اسلام ایک دین فطرت ہے۔ اللہ تعالیٰ نے اپنی تمام تر مخلوقات میں سے حضرت انسان کو اشرف المخلوقات بنایا اور اس کی آزمائش کے لیے اسے دنیا میں اتارا پھر ازل سے ابد تک کے لیے نیکی اور برائی کے درمیان ایک آزمائش کے لیے مقررہ مدت تک زمین کو اس کا مسکن بنایا۔ اس کی تربیت و اصلاح کے لیے انبیاء کرام اور رسول مبعوث فرمائے جو حضرت انسان کی شیطان کے پر فریب جالوں کی نشاندہی اور اس سے بچنے کے طریقے بتاتے رہے۔ ان تمام انبیاء کرام اور رسولوں نے آزمائشوں میں کس طرح عزیمت کا رویہ برقرار رکھا، اپنے آپ کو دین پر مضبوطی سے رکھنا اور صبر و استقامت کے دامن کو مضبوطی سے تھامے ہوئے لوگوں کے درمیان اپنے حسن خلق کے ذریعے اصلاح و تبلیغ کا میدان سجائے رکھا۔ دنیا میں ہر انسان کو آزمایا جاتا ہے، انبیاء کرام سب سے عظیم ترین لوگ تھے اس لیے ان کی آزمائشیں اور مصائب بھی اس لحاظ سے بڑے تھے۔ ہم امت محمدیہ کے لوگ ہمارے لیے نبی کریم ﷺ کی زندگی کو اسوہ حسنہ قرار دیا گیا ہے۔ جدید دور اور حالات کے منظرنامے میں مسلمانوں کے لیے آزمائش کا میدان اور بھی سخت ہو گیا ہے۔ ایک مومن مسلمان کے لیے دنیا آزمائشوں کی آماجگاہ ہے۔ مگر دین اسلام تمام زمینوں اور زمانوں کے لیے رشد و ہدایت کا پیغام ہے اور نبی کریم ﷺ کی ذات گرامی اس کا عملی ظہور ہے۔ اس لیے یہ ممکن ہی نہیں کہ ہمیں کوئی تکلیف یا آزمائش آئے اور سیرت النبی ﷺ کے درخشاں باغیچے سے اس کے حوالے سے کوئی معطر رویہ مشعل راہ اور اسوہ حسنہ بن کر ہمارے سامنے نہ آئے۔ زیر تبصرہ کتاب ’’اسوہ حسنہ مصائب سرور کونینﷺ کا مفصل بیان‘‘ مولانا ظفیر الدین کی بے مثال تصنیف ہے۔ فاضل مؤلف نے نبی کریم ﷺ کی زندگی میں مصائب و آلام کا ذکر کیا ہے اور اس حوالے سے آپ ﷺ کا اسوہ حسنہ پیش کیا ہے تاکہ ہم بھی اس سے سبق حاصل کر کے اپنی زندگیوں کو سنت کے پیرائے میں ڈھال سکیں۔ اللہ تعالیٰ موصوف کی محنت کو شرف قبولیت سے نوازے۔ آمین(عمیر)
عناوین |
صفحہ نمبر |
تعارف |
19 |
اسوہ نبوی ﷺ |
21 |
تمہید |
23 |
مصائب وآلام نبوت سے پہلے |
25 |
داغ یتیمی |
25 |
اسوہ حسنہ |
26 |
ماد رمہربان کی دائمی مفارقت |
27 |
اُسوہ حسنہ |
27 |
داد کی آغوش تربیت میں |
28 |
داد کی آغوش محبت سے محرومی |
28 |
اُسوہ حسنہ |
29 |
ابو طالب کی تربیت میں |
29 |
معاشی پر یشانیاں |
29 |
اُسوہ حسنہ |
30 |
بگڑے ہوئے ماحول میں |
30 |
گوشئہ تنہائی |
31 |
اُسوہ حسنہ |
31 |
مکہ کا پر خطر موحول |
31 |
نبوت سے پہلے احترام واکرام |
31 |
اُسوہ حسنہ |
32 |
بعداز نبوت مصائب وآلام |
34 |
اہل مکہ کی پر جوش مخالفت |
34 |
صبح سعادت |
34 |
انقلاب عظیم |
35 |
