راشدہ مبارک صاحبہ کا وہ تحقیقی مقالہ ہے جسے انہوں نے 2005ء علامہ اقبال اوپن یوینورسٹی میں پیش کر کے ایم اے اسلامیات کی ڈگری حاصل کی ۔مقالہ نگار نے اس مقالہ کو تین ابواب میں تقسیم کیا ہے۔ (م۔ا)
سیدنا معاویہ ان جلیل القدر صحابہ کرام میں سے ہیں ،جنہوں نے نبی کریم ﷺ کے لئے کتابتِ وحی جیسے عظیم الشان فرائض سر انجام دئیے۔سیدنا علی کی وفات کے بعد ان کا دور حکومت تاریخ اسلام کے درخشاں زمانوں میں سے ہے۔جس میں اندرونی طور پر امن اطمینان کا دور دورہ بھی تھا اور ملک سے باہر دشمنوں پر مسلمانوں کی دھاک بھی بیٹھی ہوئی تھی۔لیکن افسوس کہ بعض نادان مسلمان بھائیوں نے ان پر اعتراضات اور الزامات کا کچھ اس انداز سے انبار لگا رکھا ہے کہ تاریخ اسلام کا یہ تابناک زمانہ سبائی پروپیگنڈے کے گردو غبار میں روپوش ہو کر رہ گیا ہے۔ کئی اہل علم اور نامور صاحب قلم حضرات نے سیدنا معاویہ ابی سفیان کے متعلق مستند کتب لکھ کر سیدنا معاویہ کے فضائل و مناقب،اسلام کی خاطر ان کی عظیم قربانیوں کا ذکر كر کے ان کے خلاف كیے جانے والے اعتراضات کی حقیقت کو خوب واضح کیا ہے ۔ زیر نظر کتاب ’’ سلُّ السِنَان في الذّّبِّ مُعَاويَة بن ابي سُفْيَان‘‘ فضیلۃ الشیخ سعد بن ضیدان السبیعی کی عربی تصنیف ہے۔ انہوں نے اس کتاب میں سیدنا معاویہ رضی اللہ عنہ کی فضیلت میں ساری روایتوں کو جمع کر دیا ہے اور آپ رضی اللہ عنہ کے دفاع میں اہل علم کے اقوال کا بھی احاطہ کیا ہے ۔فاضل مصنف نے سیدنا معاویہ رضی اللہ عنہ کے دفاع میں جو کچھ لکھا ہے وہ بہت ہی لاجواب اور شاندار ہے۔ محترم جناب ڈاکٹر اجمل منظور المدنی حفظہ اللہ نے اردو قارئین کے لیے اسے اردو قالب میں ڈھالا ہے۔اللہ تعالیٰ مصنف و مترجم کی اس کاوش کو قبول فرمائے ۔(م۔ا)
حوثی ایک جنگجو گروہ ہے جس کا تعلق یمن کی اقلیت زیدی شیعہ فرقے سے ہے۔یہ گروہ 1990 کی دہائی میں تشکیل پایا تھا اور اس کا مقصد اس وقت کے صدر علی عبدللہ صالح کی کرپشن کا مقابلہ کرنا تھا۔حوثیوں نے اپنا نام اس تحریک کے بانی ’حسین الحوثی‘ کے نام سے لیا ہے۔ حوثی اپنے آپ کو ’انصار اللہ‘ بھی کہتے ہیں۔سنہ 2003 میں عراق پر امریکی حملے کے بعد حوثیوں نے ’اللہ اکبر، مرگ بر امریکہ، مرگ بر اسرائیل، یہودیوں پر لعنت، اسلام کی فتح‘ کا نعرہ لگانا شروع کیا۔حوثیوں نے سنہ 2015 کی ابتدا میں یمن کے شمالی صوبے صعدہ اور اس کے بعد یمنی دار الحکومت صنعا پر بھی قبصہ کر لیا جس کے بعد صدر ہادی ملک چھوڑنے پر مجبور ہو گئے تھے۔یمن کے پڑوسی ملک سعودی عرب نے متحدہ عرب امارات اور بحرین کی حمایت کے ساتھ عسکری مداخلت کرتے ہوئے حوثیوں کو پسپا کر کے صدر ہادی کو دوبارہ طاقت میں لانے کی کوشش کی۔ زیر نظر کتاب ’’رافضی تنظیم حوثی‘‘ شیخ علی الصادق کی عربی کتاب ماذا تعرف عن الحوثيين؟! کا اردو ترجمہ ہے۔اس کتاب میں حوثیوں کے حقائق ،عقائد و اہداف ، تعارف ، نشوونما اور ان کے خطرناک عزائم کو واضح کیا گیا ہے۔(م۔ا)
