کل کتب 6741

دکھائیں
کتب
  • 4526 #2462

    مصنف : قاضی حبیب الرحمن

    مشاہدات : 9975

    عشرہ مبشرہ

    (جمعہ 10 اپریل 2015ء) ناشر : ادارہ اسلامیات انار کلی ،لاہور
    #2462 Book صفحات: 155

    صحابہ  نام  ہے  ان نفوس ِ قدسیہ  کا جنہوں  نے   محبوب  ومصدوق رسول ﷺ کے روئے مبارک کو دیکھا  اور اس خیر القرون کی تجلیات ِایمانی کو  اپنے   ایمان  وعمل میں پوری طرح سمونے کی  کوشش کی ۔ صحابی کا مطلب ہے دوست یاساتھی شرعی اصطلاح میں صحابی  سے مراد رسول  اکرم ﷺکا وہ  ساتھی ہے جو آ پ پر ایمان لایا،آپ ﷺ کی زیارت کی اور ایمان کی حالت  میں دنیا سے رخصت ہوا ۔ صحابی  کالفظ رسول اللہﷺ کے ساتھیوں کے ساتھ کے خاص  ہے  لہذاب  یہ لفظ کوئی دوسراا شخص اپنے ساتھیوں کےلیے  استعمال نہیں کرسکتا۔  انبیاء  کرام﷩ کے  بعد  صحابہ کرام   کی   مقدس  جماعت تمام  مخلوق سے  افضل  اور اعلیٰ ہے یہ عظمت اور فضیلت صرف صحابہ کرام  کو ہی  حاصل  ہے  کہ اللہ  نے   انہیں دنیا میں  ہی  مغفرت،جنت اور اپنی رضا کی ضمانت دی ہے  بہت سی  قرآنی آیات اور احادیث اس پر شاہد ہیں۔صحابہ کرام  سے محبت اور  نبی کریم  ﷺ نے  احادیث مبارکہ  میں جوان کی افضلیت  بیان کی ہے ان کو تسلیم   کرنا  ایمان کاحصہ ہے ۔بصورت دیگرایما ن ناقص ہے ۔ صحابہ کرام   کے ایمان  ووفا کا انداز اللہ کو اس قدر  پسند آیا کہ اسے   بعد میں آنے والے  ہر ایمان  لانے والے  کے لیے کسوٹی قرار  دے  دیا۔ صحابہ کرام   کےایمان  افروز  تذکرے سوانح حیا ت کے  حوالے  سے  ائمہ محدثین او راہل علم  کئی  کتب تصنیف کی  ہیں عربی زبان  میں  الاصابہ اور اسد الغابہ وغیرہ  قابل ذکر ہیں  ۔اور اسی طرح اردو زبان میں  کئی مو جو د کتب موحود ہیں ۔ زیر تبصرہ کتاب ’’عشرہ مبشرہ‘‘ علامہ  قاضی محمد سلیمان  منصورپوری ﷫ کے   بھائی  قاضی  حبیب الرحمن  کی  تصنیف ہے ۔  جماعت ِ صحابہ  کرام   میں  مہاجرین وانصار جملہ صحابہ سےبالاتفاق افضل ہیں۔  پھرانصار پر مہاجرین کواور مہاجرین پر عشرہ مبشرہ کو فضیلت خاص حاصل ہے ۔عشرہ مبشرہ سے  وہ جلیل القدر  صحابہ کرام مراد ہیں  جنہیں نبی کریم ﷺ نے  دنیا ہی میں  جنتی ہونے کی بشارت دے دی تھی۔کتاب ہذا میں میں مصنف موصوف نے  عشرہ مبشرہ صحابہ کرام   کے حالات وواقعات اور ان کے فضائل ومناقب کو  آیات  قرآنی اور کتب ِ حدیث وسیرت کےحوالہ جات  سےمزین کر کے  پیش کیا ہے ۔اللہ تعالیٰ   ان کی اس کاوش کو شرف ِقبولیت سے نوازے  اور اہل اسلام کے دلوں میں صحابہ کی   عظمت ومحبت پیدا فرمائے (آمین) (م۔ا)
     

  • 4527 #2492

    مصنف : محفوظ الرحمن فیضی

    مشاہدات : 8842

    تشہد میں انگشت شہادت سے اشارہ اور اس کی ہئیت و کیفیت

    (جمعرات 09 اپریل 2015ء) ناشر : مکتبہ الفہیم مؤناتھ بھنجن، یو پی
    #2492 Book صفحات: 55

    نماز دین اسلام کے بنیادی پانچ ارکان میں سے کلمہ توحید کے بعد ایک اہم ترین رکن ہے۔اس کی فرضیت قرآن و سنت اور اجماعِ امت سے ثابت ہے۔ یہ شب معراج کے موقع پر فرض کی گئی ،اور امت کو اس تحفہ خداوندی سے نوازا گیا۔اس کو دن اور رات میں پانچ وقت پابندی کے ساتھ باجماعت ادا کرنا ہر مسلمان پر فرض اور واجب ہے۔نماز دین کا ستون ہے۔ نماز جنت کی کنجی ہے۔ نماز مومن کی معراج ہے۔ نماز نبی کریمﷺ کی آنکھوں کی ٹھنڈک ہے۔ نماز قرب الٰہی کا بہترین ذریعہ ہے۔ نماز اﷲ تعالیٰ کی رضا کاباعث ہے۔ نماز جنت کا راستہ ہے۔ نماز پریشانیوں اور بیماریوں سے نجات کا ذریعہ ہے۔ نماز بے حیائی سے روکتی ہے۔ نماز برے کاموں سے روکتی ہے۔ نماز مومن اور کافر میں فرق کرتی ہے۔ نماز بندے کو اﷲ تعالیٰ کے ذکر میں مشغول رکھتی ہے۔لیکن اللہ کے ہاں وہ نماز قابل قبول ہے جو نبی کریم ﷺ کے معروف طریقے کے مطابق پڑھی جائے۔آپ نے فرمایا:تم ایسے نماز پڑھو جس مجھے پڑھتے ہوئے دیکھتے ہو۔ زیر نظر کتاب" تشہد میں انگشت شہادت سے اشارہ اور اس کی ہیئت وکیفیت " انڈیا سے تعلق رکھنے والے عالم دین مولانا محفوظ الرحمن فیضی شیخ الجامعہ جامعہ اسلامیہ فیض آبادکی تصنیف ہے ،جس میں انہوں نے احادیث مبارکہ کی روشنی میں تشہد میں انگشت شہادت سے اشارہ اور اس کی ہیئت وکیفیت کو بیان کیا ہے ،تاکہ تما م مسلمان اپنی نماز یں نبی کریم ﷺ کے طریقے کے مطابق پڑھ سکیں۔اللہ تعالی مولف کی اس کاوش کو قبول فرمائے۔آمین۔(راسخ)

  • 4528 #2460

    مصنف : سید ابو الاعلی مودودی

    مشاہدات : 14680

    حقوق الزوجین ( مودودی)

    (جمعرات 09 اپریل 2015ء) ناشر : اسلامک پبلشنگ ہاؤس، لاہور
    #2460 Book صفحات: 194

    آج ہر شخص پریشان ہے کسی کوسکون میسر نہیں ۔ اس کی وجہ محض یہ ہے کہ اہم اپنے  مسائل حل کرنے کے لیے دین  قیم سے رہنمائی  کی روشنی نہیں لیتے  بلکہ  ان مادہ پرست لوگوں کے ٹمٹماتے چراغوں کے  گردیدہ ہیں  جو اسلام کے دشمن اور مسلمانوں کے قاتل ہیں۔ اگر  ہمیں اپنے موجودہ مصائب ومکروہات سے نجات پانی ہے اور ترقی کی شاہراہ پر آگے برھنا ہے تو ہمیں صرف قرآن وسنت ہی کے دار الشفاء سے وابستہ ہونا پڑے گا۔ اسلام نے فرد اور معاشرے کی اصلاح ، استحکام، فلاح وبہبود اورامن وسکون کےلیے  ہر شخص کے حقوق  وفرائض مقرر کردیے ہیں۔اسلام کے بیان کردہ  حقوق وفرائض میں سے  ایک  مسئلہ حقوق الزوجین کا ہے ۔ اسلام کی رو سے  شادی چونکہ ایک  ذمہ داری  کانام ہےاس لیے  شادی کےبعد خاوند پر بیوی اور بیوی  پر خاوند کے  کچھ حقوق عائد ہوتے ہیں جنہیں پورا کرنا دونوں پر فرض ہے ۔ زوجین اگر دینی تعلیمات کے مطابق ایک  دوسرے  کےحقوق خوش دلی سے  پور ے کرنے لگیں تونہ صرف بہت سےمفسدات اور خرابیوں کا خاتمہ ہوجائے گا بلکہ ہمارا معاشرہ سکون وطمانیت کی پیاسی  مادہ پرست دنیا کے لیےبھی امید اورآرام کی سبق آموز بشارت بن جائے ۔حقوق  الزوجین کےسلسلے میں  قرآن  وسنت میں واضح احکام موجود ہیں اور اس موضوع پر کئی اہل علم نے  مستقل کتب بھی تصنیف کی ہیں۔ زیر تبصرہ  کتاب ’’حقوق الزوجین ‘‘ازسید ابو الاعلی مودودی  بھی اسے سلسلے کی ایک کڑی ہے۔ دراصل  یہ کتاب  مودودی صاحب  کے  ترجمان القرآن  میں قسط وار شائع ہونےوالے مضامین کی کتابی صورت ہے جس کے اب تک  کئی ایڈیشن شائع ہوچکے ہیں۔اس کتاب میں مودودی صاحب نے  اسلامی قانونِ ازدواج کے مقاصد،نکاح وطلاق کےمسائل  اور یورپ کے قوانین طلاق وفسخ وتفریق پر  سیر حاصل بحث کی ہے۔اللہ تعالیٰ مودودی  کی اشاعت اسلام کےلیے تمام کاوشوں کو قبول فرمائے  (آمین) (م۔ا)

  • 4529 #2461

    مصنف : سید ریاست علی ندوی

    مشاہدات : 14929

    اسلامی نظام تعلیم

    (جمعرات 09 اپریل 2015ء) ناشر : دار المصنفین شبلی اکیڈمی اعظم گڑھ، انڈیا
    #2461 Book صفحات: 178