بعد از نبوت آنحضرت ﷺ کی صداقت اور قوم کااعتراف |
36 |
جانی دشمن کی گواہی |
36 |
قریش کے قائداعظم کی گواہی |
38 |
اُسوہ حسنہ |
38 |
ارباب فضل وکمال کی شہادت |
39 |
قوم کی اخلاقی حالت |
40 |
ناخوشگوار حالات سے ٹکر لینا |
40 |
تبلیغ حق اور حوصلہ شکنی |
41 |
آنحضرت ﷺ پر مخالفین کی یلغار اور ایک جان نثار کی شہادت |
41 |
اُسوہ حسنہ |
42 |
اہل مکہ کا غیظ وغضب |
42 |
اہل مکہ کاوفد ابو طالب کی خدمت میں |
43 |
ابوطالب کاتاثر اور آنحضرت ﷺ کی فہمائش |
43 |
آنحضرت ﷺ کاجواب |
44 |
مصائب وآلام کی بارش |
44 |
آنحضرت ﷺ کے مصائب اور مخالفین کے تاثرات |
45 |
حضرت حمزہ کا اسلام |
45 |
اُسوہ حسنہ |
46 |
تبلیغ حق میں رکاوٹیں |
46 |
ابو لہب کی عداوت |
46 |
ولیدبن مغیر ہ کی دشمنی |
47 |
غلط پروپیگنڈا |
47 |
آنحضرت ﷺ پر پھبتی |
47 |
مختلف اعترضات |
48 |
باطل پر ستی کاشور |
48 |
آنحضرت ﷺ سے ٹھٹھا اور مخول |
49 |
سنگ باری |
50 |
ام جمیل کی مخالفت |
50 |
اُسوہ حسنہ |
50 |
عقبہ بن معیط کی شیطنت |
51 |
اُسوہ حسنہ |
51 |
قتل نبی ﷺً کے لیے مشو رہ |
51 |
گلاگھونٹنے کی سعی |
52 |
نجاست بھر ی اوجھ شانہ مبارک پر |
52 |
آنحضرت ﷺ کو زد وکوب |
53 |
گردن مبار ک میں پھندا |
53 |
اہل مکہ کی شرارت |
54 |
رحمت عالم سے تمسخر |
54 |
اُسوہ حسنہ |
55 |
روئے انو رپر تھوک |
55 |
روح فر ساح مضحکہ |
55 |
ابو جہل کا ناپاک ارادہ |
56 |
تبلیغ اسلام میں رکاوٹ |
57 |
گزند پہنچانے کی سعی |
57 |
ابوسفیان کی مخالفت |
58 |
مارڈالنے کاارادہ |
58 |
شرارت اور گالیاں |
59 |
اُسوہ حسنہ |
60 |
اذیت رسول اللہ ﷺکی تدبیریں |
61 |
طعن وتشنیع |
61 |
مضحکہ خیزسوالات |
62 |
بیہودہ بکواس |
63 |
آنحضرتﷺ سے سوالات |
63 |
مصالحت کے پیرایہ میں اذیت رسول اللہ ﷺ کی سعی |
65 |
مناظرے کی کوشش |
65 |
لالچ میں ڈالنے کی سعی |
66 |
مصالحت کی گفتگو |
67 |
اُسوہ حسنہ |
68 |
رحمت عالم ﷺ پرکیے گئے بے انتہامظالم |
69 |
گالیاں |
69 |
کعب بن اشرف کی عدوات |
70 |
آنحضرت ﷺ کی ہجو |
70 |
دشمنان رسول ﷺ |
71 |
رسول اکرم ﷺ پر اتہام |
71 |
آنحضرت ﷺ کی ہجو |
71 |
آنحضرت ﷺ کے حق میں بد دعا اورگالی |
72 |
آنحضرت ﷺ سے مذاق |
72 |
اسلام کی اشاعت بند کر نے کی ترکیب |
72 |
رسول اکرام ﷺ کو گالیاں |
73 |
قرآن کو بے وقعت کرنے کی کوشش |
74 |
منافقین کے شرارت وشیطنت |
75 |
آنحضرت ﷺ پر عدم اعتماد کا اظہار |
75 |
جہاد سے کترانا او رمسلمانوں کابراچاہنا |
76 |
فریب اور شرارت |
76 |
سرورکائنات ﷺ سے تمسخر |
77 |
صحابہ ؓ کی حوصلہ شکنی کی تدبیر |
78 |
بے انصافی کاالزام |
79 |
منافقین کی فتنہ پروازی |
80 |
مناففین کی سازش |
