علم دین اللہ تبارک وتعالیٰ کی دَین ہے، وہ جسے چاہتا ہے علم کے زیو ر سے آراستہ فرمادیتا ہے ، سمجھنے اور اس میں بصیرت حاصل کرنے کی توفیق بخشتا ہے۔علم کا مقصد اللہ تعالیٰ کی رضا معلوم کرکے اسے معمول بنانا ہے اور اللہ کے بندوں کو اس سے آگاہ کرنا ہے۔ اس سے ناموری، کسی کو نیچا دکھانا، ہر دل عزیز بننا اور اپنے علم وفضل کی برتری کو ثابت کرنا سراسر خسارے کا سودا ہے۔ علمی اورفنی مسائل میں علمائے کرام کی مختلف آرا ایک فطری عمل ہے۔ ان کے مابین باہمی مناقشات میں مقصد حقیقت کی تلاش اور راہ صواب کو پانا ہے۔ ایک دوسرے کو کمتر یا نیچا دکھانا قطعاً مراد نہیں ہوتا۔ حدیث کی تصحیح وتضعیف ہو یا کوئی فقہی یا اصولی مسئلہ ہو ان میں اختلاف نیا نہیں۔ زمانہ قدیم سے ہے۔ ہر دور میں علمائے کرام نے بساط بھر انہیں منقح کرنے اور اصل حقیقت کو اجاگر کرنے کی اپنی سی کوششیں کیں ہیں۔ اسی نوعیت کی ایک کوشش مولانا محمد خبیب احمد کی طرف سے’ مقالات اثریہ‘ کے نام سے آپ سامنے ہے۔ جو تین ابواب پر مشتمل ہے۔باب اول میں مصطلح الحدیث سے متعلقہ سوالات ہیں۔ دوسرے باب میں چھ احادیث پر بحیثی...
شریعت اسلامیہ میں نماز بہت بڑا اور اہم رکن ہے اور اس پر مواظبت لازم قرار دی گئی ہے بلکہ کفر وایمان کے درمیان نماز ایک امتیاز ہے۔عقیدہ توحید کے بعد کسی بھی عمل کی قبولیت کےلیے دو چیزوں کاہونا ضروری ہے۔ نیت اور طریقہ رسول ﷺ لہٰذا نماز کے بارے میں آپ ﷺ کا واضح فرمان ہے ’’ نماز اس طرح پڑھو جس طرح تم مجھے پڑھتے ہوئے دیکھتے ہو‘‘ (بخاری) نماز میں رفع الیدین رسول اللہ ﷺ سے متواتر ثابت ہے لیکن افسوس بہت سے دیگر مسائل کی طرح ’’ مسئلہ رفع الیدین ‘‘ بھی تقلید اور مسلکی تعصب کی بھینٹ چڑھا دیا گیا ۔ جب صحیح مرفوع احادیث، آثار صحابہ، آثار تابعین اور آئمہ کرام سے رکوع جاتے اور اٹھتے وقت رفع یدین ثابت ہے تو اس کے مقابلے میں ضعیف، موضوع اور چند ایک تابعین کے عمل کی کیا وقعت رہ جاتی ہے ؟ رفع الیدین کو ایک معرکۃ الآراء مسئلہ بنا دیا گیا ہے اور حامیین اور مخالفین نے اس پر بہت کچھ لکھ کر اس کو واضح کرنے کی کوشش کی ہے اور انہی کوششوں میں سے ایک اعلیٰ کوشش مولانا حافظ زبیر علی زئی محقق حدیث...
شیخ عبدالقادر جیلانیؒ کسی تعارف کے محتاج نہیں ہیں آپ کی دینی خدمات ہی آپ کا تعارف ہیں۔ آپ کی علمیت کا اندازہ اس سے کیجئے کہ امام ابن قدامۃؒ جیسی عظیم شخصیت کا شمار آپ کے شاگردوں میں ہوتا ہے۔ موجودہ دور میں کچھ لوگ ان کو غوث اعظم قرار دیتے ہیں اور ان سے مدد طلب کرتے ہیں۔ حالانکہ مافوق الاسباب مدد فقط اللہ تعالیٰ سے مانگی جا سکتی ہے۔ اسی طرح بہت سے لوگ ان کے نام پر گیارہویں شریف کا بھی اہتمام کرتے ہیں ہمارے ہاں ہر ماہ چھوٹی گیارہویں شریف اور سال کے بعد بڑی گیارہویں شریف کا پورے زور و شور کے ساتھ اہتمام کیا جاتا ہے۔ زیر نظر کتابچہ میں شیخ عبدالقادر جیلانی کے تعلق سے گیارہویں شریف کا جائزہ لیا گیا ہے۔ اس مختصر سے کتابچہ میں شیخ عبدالقادر جیلانی کی بعض تعلیمات و ہدایات لکھنے کے بعد گیارہویں میں بارہ سے زائد شرعی مخالفتوں کا ذکر کیا گیا ہے۔(ع۔م)
