یہ کتاب دراصل الشیخ عبدالمحسن العباد کی تالیف ہے۔ جسے اردو ترجمہ کے قالب میں محقق العصر الشیخ الحافظ زبیر علی زئی نے ڈھالا ہے۔ یہ دراصل حدیث جبریل، کہ جس میں اسلام، ایمان اور احسان کا بیان ہے اور جس کے آخر میں نبی کریم ﷺ کا ارشاد ہے یہ جبریل تھے جو تمہارے پاس تمہارا دین سکھانے آئے تھے، کی مستقل شرح ہے۔ علماء کی ایک جماعت سے اس حدیث کی بڑی شان منقول ہے۔ یہ حدیث ظاہری و باطنی عبادات کی تمام شروط کی شرح پر مشتمل ہے۔ نیز اس حدیث میں علوم، آداب اور لطائف کی اقسام جمع ہیں۔ بعض علماء تو اس حدیث کو ام السنۃ کی طرح کہتے ہیں یعنی سنت کی ماں۔ کیونکہ اس نے علم سنت کے بنیادی جملے اکٹھے کر لئے ہیں۔
نماز میں رفع الیدین ایک معرکۃ الآراء مسئلہ ہے اور حامیین اور مخالفین نے اس پر بہت کچھ لکھ کر اس کو واضح کرنے کی کوشش کی ہے اور انہی کوششوں میں سے ایک اعلی کوشش مولانا زبیر علی زئی محقق حدیث حفظہ اللہ تعالی کی ہے-جس میں انہوں نے رفع الدین کے مسئلے کو نکھارنے کی کوشش کی ہے-مختلف لوگوں کے مختلف دلائل ،ان کا عالمانہ تجزیہ، اور پھر ان دلائل کا علمی محاکمہ پیش کیا ہے-اس لیے سب سے پہلے سنت کی اہمیت پر بیان کر کے ایک مسلمان کے لیے یہ چیز واضح کی ہے کہ مسلمان کی زندگی کا مقصد سنت کی پیروی اور اتباع ہونی چاہیے اس لیے اس موضوع کو نکھارنے کے بعد دوسرے مسائل کو پیش کیا ہے-رفع الیدین کے دلائل کو بڑی شرح وبسط کے ساتھ بیان کرنے کے بعد اس کے مقابلے میں پائے جانے والے اعتراضات کو خوب واضح کیا اور ان کا علمی انداز سے جواب دیا ہے-جس میں رسول اللہ ﷺ کے عمل کے ساتھ ساتھ صحابہ کرام کے عمل اور بعد کے تابعین اور تبع تابعین کے اعمال اور اقوال سے اس مسئلہ کو نکھارنے کی کوشش کی ہے-اللہ تعالی سے دعا کہ وہ حق کا علم ہو جانے کے بعد اس پر عمل کی توفیق عطا فرمائے-آمین
دین اسلام کی اساس عقیدہ توحید پر ہےلیکن صد افسوس کہ امت محمد ﷺ میں سے بہت سے لوگ مختلف انداز میں شرک جیسے قبیح فعل میں مبتلا ہیں- سماع موتٰی یعنی مُردوں کے سننے کا مسئلہ شرک کا سب سے بڑا چور دروازہ ہے- موجودہ دور میں یہ مسئلہ اس قدر سنگینی اختیار کر گیا ہے کہ قائلین سماع موتٰی نہ صرف مردوں کے سننے کے قائل ہیں بلکہ یہ عقیدہ بھی رکھتے ہیں کہ مردے سن کر جواب بھی دیتے ہیں اور حاجات بھی پوری کرتے ہیں-زیر نظر کتاب میں سماع موتی سے متعلق تمام اشکالات کا حل کتاب وسنت کی روشنی میں پیش کیا گیا ہے-کتابچہ سوال وجواب کی صورت میں مرتب کیا گی ہے جو افہام وتفہیم کا آسان ترین ذریعہ ہےمعمولی پڑھا لکھا آدمی بھی باآسانی مستفید ہوسکتا ہے-جس میں لوگوں کے ذہنوں میں پائے جانے والے مختلف شبہات کو سوال کی صورت میں پیش کر کے قرآن سنت کی راہنمائی کو جواب کی صورت میں پیش کیا ہے-
