کل کتب 6741

دکھائیں
کتب
  • 1526 #5779

    مصنف : محمد حنیف گنگوہی

    مشاہدات : 11465

    تحفۃ الادب شرح اردو نفحۃ العرب

    (جمعرات 16 مئی 2019ء) ناشر : دارالاشاعت اردوبازارکراچی
    #5779 Book صفحات: 345

    مولانا محمد اعزاز علی امروہوی دار العلوم دیوبند کے مایہ ناز فاضل ، مفسر محدث فقیہ اور ادیب تھے اور تمام ہی علوم میں انھیں یکساں کمال حاصل تھا ، ان کے  قلم سے پھیلا فیضان آج تک جاری و فیض رساں ہے ، نہایت متواضع شخصیت کے حامل ، خلوص و للہیت کے پیکر اور علم پر خود کو فدا کرنے کی اپنی مثال آپ تھے ۔فقہ و ادب ان کا خاص فن تھا ، جب ابتداً دار العلوم  دیوبند آئے تو علم الصیغہ اور نور الایضاح سپرد ہوئیں ، مگر دروس نے ایسی مقبولیت پائی کہ دار العلوم کے حلقہ میں شیخ الادب و الفقہ کے لقب سے مشہور ہو گئے ، ہر فن کی کتابوں پر ان کو عبور حاصل تھا ، تعلیم کے ساتھ طلبہ کی تربیت اور نگرانی ان کا خاص ذوق تھا ۔ جس طرح عربی نظم و نثر پر قدرت و کمال تھا ، اسی طرح اردو نظم و نثر پر بھی کمال حاصل تھا ، عربی ادب میں انہوں نے نفحةالیمن کے معیار کے مطابق نفحة العرب کے نام سے ایک کتاب مرتب کی تھی ، جس میں تاریخی حکایات ، وقصص اور اخلاقی مضامین درج کیے گئے ہیں ، یہ کتاب عربی مدارس میں کافی مقبول ہوئی ، اور كئی  مدارس میں آج تک داخلِ نصاب ہے اسی لیے اہل علم  نے نفحۃ  العرب کی متعدد شروح لکھی ہیں ۔ زیر نظر  کتاب ’’ تحفۃ الادب شرح اردو نفحۃ العرب ‘‘    مدارس  دینیہ کے نصاب میں  شاملِ نصاب  عربی ادب کی مشہور ومعروف کتاب نفحةالعربکی    اردوشرح ہے ۔یہ شرح مولانا محمد حنیف گنگوہی (فاضل دار العلوم ،دیوبند)  نےکی ہے ۔ شارح  نے نفحة العرب    کا شرح کرنے کے علاوہ   تقریباً 30 صفحات  میں  عربی  زبان وادب  کی تاریخ اور ادب  کی ،  لغوی ، اصطلاحی  ماہیت  اور  ایسے اصحاب تاریخ کا مختصر تعارف  بھی پیش کیا ہے کہ  جن کے بارے میں  صاحب نفحۃ العرب  نے سکوت یا لاعلمی کا اظہار کیا  ہے۔نفحة العرب  کی یہ  شر ح’’ تحفۃ الادب ‘‘نیٹ سےڈاؤن لوڈ کر کے   کتا ب وسنت  سائٹ  کے قارئین وناظرین کے  لیے پیش کی گئی ہے تاکہ عربی ادب پڑھنے  پڑھانے  والے  احباب  اس سے مستفید ہوسکیں۔(م۔ا)

  • 1527 #5778

    مصنف : محمد قاسم فرشتہ

    مشاہدات : 27546

    تاریخ فرشتہ جلد اول

    dsa (اتوار 12 مئی 2019ء) ناشر : المیزان ناشران و تاجران کتب، لاہور
    #5778 Book صفحات: 346

    ہندوستان دنیا کا ایسا خطہ ہے جہاں آٹھویں صدی سے لے کر بیسویں صدی تک دو غیرملکی حکمران، عرب مسلمان اور انگریز(برطانوی) قابض رہے۔ 712 ء میں مسلمان حکمران محمد بن قاسم نے ہندوستان میں قدم رکھا اور 1857 کے غدر کے بعد باقاعدہ مسلمانوں کے اقتدار کا خاتمہ ہوا ۔ برطانوی سامراج جس کی ابتداء 1757 ء کو ہوئی تھی کا خاتمہ 1947 ء کو ہوا۔ محمد بن قاسم نے دمشق میں موجود مسلمان خلیفہ الولید اور بغداد کے گورنر حجاج بن یوسف کی آشیر باد سے، 712 ء میں ہندوستان پر حکمرانی کا آغاز کیا ۔ 1590ء تک مسلمان حکمران شہنشاہ اکبر تقریباً پورے ہندوستان پر قابض ہو چکا تھا۔ اورنگ زیب کے دور (1657-1707) میں اس سلطنت میں کچھ اضافہ ہوا۔تاریخ ہندوستان  کے متعلق بے شمار کتب  موجود ہیں   ان  میں سے تاریخ فرشتہ  بڑی اہم کتاب ہے ۔ زیر نظر کتاب ’’ تاریخ فرشتہ ‘‘محمد قاسم فرشتہ (متوفی 1620ء) کی تصنیف ہے ہندوستان کی عمومی کتب ہائے تواریخ میں سے ایک مشہور تاریخی کتاب ہےیہ ہندوستان کی مکمل  تاریخ  ہے ۔ محمد قاسم فرشتہ نے  یہ کتاب ابراہیم عادل شاہ ثانی، سلطانِ بیجاپور (متوفی 1627ء) کے حکم سےفارسی زبان میں تصنیف کی صاحب کتاب  نے  اِسے ’’گلشن ابراہیمی‘‘ کا نام دیا مگر عوام میں یہ تاریخ فرشتہ کے نام سے مشہور ہوئی۔ممبئی کے انگریز گورنر لارڈ الفنسٹن نے پہلی بار نہایت اہتمام کے ساتھ بڑی تقطیع کی دو ضخیم جلدوں میں  1832ء میں اسے  شائع کروایا۔ اِس کے بعد لکھنؤ سے مطبع منشی نول کشور نے اِس کے متعدد ایڈیشن شائع کیے جو1864ء، 1865ء اور 1884ء میں شائع ہوئے۔ انگریزی زبان میں اِس کے بیشتر تراجم شائع ہوئے ہیں جن میں پہلا انگریزی ترجمہ 1868ء میں لندن سے شائع ہوا تھا۔ اردو زبان میں پہلا ترجمہ 1309ھ میں لکھنؤ سے مطبع منشی نول کشور نے شائع کیا تھا۔زیر تبصرہ  ترجمہ  عبدالحئی خواجہ کا ہ ے  جو انہوں نفیس اکیڈمی کراچی کی فرمائش پر کیا  تھا جسے نفیس اکیڈمی  نے دو جلدوں میں شائع کیا زیرتبصرہ  نسخہ چار جلدوں میں    ہےجوکہ  المیزان ،لاہورکا مطبوعہ ہے ۔(م۔ا)