نبی کریمﷺ کی شانِ اقدس میں گستاخی پر مبنی خاکے اور فلم یہود و نصاریٰ کے گندے ذہن اور گھٹیا سوچ کی عکاسی کر رہی ہے۔ یہ فلم سراسر شرارت اور دل آزاری پر مبنی ہے اس میں کوئی حقیقی بات بیان نہیں ہوئی یہ چبائے ہوئے الفاظ کی متحرک تصاویر ہیں جو ان سے قبل دشمنان اسلام اپنی کتابوں میں لکھ چکے ہیں۔ ایسے میں اس امر کی شدید ضرورت ہے کہ نبی کریمﷺ کی زندگی کے ہر پہلو کو سامنے لایا جائے اور مسلمان سیرت رسولﷺ کے ہر پہلو کو نمونہ عمل بنائیں۔ ادارہ حقوق الناس ویلفیئر فاؤنڈیشن نے سیرت رسولﷺ سیکشن کا آغاز کیا تھا جس میں مولانا خاور رشید بٹ کی خدمات حاصل کی گئیں، جو کہ کہنہ مشق مدرس ہونے کے ساتھ قادیانیت اور عیسائیت کے تقابلی مطالعہ میں ید طولیٰ رکھتے ہیں نیز میدان مناظرہ کے بھی شہسوار ہیں۔ مولانا نے سید المرسلینﷺ کی سیرت و کردار اور تعلیم پر اٹھنے والے شکوک و شبہات کا پردہ چاک کیا گیا۔ اس کے ایک باب میں امام الانبیاﷺ کی خانگی زندگی اور تعدد ازواج پر گفتگو کی گئی جسے موجودہ حالات کے تناظر میں پیش کیا جا رہا ہے۔(ع۔م)
طائفہ منصورہ، فرقہ ناجیہ اور اہل حق کا صفاتی نام اہل حدیث ہے۔ یہ وہ عظیم لوگ ہیں جو ہر دور میں موجود رہے اور قیامت تک رہیں گے۔ طائفہ منصورہ کی وضاحت کرتے ہوئے امام احمدبن حنبل ؒ نے فرمایا ’’ اگر یہ طائفہ منصورہ اصحاب الحدیث ( اہل حدیث) نہیں تو میں نہیں جانتا کہ وہ کون لوگ ہیں۔(معرفۃ علوم لحدیث للحاکم) اہل حدیث وہ خاص لوگ ہیں جن کے بچے بچے کو رسول اللہ ﷺ کی حدیث سے گہرا شغف اور قلبی لگاؤ ہے۔ وہ قیاس آرائیوں اور فقہی موشگافیوں کی بجائے نبی کریم ﷺ کی حدیث ہی بیان کرنے میں سعادت جانتے ہیں،۔ یہ کتاب فضلیۃ الشیخ حافظ زبیر علی زئی حفظہ اللہ کی تصنیف لطیف ہے جو اہل حدیث کے صفاتی نام کے بارے میں پیدا ہونے والے اشکالات واعتراضات کے جوابات پر مشتمل ہے۔ یہ اس لحاظ سے بڑی جامع اور منفرد کتاب ہے کہ ہر بات مستند، مدلل اور باحوالہ ہے۔ اللہ رب العزت محترم حافظ صاحب حفظہ اللہ کو صحت وتندرستی والی لمبی عمر سے نوازے اور ان سے اسی طرح کا علمی وتحقیقی کام کراتا رہے۔
اللہ رب العزت نے قرآن حکیم میں انسانوں کےلیے اور تمام کائنات کےلیے اصول وضوابط مقرر کردیئے ہیں۔ دینا میں بھی قرآن حکیم کے مقرر کردہ اصولوں کے مطابق فیصلہ ہوگا اور آخرت میں بھی انہی اصولوں کو سامنے رکھ کر حساب ہوگا۔ جو ان اصولوں کی پابندی کرے گا۔ بلاشک وشبہ وہ جنتی ہے اور جو ان کے خلاف ورزی کرے گا اس سے معاملہ سخت ہوگا۔ تمام نسل انسانی کےلیے قرآنی حکیم ایک رول کتاب ہے۔اس کے اصولوں پر چلنا نیکی ہے اور اس کے اصولوں کے خلاف ورزی کرنا بدی ہے۔ نیکی اور بدی اگرچہ ایسا مادی وجود تو نہیں رکھتیں کہ جنہیں آنکھوں سے دیکھا اور ہاتھوں سے چھو کے محسوس کیا جاسکتا ہو۔ ہاں اس کے اثرات کو ضرور محسوس کیا جاسکتا ہے۔ گناہوں کا انسان سے سرزد ہوجانا کوئی بعید امر نہیں ۔ ہاں رب تعالیٰ نے نبی مکرم ﷺ کی زبان سے کچھ ایسے اعمال امت مسلمہ کےلیے بیان فرمادیے ہیں جن میں گناہوں کو دھونے کی مخصوص قوت وتاثیر رکھی گئی ہے۔ نبی ﷺ کی زبان سے بکھرنے والے ان خوشبو بھرے پھولوں کو چن کر ایک مہکتا گلدستہ بنانے کا اس کتاب میں التزام کیا گیا ہے۔ اللہ تعالیٰ سے دعا ہ...