کتاب کے نام سے اس کی اہمیت عیاں ہے۔ اس لاجواب اور بے نظیر کتاب میں مختلف مکاتب فکر (دیوبندی، بریلوی اور عثمانی توحیدی) کے معترضین کے دلائل کا مکمل و مدلل جائزہ لیا گیا ہے۔ نیز ان مضامین کے لکھنے کے بعد جو جو اعتراضات ان فرقوں کی جانب سے موصول ہوئے ان سب کا جواب بھی اسی کتاب میں شامل کر دیا گیا ہے۔ جس سے اس کی اہمیت میں کئی گنا اضافہ ہوا ہے۔ مردوں کے سننے یا نہ سننے کا مسئلہ مشہور و معروف ہے، اسی طرح عذاب قبر جس کا انکار کیپٹن عثمانی صاحب (توحیدی گروپ کے بانی) نے کیا، ان کے دلائل کا مکمل جائزہ لیا گیا ہے۔ نیز ان کے شاگرد کی طرف سے اس مضمون کے جواب کا جواب الجواب بھی لکھا گیا ہے۔ بریلوی علماء کی معنوی تحریفات کو بھی سماع موتٰی بھی خوب واضح کیا گیا ہے اورکتاب و سنت کے شافی دلائل سے اس مسئلہ کے ایک ایک پہلو کو اعتراضات کی گرد و غبار سے پاک کر کے نکھار دیا گیا ہے۔ انتظامیہ یہ کتاب اپنے قارئین و ناظرین کو تجویز کرتی ہے اور اس کی ہارڈ کاپی خرید کر دوسروں تک پہنچانے کی دعوت دیتی ہے
یہ کتاب دراصل محدث نبیل علامہ ناصر الدین البانی رحمتہ اللہ علیہ کی عربی تصنیف "آداب الزّفاف فی السّنۃ المطھّرۃ" کا اردو ترجمہ ہے۔ یہ کتاب انہوں نے اپنے ایک دوست کی شادی کے موقع پر تحریر فرمائی ہے۔ اس میں انہوں نے وقت کی قلت کے باعث فقط ان مسائل پر قلم اٹھایا ہے جو سہاگ رات سے قبل اور بعد میں پیش آمدہ ہیں۔ اسی طرح مباشرت کے آداب کا تذکرہ بھی اس کتاب کا حصہ ہے۔ ان کی یہ کوشش اس بناء پر بہت خوش آئند ہے کہ انہوں نے ایک ایسے موضوع پر قلم اٹھا کر لوگوں کیلئے کتاب و سنت کی راہنمائی مہیا کی ہے جس پر لاتعداد مخرب الاخلاق کتابچے، رسائل و جرائد اور مضامین زیر گردش ہیں۔ شیخ موصوف نے اس نازک موضوع پر ایسی پاکیزہ اور اعلٰی معلومات بہم پہنچائی ہیں جن کی بنیاد اللہ تعالٰی کا مقدس کلام اور رسول رحمت ﷺ کی زبان اطہر سے نکلے ہوئے محبوب ترین الفاظ ہیں۔ یہ کتاب اس لحاظ سے بھی انتہائی مفید ہے کہ شادی کرنے والے نوجوان اس سے مناسب رہنمائی لے سکتے ہیں کیونکہ ہمارے برصغیر میں ایسے مسائل کے متعلق سوال کرتے ہوئے عموماً لوگ جھجک محسوس کرتے ہیں۔
ہمارے بہت سارے نام نہاد دانشور ایک عرصے سے اس بات کا اعلان کرتے چلے آرہے ہیں کہ بسنت ایک خالص موسمی اور علاقائی تہوار ہے جس کا مذہب کے ساتھ دور کا بھی تعلق نہیں ہے- اس دعوے کی حقیقت کیا ہے آئیے ملاحظہ کرتے ہیں مولانا اختر صدیق صاحب کی اس کتاب میں-مولانا نے کتاب کے شروع میں بسنت کا مکمل تعارف کرواتے ہوئے بسنت کی ابتدا اور تاریخ پر تفصیل سے روشنی ڈالی ہے جس سے ثابت ہوجاتا ہے کہ یہ خالص ہندوانہ مذہبی تہوار ہے جو کہ گستاخ رسول ''حقیقت رائے'' کی یاد میں منایا جاتا ہے-بسنت نے پاکستانیوں کی زندگی میں کیا گل کھلائے ہیں اوراس کی وجہ سے انہیں کس قدر جانی ومالی نقصان برداشت کرنا پڑا اس کی تفصیل بھی آپ کو اس کتاب میں پڑھنے کوملے گی-کتاب کے آخر میں بسنت کے حق میں دلائل کا مختصر جائزہ پیش کرتے ہوئے بسنت کے خلاف عوام الناس کے بیانات کو قلمبند کیا گیا ہے-
بسا اوقات ایسا ہوتا ہے کہ انسان کسی معاملے میں مختلف وجوہات کی بناء پرکوئی فیصلہ کرنے کی ہمت نہیں پاتا-ایسی صورت میں انسان کوچاہیے کہ وہ دو رکعت نماز ادا کر کے اللہ تعالی سے استخارہ کرے تاکہ پریشان کن صورتحال سے چھٹکارا حاصل کیا جا سکے-مصنّف نے اس مختصرسے کتابچہ میں استخارہ کے تمام شرعی احکام ومسائل سے آگاہی فراہم کی ہے-استخارہ کی فضیلت واہمیت بیان کرتے ہوئے اس کی حکمت اور آداب پر روشنی ڈالی گئی ہے- اس کے بعد استخارہ کا مکمل طریقہ ذکرکرنے کے ساتھ ساتھ استخارہ کے فوائد پر اپنی آراء کا اظہار کیا گیا ہے –اس کے علاوہ استخارہ سے متعلق دیگر مسائل جن میں استخارہ کا وقت،کیا استخارہ کے کے بعد خواب آنا ضروری ہے؟ اور استخارہ کے بعد انسان کیا کرے؟جیسے مسائل شامل ہیںدورِحاضر میں ٹی وی پروگرامز اور دیگر ذرائع سے استخارہ کا لوگوں کے اذہان میں غیر شرعی مفہوم ٹھونسا جا رہا ہے۔ یہ کتابچہ کتاب و سنّت کی درست راہنمائی فراہم کرتا ہے۔
