کل کتب 6741

دکھائیں
کتب
  • 1476 #5832

    مصنف : ڈاکٹر سید محمد انور

    مشاہدات : 3121

    بحریہ ( MERITIME) قرآن و سنت کی روشنی میں

    (بدھ 17 جولائی 2019ء) ناشر : میری ٹائم سٹڈی فورم
    #5832 Book صفحات: 153

    ’’بحریہ‘‘ کی اصطلاح ہمارے معاشرہ میں صرف اور صرف نیوی تک محدودہوکر رہ گئی ہےجس کی وجہ سے بحریہ کے میدان میں نیوی کے علاوہ اس محاذ پر خاطر خواہ ترقی نہ ہو سکی  اور بحریہ کی اصطلاح کے معنیٰ نہ صرف  عامۃ الناس کی نظر میں بلکہ پالیسی ساز اداروں کی نظر میں بھی محدود سے محدود تر ہوتے چلے گئے۔ قرآن کریم نے بحریہ کےموضوع کو اپنی متعدد آیات میں بہت صراحت کے ساتھ بیان فرمایا ہے ۔ زیر نظر کتاب ’’بحریہ قرآن وسنت کی روشنی میں ‘‘ ڈاکٹر سیدمحمد انور کی  تصنیف ہےانہوں نے  بحری علوم میں ہونے والی اب تک پیش رفت کی روشنی  میں اس کتاب کو مرتب کیا ہے ۔ یہ کتاب مختصر ہونے کے باوجود ایک ایسی دستاویز  ہے  جو اس  موضوع سے متعلق ماہرین کے لیے خواہ وعملی میدان میں ہوں یا علمی دائرہ میں سرگرم ہوں ان کے لیے  یہ کتاب  ایک بنیاد فراہم کرتی ہے ۔فاضل مصنف نے بحریہ سے متعلق   جو متعدد علمی  وتخصیصی اصطلاحات وابستہ تمام فنی  اصطلاحات کو  ایک فہرست کی شکل میں انگریزی حروفِ تہجی کےلحا ظ سے تعریف   وتشریح کے ساتھ مرتب کردیا  ہے۔تاکہ ہر خا ص وعام قاری کو مضامینِ کتاب سمجھنے میں آسانی ہو سکے ۔(م۔ا)

  • 1477 #5831

    مصنف : قاری اظہار احمد تھانوی

    مشاہدات : 9410

    الجواہر النقیۃ فی شرح المقدمہ الجزری

    (منگل 16 جولائی 2019ء) ناشر : قرآءت اکیڈمی لاہور
    #5831 Book صفحات: 306

    اللہ تعالیٰ نے قرآن مجید کو بندوں کی رشد و ہدایت کے لیے نازل فرمایاہے۔،یہ اللہ تعالیٰ کی طرف سے نازل کیا جانے والا ایسا کلام ہے جس کے ایک ایک حرف کی تلاوت پر دس دس نیکیاں ملتی ہیں۔اور قرآن مجید کی درست تلاوت اسی وقت ہی  ممکن ہو سکتی ہے، جب اسے علم تجویدکے قواعد وضوابط اوراصول وآداب کے ساتھ پڑھا جائے۔ اللہ تعالیٰ نے قرآن کریم کو ترتیل کے ساتھ پڑھنے کا حکم دیا ہے ۔لہٰذا قرآن کریم کو اسی طرح پڑھا جائے جس طرح اسے پڑھنے کا حق ہے۔اور ہرمسلمان کے لیے ضروری ہے کہ وہ علمِ تجوید کے بنیادی قواعد سے آگاہی حاصل کرے۔فن تجوید پر عربی زبان میں بے شمار کتب موجود ہیں۔جن میں سے مقدمہ جزریہ ایک معروف اور مصدر کی حیثیت رکھنے والی عظیم الشان منظوم کتاب ہے،جو علم تجوید وقراءات کے امام علامہ جزری کی تصنیف ہے۔اس کتاب  کی اہمیت وفضیلت کے پیش نظر  متعدد اہل علم نے اس کی شاندار شروحات لکھی ہیں۔ زیر تبصرہ کتاب  ’’الجواہر النققیہ فی شرح  المقدمۃ الجزریۃ‘‘شیخ القراء والمجووین القاری المقری اظہار احمد تھانویکی کاوش ہے ۔ قاری صاحب مرحوم  نے تجوید وقراءات کی دسیوں کتب سے استفادہ کرکے یہ شرح  مکمل کی ہے شارح نے اس میں قارئین کی آسانی کےلیے اصطلاحات بھی متعین کی ہیں ۔یہ شرح شائقین علم تجوید کے لئے ایک نادر تحفہ ہے۔ تجوید وقراءات کے ہر طالب علم کو اس کا ضرور مطالعہ کرنا چاہئے۔اللہ تعالی مولف کی اس کاوش کو قبول فرمائے اور ان کے میزان حسنات میں اضافہ فرمائے۔آمین(م۔ا)

  • 1478 #5830

    مصنف : سید احتشام حسین

    مشاہدات : 8814

    اردو ادب کی تنقیدی تاریخ

    (پیر 15 جولائی 2019ء) ناشر : قومی کونسل برائے فروغ اردو زبان نئی دہلی
    #5830 Book صفحات: 344

    اردو کی بنیاددکن کے قدیم صوفی شعراء اور مذہبی مبلغین نے رکھی ۔ اردو   ابتدائی لڑیچر تمام تر مذہبی  ہے اور 1350ء سے لے کر 1590ء تک ڈھائی سوسال کے دوران دکن  میں اردو کےبے شمار مذہبی رسالے لکھے گئے ۔دکن میں اردو ادب  کا پہلا دور 1590ء میں شروع ہوا ۔ 1590ء  سے 1730ء تک دکن میں کئی اچھے شاعر اور نثر نگار پیدا ہوئے  سچ پوچھیئے تو باقاعدہ اردو ادب کی بنیاد اسی زمانہ میں  رکھی گئی۔اس دور کی  سب سےا  ہم اور مشہور شخصیت شمس الدین ولی اللہ تھے اسے  بابائے ریختہ اور اردو شاعری کاباوا آدم کہا جاتا ہے۔اردو ادب  کی تاریخ او رارتقاء کےمتعلق متعدد کتب موجود ہیں زیر تبصرہ کتا ب’’اردو ادب  کی تنقیدی تاریخ ‘‘  سید احتشام حسین  کی تصنیف ہے  فاضل مصنف نے اس  کتاب کو 14؍ابواب میں تقسیم  کیاہے ان ابواب کےعناوین یہ ہیں۔اردو زبان اور ادب کی ابتداء، اردودکن میں ،دلی اٹھارویں صدی میں ، اردونثر کی ابتداء اور تشکیل،اودھ کی  دنیائے شاعری،نظیر اکبر آبادی اور ایک خاص روایت کا ارتقاء،قدیم دلی کی آخری بہار،اردو نثر فورٹ ولیم اور اس کےبعد،نئے دور سے پہلے نظم اور نثر،نیا شعور اورنیانثری ادب،نشاۃ ثانیہ کی اردو شاعری ،نظم میں نئی سمتیں،نثر کے نئے روپ،موجود ادبی صورت حال۔(م۔ا)

     

  • 1479 #5829

    مصنف : حماد امین چاولہ

    مشاہدات : 11738

    شرعی دم کے ذریعہ بیماری کا علاج کیجیے

    (اتوار 14 جولائی 2019ء) ناشر : المدینہ اسلامک ریسرچ سنٹر، کراچی
    #5829 Book صفحات: 94

    اس میں کوئی شک نہیں جادو، نظر اور حسداور ان سب کادوسروں پر اللہ کے حکم سےاثر انداز ہوجانا یہ عین حق اور درست بات ہے  قرآن وسنت میں اس کاثبوت موجود ہے۔ قرآن مجید کے مطالعہ سے پتہ چلتا ہے کہ جادو کا عمل مختلف انبیاء ﷩ کے عہد میں جاری تھا ۔جیساکہ قرآن مجید کے مختلف مقامات پر سیدنا صالح، موسیٰ،سلیمان﷩ کےعہد میں جادو اورجادوگروں کاتذکرہ موجود ہے اور یہ موضوع انتہائی حساس ہے ۔ آج اس بنیاد پر بے شمار لوگوں نےاپنی مسندیں سجا رکھی ہیں۔ جادو کا توڑ کرنے اور جن نکالنے کے نام پر وہ سادہ عوام کا  دین، عزت، مال سب کچھ لوٹ رہے ہیں ۔ بڑے بڑے نیکوکار لوگ بھی اس دھندے میں پڑ چکے ہیں۔جادو کرنا اورکالے علم کےذریعے  جنات کاتعاون حاصل کر کے لوگوں کو تکالیف پہنچانا شریعتِ اسلامیہ کی رو سےمحض کبیرہ گناہ ہی  نہیں  بلکہ  ایسا مذموم فعل ہےجو انسان کو دائرۂ اسلام سے ہی خارح کردیتا ہے اور اسے واجب القتل بنادیتا ہے ۔جادو اور جنات  سے تعلق رکھنے والی بیماریوں کے علاج کےلیے کتاب وسنت  کے بیان کردہ طریقوں سے ہٹ کر بے شمار لوگ شیطانی  اور طلسماتی کرشموں کے ذریعے ایسے مریضوں  کاعلاج کرتے نظر آتے ہیں جن کی اکثریت تو محض وہم وخیال کے زیر اثر خود کو مریض سمجھتی ہے ۔جادوکا موضوع ان اہم موضوعات میں سے  ہے  جن کا بحث وتحقیق اور تصنیف وتالیف کے  ذریعے  تعاقب کرنا علماء کےلیے ضروری ہے  کیونکہ جادو عملی طور پر ہمارے  معاشروں میں بھر پور انداز سے موجود ہے اور جادوگرچند روپوں کے بدلے  دن رات فساد پھیلانے  پر تلے  ہوئے ہیں  جنہیں وہ کمزور ایمان والے  اور ان کینہ پرور لوگوں سے  وصو ل کرتے ہیں  جو اپنے  مسلمان بھائیوں سے بغض رکھتے ہیں  اورانہیں جادو کے عذاب میں مبتلا دیکھ کر خوشی محسوس کرتےہیں  لہذا علماء کے لیے ضروری ہے کہ جادو کے خطرے او راس کے  نقصانات کے متعلق لوگوں کوخبر دارکریں  اور جادو کا شرعی  طریقے  سے علاج کریں تاکہ  لوگ اس کے  توڑ اور علاج  کے لیے  نام نہادجادوگروں عاملوں کی طرف رخ نہ کریں۔ زیر نظر کتاب’’علاج شرعی دم کےذریعے ‘‘المدینہ  اسلامک  ریسرچ سنٹر،کراچی کی مدیرحماد  امیں چاؤلہ کا مرتب شدہ ہے یہ اس کتابچہ کا دوسراہ ایڈیشن  ہے   اس  مختصر  کتابچہ میں  فاضل مرتب نے  نہایت اختصار کے ساتھ رقیہ شرعیہ ،نظر، حسد،جادو اور دیگربیماریوں کا شرعی علاج  اور اس سے متعلقہ دیگر چند اہم امور ذکرکیے ہیں ۔اللہ تعالی ٰمرتب کی اس کاوش کو قبول فرمائے اور اسے عامۃ الناس کےلیے نفع بخش بنائے ۔(م۔ا)