قرآن مجید واحد ایسی کتاب ہے کہ جو پوری انسانیت کے لیے رشد و ہدایت کا ذریعہ ہے اللہ تعالیٰ نے اس کتاب ِہدایت میں انسان کو پیش آنے والے تمام مسائل کو تفصیل سے بیان کر دیا ہے۔ قرآن و احادیث میں قرآن مجید ، حاملین ِقرآن اور تلاوت قرآن کے بہت فضائل بیان کے گئے ہیں۔حتیٰ کہ احادیث مبارکہ میں بعض سور و آیات کی تلاوت کرنے کی الگ سے فضیلت بیان کی گئی ہے۔ زیر نظر کتاب ’’مفتاح النحاۃ فی فضائل السور و الآیات‘‘محقق العصر علامہ غلام مصطفیٰ ظہیر امن پوری حفظہ اللہ کی مرتب شدہ ہے۔فاضل مرتب نے اس کتاب میں سورتوں اور آیات کے صرف وہ فضائل بیان کئے ہیں جو صحیح اور ثقہ اسناد سے وارد ہوئے ہیں، ضعاف اور موضوعات سے اجتناب کیا گیا ہے ۔ اللہ تعالیٰ علامہ امن پوری صاحب کی تدرسی، دعوتی ،تحقیقی و تصنیفی مساعی کو قبول فرمائے۔(م۔ا)
قرآن مجید اللہ رب العزت کی طرف سے نازل کی جانے والی کتبِ سماویہ میں سے سب سے آخری کتاب ہے۔دنیا بھر میں سب سے زیادہ اشاعت قرآن مجید کی ہوتی ہے ۔ اس وقت دنیا بھر میں سبعہ احرف پر مبنی دس قراءات اور بیس روایات پڑھی اور پڑھائی جا رہی ہیں جن ممالک میں جو جو روایت متداول ہے وہاں اسی روایت کے مطابق ہی مصاحف کی طباعت کی گئی ہے زیر نظر ’’ قرآن مجید 15 سطری (مجمع ملک فہد) ‘‘سعودی عرب کے قرآن مجید کی طباعت کے معروف طباعتی ادارے مجمع ملک فہد کی طرف سے روایت حفص میں شائع کردہ 15 سطری ’’ مصحف‘‘ کی پی ڈی ایف فائل ہے ۔ (م۔ا)
اس روئے ارضی پر انسانی ہدایت کے لیے اللہ تعالیٰ کے بعد حضرت محمد ﷺ ہی ،وہ کامل ترین ہستی ہیں جن کی زندگی اپنے اندر عالمِ انسانیت کی مکمل رہنمائی کا پورا سامان رکھتی ہے ۔ رہبر انسانیت سیدنا محمد رسول اللہ ﷺ کی شخصیت قیامت تک آنے والے انسانوں کے لیے بہترین نمونہ ہے ۔ گزشتہ چودہ صدیوں میں اس ہادئ کامل ﷺ کی سیرت و صورت پر ہزاروں کتابیں اور لاکھوں مضامین لکھے جا چکے ہیں ۔اور کئی ادارے صرف سیرت نگاری پر کام کرنے کے لیے معرض وجود میں آئے ۔اور پورے عالمِ اسلام میں سیرت النبی ﷺ کے مختلف گوشوں پر سالانہ کانفرنسوں اور سیمینارز کا انعقاد کیا جاتا ہے جس میں مختلف اہل علم اپنے تحریری مقالات پیش کرتے ہیں۔ ہنوذ یہ سلسلہ جاری و ساری ہے ۔ زیر نظر کتاب ’’ محمد رسول اللہﷺ ‘‘ محترم جناب اعجاز احمد صاحب کی رسول اللہ ﷺ کی زندگی پر آسان زبان میں لکھی گئی وہ کتاب ہے کہ جس پر انہیں صدارتی ایوارڈ سے نوازا گیا ہے۔یہ کتاب دو جلدوں پر مشتمل ہے ۔جلد اول مکی دور اور جلد دوم مدنی دور کے متعلق ہے ۔فاضل مصنف نے یہ کتاب دلچسپ اور البیلے اُسلوب میں لکھنے کی کوشش کی ہے۔انہوں نے حکایاتی اور مکالماتی انداز اختیار کیا ہے ۔زبان بہت سادہ اور عام فہم ہے ۔ کوئی بھی شخص چاہے اس کی ذہنی سطح جو بھی ہو اس سے بخوبی استفادہ کر سکتا ہے۔ (م۔ا)
