اللہ رب العزت کے ہم پر اللہ تعالیٰ کے بے شمار احسانات ہیں جن میں سے سب سے بڑا احسان یہ ہے کہ ہماری دنیا وآخرت کی ہر قسم کی اصلاح وفلاح اور نجات کے لیے نبوت ورسالت کا ایک مقدس اور پاکیزہ سلسلہ شروع کیا جس کی آخری کڑی جناب محمد کریمﷺ ہیں۔ اللہ رب العزت نے آپﷺ کو کامل واکمل شریعت دے کر مبعوث فرمایا اور ایسی شریعت جو قیامت تک کے لیے ہے۔ نبیﷺ کے بعد شریعت محمدی کا عَلَم امت کے علماء کے ہاتھ میں ہے لہٰذا اس مقصد کے لیے اللہ تعالیٰ نے ہر زمانے میں کچھ خاص لوگوں کو چُنا جو اس شریعت کا پرچار کرتے رہے اور اس کی حفاظت کا باعث بنے۔کسی بھی علمی مواد کو محفوظ اور یاداشت میں رکھنے کا اہم ذریعہ ڈائریکڑی ہوا کرتا ہے۔ زیرِ تبصرہ کتاب بھی مختلف مجلات کی فہرست پر مشتمل ایک ڈائریکٹری ہے جس میں رسالے کا نام اور اس کا سہ ماہی ہونا یا ششماہی ہونا بھی درج ہے‘ ادارے کا نام اور مکمل ایڈریس بھی موجود ہے۔ یہ ایک مفید معلوماتی کتاب ہے اور رسالے کی کیٹیگری بھی درج کی گئی ہے۔ اور رسالے اگر ایک زائد زبانوں میں شائع ہوتے ہیں تو ان کی زبانیں بھی درج ہیں۔ علاوہ ازیں ایڈیٹر کا نام ‘ شعبہ اور ڈیپارٹمنٹ کانام بھی درج ہے۔ یہ کتاب’’ ڈائریکٹری اسلامی تحقیقی مجلات ‘‘ ڈاکٹر سعید الرحمان بن نور حبیب کی مرتب کردہ ہے۔آپ تصنیف وتالیف کا عمدہ شوق رکھتے ہیں‘ اس کتاب کے علاوہ آپ کی اور کتب بھی ہیں۔ دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ مؤلف وجملہ معاونین ومساعدین کو اجر جزیل سے نوازے اور اس کتاب کو ان کی میزان میں حسنات کا ذخیرہ بنا دے اور اس کا نفع عام فرما دے۔(آمین)( ح۔م۔ا )
ہر دور میں دشمنانِ اسلام نے اسلام کے خلاف بڑی گہری سازشیں کیں کسی نے اللہ کا انکار کیا، کسی نے انیباء و رسل کا انکار کیا اور کسی آسمانی کتابوں کا انکار کیا، لیکن ہر دور میں اللہ تعالیٰ نے دشمنان اسلام کی سازشوں کو نا کام کیا کیونکہ اللہ نعالیٰ نے دین اسلام کو بھیجا ہی ادیان باطلہ پر غالب کرنے کے لئےہے۔لہذا اس دور میں بھی دشمنان اسلام نے قرآن مجید کا انکارایسے اندازمیں کیا ، وہ اس طرح کہ انہوں نے ایسی چیز کا انکار کیا ہے جس کے بغیرقرآن سمجھنا نا ممکن ہے اور وہ ہے رسول اکرم ﷺ کی احادیث مبارکہ کیونکہ جب احادیث کا انکار ہو گیا تو شریعت کی باقی چیزوں کا انکار خود بخود ہو جائے گا۔اور اللہ نے تعالیٰ کے فضل کرم سے منکرین حدیث کی کوششوں کو نا کام بنانے کے لئے علماء و محدثین نے محنتیں کی ہیں۔ زیر تبصرہ کتاب ’’نصرۃ الحدیث‘‘ محدث جلیل حضرت مولانا ابو المآثر حبیب الرحمٰن الاعظمی کی ہے۔ جس میں نبی ﷺ کے فرامین کو مجروح کرنے اور انھیں معاذ اللہ نا قابل اعتبار ٹھرانے کے لیے منکرین رسالت جو وسوسے مسلمانوں کے دلوں میں ڈال رہے ہیں اور جو نکتے تراش رہے ہیں ان کا ازالہ کیا ہے اور اس قسم کے تمام شیطانی وسوسوں اور منافقانہ الزمات کی جڑیں کاٹ کر رکھ دی ہیں۔ مزید نصرۃ الحدیث کے مطالعہ سے احادیث رسول کی اہمیت، افادیت اور ضرورت بلکہ اس کے منصوص ہونے پر دل مطمئن ہو جاتا ہے، اس کتاب کا ایک ایک ورق ایمان افروز ہے۔ پر فتن دور میں اپنے آپ کو ذہنی انتشار سے محفوظ رکھنے کے لیے اس کتاب کا مطالعہ انتہائی ضروری ہےاللہ رب محدث جلیل حضرت مولانا ابو المآثر حبیب الرحمٰن الاعظمی کی کاوش کو قبول فرمائے اور صدقہ جاریہ بنائے ۔ آمین۔(ر،ر)
قرآن مجید، فرقان حمید اللہ رب العزت کی با برکت کتاب ہے۔ یہ رمضان المبارک کے مہینے میں لوح محفوظ سے آسمان دنیا پر نازل فرمائی گئی۔ پھر اسے تئیس سالوں کے عرصہ میں نبیﷺ پر اتارا گیا۔ قرآن مجید ہماری زندگی کا سرمایہ اور ضابطہ ہے۔ یہ جس راستے کی طرف ہماری رہنمائی کرے ہمیں اُسی راہ پر چلتے رہنا چاہیے۔ کیونکہ قرآن مجید ہماری دونوں زندگیوں کی بہترین عکاس کتاب ہے۔ لہٰذا یہ قرآن ہمیں رہنمائی کرتے ہوئے کہتا ہے کہ مجھ پر عمل پیرا ہونے سے تم فلاح پاؤ گے، عزت و منزلت اور وقار حاصل کرو گےاور مجھ سے دوری کا نتیجہ اخروی نعمتوں سے محرومی، ابدی نکامی اور بد بختی کے سوا کچھ نہیں۔قرآن و حدیث کا اسلوب ہر اعتبار سے خاص، ممتاز اور منفرد ہے۔ کسی ادیب، مؤرخ یا سیرت نگار نے کوئی واقعہ بیان کرنا ہو تو وہ مربوط انداز میں وقت، جگہ اور شخصیات کا تذکرہ کرے گا۔ لیکن قرآن مجید کا اسلوب بیان بالکل نرالا ہے اور اس کا مقصد نہایت اعلیٰ و ارفع ہوتا ہے۔ قرآن مجید میں جس قدر داستانیں بیان کی گئی ہیں، ان میں اخلاقی اور روحانی پہلو خاص طور پر پیش نظر ہوتا ہے۔ بلکہ ہر پہلو داستان کی جان ہوتا ہے۔ زیرِ تبصرہ کتاب ’’تجلیاتِ قرآن کے چند عجائبات‘‘ اَمتہ الکریم بیگم اسحاق اَمتہ کی تصنیف ہے۔ جس میں قرآن حکیم بعض نہایت اہم حصوّں اور عجیب و غریب اشاروں کو واضح کیا گیا ہے۔ قرآن مجید میں ان اشاروں کو تشبیہ و تمثیل فرمایا گیا ہے جن آیات میں یہ اشارات یا تشبیہات ہیں، ان آیات کو اللہ تعالیٰ نے ’’متشابہات‘‘ فرمایا ہے۔ نیز احکام والی آیات کو بھی اجاگر کیا گیاہے۔کاش سب اصحاب اس کِتابچے کو پڑھ کر دیکھیں کہ عجائبات کے کتنے بے شمار خزانے ان آیات میں پوشیدہ ہیں۔ اس کتاب کے پیشِ نظر ایک بات یہ کہ قرآنی آیات کا عربی متن نہی لگایا ہے بلکہ حوالہ دیتے ہوئے کسی آیت کا مفہوم لکھا گیا ہے اور کسی کا خلاصہ۔ ہم اللہ رب العزت سے دعا گو ہیں اس کتاب کو مسلمان مردوں اور عورتوں کے لئے رہنمائی کا ذریعہ بنائے۔ آمین۔ (پ،ر،ر)