  • 1480 #5828

    مصنف : مقبول احمد سلفی

    مشاہدات : 3595

    قرآن و حدیث کی روشنی میں جنازہ سے متعلق متعدد سوالوں کے جواب

    (ہفتہ 13 جولائی 2019ء) ناشر : اسلامک دعوۃ سنٹر شمائلی طائف ( مسرہ )
    #5828 Book صفحات: 79

    شرعی  احکام کا ایک بڑا حصہ ایسا ہے جواہل بدعت کی فتنہ انگیزموشگافیوں کی نذر ہوچکا ہے۔ لوگ ایک عمل نیکی سمجھ کر کرتے ہیں ۔ لیکن  حقیقت میں وہ انہیں جہنم کی طرف لے جارہا ہوتا ہے ۔ کیونکہ وہ عمل دین کا حصہ نہیں ہوتا بلکہ دین میں خود ساختہ ایجاد کا مظہر ہوتا ہے اور فرمان نبویﷺ ہے کہ دین میں ہرنئی ایجاد کی جانے والی چیز بدعت ہے  ہر بدعت گمراہی ہےاور ہر گمراہی جہنم کی آگ میں لے جائے گی۔جن مسائل میں بکثرت  بدعات ایجاد کرنے کی مذموم  کوشش کی گئی ہے ان میں وفات سےپہلے  اور وفات کےبعد  کے مسائل نہایت اہمیت کے حامل  ہیں اس لیے کہ ان سے ہر درجہ کے انسان کاواسطہ پڑتا رہتا ہے خواہ امیر ہو یا غریب ،بادشاہ ہو یافقیر اور نیک ہو یا بد ۔ زیر نظر کتابچہ’’قرآن وحدیث کی روشنی میں جنازہ  سے متعلق متعدد سوالوں کےجواب ‘‘ شیخ مقبول احمد سلفی (اسلامک دعوۃ سنٹر ،طائف)  کی  طرف سےجنازہ سےمتعلقہ90 سوالات  کے جوابات کی کتابی شکل ہے  مقبول احمد سلفی﷾ نے  اس میں کتابچہ میں وفات اور وفات کے بعد غسل، کفن  ودفن اور  جنازہ ،زیارت قبور کےمتعلق  سوالات  کے قرآن وسنت کی روشنی میں  آسان فہم انداز میں جواب دئیے ہیں۔ اللہ تعالیٰ ان کی اس کاوش کو قبول فرمائے اور اسے عامۃ الناس کےلیے نفع بخش           بنائے (آمین)(م۔ا)

  • 1481 #5827

    مصنف : فیصل اسلم

    مشاہدات : 24471

    مسلم کوئز کمپیٹیشن 1000+ سوالات اور ان کے جوابات

    (جمعہ 12 جولائی 2019ء) ناشر : نا معلوم
    #5827 Book صفحات: 165

    دنیا معلومات کا سمندر ہے یہاں ہر سیکنڈ میں بہت کچھ نیا اور حیرت انگیز واقعہ سامنے آتا ہے ۔جنرنل نالج میں اضافہ  انسان کو حاضر جواب بنانا دیتا ہے معلومات عامہ یا جنرل نالج سے مراد وہ   تمام معلومات ہوتی ہیں جو انسانی زندگی سے مختلف پہلوؤں کو اجاگر کریں۔یہ ہرگز ضروری نہیں کہ  تمام معلومات تمام لوگوں کےلیے ہی اہمیت رکھتی ہوں بلکہ عام طور پر ہرشخص کو کسی خاص فیلڈ، ایریاز، کیٹاگریز کےحوالے سے معلومات میں انٹرسٹ ہوتاہے۔ مثال کےطور پر ایک مذہبی شخصیت کو دین ِاسلام سےمتعلق معلومات بھائیں گی۔ایک کھلاڑی کوسپورٹس کی معلومات میں دلچسپی  ہوگی۔ایک طالب علم اپنی تعلیم کے لحاظ سے سائنس،آرٹسٹ یادیگر ٹاپکس پر معلومات پسند کرے گا۔ایک ڈاکٹر انسانی جسم سےمتعلق نت نئی معلومات حاصل کرنے کا شوق رکھے گا۔  جن لوگوں کے پاس معلومات کا خزانہ موجود ہووہ زندگی کے اکثر معاملات میں اپنی ذہانت اور سمجھ بوجھ کو بروئے کار  لاتے ہوئے مختلف فیصلے کرسکتے ہیں اور جس شخص کے ذہن میں معلومات کا خزانہ دفن ہو ،  وہ دوسرے لوگوں کو اپنی شخصیت سے بھی متاثر کرتا ہے اوران کادل جیت کر ان کے قریب ہونے کا موقع بھی حاصل کرلیتا ہے ۔جنرل نالج کے حوالے مارکیٹ میں بیسیوں کتب موجود ہیں لیکن یہ کتب عموماً مستند ، مقابلہ جاتی امتحانات کااحاطہ نہیں کرتیں جس کی بڑی وجہ تحقیق وتخلیق کافقدان ہے۔ زیر نظر کتاب ’’ مسلم کوئز کمپیٹیشن +1000سوالات اور ان کےجوابات‘‘  محترم جناب فیصل اسلم صاحب کی  کاوش ہے  انہوں نے اپنی تحقیقی صلاحیتوں اور بڑی محنت سے اس کتاب کو تیار کیا ہےمختلف جگہوں سے معلومات اکٹھی کرکے انہیں یکجا کردیا ہے  اس کتاب میں موجود تام معلومات قارئین کےلیے انتہائی مفید ہیں۔یہ کتاب پاکستان اوردنیا بھر کی تازہ ترین معلومات کاایک ایسا بیش بہا خزانہ ہے۔(م۔ا)

  • 1482 #5826

    مصنف : ناصر الدین البانی

    مشاہدات : 2691

    مختصر قیام رمضان

    (جمعرات 11 جولائی 2019ء) ناشر : توحید پبلیکیشنز، بنگلور
    #5826 Book صفحات: 73

    نمازِ تراویح نبی کریم ﷺ کی سنت مبارکہ ہے اورصحیح احادیث سے ثابت ہے۔سیدہ  عائشہ ؓ سے روایت ہے کہ نبی کریمﷺ  نے ایک رات مسجد میں نماز اداکی، لوگوں نے بھی آپﷺ کے ساتھ نماز پڑھی، پھر آپﷺنے دوسری رات نماز پڑھی اور لوگوں کی بھی کثیر تعداد نے آپﷺ کے ساتھ نماز ادا کی، پھر لوگ اسی طرح تیسری یا چوتھی رات میں بھی جمع ہوئے لیکن رسول اللہﷺتشریف نہ لائے اور جب صبح ہوئی تو آپ ﷺنے فرمایا:’’تم لوگوں نے جو کیا میں نے اسے دیکھا ہے اور گھر سے میں اس لیے نہیں نکلا کہ مجھے یہ خدشہ لاحق ہوا کہ کہیں اس نماز کو تم پر فرض قرار نہ دے دیا جائے۔صحیح احادیث  کے مطابق  رکعاتِ تراویح کی مسنون تعداد بشمول وتر گیارہ ہے  ۔مسنون تعداد کا  مطلب  وہ تعداد  ہےجو اللہ کے نبی ﷺ سے بسند صحیح ثابت ہے ۔ زیر کتابچہ’’ مختصر قیام رمضان ‘‘علامہ ناصر الدین البانی   کی ’’ صلاۃالتراویح‘‘ کے اختصار کا اردو ترجمہ  ہے یہ  اختصار بھی علامہ البانی ﷫ نے خود  ہی کیا تھا اختصار میں  علامہ مرحو نے اعتکاف وغیرہ سےمتعلق بعض مفید باتوں کا اضافہ بھی کیا ہے ۔علامہ موصوف نے اس کتاب میں نماز تراویح کی آٹھ رکعات کو ثابت کرنے کے علاوہ  یہ بھی ثابت کیا ہے جو سیدنا عمرفاروق ﷜ کے مشہور ہے کہ انہوں نے بیس رکعت تراویح کی بنیاد رکھی وہ بالکل غلط ہے نہ توسیدنا عمرفاروق ﷜ نے بیس رکعت کا حکم دیا  اورنہ آپﷺ نےخود بیس رکعت تراویح پڑھی اورنہ ہی آپ کے زمانے میں بیس رکعت تراویح پڑھی گئی ، بلکہ علامہ مرحوم نے تو یہاں تک ثابت کیا کہ کسی بھی بڑے صحابی سےبیس رکعت پڑھنا ثابت نہیں  اور سیدنا عمرفاروق﷜نے نبی کریم ﷺ کی سنت کےمطابق گیارہ رکعت ہی پڑھانے کا حکم دیا تھا ۔اللہ تعالیٰ مترجم وناشرین کی اس کاوش کو قبول فرمائے  اورمحدث العصر ناصر الدین البانی ﷫ کی مرقد پر اپنی رحمت کی برکھا برسائے ۔(آمین) (م۔ا)

  • 1483 #5825

    مصنف : فضل الرحمٰن صدیقی

    مشاہدات : 3626

    جشن و جلوس عید میلاد النبی ﷺ غلو فی الدین

    (بدھ 10 جولائی 2019ء) ناشر : مرکزی جمعیت اہل حدیث برمنگھم برطانیہ
    #5825 Book صفحات: 67

