اسلام ایک مکمل ضابطہ حیات ہے اور زندگی کے ہر شعبےمیں مکمل راہنمائی فراہم کرتاہے ۔ اسلام میں جس طرح مردوں کے لیے تزکیہ وتطہیر کاطریقہ کار دیاگیا اسی طرح عورتوں کی عفت وعصمت اور پاکدامنی کی طرف بھی توجہ دی گئی ہے ۔ اسلام نے طہارت وپاکیزگی کا ایسا گراں مایہ گوہر عطاء کیا کہ جس کے باعث اسے قدروقیمت کی نگاہ سےدیکھا جانے لگا۔ اور اسے اخلاقی ودینی اعتبار سے اوجِ ثریا تک پہنچا دیا اور گھر کی چار دیواری میں محصور کر کے ایک انمول موتی اور ہیرا بنادیا ۔ زمانہ جاہلیت کی طرح آج مغربیت اور اس کے دلدادہ افراد عورت کوپھر سے بازاروں ،چوکوں، چوراہوں،تفریح گاہوں ، فائیوسٹار ہوٹلوں اور ہواؤں میں اڑا کر شرمناک مناظر دکھانا چاہتے ہیں ۔اور اس کوانسانیت کے عظیم منصب سےنکال کر حیوانیت کا لبادہ پہنانا چاہتے ہیں ۔تحریک نسوانیت اور تحریک آزادی جیسے خوشنما اور دل فریب نعروں کے سائے تلے اسے حیا باختگی اور ایمان سوز مناظر کارسیا بنانا چاہتے ہیں ۔ایسے حالات میں اسلام کے نظام عفت وعصمت اور پاکیزگی وپاکدامنی کو اجاگر کرنا بہت ضروری ہے تاکہ بنتِ آدم قرونِ اولیٰ کی عورتوں کی طرح صاف ستھری اور ایمان کی بلندیوں کو چھونے والی عورت بن سکے ۔ اور ماں بہن ،بیٹی اور بیوی کے مرتبہ عالیہ پر فائز رہتے ہوئے صالحیت اور نیک نامی سے کنارہ کش نہ ہو۔ زیر نظر کتاب ’’گناہوں سے کیسے بچیں‘‘مولانا محمد ظفیر الدین کی تصنیف ہے ۔ انہوں نے موضوع کے تمام گوشوں کوتشنہ نہیں چھوڑا البتہ بعض مقامات پر کمزور اور ضعیف روایات بھی بیان کردی تھی۔ لیکن محترم طاہر نقاش ﷾ نے اس ایڈیشن میں کتاب کی تہذیب وتنقیح اور کمزور روایات کو نکالنے کی بھر پور سعی کی ہے اور قارئین کو عمدہ اور تشکیک واعتراض سے پا ک مواد فراہم کیا ہے کتاب ہذا پہلے متعد د بار ’’اسلام کا نظام عفت وعصمت ‘‘ کے نام سے شائع ہوئی ۔محترم طاہر نقاش صاحب نے اس کتاب پر اس انداز سے تحقیقی وتوضیحی نوعیت کا کام کیا ہے کہ پاک وہند میں اس کتاب پر اس طرح کا کام اس قبل نہیں ہوا تھا ۔کتاب ہر اعتبار سے اپنی مثال آپ ہے اور پاکستان وہندوستان میں شائع ہونے والی تمام اشاعتوں پر اپنی افادیت اور اثر پذیری کے اعتبار سے فوقیت حاصل کر گئی ہے ۔ اور اپنے معیار ،تحقیق وتدقیق کےاعتبار سے سب سے آگے نکل گئی ہے ۔ کتاب میں موصوف نے تقریبا 70 صفحات پر مشتمل مفید توضیحی فٹ
عناوین |
|
صفحہ نمبر |
گناہوں سے کیسے بچیں ؟ |
|
|
تقریظ: فضیلۃ الشیخ ابو الحسن مبشر احمدربانی |
|
21 |
تقریظ : حافظ صلاح الدین یوسف |
|
23 |
حرف تمنا : محمد طاہر نقاش |
|
27 |
قبل از اسلام عورتوں کے مقام ومرتبہ |
|
|
عورتوں کی مظلومیت |
|
32 |
بچیوں کا بے رحمانہ قتل |
|
34 |
عفت وعصمت کی بربادی |
|
35 |
جاہلیت کے نکاح |
|
36 |
روم و یونان میں |
|
38 |
یہودی قانون میں |
|
38 |
ہندوقانون میں |
|
39 |
مسیحی قانون |
|
43 |
غیر مذاہب میں ازواجی تعلقات |
|
46 |
مومنات کےحق میں اسلام کی اصلاحی تدابیر |
|
|
عورتوں کی حیثیت کا اعلان |
|
48 |
عورتوں کا مقصد |
|
50 |
بچیوں کے قتل کی روک تھام |
|
53 |
میراث میں عورتوں کا حصہ |
|
58 |
عورت کا ماں کی حیثیت سےحصہ |
|
60 |
ماں کےروپ میں عورت کا احترام |
|
61 |
بدکاری کی ہلاکتیں اوربربادیاں |
|
63 |
زنا اور اس کےمفاسد |
|
66 |
ایک نوجوان کو رسول اللہ ﷺ کی نصحیت |
|
67 |
عفت پر بیعت |
|
