(جمعہ 09 فروری 2018ء) ناشر : علم و عرفان پبلشرز، لاہور
جس مغرب کی لوگ رواداری, برداشت اور اظہار آذادی کی بات کرتے ہیں وہاں کے مذہبی معاملات کی جان کاری تو لیں. آپ وہاں ہولوکاسٹ کے جھوٹا ہونے کے بارے میں بات کرکے تو دیکھیں. وہاں آپ ہٹلر کی مثبت پہلووں پر بات کرکے تو دیکھیں بنا بل کے جیل میں ڈال دیا جاتا ہے.ہمارے ہاں دو لفظ پڑھتے ہی سب سے پہلے گالیاں پیغمبر اسلام, خدا اور مملکت خداداد کو دی جاتی ہیں کیونکہ اب تو باقاعدہ فیشن بنتا جارہا ہے. مشرق اور مغرب کے درمیان کشمکش کا موضوع ایک طویل عرصے سے زیر بحث چلا آ رہا ہے۔مغرب میں بسنے والے بہت سے لوگوں کے خیال میں مغربی اَقدار کسی بھی مہذب معاشرے کی بنیادی شرط ہیں۔ مغرب میں یہ دلیل دی جاتی ہے کہ ایشیائی اقدار کے چمپئن اپنے استبداد، ڈکٹیٹر شپ اور دیگر غیر جمہوری رویوں کو 'ایشیائی اقدار' کے نام پر درست ثابت کرنا چاہتے ہیں۔ اس تعصب کی بنیادی وجہ شاید یہ ہے کہ مغربی ذرائع ابلاغ اور لوگ یہ خیال کرتے ہیں کہ دنیا میں صرف اَقدار کا ایک ہی مؤثر نظام موجود ہے جوکہ مغربی اقدار کا نظام ہے۔ مغربی ذرائع ابلاغ اور وہاں کے صاحب رائے لیڈر شاید یہ سمجھنے سے قاصر ہیں کہ دنیا میں بہت سے مختلف نظام ہائ...