    مسلمان کی اصل کامیابی قرآن مجیداور  احادیث نبویہ میں اللہ  اور رسول اکرم ﷺ کی جو تعلیمات  ہیں  ان کی پیروی کرنے اوران کی خلاف ورزی یا نافرمانی  نہ کرنے میں ہے  اللہ اور رسولﷺکی اطاعت  عقائد ،عبادات ،معاملات ،  اخلاق کردار  ہر الغرض ہر میدان  میں قرآن  واحادیث کو پڑھنے  پڑھانے  سیکھنے  سکھانے اور اس پر عمل پیرا ہونےکی صورت میں ہوسکتی  ہے  مسلمانوں کوعملی زندگی میں  اپنے سامنے قرآن وحدیث ہی کو سامنے رکھنا چاہیے اور  سلسلے میں صحابہ کرام ﷢ کے طرزِ عمل  سے راہنمائی لینے  چاہیے کہ انہوں  نے قرآن وحدیث پر کیسے  عمل کیا  کیونکہ انہی شخصیات کو اللہ  تعالی نے معیار حق  قرار دیا ہے۔ اورنبی ﷺنے  بھی اختلافات کی صورت  میں   سنتِ نبویہ  اور سنت خلفائے راشدین کو تھام نے کی تلقین کی  ہے جب مسلمان  سنت ِنبویہ اور خلفائے راشدین کے طرز ِعمل کوچھوڑ دیں گے تو  وہ دین میں نئے نئے کام  ایجاد کرکے  بدعات میں ڈوب جائیں گے  اور سیدھے  راستے سے بھٹک جائیں گے یہی حال اس  وقت  مسلمانوں  کا ہے ۔متازعہ مسائل میں  سے ایک اہم مسئلہ بارہ ربیع الاول کو میلاد النبی ﷺ منانےکاہے  بہت سارے  مسلمان ہرسال بارہ ربیع الاول  کو عید  میلادالنبی ﷺ او رجشن مناتے  ہیں ۔عمارتوں پر چراغاں کیا جاتا ہے  ، جھنڈیاں لگائی جاتی ہیں، نعت خوانی کےلیے  محفلیں منعقدکی جاتی  ہیں  اور بعض ملکوں میں سرکاری طور   پر چھٹی کی جاتی  ہے۔ لیکن اگر  قرآن  وحدیث اور قرون اولیٰ کی  تاریخ  کا پوری دیانتداری کے ساتھ مطالعہ کیا جائے  تو  ہمیں پتہ چلتا ہےکہ  قرآن وحدیث  میں جشن عید یا عید میلاد کا کوئی ثبوت نہیں ہے  اور نہ  نبی کریم ﷺ نے اپنا میلاد منایا او رنہ  ہی اسکی  ترغیب دلائی ،  قرونِ اولیٰ یعنی  صحابہ کرام ﷺ ،تابعین،تبع تابعین﷭ کا زمانہ جنھیں نبی کریم ﷺ نے بہترین لوگ قرار دیا  ان کے  ہاں  بھی اس  عید کوئی تصور نہ  تھا اورنہ وہ جشن مناتے تھے  اور اسی طرح بعد میں معتبر ائمہ دین کےہاں بھی نہ اس عید  کا کو ئی تصور  تھا اور نہ وہ اسے  مناتے  تھے  او ر نہ ہی  وہ اپنے شاگردوں کو اس  کی تلقین کرتےتھے  بلکہ نبی  کریم ﷺ کی ولادت باسعادت کی مناسبت سے جشن منعقد کرنے کا آغاز  نبی ﷺ کی وفات سے تقریبا چھ سو سال بعد کیا گیا ۔اس بدعت میلاد کےبارے میں کافی کچھ لکھا جاچکا ہے  لیکن پھربھی  برصغیر پاک وہند کے، یورپین ممالک   بالخصوص انگلینڈ کے اہل بدعت مولوی اس رسم کے احیا ءوترویج کے لیے دن رات ایک کیے ہوئے ہیں۔ وہ سادہ لوح عوام کواصل دین تو کیا بتاتے ،یہود ونصاریٰ کی نقل میں انہیں چند بےاصل رسومات کا خوگر بنانے کے لیے ایڑی چوٹی کازور لگائے ہوئے ہیں۔ان کے نزدیک نماز، روزہ، زکوۃ، حج اور حلال وحرام کی تمیز اتنی اہم نہیں جتنی ان بدعات کی آبیاری اور پاسداری۔انگلینڈ میں جہاں پاکستان وہندی الاصل مسلمانوں کی دوسری نسل وجود میں آچکی ہےاور جو مغربی تہذیب کےسایہ میں پروان چڑھ کر خود اپنے دین و ایمان کی بازی لگا چکی ہے۔ وہاں بجائے اس کے کہ انہیں تعلیم وتربیت ،نصیحت وفہمائش اور پیار ومحبت سے اصل دین کی طرف مائل کیاجاتا،بدعتی علماء انہیں میلاد کےجلوسوں ،گیارہویں کے لنگر وں ،مُردوں کےختم اور پیروں فقیروں کےلاتعداد عرسوں پر مشتمل ایک خود  ساختہ دین کا عادی بنارہے ہیں۔الحمد للہ دیار غیر میں  ایسے علماء حق بھی موجود ہیں جودین کے نام  پر کی جانے والی دکانداری کو خوب سمجھتے ہیں اور تحریر وتقریر کےذریعہ قرآن وسنت کی صحیح تعلیمات کو اجاگر کرنے میں پیش پیش رہتے ہیں۔ زیر تبصرہ  کتاب’’جشن وجلوس عید میلاد النبیﷺ غلو فی الدین‘‘ انگلینڈمیں  مقیم جناب فضل الرحمٰن صدیقی صاحب کی کاوش ہے ۔ انہوں نے اس کتاب میں  میلاد کے جوازپر مصر اہل بدعت کےپیش کردہ ہفوات کوقرآن وسنت،تعامل صحابہ﷜، فرمودات ائمہ وربعد کے ادوار کےعلماء عظام کی تحقیقات کی روشنی میں خس وخاشاک کی مانند اکھاڑ پھینکا ہے۔مصنف موصوف اہل بدعت کےسرخیل پیشواؤں کی تحریروں کے خوب شناسا ہیں اس لیے  انہو ں نے  کمال محنت کےساتھ ان کے اصل روپ کونمایاں کیا ہے جو حب رسول ﷺکے لبادہ میں درحقیقت اہانتِ رسولﷺ کاغماز ہے۔اللہ تعالیٰ فاضل مصنف کی اس کاوش کوقبول فرمائے  اوراسےعوام الناس کےلیے نفع بخش بنائے ۔ (آمین) (م۔ا)

  • 1484 #5824

    مصنف : مقبول احمد سلفی

    مشاہدات : 5663

    جنازہ کے اہم مسائل و احکام

    (منگل 09 جولائی 2019ء) ناشر : اسلامک دعوۃ سنٹر شمائلی طائف ( مسرہ )
    #5824 Book صفحات: 93

    ایک مسلمان کے لیے ضروری ہے کہ وہ اپنے ہر عمل میں احکامات الٰہی کو مد نظر رکھے۔ لیکن بدقسمتی سے  ہمارے ہاں تقلیدی رجحانات کی وجہ سے بعض ایسی چیزیں در آئی ہیں جن کا قرآن وسنت سے ثبوت نہیں ملتا۔اللہ تعالیٰ نے ہر مسلمان کے دوسرے مسلمان پر پانچ حق رکھے ہیں جن کو ادا کرنا اخلاقی اور شرعی فرض بنتا ہے اور انہیں حقوق العباد کا درجہ حاصل ہے۔ان پانچ حقوق میں سے ایک حق یہ ہے کہ جب کوئی مسلمان بھائی فوت ہو جائے تو اس کی نمازہ جنازہ ادا کی جائے اور یہ نمازہ جنازہ حقیقت میں اس جانے والے کے لیے دعا ہوتی ہے کہ اللہ تعالیٰ اس کی اگلی منزل کو آسان فرمائےاس لیے کثرت سے دعائیں کرنی چاہیں۔لیکن بدقسمتی یہ ہے عوام الناس میں اکثر لوگ ایسے ہوتے ہیں جن کو جنازے کے مسائل تو دور کی بات جنازہ میں پڑھی جانے والی دعائیں بھی یاد نہیں ہوتیں جس وجہ سے وہ اپنے جانے والے عزیز کے لیے دعا بھی نہیں کر سکتے۔جبکہ اس کے مقابلے میں بعد میں مختلف بدعات کو اختیار کر کے مرنے والے کے ساتھ حسن سلوک کا رویہ ظاہر کرنا چاہتے ہوتے ہیں جو کہ درست نہیں اورشریعت  کےخلاف ہے۔(م۔ا)

  • 1485 #5823

    مصنف : محمد الیاس بن عبد اللہ گڈھوی

    مشاہدات : 24733

    اجراء نحو و صرف مع اصطلاحات نحویہ

    (پیر 08 جولائی 2019ء) ناشر : ادارۃ الصدیق ڈابھیل گجرات انڈیا
    #5823 Book صفحات: 139

    علومِ نقلیہ کی  جلالت وعظمت اپنی جگہ مسلمہ ہے مگر یہ بھی  حقیقت کہ ان کے اسرار ورموز اور معانی ومفاہیم تک  رسائی علم نحو کے بغیر ممکن نہیں۔ کیونکہ  علومِ عربیہ میں علم  نحو کو جو رفعت ومنزلت حاصل ہے اس کا اندازہ اس امر سے بہ خوبی ہو جاتاہے کہ جو بھی شخص اپنی تقریر وتحریر میں عربی دانی کو اپنانا چاہتا ہے  وہ سب سے پہلے  نحو کےاصول وقواعد کی معرفت کا محتاج  ہوتا ہے   کلام ِالٰہی ،دقیق تفسیر ی نکات،احادیث رسول ﷺ ،اصول وقواعد ،اصولی وفقہی احکام ومسائل کا فہم وادراک  اس علم کے بغیر  حاصل نہیں ہو سکتا  یہی وہ عظیم فن ہےکہ جس کی بدولت انسان ائمہ کےمرتبے اور مجتہدین کی منزلت تک پہنچ جاتاہے ۔عربی مقولہ ہے : النحو فی الکلام کالملح فی الطعام یعنی کلام میں نحو کا وہی  مقام ہے جو کھانے میں نمک کا  ہے ۔  قرآن وسنت  اور دیگر عربی علوم  سمجھنےکے لیے’’ علم نحو‘‘کلیدی حیثیت رکھتاہے اس کے بغیر علوم  ِاسلامیہ میں رسوخ وپختگی  اور پیش قدمی کاکوئی امکان نہیں ۔ قرنِ  اول  سے لے کر اب  تک نحو وصرف  پرکئی کتب  اور ان کی شروح  لکھی  کی جاچکی ہیں  ہنوز یہ سلسلہ جاری  ہے۔ زیر نظر کتاب ’’اجراء نحو وصرف مع اصطلاحات نحویہ‘‘ محمد الیان بن عبد اللہ گڈھوی (مدرس مدرسہ دعوۃ الایمان،گجرات ،ہند) کی مرتب شدہ ہے انہوں نے اس کتاب کو چارمرحلوں میں تقسیم کیا ہے ۔پہلا مرحلہ کلماتِ  ثلاثہ کی شناخت ۔دوسرا مرحلہ اعراب اور وجوہِ اعراب کا ہے ۔تیسرا مرحلہ ترکیبی اجزاء یعنی کلمہ کےسیاق وسباق سے تعلق کا  ہے ،یعنی ہر کلمے کا اپنے ماقبل ومابعد سےکیا ربط ہے۔ چوتھا مرحلہ ا قسامِ جملہ  یعنی جملہ اسمیہ ،فعلیہ وغیرہ۔یہ کتاب عربی عبارات پر عبور حاصل کرنے  کےلیے بے حد مفید ہے ۔(م۔ا)