ہر مسلمان کا عقیدہ ہے کہ اﷲ تعالیٰ ساری کائنات کا خالق و رزق رساں ہے۔ ا س خاکدانِ گیتی پر بسنے والاہر انسان اپنی گھریلو ضروریات پوری کرنے کے لیے شب و روزدوڑ دھوپ کرتا ہے اور بڑی محنت ومشقت سے اپنا اور اپنے گھر والوںکاپیٹ بھرنے کے لیے روزی روٹی کماتا ہے۔ اگر وہ یہ تمام کام احکامِ الٰہیہ اور سنتِ نبویہ علیۃ التحیۃ والثناء کے مطابق انجام دے تو یہ سب عبادت بن جاتے ہیں۔ لیکن اگروہ ان امورمیں اسلامی ضابطوں کی پابندی نہ کرے اور انہیں توڑتے ہوئے ناجائز طریقے اختیارکرتے ہوئے یا معاشی جدوجہد کے نام پر دوسروں کے حقوق مارنا شروع کردیتاہے تو یہی کوشش اس کے لیے آخرت میں رسوائی کا سامان بن سکتی ہے۔ زیر تبصرہ کتاب ’’زہد: مفہوم اور تقاضے صحیح مسلم کا خصوصی مطالعہ‘‘ڈاکٹر سعید الرحمن (استاد ادارہ علوم اسلامیہ عربی بہاء الدین زکریا یونیورسٹی ملتان) کی ہے۔ جس میں زہد کا مفہوم اور تقاضے بیان کرتے ہوئے دنیا کی حقیقت و حیثیت اور معاشرتی زوال کے مدارج کو زیر بحث رکھا ہے۔ مزیدصحیح مسلم کے تقریبا آخر میں زہد کے حوالہ سے مذکورہ احادیث پر روشنی ڈالی گئی ہے۔ عام طور پر اس عنوان کے تحت آنے والی بعض احادیث کی اردو زبان میں جو شرح کی گئی ہے، وہ نہ صرف تشنہ طلب ہے، بلکہ اس سے ابھرنے والی تصویر کسی طور پر دین حق کی درست ترجمانی نہیں کرتی۔ ہم اللہ رب العزت سے دعا گو ہیں اس کتاب کو مسلمان مردوں اور عورتوں کے لئے رہنمائی کا ذریعہ بنائے۔ آمین۔ر،ر
اللہ ذو الجلال کی اس کائنات میں کئی رنگوں ،کئی نسلوں، کئی خصلتوں کے حامل انسان پائے جاتے ہیں۔ اس کائنات میں انسان کو پیدا کرنے کا مقصدعبادتِ خدا وندی ہے اور یہ دنیا انسانوں کے لئے دارالامتحان اور آزمائش کا گھر ہے۔انسانوں کی ہدایت، ان کی دنیاوی فوز و فلاح اور آخرت کی نجات و سعادت کے لئے انبیاء کرام کا سلسلہ جاری فرمایا گیا۔سیدنا ابراہیم کے دوسرے بیٹٰے حضرت اسحٰق کے پیغمبر بیٹے حضرت یعقوب کے ایک بیٹے کی اولاد یہودی ہیں۔یہودی قوم نے اللہ کے پیغمبروں کی نہ صرف تکذیب کی بلکہ بے شمار ابنیاء کرام کو قتل بھی کیا۔ یہ لوگ اپنے آپ کو اللہ تعالیٰ چہیتے بننے کے زعم میں نہ صرف اللہ کریم کی نافرمانی کرتے رہے بلکہ انبیاء عظام کو اذیتیں دینے، انھیں تنگ کرنے، ان پر زنا تک کے الزام لگانے اور حتیٰ کہ سیدنا عیسیٰ کو مصلوب کرنے تک کے گھناؤنے جرائم ان سے منسوب ہیں۔ زیرِ تبصرہ کتاب ’’آئینہ صہونیت‘‘(ANTIZION) معرف عیسائی ولیم گرم سٹیڈ نے نہایت محنت اور امعانِ نظر سے تالیف کیا ہے، اس کتاب میں پوری دنیا کے عیسائی، مسلمان اور دیگر نظریات و مذاہب کے حامل اہل علم،اصحابِ فلسفہ و حکمت کے خیالات و نظریات کو ان یہودیوں کے بارے میں یکجا کر دیا ہے۔ مزید یہود کے گھناؤنے کردار ،انسانیت کے ساتھ ان کے غیر انسانی رویّے،سودی معیشت کی جکڑ بندیاں اورانسانوں کو جنگ کے دلدل میں جھونکنے کے منصوبوں کو عیاں کیا ہے۔اس کتاب کو انگریزی سے اردو کے قالب میں محترم جناب منیر احمد خاں جوئیہ نے ڈھالا ہے۔ دعا ہے اللہ کریم ان کی عاجزانہ کاوش کو شرف قبولیت سے نوازے۔ آمین طالب دعا: پ،ر،ر
اللہ رب العزت کے ہم پر اللہ تعالیٰ کے بے شمار احسانات ہیں جن میں سے سب سے بڑا احسان یہ ہے کہ ہماری دنیا وآخرت کی ہر قسم کی اصلاح وفلاح اور نجات کے لیے نبوت ورسالت کا ایک مقدس اور پاکیزہ سلسلہ شروع کیا جس کی آخری کڑی جناب محمد کریمﷺ ہیں۔ نبیﷺ کے بعد شریعت محمدی کا عَلَم امت کے علماء کے ہاتھ میں ہے لہٰذا اس مقصد کے لیے اللہ تعالیٰ نے ہر زمانے میں کچھ خاص لوگوں کو چُنا جو شریعت محمدیﷺ کو لوگوں تک پہنچاتے رہے اور مسلمانوں تک احادیث رسولﷺ کا گراں قدر سرمایہ پہنچانے کےلیے ائمہ حدیث نے بڑی محنتیں کیں اور بہت مشقت اُٹھا کر لمبے لمبے اسفار کیے ہیں اور کئی کتب حدیث کے کئی مجموعے مرتب کیے جن میں سے ایک کتاب ’’صحیح مسلم‘‘ کے نام سے معروف ہے جس کی کئی شروح لکھی گئی ہیں۔ زیرِ تبصرہ کتاب بھی صحیح مسلم کی شرح پر مشتمل ہے جس میں سب سے پہلے امام مسلم کے مقدمہ کی تشریح وتوضیح کی گئی ہے‘ پھر اپنی کتاب کی احادیث کو انتہائی عمدہ اور مضامین کی ترتیب کے لحاظ سے لکھا ہے اور پھر سند کا ترجمہ کیا گیا ہے ‘ اگر کہیں اس میں کوئی اشکال ہو تو فوائد میں اس کو حل کیا ہے‘ متن کا مکمل ترجمہ کیا ہے اور لفظی ترجمہ کو نظر انداز نہیں کیا گیا‘ فوائد کے عنوان کے تحت حدیث کی مکمل تشریح کی ہے اور تشریح وتوضیح میں بہت طوالت سے گریز کر کے فہم وتفہیم میں اگر کوئی اشکال ہو تو اس کو بھی حل کیا ہے‘ احادیث میں بیان کردہ احکام ومسائل کی ضروری توضیح وتفصیل بیان کر دی ہے‘ احکام ومسائل میں شہسوار ائمہ کی آراء کو بھی بیان کر کے راحج مؤقف کی نشاندہی بھی کی گئی ہے‘ جن شارحین نے صحیح احادیث سے غلط مسائل کے استنباط کی کوشش کی ہے ان کا مناسب انداز میں جواب دیتے ہوئے ان کے احترام کو ملحوظ خاطر رکھا ہے۔ یہ کتاب ’’ تحفۃ المسلم شرح صحیح مسلم ‘‘ مولانا عبد العزیز علوی﷾ کی عظیم کاوش ہے اور آپ تصنیف وتالیف کا عمدہ شوق رکھتے ہیں‘ اس کتاب کے علاوہ آپ کی اور کتب بھی ہیں۔ دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ مؤلف وجملہ معاونین ومساعدین کو اجر جزیل سے نوازے اور اس کتاب کو ان کی میزان میں حسنات کا ذخیرہ بنا دے اور اس کا نفع عام فرما دے۔(آمین)( ح۔م۔ا )
