کل کتب 6741

دکھائیں
کتب
  • 1201 #6125

    مصنف : عبد العلیم بن عبد الحفیظ

    مشاہدات : 5926

    سفر کے احکام و مسائل قرآن وسنت کی روشنی میں

    (جمعہ 03 جولائی 2020ء) ناشر : مکتب تعاونی برائے دعوت و توعیۃ الجالیات، ریاض
    #6125 Book صفحات: 170

    سفر انسانی زندگی کا ایک حصہ ہے،جس کے بغیر کوئی بھی اہم مقصد حاصل نہیں ہو سکتا ہے۔انسان متعدد مقاصد کے تحت سفر کرتا ہے اور دنیا میں گھوم پھر کر اپنے مطلوبہ فوائد حاصل کرتا ہے۔اسلام دین فطرت ہے جس نے ان انسانی ضرورتوں اور سفر کی مشقتوں کو سامنے رکھتے ہوئے بعض رخصتیں اور گنجائشیں  دی ہیں۔مثلا مسافر کو حالت سفر میں روزہ چھوڑنے کی اجازت ہے ،جس کی بعد میں وہ قضاء کر لے گا۔اسی طرح مسافر کو نماز قصر ونماز جمع پڑھنے کی رخصت دی گئی ہے کہ وہ  چار رکعت والی نماز کو دو رکعت کر کے  اور دو دو نمازوں کو جمع کر کے پڑھ سکتا ہے۔اسی طرح  سفر کے اور بھی متعدد احکام ہیں جو مختلف کتب فقہ میں بکھرے پڑے ہیں۔ زیر نظر کتاب’’سفر کےاحکام ومسائل قرآن وسنت کی روشنی میں ‘‘ مولانا عبد العلیم  بن  عبدالحفیظ سلفی صاحب کی   کاوش ہے ۔فاضل مصنف نے اس کتاب میں  قرآن وسنت کی روشنی   میں عوام کو  سفر کے ضروری احکام ومسائل  سے روشناس  کرنے کی بھر پور کوشش کی  ہے۔ہر مسئلہ میں علماء کے درمیان پائے جانے والے اختلاف کو بیان کر کےان کےدلائل کو بھی بیان کردیا ہےاور ان کےدلائل کو ذکر  کر کےان کامختصر جائزہ لے کر راجح مسلک کی وضاحت کردی ہے۔اللہ تعالی ٰ اس کتاب کو عامۃ الناس کےلیے  نفع بخش بنائے اور مصنف کی اس کاوش کو  قبول فرمائے ۔آمین (م-ا) 

  • 1202 #6124

    مصنف : مقصود الحسن فیضی

    مشاہدات : 4132

    شیطان کی ریشہ دوانیاں

    (بدھ 01 جولائی 2020ء) ناشر : مکتبہ بیت الاسلام، لاہور
    #6124 Book صفحات: 74

    تحريش ایک شیطانی عمل ہے   جس  كا معنى بهڑکانے ، ورغلانے کے ہیں۔رسول الله ﷺ نے فرمايا کہ شيطان اس سے مايوس ہوچکا ہے کہ جزيره عرب ميں نمازى اس كى عبادت كريں ليكن انكے درميان " تحريش " (لڑائی جھگڑا)سے کام لے۔ (صحیح مسلم:2812) اللہ تعالیٰ  مسلمانوں کو شیطان کے حملوں اور اس  کی دوشمنی سے محفوظ رکھے ۔ زیر نظر کتابچہ ’’شیطان کی ریشہ دوانیاں حدیث نبوی ’’ولکن  فی التحریش بینہم کے تناظر میں ‘‘ جناب  فضیلۃ الشیخ مقصود الحسن فیضی﷾  کے   10؍مارچ2017ء کو ریاض میں   پیش  کیےگئے ایک خطاب کی  تحریری صورت ہے۔ محترم جناب محمد وقاص نے اسے  افادۂ عام کے لیے مرتب کیا ہے۔شیخ فیضی ﷾  نے اس ميں حديث كا مفہوم بيان كيا اور پھر شيطانى تحريش كے مختلف ميدان ذكر كيے جن ميں : دو مسلمان جماعتوں ، دو دوستوں ، مياں بيوى، دو بهائيوں، باپ اور بيٹے، امير اور مامور میں تحريش كا ذكر كيا. اس كے بعد شيطانى تحريش كى مختلف صورتوں کو ذكر كيا جن ميں : قومى يا نسلى عصبيت كا نعره لگانا ، جاہلی تہذيب پر فخر كرنا ، حسد كى آگ ، غصہ کرنا ، سردارى و منصب كا لالچ ، عجب اور خود بينى ، كبر و غرور ، تعصب ، بنيادى اور غير بنيادى باتوں میں فرق نہ کرنا ، گناہ کا ارتكاب.۔اللہ تعالیٰ شیخ مقصود الحسن فیضی اورمرتب کی اس کاوش کو قبول فرمائے اور اسے ان کے میزان ِحسنات  اضافے کا ذریعہ بنائے ۔(آمین)(م۔ا) 

  • 1203 #6123

    مصنف : ابو عدنان محمد طیب بھواری

    مشاہدات : 2628

    زاد راہ ( زاد علی الطریق )

    (منگل 30 جون 2020ء) ناشر : المکتب التعاونی للدعوۃ والارشاد وتوعیۃ الجالیات، ریاض
    #6123 Book صفحات: 180

    اسلام ایک کامل اور اکمل دین ہے  جواپنے ماننے والوں کوصرف مخصوص عقائد ونظریات کو اپنانے ہی کی دعوت  نہیں دیتا بلکہ زندگی  کے ہر موڑ پر یہ دین مسلمانوں کی رہنمائی کرتا ہے۔ اسلام کی یہ روشن اور واضح تعلیمات اللہ  تعالیٰ کی عظیم کتاب  قرآن مجید او رنبی کریم  ﷺ کی صحیح احادیث کی شکل میں مسلمانوں کے پاس محفوظ  ہیں۔ انہی دوچشموں سے قیامت تک  مسلمان  سیراب ہوتے رہے ہیں گے  اور اپنے علم کی پیاس بجھاتے رہیں گے۔ زیر نظر کتاب’’ زاد راہ‘سعودی عرب کےدعوتی ادارے  ’ مکتب توعیہ الجالیات‘کی طرف سے مرتب کردہ عربی  رسالہ زاد على الطريق کا اردو ترجمہ ہے ۔ رسالہ زاد علی الطریق سعودی عرب کے  تین  چوٹی  کے جید شیوخ   شیخ ابن باز، شیخ محمدبن صالح العثیمین،شیخ عبد اللہ بن عبد الرحمٰن  الجبرین رحمہم اللہ  کے فتاویٰ وارشادات سے ماخوذ  ایک مختصر ،جامع اور مفید مجموعہ ہے ۔جسے محترم جناب محمد طیب محمد خطاب بھواروی صاحب نے اردو قارئین کے لیے اردو قالب میں ڈھالا ہے۔آج مسلمان اپنی روز مرہ زندگی کے جن گوشوں میں رہنمائی کا سخت محتاج ہے یا غلطیوں ، غلط فہمیوں اور بے اعتدالیوں کا شکار ہو کر اسلام کے خلاف مصروف عمل ہے ان کےمتعلق اس مختصر رسالے میں بڑی جامع رہنمائی موجود ہے ۔اللہ تعالیٰ مرتبین ،ناشرین اور مترجم کی اس کاوش کو قبول فرمائے اور عامۃ الناس کےلیے  نفع بخش بنائے ۔(م۔ا) 

  • 1204 #6122

    مصنف : ابو عبد القادر محمد طاہر رحیمی مدنی

    مشاہدات : 4948

    تاریخ علم تجوید ( قاری محمد طاہر رحیمی )

    (پیر 29 جون 2020ء) ناشر : مکتبہ قاسم العلوم، لاہور
    #6122 Book صفحات: 50

    علم تجوید قرآن مجید کو ترتیل اور درست طریقے سے پڑھنے کا نام ہے علم تجوید کا وجوب کتاب وسنت واجماع امت سے ثابت ہے ۔اس علم کی اہمیت کا اندازہ اس بات سے ہوتا ہے کہ آنحضرت ﷺ خود صحابہ کرام رضوان اللہ اجمعین کو وقف و ابتداء کی تعلیم دیتے تھے جیسا کہ حدیث ابن ِعمرؓ سے معلوم ہوتا ہے۔فن تجوید قرآنی علوم کے بنیادی علوم میں سے ایک ہے ۔ اس علم کی تدوین کا آغاز دوسری ہجری صدی کے نصف سے ہوا۔جس طرح حدیث وفقہ پر کام کیا گیا اسی طرح قرآن مجید کے درست تلفظ وقراءت کی طرف توجہ کی گئیعلمائے اسلام نے ہر زمانہ میں درس وتدریس اور تصنیف وتالیف کے ذریعہ اس علم کی دعوت وتبلیغ کو جاری رکها ، متقدمین علماء کے نزدیک علم تجوید پر الگ تصانیف کا طریقہ نہیں تها بلکہ تجوید علم الصرف کا ایک نہایت ضروری باب تها ، متاخرین علماء نے اس علم میں مستقل اور تفصیلی کتابیں لکھیں ہیں ، محمد بن مکی﷫ کی کتاب   اَلرِّعایَةاس سلسلہ کی پہلی کڑی ہے ، جوکہ چوتهی صدی ہجری میں لکهی گئی۔ علم قراءت بھی ایک الگ فن ہے ائمہ قراءت اور علماء امت نے اس فن  بھی پر ہر دور میں مبسوط ومختصر کتب کے تصنیف کی ۔ ائمۂ حدیث وفقہ کی طرح تجوید وقراءات کے ائمہ کی بھی  ایک طویل فہرست ہے  اور تجوید وقراءات کے موضوع    پرماہرین تجوید وقراءات  کی بے شمار کتب موجود ہیں ۔   جن سے استفادہ کرنا اردو دان طبقہ کے لئے اب  نہایت سہل اور آسان ہو گیا ہے ۔ عرب قراء کی طرح برصغیر پاک وہند کے علماء  کرام اور  قراءعظام  نے  بھی  علم تجوید قراءات  کی اشاعت وترویج کےلیے گراں قدر خدمات انجام دی ہیں ۔پاکستان میں دیوبندی قراء کرام کےعلاوہ  سلفی قراء عظام  جناب قاری یحییٰ رسولنگری مرحوم، قاری محمداریس العاصم ،قای محمد ابراہیم میرمحمدی  حفظہم اللہ اور ان کےشاگردوں کی  تجوید قراءات کی نشرواشاعت میں  خدمات  قابل ِتحسین ہیں  ۔مذکورہ قراء کی تجوید وقراءات کی کتب کے  علاوہ  جامعہ لاہور الاسلامیہ،لاہور  کے کلیۃ القرآن ومجلس التحقیق الاسلامی ،لاہور  کے زیر نگرانی شائع ہونے  والے  علمی مجلہ ’’ رشد ‘‘کےعلم ِتجویدو  قراءات  کے موضوع پر تین ضخیم  جلدوں  پر مشتمل قراءات نمبر  اپنے  موضوع  میں انسائیکلوپیڈیا کی حیثیت رکھتے ہیں ۔جس میں  مشہور قراء کرام کے   تحریر شدہ مضامین ، علمی  مقالات  اور حجیت  قراءات پر    پاک وہند کے  کئی  جیدمفتیان کرام کے فتاوی ٰ جات بھی شامل ہیں اور اس میں  قراءات کو عجمی فتنہ قرار دینے والوں کی  بھی خوب خبر لیتے ہوئے  ان کے  اعتراضات کے  مسکت جوابات دیئے گئے ہیں۔ زیر نظر کتابچہ’’تاریخ علم تجوید‘‘شیخ القراءابو عبدالقادر محمد طاہر رحیمی صاحب کا مرتب شدہ ہے مرتب موصوف نےاس مختصر رسالہ میں  علم تجوید واوقاف کی ضرورت واہمیت ،فن تجوید کی تدوین ،اسکے اہم فوائد ومنافع، روایت حفص کی پوری سند،تجوید کے وجوب کے دلائل قرآن وحدیث،اجماع وقیاس و اقوال سے،منکرین تجوید کے چند شبہات اور ان کےجوابات تجویدوقراءات سے متعلق چند فقہی مسائل وغیرہ  پر نہایت عمدہ طریق سے روشنی ڈالی ہے۔(م۔ا)