     تعلیم و تربیت انسان کی سب سے پہلی،اصل اور بنیادی ضرورت ہے۔ہماری تاریخ میں اس کی عملی تابندہ مثالیں موجود ہیں۔ ایک طرف جہاں مسجد نبوی میں چبوترے پر اہل صفہ علم حاصل کر رہے ہیں، تو دوسری طرف جنگی قیدیوں کے لیے آزادی کے بدلے ان پڑھ صحابہ کو تعلیم یافتہ بنانے کی شرط رکھی جاتی ہے اور کبھی مسجد نبوی کا ہال دینی، سماجی اور معاشرتی مسائل کی افہام و تفہیم کا منظر پیش کرتا ہے۔ آج کل فن تعلیم کو جو اہمیت حاصل ہے وہ  روز روشن کی طرح سب پر عیاں ہے۔ہر طرف ٹریننگ اسکول اور کالج کھلے ہیں،مدرس تیار کئے جاتے ہیں،فن تعلیم پر نئی نئی کتابیں لکھی جاتی ہیں اور نئے نئے  نظرئیے آزمائے جاتے ہیں۔ایک وہ وقت بھی تھا جب اس روئے زمین پر مسلمان ایک ترقی یافتہ اور سپر پاور کے طور پر موجود تھے،مسلمانوں کے اس ترقی وعروج کے زمانے میں بھی اس فن پر کتابیں لکھی گئیں اور علماء اہل تدریس نے اپنے اپنے خیالات کتابوں اور رسالوں میں تحریر کئےاور کتاب وسنت ،بزرگوں کے واقعات اور تجربات کی روشنی میں جو تعلیمی نتائج انہوں نے سمجھے تھے انہیں اصول وقواعد کی حیثیت سے ترتیب دے دیا تھا۔ضرورت اس امر کی تھی کہ مسلمان علماء نے جو کتابیں لکھی ہیں یا اپنی تصنیفات میں تعلیم سے متعلق جو نظرئیے بتائے ہیں یا متفرق خیالات ظاہر کئے ہیں ان سب کو ترتیب سے یکجا کر دیا جائے۔ زیر تبصرہ کتاب "اسلامی نظام تعلیم" دار المصنفین انڈیا کے قابل اور محنتی  ریسرچر سید ریاست علی ندوی صاحب کی تصنیف ہے ،جوانہوں اسلامی تاریخ پر مبنی کتب کی ورق گردانی کے بعد مرتب فرمائی ہے۔بارگاہ الہی میں دعا ہے کہ وہ مولف کی اس محنت کو قبول فرمائے اور ان کے میزان حسنات میں اضافہ فرمائے۔آمین(راسخ)

  • 4530 #2491

    مصنف : ناصر الدین البانی

    مشاہدات : 15744

    بدعات کا انسائیکلو پیڈیا

    (بدھ 08 اپریل 2015ء) ناشر : مکتبہ الفہیم مؤناتھ بھنجن، یو پی
    #2491 Book صفحات: 780

    دینِ اسلام ایک سیدھا اور مکمل دستورِ حیات ہے جس کو اختیار کرنے میں دنیا وآخرت کی کامرانیاں پنہاں ہیں ۔ یہ ایک ایسی روشن شاہراہ ہے جہاں رات دن کا کوئی فرق نہیں اور نہ ہی اس میں کہیں پیچ خم ہے ۔ اللہ تعالیٰ نے اس دین کو انسانیت کے لیے پسند فرمایا اوررسول پاکﷺ کی زندگی ہی میں اس کی تکمیل فرمادی۔عقائد،عبادات ، معاملات، اخلاقیات ، غرضیکہ جملہ شبہائے زندگی میں کتاب وسنت ہی دلیل ورہنما ہے ۔ہر میدان میں کتاب   وسنت کی ہی پابندی ضروری ہے ۔صحابہ کرام ﷢ نے کتاب وسنت کو جان سے لگائے رکھا ۔ا ن کے معاشرے میں کتاب وسنت کو قیادی حیثیت حاصل رہی اور وہ اسی شاہراہ پر گامزن رہ کر دنیا وآخرت کی کامرانیوں سے ہمکنار ہوئے ۔ لیکن جو ں جوں زمانہ گزرتا گیا لوگ کتاب وسنت سے دور ہوتے گئے اور بدعات وخرافات نے ہر شعبہ میں اپنے پیر جمانے شروع کردیئے ۔ اور اس وقت بدعات وخرافات اور علماء سوء نے پورے دین کو اپنی لپیٹ میں لے رکھا ہے ۔وقت کے راہبوں ،صوفیوں، نفس پرستوں او رنام نہاد دعوتِ اسلامی کے دعوے داروں نے قال اللہ وقال الرسول کے مقابلے میں اپنے خود ساختہ افکار وخیالات اور   طرح طرح کی بدعات وخرافات نے اسلام کے صاف وشفاف چہرے کو داغدار بنا دیا ہے جس سے اسلام کی اصل شکل گم ہوتی جارہی ہے ۔اور مسلمانوں کی اکثریت ان بدعات کو عین اسلام سمجھتی ہے۔دن کی بدعات الگ ہیں ، ہفتے کی بدعات الگ ،مہینے کی بدعات الگ،عبادات کی بدعات الگ ،ولادت اور فوتگی کے موقع پر بدعات الگ غرض کہ ہر ہر موقع کی بدعات الگ الگ ایجاد کررکھی ہیں۔جید اہل علم نے   بدعات اور اس کے نقصانات سے روشناس کروانے کے لیے   اردو وعربی زبان میں متعدد چھوٹی بڑی کتب   لکھیں ہیں جن کے مطالعہ سے اہل اسلام اپنے دامن کو   بدعات سے خرافات سے بچا سکتے ہیں۔ زیر نظر کتاب ’’بدعات کا انسکائیکلوپیڈیا‘‘ ابو عبیدہ مشہور بن حسن آل سلمان اور ابو عبداللہ احمد بن اسماعیل شکوکانی کی مرتب شدہ عربی کتاب ’’قاموس البدع‘‘ کا ترجمہ ہے ۔یہ کتاب محدث العصر علامہ ناصر الدین البانی﷫ کی تصنیفات سے ماخوذ شدہ ہے۔ کتا ب کے ترجمہ اور اس پر استدراکات کا فریضہ جناب ڈاکٹر حافظ محمد شبہاز حسن﷾ نے بڑی محنت ولگن سے انجام دیاہے۔ مرتبین نےاس کتاب میں ان تمام بدعات کو یکجا کر دیا ہے جنہیں علمائے سوء بڑی کوشش سے روز بروز، ہفتہ بہ ہفتہ وار سبق کی طرح سکھاتے اور رٹاتے ہیں، مسلمانوں کی اکثریت اسے اسلام سمجھ کر بڑے انہماک سےیاد کرتی اور خوبصورتی کے ساتھ ادا کرتی ہے اور ان بدعات کی ادائیگی پر بے شمار دولت بھی خرچ کرتی ہے ۔مؤلفین نے بہت سےمقامات پر علامہ البانی﷫ کا موقف حاشیے میں انہی کے الفاظ سے پیش کیا ہے ۔ ایسے مقامات پر انہوں نے (منہ) کی رمز استعمال کی ہے ۔ دیگر حواشی مؤلفین کی طرف سے ہیں ۔ان دیگر حواشی میں بھی علامہ البانی کے موقف کی وضاحت کی گئی ہے ۔ یا انہی کے موقف کو اپنے الفاظ میں پیش کردیا گیا ہے ۔کتاب چونکہ علمی نوعیت کی ہے ۔اس لیے بعض دقیق علمی مسائل میں اختلاف رائے کابھی امکان ہوتا ہے اور انسانی کوشش میں غلطی کے احتمال کونظر انداز نہیں کیا جاسکتا ۔لہذا مترجم کتاب ڈاکٹر حافظ شہباز حسن صاحب نے بعض مواقع پر علامہ البانی ﷫ کے نکتہ نظر کے برعکس دوسرے علماء کا موقف حاشیہ میں پیش کردیا ہے تاکہ قارئین میں کسی قسم کی غلط فہمی یا بے چینی پیدا نہ ہو۔ اللہ تعالیٰ مرتبین، مترجم وناشرین کی اس عظیم کاوش کو قبول فرمائے اور اسے عوام الناس کےلیے نفع بخش بنائے اور مسلمانوں کو بدعات وخرافات سے محفوظ فرمائے۔آمین( م۔ا)

  • 4531 #2458

    مصنف : محمد تقی عثمانی

    مشاہدات : 28936

    حضرت معاویہ ؓاور تاریخی حقائق

    (بدھ 08 اپریل 2015ء) ناشر : مکتبہ معارف القرآن کراچی
    #2458 Book صفحات: 330

    سیدنا معاویہ  ان جلیل القدر صحابہ کرام میں سے ہیں ،جنہوں نے نبی کریم ﷺ کے لئے کتابت وحی جیسے عظیم الشان فرائض سر انجام دئیے۔سیدنا علی   کی وفات  کے بعد  ان کا دور حکومت تاریخ اسلام کے درخشاں زمانوں میں سے ہے۔جس میں اندرونی طور پر امن اطمینان کا دور دورہ بھی تھا اور ملک سے باہر دشمنوں پر مسلمانوں کی دھاک بھی بیٹھی ہوئی تھی۔لیکن افسوس کہ بعض نادان مسلمان بھائیوں نے ان پر اعتراضات اور الزامات کا کچھ اس انداز سے انبار لگا رکھا ہے کہ تاریخ اسلام کا یہ تابناک زمانہ سبائی پروپیگنڈے کے گردوغبار میں روپوش ہو کر رہ گیاہے۔اور امر کی ضرورت محسوس کی جارہی تھی کہ تاریخ کی روشنی میں اصل حقیقت کو واضح کیا جائے۔ زیر تبصرہ کتاب" حضرت معاویہ  اور تاریخی حقائق " مسلک دیو بند سے تعلق رکھنے والے پاکستان کے معروف عالم دین محترم  مفتی محمد تقی عثمانی صاحب  کی تصنیف ہے۔جس میں انہوں نے صحابی رسول سیدنا معاویہ   کی سیرت،آپ کے فضائل ومناقب ،آپ کے عہد حکومت کے حالات کو بیان کرتے ہوئے  آپ پر کئے گئے  مخالفین کے اعتراضات کا مدلل اور مسکت جواب دیا ہے۔یہ کتاب تین حصوں پر مشتمل ہے،جس میں سے پہلا حصہ سیدنا امیر معاویہ  پر اعتراضات  کے علمی جائزے ،دوسرا حصہ ترجمان القرآن لاہور کے اعتراضات کے جواب جبکہ تیسرا حصہ سیدنا امیر معاویہ   کی سیرت ومناقب پر مبنی ہے۔اللہ تعالی سے دعا ہے کہ وہ مولف کی اس محنت کو قبول فرمائے اور ان کے میزان حسنات میں اضافہ فرمائے۔آمین(راسخ)