دين اسلام میں جس قدر نماز کی پابندی پر زور دیا گیا ہے اسی قدر اسے اسوہ رسول ﷺ کے مطابق ادا کرنے کی بھی تاکید کی گئی ہے- صرف وہی نماز خدا تعالی کے ہاں قابل قبول ہے جو رسول اللہ ﷺ کے بتائے ہوئے طریقے کے مطابق ہوگی-زیر نظر رسالہ میں حافظ زبیر علی زئی نے انتہائی اختصار کے ساتھ احادیث رسول کی روشنی میں نماز نبوی کا مکمل طریقہ سپرد قلم کر دیاہے-علاوہ ازیں وضو کا مسنون طریقہ،دعائے قنوت،نماز کے بعد کے اذکار اور نماز جنازہ پڑھنے کا صحیح اور مدلل طریقہ بھی مختصر انداز میں ذکر کر دیا گیا ہے-حافظ صاحب نے احادیث کا تذکرہ کرتے ہوئے صرف صحیح اور حسن لذاتہ احادیث کو دلیل کے طور پر پیش کیا ہے۔
اہل وسنت والجماعت کے عقیدے کے مطابق عذاب قبر بر حق ہے اور اس پر کتاب وسنت کی بہت سی براہین واضح دلالت کرتی ہیں لیکن اسلام کی خانہ زاد تشریح پیش کرنے والے بعض افراد قرآن وحدیث کی صریح نصوص سے سر مو انحراف کرتے ہوئے بڑی ڈھٹائی کے ساتھ اس کا انکار کر دیتے ہیں-عالم برزخ کیا ہے؟ اور عذاب قبر کیا ہے؟ اس کتاب میں اسی معرکۃ الآراء مسئلے سے متعلق تمام حقائق کو سپرد قلم کیا گیا ہے- مصنف محمد ارشد کمال نے کمال مہارت سے لغت، قرآن کریم اور احادیث نبویہ سے اثبات عذاب قبر پر دلائل کا انبار لگاتے ہوئے منکرین عذاب قبر کو مسکت جوابات سے اپنے مؤقف پر نظر ثانی کی دعوت دی ہے-علاوہ ازیں منکرین عذاب قبر کے چند بناوٹی اصولوں کا تجزیہ پیش کرتے ہوئے ان کا بھر پور محاسبہ کیا گیا ہے- کتاب کے آخر میں انتہائی جانفشانی کے ساتھ منکرین عذا ب قبر سے متعلق علماء کرام کی آراء کو بھی قلمبند کر دیا گیا ہے-
ہندوستان میں تقلید شخصی کا ایسا رجحان پیدا ہو چکا تھا کہ قرآن وسنت کو سمجھنا انتہائی مشکل تصور کیا جاتا اور لوگوں کے اس کے قریب بھی نہ آنے دیا جاتا تھا حتی کہ ان کے دلوں میں یہ چیز پیدا کر دی گئی تھی کہ قرآن وسنت کوسمجھنا عام انسان کا کام ہی نہیں تو اس دور میں شاہ ولی اللہ ؒ نے تقلید کے خلاف آواز حق کو بلند کرتے ہوئے قرآن وسنت کے افہام وتفہیم کو عام کرنے کی کوشش کی –اسی تحریک کو آگے بڑھاتے ہوئے شاہ اسماعیل شہید نے ایک کتاب تنویر العینین فی اثبات رفع الیدین تحریر فرمائی جس میں مختلف فقہی اختلافات کے بیان کے ساتھ ساتھ تقلید شخصی کا بھر پور رد فرمایا-اس کتاب کے منظر عام پر آنے کےبعد اس کے رد میں ایک غالی مقلد مولوی محمد شاہ پاک پٹنی نے تنویر الحق نامی کتاب کو شائع کر کے شاہ اسماعیل شہید کے دلائل کے اثر کوزائل کرنے کی ناکام کوشش کی -اس کے بعد شیخ الحدیث میاں نذیر حسین محدث دہلوی نے تنویر الحق کے رد میں معیار الحق فی تنقید تنویر الحق کا جواب لکھا جس میں تنویر الحق کا مکمل علمی محاکمہ کیا گیا ہے اور عام فہم انداز کواختیار کیا گیا ہے تاکہ عام قاری ک...