81 |
عبداللہ بن ابی کی شرارت |
81 |
منافق عورتوں کی فتنہ انگیزی |
82 |
منافقین کی حیرت انگیزجرات |
82 |
ایک منافق کاناجائز اتہام |
83 |
منافقین کاطعنہ |
83 |
طوفان بد تمیزی |
84 |
تحویل قبلہ پرچہ میگوئیاں |
84 |
اُسوہ حسنہ |
85 |
اہل بیت رسول ﷺ پر کیے گئے مظالم او راذیت رسول ﷺ کی ناپاک سعی |
86 |
جگر گوشئہ رسول اللہﷺ ہجرت حبشہ پر مجبور |
86 |
بنت الرسول ﷺ کی رخصتی میں مزاحمت |
87 |
بنت الرسول ﷺ کی طلاق دلوانے کی سعی |
88 |
بنت الرسو لﷺ کو زخم |
88 |
ناماس رسول ﷺ پر حملہ |
88 |
اُسوہ حسنہ |
90 |
آنحضرت ﷺ کی صاحبزادیوں کو طلاق |
90 |
اُسوہ حسنہ |
91 |
تبلیغ دن میں رکاوٹیں او راذیت رسول ﷺ |
93 |
ظلم وجود کامقصد |
93 |
ایمان لانے والوں کے ساتھ ظلم کابرتاؤ |
93 |
صحابہ کرام ؓ کی استقامت |
94 |
اُسوہ حسنہ |
94 |
ہجرت حبشہ |
94 |
کفار مکہ کی دوڑ دھوپ |
95 |
وفد قریش کی ناکامی او راہل مکہ میں اشتعال |
96 |
مبلغ اسلام کو زدوکوب |
97 |
مبلغین اسلام کاقتل |
97 |
مبلغین اسلام کے ساتھ غداری او ران کی درد ناک شہادت |
98 |
حضرت خیب کی شہادت |
98 |
حضرت زید کی شہادت |
99 |
حضرت سعد سے چھٹیر چھاڑ |
100 |
ابو جندل ؓ کی بے بسی |
100 |
حضرت عمر کاتاثر |
101 |
ابو بصیر مصیبت میں |
102 |
مظالم کے شکو ہ پر آنحضرت کی تلقین |
102 |
حضرت عمر پر کافروں کی یورش |
103 |
صحابہ کرامؓ کی ہجرت مدینہ کو |
103 |
کفار کی مزاحمت |
103 |
درس عبرت |
104 |
حضرت بلال کے ساتھ گستاخی |
104 |
چراگاہ پرناگہانی حملہ |
105 |
اُسوہ حسنہ |
105 |
اسلام اور پیغمبر اسلام کو مٹانے کی ناپاک تدبیریں |
106 |
قتل نبی کی تجویز |
106 |
حضرت عمر قتل نبی کے لیے روانہ |
107 |
خاندان رسول ﷺ سے مکمل بائیکاٹ کی تجویز |
108 |
ابوطالب کاتاریخی فیصلہ |
108 |
شعب ابی طالب میں |
108 |
ابو طالب کی اچانک موت |
109 |
آنحضرت ﷺ طائف کی سرزمین میں لہولہان |
109 |
سب سےبڑی مصیبت کی کہانی سرکار وعالم ﷺ کی زبانی |
110 |
قتل نبی ﷺ کا فیصلہ |
111 |
کاشانہ نبوی ﷺ گھیرے میں |
112 |
اُسوہ حسنہ |
113 |
غارثور میں ردپوشی |
113 |
دشمن غار کے دروازے پر |
114 |
غار ثور سے روانگی کادل گدازمنظر |
115 |
راستے کی کہانی صدیق اکبر کی زبانی |
116 |
دشمن سرپر |
117 |
قبامیں مشغولیت |
117 |
مدینہ میں افکار کاہجوم |
118 |
اہل مدینہ کےنام قریش کاتہد ید آمیز حظ |
119 |
یہودہ منافقین کی سازش |
119 |
اُسوہ حسنہ |
120 |
اہل مکہ کے اثرات اور آنحضرت ﷺ کاحال زار |
120 |
مدنی زندگی کی مصروفیت کااندازہ |
121 |
اُسوہ حسنہ |
121 |
چراگاہ نبوی ﷺ پر حملہ |
122 |
اہل مکہ میں آنحضرت ﷺ کے خلاف جوش وخروش |