  • 4532 #2459

    مصنف : میاں انوار اللہ

    مشاہدات : 12617

    حضرت سلمان فارسی ؓکا ہدایت کی جانب سفر

    (بدھ 08 اپریل 2015ء) ناشر : مرکز دعوۃ التوحید، اسلام آباد
    #2459 Book صفحات: 180

    حضرت سلمان فارسی  رسول اللہ ﷺکے مشہور اصحاب میں سے تھے۔ ابتدائی طور پر ان کا تعلق زرتشتی مذ ہب سے تھا مگر حق کی تلاش ان کو اسلام کے دامن تک لے آئی۔ آپ کئی زبانیں جانتے تھے اور مختلف مذاہب کا علم رکھتے تھے۔ نبی ﷺکے بارے میں مختلف مذاہب کی پیشینگوئیوں کی وجہ سے وہ اس انتظار میں تھے کہ حضرت محمد ﷺ کا ظہور ہو اور وہ حق کو اختیار کر سکیں۔ سلمان فارسی   ایران کے شہر اصفہان کے ایک گاؤں روزبہ میں پیدا ہوئے۔ آپ کے والد کا تعلق زرتشتی مذ ہب سے تھا۔ مگر حضرت سلمان فارسی   کا دل سچ کی تلاش میں تھا۔ پہلے آپ نے عیسائیت اختیار کی اور حق کی تلاش جاری رکھی۔ ایک عیسائی راہب نے انہیں بتایا کہ ایک سچے نبی کی آمد قریب ہے جس کا تذکرہ  پرانی مذہبی کتابوں میں موجود ہے۔ اس راہب نے اس نبی کا حلیہ اور ان کے ظہور کی ممکنہ جگہ یعنی مدینہ کے بارے میں بھی بتایا جو اس وقت یثرب کہلاتا تھا ۔ یہ جاننے کے بعد حضرت سلمان فارسی نے مدینہ جانے کی کوشش شروع کر دی۔ مدینہ کے راستے میں ان کو ایک عرب بدوی گروہ نے دھوکے سے ایک یہودی کے ہاتھ غلام کے طور پر بیچ دیا۔ یہ یہودی مدینہ میں رہتا تھا چنانچہ حضرت سلمان فارسی  مدینہ پہنچ گئے اور اس یہودی کے باغ میں سخت محنت پر مجبور ہو گئے۔ کچھ عرصے کے بعد آ پ  ﷺمکہ شہر سے ہجرت کر کے مدینہ آئے ہیں۔ تو سلمان فارسی نے ان کی خصوصیات سے فوراً پہچان لیاکہ یہی اللہ کے سچے نبی ہیں۔ انہوں نے مہر نبوت بھی ملاحظہ کی۔ اسی وقت انہوں نے اسلام قبول کر لیا۔اس وقت  حضرت سلمان  ایک یہودی کے غلام تھے ۔ آپ ﷺنے خود اپنے مبارک ہاتھوں سے تقریبا 300 پودے یہودی کے باغ میں لگاکرحضرت سلمان  کو آزاد کرایا۔ا ن کے بارے میں ارشاد نبوی  ہے کہ: اگر ایمان ثریا کے پاس بھی ہوگا تو اس کی قوم کے لوگ اس کو ضرور تلاش کر لیں گے۔ غزوہ خندق کے موقع پر خندق کی کھدائی کے موقع پر حضرت سلمان سب سے زیادہ سرگرم تھے ۔ اس پر مہاجرین نے کہا کہ’’ سلمان ہمارا ہے‘‘انصار نے یہ سنا تو کہا ’’سلمان ہمارا ہے‘‘۔ نبی ﷺ  تک یہ بات پہنچی تو آپ ﷺنے فرمایا ’’ سلمان ہمارے اہل بیت میں سے ہے ‘‘ اس لیے  حضرت سلمان کو مہاجرین یا انصار کے بجائے اہل بیت میں شمار کیا گيا۔غزوہ خندق کے دوران جب مسلمان شدید خطرے میں تھے، حضرت سلمان فارسی  نے مشورہ دیا کہ مدینہ کے ارد گرد خندق کھودی جائے چنانچہ خندق کھودی گئی جس نے مشرکین کو حیران کر دیا کیونکہ یہ طریقہ اس سے پہلے عرب میں استعمال نہیں ہوا تھا۔ زیر نظر کتاب ’’ حضرت سلمان  فارسی  کا ہدایت کی جانب سفر‘‘ محترم جناب  میاں انوار اللہ  صاحب کی تصنیف ہے جس میں انہوں   نے  اسلام کی خاطر حضرت سلمان فارسی     کے ایمان افروز تفصیلی حالات وواقعات، ان  کے  فضائل ومناقب او ران سے مروی احادیث کو   جمع کردیا ہے ۔ (م۔ا)
     

  • 4533 #2471

    مصنف : قاری محمد طاہر الرحیمی

    مشاہدات : 6816

    رسالہ کاتبان وحی

    (منگل 07 اپریل 2015ء) ناشر : مسجد سراجاں حسین آگاہی ملتان
    #2471 Book صفحات: 104

    اسلام آخری مذہب ہے، قیامت تک دوسرا کوئی مذہب نازل ہونے والا نہیں ہے، اس دین کی حفاظت و صیانت کا سہرا صحابہٴ کرام  کے سر ہے، صحابہ کی برگزیدہ جماعت نے اسلام کی بقا اور اس کے تحفظ کے لیے جان و مال کو قربان کیا، انھیں کے خونِ جگر سے سینچے ہوئے درخت کا پھل آج ہم سب کھا رہے ہیں، انہوں نے دین کو اس کی صحیح صورت میں محفوظ رکھنے کا جتن کیا، ان کی زندگی کا ہر گوشہ اسلام کی صحت و سلامتی کی کسوٹی ہے، جو لوگ صحابہٴ کرام سے جتنا قریب ہیں، وہ دین سے اتنا ہی قریب ہیں، اور جو لوگ جتنا اس جماعت سے دورہوں گے؛ ان کی باتیں اُن کا نظریہ، اُن کا عقیدہ اور اُن کا عمل اتنا ہی دین سے منحرف ہوگا۔ قرآن و سنت کی حفاظت میں صحابہٴ کرام نے جس طرح اپنے حیرت انگیز خداداد حافظے کو کام میں لائے اسی طرح دوسرے وسائل اختیار کرنے سے بھی انہوں نے دریغ نہیں کیا، انہوں نے آیات و احادیث کی حفاظت لکھ کر بھی کی ہے، بہت سے صحابہٴ کرامﷺ نے قرآن مجید لکھ کر اپنے پاس محفوظ کر  رکھا تھا،  اسی سے تلاوت کیاکرتے تھے، بہت سے صحابہٴ کرام نے چند سورتیں یا چند آیتیں لکھ رکھی تھیں، احادیث کا لکھا ہوا ذخیرہ بھی بہت سے صحابہٴ کرام کے پاس محفوظ تھا، کثرت سے آیات و احادیث یادکرنے اور لکھنے کی روایات سے اس بات کا بخوبی اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ ان کے اندر وحی اور دین کی حفاظت کا جذبہ کتنا زیادہ تھا، اُس دور میں جب کہ لکھنے پڑھنے کے وسائل آج کی طرح بہت وافر نہ تھے، پھر بھی انہوں نے بڑی دلچسپی سے کتابت سیکھی اور سکھائی،بعض اہلِ فن کو خدمتِ نبوی میں رہ کر ”وحی الٰہی“ کی کتابت کا شرف بھی حاصل ہوا۔ان کاتبین وحی کا تذکرہ تاریخ  اور اسماء الرجال کی کتابوں  میں موجود ہے ۔ زیر نظر کتاب ’’ رسالہ کاتبان وحی ‘‘ محمد طاہر رحیمی   کی کی کاوش ہے۔ جس میں  انہو ں نے  انتہائی محنت و کاوش ا ور بہت ہی جستجو اور تلاش کے بعد وحی کے لکھنے والے 56 صحابہ کرام   کے اسماء گرامی اور ان کے مختصر حالات جمع کیے  ہیں ۔اپنے موضوع پر یہ  قابل داد محنت ہے ۔اللہ تعالیٰ  مصنف کی اس کاوش کو قبول فرمائے اور اسے اہل اسلام کے لیے  نافع بنائے (آمین) (م۔ا)

  • مطالعاتی رہنما اصولِ تحقیق (ایم فل پروگرام۔کوڈ نمبر 211)

    (منگل 07 اپریل 2015ء) ناشر : علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی، اسلام آباد
    #2490 Book صفحات: 182