فقہ اسلامی کی نادر کتابیں جو عصر حاضر کی تحقیقی کاوشوں کے نتیجہ میں سامنے آئیں انھی میں امام ابن المنذر نیشاپوری کی کتاب ’الاجماع‘ بھی ہے۔ اجماع کا معنی یہ ہے کہ مسلمان علما شریعت کے کسی حکم پر متفق ہو جائیں اور جب امت کا اجماع کسی شرعی حکم پر ثابت ہو جائے تو کسی کے لیے جائز نہیں کہ ان کے اجماع سے خروج کرے۔ کیونکہ امت مسلمہ کسی ضلالت کے اوپر جمع نہیں ہو سکتی۔ فقہ اسلامی کی لا متناہی بساط سے صرف اجماعی مسائل کا انتخاب بڑی دیدہ ریزی اور ہمت کا کام ہے۔ امام ابن المنذر نے امت کے اس تقاضہ کو پورا کیا اور اس موضوع پر سب سے پہلی کتاب قلمبند کی۔ زیر نظر کتاب ’امت مسلمہ کے اجماعی مسائل‘ ابن المنذر کی اسی کتاب کا اردو ترجمہ ہے جسے ہم اردو قارئین کی خدمت میں پیش کر رہے ہیں۔ ترجمہ میں یکسانیت اور مسائل کے مفہوم کا خاص لحاظ رکھا گیا۔ تحقیقی حوالہ جات سے گریز کرتے ہوئے صرف مفید حواشی کا انتخاب کیا گیا۔ کتاب کو اردو میں منتقل کرنے کی ذمہ داری ابو القاسم عبدالعظیم نے بخوبی نبھائی ہے۔(ع۔م)
دین نبی کریمﷺ پر مکمل ہو چکا ہے اور یہ دین بلا کم و کاست ہم تک پہنچ چکا ہے اب اس میں کسی کمی یا اضافے کی کوئی گنجائش باقی نہیں رہی ہے۔ ضرورت اس امر کی ہے تمام مسلمان اپنے عقل و فہم کے بجائے قرآن و سنت کی عطا کردہ ابدی تعلیمات کو حرزِ جان بنائیں۔ مسائل میں اختلافات کی صورت میں قرآن و سنت کی بات کو ہی حتمی اور قول فیصل سمجھیں۔ زیر مطالعہ کتاب ’اسلام مصطفیﷺ‘ اسی مقصد کو سامنے رکھ کر لکھی گئی ہے جس میں دینِ اسلام کی تقریباً تمام تر بنیادی تعلیمات کا احاطہ ہو گیا ہے۔ کتاب کے مصنف ابوحمزہ عبدالخالق ہیں اور احادیث کی تحقیق و تخریج کے فرائض حافظ حامد الخضری نے ادا کیے ہیں۔کتاب 9 ابواب پر مشتمل ہے۔ پہلا باب تخلیق انسانیت اور بعثت انبیا کے موضوع پر ہے۔ دوسرے باب میں توحید کی تمام اقسام کی وضاحت اور اسما و صفات سے متعلق چند اہم قواعد کی نشاندہی کی گی ہے۔ تیسرے باب میں قرآن سنت کی روشنی میں شرک کی مذمت بیان کی گئی ہے جبکہ چوتھے باب میں دین اسلام کے مصادر بیان کیے گئے ہیں۔ اس کے علاوہ ایک مستقل باب تقلید شخصی کی حیثیت پر مشتمل ہے۔ ساتواں باب ایک سو سے زائد صفحات پر مشتمل ہے جس...
دور جدید میں نئی نسل کی تاریخ اسلام میں دلچسپی نہ ہونے کے برابر ہے جس کی وجہ سے وہ اسلام کے تاریخی واقعات پر مبنی کتب کا مطالعہ کرتے ہوئے بوریت محسوس کرتے ہیں حالانکہ ہر دور میں نئی نسل کے لیے بہادری کی ان داستانوں کا پڑھنا نہایت ضروری ہوتا ہے تاکہ وہ ان عظیم لوگوں کے نقش قدم پر چلنے کی کوشش کریں اور آنے والے دنوں کے لیے تاریخ میں اپنا اور اپنے ملک کا نام رقم کر سکیں۔ اللہ تعالیٰ نے مسلمانوں کے ایسے بے شمار سپہ سالاروں سے نوازا جنھوں نے مختلف مواقع پر مسلمانوں کی بہت بڑی بڑی فتوحات سے ہمکنار کیا۔ زیر تبصرہ کتاب میں عبدالصمد مظفر نے ان میں سے 5 سپہ سالاروں کا انتخاب کیا ہے۔ جن میں خالد بن ولید ؓ، محمد بن قاسم، طارق بن یزید، یوسف بن تاشفین اور امیر تیمور کے نام شامل ہیں۔ اسلامی لشکر کے یہ جانباز سپہ سالار میدانِ جنگ میں دشمن کے لیے موت اور اپنوں کے لیےامن و راحت کے پیامبر تھے۔ اسلام کے ان عظیم سپہ سالاروں نے اپنی منزل کا تعین کرتے ہوئے جب بھی قدم بڑھائے تو رفعت و عظمت کے پھول ان کے استقبال کے لیے بکھرتے چلے گئے۔ ان عظیم سپہ سالاروں کی زندگی کے حالات و واقعات کے مطالعے سے قارئ...