  • 1528 #5777

    مصنف : ناصر الدین البانی

    مشاہدات : 5588

    تمام المنۃ فی التعلیق علیٰ فقہ السنۃ

    (ہفتہ 11 مئی 2019ء) ناشر : مرکزی مکتبہ اہلحدیث، مؤناتھ بھنجن، یوپی
    #5777 Book صفحات: 543

    قدیم علمی ورثہ ایک ایسا بحرِ زخّار ہے جس میں ایک سے ایک بڑھ کر سچے موتی موجود ہیں لیکن جوں جوں ہم قدیم سے جدید زمانے کی طرف بڑھتے ہیں یہ موتی نایاب ہوتے جاتے ہیں لیکن ان جواہرات میں سے ایک جوہر ایسا بھی مل جاتا ہے جو یکبارگی ساری محرومیوں کا ازالہ کردیتا ہے۔ ماضی قریب کے  محدثِ جلیل، امام جرح و تعدیل شیخ علامہ محمد ناصر الدین البانی ﷫ ایسا ہی گوہر بے مثال تھا جس کی آب و تاب نے مشرق و مغرب کو منور کر دیا۔ ۔ علامہ البانیؒ خدمت سنت اور حدیث رسول اللہ کے اہتمام و انصرام، احادیث کے مراجع و مصادر، روایات کی صحت و ضعف کے لحاظ سے درجہ بیان کرنے میں بے نظیر تھے۔ شیخ البانیؒ کی تصنیفات علمی تحقیق، اسانید و شواہد اور محدثین کے اقوال کے تتبع اور تلاش کے حوالے سے ممتاز ہیں۔شیخ  نے تحقیق وتخریج کے علاوہ بعض کتب پر حواشی وتعلیقات بھی  تحریر کیے ۔  زیر نظر کتاب  فقہ اسلا می کی مشہور ومعروف  کتاب فقہ السنۃ پر  شیخ البانی ﷫  کی   تعلیق بعنوان’’تمام المنۃ فی تعلیق علیٰ فقہ السنۃ‘‘ کا  اردو ترجمہ ہے ۔ا س کتاب میں شخ البانی  نے  فقہ السنہ  میں وار ان احادیث کافنی جائزہ لیا ہے جن پر علامہ  سید سابق نے اعتماد کر  کے  مسائل کا استخراج کیا ہے۔جمال احمد مدنی اور عزیز الحق عمری نے نہایت محنت و لگن سے اردو قالب میں ڈھالا ہے۔  تاکہ اردو داں طبقہ  بھی شیخ البانی   کی تعلیقات  سے مستفید ہوسکے ۔ اللہ تعالیٰ شیخ البانیؒ کو غریق رحمت فرمائے اور مترجمین کو بھی اجر عظیم سے نوازے۔ آمین(م۔ا)

  • 1529 #5776

    مصنف : محمد اعزاز علی امروہوی

    مشاہدات : 46096

    تکمیل الادب شرح اردو نفحۃ العرب

    (جمعہ 10 مئی 2019ء) ناشر : مکتبہ رحمانیہ لاہور
    #5776 Book صفحات: 625

    مولانا محمد اعزاز علی امروہوی دار العلوم دیوبند کے مایہ ناز فاضل ، مفسر محدث فقیہ اور ادیب تھے اور تمام ہی علوم میں انھیں یکساں کمال حاصل تھا ، ان کے  قلم سے پھیلا فیضان آج تک جاری و فیض رساں ہے ، نہایت متواضع شخصیت کے حامل ، خلوص و للہیت کے پیکر اور علم پر خود کو فدا کرنے کی اپنی مثال آپ تھے ۔فقہ و ادب ان کا خاص فن تھا ، جب ابتداً دار العلوم  دیوبند آئے تو علم الصیغہ اور نور الایضاح سپرد ہوئیں ، مگر دروس نے ایسی مقبولیت پائی کہ دار العلوم کے حلقہ میں شیخ الادب و الفقہ کے لقب سے مشہور ہو گئے ، ہر فن کی کتابوں پر ان کو عبور حاصل تھا ، تعلیم کے ساتھ طلبہ کی تربیت اور نگرانی ان کا خاص ذوق تھا ۔ جس طرح عربی نظم و نثر پر قدرت و کمال تھا ، اسی طرح اردو نظم و نثر پر بھی کمال حاصل تھا ، عربی ادب میں انہوں نے نفحةالیمن کے معیار کے مطابق نفحة العرب کے نام سے ایک کتاب مرتب کی تھی ، جس میں تاریخی حکایات ، وقصص اور اخلاقی مضامین درج کیے گئے ہیں ، یہ کتاب عربی مدارس میں کافی مقبول ہوئی ، اور كئی  مدارس میں آج تک داخلِ نصاب ہے اسی لیے اہل علم  نے نفحۃ  العرب کی متعدد شروح لکھی ہیں ۔ زیر نظر  کتاب ’’ تکمیل الادب شرح اردو نفحۃ العرب ‘‘    مدارس  دینیہ کے نصاب میں  شاملِ نصاب  عربی ادب کی مشہور ومعروف کتاب نفحةالعربکی    اردوشرح ہے ۔یہ شرح مولانا مصلح الدین قاسمی  (سابق مدرس دار العلوم ،دیوبند)  نےکی ہے ۔ شارح  نے نفحة العرب   کی تشریح  خاصی محنت کی ہے ۔عبارت کا ترجمہ نہایت مناسب  ہےکہ تحت اللفظ ہونے کے ساتھ اس میں  ادبی چاشنی بھی محسوس ہوتی ہے لغوی تحقیق میں افعال کے ابواب کی تعیین ، واحد کی جمع اور جمع کا واحد بھی بتایا ہے ۔نیز عبارت کی نحوی ترکیب بعد ازاں عبارت کی کامیاب تشریح کی ہے  جو  مبتدی طلبہ کے لیے ضروری تھی۔اس کے علاوہ عبارت کے سیاق وسباق کو مدنظر رکھ کر  فاضل شارح نے بہت سے مفید باتیں بھی شرح میں سمو دی ہیں  جن کے باعث افادہ دو چند ہوگیا ہے ۔نفحة العرب  کی یہ  شر ح’’ تکمیل الادب ‘‘نیٹ سےڈاؤن لوڈ کر کے   کتا ب وسنت  سائٹ  کے قارئین وناظرین کے  لیے پیش کی گئی ہے تاکہ عربی ادب پڑھنے  پڑھانے  والے  احباب  اس سے مستفید ہوسکیں۔(م۔ا)