توحید کے موضوع پر قرآنی دلائل سے مزین ایک عمدہ کتاب ہے۔ جس میں فاضل مصنف نے موضاعتی ترتیب سے آیات کو یکجا کر دیا ہے۔ قرآن جو لاریب کتاب ہے جو رشد وہدایت کا عالمگیر مرکز اور فوز و فلاح کا داعی ہے، توحید جیسے بنیادی عقیدے کی واضح ترین الفاظ میں تشریح بیان کرتا ہے، پھر بھی نام نہاد مذہبی پیشواؤں کی ہٹ دھرمی اور عوام کی جہالت مسلم معاشرے میں شرک کے فروغ کا سبب بن رہے ہیں۔ مصنف خود پہلے شرک و بدعت کی دلدل میں ڈوبے رہے ، بعد میں اللہ تعالیٰ نے انہیں ہدایت نصیب فرمائی۔ اب دوسروں کی فوز و فلاح کا درد ان کے قلم سے جھلکتا ہے۔
امام عبدالرحمن الجوزی کی کتاب تلبیس ابلیس اپنے موضوع کے اعتبار سے بلندپایہ تصانیف میں سے ایک ہے-مصنف نے اپنے کتاب کو مختلف ابواب میں تقسیم کرتے ہوئے تیرہ ابواب میں مختلف قسم کے بڑے اہم موضوعات کا احاطہ کیا ہے-پہلے باب میں کتاب و سنت کواختیار کرنے کی اہمیت وافادیت پر روشنی ڈالی ہے اور دوسرے باب میں بدعت اور بدعتیوں کے مختلف گروہوں کی مکمل تفصیل جیسے معتزلہ،خوارج،مرجئہ،وغیرہ کے ساتھ ساتھ خلافت راشدہ پر روشنی ڈالی گئئ ہے-اسی طرح شیطان انسان کو کس طریقے سے گمراہ کرتا ہے اس حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے شیطان کے مختلف حیلوں کو مختلف ابواب میں مختلف لوگوں کے اعتبار سے تقسیم کیا ہے-مثلا مختلف ادیان کے اعتبار سے شیطان کیسے تلبیس یا اختلاط پیدا کرتا ہے،غلط عقائد کی ترویج کے لیے لوگوں کے ذہنوں میں شیطان کیسے وسوسے پیدا کرتا ہے،علماء کو گمراہ کرنے کے لیے کیسے حربے استعمال کرتا ہے اور عوام الناس کو گمراہ کرنے کے لیے کیسے حربے استعمال کرتا ہے-غرضیکہ مصنف نے جمیع موضوعات اور معامالات کوزیر بحث لا کر یہ سمجھایا ہے کہ شیطان تمام معاملات میں دخل اندازی کس طریقے سے دیتا ہے اور لوگو...