دینی علوم میں کتاب اللہ کی تفسیر وتاویل کا علم اشرف علوم میں شمار ہوتا ہے۔ ہر دور میں ائمہ دین نے کتاب اللہ کی تشریح وتوضیح کی خدمت سر انجام دی ہے تا کہ عوام الناس کے لیے اللہ کی کتاب کو سمجھنے میں کوئی مشکل اور رکاوٹ پیش نہ آئے۔ سلف صالحین ہی کے زمانہ ہی سے تفسیر قرآن، تفسیر بالماثور اور تفسیر بالرائے کے مناہج میں تقسیم ہو گئی تھی۔ صحابہ ؓ ، تابعین عظام اور تبع تابعین رحمہم اللہ اجمعین کے زمانہ میں تفسیر بالماثور کو خوب اہمیت حاصل تھی اور تفسیر کی اصل قسم بھی اسے ہی شمار کیا جاتا تھا۔ تفسیر بالماثور کو تفسیر بالمنقول بھی کہتے ہیں کیونکہ اس میں کتاب اللہ کی تفسیر خود قرآن یا احادیث یا اقوال صحابہ یا اقوال تابعین و تبع تابعین سے کی جاتی ہے۔ شیخ الاسلام مولانا ثناء اللہ امرتسری کسی تعارف کے محتاج نہیں ہیں آپ ایک عظیم محدث اور عظیم مفسر قرآن ہیں۔ مولانا کی مشہور زمانہ تفسیر قرآن اس وقت آپ کے سامنے ہے۔ یہ تفسیر بھی تفسیر بالماثور ہے جس میں حسب موقع مختصر شرح ساتھ ساتھ کر دی گئی ہے اس کےعلاوہ مخالفین اسلام کے اعتراضات کا جواب بھی وقتاً فوقتاً دیا گیا ہے۔ بعض مقامات کے حل مطالب کے ل...
قرآنی علوم وفنون ایک لامتناہی سلسلہ ہے۔ یہ بھی قرآن کا ایک معجزہ ہے کہ ہر آنے والا اس موضوع پر لکھتا چلا جاتا ہے، مگر اس علم کی انتہاء ہونے کو نہیں آتی۔ ہر دور میں اس بات کی ضرورت ہمیشہ رہی ہے کہ صحیح منہج اور مسلک پر چلتے ہوئے ترجیحات متعین کرتے ہوئے نرم اور دھیمے لہجے میں دعوت حق کو پھیلایا جائے۔ یہ سعادت اس دور کےبعض عرب علماء کے نصیب میں وافر طور پر آئی ہے کہ ان کاانداز بیاں اتنا شیریں اور دھیما ہوتا ہے کہ نہ ماننے والے کے دل میں بھی اثر کرجاتا ہے، اور ایسی دعوت کامیاب بھی رہتی ہے۔ حقیقت میں بہترین لوگ وہی ہیں جنہوں نے اپنے آپ کو علوم وحی کی خدمت کے لیے وقف کردیا ہے۔ یقیناً یہ اللہ عزوجل کی طرف سے ایسا انعام ہے جو قابل رشک ہے، اور ضرورت اس بات کی ہے کہ ہر دور کی مناسبت سے قرآنی علوم وفنون، نکات ومعارف، مسائل وغوامض پر لکھا جائے اور الحمد للہ کہ علمائے حق کی ایک جماعت روز اوّل سے یہ خدمت انجام دے رہی ہے، اور روز آخر تک جب تک کہ ایک بھی حق بات کہنے والا زندہ ہے وہ قال اللہ اور قال الرسول کی مبارک صدائیں بلند کرتا رہے گا۔ ان ہی علمائے حق میں سے ایک معاصر...
’الإصابة في تمييز الصحابة‘ شیخ الاسلام حافظ ابن حجر عسقلانیؒ کی ایک شاندار تصنیف ہے۔ اس کی تیاری میں حافظ ابن حجرؒ نے اپنی قیمتی زندگی کی چالیس بہاریں صرف کیں مگر اس کی تشنگی ختم نہ کر پائے۔ کتب سیر و تراجم میں اس کا شمار امہات الکتب میں ہوتا ہے علما و طلبا میں سے کوئی بھی اس سے بے نیاز نہیں رہ سکتا۔ اسے تذکار صحابہ میں مرجع کی حیثیت حاصل ہے۔ اگر ہم اسے اصحاب رسولﷺ کا انسائیکلو پیڈیا قرار دیں تو شاید یہ بات غلط نہ ہو۔ اسی مہتم بالشان کتاب کا اردو ترجمہ اس وقت آپ کے سامنے ہے۔ کتاب کے مترجم مولانا محمد عامر شہزار علوی ہیں جنھوں نے نہایت جانفشانی اور عرق ریزی کے ساتھ بخوبی یہ کام سرانجام دیا ہے۔ اس کتاب کے مطالعے سے قاری کو بخوبی علم ہو سکے گا کہ کون کب ایمان لایا۔کون اصحاب رسول میں شامل ہے اور کون نہیں۔ کس کا شمار حضرات صحابہ کے کس طبقے سے میں ہوتاہے۔ کون مہاجرین میں سے ہے او کون انصار میں سے۔ کون اصحاب بدر میں سے ہے اور کس نے حدیبیہ میں بیعت کی۔ کون سی پاک باز ہستیاں السابقون الاولون میں شمار ہوتی ہیں اور کن کے نصیب میں ہدایت آئی لیکن دور نبوت کے آخری ایام میں۔ غرض...