  • 1486 #5822

    مصنف : غلام مصطفی ظہیر امن پوری

    مشاہدات : 7933

    اللہ کہاں ہے ؟ ( امن پوری )

    (اتوار 07 جولائی 2019ء) ناشر : نا معلوم
    #5822 Book صفحات: 342

    اللہ کہاں ہے؟ یہ ایک  محض ایک سوال ہی نہیں بلکہ اسلامی عقائد میں سے ایک اہم ترین عقیدہ ہے،جو براہ راست اللہ تبارک وتعالیٰ  کی ذات مبارک سے متعلق ہے قرآن مجید کی اس آیت کریمہ  الرَّحْمَنُ عَلَى الْعَرْشِ اسْتَوَى  سے معلوم ہوتا ہے کہ اللہ تعالیٰ عرش پر مستوی ہیں  اور یہی  اہل سنت  والجماعت (سلف صالحین) کا عقیدہ ہے لیکن اﷲ تعالیٰ کے عرش پر مستو ی ہو نے کی کیفیت ہمیں معلوم نہیں ہے جس طرح اﷲتعالیٰ کی شان کے لا ئق ہے اسی طرح وہ عرش پر مستوی ہے ہماری عقلیں اْس کا ادراک نہیں کر سکتیں اور اﷲ تعالیٰ کے بارے میں یہ نہیں کہنا چاہیے کہ وہ ہرجگہ موجود ہے کیونکہ وہ مکان سے پاک اور مبرا ہے البتہ اْس کا علمِ اور اس کی قدرت ہر چیز کو محیط ہے، اْس کی معیت ہر کسی کو حا صل ہے جس کی وضاحت کتب عقائد میں  موجود ہے ۔محقق العصر علامہ غلام مصطفیٰ ظہیر امن پوری ﷾ نے زیر نظرکتاب ’’ اللہ کہاں ہے ؟‘‘   میں  قرآن وسنت ، اقوال صحابہ  وائمہ محدثین کی روشنی  اسی عقیدے کو  علمی انداز میں ثابت کیا ہے۔شاید یہ کتاب ابھی مطبوع نہیں ہے  ہمیں پی ڈی ایف فارمیٹ  موصول ہوئی تواسے کتاب وسنت سائٹ کے قارئین لیےپبلش کردیا ہے ۔اللہ تعالیٰ علامہ امن پوری ﷾ کی تدرسی، دعوتی ،تحقیقی وتصنیفی مساعی کوقبول فرمائے ۔آمین)(م۔ا)

  • 1487 #5821

    مصنف : محمد جونا گڑھی

    مشاہدات : 4963

    اہل حدیث اور احناف کے درمیان اختلاف کیوں ایک حقیقت پسندانہ تجزیہ

    (ہفتہ 06 جولائی 2019ء) ناشر : اہل حدیث اکیڈمی، مؤناتھ بھنجن، یو پی
    #5821 Book صفحات: 66

    انسانی دنیا میں اختلاف کا پایا جانا ایک  مسلمہ بات ہے ۔ اور یہ اللہ تعالیٰ کی اپنی مخلوق میں ایک سنت۔ چنانچہ لوگ اپنے رنگ وزبان اور طبیعت وادراکات اور معارف وعقول اور شکل وصورت میں باہم مختلف ہیں ۔امت محمدیہ آج جن چیزوں سے  دوچار ہے ،اور آج سے پہلے بھی دو چار تھی ،ان میں اہم ترین چیز بظاہر  اختلاف کا معا ملہ  ہے  جو امت کے افراد وجماعتوں، مذاہب وحکومتوں سب کے درمیان پایا جاتا  رہا  اور  پایا جاتا ہے  یہ اختلاف کبھی بڑھ کر ایسا ہوجاتا ہے  کہ  گروہ بندی تک پہنچ جاتا ہے  اور یہ گروہ بندی باہمی دشمنی تک اور پھر جنگ وجدال تک  ذریعہ بنتی ہے ۔اور یہ چیزیں اکثر دینی رنگ وعنوان بھی اختیار کر لیتی ہیں جس کے لیے  نصوصِ وحی میں توجیہ وتاویل سے کام لیا جاتا ہے ، یا امت کے سلف صالح صحابہ وعلماء  واصحاب مذاہب کے معاملات وحالات سے استناد حاصل کیا جاتا ہے ۔اور اختلاف  اساسی طورپر دین کی  رو سے  کوئی منکر چیز نہیں ہے  ،بلکہ وہ ایک مشروع چیز ہے جس پر کتاب وسنت کے بے شمار دلائل موجود ہیں۔علم الاختلاف سے مراد ان مسائل کا علم  ہے  جن میں اجتہاد جاری ہوتا ہے ۔ زیر نظر کتاب ’’اہل حدیث  اوراحناف کے درمیان اختلاف کیوں؟ ایک حقیقت پسندانہ تجزیہ‘‘  خطیب  الہند مولانا محمد جوناگڑھی﷫  کی تصنیف ہے  اس کتاب  میں انہوں نے احناف کےاس دعوے ( فقہ حنفی کی کتابوں  کاایک بھی مسئلہ خلافِ حدیث نہیں بلکہ یہ فقہ قرآن وحدیث کا مغز گودا اور عطر ہے ) کو  غلط ثابت کیا ہےاور  اس دعوے کی حقیقت سے مسلمانوں کوآگاہ کرنے کے علاوہ  یہ بتایا ہے کہ  فقہ میں سیکڑوں مسائل احادیث صحیحہ کےصریخ خلاف ہیں (م۔ا)

  • 1488 #5820

    مصنف : حفیظ جالندھری

    مشاہدات : 17650

    شاہنامہ اسلام جلد اول

    dsa (پیر 01 جولائی 2019ء) ناشر : مکتبہ تعمیر انسانیت لاہور
    #5820 Book صفحات: 233

    ابو الاثر حفیظ جالندھری پاکستان سے تعلق رکھنے والے اردو کے نامور مقبول رومانی شاعر اور افسانہ نگار تھے جنہوں نے پاکستان کے قومی ترانہ کے خالق کی حیثیت سے شہرتِ دوام پائی موصوف ہندوستان کے شہر جالندھر میں 14 جنوری 1900ء کو پیدا ہوئے۔ آزادی کے وقت 1947ء میں لاہور آ گئے۔ آپ نے تعلیمی اسناد حاصل نہیں کی، مگر اس کمی کو انہوں نے خود پڑھ کر پوری کیا۔ آپ نے محنت اور ریاضت سے نامور شعرا کی فہرست میں جگہ بنالی۔ حفیظ جالندھری گیت کے ساتھ ساتھ نظم اور غزل دونوں کے قادرالکلام شاعر تھے۔ ان کا سب سے بڑا کارنامہ زیر نظر کتاب ’’ شاہنامہ اسلام‘‘ ہے ۔ اس  میں    انہوں نے اسلامی روایات اور قومی شکوہ کا احیا کیا جس پر انہیں فردوسی اسلام کا خطاب دیا گیا۔یہ کتاب  اسلام کی منظوم  تاریخ ہے اس کتاب کا بیشتر حصہ  اس عہد عہد زریں سےتعلق رکھتا  ہے جب اسلام کےہادی اعظم اپنے جمالِ جہاں آراسے دنیا کو نورانی کررہے تھے۔(م۔ا)

  • 1489 #5819

    مصنف : اورنگ زیب اعظمی

    مشاہدات : 2640

    ترجمات معانی القرآن الانجلیزیۃ

    (ہفتہ 29 جون 2019ء) ناشر : مکتبہ التوبہ الریاض
    #5819 Book صفحات: 484

    لأهل العلم في شبة القار الهندية إسهامات جليلة في خدمة القرآن والسنة وعلومهما، ومن هذه الجهود المباركة ، كتاب: ترجمات معاني القرآن الإنجليزية، دراسة نقدية وتحليلية من سنة 1930 إلى 2001م. وأصل الكتاب رسالة علمية تقدم بها الباحث لنيل درجة الدكتوراه من جامعة جواهر لال نهرو بنيو دلهي الهند . وقد اختار الباحث تسعة من المترجمين الذين قاموا بترجمة معاني القرآن إلى اللغة الانجليزية وهم : بيثكال وعبدالله يوسف وآربيري وشير علي وعبدالماجد الدريابادي وم. شاكر  وظفر الله خان وإرونغ وتقي الدين الهلالي ومحمد محسن خان. وقد قسم الباحث هذه الرسالة إلى خمسة أبواب: الباب الأول  والثاني في بعض المباحث التمهيدية الباب الثالث : تاريخ بدء ترجمة معاني القرآن لعدد من اللغات ، مع استقصاء ترجمات معاني القرآن للغة الإنجليزية خصوصاً مرتبة حسب تاريخها، وهذا هو المدخل الحقيقي للبحث .الباب الرابع: دراسة نقدية وتحليلية لترجمات القرآن الإنجليزية المختارة ، وقد قسمه الباحث إلى عشرة فصول هي: الفصل الأول في مفردات القرآن والثاني في عبارات القرآن الخاصة والثالث في أساليب القرآن المختارة والرابع في قضايا متعلقة بالنحو والصرف والخامس في ذكر بعض المعارف والمصطلحات الواردة في القرآن... ألخ. الباب الخامس: خاتمة وملخص للحديث السابق ، وفيه إشارة إلى أفضل الطرق للترجمة الصحيحة للقرآن وكيفيتها. والباحث قدم أفكاراً مفيدة جداً في تناول هذه القضية ، ویجدر التنبيه إلى أن الباحث من "مدرسة الإصلاح" التي أنشأها الشيخ عبدالحميد الفراهي وهو صاحب "تدبر القرآن" وللعلماء على منهجه في التفسير ملاحظات، ربنا اغفرلنا ولأخواننا الذين سبقوا بالإيمان ولا تجعل في قلوبنا غللا للذين أمنوا ربنا إنك رؤف رحيم- وقد قدم للكتاب  الأستاذ الدكتور فهد الرومي، الأستاد بجامعة الملك سعود، كلية المعلمين-والكتاب طبع قبل عشر سنوات، ولكنه غير متوفر على الشبكة حتى الآن، وتسعد مكتبة المحدث لرفع النسخة المصورة من الكتاب، لكي تعم الفائدة ويكثر النفع. والله الموفق.(م۔ا)