اسلام ایک مکمل اور ضابطۂ حیات ہے۔ اسلام واحد دین ہے جس نے اپنے ماننے والوں کو زندگی کے ہر گوشے اور ہر پہلو کی رہنمائی کی ہے۔ اسلام سے محبت کرنے والے ہر شخص کی یہ کوشش ہوتی ہے کہ وہ اپنے شب وروز قرآن وسنت اور اسلام کی دی گئی تعلیمات کے مطابق بسر کرے۔ دنیاوی زندگی کا کوئی بھی معاملہ ہو اسے قرآن وسنت کے سانچےمیں ڈھالنے کی کوشش کی جاتی ہے۔ دنیاوی معاملات میں ایک اہم معاملہ اپنی شخصیت کو کیسے اور کس قدر سنوارنا ہے کہ لوگ اُسے پسند کریں اور ظاہر ہے کہ شریعت نے ہر معاملے میں رہنمائی فرمائی ہے۔ اس لیے سوال یہ ہے کہ وہ رہنمائی کیا ہے جو شریعت نے دی ہے؟ زیرِ تبصرہ کتاب میں اسی بات کی طرف رہنمائی کی گئی ہے اور تفصیلاً گفتگو بھی کی گئی ہے۔ اس کتاب کی ترتیب اور اسلوب عمدہ اختیار کیا گیا ہے۔ اس کتاب میں مؤلف نے سات ابواب قائم کیے ہیں۔ پہلے باب میں انسانی شخصیت کے بارے میں کچھ اہم باتیں مذکور ہیں کہ اس میں کیا کیا صفات ہوں‘ دوسرے باب میں ملاقات کے اسلوب بتائے گئے ہیں‘ تیسرے میں ملنے والوں کو مختلف انداز میں اہمیت دینے کے بارے میں‘ چوتھے میں ملاقات کرنے والے کو مختلف زاویوں سے سمجھنا ‘ پانچویں میں مجلس کے آداب کو‘ چھٹے باب میں صبر کے حوالے سے اور ساتویں باب میں تعصب کی حقیقت اور اس کی صورتوں کا ذکر ہے۔ حوالہ جات میں تفصیل یہ ہے کہ قرآن مجید کی آیات کے حوالے ساتھ ساتھ دیے گئے ہیں ‘ احادیث کے حوالے فٹ
بلاشبہ انسان اشرف المخلوقات ہے۔ رب ذوالجلال نے اسے دوسری مخلوقات پر یہ فوقیت علم کی بنا پر عطا کی ہے۔ اللہ ہی ہے جس نے انسان کو قلم کے ذریعے علم سکھایا اور زمین پر اپنا نائب بنا کر بھیجا۔ اُس کے خاص بندے اسی قلم کے اور کائنات کے مشاہدے کے ذریعے اپنے علم میں اضافہ کرتے اور اسے آگے بڑھاتے ہیں۔ اللہ کے ایسے ہی خاص بندوں میں سے ایک نام علامہ علاؤ الدین صدیقی صاحب کا ہے جنہوں نے علم کے سمندر میں ڈوب کر سراغِ زندگی پایا اور اسی علم کے بحرِ بے کراں بن کر اس کے دامن کو وسیع اور تشنگانِ علم کو سیراب کیا۔ اپنے اسلاف اور خصوصاً اہل علم اسلاف کو یادرکھنا‘ بعد میں آنے والوں کے لیے ضروری ہوتا ہے اور رہنمائی کا ذریعہ بھی۔ زیرِ تبصرہ کتاب بھی خاص علامہ علاؤ الدین صدیقی کے حالات پر مشتمل ہے اس میں ان کے مقالات کو جدید تحقیق کے اصولوں کی روشنی میں جانچا گیا ہے اور حتی الامکان یہ بات بھی ملحوظ رکھی گئی ہے کہ یہ مقالات اس سے قبل کہیں طبع نہ ہوئے ہوں اس طرح اس ارمغان میں شامل ہونے والے مضامین اپنی حیثیت میں تحقیقی مقالات ہیں اور ارمغان کے اس نمبر کا بنیادی مقصد ’’برصغیر میں خدمات حدیث‘‘ ہے۔اور یہ کتاب نہایت محنت اور خلوص سے لکھی گئی ہے۔ اسلوب نہایت عمدہ اور شاندار اپنایا گیا ہے۔ یہ کتاب ’’ ارمغان علامہ علاؤ الدین صدیقی ‘‘پروفیسر ڈاکٹر جمیلہ شوکت﷾ کی مرتب کردہ ہے اور ان کی عظیم کاوش ہے ۔ اس کتاب کے علاوہ آپ کی اور کتب بھی ہیں۔ دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ مؤلف وجملہ معاونین ومساعدین کو اجر جزیل سے نوازے اور اس کتاب کو ان کی میزان میں حسنات کا ذخیرہ بنا دے اور اس کا نفع عام فرما دے۔(آمین)( ح۔م۔ا )
بلاشبہ انسان اشرف المخلوقات ہے۔ رب ذوالجلال نے اسے دوسری مخلوقات پر یہ فوقیت علم کی بنا پر عطا کی ہے۔ اللہ ہی ہے جس نے انسان کو قلم کے ذریعے علم سکھایا اور زمین پر اپنا نائب بنا کر بھیجا۔ اُس کے خاص بندے اسی قلم کے اور کائنات کے مشاہدے کے ذریعے اپنے علم میں اضافہ کرتے اور اسے آگے بڑھاتے ہیں۔ اللہ کے ایسے ہی خاص بندوں میں سے ایک نام پروفیسر حافظ احمد یار صاحب کا ہے جنہوں نے علم کے سمندر میں ڈوب کر سراغِ زندگی پایا اور اسی علم کے بحرِ بے کراں بن کر اس کے دامن کو وسیع اور تشنگانِ علم کو سیراب کیا۔ اپنے اسلاف اور خصوصاً اہل علم اسلاف کو یادرکھنا‘ بعد میں آنے والوں کے لیے ضروری ہوتا ہے اور رہنمائی کا ذریعہ بھی۔ زیرِ تبصرہ کتاب بھی خاص پروفیسر حافظ احمد یار کے حالات پر مشتمل ہے اس میں ان کے مقالات کو جدید تحقیق کے اصولوں کی روشنی میں جانچا گیا ہے اور حتی الامکان یہ بات بھی ملحوظ رکھی گئی ہے کہ یہ مقالات اس سے قبل کہیں طبع نہ ہوئے ہوں اس طرح اس ارمغان میں شامل ہونے والے مضامین اپنی حیثیت میں تحقیقی مقالات ہیں اور ارمغان کے اس نمبر کا بنیادی مقصد ’’برصغیر میں خدمات حدیث‘‘ ہے۔اور یہ کتاب نہایت محنت اور خلوص سے لکھی گئی ہے۔ اسلوب نہایت عمدہ اور شاندار اپنایا گیا ہے۔ یہ کتاب ’’ ارمغان پروفیسر حافظ احمد یار ‘‘پروفیسر ڈاکٹر جمیلہ شوکت﷾ اور پروفیسر ڈاکٹر محمد سعد صدیقی﷾ کی مرتب کردہ ہے اور ان کی عظیم کاوش ہے ۔ اس کتاب کے علاوہ آپ دونوں کی اور کتب بھی ہیں۔ دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ مؤلف وجملہ معاونین ومساعدین کو اجر جزیل سے نوازے اور اس کتاب کو ان کی میزان میں حسنات کا ذخیرہ بنا دے اور اس کا نفع عام فرما دے۔(آمین)( ح۔م۔ا )