واقعہ معراج نبی کریمﷺ کی حیات مبارکہ کا ایک منفرد، ممتاز اور عظیم الشان واقعہ ہے۔ وہ ایک طرف رب ذوالجلال کی قدرت کاملہ کا ظہور، الہٰی معجزہ، صداقت نبوت کی آیت اور نشانی ہے تو دوسری طرف اپنے اندر بے شمار عبرت و موعظت اور درس و نصائح کے خزانے سے معمور اور عقیدہ و عمل کے بیش بہا موتیوں سے مالا مال ہے۔ لیکن اس سلسلہ میں اردو زبان میں یکجا کتابی شکل میں مواد بہت کم موجود ہے۔ اس کے علاوہ کچھ لوگوں نے واقعات کی صحت و ضعف کی تحقیق میں انصاف سے کام نہیں لیا۔ اسی کے پیش نظر مولانا عبدالہادی عبدالخالق مدنی نے کمر ہمت باندھی اور اس موضوع پر زیر تبصرہ کتابچہ مرتب کیا۔ مولانا نے صرف صحیح و مستند روایات نیز مقبول و معتبر احادیث و آثار کو جگہ دی ہے ۔ اس سلسلہ میں محدث عصر شیخ ناصر الدین البانی ؒ کی کتاب ’الاسراء والمعراج‘ سے استفادہ کیا گیا ہے نیز مسائل و فوائد کے استنباط میں حافظ ابن حجر رحمۃ اللہ علیہ کی تالیف فتح الباری شرح صحیح بخاری سے زیادہ تر فائدہ اٹھایا گیا ہے۔(ع۔م)
پاسورڈ
قرآن مجید میں اللہ تعالیٰ نے دنیائے انسانی کی ہدایت کےلیے جو مختلف معجزانہ اسلوبِ بیان اختیار فرمائے ہیں ان میں سےایک یہ بھی ہے کہ گزشتہ قوموں کے واقعات و قصص کے ذریعہ ان کے نیک و بد اعمال اور ان اعمال کے ثمرات و نتائج کو یاد دلائے اور عبرت و بصیرت کا سامان مہیا کرے۔ قرآن مجید کے قصص و واقعات کا سلسلہ بیشتر گزشتہ اقوام اور ان کی جانب بھیجے ہوئے پیغمبروں سے وابستہ ہے اور جستہ جستہ بعض اور واقعات بھی اس کے ضمن میں آ گئے ہیں۔ مسلمان قوم کی پستی کو دیکھتے ہوئے مولانا محمد حفظ الرحمٰن سیوہاروی نے قرآن مجید میں موجود ان قصص کو یکجا صورت میں پیش کرنے کا اہتمام کیا تاکہ ان سے عبرت و بصیرت حاصل کی جائے۔ اس وقت آپ کے سامنے ’قصص القرآن‘ کی پہلی اور دوسری جلد ہے جس میں حضرت آدم سے لے کر حضرت یحییٰ ؑ تک کے واقعات نہایت مفصل اور محققانہ انداز میں بیان کیے گئے ہیں۔ تمام واقعات کی بنیاد اور اساس قرآن عزیز کو بنایا گیا ہے اور احادیث صحیحہ اور واقعات تاریخی کے ذریعے ان کی توضیح و تشریح کی گئی ہے۔ خاص خاص مقامات پر تفسیری، حدیثی اور تاریخی اشکالات اور بحث و تمحیص کے بعد سلف صالحین کے...
یہ دنیا تکا لیف اور مصائب کی آماجگاہ ہے۔ جس میں ہر انسان کسی نہ کسی تکلیف اور پریشانی کا سامنا کرتا ہے، درحقیقت یہ آزمائشیں اور امتحانات کسی انسان کو تکلیف واذیت دینے کی خاطر اس پر نازل نہیں ہوتے بلکہ اسے اپنی اصلاح کرنے اور اپنی روش کا ناقدانہ جائزہ لینے کا موقع مہیا کرتے ہیں۔ اور کسی مومن کےلیے تو ہر آزمائش اور تکلیف اجرو ثواب میں اضافے اور بلندی درجات کا باعث بنتی ہے۔ جس طرح ہر مومن بندہ خوشی اور غمی کے ہر موقع پر صبر وشکر کا مظاہر کرتے ہوئے اللہ تعالیٰ کی چوکھٹ سے وابستہ رہتا ہے ایسے ہی تنگی وتکلیف کے ہر موقع پر بھی اسی ذات بابرکات سے اپنے دکھوں کا مداوا اور آزمائشوں سے نجات طلب کرتا ہے۔ زیر نظر کتاب میں اسی پہلو کو اجاگر کرتے ہوئے دنیاوی تکالیف ومصائب کا مقابلہ کرنے کے43 طریقے لکھے گئے ہیں جن کی سب سے اہم اور امتیازی خصوصیت یہ ہے کہ کتاب وسنت کے مطابق صحیح منہج کو مد نظر رکھتے ہوئے اسباب وحلول پر بحث کی گئی ہے۔ اسی اہمیت کے پیش نظر اردو داں حضرات کےلیے اسے پیش کیا جارہا ہے۔ امید ہے کہ آج نفسیاتی الجھنوں اور پریشانیوں کا علاج کرنے میں یہ کتاب بےحد مفید...