دینا جہاں میں صرف اسلام ہی وہ دین ہےکہ جس کی تمام تر تعلیمات قرآن وحدیث کی صورت میں صحیح وسالم اور محفوظ ہیں یہ شرف بھی اسلام کے حصےمیں آیاہے کہ اس کی حفاظت کی ضمانت خود رب العالمین نے دے رکھی ہے شریعت اسلامیہ چونکہ آخرت تک کےتمام ادوار ومراحل کو محیط ہے لہذا اسے اس جامع انداز سے ترتیب دیا گیا ہے کہ کسی دور میں بھی کوئی نام نہاد اسکالر،دانشور،مفکر،مدبریا متجدد اجادیث سے منحرف ہوکر عقلی وذہنی اختراعات یا اپنے ذاتی فہم کو جز ولازم قرار نہ دے سکے ۔اس سے انکار کی مجال نہیں کہ مختلف قرون میں مختلف انداز سے کئی قسم کے فتنوں سے جنم لیا ہے لیکن یہ بھی ایک لاریب حقیقت ہے کہ ایسے لوگوں کاوجود عارضی ہوا کرتاہے ۔ان کے نام ونشان تک مٹ جایا کرتے ہیں اور اس کے بر عکس احادیث کی خدمت میں لیل ونہار گزارنے والے محدثین عظام،آئمہ دین اور ان کےجانشین علمائے کرام آج بھی عالم افق پر نمایاں ہیں اور قیامت تک رہیں گے(ان شاء اللہ )انہیں محدثین میں سے ایک امام مالک بن انس المدنی ؒ تھے جنھوں نے ہر قسم کی آزمائش کو بالائے طاق رکھتے ہوئے رسول اللہ ﷺ کی احادیث کو یکجاکرکے ’’المؤطا&lsqu...
باجماعت نماز کی اہمیت کا اندازہ لگانے کے لیے دین اسلام کی یہ ہدایات ہی کافی ہیں کہ میدان جہاد میں موت کے مدمقابل بھی نماز ترک نہ کی جائے بلکہ جماعت بھی ترک نہ کی جائے۔ ایمان و اسلام کی سلامتی نماز کے قیام سے ہی مشروط ہے۔ تارک نماز کے گناہ گار ہونے پر تو امت کا اجماع ہے۔ لیکن اس کے مشرک، کافر اور ابدی جہنمی ہونے پر اختلاف ہے۔ زیر تبصرہ کتاب میں مصنف نے دلائل قطعیہ اور استنباطات فقہیہ سے تارکین نماز کو گناہ کی شدت کا احساس دلایا ہے۔
شریعت اسلامی کا بہترین اور مختصر قانون یہ ہے کہ جو رسول اللہ ﷺ فرمان جاری فرمائیں اس کو مان لو اور جس سے روکنے کا حکم سنائیں اس سے رک جاؤ۔ آپ ﷺ اطاعت و فرمانبرداری ہی فقط وہ چیز ہے جس کی بدولت آدمی راہ راست پر چل کر جنت تک پہنچ سکتا ہے ورنہ ذلت و رسوائی اس کا مقدر بن جائے گی۔ اس کتاب میں وہ تمام منہیات جو قرآن میں یا صحیح احادیث میں آئی ہیں، یعنی وہ تمام امور جن سے اللہ اور اس کے رسول ﷺ نے ہم مسلمانوں کو روکا ہے، کو جمع کر دیا گیا ہے۔ یہ بلاشبہ نہایت ہی عظیم ذخیرہ ہے۔ آج اگر ہم خود سے وعدہ کر لیں کہ اللہ اور اس کے رسول ﷺ نے جس جس چیز سے منع کیا ہے، ہم اسے اپنی زندگی سے نکال باہر کریں گے، تو صرف اس کتاب کا مطالعہ ہی ان شاء اللہ کافی رہے گا۔
نبی اکرم ﷺ کی حدیث وسنت اسلامی شریعت کی اسی طرح اساس وبنیاد ہے جس طرح کہ قرآن کریم ہے حدیث وسنت کے بغیر نہ قرآن کو سمجھا جا سکتا ہے او رنہ ہی احکامات خداوندی پر عمل ممکن ہے اللہ تعالی جزائے خیر دے محدثین کرام رحمہم اللہ کو جنہوں نے انتہائی محنت او رجگر کاوی سے رسول معظم ﷺ کے اقوال وارشادات اور عادات وافعال کو حیطۂ تحریر میں لاکر کتابی شکل میں امت کے سامنے پیش کیاتاکہ ان پرعمل کرنے میں آسانی اور سہولت رہے ۔اس ضمن میں امام محمدبن اسماعیل بخاری ؒ کامرتب کردہ مجموعہ حدیث جو ’صحیح بخاری ‘ کےنام سے معروف ہے جوایک ممتاز مقام رکھتا ہے کہ اس میں صرف انہی احادیث کو جمع کیا گیا ہے جوفن حدیث کی رو سے قطعی صحیح ہیں کوئی کمزور روایت اس میں جگہ نہیں پا سکتی وہ لوگ جو حدیث وسنت کے اپنے مذموم مقاصد کی راہ میں رکاوٹ سمجھتے اور امت کارشتہ رسول اکرم ﷺ سے کمزور کرنا چاہتے ہیں مختلف طریقوں سے حدیث رسول ﷺ کو جرح وتنقید کانشانہ بناتے رہتے ہیں ان کی ناپاک جسارتوں کا دائرہ یہاں تک وسعت پذیر ہوا کہ اب انہوں نے ’’صحیح بخاری‘‘...