اللہ رب العزت نے امت محمدیہ کی رہنمائی کے لیے انہی میں سے ایک نبی کو مبعوث فرمایا اور مبعوث فرمانے کےبعد انہیں تعلیمات دینے کے لیے قرآن مجید اور احادیث نبویہﷺ کا عظیم تحفہ بھی عنائیت فرمایا۔ نبیﷺ سے پہلے انبیاء کی نبوت جز وقتی تھی اور ان کے جانے کے بعدان کی تعلیمات تحریف کا شکار ہو گئیں لیکن نبیﷺ کی شریعت قیامت تک کے لیے تھی اس لیے قرآن مجید کی حفاظت کا ذمہ خود اللہ تبارک وتعالیٰ نے لے لیا اور احادیث نبویہﷺ کی حفاظت کے لیے اللہ رب العزت نے امت کے اکابر علماء کو چُن لیا اور انہوں نے اس کی حفاظت بھی کی اور آج قرآن مجید اور نبیﷺ کے فرامین اپنی اصل حالت میں بنا تحریف کے موجود ہیں۔ اور ان کی جمع وتدوین کا ایسا عظیم الشان کارنامہ ہے جس کی مثال اس امت سے پہلےکوئی اُمت یا قوم پیش نہیں کر سکی۔ اور احادیث اور فن حدیث پر بے شمار کتابیں تالیف ہو چکی ہیں اور یہ ایسا بحر ذخار ہے کہ جس کے ساحل پر پہنچنے کے لیے ایک مدت دراز درکار ہے۔ زیرِ تبصرہ کتاب میں بھی احادیث کے ایک مجموعے کو بزبانِ اُردو ترجمہ‘ تخریج اور تشریحات کے ساتھ پیش کیا گیا ہے اور اس کتاب کو مروجہ انداز سے ہٹ کر جدید ترین انداز میں پیش کیا گیا ہے۔ اس کتاب میں 644 ابواب اور کل مرفوع وموقوف روایات کی تعداد 1322 ہے۔ اس کتاب میں اگرچہ امام بخاری نے صحیح احادیث کا التزام نہیں کیا مگر ایسی احادیث کو بھی نہیں بیان کیا جو محدثین کے نزدیک پایہ اعتبار سے ساقط ہیں۔ یہ کتاب اصلا عربی میں ہے لیکن افادۂ عام کے لیے اس کا اردو ترجمہ عام فہم اور سلیس رکھنے کا اہتمام کیا گیا ہے اور لمبی بحثوں سے اجتناب کیا گیا ہے۔ اور اس کتاب میں امام صاحب نے ان احادیث کا التزام کیا ہے جنہیں ’’ زندگی گزارنے کے سنہرے اصول‘‘ کا عنوان دیا جا سکتا ہے اور یہ کتاب فضائل و اعمال کا مجموعہ بھی ہے۔مرفوع احادیث کے ساتھ ساتھ آثار صحابہ اور اقوال تابعین بھی ہیں۔ یہ کتاب اصلا عربی میں امام بخاری کی تالیف ہے جس کا اردو ترجمہ مولانا عثمان منیب﷾ نے کیا ہے۔ دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ مؤلف ‘متبرجم وجملہ معاونین ومساعدین کو اجر جزیل سے نوازے اور اس کتاب کو ان کی میزان میں حسنات کا ذخیرہ بنا دے اور اس کا نفع عام فرما دے۔(آمین)( ح۔م۔ا )
بلاشبہ انسان اشرف المخلوقات ہے۔ رب ذوالجلال نے اسے دوسری مخلوقات پر یہ فوقیت علم کی بنا پر عطا کی ہے۔ اللہ ہی ہے جس نے انسان کو قلم کے ذریعے علم سکھایا اور زمین پر اپنا نائب بنا کر بھیجا۔ اُس کے خاص بندے اسی قلم کے اور کائنات کے مشاہدے کے ذریعے اپنے علم میں اضافہ کرتے اور اسے آگے بڑھاتے ہیں۔ اللہ کے ایسے ہی خاص بندوں میں سے ایک نام پروفیسر ملک محمد اسلم صاحب کا ہے جنہوں نے علم کے سمندر میں ڈوب کر سراغِ زندگی پایا اور اسی علم کے بحرِ بے کراں بن کر اس کے دامن کو وسیع اور تشنگانِ علم کو سیراب کیا۔ اپنے اسلاف اور خصوصاً اہل علم اسلاف کو یادرکھنا‘ بعد میں آنے والوں کے لیے ضروری ہوتا ہے اور رہنمائی کا ذریعہ بھی۔ زیرِ تبصرہ کتاب بھی خاص ملک محمد اسلم کے حالات پر مشتمل ہے اس میں ان کے مقالات کو جدید تحقیق کے اصولوں کی روشنی میں جانچا گیا ہے اور حتی الامکان یہ بات بھی ملحوظ رکھی گئی ہے کہ یہ مقالات اس سے قبل کہیں طبع نہ ہوئے ہوں اس طرح اس ارمغان میں شامل ہونے والے مضامین اپنی حیثیت میں تحقیقی مقالات ہیں اور ارمغان کے اس نمبر کا بنیادی مقصد ’’برصغیر میں خدمات حدیث‘‘ ہے۔اور یہ کتاب نہایت محنت اور خلوص سے لکھی گئی ہے۔ اسلوب نہایت عمدہ اور شاندار اپنایا گیا ہے۔ یہ کتاب ’’ ارمغان پروفیسر ملک محمد اسلم ‘‘ پروفیسر ڈاکٹر حافظ محمود اختر﷾ اور پروفیسر ڈاکٹر جمیلہ شوکت﷾ کی مرتب کردہ ہے اور ان کی عظیم کاوش ہے ۔ اس کتاب کے علاوہ آپ دونوں کی اور کتب بھی ہیں۔ دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ مؤلف وجملہ معاونین ومساعدین کو اجر جزیل سے نوازے اور اس کتاب کو ان کی میزان میں حسنات کا ذخیرہ بنا دے اور اس کا نفع عام فرما دے۔(آمین)( ح۔م۔ا )
قرآن کریم اللہ کی آخری کتاب ہے،جسے اس نے دنیا کے لیےراہنما بنا کر بھیجا ہے۔اس کے کچھ الفاظ مجمل اور کچھ مطلق ہیں ،جن کی تشریح وتوضیح کے لیے نبی کریمﷺ کو منتخب فرمایا-قرآن کریم کی وضاحت وہی بیان کر سکتا ہے جس پر یہ نازل ہوا۔اس لیے صحابہ کرام کبھی بھی اپنی طرف سے قرآن کی تشریح نہ کرتے تھے،اور اگر کسی چیز کی سمجھ نہ آتی تو خاموشی اختیار کر لیتےتھے۔اللہ کے نبیﷺ نے جس طریقے اور صحابہ نے آپ کے طریقے کو اختیار کرتے ہوئے جس طریقے سے قرآن کی تشریح کی ہے اس کو علما نے تفسیر بالماثور ، اور جن لوگوں نے اپنی مرضی سے تفسیر کی اس کو تفسیر بالرائے کا نام دیا ہے۔ زیرِ تبصرہ کتاب ’’ غلبۂ روم سورۂ روم کی ابتدائی آیات کی تاریخی تفسیر‘‘مولانا ظفر علی خاں کی ہے۔ جس میں جو پیشین گوئی اس سورت کی ابتدائی آیات میں کی گئی ہے، وہ قرآن مجید کے کلامِ الٰہی ہونے اور محمد صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کے رسولِ برحق ہونے کی نمایاں ترین شہادتوں میں سے ایک ہے۔ اسے سمجھنے کے لیے ضروری ہے کہ اس کتاب کا مطالعہ کیا جائے تاکہ ان تاریخی واقعات پر ایک تفصیلی نگاہ ڈالی جائے جو ان آیات سے تعلق رکھتے ہیں۔ ہم مصنف اور دیگر ساتھیوں کے لئے دعا گو ہیں کہ اللہ تعالیٰ ان کی محنتوں اور کاوشوں کو قبول فرمائے اور اس کتاب کو ان کےلئے صدقہ جاریہ بنائے۔آمین۔ طالب دعا: پ،ر،ر