جیسا کہ صاحب عقل و فہم جانتے ہیں کہ موجودہ دور فتنات کا دور ہے جس میں مسلمانوں کو ثقافتی، سیاسی اور سماجی سطح پر بے شمار مسائل کا سامنا ہے۔ نیکی اور بھلائی ایک اجنبی چیز سمجھے جانے لگے ہیں۔ ایسے میں اس بات کی شدت سے ضرورت ہے کہ ان فتنوں سے بچاؤ کی تدابیر کی جائیں۔ کیونکہ قرآن کی ایک آیت کا مفہوم یہ ہے کہ جب فتنے سر اٹھاتے ہیں تو صرف ظالم ہی اس کا شکار نہیں ہوتے بلکہ اس کے دائرہ میں سارے لوگ آ جاتے ہیں اور جب یہ فتنے برپا ہو جاتے ہیں تو کسی کو کچھ کہنے کا موقع ہی نہیں دیتے۔ زیر نظر مختصر سے کتابچہ میں فضیلۃ الشیخ صالح بن عبدالعزیز آل شیخ نے ایسے قواعد و ضوابط کو ترتیب کےساتھ بیان کر دیا ہے جو فتنہ اور فساد میں ایک مسلمان کے لیے مشعل راہ ہو سکتے ہیں۔ ڈاکٹر عبدالرحمٰن بن عبدالجبار الفریوائی نے نے اس کا اردو ترجمہ کیا ہے۔ 48 صفحات پر مشتمل اس کتابچے پر طارق علی بروہی نے نظر ثانی کی ہے۔ کتابچہ میں فتنات سے بچاؤ کے لیے جو 9 قواعد بیان کیے گئے ہیں ان سے ہر خاص و عام کا مطلع ہونا بہت ضروری ہے۔ (ع۔م)
اس وقت مسلم معاشرہ شرک و بدعات اور اوہام و خرافات کے دلدل میں جس بری طرح پھنسا ہوا ہےوہ کسی صاحب بصیرت سے مخفی نہیں ہے۔ جب سے پوری دنیا نے ایک گاؤں کی شکل اختیار کی ہے ان بدعات کی شدت میں بھی اضافہ ہوگیا ہے۔ ایسے میں اس امر کی ضرورت تھی کہ امت مسلمہ اور نوجوان طبقہ کو صحیح اسلامی عقیدہ اور دین کے اصل مرجع کتاب و سنت سے متعارف کرایا جائے اور بدعات و خرافات کی خطرناکی سے آگاہ کیا جائے اور باطل عقائد اور منحرف خیالات کے آگے بند باندھنے کی کوشش کی جائے۔ زیر نظر رسالہ اسی سلسلہ کی ایک کڑی ہے جسے مدینہ یونیورسٹی کے ایک سابق استاذ علی بن ناصر الفقیہی نے ترتیب دیا ہے۔ محمد ابوالکلام بن شمس الدین المدنی نے اس کا سلیس اردو ترجمہ کیا ہے۔ 79 صفحات پر مشتمل اس رسالے میں مؤلف نے بدعت اور امت پر اس کے اثرات کو بڑے مدلل طریقے سے بیان کیا ہے۔ بدعت کو مختلف اقسام میں تقسیم کرنے کے بعد مؤلف نے چند بدعتی فرقوں کا تعارف اور ان کے اصولوں پر روشنی ڈالی ہے۔ (ع۔م)
قرآن پاک مذہب اسلام کاایک بڑاماخذ اور وہ کتاب ہے جس کو اس کے ماننے والے یعنی مسلمان مکمل طورپر کلام الٰہی تصورکرتے ہیں۔ مسلمان اس امر پر بھی یقین رکھتے ہیں کہ قرآن پاک تمام انسانیت کےلیے رہنمائی حاصل کرنے کا ایک عظیم سر چشمہ ہے یہ تمام تر انسانیت کورہنمائی فراہم کرتاہے اور یہ ہر ایک دور سے ہم آہنگ ہے اور جدید سائنس بھی اس کے مندرجات سے انکار نہیں کر سکتی بلکہ اس کی تائید و تصدیق کرتی ہے۔ زیر نظر کتاب جیسا کہ نام سے ظاہر ہے اسی موضوع پر ترتیب دی گئی ہے ۔ جس کے بارے میں مصنف کا کہنا ہے کہ یہ کتاب میں نے ان مسلمانوں کے لیے مرتب کی ہے جو قرآن مجید کو اپنا ضابطہ حیات قرار دیتے ہیں تاکہ ان کا ایمان مزید پختہ ہو جائے کہ سائنس نے جن حقیقتوں کو آج دریافت کیا ہے ان میں سے کئی ایک کا ذکر قرآن مجید میں کسی نہ کسی شکل میں پہلے سے ہی موجود ہے۔ کتاب کے مؤلف طارق اقبال سوہدروی ہیں جنھوں نے یہ کتاب ڈاکٹر ذاکر نائک کے اس موضوع پر لیکچرز سے متاثر ہو کر تیب دی ہے۔ (ع۔م)
دین نبی کریمﷺ پر مکمل ہو چکا ہے اب اس میں کسی بھی قسم کی کمی یا اضافے کی گنجائش نہیں ہے۔ لین افسوس کی بات یہ ہے کہ برصغیر کے مسلمان ہندؤوں کے ساتھ طویل عرصہ گزارنے کی وجہ سے ان کی بہت سی غیر شرعی رسومات کو اختیار کر چکے ہیں۔ اس پر نام نہاد ملاں اپنے پیٹ پلیٹ کی خاطر ان بدعات کو سند جواز عطا کرتے نظر آتے ہیں۔ اب حال یہ ہے کہ کسی شخص کے دنیا سے رخصت ہو جانے پر بھی رسومات کا نہ ختم ہونے والا سلسلہ شروع ہو جاتا ہے۔ انھی رسومات میں سے تیجہ، ساتواں، دسواں اور چہلم وغیرہ بھی ہیں۔ اس کتابچہ میں انھی رسومات کو ہدف تنقید بنایا گیا ہے۔(ع۔م)