  • 1205 #6121

    مصنف : زوجہ انوار غنی

    مشاہدات : 4353

    رہبر حج و عمرہ ( برائے خواتین )

    (اتوار 28 جون 2020ء) ناشر : غنی گروپ آف کمپنیز
    #6121 Book صفحات: 106

    بیت اللہ کا حج  ارکانِ اسلام میں ایک اہم ترین  رکن ہے۔ بیت اللہ کی زیارت او رفریضۂ حج کی ادائیگی ہر صاحب ایمان کی تمنا اورآرزو ہے۔ ہر صاحب استطاعت مسلمان پر  زندگی میں ایک دفعہ فریضہ حج کی ادائیگی فرض ہے، اور اس کے انکار ی کا ایمان کامل نہیں ہے اور وہ دائرہ اسلام سےخارج ہے۔ اجر وثواب کے لحاظ سے یہ رکن بہت زیادہ اہمیت کاحامل ہے تمام كتبِ حديث وفقہ میں اس کی فضیلت اور احکام ومسائل کے متعلق ابو اب قائم کیے گئے ہیں اور تفصیلی مباحث موجود ہیں ۔حدیث نبوی ہے کہ آپ  ﷺنےفرمایا "الحج المبرور لیس له جزاء إلا الجنة "حج مبرور کا ثواب جنت کے  سوا کچھ نہیں ۔حج وعمرہ کے احکام    ومسائل کے متعلق اب تک اردو و عربی زبان میں چھوٹی بڑی بیسیوں کتب لکھی جاچکی ہیں۔ زیر نظر کتاب’’ رہبر حج وعمرہ برائے خواتین‘‘ غنی گروپ آف کمپنیز کے کےمالک انوار غنی صاحب کی زوجہ محترمہ کی مرتب شدہ ہے۔ مرتبہ نے خاص کر خواتین کےلیے یہ کتاب مرتب کی ہے ۔انہوں نے اس کتاب میں  خواتین کےلیے صحیح طریقے سے رہنمائی کرنے  اور ہر رکن ادا کرنے کا مسنون طریقہ   پیش کی بھر پور کوشش کی ہے ۔اللہ تعالی مرتبہ کی اس کاوش کو قبول فرمائے اور اسے خواتین اسلام کےلیے نفع بخش بنائے ۔آمین(م۔ا)

  • 1206 #6120

    مصنف : وحید بن عبد السلام بالی

    مشاہدات : 7266

    جن و شیاطین سے گھر کی حفاظت

    (ہفتہ 27 جون 2020ء) ناشر : المکتب التعاونی للدعوۃ والارشاد وتوعیۃ الجالیات، ریاض
    #6120 Book صفحات: 40

    قرآن مجید انسان کے لیے  ایک  مکمل دستور حیات ہے ۔اس میں بار بار توجہ دلائی  گئی ہے  کہ  شیطان مردود سےبچ کر رہنا ۔ یہ   تمہارا کھلا دشمن ہے  ۔ارشاد باری تعالی  إِنَّ الشَّيْطَانَ لَكُمْ عَدُوٌّ فَاتَّخِذُوهُ عَدُوًّا ’’ یقیناًشیطان تمہارا دشمن ہے  تم اسے دشمن ہی سمجھو ۔‘‘شیطان سے انسان کی دشمنی آدم ﷤کی تخلیق کےوقت سے چلی آرہی  ہے  اللہ کریم نے شیطان کوقیامت تک  کے لیے  زندگی دے کر انسانوں کے دل میں وسوسہ ڈالنے کی قوت دی ہے  اس عطا شدہ قوت  کے بل بوتے پر شیطان نے اللہ تعالیٰ  کوچیلنج کردیا کہ وہ آدم ﷤ کے بیٹوں کو اللہ کا باغی ونافرمان  بناکر جہنم کا ایدھن بنادے گا ۔لیکن اللہ کریم  نے شیطان کو جواب دیا کہ  تو لاکھ  کوشش کر کے دیکھ لینا حو میرے مخلص بندے ہوں گے  وہ تیری پیروی نہیں کریں گے   او رتیرے دھوکے میں  نہیں آئیں گے۔ابلیس کے وار سے   محفوظ  رہنے کےلیے  علمائے اسلام اور صلحائے ملت نے کئی کتب تالیف کیں او ردعوت وتبلیغ او روعظ وارشاد کےذریعے  بھی راہنمائی فرمائی۔جیسے  مکاید الشیطان از امام ابن ابی الدنیا، تلبیس ابلیس از امام ابن جوزی،اغاثۃ  اللہفان من  مصاید الشیطان از امام ابن  قیم الجوزیہ  ﷭ اور اسی طرح اردو زبان میں بھی متعدد کتب موجود ہیں ۔ زیر نظر کتاب ’’جن وشیاطین سے گھر کی حفاظت ‘‘معروف مصری    عالم دین و روحانی  معالج شیخ وحید بن عبد السلام بالی   کےمرتب کردہ مختصر  رسالہ تحصين البيت من الشيطان کا اردو ترجمہ ہے ۔صاحب کتاب نےاس میں  شیطان سے بچنے کے پندرہ  ایسے حفاظتی  طریقے  اور وسائل بیان کیے ہیں کہ  جنہیں اختیار کر کے جن  وشیاطین سے اپنے گھروں کو محفوظ بنایا جاسکتا ہے۔ ابوعدنان محمد طیب بھواروی  صاحب نے اس کتاب کی افادیت کے پیش نظر اسے اردو قالب میں ڈھالا ہے۔اللہ تعالیٰ  مترجم ومصنف  کی تمام تحقیقی وتصنیفی  اور تبلیغی خدمات کو قبول فرمائے ۔(آمین)(م۔ا) 

  • 1207 #6119

    مصنف : ابو عدنان محمد طیب السلفی

    مشاہدات : 3676

    جنازے کے مسائل قرآن وسنت کی روشنی میں

    (جمعہ 26 جون 2020ء) ناشر : نا معلوم
    #6119 Book صفحات: 180

    ایک مسلمان کے لیے ضروری ہے کہ وہ اپنے ہر عمل میں احکاماتِ الٰہی کو مد نظر رکھے لیکن بدقسمتی سے  ہمارے ہاں بعض ایسی چیزیں در آئی ہیں جن کا قرآن وسنت سے ثبوت نہیں ملتااورشرعی  احکام کا ایک بڑا حصہ ایسا ہے جواہل بدعت کی فتنہ انگیزموشگافیوں کی نذر ہوچکا ہے۔ اللہ تعالیٰ نے ہر مسلمان کے دوسرے مسلمان پر پانچ حق رکھے ہیں جن کو ادا کرنا اخلاقی اور شرعی فرض بنتا ہے اور انہیں حقوق العباد کا درجہ حاصل ہے۔ان پانچ حقوق میں سے ایک حق یہ ہے کہ جب کوئی مسلمان بھائی فوت ہو جائے تو اس کی نمازہ جنازہ ادا کی جائے اور یہ نمازہ جنازہ حقیقت میں اس جانے والے کے لیے دعا ہوتی ہے کہ اللہ تعالیٰ اس کی اگلی منزل کو آسان فرمائےاس لیے کثرت سے دعائیں کرنی چاہیں۔لیکن عوام الناس میں اکثر لوگ ایسے ہوتے ہیں جن کو جنازے کے مسائل تو دور کی بات جنازہ میں پڑھی جانے والی دعائیں بھی یاد نہیں ہوتیں جس وجہ سے وہ اپنے جانے والے عزیز کے لیے دعا بھی نہیں کر سکتے۔جبکہ اس کے مقابلے میں بعد میں مختلف بدعات کو اختیار کر کے مرنے والے کے ساتھ حسن سلوک کا رویہ ظاہر کرنا چاہتے ہوتے ہیں جو کہ درست نہیں اورخلاف ِ شریعت  ہے۔ زیر نظر کتاب’’ جنازے کے مسائل قرآن وسنت کی روشنی میں    ‘‘  ابو عدنان  محمد طیب  السلفی کی مرتب شدہ  ہے .فاضل مرتب نے اس کتاب میں قرآن وسنت  کی روشنی میں ایسے تمام مسائل  جمع کرنے کی کوشش کی  ہےجن کا  تعلق ایک مسلمان کی وفات سے پہلے اور بعد سے ہے ۔جیسے  قریب المرگ شخص کے متعلق مسائل، غسل میت ،تجہیز وتکفین،نماز جنازہ سے متعلق بعض سنن ومستحبات، جنازے کےبارے میں بعض غلطیاں،تدفین ، تعزیت،سوگ،زیارت قبور اورایصالِ ثواب کے مسائل و غیرہ۔مرتب موصوف نےجنازے اور تعزیت سے متعلق  ماضی قریب کےمعروف عالم دین فقیہ العصر شیخ صالح العثیمین کےکتابچوں سے استفادہ  کر کے  کتاب ہذا کو آسان فہم انداز  میں ہر موضوع سے متعلق عنوان قائم کر کے  تقریبا ایک سو چالیس  سوال وجواب  کی صورت میں ترتیب دیا ہے۔ مرتب موصوف اس  کتاب کے  علاوہ  دو درجن کے قریب کتب کے مترجم ،مصنف ومرتب ہیں۔ اللہ تعالیٰ فاضل مرتب کی تمام تحقیقی وتصنیفی  اور تبلیغی خدمات کو قبول فرمائے ۔(آمین)(م۔ا)

  • 1208 #6118

    مصنف : محمد طیب محمد خطاب بھواروی

    مشاہدات : 3631

    ایام مبارکہ ( جدید ایڈیشن )

    (جمعرات 25 جون 2020ء) ناشر : المکتب التعاونی للدعوۃ والارشاد وتوعیۃ الجالیات، ریاض
    #6118 Book صفحات: 104