غزوہ بدر 17 رمضان 2 ہجری بروز جمعہ ہوا۔ اس میں کفار تقریباً ایک ہزار تھے اور ان کے ساتھ بہت زیادہ سامان جنگ تھا جبکہ مسلمان تین سو تیرہ (313) تھے اور ان میں سے بھی اکثر نہتے تھے، مسلمانوں کے پاس دو گھوڑے، چھ زرہیں، آٹھ تلواریں اور ستر اونٹ تھے۔جبکہ صحابہ نام ہے ان نفوس قدسیہ کا جنہوں نے محبوب ومصدوق رسول ﷺ کے روئے مبارک کو دیکھا اور اس خیر القرون کی تجلیات ِایمانی کو اپنے ایمان وعمل میں پوری طرح سمونے کی کوشش کی ۔ صحابہ کرام نے نبی کریم ﷺ کو اپنی آنکھوں سے دیکھا،ان کے ساتھ مل کر کفار سے لڑائیاں کیں ، اسلام کی سر بلندی اور اللہ اور اس کے رسول کی خوشنودی کے لئے اپنا تن من دھن سب کچھ قربان کر دیا۔پوری امت کا اس بات پر اتفاق ہے کہ صحابہ کرام تمام کے تمام عدول ہیں یعنی دیانتدار،عدل اور انصاف کرنے والے ،حق پر ڈٹ جانے والے اور خواہشات کی طرف مائل نہ ہونے والے ہیں۔ صحابہ کرام کے بارے میں اللہ تعالیٰ کا یہ اعلان ہے کہ اللہ ان سے راضی ہے اور وہ اللہ سے راضی ہیں۔نبی کریم ﷺ کے ان صحابہ کرام میں سے بعض صحابہ کرام ایسے بھی ہیں جن کی جرات وپامردی،عزم واستقلال اوراستقامت نے میدان جہاد میں جان اپنی ہتھیلی پر رکھ کر بہادری کی لازوال داستانیں رقم کیں،اور اپنے خون کی سرخی سے اسلام کے پودے کو تناور درخت بنایا۔ صحابہ کرام کےایمان افروز تذکرے اورسوانح حیا ت کے حوالے سے ائمہ محدثین او راہل علم نے کئی کتب تصنیف کی ہیں عربی زبان میں الاصابہ اور اسد الغابہ وغیرہ قابل ذکر ہیں ۔اور اسی طرح اردو زبان میں کئی مو جو د کتب موحود ہیں۔ زیر تبصرہ کتاب "اصحاب بدر" ہندوستان کے نامور صاحب قلم اورمورخ محترم قاضی محمد سلیمان منصور پوریکی تصنیف ہے۔جس میں معروف روایت کے مطابق جمیع اصحاب بدر کا احاطہ کیا ہے آسان فہم انداز میں جنگ بدر میں شریک ہونے والے صحابہ کرام کے نام اور مختصر حالات زندگی کو بیا ن کیا ہے۔قاضی صاحب ایک معروف مصنف اور مورخ ہیں ۔ان کے قلم سے متعدد کتب شائع ہو کر درجہ قبولیت حاصل کر چکی ہیں۔اور سیرت نبوی ﷺ پر ان کی کتاب "رحمۃ للعالمین "ہر صاحب علم سے خراج تحسین وصول کر چکی ہے۔ اللہ تعالی مولف کی اس مخلصانہ کوشش کو قبول فرمائے اور تمام مسلمانوں کو صحابہ کرام سے محبت کرنے کی توفیق عطافرمائے۔(آمین ) طالب دعا: پ،ر،ر
اللہ رب العزت کے ہم پر اللہ تعالیٰ کے بے شمار احسانات ہیں جن میں سے سب سے بڑا احسان یہ ہے کہ ہماری دنیا وآخرت کی ہر قسم کی اصلاح وفلاح اور نجات کے لیے نبوت ورسالت کا ایک مقدس اور پاکیزہ سلسلہ شروع کیا جس کی آخری کڑی جناب محمد کریمﷺ ہیں۔ اللہ رب العزت نے آپﷺ کو کامل واکمل شریعت دے کر مبعوث فرمایا اور ایسی شریعت جو قیامت تک کے لیے ہے۔ نبیﷺ کے بعد شریعت محمدی کا عَلَم امت کے علماء کے ہاتھ میں ہے لہٰذا اس مقصد کے لیے اللہ تعالیٰ نے ہر زمانے میں کچھ خاص لوگوں کو چُنا جو اس شریعت کا پرچار کرتے رہے۔ زیرِ تبصرہ کتاب بھی شریعت محمدیﷺ کے پرچار کا سبب ہے اس میں سات ابواب کو ترتیب دیا گیا ہے۔پہلے باب میں بگاڑ کے اسباب‘ دوسرے میں مآلِ کار‘ تیسرے میں مقامِ رسالت‘ چوتھے میں سیرت وکردار‘ پانچویں میں حلال وحرام‘ چھٹے باب میں فہم دین اور ساتویں میں سر براہ سے متعلقہ مسائل کو بیان کیا گیا ہے اور ہر باب کے عنوان سے مناسبت رکھنے والے انتخابات کو ان کے عنوانات کے تحت عربی متن‘ اردو ترجمہ اور مختصر تشریح کی صورت میں پیش کیا گیا ہے۔ احادیث کا یہ انتخاب اردو دان خواتین وحضرات اور بچوں کے لیے بھی سنت کی رہنمائی کا مؤثر ذریعہ ہے۔ حدیث کو بیان کرنے کے بعد اس کا حوالہ بھی دیا گیا ہے حوالے میں جلد‘باب کا نام‘ صفحہ نمبر اور مکتبہ اشاعت اور سن اشاعت کو بھی درج کیا گیا ہے۔ ۔ یہ کتاب ’’ نبوی دلائل وامثال‘‘ مولانا محمد جلیل خان﷾ کی عظیم کاوش ہے اور آپ تصنیف وتالیف کا عمدہ شوق رکھتے ہیں‘ اس کتاب کے علاوہ آپ کی اور کتب بھی ہیں۔ دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ مؤلف وجملہ معاونین ومساعدین کو اجر جزیل سے نوازے اور اس کتاب کو ان کی میزان میں حسنات کا ذخیرہ بنا دے اور اس کا نفع عام فرما دے۔(آمین)( ح۔م۔ا )
اللہ تعالیٰ کی نازل کردہ کتاب قرآن حکیم بلا شبہ وہ زندہ و جاوید معجز ہے جو قیامت تک کے لئے انسانیت کی راہنمائی اور اسے صراط مستقیم پر گامزن کرنے کے لئے کافی و شافی ہے۔ قرآن کریم پوری انسانیت کے لئے اللہ تعالیٰ کا اتنا بڑا انعام ہے کہ دنیا کی کوئی بڑی سے بڑی دولت اس کی ہمسر نہیں کر سکتی۔یہ وہ کتاب ہےجس کی تلاوت، جس کا دیکھنا: جس کا سننا اور سنانا، جس کا سیکھنا اور سکھانا، جس پر عمل کرنا اور جس کی کسی بھی حیثیت سے نشر و اشاعت کی خدمت کرنا دونوں جہانوں کی عظیم سعادت ہے۔ زیرِ تبصرہ کتاب ’’ قرآن کریم فرمانِ خدا وندی ؟‘‘ سید خالد جاوید مشہدی کی ہے ۔ جس میں ڈاکٹر ذاکر نائیک کے ایک طویل خطاب اور بعد میں ہونے والے سوال و جواب کو قلمبند کیا ہے۔قرآن مجید کے بارے میں اعتراضات کا جواب قرآن مجید میں موجود ہے ۔مگر اس کتاب میں جدید سائنس میں ہونے والی تحقیق کے ساتھ مختلف مذاہب کے لوگوں کی موجودگی میں معترضین کا منہ بند کیا ہے۔لہذا یہ کتاب معترضین کو بے بس کرنے میں شاندار کتاب ہے اور اس کا مطالعہ خاص کر ان لوگوں کے لئے بہت ضروری ہے جن کا سامنا غیر مسلموں سے ہوتا رہتا ہے۔ ہم مصنف اور دیگر ساتھیوں کے لئے دعا گو ہیں کہ اللہ تعالیٰ ان کی محنتوں اور کاوشوں کو قبول فرمائے اور اس کتاب کو ان کےلئے صدقہ جاریہ بنائے۔آمین۔ طالب دعا: پ،ر،ر