  • 1530 #5775

    مصنف : نبیل اختر چوہدری

    مشاہدات : 8725

    تفسیر تذکیر القرآن کے اسلوب و منہج کا تحقیقی جائزہ ( مقالہ ایم اے )

    (جمعرات 09 مئی 2019ء) ناشر : علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی، اسلام آباد
    #5775 Book صفحات: 120

    مولانا وحید الدین خان یکم جنوری 1925ءکو پید ا ہوئے۔ اُنہوں نے  اِبتدائی تعلیم مدرسۃ الاصلاح ’سرائے میر اعظم گڑھ میں حاصل کی ۔شروع  شروع میں مولانا مودودی﷫ کی تحریروں سے متاثر ہوکر  1949ء میں جماعت اسلامی   ہند میں شامل ہوئے  لیکن 15 سال بعد جماعت اسلامی کوخیر باد کہہ دیا  اورتبلیغی جماعت میں شمولیت اختیار کرلی ۔ 1975ء میں اسے بھی مکمل طور پر چھوڑ دیا ۔مولاناموصوف تقریبا دو صد کتب کے مصنف ہیں  جو  اُردو ،عربی، اورانگریزی زبان میں ہیں۔مولانا کی تصنیفات میں  ایک کتاب تفسیر ’’ تذکیر القرآن ‘‘ بھی ہے ۔ اُن  کی تحریروں میں مکالمہ بین  المذاہب ،اَمن کابہت  زیادہ ذکر ملتاہے  اوراس میں وعظ وتذکیر  کاپہلو  بھی نمایاں طور پر موجود ہے ۔لیکن مولانا  صاحب کے افکار  ونظریات میں تجدد پسندی کی  طرف میلانات اور رجحانات بہت پائے جاتے  ہیں  اُنہوں نے  دین کے بنیادی تصورات کی از سر نو ایسی تعبیر وتشریح پیش کی ہے جو ان سے پہلے کسی نے  نہیں کی اوروہ نہ صرف اس بات کو تسلیم کرتے ہیں بلکہ اپنے لیے  اس میں فخر محسوس کرتے ہیں ۔ مولانا وحید الدین خان افکار ونظریات  کے متعلق ڈاکٹر  حافظ زبیر  ﷾ کی کتاب لائق مطالعہ ہے ۔ زیر نظر  تحقیقی مقالہ  بعنوان تفسیر’’ تذکیر القرآن ‘‘ کے اسلوب ومنہج کا تحقیقی جائزہ ‘‘ محترم جناب نبیل اختر چوہدری  کی  کاوش ہے  مقالہ نگار نے یہ مقالہ علامہ اقبال اوپن  یونیورسٹی کے کلیہ عربی  وعلوم اسلامیہ میں پیش کر کے ایم فل کی ڈگری حاصل کی  ہے ۔ مقالہ نگار نے اس  تحقیقی مقالے کو چار ابواب میں تقسیم کر کے اس میں  مولانا وحید الدین خان  کی تفسیر تذکیر القرآن کا تحقیقی  وتنقیدی جائزہ پیش کرنے کی کوشش کی ہے ۔ پہلے دو ابواب میں  تفسیر کا مفہوم اور ارتقاء اور مولانا صاحب کےحالات زندکی  پر روشنی ڈالی ہے ۔جبکہ تیسرے باب میں تفسیر تذکیر القرآن کا تحقیقی وتنقیدی جائزہ پیش کیا ہے اور چوتھی باب میں  دو اہم  معاصر تفاسیر تدبر قرآن  اور تفہیم القرآن  سے  تقابلی موازنہ کیا ہے۔مقالہ نگار  نے   اپنی تحقیقی مقالہ میں یہ بات ثابت کی  ہے کہ  مولانا وحید الدین  خان کی تفسیر تذکیر القرآن ایک علمی شاہکار  نہیں  کہ جس میں  تمام پہلوؤں کا احاطہ کیاگیا ہو بلکہ یہ صرف سادہ اسلوب میں تذکیر ونصیحت ہے۔(م۔ا)