    اللہ تعالیٰ کا  فضل واحسان ہے کہ اس نےاپنے نیک بندوں کےلیے سال کے کتنے ہی ایسےمواسم اور مواقع عطا کیے ہیں کہ جو بار بار آتے ر ہتےہیں جن میں  وہ کثرت سے نیک کاموں کو انجام دیتے ہیں اور اپنے مالک و مولی کا قرب حاصل کرنے لیے مسابقت اورپہل کرتے ہیں اور اللہ تعالیٰ بھی اپنے فضل وکرم سے انہیں ان نیک کاموں کی بدولت اجروثواب عطافرماتا ہے ۔اطاعت فرمانبرداری کے عظیم موسموں میں ذوالحجہ کے پہلے دس دن بھی ہیں جسے اللہ تعالی نے باقی سارے سال کے ایام پرفضیلت دی ہے۔عشرۂ ذی الحجہ کے ایام اپنے دن گھنٹے اورمنٹ کے لحاظ سے افضل ترین اوراللہ تعالیٰ کے نزدیک سے سب سے محبوب  ایام ہیں ۔اللہ تعالیٰ نے ان ایام کی اپنی کتاب میں قسم بھی کھائی ہےاور نبی کریم ﷺ نےاپنی زبانِ رسالت  سے بھی ان ایام مبارکہ بڑی فضیلت  بیان کی ہے ۔سیدنا عبد اللہ بن عباس  رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہيں کہ رسول اکرم ﷺنے فرمایا :’’ان دس دنوں میں کیے گئے اعمال صالحہ اللہ تعالیٰ کوسب سے زيادہ محبوب ہیں ، صحابہ نے عرض کی اللہ تعالیٰ کے راستے میں جھاد بھی نہيں !! تورسول اکرم ﷺ نے فرمایا : اورجھاد فی سبیل اللہ بھی نہيں ، لیکن وہ شخص جواپنا مال اورجان لے کر نکلے اورکچھ بھی واپس نہ لائے  (صحیح بخاری:969) ‘‘عشرۂ ذی الحجہ کی فضیلت   کے متعلق کئی مستقل کتب موجود ہیں ۔ زیر نظر کتاب’’ایام مبارکہ ‘‘سعودی عرب کےدعوتی ادارے  ’’ مکتب توعیہ الجالیات‘‘ کی مرتب شدہ ہے ۔ عشرہ ذی الحجہ  کی فضیلت  اور احکام ومسائل  کے متعلق یہ ایک عمدہ کتاب ہے ۔ مرتبین  نے اس کتاب  میں عشرۂ ذی الحجہ   کی فضیلت اور اس کے جملہ احکام ومسائل کو  قرآن وسنت کی روشنی میں بڑے آسان فہم انداز میں  جمع کیا  ہے ۔ ابوعدنان محمد طیب بھواروی  صاحب نے اس کتاب کی افادیت کے پیش نظر اسے اردو قالب میں ڈھالا ہے۔اللہ تعالیٰ  مرتبین  و مترجم کی تمام تحقیقی وتصنیفی  اور تبلیغی خدمات کو قبول فرمائے ۔(آمین)(م۔ا)

  • 1209 #6117

    مصنف : رحمت اللہ خلیل الرحمن کیرانوی ہندی

    مشاہدات : 5822

    ازالۃ الشکوک جلد اول

    dsa (اتوار 21 جون 2020ء) ناشر : عکس پبلیکیشنز لاہور
    #6117 Book صفحات: 685

    مولانا رحمت اللہ کیرانوی﷫ اسلام اور اہل سنت کے بڑے پاسبانوں میں سے تھے۔ آپ علماء دیوبند مولانا قاسم نانوتوی و‌مولانا رشید احمد گنگوہی وغیرہم کے حلقۂ فکر کے ایک فرد تھے۔ جس زمانے میں ہزاروں یورپی مشنری، انگریز کی پشت پناہی میں ہندوستان کے مسلمانوں کو عیسائی بنانے کی کوششوں میں لگے ہوئے تھے، مولانا کیرانوی اور ان کے ساتھی مناظروں، تقریروں  اور تحریرکے ذریعے اسلامی عقائد کے دفاع میں مصروف تھے۔ ١٨٥٤‌ء یعنی جنگ آزادی سے تین سال قبل مولانا رحمت اللہ کیرانوی نے آگرہ میں پیش آنے والے ایک معرکہ کے مناظرہ میں عیسائیت کے مشہور مبلغ پادری فنڈر کو شکست دی۔جنگ آزادی ١٨٥٧‌ء میں مولانا کیرانوی حاجی امداد اللہ (مہاجر مکی) رحمۃ اللہ علیہ کی قیادت میں انگریز کے ساتھ قصبہ تھانہ بھون میں انگریز کے خلاف جہاد میں شامل ہوئے۔ اس کےبعد مولانا کیرانوی دیگر مجاہدین کی طرح ہجرت کرکے حجاز چلے گئے۔ یہاں موصوف  نے پادری فنڈر کی کتاب میزان الحق کا جواب اظہار الحق کے نام سے  تحریر فرمایا۔اور ایک نیک خاتون بیگم صولت النساء کے فراہم کردہ عطیے سے مکہ مکرمہ  میں ایک مدرسہ’مدرسہ صولتیہقائم کیا۔ حجاز سے سلطان ترکی کے بلانے پر قسطنطنیہ (حالیہ استنبول) گئے اور وہا ں بھی  عیسائیوں سے مناظرےکئے ۔مولاناکیرانوی نےساری زندگی عیسائیت کے ردّ  میں عظیم الشان خدمات انجام دی ہیں اورکئی کتابیں تصنیف کیں۔ زیر نظر کتاب ’’ازالۃ الشکوک‘‘عیسائیت کےردّ میں بڑی اہم اور مفصل ومدلل کتاب ہے۔ بہادر شاہ ظفرؒ کے صاحبزادے ولی عہد مرزا فخر الدین کے پاس عیسائی پادریوں کی طرف سے 29 سوالات بھیجے گئے۔ تو مرزا فخر الدین کی درخواست پر مولانا رحمت اللہ کیرانوی نے ان سوالات کا جواب لکھنا شروع کیا جو کہ بعد میں 2 جلد میں ازالۃ الشکوک کے نام سے شائع ہوا۔ یہ کتاب سوا سو سال قبل 2 ضخیم جلدوں میں مدراس میں شائع ہوئی تهی اس کتاب کودوبارہ تحقیق و تسہیل کے ساتھ دارالعلوم ندوۃ العلماء لکھنؤ کے محقق عالم حضرت مولانا عتیق احمد بستوی نے 4 جلد میں شائع کروایا۔  (م۔ا)

  • 1210 #6116

    مصنف : ابو عدنان محمد طیب السلفی

    مشاہدات : 3358

    اذان واقامت قرآن اور سنت مطہرہ کی روشنی میں

    (ہفتہ 20 جون 2020ء) ناشر : نا معلوم
    #6116 Book صفحات: 114

    اذان اسلام کا شعار ہے  نماز پنجگانہ  کےلیے اذان کا طریقہ رسول اللہ ﷺ کے زمانے سے رائج ہے  ۔حضرت  بلال ﷜  اسلام کے پہلے مؤذن تھے۔ بلالی اذان کے الفاظ بھی قرآن  وحدیث سے ثابت ہیں ۔ لیکن ایک نام نہاد جماعت   نے اذان سے  پہلے او ربعض مساجد میں اذان کےبعد ایک ایسا درود جاری کیا ہےجس  کا ثبوت قرآن وحدیث  ، صحابہ ،تابعین ، تبع تابعین ،محدثین سے نہیں ملتا۔ زیر نظر کتاب’’ اذان واقامت قرآن اور سنتِ مطہرہ کی روشنی میں   ‘‘  ابو عدنان  محمد طیب  السلفی کی مرتب شدہ  ہے . فاضل مرتب نے اس کتاب اس  آسان اسلوب میں اذان واقامت کا حکم اس کا  مفہوم ، فضائل وآداب  کے علاوہ   اذان  واقامت کے تمام تر احکام ومسائل  قرآن وسنت کی روشنی میں جمع کردئیے ہیں تاکہ ایک  مسلمان اذان واقامت کے فقہی احکام ومسائل سے روشناس ہو سکے  اور اس کے اہم شعار کو علم وبصیرت کے ساتھ قائم کرسکے ۔ مرتب موصوف اس  کتاب کے  علاوہ  درجن سے زائد کتب کے مترجم ،مصنف ومرتب ہیں اللہ تعالیٰ فاضل مرتب کی تمام تحقیقی وتصنیفی  اور تبلیغی خدمات کو قبول فرمائے ۔(آمین)(م۔ا)

  • 1211 #6115

    مصنف : سید ابو الاعلی مودودی

    مشاہدات : 7263

    تفہیم الاحادیث جلد 01

    dsa (جمعہ 12 جون 2020ء) ناشر : ادارہ معارف اسلامی منصورہ لاہور
    #6115 Book صفحات: 466

    مولانا سیدابوالاعلی مودودیؒ بیسویں صدی کے اُن اہلِ علم و دانش میں سے ہیں جن کے افکار و خیالات نے مسلم دُنیا اور بالخصوص برصغیر پاک و ہند کو غیر معمولی طور پر متاثر کیاہے۔ اُن کی تصنیفات میں بلا شبہ زندہ رہنے کی صلاحیت ہے اور تجدیدو احیائے دین کے حوالے سے اُن کی روشن تحریریں اہلِ عزم و ہمت کے لیےدلیلِ راہ ہیں۔ زیر نظر کتاب ’’ تفہیم الاحادیث ‘‘سید ابوالاعلی مودودیؒ کے سرمایہ حدیث کا گرانقدر مجموعہ  ہے مولانا عبدالوکیل علوی  مرحوم  نے تقریباً 30؍ سال  قبل اسے    مرتب کیا ۔1993ء میں پہلی بار شائع  ہوئی ۔مرتب نے کافی محنت اور عرق ریزی سے سید مودودیؒ کی مختلف کُتب میں پھیلی تشریحاتِ حدیث کو یکجا کر دیا ہے۔ کتاب کی ترتیب اعلیٰ اور عنوانات کا انتخاب نہایت موزوں ہے۔عقائد، عبادات، سیرت النبیﷺ، معاشرت اور سیاسیات کے موضوعات کو ترتیب وار آٹھ جلدوں میں تقسیم کرکے ان کے تحت آنے والی احادیث کی تشریحات کو نقل کیا گیا ہے۔نیزمرتب نے تخریج احادیث کے ساتھ اُردو ترجمہ کرکے حدیث فہمی میں آسانی پیدا کی ہے۔سید صاحبؒ کے وسیع تحریری سرمائےمیں سے حدیث پر مبنی مواد کی ضخامت کا اندازہ ”تفہیم الاحادیث“ سے بخوبی لگایا جا سکتا ہے۔اور اس سے یہ اندازہ بھی  ہوتا ہےکہ سیدصاحب  کا لٹریچر قرآن وحدیث کے حوالوں اور تشریحات کا بے بہا خزانہ ہے اور موصوف  کس قدر حجیت حدیث  کے قائل وفاعل  تھے ۔ان کی مایہ ناز کتاب ’’ سنت کی  آئینی حیثیت ‘‘ بھی اس بات کا واضح ثبوت ہے ۔ لیکن بعض احادیث کو  تسلیم کرنے کے متعلق  مودودی صاحب   کا موقف  جمہو رعلمائے امت سے مختلف ہے۔ محدث دوراں  حافظ عبد اللہ روپڑی  اور شیخ الحدیث  محمد اسماعیل سلفی رحمہما اللہ  نے اپنی کتب میں اس کی  نشاندہی کی ہے ۔اس لیے   حدیث کے متعلق  مولانا مودودی  مرحوم کےتفردات   سے  ادارہ کتاب وسنت سائٹ  کا متفق ہونا ضروری نہیں ہے ۔(م۔ا)