71 |
زناجرم عظیم ہے |
|
72 |
شرک کے بعد بڑا گناہ ’’زنا‘‘ ہے |
|
73 |
زنا کاری اور عیرت حق |
|
75 |
پاک دامن یوسف کا اعلان حق |
|
76 |
زنا مظالم کی جڑ |
|
77 |
زنا پر کال کوٹھری کو ترجیح |
|
80 |
زنا کی ہلاکتیں |
|
81 |
زنا باعث مصیبت |
|
84 |
زنا کی وجہ سے خشک سالی |
|
85 |
اسلامی تعلیمات سے بغاوت کاعبرتناک انجام |
|
|
امریکہ میں زنا اور اس کے نتائج |
|
87 |
آتشک ، سوزاک اور دوسری برائیان |
|
92 |
انگلستان میں زنا کی وبا |
|
98 |
فرانس میں بدکاری |
|
103 |
’’نکاح ‘‘ پاکدامنی کےتحفظ کا ضامن |
|
|
نکاح کاحکم |
|
107 |
نکاح میں تحفظ عصمت |
|
109 |
نکاح اور پاکدامنی |
|
110 |
نکاح رسولوں کی سنت ہے |
|
111 |
غیر شادی شدہ رسول اللہ ﷺ کی نظر میں |
|
112 |
پاکیزہ نفس عورت رسو ل اللہ کی نظر میں |
|
114 |
ترغیب نکاح کے ساتھ وعدہ غناء ( مالداری ) |
|
115 |
صحابہ کرام کا تاثر |
|
118 |
حالت فقر میں اجازت نکاح |
|
119 |
نکاح سے فرار کے نقصانات و بربادیاں |
|
|
مقاصد نکاح |
|
121 |
مادہ تولید اور اس کا اخراج |
|
123 |
آوارگی اورزنا کا راستہ |
|
125 |
ہم بستری کے فائدے |
|
126 |
ہم بستری میں اعتدال |
|
126 |
غیر فطری طریقوں کے نقصانات |
|
127 |
غیر فطری طریقوں سےتکمیل شہوت اسلام کی نظر میں |
|
129 |
اجتماعی حیثیت سے نکاح کی افادیت |
|
131 |
ایک انگریز عورت کی رائے |
|
132 |
مفربی مفکر کا مشورہ |
|
132 |
پاکدامنی کاحصول اور نکاح کے مقاصد |
|
|
نکاح میں چار ضروری شرطیں |
|
139 |
عفت وعصمت کی اہمیت |
|
142 |
محبت ورحمت |
|
143 |
ہیجانی کیفیت کا علاج |
|
144 |
پاک دامن رہنے کی فضیلت و اہمیت |
|
|
فلاح کامل کی بشارت |
|
147 |
عفت جزو نبوت کی حیثیت میں |
|
148 |
پاکیزہ نفس کامرتبہ |
|
150 |
پاکدامنی کی تبلیغ |
|
152 |
روداد عفت اور اس کا اثر |
|
153 |
صحابہ کرام کاجذبہ عفت |
|
154 |
سرور کائنات اوردعائے عفت |
|
156 |
دشمن عفت پر عذاب الہٰی |
|
157 |
پاک دامنی کادفاع اور تعدد زوجات |
|
|
ازواج کے بارے میں عدل و مساوات |
|
161 |
عدم مساوات میں اندیشہ کےوقت صرف ایک بیوی کا حکم |
|
162 |
اہل یورپ کا اعتراف حق |
|
163 |
ہندوؤں کا اعتراف حق |
|
166 |
اختیاری شے میں عدل |
|
167 |
مانوس کرنے کےلیے نئی بیوی کے ساتھ رعایت |
|
169 |
سفر میں لے جانے کے لیے قرعہ |
|
170 |
اپنے حصہ کا ہبہ اورملنے کی آزادی |
|
171 |
بیوی کی خوشنودی |
|
171 |
چند عورتوں سےبیک وقت شادی |
|
172 |
سارے قوانین کاماحصل عفت وعصمت |
|
173 |
آئیڈیل دولہا اورآئیڈیل دلہن کا انتخاب |
|
|
حق انتخاب |
|
175 |
ظلم وجور کی بیخ کنی |
|
176 |
ولی کا فریضہ |
|
178 |
باپ کوبھی جبر کا اختیار نہیں |
|
179 |
ولی کا حق مشورہ اور اس کا لحاظ |
|
180 |
قرآن و حدیث کی روشنی میں ایک تبصرہ |
|
183 |
خود میاں بیوی کا باہمی معاملہ قابل غور ہے |
|
184 |
اس مسئلہ میں امام نووی کی رائے |
|
185 |
مردوں کو اختیارات |
|
186 |
محض دولت پرستی |
|
187 |
نسل و نسب کے بت پر جان دینا |
|
188 |
حسن پرستی |
|
188 |
بیوی کا انتخاب اور خلاصہ احادیث |
|
190 |
شوہر کا انتخاب |
|
192 |
ہم عمری کا لحاظ |
|
192 |
کنواری عورت |
|
193 |
نوجوان عورت کی خصوصیات |
|
194 |
دین اور حسن کا اجتماع |
|
195 |
خوبصورتی کا معیار |
|
196 |
بیوہ عورت سے شادی |
|
196 |