  • 1531 #5774

    مصنف : ناصر الدین البانی

    مشاہدات : 7547

    چھوٹے اعمال بڑا ثواب

    (بدھ 08 مئی 2019ء) ناشر : دار الاندلس،لاہور
    #5774 Book صفحات: 44

    انسان کی فوز فلاح کےلیے  ایمان کے ساتھ اعمال صالحہ کا ہونا بھی لازمی امر ہے۔ اگر ایمان کے ساتھ اعمال صالحہ نہیں ہونگے تو ایمان بھی فائدہ نہ دے گا  کیونکہ اللہ تعالیٰ نے قرآن مجید جہاں بھی کامیاب ایمان والوں کاذکر کیا ہے ساتھ ہی بطور شرط اعمال  صالحہ کا بھی ذکرکیا ہے ۔اور انسانی طبیعت کا یہ خاصہ ہےکہ وہ کم سے کم وقت میں زیادہ سے زیادہ نفع حاصل کرنا چاہتی ہے ۔اور شریعتِ اسلامیہ میں دینی احکام ومسائل پر عمل کی تاکید کے ساتھ ساتھ ان اعمال کی فضیلت وثواب بیان کرتے ہوئے انسانی نفوس کو ان پر عمل کرنے کے لیے انگیخت کیا گیا ہے ۔یہ اعمال انسانی زندگی کے کسی بھی گوشہ سے تعلق رکھتے ہوں خواہ مالی معاملات ہوں، روحانی یا زندگی کے تعبدی معاملات مثلاً نماز، روزہ، حج زکوٰۃ ودیگر عباداتی امور۔ اس لیے اللہ تعالیٰ نے  اپنے  بندوں کو یہ اعلیٰ مقام دینے کے لیے  کتنے ہی چھوٹے چھوٹے اعمال کا اجر  قیام ،  صیام، حج وعمرہ  اور جہاد فی سبیل اللہ  جیذسی بڑی بڑی عبادات کے اجر کے برابر قراردیا ہے ۔تھوڑے وقت میں چھوٹے اعمال جوبہت بڑے ثواب کا با عث بنتے ہیں بڑی فضیلتوں کے حامل ہوتے ہیں انسان ان کو ڈھونڈتا پھرتا ہے ۔کیونکہ کسی عمل کی فضیلت،اجر و ثواب اورآخرت میں بلند مقام دیکھ کر انسانی طبیعت جلد اس کی طرف راغب ہوجاتی ہے اوران پر عمل کرنا آسان معلوم ہوتا ہے دین اسلام میں کئی ایسے چھوٹے چھوٹے اعمال بتائے گئے ہیں جن کا اجروثواب اعمال کی نسبت بہت زیادہ ہوتا ہے۔ مختلف اہل علم نے ایسے اعمال پر مشتمل کتب بھی مرتب کی ہیں ۔ زیر نظر کتابچہ ’’ چھوٹے اعمال  بڑا ثواب ‘‘ فضیلۃ الشیخ  محترم یحییٰ  عارفی﷾ کا مرتب شدہ ہے ۔ فاضل مرتب نے اس   مختصر کتابچہ میں  ان اعمال صالحہ  کوجودکھنے میں معمولی نوعیت کےنظرآتے ہیں  ، لیکن اجراوثواب کےلحاظ سے عظیم عبادات کے برابر ہیں  یکجا کر کے  ان اعمال کو بجا لانے  کی طرف توجہ  مبذول کروائی ہے  جو اجر میں قیام  ، صیام، حج وعمرہ  اور جہاد فی سبیل اللہ  کےبرابر ہیں ۔ مولانا یحییٰ عارفی صاحب کی  یہ کاوش یقیناً لائق تحسین وقابل تعریف ہے ۔اللہ تعالیٰ ان کی تمام مساعی حسنہ کو قبول فرمائے  اور ان  کےمیزان ِحسنات میں  اضافے کا باعث بنائے ۔آمین(م۔ا)

  • 1532 #5773

    مصنف : محمد مسعود عزیزی ندوی

    مشاہدات : 3774

    چند مایہ ناز اسلاف قدیم و جدید

    (منگل 07 مئی 2019ء) ناشر : دار الفکر الاسلامی
    #5773 Book صفحات: 533

    تاریخ نویسی ہو یا سیرت نگاری ایک مشکل ترین عمل ہے ۔ اس کےلیے  امانت ودیانت او رصداقت کاہونا از بس ضروری ہے۔مؤرخ کے لیے  یہ بھی ضروری ہےکہ وہ تعصب ،حسد بغض، سے کوسوں دور  ہو ۔تمام حالات کو  حقیقت کی نظر  سے  دیکھنے کی مکمل صلاحیت رکھتاہو ۔ذہین  وفطین ہو  اپنے حافظےپر کامل اعتماد رکھتا ہو۔حالات وواقعات کوحوالہ قرطاس کرتے وقت تمام کرداروں کا صحیح تذکرہ کیا گیا ہو ۔اس لیے  کہ تاریخ  ایک ایسا آئینہ ہے کہ جس  کے ذریعے انسان اپنا ماضی دیکھ سکتاہے  اور اسلام میں تاریخ ، رجال  اور تذکرہ  نگار ی کو بڑی اہمیت  حاصل ہے ۔انسان انسان سے سیکھتا ہےاور اپنی زندگی کےلیے پیش رو کی زندگیوں سے فیض  حاصل کرتا ہےاس لیے  ہمیں اپنے اسلاف کے طور طریق کوجاننا چاہیے  اور ان میں  جو ہماری زندگی سنوارنے اور بنانے کے لیے مفید ہوں اس کواپنی زندگی  کےلیے رہنما بناناچاہیے ۔بے شمارمسلمان مصنفین نے اپنے اکابرین  کے تذکرے لکھ کر ان  کےعلمی عملی،تصنیفی،تبلیغی اورسائنسی کارناموں کوبڑی عمدگی سے اجاگر کیا ہے۔ زیر نظر کتاب ’’چند مایہ ناز اسلاف قدیم وجدید‘‘مولولی محمد مسعود عزیزی ندوی  کےمقالات کے کا مجموعہ ہے ۔ان مقالات میں انہوں نے  متعدد اہل حق اسلاف  اور قابل استفادہ شخصتیوں کا تذکرہ کیا ہے  کہ جن کی زندگیاں علمی  ودینی خدمات میں گزری ہیں اس کتاب میں ایسے   نفوسِ قدسیہ  اور اصحاب دعوت وعزیمت کے سوانح حیات او رحالات زندگی  پیش کیے گیے ہیں کہ  جن کی زبان میں اور جن کی باتوں میں اللہ نے تاثیر رکھی تھی اور انہوں نے ایسے اصلاحی  کام انجام دئیے کہ وہ تاریخ  کےہیرو بن گئے اور ان کےدعوتی واصلاحی کارنامے آنے والی نسلوں کے لیے مشعل راہ ہیں ان کےحالات پڑھ کر خو د اپنی زندگیوں میں  تبدیلی لائی جاسکتی ہے ۔یہ کتاب نیٹ سے ڈؤان لوڈ کر کے  قارئین کتاب وسنت سائٹ کےلیے پیش کی گئی ہے۔(م۔ا)