    ترقی یافتہ علمی دنیا میں تحقیقی مقالہ لکھنے یا "رسمیات تحقیق" کو سائنٹیفک اور معیاری بنانے کا کام اور اس پر عمل کا آغاز اٹھارویں صدی ہی میں شروع ہوچکا تھا- چنانچہ حواشی و کتابیات کے معیاری اصول اور اشاریہ سازی کا اہتمام مغربی زبانوں میں لکھی جانے والی کتابوں میں اسی عرصے میں نظر آنے لگا تھا۔ معاشرتی علوم اور ادبیات میں علمی نوعیت کی جدید رسمیات پر مبنی کتابیں اور تحقیقی مجلے اس وقت عام ہونے لگے تھے جب رائل ایشیا ٹک سوسائٹی نے خصوصا تاریخ کے موضوعات پر اپنے مطالعات کو جدید اصولوں کے تحت شائع کرنے کا آغاز کیا اور یورپ کے دیگر ملکوں جیسے جرمنی، اٹلی، فرانس اور ہالینڈ کے تحقیقی اور اشاعتی اداروں نے بھی اس جانب پیش قدمی کی اور اسی زمانے میں خصوصا تحقیق و ترتیب متن کی بہترین کوششیں سامنے آنے لگیں۔مغربی جامعات اور تحقیقی و طباعتی ادارے اس بارے میں اپنے اختیار کردہ یا وضع کردہ رسمیات کو بے حد اہمیت دیتے اور ان کی پابندی کرتے ہیں۔ ان اداروں اور جامعات میں ان رسمیات کے معیارات میں فرق یا اختلاف ہو سکتا ہے۔ لیکن ہر ادارہ یا جامعہ اپنے لئے وضع کردہ اور اختیار کردہ اصولوں پر سختی سے کاربند رہتی ہیں۔ آکسفورڈ اور کیمبرج کی جامعات میں ان کے طباعتی اداروں میں یہ رسمیات باہم مختلف ہوسکتی ہیں لیکن کیمرج میں لکھا جانے والا ہر مقالہ یا وہاں سے شائع ہونے والی ہر کتاب بڑی حد تک یکساں معیارات اور اصولوں کے تحت لکھی یا شائع کی جاتی ہیں۔ یوں ہم تحقیق میں ہر مغربی جامعہ یا تحقیقی ادارے کو اپنی مخصوص رسمیات یا اسالیب و اصولوں پر عمل پیرا دیکھ سکتے ہیں۔لیکن افسوس کہ آج تک اردو میں تحقیق کی رسمیات متفقہ طور پر نہ طے ہو سکیں۔ نہ ان کے بارے میں سوچا گیا اور نہ ہی کوئی مناسب پیش رفت ہوسکی۔ چنانچہ ایک ہی جامعہ میں، بلکہ اس جامعہ کے ایک ہی شعبے میں لکھے جانے والے مقالات باہم ایک دوسرے سے مختلف ہو سکتے ہیں۔ کسی ایک مقالے میں حواشی کسی طرح لکھے جاتے ہیں اور کتابیات کسی طرح مرتب کی جاتی ہے۔ دوسرے مقالے میں ان کے لکھنے اور مرتب کرنے کے اصول مختلف ہوسکتے ہیں۔ زیر تبصرہ کتاب "مطالعاتی رہنما اصول تحقیق "اسی جانب ایک سنگ میل ہےجو علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی اسلام آباد نے ایم فل پروگرام کے لئے مرتب کی ہے۔تاکہ تمام مقالہ نگار اپنی تحقیق پیش کرتے وقت ان امور کو ملحوظ خاطر رکھیں اور تمام مقالہ نگاران کے مقالہ جات ان اصولوں کے مطابق لکھے جائیں۔یہ کتاب محترم ڈاکٹر ایم سلطانہ بخش کی تحریر ہے اور اس پر نظر ثانی کا کام جناب ڈاکٹر وحید قریشی نے کیا ہے۔(راسخ)

  • 4535 #2456

    مصنف : خالد عبد اللہ

    مشاہدات : 7607

    حفاظ احتسابی ڈائری

    (منگل 07 اپریل 2015ء) ناشر : مکتبہ قدوسیہ،لاہور
    #2456 Book صفحات: 40

    قرآن کریم اللہ تعالیٰ کا معجز کلام ہے جس کا ایک ایک لفظ فصاحت و بلاغت کا آئینہ دار ہے۔ قرآن کریم کا بے تکلف طرز تخاطب انسان کے عقل و شعور کو جھنجوڑتا اور اللہ تعالیٰ کی بندگی پر آمادہ کرتا ہے۔ جو شخص قرآن مجید کو حفظ کرنے کے بعداس پر عمل کرتا ہے اللہ تعالی اسے اجر عظیم سے نوازتے ہیں ۔اور اسے اتنی عزت وشرف سے نوازا جاتا ہے کہ وہ کتاب اللہ کو جتنا پڑھتا ہے اس حساب سے اسے جنت کے درجات ملتے ہیں ۔سیدنا عبداللہ بن عمررضی اللہ تعالی بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم ﷺ نے ارشاد فرمایا : صاحب قرآن کوکہا جا ئے گا کہ جس طرح تم دنیا میں ترتیل کے ساتھ قرآن مجید پڑھتے تھے آج بھی پڑھتے جاؤ جہاں تم آخری آیت پڑھوگے وہی تمہاری منزل ہوگی ۔(ترمذی: 2914 ) حفظ قرآن مجید کی اسی فضیلت  واہمیت کے پیش نظر بے شمار مسلمان بچے اس سعادت سے بہرہ ور ہو رہے ہیں اور متعدد ادارے قرآن مجید حفظ کروانے کے عظیم الشان مشن پر عمل پیر اہیں۔ زیر تبصرہ کتاب " حفاظ احتسابی ڈائری "محترم خالد عبد اللہ صاحب کی تصنیف ہے جو دراصل حفظ کرنے والے چھوٹے بچوں کی تربیت اور احتساب کی غرض سے تیار کی گئی  ایک ڈائری ہے جس میں وہ  اپنے یومیہ سنائے جانے والے سبق،سبقی ،منزل  اور نمازوں کی حاضری درج کرتے ہیں اور روزانہ اپنے استاد کو چیک کرواسکتے ہیں۔اس سے ہر طالب علم کا ایک مرتب ریکارڈ تیار ہو جاتا ہے اور ان کی اصلاح کرنا آسان ہو جاتی ہے۔اللہ تعالی مولف کی اس محنت کو قبول فرمائے اور ہمیں اپنے بچوں کو قرآن مجید حفظ کروانے کی بھی توفیق دے۔آمین(راسخ)

  • 4536 #2474

    مصنف : حاجی محمد ابراہیم

    مشاہدات : 3488

    روشنی

    (پیر 06 اپریل 2015ء) ناشر : سبحانی کتب خانہ لاہور
    #2474 Book صفحات: 131

    امر بالمعروف اور نہی عن المنکر  کا فریضہ ایک اہم ترین  عبادت ہے، بلکہ وراثت نبوت کی ایک واضح تصویر ہے۔ لیکن ابلیس نے بہت سارے لوگوں کو بایں طور دھوکہ میں ڈال رکھا کہ ذکر واذکار، قراءت وتلاوت، نماز وروزہ اور دنیا سے بےرغبتی اور لاپرواہی ولاتعلقی وغیرہ جیسے کام انجام دینے کو، ان کے سامنے آراستہ کر کے پیش کردیا اور امر بالمعروف اورنہی عن المنکر والی عبادت کو بےقیمت وبےوقعت بنا کر رکھ دیا اور ان کے دل میں اس کی ادائیگی کا خیال تک نہیں آنے دیا۔ جبکہ ایسے لوگ وارثین انبیاء یعنی علماء کے نزدیک لوگوں میں سب سے کم تر درجہ کے دین والے ہوتے ہیں کیوں کہ دین نام ہے اللہ کا حکم بجا لانے کا، اس لیے اپنے اوپر واجب اللہ کے حق کو پامال کرنے والا اللہ اور اس کے رسول کی نظر میں معصیت اور گناہ کے کام کرنے والے سے زیادہ خراب ہے کیوں کہ حکم کی پامالی، منہی عنہ (روکے گئےکام) کے ارتکاب سے زیادہ بڑا جرم ہے ۔ امر بالمعروف اور نہی عن المنکر کا سماجی تعلقات کو صحتمند بنانے میں اہم کردار ہوتا ہے۔ اسلام میں امر بالمعروف اور نہی عن المنکر کو بہت اہمیت حاصل ہے۔ اسلام کے مقاصد کے حصول کو امر بالمعروف اور نہی عن المنکر کا کردار اور اہمیت اس قدر زیادہ ہے کہ قرآن کریم کی متعدد آیات میں اس کو بیان کیا گيا ہے یہاں تک کہ امر بالمعروف اور نہی عن المنکر کی وجہ سے ہی مسلمانوں کو سب سے بہترین امت قرار دیا گيا ہے۔ زیر تبصرہ کتاب "روشنی "محترم حاجی محمد ابراہیم مہتمم جامع مسجد مبارک اہل حدیث شالا مار ٹاون لاہور  کی کاوش ہے ،جس میں انہوں نے خیروبھلائی کو اپنانے اور شر وبرائی سے بچنے کے موضوع پر متعدد واقعات قلم بند کئے ہیں۔اللہ تعالی سے دعا ہے کہ وہ مولف کی اس کاوش کو قبول فرمائے اور تمام مسلمانوں کو نیکی کرنے کی توفیق دے۔آمین(راسخ)

  • 4537 #2475

    مصنف : قاضی سلیمان سلمان منصور پوری

    مشاہدات : 6943

    سید البشر ﷺ

    (پیر 06 اپریل 2015ء) ناشر : امی کتب لاہور اسلام آباد
    #2475 Book صفحات: 111

    نبی کریم ﷺ کی سیرت کا مطالعہ کرنا ہمارے ایمان کا حصہ بھی ہے اور حکم ربانی بھی ہے۔قرآن مجید نبی کریم ﷺ کی حیات طیبہ کو ہمارے لئے ایک کامل نمونہ قرار دیتا ہے۔اخلاق وآداب کا کونسا ایسا معیار ہے ،جو آپ ﷺ کی حیات مبارکہ سے نہ ملتا ہو۔اللہ تعالی نے نبی کریم ﷺ کے ذریعہ دین اسلام کی تکمیل ہی نہیں ،بلکہ نبوت اور راہنمائی کے سلسلہ کو  آپ کی ذات اقدس پر ختم کر کےنبوت کے خاتمہ کے ساتھ ساتھ سیرت انسانیت کی بھی تکمیل فرما دی کہ آج کے بعد اس سے بہتر ،ارفع واعلی اور اچھے وخوبصورت نمونہ وکردار کا تصور بھی ناممکن اور محال ہے۔آپ ﷺ کی سیرت طیبہ پر متعدد زبانوں میں بے شمار کتب لکھی جا چکی ہیں،اور لکھی جا رہی ہیں،جو ان مولفین کی طرف سے آپ کے ساتھ محبت کا ایک بہترین اظہار ہے۔ زیر تبصرہ کتاب " سید البشر"ہندوستا ن کے معروف مورخ علامہ قاضی محمد سلیمان سلمان منصور پوری کی ایک شاندار تصنیف ہے،جس میں انہوں نے نبی کریم ﷺ کی سیرت طیبہ کے گلہائے عقیدت پیش کئے ہیں۔یہ کتاب ہائی سکول یا او لیول کے طلباء کی قابلیت کے مطابق  اردو زبان میں تقریر کے پیرائے میں لکھی گئی ہے۔اور چونکہ تقریر کا تقاضا ہوتا ہے کہ زبان سننے والوں کی اہلیت کے مطابق ہو ،اس لئے زبان اور لہجہ آسان اختیار کیا گیاہے۔یہ سیرت رسول ﷺ پر ایک جامع کتاب ہے ،جس میں سیرت کے تمام اہم نکات آ گئے ہیں۔اللہ تعالی مولف کی اس محنت کو قبول فرمائے اور ہمیں آپ ﷺ کے اسوہ حسنہ کو اپنانے کی بھی توفیق دے۔آمین(راسخ)