اللہ تعالیٰ کے نزدیک فضل و شرف کا معیار ظاہری افعال و اعمال نہیں بلکہ ایمان کے حقائق ہیں۔ عمال کی فضیلت و برتری صاحب عمل کے دل کے اندر قائم دلیل و برہان کے تابع ہوتی ہے یہاں تک کہ دو عمل کرنے والے بظاہر ایک رتبہ دکھائی دیتے ہیں لیکن فضیلت و برتری اور وزن میں ان دونوں میں زمین و آسمان کا فرق ہوتا ہے۔ قلب کی اصلاح و تزکیہ اور اسے آفات سے پاک رکھنے اور فضائل و خوبیوں سے آراستہ کرنے کی ضرورت پر زور دینے والی چیزوں میں سے یہ بھی ہے کہ اللہ تعالیٰ نےاپنے بندوں سے اپنی نگاہ کا مرکز ان کے دلوں کو قرار دیا ہے۔ اس ضمن میں ماضی قریب کے جید عرب عالم دین شیخ محمد صالح المنجد نے ’سلسلہ اعمال القلوب‘ کے نام سے کتاب لکھی جس کا اردو ترجمہ ’دل کی اصلاح‘ اس وقت آپ کے سامنے ہے۔ اردو ترجمہ نہایت سلیس اور رواں ہے۔ کتاب کومتعدد عناوین میں تقسیم کرنے کے بعد دلوں کی صفائی پر نگارشات پیش کی گئی ہیں۔ ان عناوین میں اخلاص و للّٰہیت، توکل، محبت، خوف و خشیت، امید کی حقیقت، تقویٰ کی حقیقت، تسلیم و رضا، شکر گزاری، صبر و تحمل، ورع اور مشتبہات سے بچاؤ، غور و فکر اور...
مسلمانان اہل سنت کا مہدیؑ سے متعلق یہ عقیدہ ہے کہ وہ قیامت کے قریب پیدا ہوں گے، وہ سات سال تک حکومت کریں گے، روئے زمین کو عدل و انصاف سے بھر دیں گے، ان کے زمانہ ہی میں حضرت عیسیؑ کا نزول ہوگا۔ حضرت عیسیٰ آپ کی اقتدا میں نماز ادا کریں گے۔ امام مہدی ؑ حضرت عیسیٰ کے ساتھ مل کر دجال کا مقابلہ کریں گے اور اس کو قتل کریں گے۔ زیر نظر کتابچہ میں حضرت امام مہدی ؑ سے متعلق سب سے پہلے ان احادیث کو بیان کیا گیا ہے جن میں امام مہدی ؑ کا صراحت کے ساتھ تذکرہ ہے، اس کے بعد اس ضمن میں آثار کو جمع کیا گیا ہے اور پھر ان احادیث کو ذکر کیا گیا ہے جن میں امام مہدی ؑ کا تذکرہ تو موجود ہے لیکن صراحت کے ساتھ نہیں ہے۔ ان تمام احادیث و آثار پر صحت و ضعف کا حکم بھی لگایا گیا ہے۔ اس کے بعد امام مہدی کے اوصاف، مہدویت کے جھوٹے دعویداروں کو کیسے پہچانیں؟ کے عنوانات سے مواد موجود ہے اور آخر میں اختصار کے ساتھ چند دعویداران مہدویت کی طرف اشارہ کیا گیا ہے۔کتابچہ کے مصنف عبدالہادی عبدالخالق مدنی نے کتابچہ کی تیاری میں شیخ عبدالعظیم بستوی کی کتاب ’الأحادیث الواردۃ فی المھدی فی میزان الجرح وا...
اولیائے کرام اللہ تعالیٰ کے ایسے نیک بندے ہوتے ہیں جو ایمان و تقویٰ، پرہیزگاری اور اطاعت الٰہی سے مزین اور آراستہ ہوتے ہیں۔ اولیائے کرام کی کرامات برحق ہیں۔ سلف صالحین اور ائمہ دین و محدثین نے کبھی ان کا نکار نہیں کیا۔ البتہ کرامات اولیا کے نام پر ہر خشک و تر اور غث و سمین کو قبول نہیں کیا جا سکتا۔ زیر مطالعہ کتاب ’کرامات اولیاء‘ کے نام سے اسی لیے وجود میں لائی گئی ہے تاکہ اس حوالے سے پائے جانے والے افراط و تفریط اور غلط فہمیوں کا خاتمہ کیا جا سکے۔ جس میں کرامات اولیا کو برحق ثابت کیا گیا ہے اور اس حوالہ سے منکرین کرامات اور عقل پرستوں کی تردید کی گئی ہے۔ اہل حدیث اور سلفی حضرات پر منکر کرامات ہونے کی تہمت کے ازالہ کے ساتھ ساتھ رحمانی و شیطانی کرامات کے درمیان خط امتیاز کھینچنے کی کوشش کی گئی ہے۔ اس کے علاوہ شعبدہ بازی اور کرامت میں فرق واضح کرنے کے لیے کرامات اولیا کے شرائط و ضوابط متعین کیے گئے ہیں۔ تسکین قلب کے لیے صحیح اور ثابت شدہ کرامات کے چند نمونے پیش کر دئیے گئے ہیں۔ کرامات اولیا کے حوالے سے اردو زبان میں بہت کم کام ہوا ہے مولانا عبدالہادی عبدالخالق شکریہ...