  • 1533 #5772

    مصنف : محمد اعزاز علی امروہوی

    مشاہدات : 19101

    اشرف الادب مترجم و شرح اردو نفحۃ العرب

    (پیر 06 مئی 2019ء) ناشر : قدیمی کتب خانہ، کراچی
    #5772 Book صفحات: 369

    مولانا محمد اعزاز علی امروہوی دار العلوم دیوبند کے مایہ ناز فاضل ، مفسر محدث فقیہ اور ادیب تھے اور تمام ہی علوم میں انھیں یکساں کمال حاصل تھا ، ان کے  قلم سے پھیلا فیضان آج تک جاری و فیض رساں ہے ، نہایت متواضع شخصیت کے حامل ، خلوص و للہیت کے پیکر اور علم پر خود کو فدا کرنے کی اپنی مثال آپ تھے ۔فقہ و ادب ان کا خاص فن تھا ، جب ابتداً دار العلوم  دیوبند آئے تو علم الصیغہ اور نور الایضاح سپرد ہوئیں ، مگر دروس نے ایسی مقبولیت پائی کہ دار العلوم کے حلقہ میں شیخ الادب و الفقہ کے لقب سے مشہور ہو گئے ، ہر فن کی کتابوں پر ان کو عبور حاصل تھا ، تعلیم کے ساتھ طلبہ کی تربیت اور نگرانی ان کا خاص ذوق تھا ۔ جس طرح عربی نظم و نثر پر قدرت و کمال تھا ، اسی طرح اردو نظم و نثر پر بھی کمال حاصل تھا ، عربی ادب میں انہوں نے نفحةالیمن کے معیار کے مطابق نفحة العرب کے نام سے ایک کتاب مرتب کی تھی ، جس میں تاریخی حکایات ، وقصص اور اخلاقی مضامین درج کیے گئے ہیں ، یہ کتاب عربی مدارس میں کافی مقبول ہوئی ، اور كئی  مدارس میں آج تک داخلِ نصاب ہے اسی لیے اہل علم  نے نفحۃ  العرب کی متعدد شروح لکھی ہیں ۔ زیر نظر  کتاب ’’ اشرف الادب ‘‘    مدارس  دینیہ کے نصاب میں  شاملِ نصاب  عربی ادب کی مشہور ومعروف کتاب نفحةالعرب کا   اردو ترجم  وشرح ہے ۔یہ ترجمہ وشرح مولانا  عبد الحفیظ (فاضل دار العلوم ،دیوبند)  نےکیا ہے ۔ مترجم وشارح  نے نفحة العرب    کا ترجمہ وشرح کرنے کے علاوہ  تقریباً 35 ایسے اصحاب تاریخ کا مختصر تعارف  بھی پیش کیا ہے کہ  جن کے بارے میں  صاحب نفحۃ العرب  نے سکوت یا لاعلمی کا اظہار کیا  ہے۔ یہ کتاب اشرف الادب شرح نفحۃ العرب‘‘نیٹ سےڈاؤن لوڈ کر کے   کتا ب وسنت  سائٹ  کے قارئین وناظرین کے  لیے پیش کی گئی ہے تاکہ عربی ادب پڑھنے  پڑھانے  والے  احباب  اس سے مستفید ہوسکیں۔(م۔ا)

  • 1534 #5771

    مصنف : پروفیسر ڈاکٹر احمد ندیم

    مشاہدات : 5535

    مابعد جدیدیت اور اسلامی تعلیمات

    (اتوار 05 مئی 2019ء) ناشر : کتاب محل لاہور
    #5771 Book صفحات: 298

    جدیدیت ان نظریاتی تہذیبی ،سیاسی اور سماجی تحریکوں کے مجموعے کا نام ے  جو 17ویں اور 18 صدی کے یورپ میں روایت پسندی اورکلیسائی استبداد کے ردّ عمل میں پیدا ہوئیں۔یہ وہ دور تھا جب یورپ میں کلیسا کا ظلم اپنے عروج پر تھا  ۔اور مابعدجدیدیت؍پس جدیدیت دراصل جدیدیت کے ردّ عمل کانام ہے ۔اور مابعدجدیدیت  آج کے دور کافلسفہ، ترقی یافتہ  معاشروں کا عقیدہ طرزِ زندگی، معاشرتی صورت حال اور نظریہ حیات کانام ہے اردو میں مابعدجدیدیت پر علمی انداز  سے  مذہبی موقف کوبہت کم پیش کیا گیا ہے ۔ زیر نظر کتاب ’’مابعدجدیدیت اور اسلامی تعلیمات ‘‘  پروفیسر ڈاکٹر  احمد ندیم کی کاوش ہے ۔ اس کتاب میں انہوں نے  یہ ثابت کرنے کی کوشش کی ہے کہ جدیدیت ہو یامابعدجدیدیت کوئی بھی نظریہ اسلام کی صاف ستھری اور پرازحکمت تعلیمات کے لیے چیلنج  کا درجہ نہیں رکھتا۔اسلام کی رہنمائی آفاقی، ابدی،سرمدی اور ناقابل تغیر ہےاسی لیے قرآن کریم چیلنج کرتا ہے ۔اليوم اكملت لكم دينكم واتممت عليكم نعتمي(م۔ا)