  • 4538 #2486

    مصنف : ڈاکٹر محمد علی الہاشمی

    مشاہدات : 8132

    مثالی مسلمان مرد

    (پیر 06 اپریل 2015ء) ناشر : دار الابلاغ، لاہور
    #2486 Book صفحات: 527

    اسلام اللہ کا کامل دین ہے جوزندگی کے تمامسائل میں ہماری مکمل رہنمائی کرتا ہے۔ جو شخص اسے اپنا لےگا وہی کامیاب وکامران ہے اور جواس سے بے رغبتی اختیار کرے گا وہ خائب وخاسر ناکام ونامراد ہوگا۔دینِ اسلام عقادئد ونطریات اور عبادات ومعاملات میں ہماری ہر لحاظ سے رہنمائی کرتا ہے ۔اس عارضی دنیا میں ہر انسان آئیڈیل لائف کا خواہاں ہے ۔ وہ خود ایسی مثالی شخصیت بننا چاہتا ہے جو مثالی اوصاف کی مالک ہو ۔ وہ چاہتا ہے کہ اس کی عارضی زندگی میں اس کی ہر جگہ عزت ہو ، وقارکا تاج اس کے سر پر سجے ، لوگ اس کےلیے دیدہ دل اور فرش راہ ہوں، ہر دل میں اس کے لیے احترام وتکریم اور پیار کا جذبہ ہو ۔عام طور پر تولوگوں کی سوچ اس دنیا میں ہر طرح کی کامیابی تک محدود ہو کر رہ جاتی ہے ۔ لیکن حقیقت میں کامیباب اور مثالی ہستی وہ ہے جو نہ صرف دنیا میں ہی عزت واحترام ،پیار، وقار، ہر دلعزیزی اور پسندیدگی کا تاج سر پرپہنے بلکہ آخرت میں مرنے کے بعد بھی کامیاب مثالی مسلمان ثابت ہو کر دودھ، شہد کی بل کھاتی نہروں چشموں اور حورو غلمان کی جلو ہ افروزیوں سے معمور جنتوں کا مالک بن جائے۔ زیر نظر کتاب ’’ مثالی مسلمان مرد‘‘ سعودی عرب کی ایک علمی شخصیت شیخ محمدعلی الہاشمی کی تصنیف کا ترجمہ ہے۔ اس کتاب میں انہوں نے قرآن وسنت کی نصوص جمیلہ اوردلائل قویہ کی روشنی میں ایک خالص مسلمان کی سچی تصویر پیش کی ہے۔ عقائد صحیحہ اوراعمالِ صالحہ کے ذریعے سے اسلامی تہذیب وتمدن اور حسنِ معاشرت کے خدوخال نمایاں کیے گئے ہیں۔ ایک مسلمان کا اپنے مالکِ حقیقی، والدین، اعزہ واقرباء،اولاد واحبا، ازواج واصدقاء کے ساتھ جو صحیح تعلق ہونا جاہیے اسے نہایت عمدگی سے ساتھ ضبط تحریر میں لایا گیا ہے۔ اور ساتھ ہی ساتھ اہل اسلام میں جو کمزور پہلو ہیں انہیں بھی اجاگر کیا گیا ہے ۔یعنی یہ کتاب بتاتی ہےکہ دنیا او رآخرت میں مثالی مسلمان بننے کے لیے کیا کرنا ہے کہ جوآپ کو ہر ایک کی آنکھ کا تارا بنادے۔ لوگ آپ کی مثال دیں کہ اگر زندگی سنوارنی ہےتواس شخص کو آئیڈیل بنائیں۔ الغرض اس کتاب میں کامیاب مثالی مسلمان مرد کی کتاب وسنت کی روشنی مین دلکش تصویر پیش کی گئی ہے۔ اللہ تعالیٰ ہر مسلمان کواسلامی تعلیمات کے مطابق آئیڈیل مسلمان بننے کی توفیق عطافرمائے، اس کتاب کو تمام اہل اسلام کےلیے نفع بخش بنائے، کتاب کے مصنف ،مترجم، ناشر کی تما مساعی جمیلہ کو شرف قبولیت سے نوازے ۔ اور اللہ تعالیٰ جزائے خیر عطافرمائےمحترم محمد طاہر نقاش﷾ کو اور ان کے علم وعمل ،کاروبار میں برکت او ران کو صحت وتندرستی والی زندگی عطائے فرمائے کہ وہ اصلاحی وتبلیغی کتب کی اشاعت کے ذریعے دین ِاسلام کی ااشاعت وترویج کے لیے کوشاں ہیں۔ انہوں نے اپنے ادارے’’ دار الابلاغ‘‘ کی تمام مطبوعات مجلس التحقیق الاسلامی کی لائبریری اور کتاب وسنت ویب سائٹ پر پبلش کرنے کے لیے ہدیۃً عنائت کی ہیں۔آمین (م ۔ا)

  • 4539 #2473

    مصنف : حافظ محمد سعد اللہ

    مشاہدات : 7659

    رشوت ایک لعنت

    (اتوار 05 اپریل 2015ء) ناشر : مرکز تحقیق دیال سنگھ ٹرسٹ لائبریری، لاہور
    #2473 Book صفحات: 50

    اسلام نے ہر اس ذریعہ اکتساب کو منع اور حرام قرار دیا ہے جس میں کسی کی مجبوری سے ناجائز فائدہ اٹھاتے ہوئے کچھ کمایاجائے۔انہی حرام ذرائع میں سے ایک نہایت قبیح ذریعہ اکتساب رشوت ہے، جو شریعت کی نظر میں انتہائی جرم ہے اور یہ جرم آج ہمارے معاشرے میں ناسور کی مانند پھیل چکا ہے، جس کا سد باب مسلمان معاشرے کے لئے ضروری ہے۔رشوت انسانی سوسائٹی کا وہ بد ترین مہلک مرض ہے جو سماج کی رگوں میں زہریلے خون کی طرح سرایت کر کے پورے نظام انسانیت کو کھوکلا اور تباہ کر دیتا ہے ۔ رشوت ظالم کو پناہ دیتی ہے ۔ اور مظلوم کو جبراً ظلم برداشت کرنے پر مجبور کرتی ہے ۔ رشوت کے ہی ذریعے گواہ ، وکیل اور حاکم سب حق کو ناحق اور ناحق کو حق ثابت کرتے ہیں ۔ رشوت قومی امانت میں سب سے بڑی خیانت ہے ۔اسلامی شریعت دنیا میں عدل و انصاف اور حق و رحمت کی داعی ہے ۔ اسلام نے روزِ اول سے ہی انسانی سماج کی اس مہلک بیماری کی جڑوں اور  اس کے اندرونی اسباب پرسخت پابندی عائد کی ۔ اور اس کے انسداد کے لیے انتہائی مفید تدابیر اختیار کرنے کی تلقین فرمائی ۔ جن کی وجہ سے دنیا  ان مہلک امراض سے نجات پا جائے ۔ زیرتبصرہ  کتابچہ ’’رشوت ایک لعنت‘‘ حافظ محمدسعد اللہ ﷾ (سابق ریسرچ سکالر مرکز تحقیق  دیال سنگھ ٹرسٹ لائبریری)  کی کاوش ہے  جس میں انہوں نے بڑی محنت اور کاوش سے   رشوت اور اس سے پیدا ہونے والی برائیوں کا مختصرا  تذکرہ کرنے  کےعلاوہ  ان تدابیر کوبھی بیان کیا ہے  جن پر عمل پیرا ہونے سے بڑی حدتک اس برائی کا انسداد ہوسکتاہے ۔اللہ تعالیٰ مصنف کی اس کاوش کو  قوم وملک کے لیے  نافع ومفید بنائے (آمین) (م۔ا)
     

  • 4540 #2338

    مصنف : محمد عبدہ الفلاح الفیروزپوری

    مشاہدات : 12802

    صحاح ستہ اور ان کے مؤلفین

    (اتوار 05 اپریل 2015ء) ناشر : ادارہ علوم اثریہ، فیصل آباد
    #2338 Book صفحات: 176

    خدمت ِحدیث وسنت ایک عظیم الشان اور بابرکت کام ہے۔ جس میں ہر مسلمان کو کسی نہ کسی سطح پر ضرور حصہ ڈالنا چاہیے ،تاکہ اس کا شمار کل قیامت کےدن خدامِ سنت نبوی میں سے ہو۔اور یہ ایک ایسا اعزاز ہے کہ جس کی قدر وقیمت کااندازہ اللہ تعالیٰ کے حضور پیش ہونے پر ہی ہوسکتا ہے۔ احادیثِ رسول ﷺ کو محفوظ کرنے کے لیے کئی پہلوؤں اور اعتبارات سے اہل علم نے خدمات انجام دی ہیں۔ تدوینِ حدیث کا آغاز عہد نبوی سے ہوا او ر صحابہ وتابعین کے دور میں پروان چڑھا ۔ ائمہ محدثین کےدور میں خوب پھلا پھولا ۔مختلف ائمہ محدثین نے احادیث کے کئی مجموعے مرتب کئے۔محدثین کرام نے احادیث کی جمع وتدوین تک ہی اپنی مساعی کو محدود نہیں رکھا ،بلکہ فنی حیثیت سے ان کی جانچ پڑتال بھی کی ،اور اس کے اصول بھی مرتب فرمائے۔اس کے ساتھ ساتھ ہی انہوں نے کتب حدیث کو بھی مختلف طبقات میں تقسیم کر دیا اور اس کی خاص اصطلاحات مقرر کر دیں۔چنانچہ صحیحین ،سنن اربعہ،اصول خمسہ،اور صحاح ستہ وغیرہ اصطلاحات علماء کے ہاں معروف اور متداول چلی آ رہی ہیں۔ زیر تبصرہ کتاب "صحاح ستہ اور ان کے مولفین "الاستاذ محمد عبدہ الفلاح الفیروز آبادی﷫ کی تصنیف ہے ۔جس میں انہوں نے کتب احادیث کے ان طبقات میں سے آخری طبقہ (یعنی صحاح ستہ) کو منتخب کیا ہے اور ان کتب کے مولفین کی سوانح حیات، ان کی خدمات اور تصنیفات وغیرہ کو تفصیل سے جمع فرما دیا ہے۔ اللہ تعالی مولف کی اس کاوش کو اپنی بارگاہ میں قبول فرمائے اور ان کے میزان حسنات میں اضافہ فرمائے۔آمین(راسخ)

  • 4541 #2477

    مصنف : حافظ محمد یحیی عزیز میر محمدی

    مشاہدات : 7606

    تبلیغ و تربیت دین کے پانچ اصول

    (ہفتہ 04 اپریل 2015ء) ناشر : ادارۃ الاصلاح ٹرسٹ البدر، بونگہ بلوچاں، قصور
    #2477 Book صفحات: 80