  • 1490 #5818

    مصنف : قاضی عبد الستار

    مشاہدات : 19907

    صلاح الدین ایوبی

    (جمعہ 28 جون 2019ء) ناشر : وحید بک سنٹر لاہور
    #5818 Book صفحات: 196

    اسلامی تاریخ میں جو شخصیات مسلمانوں کےلیے سرمایۂ افتخار کی حیثیت رکھتی ہیں ان میں ایک نمایاں نام سلطان یوسف المعروف صلاح الدین ایوبی کا ہے جنہوں نے اپنی بے مثال شجاعت اور جرأت واستقلال سے قبلۂ اول فلسطین کو صلیبیوں کے پنجۂ استبداء سے آزادکروایا ۔سلطان صلاح الدین ایوبی کی پوری زندگی ان کے دلیرانہ اور بہادرانہ کارناموں سے بھری پڑی ہے موصوف نے ہمیشہ ملت کے دفاع کااور اسلام کی سربلندی کےلیے اپنی شمشیر کو بے نیام کرتے ہوئے میدان قتال مین دادشجاعت دی ہےسلطان صلاح الدین ایوبی نے آخری چھ سالوں جوکہ  سلطان کی حیات کے سب سے قیمتی اور یادگار ایام ہیں کہ جن میں انہوں نے مسلسل صلیبیوں کو گھیر گھیر کر ان کا شکار کرتے ہوئے بیت المقدس کو ان کے ناپاک عزائم سے بچانے کےلیے اللہ کے گھر کی عزت وناموس کی رکھوالی کے لیے  دن رات اپنی جان ہتھیلی پرلیے شمشیروں کی چھاوں میں ،تیروں کی بارش میں ،نیزوں کی انیوں میں،گھوڑے کی پشت پر بیٹھ کر اس کو دشمن کی صفوں  میں سرمیٹ دوڑاتے ہوئے تلوار بلند کرتے ہوئے اللہ کے باغیوں ،کافروں ،ظالموں کی گردنیں اڑاتے ہوئے بسرکیا ۔ زیر نظر کتاب ’’ صلاح الدین ایوبی ‘‘قاضی عبد  الستار  کی تصنیف ہے جس میں ا نہوں نے  سلطان صلاح الدین ایوبی کی دلیرانہ اور بہادرانہ ایمان افروز  زندگی کو  ایک ناول کی صورت میں دلچسپ انداز میں مرتب کیا ہے ۔(م۔ا)

  • 1491 #5817

    مصنف : عثمان صفدر

    مشاہدات : 5850

    حج و عمرہ قدم بقدم

    (جمعرات 27 جون 2019ء) ناشر : المدینہ اسلامک ریسرچ سنٹر، کراچی
    #5817 Book صفحات: 34

    بیت اللہ کا حج  ارکانِ اسلام میں ایک اہم ترین  رکن ہے۔ بیت اللہ کی زیارت او رفریضۂ حج کی ادائیگی ہر صاحب ایمان کی تمنا اورآرزو ہے۔ ہر صاحب استطاعت مسلمان پر  زندگی میں ایک دفعہ فریضہ حج کی ادائیگی فرض ہے، اور اس کے انکار ی کا ایمان کامل نہیں ہے اور وہ دائرہ اسلام سےخارج ہے۔ اجر وثواب کے لحاظ سے یہ رکن بہت زیادہ اہمیت کاحامل ہے تمام كتبِ حديث وفقہ میں اس کی فضیلت اور احکام ومسائل کے متعلق ابو اب قائم کیے گئے ہیں اور تفصیلی مباحث موجود ہیں ۔حدیث نبوی ہے کہ آپ  ﷺنےفرمایا "الحج المبرور لیس له جزاء إلا الجنة "حج مبرور کا ثواب جنت کے  سوا کچھ نہیں ۔حج وعمرہ کے احکام    ومسائل کے متعلق اب تک اردو و عربی زبان میں چھوٹی بڑی بیسیوں کتب لکھی جاچکی ہیں۔ہرسال لاکھوں لوگ  پاکستان سے  حج وعمرہ کی سعادت حاصل کرتے ان میں بہت کم ایسے ہوتے ہیں جو حج وعمرہ کے احکام ومسائل اور  حج وعمرہ کی اصطلاحات سے  واقفیت رکھتےہیں ۔ زیر تبصرہ کتابچہ ’’حج وعمرہ قدم بقدم‘‘ المدینہ  اسلامک  ریسرچ سنٹر،کراچی کی رفیق  خاص محترم جناب عثمان صفدر (فاضل مدینہ یونیورسٹی )کا مرتب شدہ ہے  اس  مختصر کتابچہ میں  فاضل مرتب نے  حج وعمرہ کے آغاز یعنی  سفر کی تیاری سے واپسی تک  حج وعمرہ  کےمکمل طریقہ اورجملہ احکام ومسائل کو آسان فہم انداز میں پیش کیا ہے۔ اللہ  تعالیٰ مرتب وناشرین کی  اس   عمدہ کاو ش کوقبول فرمائے ۔(آمین)( م۔ا)

  • 1492 #5816

    مصنف : افتخار احمد افتخار

    مشاہدات : 16719

    انسان اور کائنات

    (بدھ 26 جون 2019ء) ناشر : نا معلوم
    #5816 Book صفحات: 200

    قرآن کریم انسانوں کی رہنمائی کےلیے اللہ تعالیٰ کی جانب سے آخری کتاب ہے ۔اس میں تمام سابقہ آسمانی کتابوں کا نچوڑ اور لب لباب موجود ہے اس لیے  یہ کتاب اس   مقام پر اانسان کی رہنمائی کرتی ہے جہاں اس کی عقل اپنی  آخری حدوں کو چھولینے کے بعد حیران راہ جاتی ہے اس کتاب میں  اللہ تعالیٰ نے انسان کوجگہ جگہ اپنی قدرت کی نشانیوں کےذریعے  اپنے آپ کوپہچاننے  کی دعوت دی ہے ۔کہیں انسان کو اپنے  بدن پر غور  کرنے کی دعوت  ہے تو  کہیں اپنے ماحول پر ۔کہیں آسمانوں پر غور  کرنے کو کہا جارہا ہے   توکہیں پانی  اورآگ پر نظر التفات کرنے کی دعوت دی جاتی ہے  ۔اس دعوت کا مقصود صرف اور صرف یہ ہے کہ انسان کی نظر  مادے سے  ہٹا کرمادے  کے خالق کی جانب لگائی جائے ۔ یہ لا محدود کائنات ،جس میں ہم رہتے ہیں،کس طرح وجود میں آئی ؟یہ تمام توازن،ہم آہنگی اور نظم وضبط کس طرح سے پیدا ہوئے؟یہ کیونکر ممکن ہوا کہ یہ زمین ہمارے رہنے کے لئے موزوں ترین اور محفوظ قیام گاہ بن گئی؟ایسے سوالات نوع انسانی کے ظہور ہی سے توجہ کا مرکز رہے ہیں۔ان کے جوابات کی تلاش میں  سرگرداں سائنس دان اور فلسفی ،اپنی عقل ودانش اور عقل سلیم کی بدولت اسی نتیجے پر پہنچے ہیں کہ  کائنات کی صورت گری اور اس میں موجود نظم وضبط کسی اعلی ترین خالق مطلق کی موجودگی کی شہادت دے رہے ہیں۔جو اس ساری کائنات کا خالق و مالک ہے۔زمین وآسمان، بحروبراور نگاہوں کے سامنے پھیلی ہوئی بسیط کائنات کےبارے میں انسان کےنظریات کی بنا ان سائنسی انکشافات پر رکھی ہے جن کی بنیاد میں خالق کا انکارکار فرما ہے ۔ اس کے لیے نتیجے میں انسان اپنی زندگی کے ہر پہلو میں مادیت کی طرف جھک گیا ہے اور روحانیت سے منہ موڑلیا ہے۔مغرب  نے کائنات کے بارے میں اپنے نظریات کابہت زیادہ چرچا کیا ہے جب کہ مسلمانوں کےہاں اس کا جواب کم ہی دیاگیاہے۔ جناب  افتخاراحمد افتخار صاحب نے  زیر نظر کتاب ’’انسان اور کائنات‘‘ میں  کائنات کےبارے میں اہل مغرب کے کھوکھلے نظریات پر ایک تنقیدی نگاہ ڈالی ہے تاکہ اصل حقیقت کو اضح کیا جاسکے اورزندگی کی راہوں میں نظریات اور تخیلات کےاندھیروں میں روشنی کی ایک شمع جلائی جاسکے  تاکہ انسانوں کو راہ حق تلاش کرنےمیں دشواری نہ ہو ۔شاید یہ کتاب مطبوع نہیں  ہےمصنف  نے کتاب وسنت سائٹ پر پبلش کرنےکےلیے پی ڈی ایف فامیٹ میں  دی ہے ۔(م۔ا)