  • 1535 #5770

    مصنف : عبد الرشید عراقی

    مشاہدات : 4549

    عمر بن عبد العزیز منہج خلافت راشدہ کا یک روشن باب

    (ہفتہ 04 مئی 2019ء) ناشر : کتاب سرائے لاہور
    #5770 Book صفحات: 202

    امیر المومنین سیدنا عمر بن عبد العزیز ﷫ کوپانچواں خلیفہ راشد تسلیم کیا گیا ہے ۔ حضرت عمربن عبد العزیز ﷫ عمرثانی  کی حیثیت سےابھرکر سامنے آئے ۔جیسے سیدنا عمرفاروق اعظم ﷜ نےاپنے 10 سالہ  عہد خلافت میں ہزاروں مربع میل پر فتح حاصل کی۔حضرت عمر بن عبد العزیز نےگو اڑھائی سال خلافت کوسنبھالا مگر انہوں نے  بھی متعدد علاقوں کو فتح کر کے اسلامی حدود میں شامل کیا۔ انہوں نے جہاد کے علاوہ دعوت الی اللہ پر بھی خاصہ زور دیا اور کفر کےدلوں کو اسلام کی برکات سےآراستہ  کر کے ان کو دین اسلام میں داخل کیا ۔حضرت عمر بن عبدالعزیز عہد ولید بن عبد الملک  میں مدینہ  کے گورنر رہے تھے جب آپ بحیثیت گورنر مدینہ منورہ میں داخل ہوئے تو 30 خچروں پر آپ کا ذاتی سامان لدا ہوا تھا  لیکن  جب مسند خلافت پر  متمکن ہوئے  توسارا سامان فروخت کر کے  اس کی رقم بیت المال میں جمع کرادی خلافت کابار سر پر آتے ہی   ان کی زندگی  بدل گئی۔حدیث وسیراور تاریخ   ورجال کی کتب میں ان کے عدل  انصاف ،خشیت وللہیت،زہد وتقوٰی ،فہم وفراست اور قضا  وسیاست کے  بے شمار واقعات محفوظ ہیں اور آپ کی سیرت پر عربی اردو زبان میں متعدد کتب  موجود ہیں ۔ زیر نظر کتاب ’’عمر بن عبد العزیز  منہج خلافت راشدہ کا یک روشن باب ‘‘ وطن عزیز کے معروف  سوانح نگار  مولانا عبد الرشید عراقی (مصنف کتب کثیرہ) کی  کاوش ہے ۔ عراقی صاحب نے  اس کتاب میں  عمر بن عبد العزیز ﷫ کی سوانح حیات اور ان کے علمی ودینی ، قومی، ملی اور سیاسی کارناموں کی تفصیل اس کتاب میں بیان کردی ہے ۔(م۔ا)

  • 1536 #5769

    مصنف : ابو محمد عزیر یونس السلفی المدنی

    مشاہدات : 10628

    سیرت النبی ﷺ پر خطبات

    (جمعہ 03 مئی 2019ء) ناشر : مکتبہ دار التوحید الاسلامیہ لاہور
    #5769 Book صفحات: 625

    اس روئے ارض پر انسانی ہدایت کے لیے  حق تعالیٰ نے جن برگزیدہ بندوں کو منتخب فرمایا ہم انہیں انبیاء ورسل کی مقدس اصطلاح سے یاد رکرتے ہیں اس کائنات کے انسانِ اول اور پیغمبرِاول سیدنا آدم ﷤ فریضۂ ہدایت کےلیے مبعوث ہوئے ۔ اور پھر یہ کاروانِ رسالت مختلف صدیوں اور مختلف علاقوں میں انسانی ہدایت  کے فریضے ادا کرتے ہوئے پاکیزہ سیرتوں کی ایک کہکشاں ہمارے سامنے منور کردیتاہے ۔درخشندگی اور تابندگی کے اس ماحول میں ایک شخصیت خورشید جہاں تاب کی صورت میں زمانےاور زمین کی ظلمتوں کو مٹانے اورانسان کےلیے ہدایت کا آخری پیغام لے کر مبعوث ہوئی جسے محمد رسول اللہ ﷺ کہتے ہیں ۔ آج  انسانیت کےپاس آسمانی ہدایت کا یہی  ایک نمونہ باقی ہے۔ جسے  قرآن مجید نےاسوۂ حسنہ قراردیا اور اس اسوۂ حسنہ کےحامل کی سیرت سراج منیر بن کر ظلمت کدۂ عالم میں روشنی پھیلارہی ہے  ۔حضرت  محمد ﷺ ہی اللہ  تعالیٰ کے بعد ،وہ کامل  ترین ہستی ہیں جن کی زندگی  اپنے اندر عالمِ انسانیت کی مکمل  رہنمائی کا پور سامان رکھتی ہے ۔ سیرت النبی ﷺ کی ابتدائی کتب عربی زبان میں لکھی گئیں پھر فارسی اور دیگرزبانوں میں یہ بابِ سعادت کھلا ۔ مگر اس ضمن میں جو ذخیرۂ سیرت اردوو زبان میں لکھا اور پیش کیا گیا اس کی مثال اور نظیر عربی کےعلاوہ کسی دوسری زبان میں دکھائی نہیں دیتی۔اردو زبان کی بعض امہات الکتب ایسی ہیں کہ جن کی نظیر خود عربی زبان کے ذخیرے میں مفقود ہے ۔ گزشتہ چودہ صدیوں  میں اس  ہادئ کامل ﷺ کی سیرت وصورت پر ہزاروں کتابیں اورلاکھوں مضامین لکھے جا چکے ہیں ۔اورکئی ادارے صرف سیرت نگاری پر کام کرنے کےلیےمعرض وجود میں آئے  ۔اور پورے عالم اسلام  میں  سیرت  النبی ﷺ  کے مختلف گوشوں پر سالانہ کانفرنسوں اور سیمینار کا انعقاد کیا  جاتاہے   جس میں  مختلف اہل علم  اپنے تحریری مقالات ومحاضرات  پیش کرتے ہیں۔ پاکستان میں بھی سالانہ قومی سیرت کانفرنس کاانعقاد کیا  جاتا ہے  جس  میں اہل علم اورمضمون نگار خواتین  وحضرات اپنے مقالات پیش کرتے ہیں ۔  جن کوبعد  میں کتابی صورت میں شائع کیا جاتا ہے۔ اوراسی طرح بعض علماء کرام نے سیرت النبی کو خطبات کی صورت میں بیان کیا اور پھر اسے  خطبات سیرت  کےنام مرتب بھی کیا ہے۔ زیر نظر کتاب ’’سیرت النبی ﷺ پر خطبات ‘‘مولانا ابو محمد عزیر یونس السلفی المدنی ﷾ (فاضل مدینہ یونیورسنی،سابق مدرس جامعہ لاہور الاسلامیہ ،لاہور )  کےان لیکچرز   کا   مجموعہ ہے ۔جو انہوں نے 2015ء میں   ڈیفنس ،لاہور کے ایک اسلامک سنٹر میں    ایک ورکشاپ بعنواں’’  ثلاثة أيام مع النبي المصطفىٰ  ’’ تین دن نبی مصطفیٰﷺ کےساتھ‘‘  میں پیش کیے ۔مولانا عزیر یونس صاحب نے ان تین دنوں میں رسول اللہ ﷺ کی سیرت کے مختلف پہلوؤں پر روشنی ڈالی اورعوام الناس کو کتاب وسنت کے منہج سے متعارف کرایا۔سیرت النبی پر اس منفرد ورکشاپ کو  بہت پسند کیاگیاکثیر تعداد میں  لوگ حاضر ہوئے  اور آن لائن بھی احباب نے اسے  سنا کئی احباب  نےاسے کتابی شکل میں لانے کا  اصرار کیا  تو موصوف نے  اس میں   مزید کچھ اضافے کر کے اسے    مرتب کردیا ۔فاضل مرتب  نے  اس میں  رسول اللہ ﷺ کی حیات ِطیبہ، صحابہ کرام ﷢ اور اہل بیت ﷢ کے حوالے سے کتاب وسنت کے منہج کو اجاگر کرنے کی کوشش کی  ہے  اور اس میں  صحیح احادیث اور صحیح واقعات کو نقل کیا ہے تاکہ علماء وواعظین سیرت نبوی میں جو ثابت ہے اسے عوام الناس کو بیان کریں اور جو غیر ثابت ہےاس سے گریز کریں ۔اللہ تعالیٰ مولانا عزیر یونس صاحب  کی اس  عظیم کاوش کو  شرف ِقبولیت سے نوازے اور اسے عامۃ الناس کے لیے نفع بخش بنائے  اور مرتب کے لیے صدقہ جاریہ بنائے۔ (آمین)(م۔ا)