اللہ رب العزت نے ہمارے نبیﷺ کو ایک کامل واکمل شریعت دے کر مبعوث فرمایا اور نبیﷺ نے اپنی تعلیمات عامۃ الناس تک پہنچا ہی نہیں دیں بلکہ حق بھی ادا کر دیا‘ پھر ان تعلیمات کو صحابہ نے تابعین تک انہوں نے آگے لوگوں تک پہنچائیں اور یہ سلسلہ جاری وساری ہے‘ انیسوی صدی مسلمانوں کی مظلومیت اور مغلوبیت کی صدی تھی‘ اِس صدی میں مسلمانوں کو ان کے وطنوں سے محروم کیا گیا‘اور مسلمانوں پر حملہ آور طاقتوں کی یہ کوشش رہی کہ وہ مسلمانوں کو کسی نہ کسی اسلام سے مرتد کر دیں اور انہوں نے بہت سے حربے بھی استعمال کیے اور مسلمانوں میں بہت سے مصنوعی عقائد بھی داخل کرنے کی بھی کوشش کی گئی تاکہ مسلمان شکوک وشبہات کا شکار ہو جائیں اور وہ مسلمانوں میں بھیس بدل کر داخل ہوئے انہوں نے بہت سے فرقے مسلمانوں میں چھوڑے جن میں سےدو فرقے’’بابیہ‘‘اور ’’بہائیہ‘‘ ہیں‘ جن کا مقصد مسلمانوں سے اسلام کو جڑ سے نکال دینا اور مسلمانوں کو جہاد وقتال سے دور کرنا تھا۔ زیر تبصرہ کتاب ’’الباییہ عرض و نقد‘‘ مولانا احسان الہی ظہیر شہید کی تصنیف ہے جو کہ پاکستان کے نامور عالم دین اور عظیم سیاسی ومذہبی رہنما ء ، خطیب اور اچھے مصنف بھی تھے آپ نے بہت زیادہ کتب تصانیف فرمائیں جن کی تعداد بہت زیادہ ہے اور آپ کی چند مشہور ومعروف کتب یہ ہیں: الشیعہ والسنہ‘ الشیعہ واہل بیت‘ الشیعہ والتشع فرق و تاریخ‘ الشیعہ والقرآن‘ الاسماعیلیہ، تاریخ وعقائد اور البابیہ، عرض و نقد و غیرہم۔ اس کتاب میں بابی اور بہائی فرقوں کا ذکر ہے اور جو کتاب میں عبارتیں مذکور ہیں وہ ان ہی کی کتب سے ماخوذ ہیں‘ عبارت کے ذکر کے ساتھ مصادر‘ حوالہ جات‘ کتاب کی جلد نمبر اور صفحہ نمبر وغیرہ بھی مذکور ہیں۔ اور مصنف نے اس کتاب میں ان دو فرقوں کے خلاف وہ دلائل ذکر کیے ہیں جو اِن سے پہلے کسی نے نہیں بیان کیے۔ دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ مصنف کی خدماتِ دین کو قبول فرمائے اور ان کے لیے ذریعہ نجات بنا ئے اور عوام کے لیے نفع عام فرمائے۔ آمین۔ (پ،ر،ر)
قرآن مجید لا ریب کتاب ہے ، فرقان حمید اللہ رب العزت کی با برکت کتاب ہے۔یہ رمضان المبارک کے مہینے میں لوح محفوظ سے آسمان دنیا پر نازل فرمائی گئی۔پھر اسے تئیس سالوں کے عرصہ میں نبی ﷺپر اتارا گیا۔قرآن مجید ہماری زندگی کا سرمایہ اور ضابطہ ہے۔ یہ جس راستے کی طرف ہماری رہنمائی کرے ہمیں اُسی راہ پر چلتے رہنا چاہیے۔ کیونکہ قرآن مجید ہماری دونوں زندگیوں کی بہترین عکاس کتاب ہے۔ زیر تبصرہ کتاب ’’اہل مذاہب کو قرآن کی دعوت‘‘ ڈاکٹر محمد الاسلام ندزی کی ہے۔ جس میں اسلام کا تعارف کرتے ہوئے تمام مذاہب کو مخاطب کیا گیا ہے مگر خاص طور پر اس کتاب کا فوکس یہود و نصاریٰ پر ہے۔اس لیے قرآن کریم میں عموما انہی کو مخاطب کیا گیا ہے۔مزید اس کتاب میں آیات قرآنی کی تشریح میں قدیم و جدید کتب تفسیر سے فائدہ اٹھایا گیا ہے۔کہیں کہیں تائید میں بائبل کے حوالے بھی پیش کیے گئے ہیں۔چنانچہ راہ دعوت میں کام کرنے والے اگر دیگر اہل مذاب سے گفتگو کرتے ہوئے اس کتاب کو ملحوظ رکھیں تو امید ہے کہ ان کی گفتگو مؤثر اور نتیجہ خیز ہو گی۔اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ اس کا فائدہ عام کرے اور اس کے اجر سے نوازے۔ آمین۔ طالب دعا: پ،ر،ر
اللہ تعالیٰ کی نازل کردہ کتاب قرآن حکیم بلا شبہ وہ زندہ و جاوید معجز ہے جو قیامت تک کے لئے انسانیت کی راہنمائی اور اسے صراط مستقیم پر گامزن کرنے کے لئے کافی و شافی ہے۔ قرآن کریم پوری انسانیت کے لئے اللہ تعالیٰ کا اتنا بڑا انعام ہے کہ دنیا کی کوئی بڑی سے بڑی دولت اس کی ہمسر نہیں کر سکتی۔یہ وہ کتاب ہےجس کی تلاوت، جس کا دیکھنا: جس کا سننا اور سنانا، جس کا سیکھنا اور سکھانا، جس پر عمل کرنا اور جس کی کسی بھی حیثیت سے نشر و اشاعت کی خدمت کرنا دونوں جہانوں کی عظیم سعادت ہے۔ زیر تبصرہ کتاب ’’ آیات قرآنی کے شان نزول‘‘ امام نیشا پوری کی عربی کتاب ’’ اسباب النزول‘‘ کامولانا خالد محمود صاحب نے اردو ترجمہ کیا ہے۔اس کتاب میں قرآن مجید کی سورتوں کی ترتیب کے ساتھ قرآنی آیات کے شان نزول کو بیان کیا ہے۔علمائے امت نے شان نزول کے موضوع پر متعدد کتابیں تصنیف کی ہیں۔جن میں سے مشہور ترین کتاب اسباب النزول کا پہلاسلیس اردو ترجمہ ہے۔لہذا یہ کتاب قرآنی آیات کے شان نزول کی معرفت کے لئے عظیم قدر تحفہ ہے۔ ہم مصنف اور دیگر ساتھیوں کے لئے دعا گو ہیں کہ اللہ تعالیٰ ان کی محنتوں اور کاوشوں کو قبول فرمائے اور اس کتاب کو ان کےلئے صدقہ جاریہ بنائے۔آمین۔ طالب دعا: پ،ر،ر