  • 1212 #6114

    مصنف : محمد حمود لکھوی

    مشاہدات : 4412

    حافظ محمد بارک اللہ  کا تفسیری منہج ( مقالہ پی ایچ ڈی )

    (جمعرات 11 جون 2020ء) ناشر : شعبہ علوم اسلامیہ جامعہ پنجاب
    #6114 Book صفحات: 331

    برصغیر پاک و ہند میں لکھوی خاندان نے اسلام کی جو خدمت کی ہے اس سے شاید ہی کوئی پڑھا لکھا آدمی ناواقف ہو۔ تفسیر محمدی کے مصنف مولانا حافظ محمد بن حافظ بارک اللہ لکھوی ﷫ (1221ھ۔1311ھ) مشرقی پنجاب کے ضلع فیروز پور کے قصبہ لکھوکے میں پیدا ہوئے ۔ تعلیم کا آغاز اپنے والد محترم حافظ بارک اللہ ﷫سے کیا  پہلے قرآن مجید حفظ کیا اس کے بعد صرف ، نحو ،فارسی ، منطق ، فقہ اور اصول فقہ کی کتابیں بھی اپنے والد بزرگوار سے پڑھیں اس کے بعد لدھیانہ جاکر مختلف علماء سے مختلف علوم میں استفادہ کیا۔ بعد ازاں مولانا عبداللہ غزنوی اور مولانا غلام رسول قلعوی رحمہما اللہ کے ہمراہ دہلی تشریف لے گئے اور شیخ الکل مولانا سید نذیر حسین دہلوی ﷫ سے تفسیر ، حدیث اور فقہ کی تعلیم حاصل کی۔دہلی سے واپس آکر اپنے والد  حافظ بارک اللہ مرحوم سے مل کر  موضع لکھوکے میں1850ء کے لگ بھگ ’’مدرسہ محمدیہ ‘‘ کے نام سے ایک دینی درسگاہ قائم کی۔ متحدہ پنجاب کےضلع فیروز پور  میں اہل حدیث کا یہ اوّلین مدرسہ تھا ایک صدی تک لکھوکے اس مدرسہ کا فیض جاری رہا   اور اس درسگاہ  سے ہزاروں علمائے کرام مستفیض ہوئے ۔اس  مدرسے میں برصغیر کے وہ متعدد حضرات حصولِ علم کے لیے تشریف لائے ، جنہوں نےآگے چل کر برصغیر کے تحقیق وتدریس  کے میدان میں بے حدشہرت پائی۔ان میں  مولانا حافظ عبد ا للہ روپڑی،مولانا عبد الوہاب دہلوی، مولانا عبد الجبار کھنڈیلوی، مولانا عبد الواحد غزنوی،مولاناعطاء اللہ  حنیف،حافظ عبداللہ بڈھیمالوی  رحمہم اللہ   کےعلاوہ دیگر بے شمار علماء کرام کےاسمائے گرامی شامل ہیں۔ایک روایت کے مطابق فاتح قادیان شیخ الاسلام مولانا ثناء اللہ امرتسری رحمہ اللہ  بھی   مولانا محی الدین عبدالرحمن لکھوی  بن حافظ محمد لکھوی  رحمہما اللہ سے ملاقات کے لیے لکھوکے گئےتھے ۔ 1930ء میں مولانا عبدالقادر لکھوی اور ان کے صاحبزادے مولانا عطاءاللہ لکھوی رحمہما اللہ لکھوکے کے مدرسہ کے  ذمہ دار مدرس تھے ۔ تقسیم ملک (اگست 1947) کےبعد  اوکاڑہ  میں یہ مدرسہ   ’’جامعہ محمدیہ‘‘ کےنام سے قائم  ہوا جو آج تک کامیابی سے جاری وساری ہےجامعہ محمد یہ کے اولین ناظم   ومہتمم مولانا معین الدین لکھوی اور شیخ الحدیث  مولانا عطاءاللہ لکھوی رحمہما اللہ تھےجو کہ 26 نومبر 1952 تک یہاں شیخ الحدیث رہے ۔ صاحب تفسیر محمد ی حافظ محمد لکھوی مرحوم بہت بڑے عالم ،محقق،مصنف،مصلح اور پنجابی کے بہت بڑے شاعر تھے۔ حافظ محمد لکھوی  نے عربی، فارسی، پنجابی میں تدریسی،دعوتی وتبلیغی اور علمی نوعیت کی تقریبا تیس کتابیں تصنیف کیں ۔  قرآن مجید کا فارسی اور پنجابی میں ترجمہ کیا۔ ان  کی پنجابی اشعار کی کتابیں بے حد شوق سے پڑھی جاتی تھیں۔ ان  کی پنجابی نظم میں تفسیر محمدی‘‘ کے نام سے قرآن مجید کی تفسیر سات ضخیم جلدوں پر مشتمل ہے  حافظ محمد لکھوی کو ان کی تدریسی اور تصنیفی خدمات کی وجہ سے مصلح پنجاب کہا جاتا ہے۔ موصوف نے 27؍اگست 1893ء مطابق 13صفر 1311ھ 90سال کی عمر میں لکھوکے ضلع فیروز پور میں وفات پائی ۔(رحمہ اللہ رحمۃ واسعہ) حافظ محمد لکھوی کے بیٹے مولانا محی الدین عبدالرحمن لکھوی ﷫بھی جلیل القدر عالم اور بدرجہ غایت تقویٰ شعار بزرگ تھے۔ حج بیت اللہ کے لئے گئے اور مسجد نبوی میں حالت ِ سجدہ میں وفات پائی جنت البقیع میں دفن کئے گئے۔ مولانا محی الدین عبدالرحمن لکھوی مرحوم کےبیٹے مولانا محمد علی لکھوی مدنی  ﷫(دادا ڈاکٹر حماد لکھوی و ڈاکٹر عظیم الدین لکھوی ) نے ایک عرصے تک اپنے جد ِ امجد اور والد ِمکرم کی مَسند درس پر بیٹھ کر لکھوکے میں طلبہ کو علومِ دین کی تعلیم دی پھر مدینہ منورہ چلے گئے۔ وہاں 46سال مسجد نبوی میں قرآن وحدیث کا درس دیا اورلا تعداد تشنگانِ علوم ان سے فیض یاب ہوئے، جن میں سعودی عرب، الجزائر، شام، مصر، سوڈان، اردن، لیبیا، کویت، نجد اور افریقی ملکوں کے بے شمار علماو طلبا و شامل ہیں۔ مولانا محمد علی لکھوی قرآن وحدیث کا درس دیتے ہوئے مدینہ منورہ میں فوت ہوئے اور جنت البقیع میں انہیں دفن کیا گیا۔ پروفیسر ڈاکٹر حماد لکھوی  بن مولانا محی الدین  لکھوی(ڈین  شعبہ علوم اسلامیہ جامعہ  پنجاب ،وائس چئیرمین پیغام ٹی وی)  اور ڈاکٹر عظیم الدین بن مولانا معین الدین لکھوی (ماہر امراض دل و بلڈ پریشر، معروف سیاستدان)    بھی اسی خاندان کےعظیم سپوت ہیں۔اللہ تعالیٰ ان کےعلم وعمل میں خیروبرکت کرے اور ان کی مساعی کو شرفِ قبولیت سے نوازے ۔ اللہ تعالیٰ  لکھوی خاندان کی عظیم علمی شخصیات  ڈاکٹر حماد لکھوی ، مولانا حفیظ الرحمن  لکھوی ، مولانا خلیل الرحمن لکھوی  حفظہم اللہ  کے علم وعمل  اور عمر میں خیر وبرکت فرمائے کہ وہ اپنے خاندان کی علمی روایت کے امین ہیں۔ا ور اللہ تعالیٰ ان کے بعد ان کے جانشینوں کو اس خاندان کی علمی روایت کوباقی رکھنے کی توفیق دے (آمین) زیر نظر  مقالہ بعنوان’’ حافظ محمد بن بارک اللہ کاتفسیری منہج‘‘   پروفیسر ڈاکٹر حماد لکھوی ﷾ کے برادر اکبر  جناب محمد حمود لکھوی  صاحب کا  وہ  تحقیقی مقالہ کے جسے انہوں  2004ء میں  شعبہ علوم اسلامیہ ،پنجاب یونیورسٹی میں  پیش کر کے ڈاکٹریٹ کی ڈگری حاصل کی۔ مقالہ نگار نے اس تحقیقی مقالہ کو چھ ابواب میں تقسیم کرکے    تفسیرمحمدی  میں   حافظ محمد لکھوی مرحوم کے تفسیری منہج اور انداز  تفسیر کو اجاگر کیا۔پہلا باب  صاحب تفسیر کے ذاتی تعارف اور حالات زندگی پر مشتمل ہے ۔ دوسرا باب حافظ محمد بن بارک اللہ  کےدور کے رجحانات کی وضاحت کرتا ہے۔تیسرا باب تفسیر محمد ی کے تعارف ومنہج کے نام سے موسوم ہے ۔چوتھا باب مابعد الطبیعاتی مسائل میں تفسیر محمدی کااسلوب  واضح کرتا ہے جس میں علم الکلام کے مابعد الطبیعاتی مسائل پر تفسیر محمدی کی روشنی میں تفصیلی بحث کی گئی ہے۔پانچویں باب میں تفسیر محمدی کاعلمی وتحقیقی جائزہ پیش کیاگیا ہے چھٹے باب میں تفسیر محمدی اور معاصر تفاسیرکا تقابلی جائزہ پیش کیاگیا۔ یہ مقالہ اس لنک (   http://prr.hec.gov.pk/jspui/handle/123456789//8925)  سےڈاؤنلوڈ کر کے  کتاب وسنت سائٹ پر  پبلش کیا گیا ہے ۔حافظ محمد لکھوی ﷫ نےتفسیرمحمدی کےعلاوہ  تقریبا 30 کتابیں تصنیف کیں جن میں  ’’ احوال  الآخرت ‘‘؛’’زینت الاسلام ‘‘اور  پاک وہند کے مدارس دینیہ میں شاملِ نصاب کتاب  ’’ابواب الصرف‘‘  سرفہرست ہے۔اللہ تعالیٰ لکھوی خاندان کی  دینی  وسماجی خدمات کو قبول  فرمائے   ۔آمین (م۔ا) 

  • 1213 #6113

    مصنف : حافظ محمد بن بارک اللہ لکھوی

    مشاہدات : 4198

    تفسیر محمدی ملقب بہ موضع فرقان جلد اول

    dsa (جمعرات 04 جون 2020ء) ناشر : مکتبہ اصحاب الحدیث لاہور
    #6113 Book صفحات: 505