  • 1537 #5768

    مصنف : علامہ عبد الحئی کتافی

    مشاہدات : 6607

    نظام حکومت نبویہ اردو ترجمہ التراتيب الإدارية

    (جمعرات 02 مئی 2019ء) ناشر : فرید بک سٹال لاہور
    #5768 Book صفحات: 679

    جس طرح اسلام عقائد وایمانیات اورعبادات  یعنی  اللہ تعالیٰ  اوراس کے بندوں کے درمیان تعلقات  کا نظام پیش کرتاہے اسی طرح دنیاوی معاملات یعنی بندوں کے باہمی تعلقات کا نظام بھی عطا کرتا ہے ۔انسانی معاملات وتعلقات اگرچہ باہم مربوط  متحد ہیں تاہم تفہیم وتسہیل کے لیے  ان کو سیاسی،سماجی ،اقتصادی اورتہذیبی نظاموں  کے الگ الگ خانوں میں تقسیم  کیا  جاتا ہے ۔ان میں سے  بشمول نظامِ حکومت  اور  ہر ایک نظام کے لیے اسلام نے تمام ضروری اور محکم اُصول بیان کردیئے  ہیں۔اُسوۂ نبوی نے ان کی عملی فروعات  بھی تشکیل دے دی  ہیں او ر صحابہ کرام ﷢ اور خلفاء عظام اور ان  کے بعد  اہل  علم نے  ان  پرعمل کر کے بھی دکھایا ہے ۔عہد نبوی کا نظام حکمرانی یا اسلامی  نظام ِحکومت کے  متعلق متعدد کتب موجود ہیں۔ زیر نظر کتاب ’’ نظامِ حکومت نبویہ ‘‘ علامہ عبد الحی الکتانی کی  عہد نبوی  کے نظام ِحکمرانی  کے متعلق معروف کتاب ’’التراتيب الإدارية‘‘ کا  اردو ترجمہ ہےاس کتاب  کے ترجمہ کی سعادت مولانا  حافظ محمد ابراہیم فیضی صاحب نے حاصل کی ہے علامہ کتانی نے اس   کتاب میں نبی کریم ﷺ  کے   نظامِ حکومت،خلافت، وزارت،صنعت وحرفت،فقہی سرگرمیاں،معمولاتِ عبادات، ناپ تول ، تحریری وجنگی سرگرمیاں اور صحابۂ کرا م ﷢  کے معمولات کوبیان کرنے کے علاوہ اجتماعی زندگی کے تمام شعبوں کےعنوانات قائم کرکے  سیرتِ طیبہ کی روشنی میں  ان کے لیے  رہنمائی فراہم کی ہے ۔(م۔ا)

  • 1538 #5767

    مصنف : پروفیسر ڈاکٹر جمیلہ شوکت

    مشاہدات : 4455

    محدثین اندلس ایک تعارف

    (بدھ 01 مئی 2019ء) ناشر : یو ایم ٹی پریس
    #5767 Book صفحات: 534

    پروفیسر ڈاکٹر جمیلہ شوکت (پ:1941ء)  نے پنجاب یونیورسٹی سے ایم اے (عربی، اسلامیات، تاریخ) کیا ۔ اور ’مسندِ عائشہ ؓ‘ پر تحقیق کے اعتراف میں کیمبرج یونیورسٹی، برطانیہ نے ڈاکٹریٹ کی ڈگری عطا کی۔ بطور استاد، ادارہ علوم اسلامیہ، پنجاب یونیورسٹی میں تدریس سے وابستہ (1966ء۔2000ء) رہیں اور بطور پروفیسر سبک دوش ہوئیں۔ ادارہ علوم اسلامیہ پنجاب یونیورسٹی کی چیئرپرسن، شیخ زاید اسلامک سینٹر کی ڈائریکٹر اور پنجاب یونیورسٹی فیکلٹی آف اسلامک اینڈ اورینٹل لرننگ کی ڈین کے طور پر خدمات انجام دیں۔ بطور نگران 50 سے زیادہ پی ایچ ڈی اور 20 سے زیادہ ایم فل تحقیق کاروں کو رہنمائی دی۔ لاہور کالج یونیورسٹی برائے خواتین میں بھی تدریسی خدمات انجام دیں۔ اسلامی نظریاتی کونسل حکومتِ پاکستان کی رکن رہیں۔ پنجاب  یونیورسٹی  کے تین تحقیقی مجلوں: مجلہ تحقیق، الاضواء، القلم کی مدیراعلیٰ رہیں۔ 30 سے زائد تحقیقی مقالات اردو، عربی، انگریزی میں شائع ہوئے۔ پنجاب یونیورسٹی نے ان کی مثالی   خدمات کے اعتراف میں پروفیسر ایمریطس مقرر کیا ہے۔ ایم اے عربی میں اندلس کے معروف عالم و ادیب ابن عبدربہ (م328ھ) کی معروف کتاب العقد الفرید (جس کو اہلِ علم نے علم و ادب کا موسوعہ تسلیم کیا ہے) کے ایک جز کا اردو ترجمہ مع حواشی  تحقیقی مقالہ پیش کیا ہے   اور ایم تاریخ کے  اختیاری پرچوں میں تاریخ اندلس کو اختیار کیا۔اس لیے  موصوفہ  کو تاریخ اور بالخصوص  تاریخ ا ندلس  سے خاص دلچسپی ر ہی۔ تاریخ اندلس  سے یہ لگن اور دلچسپی زیر نظر’’  محدثین  اندلس  ایک تعارف  ‘‘ لکھنے کا باعث بنی ۔  ڈاکٹر صاحبہ  نے عربی زبان میں اس موضوع سے متعلق جابجا بکھرے  مواد کو اکٹھا کرکے احسن انداز میں  مرتب کرنے کی کوشش کی ہے ڈاکٹر صاحب ڈاکٹر صاحبہ نے اس کتاب میں دوسری صدی ہجری  سے  آٹھویں صدی  تک  کے  محدثینِ اندلس  کا تذکرہ مرتب  کیا ہےا   س کی تفصیل درج ذیل ہے: دوسری صدی کے چھے محدثین، تیسری صدی ہجری کے تیرہ محدثین، چوتھی صدی ہجری کے اڑتیس محدثین، پانچویں صدی ہجری کے اننچاس محدثین، چھٹی صدی ہجری کے بیالیس محدثین، ساتویں صدی ہجری کے انتیس محدثین، آٹھویں صدی ہجری کے گیارہ محدثین، اس کے علاوہ پچیس محدثات کے حالات کا تعارف بھی شاملِ کتاب ہے۔اللہ تعالیٰ ڈاکٹر صاحب کی اس  گراں قدر  علمی کاوش کو شرف قبولیت سے نوازے ۔(آمین)(م۔ا)