    اس بات میں کوئی شک نہیں کہ  انسانیت کی ہدایت وراہنمائی کے لیے  جس سلسلۂ نبوت کا آغاز  حضرت آدم   سےکیاگیا تھا اس کااختتام حضرت محمد ﷺ کی ذات ِستودہ صفات پر کردیا گیا ہے۔اور نبوت کے ختم ہوجانے کےبعددعوت وتبلیغ کاسلسلہ جاری وساری ہے  ۔ دعوت وتبلیع  کی ذمہ داری ہر امتی  پرعموماً اور عالم دین پر خصوصا  عائد ہوتی ہے ۔ لیکن اس کی کامل ترین اور مؤثر ترین شکل یہ ہےکہ تمام مسلمان اپنا ایک خلیفہ منتخب کر کے  خود کو نظامِ خلافت میں منسلک کرلیں۔اور پھر خلیفۃ المسلمین خاتم النبین ﷺ کی نیابت میں دنیا بھر  کی غیر مسلم  حکومتوں کو خط وکتابت او رجہاد وقتال کےذریعے  اللہ کے دین کی دعوت دیں۔اور ہر مسلمان کے لیے   ضروری ہے کہ  کہ وہ دعوت وتبلیع او راشاعتِ دین کا کام  اسی  طرح انتہائی محنت اور جان فشانی سے کرے جس  طرح خو د خاتم النبین ﷺ اور آپ کے خلفائے راشدین اور تمام صحابہ کرام  کرتے رہے  ہیں ۔ مگر آج مسلمانوں کی عام حالت یہ ہے کہ اسلام کی دعوت وتبلیغ تو بہت دور کی بات ہے وہ اسلامی احکام پرعمل  پیرا ہونے  بلکہ اسلامی احکام کا علم حاصل کرنے کے لیے  بھی تیار نہیں ہوتے ۔ اور یہ بات واضح ہی ہے کہ دعوت وتبلیغ سے پہلے  عمل کی  ضرورت ہوتی اور عمل  سے پہلے علم کی ۔ زیر نظر کتاب ’’ تبلیغ وتربیت دین  کے پانچ اصول ‘‘ولی  کامل  حافظ یحییٰ عزیز میرمحمدی ﷫ کی  کاوش  ہے  جسے انہوں نے اپنے ادارے  مرکز اصلاح  کے  قیام  پر مرتب کیا تھا  اس کتاب  میں انہوں نے تبلیغی ضرروت پیش نظر   حدیث  جبریل کی روشنی میں   دعوت وتبلیغ وتربیت دین  کے پانچ اصولوں (کلمہ طیبہ کی شہادت  اقامت نماز ،زکاۃ،  صیام رمصان ،  حج )کو ترتیب سے بڑے آسان فہم انداز میں  تحریر کیا ہے ۔حدیث جبریل میں امت  مسلمہ کی تعلیم کے لیے  دین کے  ایسے پانچ اصول  بیان کیے گئے ہیں  جن  میں   پورے  دین کی روح موجود ہے  انہیں اچھی طرح سمجھ لینے سے بقدرِ ضرورت دین کی واقفیت حاصل ہوجاتی ہے  اور ان پر عمل  کرنے سے صالح اور سچا مسلمان بننے کی توفیق مل جاتی  ہے  ۔ اللہ تعالیٰ  حافظ صاحب کی دعوتی واصلاحی کاوشوں کو قبول فرمائے  اور انہیں  جنت الفردوس میں اعلیٰ وارفع  مقام عطا فرمائے اور اس کتاب  کو  عوام الناس  کےلیے نفع  بخش بنائے (آمین)(م۔ا)
     

  • 4542 #2485

    مصنف : قاری فتح محمد پانی پتی

    مشاہدات : 4654

    کاشف العسر شرح ناظمۃ الزہر

    (ہفتہ 04 اپریل 2015ء) ناشر : سول اینڈ ملٹری پریس، کراچی
    #2485 Book صفحات: 410

    منجملہ علوم قرآنی میں سے ایک علم الفواصل ہے ،جس سے مراد ایک ایسا فن ہے جس میں قرآن مجید کی سورتیں اور ان کی آیتوں کا شمار اور ان کے ابتدائی اور آخری سرے بتائے جاتے ہیں۔علم الفواصل کاموضوع بھی قرآن کی سورتیں اورآیات ہیں، کیونکہ اس علم میں انہی کے حالات سے متعلق بحث کی جاتی ہے۔علم الفواصل توقیفی ہے، کیونکہ رسول اللہﷺنے صحابہ کرام ؓ کو رؤوس آیات پر وقف کرتے ہوئے آیات کا علم سکھایا ہے۔ بعض آیات ایسی ہیں جہاں نبی کریمﷺنے ہمیشہ وقف کیا اور وصل نہیں کیا۔ایسی آیات تمام شماروں میں بالاتفاق معدود ہیں۔بعض مقامات ایسے ہیں جہاں نبی کریمﷺنے ہمیشہ وصل کیا اور وقف نہیں کیا، ایسے مقامات بالاتفاق تمام شماروں میں متروک ہیں۔بعض مقامات ایسے ہیں جہاں نبی کریمﷺنے کبھی وقف کیا اور کبھی وصل کیا۔اوراہل فن کے لئے یہی مقامِ اختلاف ہے، کیونکہ آپ ﷺ کے وقف کرنے میں اس مقام کے رؤوس آیات میں سے ہونے کا احتما ل ہے اوریہ بھی احتمال ہے کہ آپ نے راحت کے لئے یا تعریف وقف کے لئے وقف کیا ہو اورآپ ﷺ کے وصل کرنے میں اس مقام (جہاں پہلے وقف کیا تھا)کے عدم رؤوس آیات میں سے ہونے کا احتمال ہے اور رأس الآیۃ ہونے کا بھی احتمال رہتا ہے۔ان احتمالات کی موجودگی میں کسی مقام پر آیت ہونے یا نہ ہونے کافیصلہ کرنا اجتہاد کے بغیر نا ممکن تھااور یہی محتمل فیہ مقامات صحابہ کرام کے اجتہاد کرنے کاسبب بنے۔جو در اصل نبی کریمﷺسے ہی ثابت تھے۔ زیر نظر کتاب '' کاشف العسر شرح ناظمۃ الزھر"شیخ القراءقاری فتح محمدپانی پتی﷫کی تالیف ہے۔جس میں انہوں نے امام شاطبی﷫ کے علم الفواصل پر لکھے منظوم قصیدے ناظمۃ الزھر کو انتہائی آسان اور سہل انداز میں پیش کیا ہے۔امام شاطبی کا یہ قصیدہ دو سو ستانوے اشعار پر مشتمل ہے،جس میں انہوں مختلف فیہ رؤوس آیات کو جمع فرمایا ہے۔قاری فتح محمدپانی پتی علم قراءات کے میدان میں بڑا بلند اور عظیم مقام ومرتبہ رکھتے ہیں۔آپ نے علم قراءات پر بیسیوں علمی وتحقیقی کتب تصنیف فرمائی ہیں۔ اللہ تعالی قراء ات قرآنیہ کے حوالے سے سر انجام دی گئی ان کی ان خدمات جلیلہ کو قبول فرمائے۔آمین(راسخ)

  • 4543 #2450

    مصنف : ڈاکٹر محمد حمید اللہ

    مشاہدات : 14127

    عہد نبوی کے میدان جنگ

    (ہفتہ 04 اپریل 2015ء) ناشر : ادارہ اسلامیات لاہور۔کراچی
    #2450 Book صفحات: 107

    حالیہ چند صدیوں میں علوم وفنون کی ترقی سے جنگ کے طریقوں اور اصولوں میں اتنا کچھ انقلاب آ گیا ہے کہ قدیم زمانے کی لڑائیاں ،چاہے اپنے زمانے میں کتنی ہی عہد آفرین کیوں نہ رہی ہوں اب بچوں کا کھیل معلوم ہوتی ہیں۔آج کل بڑی بڑی سلطنتوں کے لئے ایک ایک کروڑ کی فوج کو بیک جنبش قلم حرکت میں لانا معمولی سے بات ہے۔اسلحے میں اتنی کچھ ترقی ہو گئی ہے کہ قدیم ہتھیار عجائب خانوں میں رکھنے کے سوا کسی کام کے نہیں ہیں۔ایک عام آدمی یہ خیال کرتا ہوگا کہ قدیم زمانے کی جنگوں کا تذکرہ چاہے مؤرخ کے لئے  کتنا ہی اہم کیوں نہ ہو۔ان کا عملی فائدہ آج کچھ نہیں ہے۔لیکن انگلستان میں طلبائے حربیات کو آج بھی آغاز تعلیم وتربیت پر پہلے ہی دن سنا دیا جاتا ہے کہ:جملہ افسروں کو یہ جان لینا چاہئے کہ ان کی انفرادی تربیت کا سب سے اہم جزو وہ کام ہے جو وہ خود انجام دیں۔عہد نبوی ﷺ کی جنگیں تاریخ انسانی میں غیر معمولی طور سے ممتاز ہیں،جن میں مسلمانوں کا اندازا ماہانہ ایک سپاہی شہید ہوتا رہا۔انسانی خون کی یہ عزت تاریخ عالم میں ایک منفرد حیثیت رکھتی ہے۔لیکن عصر حاضر کی جنگوں میں انسانی خون کی کوئی عزت اور مقام باقی نہیں رہا ہے۔ زیر تبصرہ کتاب" عہد نبوی  کے میدان جنگ "عالم اسلام کے معروف  سکالر مؤرخ  اور دانشور ڈاکٹر محمد حمید اللہ  صاحب کی تصنیف ہے ،جس میں انہوں نے عہد نبوی ﷺ میں وقوع پذیر ہونے والی جنگوں اور ان کے نتیجے میں ہونے والی انسانی ہلاکتوں اور تقصانات کی تفصیلات جمع فرما دی ہیں۔اللہ تعالی سے دعا ہے کہ وہ مولف کی اس محنت کو قبول فرمائے اور ان کے میزان حسنات میں اضافہ فرمائے۔آمین(راسخ)