    برصغیر پاک و ہند میں لکھوی خاندان نے اسلام کی جو خدمت کی ہے اس سے شاید ہی کوئی پڑھا لکھا آدمی ناواقف ہو۔ تفسیر محمدی کے مصنف مولانا حافظ محمد بن حافظ بارک اللہ لکھوی ﷫ (1221ھ۔1311ھ) مشرقی پنجاب کے ضلع فیروز پور کے قصبہ لکھوکے میں پیدا ہوئے ۔ تعلیم کا آغاز اپنے والد محترم حافظ بارک اللہ ﷫سے کیا  پہلے قرآن مجید حفظ کیا اس کے بعد صرف ، نحو ،فارسی ، منطق ، فقہ اور اصول فقہ کی کتابیں بھی اپنے والد بزرگوار سے پڑھیں اس کے بعد لدھیانہ جاکر مختلف علماء سے مختلف علوم میں استفادہ کیا۔ بعد ازاں مولانا عبداللہ غزنوی اور مولانا غلام رسول قلعوی رحمہما اللہ کے ہمراہ دہلی تشریف لے گئے اور شیخ الکل مولانا سید نذیر حسین دہلوی ﷫ سے تفسیر ، حدیث اور فقہ کی تعلیم حاصل کی۔دہلی سے واپس آکر اپنے والد  حافظ بارک اللہ مرحوم سے مل کر  موضع لکھوکے میں1850ء کے لگ بھگ ’’مدرسہ محمدیہ ‘‘ کے نام سے ایک دینی درسگاہ قائم کی۔ متحدہ پنجاب کےضلع فیروز پور  میں اہل حدیث کا یہ اوّلین مدرسہ تھا ایک صدی تک لکھوکے اس مدرسہ کا فیض جاری رہا   اور اس درسگاہ  سے ہزاروں علمائے کرام مستفیض ہوئے ۔اس  مدرسے میں برصغیر کے وہ متعدد حضرات حصولِ علم کے لیے تشریف لائے ، جنہوں نےآگے چل کر برصغیر کے تحقیق وتدریس  کے میدان میں بے حدشہرت پائی۔ان میں  مولانا حافظ عبد ا للہ روپڑی،مولانا عبد الوہاب دہلوی، مولانا عبد الجبار کھنڈیلوی، مولانا عبد الواحد غزنوی،مولاناعطاء اللہ  حنیف،حافظ عبداللہ بڈھیمالوی  رحمہم اللہ   کےعلاوہ دیگر بے شمار علماء کرام کےاسمائے گرامی شامل ہیں۔ایک روایت کے مطابق فاتح قادیان شیخ الاسلام مولانا ثناء اللہ امرتسری رحمہ اللہ  بھی   مولانا محی الدین عبدالرحمن لکھوی  بن حافظ محمد لکھوی  رحمہما اللہ سے ملاقات کے لیے لکھوکے گئےتھے ۔ 1930ء میں مولانا عبدالقادر لکھوی اور ان کے صاحبزادے مولانا عطاءاللہ لکھوی رحمہما اللہ لکھوکے کے مدرسہ کے  ذمہ دار مدرس تھے ۔ تقسیم ملک (اگست 1947) کےبعد  اوکاڑہ  میں یہ مدرسہ   ’’جامعہ محمدیہ‘‘ کےنام سے قائم  ہوا جو آج تک کامیابی سے جاری وساری ہےجامعہ محمد یہ کے اولین ناظم   ومہتمم مولانا معین الدین لکھوی اور شیخ الحدیث  مولانا عطاءاللہ لکھوی رحمہما اللہ تھےجو کہ 26 نومبر 1952 تک یہاں شیخ الحدیث رہے ۔ صاحب تفسیر محمد ی حافظ محمد لکھوی مرحوم بہت بڑے عالم ،محقق،مصنف،مصلح اور پنجابی کے بہت بڑے شاعر تھے۔ حافظ محمد لکھوی  نے عربی، فارسی، پنجابی میں تدریسی،دعوتی وتبلیغی اور علمی نوعیت کی تقریبا تیس کتابیں تصنیف کیں ۔  قرآن مجید کا فارسی اور پنجابی میں ترجمہ کیا۔ ان  کی پنجابی اشعار کی کتابیں بے حد شوق سے پڑھی جاتی تھیں۔ ان  کی پنجابی نظم میں تفسیر محمدی‘‘ کے نام سے قرآن مجید کی تفسیر سات ضخیم جلدوں پر مشتمل ہے  حافظ محمد لکھوی کو ان کی تدریسی اور تصنیفی خدمات کی وجہ سے مصلح پنجاب کہا جاتا ہے۔ موصوف نے 27؍اگست 1893ء مطابق 13صفر 1311ھ 90سال کی عمر میں لکھوکے ضلع فیروز پور میں وفات پائی ۔(رحمہ اللہ رحمۃ واسعہ) حافظ محمد لکھوی کے بیٹے مولانا محی الدین عبدالرحمن لکھوی ﷫بھی جلیل القدر عالم اور بدرجہ غایت تقویٰ شعار بزرگ تھے۔ حج بیت اللہ کے لئے گئے اور مسجد نبوی میں حالت ِ سجدہ میں وفات پائی جنت البقیع میں دفن کئے گئے۔ مولانا محی الدین عبدالرحمن لکھوی مرحوم کےبیٹے مولانا محمد علی لکھوی مدنی  ﷫(دادا ڈاکٹر حماد لکھوی و ڈاکٹر عظیم الدین لکھوی ) نے ایک عرصے تک اپنے جد ِ امجد اور والد ِمکرم کی مَسند درس پر بیٹھ کر لکھوکے میں طلبہ کو علومِ دین کی تعلیم دی پھر مدینہ منورہ چلے گئے۔ وہاں 46سال مسجد نبوی میں قرآن وحدیث کا درس دیا اورلا تعداد تشنگانِ علوم ان سے فیض یاب ہوئے، جن میں سعودی عرب، الجزائر، شام، مصر، سوڈان، اردن، لیبیا، کویت، نجد اور افریقی ملکوں کے بے شمار علماو طلبا و شامل ہیں۔ مولانا محمد علی لکھوی قرآن وحدیث کا درس دیتے ہوئے مدینہ منورہ میں فوت ہوئے اور جنت البقیع میں انہیں دفن کیا گیا۔ پروفیسر ڈاکٹر حماد لکھوی  بن مولانا محی الدین  لکھوی(ڈین  شعبہ علوم اسلامیہ جامعہ  پنجاب ،وائس چئیرمین پیغام ٹی وی)  اور ڈاکٹر عظیم الدین بن مولانا معین الدین لکھوی (ماہر امراض دل و بلڈ پریشر، معروف سیاستدان)    بھی اسی خاندان کےعظیم سپوت ہیں۔اللہ تعالیٰ ان کےعلم وعمل میں خیروبرکت کرے اور ان کی مساعی کو شرفِ قبولیت سے نوازے ۔ اللہ تعالیٰ  لکھوی خاندان کی عظیم علمی شخصیات  ڈاکٹر حماد لکھوی ، مولانا حفیظ الرحمن  لکھوی ، مولانا خلیل الرحمن لکھوی  حفظہم اللہ  کے علم وعمل  اور عمر میں خیر وبرکت فرمائے کہ وہ اپنے خاندان کی علمی روایت کے امین ہیں۔ا ور اللہ تعالیٰ ان کے بعد ان کے جانشینوں کو اس خاندان کی علمی روایت کوباقی رکھنے کی توفیق دے (آمین) حافظ محمد لکھوی ﷫ کی زیر نظر کتاب ’’تفسیر محمدی ملقب بہ موضع فرقان ‘‘ اولین منطوم پنجابی تفسیر ہےیہ قدیم پنجابی تفسیر قرآن مجید کی سات منازل کے مطابق سات ضخیم جلدوں پر مشتمل ہے۔یہ تفسیر ’’موضع فرقان‘‘ کے نام سے تالیف کی گئی جوکہ ’’تفسیر محمدی‘‘ کےنام سے معروف ہے۔ صاحب تصنیف نے 1286ھ  بمطابق 1869ء میں اس تفسیر  کی ابتداء کی  اور دس سالوں میں اسے مکمل  کیا ۔1288ھ  بمطابق 1871ءمیں اس کی پہلی منزل(جلداول) طبع ہوئی  بعد ازاں یہ تفسیر کئی بارشائع ہوئی یہ پہلی پنجابی تفسیر ہے کہ اس سے پنجابی خواص وعوام کو بے حدفائدہ پہنچا۔محدث لائبریری،لاہور میں اس کی مختلف طباعت ( 1301،1302،1309،1315،1339،1340، 1342ھ)    کی  متفرق جلدیں موجود ہیں  جن   کی فوٹو کاپی ،سکیننگ کرنا مشکل تھی   ۔ تو  پروفیسر ڈاکٹر حمادلکھوی صاحب   کی ذاتی لائبریری سے یہ کتاب   لے  کر سکین  کی گئی ہےاور اسے   کتاب وسنت پر سائٹ پر پبلش کیا گیا ہے تاکہ  اس قدیم اور نایاب تفسیر کو انٹرنیٹ پر محفوظ  کیا جاسکے  ۔یہ نسخہ مکتبہ اصحاب الحدیث ،لاہور کا  مطبوعہ ہے۔مکتبہ اصحاب   الحدیث  نے75سال قبل طبع ہونے  والے قدیم نسخہ   کا عکس لے کر 2002ء  میں طبع کیا تھا  ۔ تفسیر محمدی میں  قرآن مجید کے دو ترجمے  بھی شاملِ اشاعت  ہیں  ایک ترجمہ فارسی زبان میں  جو  شاہ ولی اللہ دہلوی ﷫ کی فارسی تفسیر تفسیر فتح الرحمٰن سے لیاگیا ہے اور دوسرا ترجمہ پنجابی نثر میں ہے جو صاحب تفسیر کا اپنا ترجمہ ہے۔حافظ محمد لکھوی ﷫ نےتفسیرمحمدی کےعلاوہ  تقریبا 30 کتابیں تصنیف کیں جن میں  ’’ احوال  الآخرت ‘‘؛’’زینت الاسلام ‘‘اور  پاک وہند کے مدارس دینیہ میں شامل نصاب کتاب  ’’ابواب الصرف‘‘  سرفہرست ہیں۔اللہ تعالیٰ لکھوی خاندان کی  دینی  وسماجی خدمات کو قبول  فرمائے   ۔آمین (م۔ا)

  • 1214 #6112

    مصنف : ڈاکٹر محمد حمید اللہ

    مشاہدات : 4775

    صحیفہ ہمام بن منبہ عن ابی ہریرۃ رضی اللہ عنہ (دنیا کا قدیم ترین مجموعہ حدیث)

    (بدھ 03 جون 2020ء) ناشر : بیکن بکس لاہور
    #6112 Book صفحات: 290

    سیدنا ابو ہریرۃ ﷜کی ان138؍139 روایات کا مجموعہ ہےجوانہوں نے اپنے شاگرد ہمام بن منبہ بن کامل الصنعانی کو لکھوائی تھیں اسے   ’صحیفہ ہمام بن منبہ‘ کہا جاتا ہے۔ صحیفہ ہمام بن منبہ  اگرچہ کتِب احادیث میں متعدد جگہوں میں بکھرا ہوا تھا لیکن اصل صحیفہ مفقود تھا۔ ڈاکٹر حمیداللہ مرحوم نے دمشق اور برلن کی لائبریری سے مکمل صحیفے کو دریافت کیا اور 1953ء میں پہلی بار اسے شائع کیا جس میں احادیث کی تعداد  138  ہے ۔بعدازاں مصر کے    ڈاکٹر  رفعت فوزی کومصر کی ایک لائبریری’  دار الکتب المصریہ ‘‘  سے اس صحیفہ کا ایک مخطوطہ ملا۔اس میں احادیث کی تعداد 139 ہے  ۔اسے  المکتبہ الخانجی ،مصر نے  ’’صحیفہ ہمام بن منبہ عن ابی ہریرہ﷜‘ ‘ کے نام سے  1985ء میں شائع کیا۔مختلف اہل علم نے صحیفہ ہمام بن منبہ کے اردو تراجم وحواشی بھی تحریر کیے ہیں ۔زیر نظر صحیفہ ہما م بن منبہ  میں موجود 138 ؍احادیث کو بمع عربی متن  اردو وانگریزی ترجمہ  کےساتھ بیکن ہاؤس ،لاہور  نے  شائع کیا  ہے ۔ آخر میں احادیث  کی تخریج اوراختلاف روایات  کو بھی درج کردیا ہے(آمین)(  م۔ ا) 

