بد قسمتی سے پاکستان کا میڈیا اسلام اور نظریہ پاکستان اور ان کے اصول واقدار کی پیروی کرنے کی بجائے مغرب کی لادین فکر وتہذیب اور ان کے اصول واقدار کی پیروی کر رہا ہے اور فحاشی وعریانی پاکستانی میڈیا میں سکہ رائج الوقت بن چکی ہے۔ ناچنے ،گانے والے اور میراثی اب گلوکار، ادکار،موسیقار اور فنکار کہلاتے اورفلمی سٹار، فلمی ہیرو جیسے دل فریب مہذب ناموں سے یاد کئے جاتے ہیں۔مردوزَن کی مخلوط محفلوں کا انعقاد عروج پر ہے۔ بڑے بڑے شادی ہال، کلب،بازار، انٹرنیشنل ہوٹل اور دیگر اہم مقامات ا ن بیہودہ کاموں کے لئے بک کر دیئے جاتے ہیں جس کے لئے بھاری معاوضے ادا کئے جاتے اور شو کے لئے خصوصی ٹکٹ جاری ہوتے ہیں۔ چست اور باریک لباس، میک اَپ سے آراستہ لڑکیاں مجرے کرتی ہیں جسے ثقافت اور کلچر کا نام دیا جاتا ہے۔عاشقانہ اَشعار، ڈانس میں مہارت، جسم کی تھرتھراہٹ اور آوازکی گڑگڑاہٹ میں ڈھول باجوں اور موسیقی کی دھن میں کمال دکھانے والوں اور کمال دکھانے والیوں،جنسی جذبات کو اُبھارنے والوں کو خصوصی ایوارڈز سے نوازا جاتاہے۔اس دوران بعض سنجیدہ احباب نے جب اس معاملے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کیا تو میڈیا کے وکلاء معصوم بن کر کہنے لگے کہ میڈیا تو فقط تفریحی اور ثقافتی سرگرمیاں دکھاتا ہے جو فحاشی کے زمرے میں نہیں آتیں۔ زیر تبصرہ کتاب "فحاشی کی جامع تعریف اور اس کے انسداد کے لئے عملی تجاویز" ملی مجلس شرعی کی طرف سے شائع کی گئی ہے جس میں فحاشی کی ایک جامع تعریف کرتے ہوئے اس کے انسداد کی عملی تجاویز پیش کی ہیں۔اللہ تعالی سے دعا ہے کہ ملی مجلس شرعی کی اس کاوش کو اپنی بارگاہ میں قبول فرمائے اور ہمارے معاشرے کو پاکیزہ اور فحاشی وعریانی سے صاف معاشرہ بنا دے۔آمین(راسخ)
اس کتاب کی فہرست موجود نہیں