اس روئے ارضی پر انسانی ہدایت کے لیے اللہ تعالیٰ کے بعد حضرت محمد ﷺ ہی ،وہ کامل ترین ہستی ہیں جن کی زندگی اپنے اندر عالمِ انسانیت کی مکمل رہنمائی کا پورا سامان رکھتی ہے ۔ رہبر انسانیت سیدنا محمد رسول اللہ ﷺ کی شخصیت قیامت تک آنے والے انسانوں کے لیے بہترین نمونہ ہے ۔ گزشتہ چودہ صدیوں میں اس ہادئ کامل ﷺ کی سیرت و صورت پر ہزاروں کتابیں اور لاکھوں مضامین لکھے جا چکے ہیں ۔اور کئی ادارے صرف سیرت نگاری پر کام کرنے کے لیے معرض وجود میں آئے ۔اور پورے عالمِ اسلام میں سیرت النبی ﷺ کے مختلف گوشوں پر سالانہ کانفرنسوں اور سیمینارز کا انعقاد کیا جاتا ہے جس میں مختلف اہل علم اپنے تحریری مقالات پیش کرتے ہیں۔ ہنوذ یہ سلسلہ جاری و ساری ہے ۔ زیر نظر کتاب ’’میرے پیارے رسول محمدﷺ کی کہانی‘‘مولانا عبد المالک مجاہد صاحب (ڈائریکٹر دار السلام انٹرنیشنل) کی کاوش ہے یہ کتاب انہوں نے بچوں کے لیے مرتب کی ہے ۔یہ نہایت مختصر سیرت کی کتاب ہے اس کتاب کو انہوں نے آسان اور سادہ زبان میں کہانی کے انداز میں مرتب کیا ہے۔(م۔ا)
نماز کی حالت میں مرد کا قابل ستر حصہ ناف سے لے کر گھٹنوں تک ہے ،البتہ ایک حدیث کی رو سے اس کے کندھوں پر بھی لباس کا کچھ ہونا ضروری ہے۔ان شرائط پر پورا اُترنے والا لباس مرد کی نماز کے لیے کافی ہے ،تاہم افضل یہ ہے کہ نماز کی حالت میں بھی اس کا لباس زینت کے مفہوم کو پورا کرنے والا ہو،اور عورت کے لیے ضروری ہے کہ نماز کی حالت میں اس کے سر پر چادر یا موٹا دوپٹہ ہو،یعنی عورت ننگے سر نماز نہیں پڑھ سکتی ،جب کہ مرد پڑھ سکتا ہے۔اسی طرح مکمل پردے میں نماز پڑھے گی، تاہم نماز کی حالت میں اس کے لیے ہاتھ پیروں کو چھپانا اور چہرے کو چھپانا ضروری نہیں۔ وہ ننگے چہرے اور ننگے ہاتھ ،پاؤں کے ساتھ نماز پڑھ سکتی ہے۔ زیر نظر کتاب ’’مرد و زن کا نماز کے لیے ضروری لباس‘‘مولانا ابو عدنان محمد منیر قمر حفظہ اللہ کی تصنیف ہے جو کہ ان کے ریڈیو ام القیوین متحدہ عرب امارات کی اردو سروس میں پیش کیے گئے پروگرامز کی کتابی صورت ہے۔ (م۔ا)
ہر وہ شخص جو کسی ایسے امام کے خلاف خروج (بغاوت)کرے جس پر مسلمانوں کی جماعت متفق ہو خارجی کہلاتا ہے خواہ یہ خروج صحابہ کرام ،تابعین یا بعد کے زمانے کے خلفاء کے خلاف ہو۔اور خوارج وہ لوگ ہیں جو کبیرہ گناہوں کی بنا پر اہل ایمان کو کافر شمار کرتے ہیں اور اپنی عوام پر ظلم و زیادتی کرنے والے امراء المسلمین پر وہ خروج و سرکشی کرتے ہیں۔خوارج کی مذمت میں نبی کریم ﷺ سے بہت ساری احادیث وارد بھی ہوئی ہیں۔ خوارج ایک ایسا فرقہ ہے جسے دین میں ظاہری دینداری سے مزین لوگوں نے ایجاد کیا۔ اہل علم نے ان کے عقائد و نظریات پر مستقل کتب بھی تصنیف کیں ہیں۔ زیر نظر کتابچہ ’’خوارج کو پہچانیے‘‘مشہور واعظ و مبلغ فضیلۃ الشیخ سید توصیف الرحمٰن راشدی حفظہ اللہ کی کاوش ہے۔انہوں نے اس کتابچہ میں خوارج کی تعریف،خوارج کی علامات اور نشانیاں،خوارج کا مسلمانوں کی تکفیر کرنے کے دلائل اور ان کا تجزیہ پیش کیا ہے۔ (م۔ا)
اسلامی تاریخ میں جو شخصیات مسلمانوں کے لیے سرمایۂ افتخار کی حیثیت رکھتی ہیں ان میں ایک نمایاں نام سلطان یوسف المعروف صلاح الدین ایوبی کا ہے جنہوں نے اپنی بے مثال شجاعت اور جرأت و استقلال سے قبلۂ اول فلسطین کو صلیبیوں کے پنجۂ استبداء سے آزاد کروایا ۔سلطان صلاح الدین ایوبی کی پوری زندگی ان کے دلیرانہ اور بہادرانہ کارناموں سے بھری پڑی ہے۔ زیر نظر رسالہ ’’ فاتح بیت المقدس‘‘ فضیلۃ الشیخ ڈاکٹر احمد محمود الاحمد(اسٹنٹ پروفیسر مدینہ یونیورسٹی) کا مدینہ یونیورسٹی میں سلطان صلاح الدین ایوبی کی جہادی و قتالی زندگی پر دئیے گئے ایک لیکچر کی کتابی صورت ہے۔ اس مختصر کتابچہ میں سلطان ایوبی کی زندگی کے آخری چھ سالوں میں ان کی مجاہدانہ زندگی،شجاعت و دلاوری ،بہادری و حمیت سے بھرپور قتالی ایام کے چند ان نظاروں کو اس کتاب کا حصہ بنایا گیا ہے جو خالصتاً سلطان کے جہادی و قتالی کردار کے غماز ہیں۔(م۔ا)
استخارہ در حقیقت مشورے کی ایک اعلیٰ ترین شکل ہے۔ دونوں میں فرق یہ ہے کہ مشورہ اپنے ہم جنس افراد سے کیا جاتا ہے تاکہ ان کے علم و تجربہ سے فائدہ اٹھا کر مفید سے مفید تر قدم اٹھایا جائے، جبکہ استخارہ میں اللہ تعالیٰ سے عرض کیا جاتا ہے کہ اے اللہ! ہمارے اس معاملے کے مفید اور مضر تمام پہلوؤں سے آپ بخوبی واقف ہیں، آپ کے علم میں جو پہلو ہمارے لئے ،مفید اور بہتر ہو اسے ہمارے سامنے روشن کر کے ، ہمارے دلوں کو اس کی طرف مائل و مطمئن کر دیجئے۔لہذا کسی جائز معاملہ میں جب تردد ہو تو اس کی بہتری والی جہت معلوم کرنے کے لیے استخارہ کرنا مسنون عمل ہے،حضور اکرم ﷺ کی احادیث سے اس کی ترغیب ملتی ہے۔ زیر نظر کتابچہ ’’ دعائے استخارہ‘‘ مولانا محمد اسماعیل ساجد حفظہ اللہ کا مرتب شدہ ہے ۔انہوں نے اس کتابچہ میں قرآن مجید اور سنت صحیحہ کی روشنی میں مسائل استخارہ کو آسان فہم انداز میں پیش کیا ہے اور اس سے متعلق پائے جانے والے فریبوں کے پردے بھی چاک کیے ہیں ۔(م۔ا)