  • 1215 #6111

    مصنف : یاسر فاروق

    مشاہدات : 2690

    دفاع اہل حق

    (منگل 02 جون 2020ء) ناشر : نا معلوم
    #6111 Book صفحات: 106

    دینِ اسلام میں علماء کا ایک عظیم مقام ہے، جو ان کی عزت و اکرام کا تقاضا کرتا ہے۔ لیکن یہ دیکھا گیا ہے کہ بہت سے لوگ اس میں تساہل کا شکار ہیں۔ یہاں تک کہ بعض طالب علم بھی علماء کے بارے میں غیر شعوری طور پر نامناسب گفتگو کر جاتے ہیں اور صحیح منہج پر ہونے کے باوجود اکثر داعی حضرات اس معاملے کو حل کرنے میں ناکام نظر آتے ہیں۔ اسی طرح بعض منظم منافقوں کے ٹولے اور سیکولر جماعتیں بھی یہود و نصاریٰ کی پیروی میں علماء پر چڑھ دوڑی ہیں۔  فی زمانہ علماء کی شان و شوکت، عزت وتقدیس،ان کی عظمت و رفعت  اور حق گوئی جیسی صفات پر لوگوں نے انگلیاں اٹھانی شروع کردی ہیں۔حالانکہ مقصود و مطلوب یہ تھا کہ علمائے حقہ پر اٹھائے جانے والے ان اعتراضات کا قلع قمع کیا جاتا اور لوگوں کو اس قسم کے طرز عمل سے روکا جاتا کہ وہ علماء کی ہرگز تحقیر نہ کریں اور نہ ہی ان کی عزتوں سے کھیلیں۔اس مختصر رسالہ میں ”علماء کی تحقیر کے اسباب و نقصانات، معاشرے پر اس کے خطرناک اثرات اور ہمارے طرز عمل“سے متعلقہ گفتگو کی گئی ہے جس میں اہلِ علم کی حرمت و تقدیس کے تقاضوں پر محدثین کے اقوال نقل کیے گئے ہیں۔ اس مختصر تحریر میں ،جس کا نام  راقم نے ”دفاعِ اہلِ حق“ رکھا ہے، معترضین کے ہتھکنڈوں، علماء کے خلاف پھیلائے گئے اشکالات اور اہل حق کو بدنام کرنے والے وسائل و ذرائع کو جمع کرکے عوام الناس و طلبہ کو ان سے بچنے کی تلقین کی ہے نیز ان کے پہچاننے کے طریقے  بھی درج کیے ہیں۔یہ رسالہ راقم  نے سن 2015ء میں تحریر کیاتھا لیکن مصروفیت کی نذر  رہا۔ اب اسے آن لائن نشر کیا جارہا ہے، جس سے مقصود محض خیر کا پہلو سامنے لانا ہے۔ اس لیے راقم اس کتابچہ کو کسی قسم کے حقوق کے ساتھ نشر نہیں کر رہا اگر کوئی شخص یا ادارہ اس کو کتابی شکل میں شائع کرنا چاہے تو میری طرف سے اجازتِ عامہ ہے۔(ع۔م)

  • 1216 #6110

    مصنف : رائے روشن لال

    مشاہدات : 8559

    بھگوت گیتا

    (پیر 01 جون 2020ء) ناشر : فکشن ہاؤس لاہور
    #6110 Book صفحات: 138

    بھگود گیتا؍بھگوت گیتا (Bhagavad Gītā) ہندو مت کا سب سے مقدس الہامی صحیفہ اور بھگود گیتا وشنو بھگوان کے اوتار شری کرشن اور پانڈؤ خاندان کے بہادر جنگجو ارجن کے مابین مکالمے کی منظوم صورت ہے ۔ نیز اس میں  ہندودھرم کی  تمام سماجی  وروحانی اصول وقواعد بھی زیر بحث لائے گئے ہیں ۔بھگود گیتا کے لفظی معنی نغماتِ حب یا محبت کے گیت کے ہیں ۔ گیتا کے دنیا کی ہر معروف زبان میں تراجم ہوچکے ہیں۔ اردو میں خواجہ دل محمد اور رئیس امروہوی کے ترجمے مستند مانے جاتے ہیں۔مصنف کتاب ہذا روشن لعل نے  گیتا  کے   نمائندہ اشعار اور ان کی تشریح کےذریعہ گیتا کاجوہر اس مختصر سی کتاب(بھگوت گیتا) کی صورت میں مجسم کردیاد ہے ۔انٹرنیٹ پرمختلف پی ڈی ایف کی صورت میں گیتا کےمتعدد نسخہ جات موجود ہیں۔جن میں ایک آسان فہم  نسخہ  کتاب  وسنت سائٹ بھی پبلش کیاگیا ہے  تاکہ قارئین  ہندومت کے  سماجی  وروحانی اصول وقواعد سے متعارف ہوسکیں۔ہندومت پر تحقیق وتنقیداور کے عقائد ونظریات سے متعارف ہونے کے لیے   کتاب وسنت سائٹ  پرموجوان کتب(حق پرکاش بجواب ستیارتھ پرکاش از شیخ الاسلام مولانا ثناء اللہ امرتسری﷫ ،ہندو مذہب کی تاریخ اور ہندی مسلمان از عزیز احمد صدیقی،اسلام اور ہندومت ایک تقابلی مطالعہ از ذاکر نائیک، مسلمانوں میں ہندوانہ رسوم و رواج از مولانا عبد السلام بھٹوی)   کا مطالعہ مفید ہے ۔(م۔ا)

  • 1217 #6109

    مصنف : ڈاکٹر محی الدین ہاشمی

    مشاہدات : 7858

    اصول تحقیق ( ڈاکٹر محی الدین ہاشمی )

    (اتوار 31 مئی 2020ء) ناشر : علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی، اسلام آباد
    #6109 Book صفحات: 253

    تحقیق کے لغوی معنیٰ کسی شئے کی حقیقت کا اثبات ہے۔دور ِحاضر میں اصول تحقیق ایک فن سے ترقی کرتاہوا باقاعدہ ایک علم بلکہ ایک اہم علم کی صورت اختیار کرچکا ہے ۔ عالمِ اسلام کی تمام یونیورسٹیوں ، علمی اداروں ، مدارس اور کلیات میں  تمام علوم پر تحقیق زور شور سے جاری ہے ۔ یہی وجہ ہے کہ اصول تحقیق کا مادہ تمام عالمِ اسلام کی یونیورسٹیوں میں عموماً ا ور برصغیر کی جامعات اور متعدد اداروں میں خصوصاً نصاب کے طور پر پڑھایا جاتا ہے ۔ان تمام اداروں میں بھی جہاں گریجویٹ اوراس کے بعد کی کلاسوں میں مقالہ لکھوایا جاتا ہے  یا ایم فل وڈاکٹریٹ کی باقاعدہ کلاسیں ہوتی ہیں وہاں تحقیق نگاری یا اصول تحقیق کی بھی باقاعدہ تدریس ہوتی ہے ۔اس طرح اصول تحقیق ، تحقیق نگاری، فن  تحقیق یا تحقیق کا علم جامعات  اور علمی اداروں میں بہت زیادہ اہمیت حاصل کرچکا ہےتحقیق واصول تحقیق پر متعدد کتب موجود ہیں ۔ زير نظركتاب’’اصول تحقیق‘‘ جناب پروفیسرڈاکٹر محی الدین ہاشمی  ومحبوب الرحمٰن کی مشترکہ کاوش ہے ۔یہ  کتاب علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی ،اسلام آباد کے کلیہ عربی وعلوم اسلامیہ  کےشعبہ فکرِ اسلامی،تاریخ وثقافت کے ایم اے کورس  کی نصابی کتاب ہے جوکہ  9؍یونٹس پر مشتمل ہے ۔اس کتاب میں تحقیق کی مبادیات، موضوع کے انتخاب، خاکہ سازی، مقالہ کی تیاری اور حصول مواد کے مختلف ذرائع اور طریقوں سے آگاہ کیاگیا ہے ۔نیز املا، ہجا، رموزِ اوقاف،کمپوزنگ، پروف خوانی، حاشیہ،نگاری، حوالہ نگاری، اشاریہ سازی اور تحقیقی مجلات کی تیاری کے حوالے سےطلبہ میں تحقیقی مہارتوں کو فروغ دینا بھی اس  نصابی کتاب کی تیاری کا ایک اہم مقصد ہے ۔اصولِ تحقیق کے طلبہ کی رہنمائی کےلیے یہ ایک مفید کتاب ہے ۔اللہ تعالیٰ مصنفین کی اس کاوش کوشرفِ قبولیت سے نوازے اور طلبہ میں تحقیقی رویوں کے فروغ کا ذریعہ بنائے ۔(آمین) (م۔ا)

  • 1218 #6108

    مصنف : حافظ صلاح الدین

    مشاہدات : 6099

    تاریخ و عقائد منکرین حدیث

    (ہفتہ 30 مئی 2020ء) ناشر : شعبہ علوم اسلامیہ جامعہ پنجاب
    #6108 Book صفحات: 376

    قرآن  کریم  تمام شرعی دلائل کا مآخذ  ومنبع ہےقرآن مجید نے سنت نبویہ کو شریعت ِاسلامیہ کا مصدرِ ثانی مقرر کیا ہے ۔  قرآن مجید کےساتھ سنت نبویہ کوقبول کرنےکی تاکید وتوثیق کے لیے قرآن مجید میں بے  شمار قطعی دلائل موجود ہیں۔لیکن بعض گمراہ  ا و رگمراہ گر  حضرا ت(منکرین حدیث) حدیث کی حجیت  واہمیت کومشکوک بنانے کی ناکام کوششوں میں دن رات مصروف  ہیں او رآئے دن   حدیث کے متعلق طرح طرح کے شکوک شبہات پیدا کرتے  رہتے ہیں ۔ لیکن الحمد للہ  ہر  دور میں علماء نے  ان گمراہوں کاخوب تعاقب کیا  اور ان کے بودے  اور تارِعنکبوت سےبھی کمزور اعتراضات کے خوب مدلل ومسکت جوابات دیے  ہیں ۔منکرین کےرد میں  کئی  کتب اور بعض مجلات کے  خاص نمبر  ز موجود ہیں ۔ زیر نظر کتاب’’تاریخ وعقائد ومنکرین حدیث ‘‘حافظ صلاح الدین  صاحب    کا   وہ علمی وتحقیقی مقالہ ہے جسے انہوں نے  انہوں نے گومل یونیورسٹی،ڈیرہ غازی خاں میں پیش کر کے  پی ایچ ڈی کی ڈگری حاصل  کی ۔یہ  تحقیقی مقالہ حسب ذیل   چھ ابواب پر مشتمل ہے ۔پہلا باب:آغاز منکرین حدیث،دوسرا باب:منکرین حدیث کےتاریخی اور اہم اصول،تیسرا باب: اہل قرآن کی آراء اور ا ن کا ردّ، چوتھاباب: تفسیر کے بارے میں منکرین  حدیث کا موقف،پانچواں باب:عقائد منکرین حدیث ،چھٹا باب: منکرین حدیث کی تشریعی آراء۔(م۔ا) 