  • 1493 #5815

    مصنف : افتخار احمد افتخار

    مشاہدات : 9651

    جاہلی عرب شعراء

    (منگل 25 جون 2019ء) ناشر : نا معلوم
    #5815 Book صفحات: 275

    عربی شاعری عربی ادب کی سب سے پہلی شکل ہے۔ عربی شاعری کا سب سے پہلا نمونہ چھٹی صدی میں ملتا ہے مگر زبانی شاعری اس سے بھی قدیم ہے۔ عربی شاعری صحیح تعریف اور اس کے اجزا میں محققین کا خاصا اختلاف رہا ہے۔ابن منظور کے مطابق شعر وہ منظوم کلام ہے جو وزن اور قافیہ میں مقید ہو۔ ظہورِ اسلام سے قبل جو بھی شاعری کی گئی اس کو جاہلیت سے تعبیر کیا گیا۔ظہورِ اسلام سے  قبل  عرب کا سارا علم شاعری پر محیط تھا، ان کے یہاں شاعری سے بڑھ کر علم، سرداری اور عزت و افتخار کا اور کوئی پیمانہ نہیں تھا۔ کسی کو باعزت کرنا ہو تو اس کی شان میں مدحیہ قصیدہ لکھتے اور ذلیل کرنا ہو تو اس کی ہجو کرتے۔ نیز یہ شعرا ءجس کو ذلیل کر دیتے پھر اس کی عزت خاک میں مل جاتی اور جس کی تعریف کر دیتے وہ عزت و ناموری کی بلندیوں پر پہنچ جاتا۔ دورِ جاہلی میں شعر کے علاوہ خطابت اور خطوط کو بھی کچھ اہمیت حاصل تھی۔ آغازِ اسلام میں شاعری دفاع کا ایک ذریعہ ثابت ہوئی، چنانچہ شاعرِ اسلام   سیدنا حسان بن ثابت ﷜ اور دوسرے مسلمان شعرا نے اپنی شاعری کے ذریعہ کفار قریش کے خلاف اسلام اور مسلمانوں کا خوب دفاع کیا۔ فکر و جوش مدح صادق، مرثیہ ،حکمت و دانائی جاہلی شاعری کی خصوصیات ہیں  اور جاہلی شاعری میں گھڑ سواری، اونٹ، جنگ، شکار، نیل گائے، ہرن، ماں، بیوی، محبوبہ، لونڈی، شراب اور ساتھیوں کا تذکرہ خوب ملتا ہے، عدی بن ربیعہ،عنترہ بن شداد، امرؤ القیس،، اعشى ،زہیر بن ابی سلمی، عمرو بن کلثوم، حارث بن حلزہ الیشکری ،لبید بن ربیعہ ،طرفہ بن العبد، نابغہ ذبیانی مشہور جاہلی شعراء ہیںاسلام کی آمد کے بعد عربی شاعری کو اپنی راہ کچھ بدلنا پڑی۔ چونکہ اسلام میں بت پرستی، شراب و شباب اور فحاشی کی ذرا بھی گنجائش نہیں ہے، لہذا ان موضوعات کو مسلمان شعرا نے یکسر نظر انداز کیا۔ قرآن نے اس زمانے کے شعرا اور ادبا کو ایک چیلنج دیا۔ جنہیں اپنی شاعری پر ناز تھا وہ قرآن کا ادب سن کر بھونچکے رہ گئے۔ بعض اس کو معجزہ مان کر اس کے گرویدہ ہو گئے اور کچھ نے اس کے خلاف شاعری شروع کی۔ اس زمانے کے شعرا میں عبد اللہ بن رواحہ، کعب بن زہیر، حطیئہ اور حسان بن ثابت ہیں جنہیں مخضرمی بھی کہا جاتا ہے کیونکہ ان کی نصف زندگی دورِ جاہلیت اور نصف اسلام میں گزری۔ مخضرمی ان شعرا کو کہا جاتا جنہوں نے زمانہ جاہلیت اور زمانہ اسلام دونوں میں شاعری کی ہو۔ زیر نظر کتاب ’’ جاہلی عرب شعراء‘‘ میں  جناب  افتخاراحمد افتخار نے   اس انداز سے  جاہلی عرب شعراء کا   تذکرہ کیا ہے کہ جس میں  جاہلی عرب معاشرے کی ایک واضح تصویر نظر آتی ہے ۔یہ  کتاب مطبوع  نہیں ہے مصنف نے  کتاب وسنت  پر سائٹ پر پبلش کرنے  کے لیے   پی ڈی ایف  فائل دی  تھی ۔جسے کتاب وسنت  سائٹ پر پبلش کردیا گیا ہے ۔(م۔ا)

  • 1494 #5814

    مصنف : پروفیسر مفتی عروج قادری

    مشاہدات : 12827

    زکوٰۃ عشر فطرانہ اور صدقات احکام سنتیں اور مسائل

    (پیر 24 جون 2019ء) ناشر : مکتبہ قرآن و حدیث کراچی
    #5814 Book صفحات: 68

    دینِ اسلام کا جمال وکمال یہ  ہے کہ یہ ایسے ارکان واحکام پر مشتمل ہے جن کا تعلق ایک طرف خالق ِکائنات اور دوسری جانب مخلوق کےساتھ استوار کیا گیا ہے یعنی اسلام کےپانچ ارکان میں  یہ ایک ایسا رکن اور فریضہ ہے  جس کا  تعلق حقوق اللہ  اور حقوق العباد سے  ہے ۔ دین  فرد کی انفرادیت  کا تحفظ کرتے ہوئے اجتماعی زندگی کوہر حال میں قائم رکھنے  کاحکم دیتاہے۔اس کے بنیادی ارکان  میں کوئی ایسا رکن نہیں جس میں انفرادیت  کے ساتھ اجتماعی زندگی  کو فراموش کیا گیا ہو۔انہی  بینادی ارکان ِخمسہ میں سے  ایک  اہم رکن زکوٰۃ ہے۔عربی زبان میں  لفظ  ’’زکاۃ‘‘ پاکیزگی ،بڑھوتری اور برکت کے معنوں میں استعمال ہوتا ہے۔جبکہ شریعت  میں  زکاۃ ایک  مخصوص مال کے مخصوص حصہ کو کہا جاتا ہے جو مخصوص لوگوں کو دیا جاتا ہے ۔اور اسے   زکاۃ اس لیے کہاجاتا ہے کہ اس سے دینے والے کا تزکیہ نفس ہوتا ہے اور اس کا مال پاک اور بابرکت ہوجاتا ہے۔ نماز کے بعد دین اسلام کا اہم ترین حکم ادائیگی زکاۃ ہے ۔اس کی ادائیگی فر ض ہے اور   دینِ اسلام  کے ان پانچ بنیادی ارکان میں سے ایک ہے جن پر دین قائم ہے۔زکاۃ ادا کرنےکے بے شمار فوائد اور ادا نہ کرنے کے  نقصانات  ہیں ۔قرآن مجید اور احادیث نبویہ میں  تفصیل سے اس کے احکام  ومسائل بیان ہوئے ۔جو شخص اس کی فرضیت سےانکار کرے وہ  یقینا کافر اور واجب القتل ہے  ۔یہی وجہ کہ  خلیفہ اول حضرت ابو بکر صدیق﷜ نے  مانعین ِزکاۃ کے خلاف اعلان ِجنگ کیا۔اور جو شخص زکاۃ کی فرضیت کا تو قائل ہو لیکن اسے ادا نہ کرتا ہو  اسے درد ناک عذاب میں  مبتلا  کیا جائے گا۔جس کی  وضاحت سورہ توبہ کی ایت 34۔35 اور صحیح بخاری شریف کی حدیث نمبر1403 میں موجود ہے ۔ اردو عربی زبان میں  زکوٰۃ کے  احکام ومسائل کےحوالے سے  بیسیوں  کتب موجود ہیں۔ زیر نظر کتاب ’’زکوٰۃ عشر،فطرہ اورصدقات‘‘ پروفیسر مفتی عروج قادری کی مرتب شدہ ہے  موصوف  نے اس  موضوع کے متعلق 255؍ سے زائد صحیح احادیث کو   مع تخریج  ومکمل حوالہ جات کے ساتھ اس کتاب میں جمع کردیا ہے ۔ مرتب  نے اس  مجموعہ میں نہ  توکوئی ضعیف حدیث  پیش کی  ہے اور نہ ہی  اختلافی امور ۔ہر حدیث کے ساتھ راوی کا نام اور کتابوں کے حوالے بھی موجود ہیں ۔اور امت مسلمہ کی یکجہتی کی کوشش میں مرتب نے  دیوبندی، بریلوی، اوراہل حدیث  تینوں مکاتب فکر کے نامور اور جید مدارس اور علماء  کے تصدیق نامے بھی لگا دئیے ہیں ۔ مرتب نےکتاب وسنت سائٹ پر پبلش کرنے کےلیے یہ کتاب  پی ڈی ایف فارمیٹ  میں ادارے کو عنائت کی ہے ۔(م۔ا)

  • 1495 #5813

    مصنف : ناصر الدین البانی

    مشاہدات : 4155

    تراویح اور اعتکاف

    (اتوار 23 جون 2019ء) ناشر : شعبہ نشر و اشاعت، امام ابن باز تعلیمی و رفاہی سوسائٹی، جھار کھنڈ
    #5813 Book صفحات: 42

    نمازِ تراویح نبی کریم ﷺ کی سنت مبارکہ ہے اورصحیح احادیث سے ثابت ہے۔سیدہ  عائشہ ؓ سے روایت ہے کہ نبی کریمﷺ  نے ایک رات مسجد میں نماز اداکی، لوگوں نے بھی آپﷺ کے ساتھ نماز پڑھی، پھر آپﷺنے دوسری رات نماز پڑھی اور لوگوں کی بھی کثیر تعداد نے آپﷺ کے ساتھ نماز ادا کی، پھر لوگ اسی طرح تیسری یا چوتھی رات میں بھی جمع ہوئے لیکن رسول اللہﷺتشریف نہ لائے اور جب صبح ہوئی تو آپ ﷺنے فرمایا:’’تم لوگوں نے جو کیا میں نے اسے دیکھا ہے اور گھر سے میں اس لیے نہیں نکلا کہ مجھے یہ خدشہ لاحق ہوا کہ کہیں اس نماز کو تم پر فرض قرار نہ دے دیا جائے۔صحیح احادیث  کے مطابق  رکعاتِ تراویح کی مسنون تعداد بشمول وتر گیارہ ہے  ۔مسنون تعداد کا  مطلب  وہ تعداد  ہےجو اللہ کے نبی ﷺ سے بسند صحیح ثابت ہے ۔ رکعات تراویح کی مسنون تعداد اوررکعات تراویح کی اختیاری تعداد میں  فرق ہے ۔ مسنون تعداد کا مطلب یہ ہے کہ  جو تعداد اللہ کےنبی ﷺ سے  ثابت ہے او راختیاری تعداد کا مطلب یہ  ہے  کہ وہ تعداد جو بعض امتیوں نے اپنی طرف سے اپنے لیے  منتخب کی  ہے یہ سمجھتے  ہوئے کہ یہ ایک نفل نماز ہے  اس لیے جتنی  رکعات چاہیں پڑھ سکتے ہیں۔اور رمضان میں اعتکاف سنت ہے۔ نبی کریمﷺنے اپنی حیات مبارکہ میں اعتکاف فرمایا اور آپ کے بعد ازواجِ مطہرات بھی اعتکاف فرماتی رہی تھیں۔اہل علم نے بیان کیا ہے کہ اس بات پر علماء کا اجماع ہے کہ اعتکاف مسنون ہے لیکن ضروری ہے کہ اعتکاف اس مقصد سے ہو جس کے لیے اسے مشروع قرار دیا گیا ہے اور وہ یہ کہ انسان مسجد میں اللہ سبحانہ و تعالیٰ کی اطاعت کے لیے گوشہ نشین ہو، دنیا کے کاموں کو خیر باد کہہ کر اطاعتِ الٰہی کے لیے کمر باندھ لے اور دنیوی امور سے بالکل دست کش ہو کر انواع و اقسام کی اطاعت  و بندگی بجا لائے، نماز اور ذکر الٰہی کا کثرت سے اہتمام کرے۔ رسول اللہﷺ لیلۃ القدر کی تلاش و جستجو کے لیے اعتکاف فرمایا کرتے تھے۔ مسنون رکعات تراویح اور اعتکاف کے احکام ومسائل کتب حدیث وفقہ میں موجود ہیں  اوراس کے متعلق  ائمہ محدثین  اورعلمائے عظام کی بیسیوں کتب موجود ہیں ۔ زیر نظر کتاب ’’تراویح اور اعتکاف‘‘ محدث العصر شیخ ناصر الدین البانی ﷫ کی قیام رمضان اور اعتکاف کے موضوع  ایک شاندارکتاب  بعنوان’’ قیام رمضان والاعتکاف‘‘ کا اردو ترجمہ ہے ۔اس مختصر کتابچہ  میں شیخ نے  دونوں عبادتوں کی جملہ جزئیات کو کتاب وسنت کی روشنی میں نہایت سادہ ، آسان اور عام فہم انداز میں سمجھایا ہے۔جناب مولانا اشفاق سجاد سلفی (استاد جامعہ ابن تیمیہ، بہار) نے اس رسالہ کی اہمیت کے پیش نظراردو قارئین کےلیے  اس کا آسان فہم اردوترجمہ کیا ہے اس کتابچہ کو نیٹ سے ڈاؤن لوڈ کرکے کتاب وسنت سائٹ پر پبلش کیا گیا ہے  ۔(م۔ا)