محدثین کرام نے نہایت جانفشانی کے ساتھ احادیث کی کتابوں کے مجموعے لکھے، اسماء الرجال کا علم مدون کیا اور اصول حدیث کی کتابوں کو زیب قرطاس کر کے ہمارے لیے آسانیاں فراہم کیں۔ زیر نظر کتاب ’اختصار علوم الحدیث‘ بھی دراصل اصول حدیث پر لکھی جانے والی اسماعیل بن عمر بن کثیر کی شاندار کتاب کا اردو ترجمہ ہے۔ شیخ محترم حافظ زبیر علی زئی کے ترجمے اور تحقیق و حواشی نے کتاب کو چار چاند لگادئیے ہیں جس سے ان کی خداداد صلاحیتوں کا بخوبی اندازہ ہوتا ہے۔ کتاب میں نہایت عرق ریزی کے ساتھ حدیث کی تمام اقسام مثلاً صحیح، حسن، ضعیف، معضل، منقطع اور شاذ وغیرہم کی تمام تر ضروری تفصیلات کو احاطہ تحریر میں لایا گیا ہے۔
اسلام دین توحید ہے اسلامی تعلیمات تمام کی تمام عقیدہ توحید ہی کے گرد گھومتی ہیں توحید کی ضد شرک ہے کتاب وسنت میں شرک کی پرزور نفی کی گئی ہے اور ان امور سے بھی مجتنب رہنے کا حکم دیا گیاہے جو شرک کا ذریعہ بن سکتے ہیں انہی میں سے ایک مسئلہ قبروں پر مساجد تعمیر کرنےکابھی ہے کہ اس سے شرک کا دروازہ کھلتاہے رسول اکرم ﷺ نے اپنی حیات طیبہ کے آخری لمحات میں یہودونصاری پرلعنت فرمائی کے انہوں نے اپنے انبیاء کی قبروں کو مساجد کی حیثیت دے دی افسوس کہ آج امت مسلمہ میں یہ روش عام ہوچکی ہے اور بے شمار مزارات پرمساجد نظر آتی ہیں جہاں کھلم کھلاشرک ہورہا ہے عظیم محدث علامہ ناصر الدین البانی ؒ نے زیرنظر کتاب میں اسی مسئلے کی کتاب وسنت کی روشنی میں وضاحت کی ہے علامہ موصوف نے ثابت کیاہے کہ قبروں پرمسجدیں بنانا شریعت کی روسے قطعی حرام اور گناہ کبیرہ ہے او رتمام فقہی مکاتب فکر اسی کے قائل ہین علامہ ناصر الدین البانی ؒ نے اس ضمن میں اہل بدعت کی طرف سے اٹھائے گئے شبہات کا بھی ٹھوس علمی انداز میں ازالہ کیا ہے ہر بات کتاب وسنت کے محکم استدلال اور قوی استشہاد کی بناء پر پی...
کسی بھی معاشرے کی تنظیم وتعمیر میں عائلی و ازدواجی زندگی ایک اکائی کی حیثیت رکھتی ہے۔ اسلام نے عائلی زندگی کے بارے تفصیلی احکامات جاری کیے ہیں کیونکہ معاشرے کا استحکام خاندان کے استحکام پر منحصر ہوتا ہے۔ اگر خاندان مستحکم ہو گا تو معاشرہ بھی مضبوط بنیادوں پر استوار ہو گا۔ ’تحفۃ العروس‘ کا موضوع بھی ازدواجی زندگی ہے۔ اس کتاب میں شوہروں کو اپنی بیویوں کے ساتھ حسن معاشرت کے آداب سکھائے گئے ہیں۔ یہ کتاب مہذب انداز میں میاں بیوی کے ازدواجی تعلقات پر کتاب وسنت اور ائمہ سلف کے اقوال کے ذریعے روشنی ڈالتی ہے۔ میاں بیوی کے ازدواجی تعلقات ایک نہایت ہی نازک موضوع ہے جس پر عموماً بازار میں سطحی اور فحش کتابیں دستیاب ہوتی ہیں جو تعلیم کم دیتی ہیں اور جنسی ہیجان انگیزی کا سبب زیادہ بنتی ہے۔ یہ کتاب اس قسم کے فحش مواد سے پاک ہے۔ البتہ اس کتاب میں کچھ ایسی باتیں بھی آ گئیں کہجن کا بیان ہمارے ہاں شرم وحیا کے معاشرے میں رائج تصورات کی روشنی میں کچھ نامناسب معلوم ہوتا ہے لیکن چونکہ ہمارے ہاں شادی حضرات کی تعلیم کے لیے کسی قسم کے شادی کورسز یا ازدواجی کورسز موجود نہ...