رمضان المبارک کے روزے رکھنا اسلام کے بنیادی ارکان میں سے ہے نبی کریم ﷺ نے ماہ رمضان اور اس میں کی جانے والی عبادات کی بڑی فضیلت بیان کی ہے ۔روزہ کے احکام و مسائل سے آگاہی ہر روزہ دار کے لیے ضروری ہے ۔لیکن افسوس روزہ رکھنے والے بیشتر لوگ ان احکام و مسائل سے لاعلم ہوتے ہیں،بلکہ بہت سے افراد تو ایسے بھی ہیں جو بدعات و خرافات کی آمیزش سے یہ عظیم عمل برباد کر لینے تک پہنچ جاتے ہیں ۔ کتبِ احادیث میں ائمہ محدثین نے کتاب الصیام کے نام سے باقاعدہ عنوان قائم کیے ہیں اور کئی اہل علم نے رمضان المبارک کے احکام و مسائل و فضائل کے حوالے سے کتب تصنیف کی ہیں ۔ زیر نظر کتاب ’’دروسِ رمضان‘‘ فضیلۃ الشیخ ابو زید ضمیر حفظہ اللہ کی مرتب شدہ ہے یہ رسالہ تیس ابواب پر مشتمل ہے ہر باب میں رمضان المبارک کی فضیلت یا ادب کا ذکر ہے۔کتاب میں فقہی انداز کی بجائے تزکیۂ نفس کا اسلوب اختیار کیا گیا ہے۔یہ رسالہ رمضان المبارک کے فضائل و آداب سے متعلق یومیہ دروس کا ایک مختصر نصاب ہے۔(م۔ا)
اللہ تبارک وتعالیٰ نے مسلمانوں کو ایک بڑی دولت اور نعمت سے نوازا ہے، جو پورے دین کو جامع اور اس کی تبلیغ کا بہترین ذریعہ ہے وہ نعمت اور دولت اخلاق ہے، ہمارے نبی حضرت محمد رسول اللہﷺ اخلاق کے اعلیٰ معیار پر تھے ۔آپﷺ نے اپنے ہر قول و فعل سے ثابت کیا کہ آپﷺ دنیا میں اخلاقِ حسنہ کی تکمیل کے لیے تشریف لائے۔ پس جس نے جس قدر آپﷺ کی تعلیمات سے فائدہ اٹھا کر اپنے اخلاق کو بہتر بنایا اسی قدر آپﷺ کے دربار میں اس کو بلند مرتبہ ملا۔ حضورﷺ کی ساری زندگی اخلاقِ حسنہ سے عبارت تھی ۔ زیر نظر کتاب ’’دل بدلے تو زندگی بدلے ‘‘ النور انٹرنیشنل کی ڈائریکٹر ڈاکٹر نگہت ہاشمی صاحبہ کی مرتب کردہ اخلاق سیریز کے پارٹ2 کی ورک بک ہے۔مرتبہ نے اس ورک بک میں عنوانات قائم کر کے اس سے متعلق آیات اور احادیث مع ترجمہ پیش کی ہیں ۔قارئین کی سہولت کے لیے یادداشتوں کو نوٹ کرنے کے لیے دائیں بائیں جگہ بھی موجود ہے۔(م۔ا)
بیت اللہ کا حج ارکانِ اسلام میں ایک اہم ترین رکن ہے۔ بیت اللہ کی زیارت اور فریضۂ حج کی ادائیگی ہر صاحب ایمان کی تمنا اور آرزو ہے۔ ہر صاحب استطاعت مسلمان پر زندگی میں ایک دفعہ فریضہ حج کی ادائیگی فرض ہے، اور اس کے انکاری کا ایمان کامل نہیں ہے اور وہ دائرہ اسلام سے خارج ہے۔ اجر و ثواب کے لحاظ سے یہ رکن بہت زیادہ اہمیت کا حامل ہے تمام كتبِ حديث و فقہ میں اس کی فضیلت اور احکام و مسائل کے متعلق ابواب قائم کیے گئے ہیں اور تفصیلی مباحث موجود ہیں ۔حدیث نبوی ہے کہ آپ ﷺ نے فرمایا "الحج المبرور لیس له جزاء إلا الجنة "حج مبرور کا ثواب جنت کے سوا کچھ نہیں ۔حج و عمرہ کے احکام و مسائل کے متعلق اب تک اردو و عربی زبان میں چھوٹی بڑی بیسیوں کتب لکھی جا چکی ہیں۔ زیر نظر کتاب ’’ ایک انمول تحفہ حج و عمرہ بشکل سوال و جواب‘‘شیخ مقبول احمد سلفی کی کاوش ہے اس میں انہوں نے حج و عمرہ کے احکام و مسائل کو قرآن و سنت کی روشنی میں سوال و جواب کی صورت میں مرتب کر کے کتاب و سنت سائٹ پر پبلش کرنے کے لیے پیش کیا ہے تاکہ قارئین کتاب و سنت سائٹ مستفید ہو سکیں ۔(م۔ا)