اسلام میں فتویٰ نویسی کی تاریخ اتنی ہی پرانی ہے جتنا کہ بذات خود اسلام۔ فتویٰ سے مراد پیش آمدہ مسائل اور مشکلات سے متعلق دلائل کی روشنی میں شریعت کا وہ حکم ہے جو کسی سائل کے جواب میں کوئی عالم دین اور احکامِ شریعت کے اندر بصیرت رکھنے والا شخص بیان کرے۔فتویٰ پوچھنے اور فتویٰ دینے کا سلسلہ رسول ﷺ کے مبارک دور سے چلا آ رہا ہے۔ زیر نظر کتاب ’’سوالات و جوابات کا ایک سلفی مجموعہ‘‘ علامہ محمد امان بن علی الجامی رحمہ اللہ کی کتاب ’’قرة عيون السلفية بالأجوبة الجامية ‘‘ کا اردو ترجمہ ہے یہ کتاب دراصل علامہ امان بن علی الجامی سے حرم مدنی میں انکے علمی دروس میں ان سے کئے گئے سوالات و جوابات کی کتابی شکل ہے۔ یہ مجموعہ ایک بہترین مجموعہ ہے جس میں عصر حاضر کے درپیش مسائل اور عقدی و دینی سوالات کے کتاب و سنت پر مبنی منہجی جوابات دئیے گئے ہیں ۔ڈاکٹر اجمل منظور المدنی حفظہ اللہ نے اسے اردو قالب میں ڈھالا ہے۔ افادۂ عام کے لیے اسے کتاب و سنت سا...
دین کے تین بنیادی اصول ہیں رب کی معرفت،دین کی معرفت ،نبی و رسول کی معرفت ہیں ۔لہذا ہر مسلمان پر واجب ہے کہ وہ اپنے رب کی معرفت حاصل کرے اور تنہا اسی کی عبادت کرے نیز اس پر یہ بھی واجب ہے کہ وہ اپنے دین اور اپنے نبی محمدﷺ کی معرفت حاصل کرے تاکہ حقیقی طور پر اہل ایمان میں سے ہو جائے۔ یہی وہ تین اصول ہیں جن کے بارے میں قبر کے اندر اس سے سوال کیا جائے گا۔ان تین بینادی اصولوں کی معرفت کے لیے شیخ محمد بن عبدالوہاب کے عربی رسالہ بعنوان الاصول الثلاثة و أدلهتا کی زیر نظر شرح بڑی مفید ہے ۔ یہ شرح علامہ محمد امان بن علی جامی نے کی ہے ۔ ڈاکٹر اجمل منظور مدنی حفظہ اللہ نے اسے اردو قالب میں ڈھالا ہے۔ مترجم موصوف عقیدہ و منہج اور ردّ باطل میں اہل علم کے درمیان اپنی خاص پہچان رکھتے ہیں۔(م۔ا)