دینی علوم میں کتاب اللہ کی تفسیر وتاویل کا علم اشرف علوم میں شمار ہوتا ہے۔ ہر دور میں ائمہ دین نے کتاب اللہ کی تشریح وتوضیح کی خدمت سر انجام دی ہے تا کہ عوام الناس کے لیے اللہ کی کتاب کو سمجھنے میں کوئی مشکل اور رکاوٹ پیش نہ آئے۔ سلف صالحین ہی کے زمانہ ہی سے تفسیر قرآن، تفسیر بالماثور اور تفسیر بالرائے کے مناہج میں تقسیم ہو گئی تھی۔ صحابہ ؓ ، تابعین عظام اور تبع تابعین رحمہم اللہ اجمعین کے زمانہ میں تفسیر بالماثور کو خوب اہمیت حاصل تھی اور تفسیر کی اصل قسم بھی اسے ہی شمار کیا جاتا تھا۔ تفسیر بالماثور کو تفسیر بالمنقول بھی کہتے ہیں کیونکہ اس میں کتاب اللہ کی تفسیر خود قرآن یا احادیث یا اقوال صحابہ یا اقوال تابعین و تبع تابعین سے کی جاتی ہے۔ بعض مفسرین اسرائیلیات کے ساتھ تفسیر کو بھی تفسیر بالماثور میں شامل کرتے ہیں کیونکہ یہ اہل کتاب سے نقل کی ایک صورت ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ہمارے قدیم تفسیری ذخیرہ میں اسرائیلیات بہت زیادہ پائی جاتی ہیں۔امام ابن کثیر ؒ متوفی ۷۷۴ھ کی اس تفسیر کا منہج بھی تفسیر بالماثور ہے۔ امام ؒ نے کتاب اللہ کی تفسیر قرآن مجید، احادیث مباکہ،...
یہ امر شک و شبہ سے بالا تر ہے کہ دنیا میں جس قدر حضرت محمد رسول اللہ ﷺ کی سیرت اقدس پر لکھا گیا ہے ،کسی دوسری ہستی پر نہیں لکھا گیا۔سیرت نگاروں نے آپ ﷺ کی حیات طیبہ کے مختلف گوشوں پر قلم اٹھایا ہے ۔زیر نظر مختصر کتابچے میں نبی کریم ﷺ کے نسب،آپ ﷺ کی پیدائش،آپ کی ذمہ داری،جہاد و اجتہاد،بہترین اعمال،عرفات،منیٰ اور مدینہ میں اپنی امت کے لیے الوداعی باتیں،زندوں اور فوت شدگان کے لیے الوداعی گفتگو اور ان جگہوں پر آپ کی وصیتوں کا ذکر،آپ کے مرض کی ابتداء،سختی اور موت کے وقت اپنی امت کے لیے وصیتیں اور الوداعی باتیں اور آپ کا رفیق اعلیٰ کو پسند کرنا،اس کی وضاحت کہ آپ ﷺ کو شہادت کی موت نصیب ہوئی،ان کی موت کی وجہ سے مسلمانوں کی پریشانی ،آپ کی میراث،آپ کے حقوق ،آپ کی امت پر ذکر کیے گئے ہیں۔ہر بحث کے آخر میں ان سے حاصل شدہ اسباق ،فوائد،عبرتوں اور نصیحتوں کا تذکرہ بھی کر دیا گیا ہے۔
يہ عقیدہ کہ جناب محمدرسول اللہ ﷺ اللہ کے آخری پیغمبرہیں اورآپ ﷺ کے بعدکوئی نبی نہ آئے گااسلام کابنیادی ترین عقیدہ ہے ،جسے تسلیم کیے بغیرکوئی شخص دائرہ اسلام میں داخل نہیں ہوسکتا۔نبی کریم ﷺ نے پشین گوئی فرمائی تھی کہ امت میں تیس چھوٹے دجال ظاہرہوں گے جودعویٰ نبوت کریں گے ۔ہندمیں مرزاغلام احمدقادیانی بھی اسی پشین گوئی کامظہرتھا۔جس سے نبوت کاجھوٹادعوی ٰ کیااورردائے نبوت یہ ہاتھ ڈالنے یک ناپاک جسارت کی علمائے اسلام نے مسلمانوں کوقادیانی دجال کے فتنے سے بچانے کے لیے بھرپورکردارااداکیااوراس ضمن میں بے شمارکتابیں لکھیں ۔زیرنظرکتاب معروف عالم اورسیرت نگارمولاناصفی الرحمٰن مبارکپوری نے تحریرکی ہے ۔اورقادیانیت کے تارویودبکھیرکررکھ دیتے ہیں جس سے قادیانی فتنے کی حقیقت طعشت ازہام ہوجاتی ہے ۔