  • 1496 #5812

    مصنف : قاری محمد صدیق

    مشاہدات : 4990

    تجوید و قراءت کا پیغام خدام قرآن کے نام ( جلد اول )

    dsa (ہفتہ 22 جون 2019ء) ناشر : مدرسہ الفضل احمد آباد انڈیا
    #5812 Book صفحات: 274

    قرآن  کریم  الفاظ ومعانی دونوں کے مجموعہ کا نام ہے ، زمانۂ نبوت سے  تا حال علماء امت نے جس طرح قرآن کے معانی ومطالب کو اپنی محنت  کا میدان بنایا اسی طرح الفاظ قرآن، طرز اداء اور وقف وسکون کوبھی اپنی توجہ کا مرکز بنایا جس کو ہم فن تجوید وقراءات  سےتعبیر کرتے ہیں ۔تلاوت ِقرآن کا  بھر پور اجروثواب اس  امر پرموقوف ہے کہ تلاوت پورے قواعد وضوابط اور اصول وآداب کے ساتھ کی جائے قرآن کریم  کی تلاوت  کا صحیح  طریقہ جاننا اورسیکھنا علم ِتجوید کہلاتا ہے  ہرمسلمان کے لیے ضروری ہے کہ  وہ علمِ تجوید کے بنیادی قواعد سے آگاہی  حاصل کرے ۔ کیونکہ  قرآن کریم اللہ تعالیٰ کی  وہ عظیم الشان کتاب ہے کہ ہر مسلمان پراس کتاب کو صحیح پڑھنا لازمی اور ضروری ہے جس  کاحکم  ورتل القرآن ترتیلا سے واضح ہوتا ہے۔ اس قرآنی حکم کی تکمیل اور فن تجویدکوطالب تجوید کےلیے  آسان اورعام فہم بناکر پیش کرناایک استاد کے منصب کا  اہم فریضہ ہے ۔ایک اچھا استاد جہاں اداء الحروف کی طرف توجہ دیتا ہے ۔ وہیں وہ اپنے  طالب علم کو  کتاب کےذریعے بھی مسائل تجوید ازبر کراتا ہے۔علم تجوید قرآنی علوم کے بنیادی علوم میں سے ایک  ہے  ۔ اس علم کی تدوین کا آغاز دوسری صدی کے  نصف سے ہوا۔ائمۂ حدیث وفقہ کی طرح تجوید وقراءات کے ائمہ کی بھی  ایک طویل فہرست ہے  اور تجوید وقراءات کے موضوع    پرماہرین تجوید وقراءات  کی بے شمار کتب موجود ہیں ۔   جن سے استفادہ کرنا اردو دان طبقہ کے لئے اب  نہایت سہل اور آسان ہو گیا ہے ۔ عرب قراء کی طرح برصغیر پاک وہند کے علماء  کرام اور  قراءعظام  نے  بھی  علم تجوید قراءات  کی اشاعت وترویج کےلیے گراں قدر خدمات انجام دی ہیں ۔پاکستان میں دیوبندی قراء کرام کےعلاوہ  سلفی قراء عظام  جناب قاری یحییٰ رسولنگری، قاری محمداریس العاصم ،قای محمد ابراہیم میرمحمدی  حفظہم اللہ اور ان کےشاگردوں کی  تجوید قراءات کی نشرواشاعت میں  خدمات  قابل تحسین ہیں  ۔مذکورہ قراء کی تجوید وقراءات کی کتب کے  علاوہ  جامعہ لاہور الاسلامیہ کے کلیۃ القرآن ومجلس التحقیق الاسلامی ،لاہور  کے زیر نگرانی شائع ہونے  والے  علمی مجلہ ’’ رشد ‘‘کےعلم ِتجویدو  قراءات  کے موضوع پر تین ضخیم  جلدوں  پر مشتمل قراءات نمبر  اپنے  موضوع  میں انسائیکلوپیڈیا کی حیثیت رکھتے ہیں ۔جس میں  مشہور قراء کرام کے   تحریر شدہ مضامین ، علمی  مقالات  اور حجیت  قراءات پر    پاک وہند کے  کئی  جیدمفتیان کرام کے فتاوی ٰ جات بھی شامل ہیں اور اس میں  قراءات کو عجمی فتنہ قرار دینے والوں کی  بھی خوب خبر لیتے ہوئے  ان کے  اعتراضات کے  مسکت جوابات دیئے گئے ہیں۔ زیر نظرکتاب ’’تجوید وقراءات کا پیغام خدامِ قرآن کے نام  جلد اول ‘‘   ہند وستان کے   مایہ ناز شیخ القراء قاری المقری محمد  صدیق  ﷾کے  تجوید وقراءات  کے موضوع پر پیش کیے گئےدروس   کی کتابی صورت ہے ۔ قاری صاحب کےشاگرد رشید مولوی  رضوان سلمہ  نے قاری صدیق صاحب کے بیانات کو کیسٹوں  سے  تحریرمیں منتقل کیا ہے اور قاری محمد ہارون صاحب  نے اسے کتابی صورت میں مرتب کیا ہے ۔قاری صدیق صاحب نے اس   میں فن کے پیچیدہ مسائل کاحل ، مصاحف عثمانیہ کے بارے میں امت کا نظریہ اوراس کے تشفی بخش اور قابل اطمینان جوابات، مدارس کو رجال کا ر کی فراہمی کے لیے نئے طرز عمل اور نئے جدوجہد کی طرف توجہ ، فن کے اصول وفروش پر مشتمل کتب کی طرف رجوع کی ضرورت ، اسی طرح مساجد کےلیے ائمہ وخطباء  ومؤذنین تیار کرنے کی طرف ترغیب دلائی ہے۔نیز فن اور صحت کےلیے مضر اور منافی اشیاء سے اجتناب اور فن کے لیے مفید اور نافع چیزوں کے اختیار کی طرف توجہ دلائی ہے بلکہ قاری صاحب  نے امت میں فن کے بارے میں موجود کمزوریوں اور بیماریوں کی تشخیض اوراس کے علاج کو بھی تجویز فرمادیا ہے  جو شائقینِ فن کےلیے تسکین کا باعث ہونے کے ساتھ فن میں ترقی کے خواہاں لوگوں کےلیے راہ نما اور سنگ میل کا  کام دیتا  ہے ۔اللہ تعالیٰ قاری صاحب کی اس کاوش کو قبول فرمائے۔  (آمین)ادارے کو یہ کتاب وسنت سائٹ پر پبلش کرنے کے لیے پی ڈی ایف فارمیٹ میں ملی ہے ۔ (م۔ا)

  • 1497 #5811

    مصنف : ڈاکٹر عبد الرزاق بن عبد المحسن البدر

    مشاہدات : 5208

    سلف کا وصیتی پیغام نوجوانان ملت کے نام

    (جمعہ 21 جون 2019ء) ناشر : ہدیٰ و نور ریسرچ فاؤنڈیشن شیندور جناگھاٹ انڈیا
    #5811 Book صفحات: 31

    وصیت وصایا کی جمع ہے وصیت لغت میں ہر اس چیز کو کہا جاتا ہے جس کے کرنے کا حکم دیا جائے خواہ زندگی میں یا مرنے کے بعد، لیکن عرف میں اس کام کو کہا جاتا ہے کہ مرنے کے بعد جس کے کرنے کا حکم ہو۔عموماًسفر کو جانے والے یا قریب الموت شخص کا نصیحت کرنا کہ میرے بعد ایسا ہونا چاہیے یعنی مرتے وقت یا سفر کو جاتے وقت کچھ سمجھانا، آخری نصیحت کرنا۔ عموماً کسی بھی وقت یا زندگی کے آخری لمحات میں کی جانے والی نصیحت، دیے جانے والے احکامات وصیت کہلاتے ہیں۔سلف  نے نوجوانوں کو خوب  خوب وصیتیں  کی ہیں کتاب وسنت   او ر کتب ِتاریخ میں  نبی  اکرم ﷺ اور  سلف صالحین کی بے شمار نصیحتیں موجود ہیں۔ زیر نظر کتابچہ ’’سلف کاوصیتی پیغام نوجوانان ملت کے نام ‘‘ میں  فضیلۃ الشیخ عبد الرزاق بن عبد المحسن البدر﷾ نے  محتلف اسلاف  کی نوجوانوں کےلیے کی گئی پندرہ وصیتوں کو جمع کیا ہے ۔یہ کتابچہ پی ڈی ایف فارمیٹ کی  صورت میں  کسی صاحب نے عنائت کیا ہے  افادہ عام کےلیےاسے کتاب وسنت سائٹ پر پبلش کردیا گیا ہے۔ (م۔ا)

  • 1498 #5810

    مصنف : محمد اسلم صدیقی

    مشاہدات : 9785

    قرن اول میں مسلمانوں کے غیر مسلموں سے تعلقات و معاہدات اور عصر حاضر ( مقالہ پی ایچ ڈی )

    (جمعرات 20 جون 2019ء) ناشر : شعبہ علوم اسلامیہ جامعہ پنجاب
    #5810 Book صفحات: 358