  • 4544 #2476

    مصنف : عبد الماجد دریا بادی

    مشاہدات : 12998

    سیرۃ نبوی ﷺ قرآن کی روشنی میں

    (جمعہ 03 اپریل 2015ء) ناشر : صدیقی ٹرسٹ کراچی
    #2476 Book صفحات: 266

    سیرت سرور کائنات وہ سدا بہار،پاکیزہ ،ہر دلعزیز موضوع ہے  جسے  شاعر اسلام  سیدنا حسان بن ثابت   سے لے کر آج تک پوری اسلامی  تاریخ  میں  آپ ﷺ کی سیرت  طیبہ کے جملہ گوشوں پر  مسلسل کہااور  لکھا گیا ہے او رمستقبل میں لکھا  جاتا  رہے گااس کے باوجود یہ موضوع اتنا وسیع اور طویل ہے  کہ اس  پر مزید لکھنے کاتقاضا اور داعیہ موجود رہے  گا۔ گزشتہ چودہ صدیوں  میں اس  ہادئ کامل ﷺ کی سیرت ہزاروں کتابیں اورلاکھوں مضامین لکھے جا چکے ہیں ۔اورکئی ادارے صرف سیرت نگاری پر کام کرنے کےلیےمعرض وجود میں آئے  ۔یہ سلسلۂ خیر ہنوز  روز اول کی طرح جاری وساری ہے ۔سیرت النبی ﷺ کی ابتدائی کتب عربی زبان میں لکھی گئیں پھر فارسی اور دیگرزبانوں میں یہ بابِ سعادت کھلا ۔ مگر اس ضمن میں جو ذخیرۂ سیرت اردوو زبان میں لکھا اور پیش کیا گیا اس کی مثال اور نظیر عربی کےعلاوہ کسی دوسری زبان میں دکھائی نہیں دیتی۔اردو زبان کی بعض امہات الکتب ایسی ہیں کہ جن کی نظیر خود عربی زبان کے ذخیرے میں مفقود ہے ۔ زیرتبصرہ کتاب’’سیرۃ نبوی ﷺ قرآن مجید کی روشنی میں ‘‘جنوری1958ء میں مفسر قرآن مولانا  عبدالماجد دریاآبادی کے سیرت النبی کے موضوع پر   سات خطبات کا مجموعہ ہے۔ (م۔ا)

  • 4545 #2481

    مصنف : ڈاکٹر کیپٹن غلام سرور شیخ

    مشاہدات : 5992

    ذکر ماں

    (جمعہ 03 اپریل 2015ء) ناشر : سارا سرور پبلشرز فیصل آباد
    #2481 Book صفحات: 235

    اسلام نے خاندان کوخاص اہمیت دی ہے اور چونکہ معاشرہ سازی کے سلسلہ میں اسے ایک سنگ بنیاد کی حیثیت حاصل ہے لہذا اسلام نے اس کی حفاظت کے لئے تمام افراد پر ایک دوسرے کے حقوق معین کئے ہیں اور چونکہ والدین کا نقش خاندان اور نسل کی نشو ونما میں کلیدی حیثیت رکھتا ہے لہذا قرآن کریم نے بڑے واضح الفاظ میں ان کی عظمت کوبیان کیا ہے اور ان کے ساتھ حسن سلوک کا حکم دیا ہے۔بنی نوع انسان پر حقوق اللہ کے بعد حقوق العباد میں سے سب سے زیادہ حق اس کے والدین کا ہوتا ہے۔ ایک شخص نے نبی کریم ﷺ کی خدمت اقدس  میں حاضر ہو کر عرض کیا: یا رسول اللہﷺ! مجھ پر سب سے زیادہ حق کس کا ہے؟ آپ نے فرمایا :تیری ماں کا۔ اس نے دوبارہ اور سہ بارہ پوچھا: آپ نے فرمایا: تیری ماں کا۔ پھر فرمایا تیرے والد کا۔ ماں اللہ کے احسانات میں سے وہ احسان ہے جس کا جتنا بھی شکر بجا لایا جائے کم ہے۔قرآن پاک نے ماں باپ سے حسن سلوک کا حکم دیا ہے۔ ماں باپ اگرچہ مشرک بھی ہوں تب بھی ان سے بدسلوکی کرنے سےمنع فرمایا گیا ہے۔ ماں کی عظمت وشان  پرمتعدد آیات قرآنی اور احادیث نبویہ موجود ہیں۔ زیر تبصرہ کتاب "ذکر ماں"محترم ڈاکٹر کیپٹن غلام سرور شیخ صاحب کی تصنیف ہے ،جس میں انہوں نے ماں کے مقام سے متعلق قرآن مجید کی آیات  اور نبی کریم ﷺ کی  احادیث مبارکہ کو ایک جگہ جمع فرما دیا ہے۔اللہ تعالی سے دعا ہے کہ مولف کی اس کوشش کو قبول فرمائے اور تمام مسلمانوں کو اپنے والدین کی خدمت کرنے کی توفیق دے ۔آمین(راسخ)

  • 4546 #2484

    مصنف : پروفیسر محمد رفیق چودھری

    مشاہدات : 5476

    قرآن کے دامن میں

    (جمعہ 03 اپریل 2015ء) ناشر : مکتبہ قرآنیات لاہور
    #2484 Book صفحات: 320

    آسمان دنیا کے نیچے اگر آج کسی کتاب کو کتاب ِالٰہی ہونے کا شرف حاصل ہے تووہ صرف قرآن مجید ہے ۔ اس میں شک نہیں کہ قرآن سےپہلے بھی اس دنیا میں اللہ تعالیٰ نے اپنی کئی کتابیں نازل فرمائیں مگر حقیقت یہ ہے کہ وہ سب کی سب انسانوں کی غفلت، گمراہی اور شرارت کاشکار ہوکر بہت جلد کلام ِالٰہی کے اعزاز سے محروم ہوگئیں۔ اب دنیا میں صرف قرآن ہی ایسی کتاب ہے جو اپنی اصلی حیثیت میں آج بھی محفوظ ہے ۔ تاریخ عالم گواہ ہے کہ قرآن اس دنیا میں سب سے بڑی انقلابی کتاب ہے اس کتاب نے ایک جہان بدل ڈالا۔ اس نےاپنے زمانے کی ایک انتہائی پسماندہ قوم کو وقت کی سب سے بڑی ترقی یافتہ اور مہذب ترین قوم میں تبدیل کردیا اور انسانی زندگی کےلیے ایک ایک گوشے میں نہایت گہرے اثرات مرتب کیے۔قرآن کریم ہی وہ واحد کتاب ہے جو تاقیامت انسانیت کے لیے ذریعہ ہدایت ہے ۔ اسی پر عمل پیرا ہو کر دنیا میں سربلند ی او ر آخرت میں نجات کا حصول ممکن ہے لہذا ضروری ہے اس کے معانی ومفاہیم کوسمجھا جائے ،اس تفہیم کے لیے درس وتدریس کا اہتمام کیا جائے او راس کی تعلیم کے مراکز قائم کئے جائیں۔ ہر دو ر میں مختلف اہل علم نے قرآنی تعلیمات کوعام کرنے کے لیے قرآن کریم کی   مختلف انداز میں خدمت کی ہے اور ہنوز یہ سلسلہ جاری وساری ہے ۔ان خدام قرآن میں ایک نام جناب مولانا محمد رفیق چودہری صاحب کابھی ہے ۔ زیر نظر کتاب ’’قرآن کے دامن میں‘‘ محترم جناب   پروفیسرمحمدر فیق چودہری ﷾ کی کاوش ہے ۔یہ کتاب در اصل موصوف کے قرآنی مباحث پر 18 علمی وتحقیقی مضامین ومقالات کامجموعہ ہے۔ جواکثر وبیشتر ملک کے معروف دینی رسائل وجرائد میں اشاعت پذیر ہوچکے ہیں۔ ان مضامین کا تعلق چونکہ قرآن مجید کے علوم ومعارف اوراحکام ومباحث سے ہے اس لیے   موصوف نے اسے ’’قرآن کے دامن   میں‘‘ کے نام سے مرتب کیا ہے۔کتاب کے مصنف محترم محمد رفیق چودہری ﷾ علمی ادبی حلقوں میں جانی پہچانی شخصیت ہیں ۔ ان کو بفضلہٖ تعالیٰ عربی زبان وادب سے گہرا شغف ہے ۔ اور کئی کتب کے مصنف ومترجم ہونے کے علاوہ قرآن مجید کے مترجم ومفسر بھی ہیں۔ اور ماشاء اللہ قرآن کی فہم وتفہیم کے   موضوع پرنوکتب کے منف ہیں او ر طالبانِ علم کو مستفیض کرنے کے جذبے سےسرشار ہیں۔اللہ تعالیٰ ان کی تدریسی وتعلیمی اور تحقیقی وتصنیفی خدمات کو قبول فر ما ئے ۔ آمین(م۔ا)

  • 4547 #2469

    مصنف : محمد اسماعیل سلفی

    مشاہدات : 6056

    رسول اکرم ﷺ کی نماز

    (جمعرات 02 اپریل 2015ء) ناشر : اسلامک پبلشنگ ہاؤس، لاہور
    #2469 Book صفحات: 134

    نماز دین ِ اسلام کا   دوسرا رکن ِ عظیم ہے جوکہ بہت زیادہ اہمیت کا حامل  ہے   قرآن  وحدیث میں  نماز کو بر وقت  اور باجماعت  اداکرنے  کی  بہت زیاد ہ تلقین کی گئی ہے  نماز کی ادائیگی  اور  اس کی اہمیت اور فضلیت اس قد ر  اہم ہے   کہ  سفر وحضر  اور میدان ِجنگ اور بیماری میں بھی  نماز ادا کرنا ضروری  ہے نماز کی اہمیت  وفضیلت کے  متعلق بے شمار  احادیث ذخیرۂ  حدیث میں موجود  ہیں او ر  بیسیوں اہل  علم نے  مختلف  انداز میں اس پر  کتب تالیف کی ہیں  نماز کی ادائیگی کا طریقہ جاننا ہر مسلمان مرد وزن کےلیے  ازحد ضروری ہے  کیونکہ اللہ عزوجل کے  ہاں وہی نماز قابل قبول  ہوگی جو رسول اللہ ﷺ کے طریقے کے مطابق  ادا کی جائے گی  اسی لیے آپ ﷺ نے  فرمایا  صلو كما رأيتموني اصلي  لہذا   ہر مسلمان کےلیے  رسول للہ ﷺ کے طریقۂ نماز کو جاننا بہت ضروری  ہے ۔ زیر تبصرہ کتاب ’’ رسول اکرم کی نماز  ‘‘ شیخ  الحدیث مولانا محمد اسماعیل سلفی ﷫  کی زندگی کے آخری ایام  میں تحریری کی  گئی کتب میں سے ہے اس  کتاب کو آپ کی وفات کے بعد مولانا محمد عطاء اللہ حنیف ﷫ نے  ایڈٹ کر کے شائع کیا۔اس کتاب میں نماز کے  احکام ومسائل بیان کرتے ہوئے  مولانا سلفی  نے  فقہی مذاہب ومسالک سے  قطع نظر براہِ رست تعلق ادلۂ شرعیہ سےرکھا ہے او رموافق ومخالف دلائل کی جانچ پڑتا کے بعد جو رائے قائم ہوئی ا سے بغیر کسی جانبداری کے  لکھ دیا ہے ۔ جیساکہ  فقہائے محدثین کا طریق کار تھا۔اللہ تعالیٰ اس کتاب کو عوام الناس کے لیے نافع بنائے اور  مولانا سلفی کی  قبر پر  اپنی رحمت کا نزول فرمائے (آمین) (م۔ا)
     