اللہ رب العزت نے انسانوں اور جنوں کو اس لیے پیدا فرمایا ہے کہ وہ اس کی عبادت کریں۔عبادت کے معنی محض چیز ظاہری اعمال و مراسم ہی تک محدود نہیں بلکہ اپنی پوری زندگی کو خدا کے احکامات کے مطابق بسر کرنا عبادت ہے۔لہذا ایک مسلمان ہونے کی حیثیت سے ہماری ذمہ داری ہے کہ ہم اپنی زندگی کے ہر معاملے میں خدا کی مرضی معلوم کریں۔اس سلسلہ میں ہمیں حکم دیا گیا ہے کہ اگر کوئی یہ نہ جانتا ہو کہ خدا کا حکم کیا ہے تو اسے ’اہل الذکر‘ یعنی علمائے کتاب وسنت سے معلوم کر لینا چاہیے ۔شرعی اصطلاح میں اسی کو استفتاء و افتاء سے تعبیر کیا جاتا ہے ۔فی زمانہ جب کہ دین سے لا علمی اور جہالت کا دور دورہ ہے ،یہ ضروری ہو گیا ہے ک علمائے حق سے شرعی رہنمائی حاصل کی جائے۔زیر نظر فتاویٰ بھی اس سلسلے کی ایک کڑی ہے جس میں زندگی کے مختلف گوشوں سے متعلق مسائل کا حل پیش کیا گیا ہے ۔اس کی امتیازی خوبی یہ ہے کہ سوالات کا جواب کسی خاص فقہی مکتب فکر کی روشنی میں نہیں بلکہ خالصتاً کتاب وسنت کی روشنی میں دیا گیا ہے ۔نیز جدید مسائل خصوصاً معاشی مسائل پر بھی رہنمائی موجود ہے۔ہر مسلمان کو لازماً اس کتاب کا مطالعہ کرنا چاہیے تا...
حافظ زبیر علی زئی کا شمار ان جید علما ء میں ہوتا ہے جو استنباط مسائل میں مہارت تامہ رکھنے کے ساتھ ساتھ اصول تحقیق کے میدان کے بھی شہسوار تسلیم کیے جاتے ہیں۔ آپ کے سامنے کتاب’ توضیح الاحکام‘ ان فتووں کا مجموعہ ہے جو شیخ محترم سے مختلف مواقعوں پر دریافت کیے گئے اور مختلف رسائل و جرائد کی زینت بنتے رہے۔ کتاب کو دو جلدوں میں تقسیم کیا گیا ہے پہلی جلد عقائد، طہارت، نماز، دعا اور جنازے کے مسائل سے عبارت ہے۔ دوسری جلد نکا ح وطلاق، جہاد، اخلاق و آداب اور خرید و فروخت جیسے مسائل سے پُر ہے۔ اس کتاب کی خاص بات یہ ہے کہ اس میں بھر پور عرق ریزی کے ساتھ ایسے سوالات کے بالدلائل تفصیلی جوابات بھی جمع کیے گئے ہیں جنہیں عام طور پر نظر انداز کر دیا جاتا ہے اور اختصار کے ساتھ جواب دیا جاتا ہے۔
’تحقیقی، اصلاحی اور علمی مقالات‘ دراصل محترم حافظ زبیر علی زئی کے ان مضامین کا مجموعہ ہے جو مختلف مواقع پر رسائل و جرائد کی زینت بنتے رہے۔ کتاب میں متنوع موضوعات پر تفصیلی ابحاث موجود ہیں خصوصاًعقائد، عبادات، سیر و التاریخ اور اسماء الرجال جیسے موضوعات پر سیر حاصل مباحث شامل کی گئی ہیں۔ محترم مصنف چونکہ دفاع حدیث اور خدمت مسلک اہل حدیث کے جذبے سے سر شار ہیں اس لیے انہوں نے حدیث یا اہل حدیث کے خلاف اعتراضات کرنے والوں کو دندان شکن اور مسکت جوابات سے نوازا ہے۔ کتاب کی دوسری اور تیسری جلد عقائد، مسلک اہلحدیث کی حقانیت ، نماز کے بعض مسائل اور تحقیق الروایات جیسے موضوعات کو اپنے اندر سمیٹے ہوئے ہےاس کے علاوہ ایک بریلوی عالم کے جواب میں لکھے گئے ایک رسالے کو بھی کتاب میں شامل کر دیا گیا ہے۔