مرتد کی سزائے قتل کے معاملے میں آنحضرتﷺ کے زمانے سے لے کر عہد حاضرتک تمام ائمہ مجتہدین اور علمائے شریعت کا اتفاق رائے پایا جاتا ہے، لیکن ہمارے جدید تعلیم یافتہ طبقہ کا ایک مغرب زدہ گروہ احادیث نبوی، آثار صحابہ، ائمہ مجتہدین کی آرا اور چودہ سو سالہ تعامل کے علم الرغم مرتد کی سزائے قتل کو جائز نہیں سمجھتا۔ ایسے میں محترم ڈاکٹر تنزیل الرحمٰن نے زیر نظر کتاب لکھ کر اسلامی قانون میں ارتداد کی سزا سے متعلق کھل کر اظہار خیال کیا ہے۔ یہ کتاب اسلامی قانون میں مرتد کی سزا، مالی تصرفات پر پابندی، وصیت و میراث سے محرومی اور اس کی اولاد کے بارے میں متعلقہ احکام پر مشتمل ہے۔ اس میں سب سے پہلے ارتداد کے لغوی اور شرعی معنی کو قرآن، حدیث اور مستند کتب فقہ کی عبارتوں کے ذریعہ مشخص کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔ ارتداد کی شرائط ذکر کرنے کے بعد ارتداد کے اثرات اور نتائج سے بحث کی گئی ہے۔ یہ اثرات و نتائج مرتد کی ذات سے متعلق ہیں۔ موجودہ دور میں اہمیت کے اعتبار سے مرتد کی ذات سے متعلق احکام اور بالخصوص ’مرتد کی سزائے قتل‘ کے بارے میں مفصل گفتگو کی گئی ہے۔ مرتد کے بارے میں شرعی نقطہ نظر جاننے...
زیر نظر کتاب جامعہ ازہر اور جامعہ ام القریٰ کے استاد دکتور شعبان محمد اسماعیل کی کاوش ہے۔ جنھوں نے اس میں ایک منفرد اور دلکش اسلوب میں علم الرسم اور علم الضبط کی شرعی حیثیت کو اجاگر کرنے کی کوشش کی ہے اور اہل علم کے مختلف مذاہب کوبیان کرنے کے بعد راجح مسلک کو واضح فرمایا ہے۔ کتاب چونکہ اردو دان طبقہ کے لیے بھی بہت زیادہ مفید تھی اس لیے محترم قاری محمد مصطفیٰ صاحب نے اس کو اردو قالب میں منتقل کیا ہے۔ کتاب میں مصحف قرآنی کے رسم و ضبط سے متعلق مباحث مثلاً عربی کتابت اور رسم عثمانی سے اس کا تعلق، جمع صدیقی، نسخ عثمانی، اسباب و منہج، مصاحف عثمانیہ کی سبعہ احرف پر مشتمل ہونے کی کیفیت، رسم عثمانی کی توقیفیت و عدم توقیفیت، ضبط قرآن کا مفہوم اور اسباب اور تقسیم مصحف وغیرہ پر مشتمل ہے اور اس میں دلائل کی روشنی میں رسم عثمانی و ضبط مصاحف کی شرعی حیثیت کو واضح کیا گیا ہے۔ حافظ صاحب کی اس سے قبل علم الضبط اور علم الرسم پر الگ الگ کتب زیور طباعت سے آراستہ ہو کر منظر عام پر آ چکی ہیں جن میں سے ہم ’علم الضبط‘ کتاب و سنت ڈاٹ کام پر پیش کر چکے ہیں اور ’علم الرسم‘ بھی عنقریب اپ...
زیر نظر کتاب ’غائبانہ نماز جنازہ حدیث و تاریخ کی روشنی میں‘ مولانا احسان الحق شہباز کی تحریر ہے۔ جس میں انھوں نے احادیث رسولﷺ کے ساتھ ساتھ تاریخ اسلام کے ہر دو سے باقاعدہ دلائل کے ساتھ ثابت کیا ہے کہ غائبانہ جنازہ کا عمل ہر دور میں جاری و ساری رہا ہے اور عام جنازوں کے علاوہ شہداء کے غائبانہ جنازے بھی ہوئے ہیں۔ جبکہ اس کے مقابلہ میں بہت سے ایسے علما بھی ہیں جو غائبانہ نماز جنازہ کو جائز نہیں سمجھتے۔ اس موقف کے حامل علما کے دلائل کو دیکھتے ہوئے اس کتاب کے مندرجات سے اختلاف کیا جا سکتا ہے۔ (ع۔م)