  • 1219 #6107

    مصنف : اکرم ضیاءالعمری

    مشاہدات : 7894

    سیرت رحمت عالم صلی اللہ علیہ وسلم

    (جمعہ 29 مئی 2020ء) ناشر : نشریات لاہور
    #6107 Book صفحات: 674

    اس روئے ارضی پر انسانی ہدایت کے لیے  اللہ  تعالیٰ کے بعد حضرت  محمد ﷺ ہی ،وہ کامل  ترین ہستی ہیں جن کی زندگی  اپنے اندر عالمِ انسانیت کی مکمل  رہنمائی کا پور سامان رکھتی ہے ۔ رہبر انسانیت سیدنا محمد رسول اللہ ﷺ قیامت تک آنے والےانسانوں کےلیے’’اسوۂ حسنہ‘‘ ہیں ۔ گزشتہ چودہ صدیوں  میں اس  ہادئ کامل ﷺ کی سیرت وصورت پر ہزاروں کتابیں اورلاکھوں مضامین لکھے جا چکے ہیں ۔اورکئی ادارے صرف سیرت نگاری پر کام کرنے کےلیےمعرض وجود میں آئے  ۔اور پورے عالمِ اسلام  میں  سیرت  النبی ﷺ کے مختلف گوشوں پر سالانہ کانفرنسوں اور سیمینار کا انعقاد کیا  جاتاہے   جس میں  مختلف اہل علم  اپنے تحریری مقالات پیش کرتے ہیں۔ ہنوذ یہ سلسلہ جاری وساری ہے ۔ زیر نظر کتاب’’ سیرت رحمت عالمﷺ ‘‘ ڈاکٹر ضیاء العمری کی سیرت النبی پر مستند عربی تصنیف  السيرة النبوية الصححية  کا اردوترجمہ  ہے ۔یہ کتاب  مصنف کے عالم عرب میں  مختلف یونیورسٹیوں میں تیس سالہ  تدریس وتحقیق  کا نچوڑ ہے ۔ یہ کتاب  اپنے  منہج اور اسلوب کےاعتبار سےعربی زبان میں سیرت کی ایک منفرد ومستند کتاب ہے  جو اپنے منہج سیرت،اسلوبِ تحقیق،واقعاتی صحت واستناد، حدیث وتاریخ میں تطبیق، مستشرقین کے اعتراضات کی  مدلل تردید اور محدثانہ سیرت نگاری کاایک جامع شاہکار ہے اور ایک ایسا آئینہ سیرت ہے جس میں اسلامی تصور کی خصوصیات، دعوت وعزیمت کی حقیقی روداد، مدنی معاشرے کی تشکیل اور ریاستِ مدینہ کے آئینی وثیقہ جات،تاریخ یہود فقہی احکام اوران کی قانون سازی کی تاریخ اور اسوہ حسنہ کی علمی وعملی تفصیلات کوتحقیقی میزان میں تول کر پیش گیا۔عربی زبان کے ممتاز مترجم جناب خدابخش کلیار﷾  کے سلیس ترجمہ ، حواشی  وتعلیقات کےالتزام نے اس کتاب کوطالبان ِسیرت کے لیے  ایک حوالے کی کتاب بنادیا ہے ۔ اللہ تعالیٰ مؤلف ومترجم کی اس عمدہ کاوش کو قبول فرمائے اور ان کے میزان حسنات  میں  اضافہ کا ذریعہ بنائے ۔ آمین(م۔ا)

  • 1220 #6106

    مصنف : اعجاز حسین المدنی

    مشاہدات : 3666

    سرزمین شام قرآن و احادیث کی روشنی میں

    (جمعرات 28 مئی 2020ء) ناشر : نا معلوم
    #6106 Book صفحات: 51

    شام سریانی زبان کا لفظ ہے جو حضرت نوح ﷤ کے بیٹے حضرت سام بن نوح کی طرف منسوب ہے۔ طوفان نوح کے بعد حضرت سام اسی علاقہ میں آباد ہوئے تھے۔ ۔ مبارک سرزمین پہلی جنگ عظیم تک عثمانی حکومت کی سرپرستی میں ایک ہی خطہ تھی۔ بعد میں انگریزوں اوراہل فرانس کی پالیسیوں نے اس سرزمین کو چار ملکوں (سوریا، لبنان، فلسطین اور اردن) میں تقسیم کرادیا،لیکن قرآن وسنت میں جہاں بھی ملک شام کا تذکرہ وارد ہوا ہے اس سے یہ پورا خطہ مراد ہے جو عصر حاضر کے چار ملکوں (سوریا، لبنان، فلسطین اور اردن)پر مشتمل ہے۔ قرآن کریم میں بھی ملک شام کی سرزمین کا بابرکت ہونا متعدد آیات میں مذکور ہے  اوراسی مبارک سرزمین کے متعلق نبی اکرمﷺ  کے متعدد ارشادات احادیث کی کتابوں میں محفوظ ہیں مثلاً اسی مبارک سرزمین کی طرف حضرت امام مہدی حجاز مقدس سے ہجرت فرماکر قیام فرمائیں گے اور مسلمانوں کی قیادت فرمائیں گے۔ حضرت عیسیٰ ﷤کا نزول بھی اسی علاقہ یعنی دمشق کے مشرق میں سفید مینار پر ہوگا۔ غرضیکہ یہ علاقہ قیامت سے قبل اسلام کا مضبوط قلعہ و مرکز بنے گا۔ زیر نظر رسالہ ’’سر زمین شام قرآن  واحادیث کی روشنی میں‘‘ مولانا اعجاز حسین المدنی کی کاوش ہے انہوں نے اس میں سرزمین شام کے   متعلق 9؍قرآنی آیات  مع ترجمہ وتفسیر اور  کتب احادیث  سے  15 ؍احادیث مکمل تحقیق  وتخریج  اور فوائد کےساتھ اس میں درج کردی  ہیں۔اللہ تعالیٰ مصنف کی اس کاوش کو قبول فرمائے ۔آمین(م۔ا)

  • 1221 #6105

    مصنف : محمد فاخر الہ آبادی

    مشاہدات : 5657

    رسالہ نجاتیہ در عقائد حدیثیہ

    (بدھ 27 مئی 2020ء) ناشر : سلفی ریسرچ انسٹیٹیوٹ قصور
    #6105 Book صفحات: 130

    اسلام  کی  فلک  بوس  عمارت  عقیدہ  کی  اسا س پر قائم ہے  ۔ اگر  اس بنیاد میں  ضعف یا  کجی  پیدا ہو جائے تو دین کی عظیم عمارت  کا وجود  خطرے میں پڑ جاتا  ہے۔ عقائد کی تصحیح اخروی فوزو فلاح کے لیے اولین شرط ہے۔ یہی وجہ ہے کہ اللہ کی طرف سے بھیجی جانے والی برگزیدہ شخصیات سب سے پہلے توحید کا علم بلند کرتے ہوئے نظر آتی ہیں۔  اور  نبی کریم ﷺ نے  بھی مکہ معظمہ میں  تیرا سال کا طویل عرصہ  صرف اصلاح ِعقائدکی جد وجہد میں صرف کیا عقیدہ توحید کی تعلیم وتفہیم کے لیے   جہاں نبی  کریم ﷺ او رآپ  کے صحابہ کرا م﷢ نے بے شمار قربانیاں دیں اور تکالیف کو برداشت کیا  وہاں علماء اسلام نےبھی دن رات اپنی  تحریروں اور تقریروں میں اس کی اہمیت کو  خوب واضح کیا ۔ عقائد کے باب میں اب تک بہت سی کتب ہر زبان میں شائع ہو چکی ہیں اردو زبان میں بھی اس موضوع پر قابل قدر تصانیف اور تراجم سامنے آئے ہیں اور ہنوز یہ سلسلہ جاری  ہے زیرنظر کتاب’’رسالہ نجاتیہ درعقائد حدیثیۃ‘‘ بارہویں صدی ہجری کے ایک سلفی عالم دین مولانا محمدفاخر زائرالہ آبادی﷫ کی  تصنیف ہے ۔اصل کتاب  فارسی میں ہے  اس کا اولین  خلاصہ  نما اردو ترجمہ علامہ نواب  صدیق حسن خان ﷫نے  کیا ۔دوسرا ترجمہ مولانا عطاء اللہ حنیف مرحوم کی خواش پر  حافظ محمد  اسحاق  مرحوم (شیخ الحدیث دارالعلوم تقویۃ الاسلام،لاہور نے کیا  جسے جمیعت اہل حدیث لاہور نے شائع کیا۔کتاب ہذا کےاردوایڈیشن کی تحقیق وشرح کےساتھ مزین یہ تیسری اشاعت ہے ۔تحقیق وشرح  کامحنت طلب کام کرنے کی سعادت  مولانا محمد ابراہیم بن بشیر الحسینوی اور ابوخزیمہ عمران معصوم انصاری حفظہما اللہ  نے حاصل کی ہے ۔شرح وتحقیق  سے اس رسالہ کی  افادیت  دوچند ہوگئی ہے ۔اللہ تعالیٰ مترجمین ،محققین  وناشرین کی   اس کاوش کو قبول فرمائے اور اس رسالے کوگمراہی کی دلدل میں پھنسے ہوئے عوام  و خواص کی صحیح رہنمائی کا ذریعہ اور آخرت میں سرخروئی کا باعث بنائے ۔آمین (م۔ا)

  • 1222 #6104

    مصنف : عبد الرحمن

    مشاہدات : 4960

    البرھان مذہب عیسائیت کا تحقیقی جائزہ

    (منگل 26 مئی 2020ء) ناشر : ادارہ حقوق الناس ویلفیئر فاؤنڈیشن لاہور
    #6104 Book صفحات: 650

    عیسائیت کے بارے میں جہاں عوام میں پھیلانے کے لئے مختصر اور عام فہم لٹریچر کی ضرورت ہے وہاں اس امر کی بھی شدید ضرورت ہے کہ تعلیم یافتہ طبقہ کو اس مذہب کی تحقیقی معلومات فراہم کی جائیں اور جو لوگ تقریر وتحریر کے ذریعے عیسائیوں میں تبلیغ اسلام کا فریضہ انجام دے رہے ہیں، ان کو عیسائیت کے صحیح خدو خال سے آگاہ کیا جائے،ورنہ نامکمل معلومات کی بنیاد پر جو کام کیا جائے  وہ بعض اوقات الٹے نتائج پیدا کرنے کا سبب بن جاتا ہے۔ زیرنظرکتاب’’البرہان مذہب عیسائیت کا تحقیقی جائزہ‘‘ جناب عبد الرحمن صاحب کی تصنیف ہےجوکہ اپنے موضوع  میں  ایک شاہکار ، دلائل وبراہین کا   خزینہ اور عیسائیت کی حقیقت تک پہنچنے کاسفینہ ہے۔فاضل مصنف نے  عیسائیت کے قدیم   وجدید مراجع  وامہات  الکتب سے استفادہ کر کے  تحقیقی انداز میں اسے مرتب کیا ہے  اور بڑے عمدہ انداز میں  اس کتاب میں مسیحیت کے تقریباً  تمام چنیدہ مسائل کوزیر بحث لاکر نا صرف ان کی  حقیقت کو واضح کرنے کی ایک خوبصورت سعی کی ہے بلکہ سیدنا مسیح﷤ کی پیش کردہ تعلیمات کی روشنی میں مسیحیت کی  اصلاح کی ممکنہ کوششوں کوبھی بروئے کار لائےہیں  ۔اللہ تعالیٰ مصنف وناشرین کی اس کاوش کوقبول فرمائے اور اسے  غیرمسلموں کی رشدوہدایت کا ذریعہ بنائے ۔(آمین) (م۔ا) 