اس دنیائے فانی میں بسنے والے ہر انسان کا لمحہ بتدریج اس کی شخصیت کی تکمیل کرتا ہے۔ زمانہ اسے مبلغ، محدث، مؤرخ، محقق، مقرر، مصلح، مربی و محسن کے خطابات عطا کرتا ہے۔ ایسے شخص کی زندگی سراپا علم و عمل، سراپا جہاد اور عالم انسانیت کے لیے سرچشمہ ہوتی ہے۔ وہ زندہ رہتا ہے تو محترم و مکرم ہو کر زندگی کے لمحات گزارتا ہےاور اس عالمِ فنا سے منہ موڑتا ہے تو اپنے پیچھے نہ بھلائے جا سکنے والے کارناموں کی ایک تاریخ رقم کر جاتا ہے۔ ایک پورا زمانہ، ایک پورا عہد اس کی شخصیت سے منسوب ہو جاتا ہے۔ مستقبل کے محرر و مؤرخ اسے اوراقِ تاریخ میں یاد گار زمانہ قرار دیتے ہیں۔ زیرِ تبصرہ کتاب ’’ارمغان مولانا محمد اسحاق بھٹی‘‘ حمید اللہ خاں عزیز کی ہے۔ جس میں مؤرخ اسلام مولانا محمد اسحاق بھٹی کی سحر انگیز شخصیت، اعلیٰ علمی کردار، رندانہ افعال اور تاریخ ساز افکار پر مشتمل یہ ’’ارمغان‘‘ ہے۔ اس کتاب کو پندرہ ابواب کی شکل میں مولانا صاحب کی شخصیت و کردار کو مختلف حصوں میں بیان کیا گیا ہے۔ ہم حمید اللہ خاں صاحب کے لیے دعا گو ہیں کہ اللہ تعالیٰ ان کے علم، عمل، عمر اور مالی و سائل میں اضافہ فرمائے اور انھیں زیادہ سے زیادہ خدمت دین کے مواقع میسر آئیں۔ آمین۔ (پ،ر،ر)
یہ بات اِنتہائی قابلِ توجہ ہے کہ سائنس نے جو دریافتیں بیسویں صدی اور بالخصوص اُس کی آخری چند دہائیوں میں حاصل کی ہیں قرآنِ مجید اُنہیں آج سے 1,400 سال پہلے بیان کر چکا ہے۔ تخلیقِ کائنات کے قرآنی اُصولوں میں سے ایک بنیادی اُصول یہ ہے کہ اِبتدائے خلق کے وقت کائنات کا تمام بنیادی مواد ایک اِکائی کی صورت میں موجود تھا، جسے بعد ازاں پارہ پارہ کرتے ہوئے مختلف حصوں میں تقسیم کر دیا گیا۔ اِس سے کائنات میں توسیع کا عمل شروع ہوا جو ہنوز مسلسل جاری و ساری ہے۔ یہ بات ذہن نشین رہے کہ سائنسی معاشرے کی نشوونما کی تمام تاریخ حقیقت تک رسائی کی ایسی مرحلہ وار جستجو پر مشتمل ہے جس میں حوادثِ عالم خود بخود اِنجام نہیں پاتے بلکہ ایک ایسے حقیقی اَمر کی عکاسی کرتے ہیں جو یکے بعد دیگرے امرِ ربّانی سے تخلیق پاتا اور متحرک رہتا ہے۔ زیر تبصرہ کتاب ’’قرآن حکیم کے کھلے راز‘‘بدیع الزماں سید نورسی (ترکی) کی ہے۔ جس میں قرآن مجید کی معجزاتی فصاحت کو نمایاں کرنے والی آیات کو نمایاں کیا گیا ہے۔اس کتاب میں الہامی عقل اور انسانی فکر کے حوالے سے چار بنیادی اصولوں کو بیان کیا ہے۔مزید قرآن مجید فصاحت اور سائنس، معجزاتی قرآن اور قرآن کریم کے متعلق نو نکات کو بیان کیے ہیں۔اور یہ کتاب رسالہ نور سے اخذ کی گئ ہے۔بدیع الزماں 1873ء ۔ 1960ء اپنے مسلسل اثر و نفوذسے مسلم دنیاں میں ایک اہم مفکر اور مصنف تھے اوٰر اب بھی ہیں۔مصنف نے کمیونزم کے خلاف جد و جہد کرتے ہوئے لوگوں کی اصلاح کے لئے گامزن رہے۔ ہم مصنف کے لئے دعا گو ہیں کہ اللہ تعالیٰ ان کی محنتوں اور کاوشوں کو قبول فرمائے اور اس کتاب کو ان کےلئے صدقہ جاریہ بنائے۔آمین۔(پ،ر،ر)
قرآن ِ مجید انسانوں کی راہنمائی کےلیے رب العالمین کی طرف سے نازل کی گئی آخری کتاب ہے ۔اور قرآن کریم ہی وہ واحد کتاب ہے جو تاقیامت انسانیت کے لیے رشد وہدایت کا سرچشمہ اور نوعِ انسانی کےلیے ایک کامل او رجامع ضابطۂ حیات ہے ۔ اسی پر عمل پیرا ہو کر دنیا میں سربلند ی او ر آخرت میں نجات کا حصول ممکن ہے لہذا ضروری ہے اس کے معانی ومفاہیم کوسمجھا جائے، اس کی تفہیم کے لیے درس وتدریس کا اہتمام کیا جائے او راس کی تعلیم کے مراکز قائم کئے جائیں۔ زیر تبصرہ کتاب ’’ قرآنی تشبیہات و استعارات‘‘ڈاکٹر ابو النصر محمد خالدی کی ہے جس کو مرتب عطاء الرحمن قاسمی صاحب نے کیا ہے۔ اس کتاب میں ڈاکٹر ابو النصر محمد خالدی مرحوم نے قرآنی تشبیہات و استعارات میں 67 سورتوں میں واقع تشبیہات و استعارات کا تجزیاتی مطالعہ پیش کیا ہے۔اس موضوع پر ابن ناقیہ کی کتاب ’’الجمان فی تشبیہات القرآن‘‘ بڑی اہمیت رکھتی ہے۔ لیکن اس میں صرف انیس آیات کا ذکر ہے۔ زیر تبصرہ کتاب کی اہمیت و افادیت کے پیش نظر شاہ ولی اللہ انسٹی ٹیوٹ، نئی دہلی کے ذریعہ شائع کی گئی ہے۔امید ہے یہ کتاب علمی و ادبی حلقوں میں مقبول ہو گی اور مصنف کے لئے ذخیرہ آخرت ثابت ہوگی۔ اللہ تعالیٰ مصنف کے دٰرجات کو بلند فرمائے۔ آمین (پ،ر،ر)
قرآن مجید اللہ جل شانہ کا آخری پیغام ہدایت ہے اور قرآن مجید ہی تمام اچھائیوں کا منبع ومصدر ہے۔اسی سے نیکیوں اور انسانی زندگی کی روشنیوں کے چشمے پھوٹتے ہیں۔ اسی میں دلوں کی شفا‘ بیماریوں کا مداوا اور مومنین کے لیے رحمت کا سامان ہے۔ اور یہی وہ مقدس کتا ب ہے جو لوگوں کو بحر ظلمات سے نکار کر نور اسلام کی طرف رہنمائی کرتی ہے۔ اس کتاب کی حفاظت کا ذمہ خود اللہ عزوجل نے لیا ہے اور ہر زمانہ میں مخصوص لوگ پیدا فرمائیں ہیں جو اپنے وقت کے مخصوص حالات اور تقاضوں کے پیش نظر قرآنی علوم میں سے کسی ایک کو اپنے لیے منتخب کرتے رہے اور خدمت کا حق ادا کرتے رہے۔قرآنی مجید سمجھنے کے لیے جن علوم کا جاننا ضروری ہے ان میں سے ایک اہم علم’اسباب النزول‘‘ ہے۔ زیرِ تبصرہ کتاب بھی اسی موضوع سے متعلقہ ہے جس میں آیات کا شان نزول‘ ماحول‘ پس منظر اور نزول وحی کے ظاہری سبب اور واقعہ کو بیان کیا گیا ہے۔ ہر آیت کے تحت مستند کتب تفسیر کے حوالے سے شان نزول کو بیان کیا ہے اور ہر روایت کے نیچے اس کے ماخذ کا حوالہ بھی موجود ہے۔ زیادہ تر روایات تفسیر ابن کثیر‘ تفسیر مظہری‘ اور امام واحدی کی’اسباب النزول‘ سے لی گئی ہیں۔ پہلی جلد میں سورۂ توبہ کے آخر تک کی آیات کا شان نزول بیان کیا ہے۔یہ کتاب’’ قرآنی آیات کے شان نزول ‘‘ محمد طارق شمسی﷾ کی تصنیف ہے۔ دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ مؤلف وجملہ معاونین ومساعدین کو اجر جزیل سے نوازے اور اس کتاب کو ان کی میزان میں حسنات کا ذخیرہ بنا دے اور اس کا نفع عام فرما دے۔(آمین)( ح۔م۔ا )