  • 4548 #2483

    مصنف : ابو الکلام آزاد

    مشاہدات : 10479

    قرآن کا قانونِ عروج و زوال

    (جمعرات 02 اپریل 2015ء) ناشر : مکتبہ جمال، لاہور
    #2483 Book صفحات: 144

    تاریخی حقائق اس بات کے گواہ ہیں  کہ جب قرونِ اولیٰ کے مسلمانوں  نے اسلامی اصولوں  کو اپنا شعاربنا کر عملی میدان میں  قدم رکھا تو دیکھتے ہی دیکھتے پوری دنیا کو زیر نگین کرلیا۔مسلمان دانشوروں ، سکالروں  اور سائنسدانوں  نے علم و حکمت کے خزانوں  کو صرف اپنی قوم تک محدود نہیں  رکھابلکہ دنیا کی پسماندہ قوموں  کو بھی استفادہ کرنے کا موقعہ فراہم کیا۔ چنانچہ اُس وقت کی پسماندہ قوموں  نے جن میں  یورپ قابل ذکر ہے مسلمان سکالروں  سے سائنس اورفلسفہ کے علوم حاصل کئے۔یورپ کے سائنسدانوں  نے اسلامی دانش گاہوں  سے باقاعدہ تعلیم حاصل کرلی اور یورپ کو نئے علوم سے روشناس کیا۔حیرت کی بات ہے کہ وہی مسلم ملت جس نے دنیا کو ترقی اور عروج کا سبق پڑھایا آج انحطاط کا شکار ہے۔ جس قوم نے علم و حکمت کے دریا بہا دیئے آج ایک ایک قطرے کے لئے دوسرے اقوام کی محتاج ہے۔ وہی قوم جو دنیا کی عظیم طاقت بن کر ابھری تھی آج ظالم اور سفاک طاقتوں  کے سامنے بے بس نظر آرہی ہے۔ یہ اتنا بڑا تاریخی سانحہ ہے جس کے مضمرات کاجاننا امت مسلمہ کے لئے نہایت ضروری ہے۔آج بھی دنیا بھر کے مسلمان اس قرآن کو اللہ کی جانب سے نازل شدہ مانتے ہیں۔ ان کا ایمان ہے کہ یہ ایک بے مثل اور معجز کلام ہے ۔ بندوں پر حجت ِالٰہی ہے ۔ اللہ تعالیٰ کا واجب الاطاعت حکمنامہ ہے او رانسان کی دنیوی ا ور اخروی فلاح وکامرانی کا ضامن ہے ۔ لیکن اس اعتقاد کےباوصف مسلمانوں نے اس کتابِ عظیم کی ہدایت وتعلیم سے مسلسل بیگانگی اختیار کی ۔ جس کا فطری نتیجہ زوالِ امت کی شکل میں نکلا۔کیونکہ قرآن مجید کو اس امت کےلیے عروج وزوال کا پیمانہ قرار دیاگیا ہے ۔جیسا کہ ہادئ برحق نے فرمایا:’’اللہ تعالیٰ اس کتاب پر عمل کے ذریعے لوگوں کوعروج عطا کرے گا او راس کی خلاف ورزی کرنے والوں کو قعر زلت میں دھکیل دے گا۔ زیر تبصرہ کتاب ’’ قرآن کا قانونِ عروج وزوال‘‘ مولانا ابو الکلام آزاد﷫ کے ان مضامین کا ایک موضوعاتی مجموعہ ہے جو وقتاً فوقتاً   ان کے جاری کردہ مجلہ ’’ الہلال‘‘ میں شائع ہوتے رہے ۔ان مضامین   سے جو مجموعی خاکہ مرتب ہوتا ہے وہ یہ ہے کہ مسلمان ہونا انفرادی اوراجتماعی سطح پر جن ذمہ داریوں کو قبول کرنے کا نام ہے ان سے عہدہ برآہونے کی موثر صورتیں کیا ہیں ؟ اسلام ، مسلمان اورتاریخ اس کتاب میں یہ مثلث تشکیل دی گئی ہے اوراس کے ہر زاویے کو قرآنی رخ پر مکمل کیا گیا ہے۔مولانا آزاد نے اس کتاب میں اس بات کوواضح کیا ہے کہ امت مسلمہ قرآن پر عمل کرکے اب بھی راکھ کے اس ڈھیر سے چنگاریاں ڈھونڈ کر لاسکتی ہے ۔ابو الکلام آزاد برصغیر کی حد تک غالباً پہلے آدمی تھے جنہوں نے امت مسلمہ کی بنیادی ساخت کا قرآن کی روشنی میں تعین کیا اوراس کی شکست وریخت کے اسباب اور مکانات کی پور ی قطعیت کے ساتھ نشان دہی کی اوراپنے قول عمل سے وہ راستے بھی دکھائے جن پر چل کر زوال کر راہ روکی جاسکتی ہے ۔اللہ تعالیٰ مولانا آزاد کے درجات بلند فرمائے اورامت مسلمہ کو قرآن پر کما حقہ عمل کرنے والا بنائے۔آمین( م۔ا)

  • 4549 #2446

    مصنف : ڈاکٹر محمد حمید اللہ

    مشاہدات : 14977

    عہد نبوی میں نظام حکمرانی

    (جمعرات 02 اپریل 2015ء) ناشر : اردو اکیڈمی سندھ کراچی
    #2446 Book صفحات: 355

    جس طرح اسلام عقائد وایمانیات اورعبادات  یعنی  اللہ تعالیٰ  اوراس کے بندوں کے درمیان تعلقات  کا نظام پیش کرتاہے اسی طرح دنیاوی معاملات یعنی بندوں کے باہمی تعلقات کا نظام بھی عطا کرتا ہے ۔انسانی معاملات وتعلقات اگرچہ باہم مربوط  متحد ہیں تاہم تفہیم وتسہیل کے لیے  ان کو سیاسی،سماجی ،اقتصادی اورتہذیبی نظاموں  کے الگ الگ خانوں میں تقسیم  کیا  جاتا ہے ۔ان میں سے  ہر ایک نظام کے لیے اسلام نے تمام ضروری اور محکم اصول بیان کردیئے  ہیں۔اسوۂ نبوی نے ان کی عملی فروعات  بھی تشکیل دے دی  ہیں او ر صحابہ کرام   اور خلفاء عظام اور ان  کے بعد  اہل  علم نے  ان  پرعمل کر کے بھی دکھایا ہے ۔گزشتہ چودہ صدیوں  میں اس  ہادئ کامل ﷺ کی سیرت پر ہزاروں کتابیں اورلاکھوں مضامین لکھے جا چکے ہیں ۔اورکئی ادارے صرف سیرت نگاری پر کام کرنے کےلیےمعرض وجود میں آئے  ۔یہ سلسلۂ خیر ہنوز  روز اول کی طرح جاری وساری ہے۔ اور بعض سیرت نگاروں نے  سیرت النبویہ  کے الگ الگ گوشوں پر بھی کتب تحریر کی ہیں ۔ زیر نظر کتاب’’ عہد نبوی میں نظام حکمرانی ‘‘ از ڈاکٹر حمید اللہ   بھی ایسی ہی کتب میں سے ایک اہم  کتاب ہے (م۔ا)

  • 4550 #2472

    مصنف : ڈاکٹر عبد الحلیم عویس

    مشاہدات : 3871

    رسالت کے سائے میں

    (بدھ 01 اپریل 2015ء) ناشر : ادارہ بحوث الاسلامیہ بنارس
    #2472 Book صفحات: 192

    سیرت نبوی ﷺ کامو ضوع  ہر دور میں مسلم علماء ومفکرین کی فکر وتوجہ کا مرکز رہا ہے،اور ہر ایک نے اپنی اپنی وسعت وتوفیق کے مطابق اس پر خامہ فرسائی کی ہے۔ نبی کریم ﷺ کی سیرت کا مطالعہ کرنا ہمارے ایمان کا حصہ بھی ہے اور حکم ربانی بھی ہے۔قرآن مجید نبی کریم ﷺ کی حیات طیبہ کو ہمارے لئے ایک کامل نمونہ قرار دیتا ہے۔اخلاق وآداب کا کونسا ایسا معیار ہے ،جو آپ ﷺ کی حیات مبارکہ سے نہ ملتا ہو۔اللہ تعالی نے نبی کریم ﷺ کے ذریعہ دین اسلام کی تکمیل ہی نہیں ،بلکہ نبوت اور راہنمائی کے سلسلہ کو  آپ کی ذات اقدس پر ختم کر کےنبوت کے خاتمہ کے ساتھ ساتھ سیرت انسانیت کی بھی تکمیل فرما دی کہ آج کے بعد اس سے بہتر ،ارفع واعلی اور اچھے وخوبصورت نمونہ وکردار کا تصور بھی ناممکن اور محال ہے۔آپ ﷺ کی سیرت طیبہ پر متعدد زبانوں میں بے شمار کتب لکھی جا چکی ہیں،اور لکھی جا رہی ہیں،جو ان مولفین کی طرف سے آپ کے ساتھ محبت کا ایک بہترین اظہار ہے۔ زیر تبصرہ کتاب " رسالت کے سائے میں"محترم ڈاکٹر عبد الحلیم عویس کی تصنیف ہے ،جس کا اردو ترجمہ ڈاکٹر مقتدی حسن ازہری صاحب نے کیا ہے۔اللہ تعالی مولف کی اس محنت کو قبول فرمائے اور ہمیں آپ ﷺ کے اسوہ حسنہ کو اپنانے کی بھی توفیق دے۔آمین(راسخ)

< 1 2 ... 179 180 181 182 183 184 185 ... 269 270 >

ایڈ وانس سرچ

اعدادو شمار

  • آج کے قارئین 5031
  • اس ہفتے کے قارئین 45716
  • اس ماہ کے قارئین 334569
  • کل قارئین101895085
  • کل کتب8723

موضوعاتی فہرست