غلام احمد پرویز پاکستان میں فتنہ انکار حدیث کے سرغنہ اور سرخیل تھے۔ان کی ساری زندگی حدیث رسول ﷺ کی صحت وثبوت میں تشکیک ابھارنے میں بسر ہوئی اور لطف کی بات یہ ہے کہ وہ تردید حدیث کا کام قرآن حکیم کے ’’حقائق ومعارف‘‘اجاگر کرتے ہوئے سرانجام دیتے تھے۔حافظ محمد دین قاسمی صاحب نے زیر نظر کتاب میں ’’مفکر قرآن‘‘کے کردار وعمل کو اجاگر کیا ہے اور ان کے فکری تضاد پر روشنی ڈالی ہے۔قاسمی صاحب کا نام’رد پرویزیت‘میں ایک سند کی حیثیت رکھتا ہے اور اب تک ان کی متعدد کتابیں اس فتنہ کی سرکوبی کے حوالے سے شائع ہو چکی ہیں۔حقیقت یہ ہے کہ ’مفکر قرآن‘صاحب قرآن کے نام پر جو کچھ پیش کرتے رہے وہ تحریف کی بد ترین شکل ہے لیکن ان کے مداح اسے معارف وحقائق کا نام دیتے ہیں۔زیر نظر کتاب کے مطالعہ سے معلوم ہوگا کہ پرویز صاحب ساری عمر متضاد باتیں کہتے رہے اور اپنی تردید خود ہی کرتے رہے۔ظاہر ہے کہ یہ ان کے باطل پر ہونے کی واضح دلیل ہے ،امید ہے اس کتاب کے مطالعہ سے پرویزصاحب کی دوغلی شخصیت بے نقاب ہوگی اور مقلد شیان حق کو سچ او رجھوٹ میں امتیاز کرنے میں سہولت ہوگی۔(ط۔ا)
عناوین |
|
صفحہ نمبر |
حرف اول |
|
17 |
امت مسلمہ سے شکایات پرویز |
|
20 |
تصانیف پرویز میں میری دلچسپی |
|
21 |
خلوص نیت کا اہم تقاضا |
|
28 |
امام مالک ؒ کے طرزعمل پر اعتراض پرویز |
|
31 |
ایک اشکال اور اس پر کلام |
|
33 |
باب1:دل اور زبان میں عدم موافقت |
|
39 |
ایک شبہ اور اس کا ازالہ |
|
45 |
جمعہ کا خطبہ پرویز اور چپڑاسی کی جرات ایمان |
|
50 |
باب2:خارزاز تضادات پرویز |
|
52 |
طلوع اسلام ،ذخیرہ تضادات |
|
53 |
طلوع اسلام افق پاکستان پر |
|
54 |
مزاج پرویز کا ایک خاص پہلو |
|
87 |
تضادات پرویز،قیام پاکستان کے بعد |
|
92 |
باب3:’’مفکر قرآن‘‘کے چند صریح جھوٹ |
|
109 |
کذب پرویز کی پہلی مثال |
|
111 |
اساس کذب پرویز |
|
112 |
اقتباس پرویز |
|
121 |
’’مفکر قرآن‘‘کا ایک سہ گونہ جھوٹ |
|
130 |
باب4:مغالطہ آرائیاں،خیانت کاریاں ،فریب انگیزیاں |
|
135 |
زمانی پس منظر سے عبارت کو کاٹ کر |
|
136 |
مولانا مودودی ؒ کی وضاحت |
|
140 |
قابل غور سوال |
|
144 |
دجل وفریب کی تیسری مثال |
|
146 |
اسی واقعہ میں ایک اور خیانت |
|
149 |
خیانت وبددیانتی کی پانچویں مثال |
|
151 |
خدع وفریب کی ساتویں مثال |
|
161 |
باب5:جھوٹے الزامات ،افتراءات ،بہتانات |
|
165 |
معاصر علماء کے خلاف بہتان تراشی |
|
165 |
علماء احناف پر بہتان |
|
175 |
اہل حدیث علماء پر بہتان |
|
176 |
طلوع اسلام کا مقصد اجراء |
|
190 |
قرآن مجید کے خلاف بہتان |
|
198 |
باب6:ناپ تول کے دوہرے معیار |
|
215 |
کرو خود لیکن الزام دوسروں پر |
|
220 |
دوہرےمعیار کا ایک اور پہلو |
|
223 |
طلوع اسلام اور مسلمانان ہند |
|
232 |
دوہرا معیار اور پھر جانبدارنہ رویہ |
|
254 |
باب7:تائید باطل کا رویہ پرویز |
|
257 |
تائید باطل کی دو مثالیں |
|
259 |
لفظ کاس اور علماء لغت |
|
261 |
باب8:تخیلاتی مقصود اور حکمت عملی |
|
265 |
حکمت عملی اور ’’مفکر قرآن‘‘کا لٹریچر |
|
277 |
باب9:’’مفکر قرآن‘‘کے اکاذیب واباطیل |
|
292 |
آمدم برسرمطلب |
|
304 |
’’مفکر قرآن‘‘کے اکاذیب واباطیل |
|
305 |
کذب پرویز کی واضح مثال |
|
309 |
باب10:’’داعلی انقلاب‘‘کا ذاتی کردار |
|
317 |
طلوع اسلام کی بڑی بڑی شخصیتیں |
|
319 |
صحافتی بازی گری |
|
330 |
کراچی کے منافقین |
|
330 |
معاشرتی تعلقات کا انقطاع |
|
331 |
باب11:’’اخلاقی نامردی‘‘ |
|
335 |
’’اخلاقی نامردی‘‘کی پہلی مثال |
|
337 |
منکرین حدیث کی ایک مکروہ سازش |
|
352 |
طلوع اسلام آئینہ دیانت کے مقابل |
|
359 |
عبارتوں میں خیانت کاری کی مثالیں |
|
360 |
حرف آخر |
|
382 |
چوری اور سینہ زوری |
|
383 |
مولانا مودودی ؒ کا ایمان افروز جوابی طرز عمل |
|
385 |
قصہ مختصر یہ کہ |
|
389 |
ضمیمہ ۔چند اعتراضات اور ان کا جائزہ |
|
390 |
کتابیات |
|
436 |