122 |
دعائے نبویﷺ |
123 |
حق باطل کافیصلہ |
123 |
انتقام کےنام پر تیاری |
124 |
عمیر قتل نبی ﷺ کے عزم سے |
124 |
ابو سفیان کاحملہ |
125 |
جوش وخروش کادہکتا جہنم |
126 |
منافقین کی غداری |
126 |
اسلام اور کفر کی معرکہ آرائی |
127 |
سرور کائنات ﷺ نرغئہ کفار میں |
127 |
اُسوہ حسنہ |
128 |
آنحضرتﷺ کو صدمہ عظیم |
128 |
اسلام کے استیصال کی فکر |
129 |
مسلمانوں کی حالت |
130 |
مصیبتوں کی بوچھاڑ |
130 |
صلح حدبیہ کے موقع پر کفار کی زیادتی |
131 |
زہر کے ذریعے قتل نبی ﷺ کی کوشش |
132 |
تیروں کی بارش |
132 |
ایک لاکھ دشمن |
133 |
شاہ ایران او رقیصر روم کاارادہ بد |
133 |
مسلمانوں کی بے سروسامانی کاعالم |
133 |
ایک بدوتلور لے کر قتل نبی ﷺ کے لیے آمادہ |
134 |
استی آدمیوں کی ایک خو نخواردستہ نبی ﷺ کی گھات میں |
134 |
قتل نبی ﷺ کاعزم |
135 |
عامر او راربد قتل نبی ﷺ کے عزم سے آب ﷺ روبرد |
135 |
غزوہ تبوک سےواپسی او رمنافقین قتل نبی ﷺ کے عزم سے سرپر |
136 |
اُسوہ حسنہ |
138 |
آنحضرت ﷺ پر پتھر گرانے کی کوشش |
138 |
یہودیوں کی زیادتی |
139 |
کافروں کی تعاقب |
139 |
دشمنان رسو لﷺ سرپر |
139 |
آنحضرت ﷺ پر جادہ |
140 |
مکتوب رسول ﷺ کی بے حرمتی |
140 |
اُسوہ حسنہ |
140 |
رحمت عالم ﷺ کافقروفاقہ او راس سلسلے کی اذیتیں |
141 |
آنحضرت ﷺکی غذا |
141 |
ازوا ج مطہرات کی غذا |
141 |
شہیدوں کے لیے کفن کی کمی |
142 |
مجاہدین کے لیے غذااور سوار ی کی قلت |
143 |
مسجد نبوی ﷺ کاحال |
143 |
غزوہ خندق کے موقع پر فاقہ |
144 |
آنحضرت او رازواج کالباس |
144 |
آنحضرت ﷺ کی رہائش |
145 |
اُسوہ حسنہ |
145 |
آنحضرت ﷺ کا افلاس او راس کی وجہ |
145 |
آنحضرت ﷺ مقروض |
146 |
قرض کے سلسلے میں ایک بدوکی گستاخی |
146 |
ایک یہودی مہاجرین کی زیادتی |
147 |
یہودی تاجر کا تکلیف وہ غلط طعنہ |
147 |
اُسوہ حسنہ |
148 |
اپنے جاں نثار سے اذیت |
149 |
ایک بدوکاوحشیانہ سلوک |
149 |
حضرت طاطب بن بلتعہ کی ایک بڑی غلطی |
150 |
چند صحابہ ﷺ اعلان کے باوجود شریک جہاد نہ ہوئے |
150 |
انصار مدینہ کی غلط فہمی |
151 |
آنحضرت ﷺ کو تکلیف او رانصار کو خطاب |
151 |
آبپاشی کے سلسلے میں تصفیہ پر |
152 |
قدرتی مصائب وآلام |
154 |
رفیقہ حیات کی موت |
154 |
گوشئہ جگر کی موت پرآنسو |
155 |
نواسے کی مو ت کااثر |
155 |
لخت جگر کی موت کاصدمہ |
156 |
اولاد کی موت |
156 |
اُسوہ حسنہ |
156 |
شدت بخار او رچوٹ کی تکلیف |
156 |
حضرت سعد کی وفات کاغم |
157 |
حضرت سعد کی عیادت کااثر |
157 |
شدت سردی |
158 |
اُسوہ حسنہ |
158 |
مسلمانوں کے لیے لمحہ فکریہ |
159 |
|
|