یہ کتاب دراصل الشیخ عبدالمحسن العباد کی تالیف ہے۔ جسے اردو ترجمہ کے قالب میں محقق العصر الشیخ الحافظ زبیر علی زئی نے ڈھالا ہے۔ یہ دراصل حدیث جبریل، کہ جس میں اسلام، ایمان اور احسان کا بیان ہے اور جس کے آخر میں نبی کریم ﷺ کا ارشاد ہے یہ جبریل تھے جو تمہارے پاس تمہارا دین سکھانے آئے تھے، کی مستقل شرح ہے۔ علماء کی ایک جماعت سے اس حدیث کی بڑی شان منقول ہے۔ یہ حدیث ظاہری و باطنی عبادات کی تمام شروط کی شرح پر مشتمل ہے۔ نیز اس حدیث میں علوم، آداب اور لطائف کی اقسام جمع ہیں۔ بعض علماء تو اس حدیث کو ام السنۃ کی طرح کہتے ہیں یعنی سنت کی ماں۔ کیونکہ اس نے علم سنت کے بنیادی جملے اکٹھے کر لئے ہیں۔
عناوین |
|
صفحہ نمبر |
پیش لفظ |
|
7 |
حدیث جبریل علیہ السلام |
|
9 |
تخریج حدیث |
|
11 |
علماء سے مسئلہ پوچھنے کے آداب |
|
15 |
تقدیر پر ایمان |
|
15 |
اسلام اور ایمان |
|
23 |
نماز |
|
29 |
زکوۃ |
|
33 |
روزہ |
|
34 |
حج |
|
35 |
قرآن مجید |
|
45 |
سنت |
|
46 |
رسول پر ایمان |
|
49 |
نبی اور رسول میں فرق |
|
54 |
ہدایت کا راستہ |
|
60 |
قیامت پر ایمان |
|
61 |
عذاب قبر |
|
62 |
ساری مخلوق میدان محشر میں |
|
75 |
جنت اور جہنم پر ایمان |
|
87 |
رب کا دیدار |
|
93 |
قیامت کا بیان |
|
119 |
قیامت کی نشانیاں |
|
122 |
اللہ تعالیٰ کے ننانوے نام |
|
126 |