    اسلام ایک عالمی  مذہب ہے اور مذاہبِ عالم  میں یہ واحد مذہب ہے جو ہر مذہب کے ماننے والوں کے ساتھ تمام معاملات میں رواداری اور حسن سلوک کی تعلیم  دیتاہے ۔ نبی کریم ﷺ نے اسلام کی آفاقی تعلیمات کو عام کرنے کے لئے دنیا بھر کے حکمرانوں کے نام خط لکھے اور انہیں اسلام قبول کرنے کی دعوت دی۔ان حکمرانوں میں سے بعض عیسائی مذہب سے تعلق رکھتے تھے۔اسلام کے داعی اوّل  نبی کریم ﷺ کے دلرُبا کردار  کا نقشہ او ر آپ ﷺ کے صحابہ کرام ﷢ کاطرزعمل  اس بات کی روشن  دلیل ہے اسلامی معاشرے  میں غیر مذہب رعایا کوکیسا مقام حاصل تھا۔روز ِ اول سے ہی مبلغ اسلام رسول اللہ ﷺ اور مسلمانوں کو اسلام کی ترقی اوربقا کےلیے  مختلف مذاہب کے ماننے والوں سےبرسرِپیکار ہونا پڑا ۔ مشرکین کے علاوہ جو طاقتیں اسلام کے راستے میں مزاحم ہوئیں ان میں یہودیت ونصرانیت پیش پیش تھیں۔گوکہ یہ دونوں  طاقتیں اہل ِ کتاب  تھیں لیکن عمومی طور  پر انہوں نے اسلام کی مخالفت اور کاروانِ حق کی ناؤ ڈبونے میں کوئی کسر نہ اٹھا  رکھی۔لیکن اس کے باوجو درسول اللہ ﷺ نے اہل کتاب سے   جو تعلقات  قائم کیے  انہیں عہد حاضر میں   بطور نظیر  پیش کیا جاسکتاہے ۔آپ ﷺ نے امت کی رہنمائی فرماتے  ہوئے عملی  نمونہ پیش  کیا۔ تاریخ اسلام شاہد ہے کہ نبی ﷺ نے اہل کتاب کودیگر غیر مسلموں پر فوقیت دی اورہر شعبے میں ان کے ساتھ محض اہل ِکتاب ہونے کی بنا پر دوستانہ اور ہمداردانہ رویہ اپنایا۔عہد نبویﷺ میں رسول اللہ ﷺ نے یہود نصاریٰ سے جو تعلقات  قائم کیے اسی نمونے کو سامنے رکھتے ہوئے  خلفائے راشدین نے اہل ِ کتاب سے  مراسم قائم کیے ۔ مجموعی طور پر  رسول اللہ ﷺ اور صحابہ کرام ﷢ نے  یہود ونصاریٰ کی طرف  دوستی کاہاتھ ضرور بڑھایا اوران سے مختلف قسم کے تعلقات قائم کرتے ہوئے  باہمی  معاہدات بھی کیے۔ مگر ان کی  اسلام دشمنی کو کبھی فراموش نہیں کیا اور ہمیشہ ایک حد میں رہتے  ہوئے  احکام ِ الٰہیہ کی روشنی میں مختاط انداز اختیار کیا ۔ زیر نظرمقالہ بعنوان ’’ قرنِ اول میں مسلمانوں کے غیر مسلموں سے تعلقات ومعاہدات اور عصر حاضر ‘‘ محترم جناب محمداسلم صدیقی کا  ڈاکٹریٹ کا تحقیقی مقالہ ہے  جسے انہوں نے  2002میں  شعبۂ علومِ اسلامیہ ،جامعہ پنجاب ،لاہور میں پیش کر کے پی  ایچ ڈی کی ڈگری  حاصل کی مقالہ   نگار نے اپنے اس تحقیقی مقالہ کو چھ ابواب میں  تقسیم   کیا ہے  اور اس تحقیقی مقالہ میں یہ ثابت کیا ہے کہ  اسلام ایک عالمی دین ہے اور نبی کریم ﷺ کی بعثت پورے عالم انسانیت کے لیے ہوئی ہے ۔ لہذا تمام مسلمانوں کوبھی اپنی سوچ عالمی بنا کر دنیا کے مسائل حل کرنے اور عالم انسانیت کو اللہ تعالیٰ اور اس کے رسول کی تعلیمات کو اپنانے کے لیے حکمت موعظہ حسنہ اور  مجادلہ احسن  سے کام لینا چاہیے ،مسلمانوں کو غیر مسلموں سے تعلقات ومعاہدات کےلیے اسے مشعل راہ بنا کر اقوام عالم سے صحیح اسلامی روادری وسعت ظرفی اور احترام انسانیت سے بھر پور رویوں کا مظاہرہ کرنا چاہیے ،نبی  اکرم ﷺ نے  مدنی دور میں  جو غیر مسلم اقوام سے مختلف معاہدے کیے  وہ آج عصر  حاضر میں بھی  مسلمانوں کےلیے مشعل راہ بن سکتے ہیں  نیز  خلفاء راشدین  نے  اقوام عالم سے تعلقات ومعاہدات کےلیے دور نبوی کو بنیاد بنایا تھا ان کا نمونہ بھی عالم اسلام کےلیے ایک اعلیٰ مثال او راقوام عالم کو اپنا شاندار ماضی دکھانے کےلیے ایک مثالی دور کی حیثیت رکھتا ہے ،اسلام کی تعلیمات ابدی ہیں دور نبوی اور خلفاء راشدین کے دور کی مثالیں ہمیں ہر دور کے غیر مسلموں سے احسن سلوک اور ان سے خاندانی ، سماجی اور معاشی تعلقات کی بنیادیں فراہم کرتی ہیں ۔(م ۔ا) 

  • 1499 #5809

    مصنف : محمد طفیل احمد مصباحی

    مشاہدات : 9435

    موبائل فون کے ضروری مسائل

    (بدھ 19 جون 2019ء) ناشر : فلاح ریسرچ فاؤنڈیشن انڈیا
    #5809 Book صفحات: 192

    اللہ  تعالیٰ نے انسان پر بے شمار انعامات کئے ہیں۔ انعاماتِ ربانیہ میں سے سرفہرست عقل کی نعمت ہے انسان نے اللہ تعالیٰ کی عطا کردہ اس عظیم نعمت کے ذریعے نوع انسانی کو بے شمار سہولیات فراہم کی ہیں ان میں سے انٹر نیٹ موبائل فون اور دیگر ذرائع ابلاغ سے انسان کو بے شمار فوائد حاصل ہوئے ہیں۔موبائل فون موجودہ دور کی ایک اہم ٹیکنالوجی اور ضرورت بن کر سامنے آیا ہے جس نے چند برسوں میں ہی انسانی زندگیوں پر اپنا تسلط یوں قائم کر لیا کہ ہر چھوٹے سے بڑے تک، خواتین سے مرد تک سبھی موبائل کے بغیر خود کو ادھورا محسوس کرتے ہیں۔ مگر یہ بھی ایک اٹل حقیقت ہے کہ ان نعمتوں کا غلط استعمال نوع انسانیت کے لیے مہلک نتائج دے رہا ہے۔ ایک مسلمان کو بحیثیت مسلمان جس طرح کسی بھی چیز کا استعمال اسلامی اصول وقوانین کی روشنی میں کرنا چاہیے  اسی طرح موبائل کےاستعمال کے لیے بھی اسلامی اصول وقوانین ان کےپیش نظر رہنے چاہییں۔ زیر تبصرہ کتاب’’موبائل فون کے ضروری مسائل ‘‘ محمد طفیل احمد مصباحی (سب ایڈیٹر ماہنامہ اشرفیہ،اعظم گڑھ یوپی) کی  کاوش ہے اس کتاب  میں انہوں نے موبائل فون کے فوائد ونقصانات پر بھرپور روشنی ڈالی ہے اور اس کے استعمال کے دینی وشرعی آداب بڑی تفصیل سے بیان کیے ہیں ۔موبائل کال، موبائل میسج،آڈیو، ویڈیو، فوٹوگرافی ،ای میل،آن لائن خریدفروخت اور موبائل فون کے ذریعہ نکاح وطلاق وغیرہ موبائل کے جملہ گوشوں سےمتعلق مسائل بیان کیے ہیں  تاکہ اسے  شریعت کی حدود  میں رہ کر استعمال کیا جائے ۔فاضل مصنف نے جابجا قرآنی آیات، احادیث کریمہ اور فقہی عبارات  کے حوالوں سے مزین کر کے کتاب کو قابل اعتماد بنادیا ہےخصوصاً موبائل فون کے صحیح استعمال پر زور دیاگیا ہے اور اس کے غلط اور ناجائز استعمال سے پرہیز کی پوری تلقین کی ہے ۔یہ کتاب موبائل اور ٹیلیفون سے متعلق ایک سو   سے زائد جدید فقہی اور شرعی مسائل کاگراں قدرمجموعہ ہے ۔اللہ تعالیٰ مصنف کی کاوش کو شرف قبولیت سے نوازے ان کے زورِ قلم میں اضافہ فرمائے   اور کتاب کو عامۃ الناس کے لیے نفع بخش بنائے ۔آمین(م۔ا)

  • 1500 #5808

    مصنف : ڈاکٹر شاہد بدر فلاحی

    مشاہدات : 3662

    کوہ استقامت ہبۃ الدباغ

    (منگل 18 جون 2019ء) ناشر : شعور حق، نئی دہلی
    #5808 Book صفحات: 34

    اخوان المسلمین مصر کی سب سے پرانی اور بڑی اسلامی تنظیم ہے۔اخوان المسلمین انیس سو بیس کی دہائی میں وجود میں آئی اس کے بانی حسن البنا تھے۔اس تنظیم نے اپنی سیاست اور امدادی کاموں سے دنیا بھر میں اسلامی تحریکوں کو متاثر کیا۔مصر وشام میں اس تنظیم کے کارکنان پر  بہت ظلم ستم کیا گیا۔اس کے کارکنان پر ظلم وستم کی کہانیاں بڑی دل آویز ہیں ۔شامی جیلوں میں خواتین پر ہولناک مظالم ڈھائے گئے۔ زیر نظرکتاب’’کوہِ استقامت  ہبہ الدباغ‘‘ نوسال تک شامی جیل میں پسنے والی   ایک اخوانی  بہن کی دستان ہے۔ یہ اسّی کی دہائی کی داستانوں میں  ایک دستان ہے نو سال بعد یہ  جب جیل سے رہاہوئی توجیل کے تاریک ایام کی اس نے اپنی آپ بیتی اور ا پنے مشاہدات کو  ’’خمس دقائق حسب‘‘ کے نام سےعربی میں تحریرکیا ۔یہ کتاب اسی کتاب کا اردو ترجمہ ہے ۔ یہ مختصر کتاب  بہت معلوماتی اور جذبۂ عمل کو بڑھادینے والی ہے ۔(م۔ا)

< 1 2 ... 57 58 59 60 61 62 63 ... 269 270 >

ایڈ وانس سرچ

اعدادو شمار

  • آج کے قارئین 23983
  • اس ہفتے کے قارئین 238139
  • اس ماہ کے قارئین 187310
  • کل قارئین101747826
  • کل کتب8723

موضوعاتی فہرست