اللہ رب العزت کے ہم پر اللہ تعالیٰ کے بے شمار احسانات ہیں جن میں سے سب سے بڑا احسان یہ ہے کہ ہماری دنیا وآخرت کی ہر قسم کی اصلاح وفلاح اور نجات کے لیے نبوت ورسالت کا ایک مقدس اور پاکیزہ سلسلہ شروع کیا جس کی آخری کڑی جناب محمد کریمﷺ ہیں۔ اللہ تعالیٰ نے نبیﷺ کو قرآن مجید اور احادیث نبویہﷺ پر مشتمل جامع شریعت دے کر مبعوث فرمایا۔ سائنس کا تعلق طبیعیات سے ہے۔قرآن نے اپنے مقاصد کے اثبات کے لیے طبیعیات سے بھی دلائل پیش کیے ہیں‘ لیکن بعض اوقات ہر طبیعی انکشاف کو قرآن سے ثابت کرنے کی کوشش کی جاتی ہےاور اس میں قرآن کا منشا سامنے نہیں رہ پاتا۔ قرآن نے اصلاً انسانوں کو دنیا اور آخرت میں کامیابی کی راہ دکھانا چاہتا ہے۔ اس کے لیے اس کے دلائل تاریخی‘ نفسیاتی‘ سماجی اور طبیعیاتی بھی ہیں۔ زیرِ تبصرہ کتاب میں انہیں باتوں کو واضح کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔ اس کتاب میں سائنسی اعجازِ قرآن اور سائنسی تفسیر میں فرق اور سائنسی اعجاز کے چند حقائق کو‘ سائنسی تفسیر کے مؤیدین ومخالفین کا بیان‘ سائنسی تفسیر میں جن امور کی رعایت ضروری ہے اور بعض مثالوں کو بھی بیان کیا گیاہے۔ کتاب کے آخر میں حواشی ومراجع بھی مذکور ہیں۔ کتاب کی ترتیب اور اسلوب نہایت عمدہ ہے۔ یہ کتاب ’’ قرآن کریم کا سائنسی اعجاز‘‘ مؤلف’’ڈاکٹر محمد عبد التواب حامد‘‘ کی شاہکار تصنیف ہے۔دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ مؤلف وجملہ معاونین ومساعدین کو اجر جزیل سے نوازے اور اس کتاب کو ان کی میزان میں حسنات کا ذخیرہ بنا دے اور اس کا نفع عام فرما دے۔(آمین)( ح۔م۔ا )
اللہ رب العزت کے ہم پر اللہ تعالیٰ کے بے شمار احسانات ہیں جن میں سے سب سے بڑا احسان یہ ہے کہ ہماری دنیا وآخرت کی ہر قسم کی اصلاح وفلاح اور نجات کے لیے نبوت ورسالت کا ایک مقدس اور پاکیزہ سلسلہ شروع کیا جس کی آخری کڑی جناب محمد کریمﷺ ہیں۔ اللہ تعالیٰ نے نبیﷺ کو قرآن مجید اور احادیث نبویہﷺ پر مشتمل جامع شریعت دے کر مبعوث فرمایا۔ اور پھر اس شریعت کی حفاظت کے لیے ہر دور میں کچھ اہل اور خاص لوگ چنیدہ فرمائے جو اس شریعت کی حفاظت کا سبب بنے اور آئندہ بھی بنتے رہیں گے۔ایسے افراد کی تعداد جو کہ مفسرین قرآن وماہرین حدیث ہیں ان کی تعداد اس وقت لاکھوں میں ہے لیکن زیرِ تبصرہ کتاب میں چند مشہور شخصیات کو ہی منتخب کیا گیا ہے جنہیں برصغیر‘ دنیائے عرب اور مرکزی ایشیا کے لوگ عرصہ دراز سے جانتے ہیں مثلا امام مسلم اور امام بخاری دو ایسی ہستیاں ہیں جن کے نام سے ہر مسلمان واقف ہے اور ان کی خدمات کے معترف بھی ہیں لیکن ان کے حوالے سے پاکستان میں کوئی کام نہیں ہوا۔ اس کتاب میں تقریباً پچیس کےقریب مشہور شخصیات کے حالات زندگی درج کیے گئے ہیں۔تعارف میں تاریخ پیدائش وتاریخ وفات‘ علمی سفر ‘ مشہور شاگرد اور آبائی گاؤں وغیرہ کی تفصیل ہے۔ اور آخر میں حوالہ جات کا بھی اہتمام کیا گیا ہے۔ اس کتاب میں چند مضمون نگاروں کا بھی تذکرہ کیا گیا ہے۔ یہ کتاب ماہرین علم حدیث‘ حیات وافکار ‘‘ موسیٰ خان جلال زئی ﷾ کی عظیم کاوش ہے اور آپ تصنیف وتالیف کا عمدہ شوق رکھتے ہیں‘ اس کتاب کے علاوہ آپ کی اور کتب بھی ہیں۔ دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ مؤلف وجملہ معاونین ومساعدین کو اجر جزیل سے نوازے اور اس کتاب کو ان کی میزان میں حسنات کا ذخیرہ بنا دے اور اس کا نفع عام فرما دے۔(آمین)( ح۔م۔ا )
اِسلامی نظریے کی ایک خصوصیت اُس کی ہمہ گیری اور جامعیت ہے۔ اِسلام نے زندگی کے ہر پہلو میں اِنسان کی رہنمائی کی ہے۔ اِسلام کی جامع رہنمائی اخلاقِ فاضلہ کی بلندیوں کی طرف اِنسان کو لے جاتی ہے اور بارِ امانت کا حق ادا کرنے کے لیے اس کو تیار کرتی ہے ۔ اِسلام نے اشخاص کی انفرادی اصلاح کو کافی نہیں سمجھا ہے بلکہ معاشرے اور ریاست کی اصلاح کو کلیدی اہمیت دی ہے۔ اسی طرح اسلام کے نزدیک صرف باطن کی درستگی کا اہتمام کافی نہیں بلکہ ظاہر کی طرف توجہ بھی ضروری ہے۔ انسانی زندگی کے تمام شعبے اسلام کے نزدیک اہم ہیں، خاندانی نظام، معاشرتی روابط ، معاشی تگ و دو، سیاست و حکومت، صلح وجنگ، تہذیب وتمدن، ثقافت و فنونِ لطیفہ اور تعلیم وتربیت سب پر اسلام نے توجہ کی ہے۔ اِسلام کی دعوت سامنے آجانے کے بعد سوال پیدا ہوتا ہے کہ سیکولرزم کس بات کا علمبردار ہے اور وہ اِنسانوں کے سامنے کیا پیغام پیش کرتا ہے؟ آج کل بحث وگفتگو میں سیکولرزم کی اصطلاح بہت استعمال ہوتی ہے۔یعنی ’’سیکولرزم ایسا نظریہ ہے جو اِس دنیا کے معاملات سے بحث کرتا ہے اور روحانیت یا تقدس سے عاری ہے۔ یہ مذہب یا مذہبی عقیدے سے کوئی سروکار نہیں رکھتا‘‘۔ زیرِ تبصرہ کتاب ’’اسلام اور سیکولرزم‘‘ مصنف یوسف القرضاوی نے ایک عام فہم اور پرزور اسلوب میں اسلامی ریاست کی وکالت، اس کے خدوخال کی وضاحت اور سیکولرزم کے تصور کی نفی کی ہےجس کے تحت اسلام کو ریاستی امور سے بے دخل قرار دیا جاتا ہے۔ بنیادی طور یہ کتاب عربی زبان میں ہے مگرکتاب کا موضوع اور اس کی علمی حیثیت کی بنا پراس کتاب کو اردو قالب میں محترم ڈاکٹر ساجد الرحمان صدیقی نے انجام دیا ہے۔ اللہ رب العزت ان کی محنت کو قبول فرمائے۔ آمین ( پ،ر،ر)