  • پرسکون علمی مباحثہ

    (پیر 25 مئی 2020ء) ناشر : نا معلوم
    #6103 Book صفحات: 504

    صحابہ کرام کی  مقدس جماعت  ہی وہ پاکیزہ جماعت  ہے جس کی  تعدیل قرآن نے بیان کی ہے ۔ متعدد آیات میں ان کے  فضائل ومناقب پر زور دیا ہے  اوران کے اوصاف حمیدہ کو ’’اسوہ‘‘ کی حیثیت سے پیش کیا ہے ۔  اوران  کی راہ  سے انحراف کو غیر سبیل المؤمنین کی اتباع سے تعبیر  کیا ہے ۔ الغرض ہر جہت سے صحابہ کرا م﷢ کی عدالت وثقاہت پر اعتماد کرنے  پر زور دیا ہے۔ اور علماء امت نے قرآن  وحدیث کےساتھ  تعامل ِ صحابہؓ کو بھی شرعی حیثیت سے پیش کیا ہے ۔اور محدثین نے ’’الصحابۃ کلہم عدول‘‘  کے قاعدہ کےتحت رواۃ حدیث پر جرح وتعدیل کا آغاز  تابعین سے کیا ہے۔اگر صحابہ پر کسی پہلو سے  تنقید جائز ہوتی توکوئی وجہ نہ تھی  کہ محدثین اس سے صرفِ نظر کرتے ۔ لہذا تمام صحابہ کرام کی شخصیت ،کردار، سیرت اور عدالت بے غبار ہے اور قیامت تک بے غبار رہے گی ۔ لیکن مخالفینِ اسلام نے جب کتاب وسنت کو مشکوک بنانے کے لیے  سازشیں کیں تو انہوں نے سب سے پہلے  صحابہ کرامؓ ہی کو ہدف تنقید  بنایا۔علماء حق  نےہردور میں  صحابہ کرام ﷢ پر طعن تشنیع کرنے والوں کاردّ کر کے صحابہ کرام کی عفت وعظمت کو ثابت کیا۔زیرنظر  کتاب بعنوان ’’ پرسکون علمی مباحثہ ‘‘ بھی اسی سلسلہ کی کڑی ہے ۔یہ کتاب دراصل  ایک ایرانی شیعہ مذہبی سکالر پروفیسر ڈاکٹر ابو مہدی محمد حسینی قزوینی  اور  پروفیسر  ڈاکٹر احمد بن سعد حمدان  الغامدی ﷾ (مکہ مکرمہ ) کے مابین  اہل السنہ  اور شیعہ  کے درمیان اختلافی پرطویل خط و کتابت کی  کتابی صورت کا ترجمہ ہے ۔ ڈاکٹر احمد بن سعد حمدان  الغامدی نےاس طویل خط وکتابت کو  حوارهادی مع الدکتور القزوینی الشیعی الاثنی عشری کے نام  سے مرتب کر کے  افادۂ عام کےلیے شائع کیا۔عدالت صحابہ و عصمت ائمہ اور وصیت مزعومہ پر یہ شاندار کتاب ہے ۔مولاناالجبار سلفی ﷾  نےمصنف کی خواہش  پر اس کتاب کو اردو قالب میں ڈھالنے کی سعادت حاصل کی ہے ۔اللہ تعالیٰ مرتب ،مترجم و ناشرین   کی اس کاوش کو قبول فرمائے اور  اسے صحابہ کرام پرطعن وتشنیع کرنے والوں کےلیے  ہدایت کا ذریعہ بنائے ۔(آمین) (م۔ا)

  • 1224 #6101

    مصنف : حافظ ریاض احمد اثری

    مشاہدات : 3187

    نسیم الریاض فی احکام النوازل والامراض ( وبائی امراض کے احکام و مسائل ) کورونا

    (ہفتہ 23 مئی 2020ء) ناشر : نا معلوم
    #6101 Book صفحات: 50

    کورونا وائرس کی وجہ سے اس وقت پوری دنیا مشکل کا شکار ہے۔  اس وبائی مرض  نے  نظامِ حیات تباہ کر کےرکھ دیا ہے  ہنستے کھیلتے شہر وایرانی کا منظر پیش کررہے ہیں  اور انسانوں کو گھروں تک محدود کردیا ہے ۔ہر طرف  نفسا نفسی اور افراتفری کا عالم ہے ۔جنگلی جانوروں نےشہروں میں بسیرا شروع کردیا ہے ۔یہ ایک آزمائش بھی ہے اور عذاب کی صورت بھی ہو سکتی ہے۔ کورونا کی وجہ سے اس وقت دنیا بھر کے حالات بالکل بدل گئے ہیں۔ جن ممالک   میں اس وائرس کی وبا شدت اختیار کر چکی ہے وہاں لاک ڈاؤن کیا گیا ہے۔ ایسے میں بہت سے شرعی مسائل نے بھی جنم لیا ہے۔ ان میں سے ایک یہ ہے کہ کیا اس وبا کی صورت میں مسجد جا کر نماز ادا کرنی چاہیے یا نہیں۔ بہت سے عرب ممالک میں اس وقت مساجد نماز کے لیے بند کی جا چکی ہیں اور عرب علماء کی اکثریت اس رائے سے متفق ہے۔ البتہ پاک و ہند میں اس پر علماء کی مختلف آراء پائی جاتی ہیں۔اس سلسلے میں سوشل میڈیا پر علماء کرام کی  مختلف پہلوؤں(جمعہ وجماعت  کےلیےمساجد کوبند کرنے کی پابندی،کورونا وائرس کی حقیقت، کورونا مریضوں کےشرعی حقوق  وفرائض)   پر مختلف  تحریریں  آچکی ہیں جنہیں بعض احباب  نے  کتابی صورت میں مرتب  کر کے  سوشل میڈیا پر وائرل  بھی کیا ہے ۔ واٹس ایپ ، فیس بک  کی ان تحریروں کو کچھ وقت کے بعد بوقت ضرورت  تلاش کرنا مشکل ہوجاتا ہے۔لہذا ان تحریروں کو   محفوظ کرنے کی خاطر انہیں  کتاب وسنت سائٹ پر پبلش کیا جارہا ہے   تاکہ بوقت ضرورت  انہیں نیٹ سے تلاش  کر کے ان سے استفادہ  کیا جاسکے ۔مستقبل میں 2020ء کا سال ’’ عام الوباء‘‘  کے نام سے موسوم کیا جائے گا۔اہل قلم اس کی سال کی ہولناکیاں اور بھیانک واقعات ونوازل  کو کتابی صورت میں مرتب کرتے رہیں گے ۔اللہ تعالیٰ امت مسلمہ کو اس  موذی عالمی وبا سے محفوظ فرمائے ۔(آمین) زیر نظر رسالہ بعنوان’’ نسیم الریاض فی احکام النوازل والامراض (وبائی امراض کے  احکام ومسائل)کورونا‘‘  محترم جناب  ڈاکٹرحافظ ریاض احمد اثری﷾(مدرس مرکز ابن القاسم ،ملتان ) کی کاوش ہے ۔ موصوف نے  ان  حالات  میں دریافت کیے جانے  والے مسائل وسوالات   کو یکجا کر کے   قرآن وسنت  کی روشنی میں انکے شرعی احکام بیان کردیے ہیں ۔باقاعدہ پہلے سوال پیش کر کے  پھر قرآن وسنت  کی روشنی میں  اس کا جواب قلم بند کیا ہے۔الغرض اس   مختصر رسالہ میں  ہر عام وخاص کے لیے   موجودہ حالات کے مطابق بہترین  ومفید رہنمائی پیش کی گئی ہے۔صاحب تحریر کی   مجلہ’’الاعتصام ‘‘  لاہور  ،’’تفہیم الاسلام‘‘ احمد پور شرقیہ اور دیگر جماعتی مجلات ورسائل میں  علمی تحریریں شائع ہوتی رہتی ہیں ۔اللہ تعالیٰ   ان کے علم وعمل میں خیر وبرکت کریں اور ان  کی  تدریسی  وتحریری مساعی کو قبول فرمائے ۔آمین (م۔ا) 

  • 1225 #6100

    مصنف : انیس احمد فلاحی مدنی

    مشاہدات : 9330

    مذاہب عالم ایک تقابلی مطالعہ ( انیس احمد فلاحی )

    (جمعہ 22 مئی 2020ء) ناشر : مکتبہ قاسم العلوم، لاہور
    #6100 Book صفحات: 394

    تاریخ کتبِ مذاہب کے مطالعہ  سے یہ حقیقت منکشف ہوتی ہے  کہ جب سے یہ کائنات وجود میں آئی ہے تب سے انسان اور مذہب ساتھ ساتھ چلتے آئے ہیں ۔ مشہور مذاہب ،اسلام،عیسائیت،یہودیت،ہندو ازم،زرتشت،بدھ ازم ،سکھ ازم ہیں۔او راس بات سے انکار ممکن نہیں کہ بنی نوع انسان ہر دور میں کسی نہ کسی مذہب کی پیروی کرتے رہے ہیں۔ لیکن ان تمام مذاہب کی تعلیمات میں کسی نہ کسی حد تک مماثلت پائی جاتی ہے ۔جیسا کہ دنیا کے تمام مذاہب کسی نہ کسی درجے میں قتل، چوری ،زنااور لڑائی جھگڑے کو سختی سے ممنوع قرار دیتے ہیں اور تمام قسم کی اچھائیوں کو اپنانے کی تلقین کرتے ہیں۔ زیر نظر کتاب’’مذاہب عالم ایک تقابلی مطالعہ ‘‘ مولانا انیس احمد فلاحی مدنی کی تصنیف ہےانہوں نے اس کتاب میں مناظرانہ اندازکی بجائے معروضی طریقہ اختیارکرتے ہوئے  یہودیت ، صابئیب کے علاوہ ہندوستانی مذاہب،جین مت ، ہندومت، سکھ مت،  اور بدھ کا مطالعہ پیش کیا   ہے  ہر مذہب  کی تاریخ ،بنیادی عقائد مذہبی کتب ، عبادات کے طور طریقوں اور رسم ورواج، تیوہار اور فرقوں پر  تفصیلاً روشنی ڈالی ہے ۔نیز  مذاہب کے عقائد،اقدار اور تعلیمات کااسلام سےموازنہ کرکے ان میں اتفاق واختلاف کے وجوہ کی بھی نشاندہی کی ہے ۔(م۔ا)

< 1 2 ... 46 47 48 49 50 51 52 ... 269 270 >

ایڈ وانس سرچ

اعدادو شمار

  • آج کے قارئین 12479
  • اس ہفتے کے قارئین 226635
  • اس ماہ کے قارئین 175806
  • کل قارئین101736322
  • کل کتب8723

موضوعاتی فہرست