  • 1539 #5766

    مصنف : حسن عسکری

    مشاہدات : 11578

    جدیدیت

    (منگل 30 اپریل 2019ء) ناشر : ادارہ مطبوعات طلبہ لاہور ، کراچی
    #5766 Book صفحات: 140

    محمد حسن عسکری( 1919ء-1978ء) پاکستان کے نامور اردو زبان و ادب کے نامور نقاد، مترجم، افسانہ نگار اور انگریزی ادب کے استاد تھے۔ انہوں نے اپنے تنقیدی مضامین اور افسانوں میں جدید مغربی رجحانات کو اردو دان طبقے میں متعارف کرانے میں اہم کردار ادا کیا۔برعظیم پاک و ہند میں مشرق و مغرب کی کشمکش میں علمی طور پر شریک افراد میں محمد حسن عسکریؒ کا نام اہم ترین ہے۔ عسکری صاحب نے ترقی پسند ادب سے روایت پسند فکر تک جو سفر طے کیا اس کی بے شمار منزلیں ہیں اور ہر منزل ایک نئے سفر اور ایک نئے فکر کا عنوان بن جاتی ہے۔ اردو زبان و ادب کی تاریخ کو انگریزی فکری اثرات سے آزاد کرانے کا سہرا عسکری صاحب کے سر ہے جنھوں نے فرانسیسی ادبی روایت اور روایت کے مکتبہ فکر کے زیرِ اثر اردو زبان و ادب کا رشتہ دینی روایات سے جوڑ دیا۔ وہ ادب سے دین کے کوچے میں آئے اور کئی کتابیں بھی لکھیں ۔ جن میں  زیر نظر کتاب ’’ جدیدیت‘‘ ہے  جو مغربی تہذیب کی گمراہیوں کاخاکہ ہے یہ کتاب اپنے اسلوب کے اعتبار سے نہایت سادہ اور مثالی کتاب ہے لیکن اس کا دوسرا حصہ نہایت مشکل ترین حصہ ہے جسے سمجھنے کے لیے یونانی و ہندی فلسفے اور مغربی فکر و فلسفے کے ساتھ ساتھ علوم اسلامی پر بھی گہری نظر ضروری ہے۔ عسکری صاحب نے فرانسیسی مفکررینے گینوں کی کتابوں کی مدد سے مغربی تہذیب کی دو سو گمراہیاں دوسرے حصے میں سمو دیں جن کے بارے میں ان کا خیال تھا کہ ان کو دور کیے بغیر انگریزی تعلیم پانے والوں کو دین کی باتیں نہیں سمجھائی جاسکتیں۔(م۔ا)

  • 1540 #5765

    مصنف : حافظ محمد سعد اللہ

    مشاہدات : 8539

    اسلامی ریاست اور غیرمسلم شہری

    (پیر 29 اپریل 2019ء) ناشر : عکس پبلیکیشنز لاہور
    #5765 Book صفحات: 722

    اللہ تعالیٰ کا پسندیدہ دین اسلام دینِ امن وسلامتی ہے اور یہ معاشرے میں رہنے والے تمام افراد کو ،خواہ ان کا تعلق کسی بھی مذہب اور رنگ و نسل سے ہو ، جان و مال اور عزت و آبرو کے تحفظ کی ضمانت عطا کرتا ہے ۔ ایک اسلامی ریاست میں آباد غیر مسلم اقلیتوں کی عزت اور جان و مال کی حفاظت کرنا مسلمانوں پر بالعموم اور اسلامی ریاست پر بالخصوص فرض ہے ۔ غیر مسلموں کے حقوق کا تحفظ جس انداز میں عہد رسالت مآب ﷺاور عہد خلفاے راشدین میں کیا گیا اس کی نظیر پوری انسانی تاریخ میں نہیں ملتی. حضور ﷺنے اپنے مواثیق، معاہدات اور فرامین کے ذریعے اس تحفظ کو آئینی اور قانونی حیثیت عطا فرما دی تھی۔جس کی تفصیلات کتب تاریخ وسیر اورکتب فقہ میں موجود ہے ۔ زیر نظرکتاب ’’اسلامی ریاست  اور  غیرمسلم شہری ‘‘ ڈاکٹر  حافظ محمد سعد  اللہ(ایڈیٹر شبعہ اردو دائرہ معارف اسلامیہ پنجاب یونیورسٹی ،لاہور )  کے جامعہ  پنجاب میں  ڈاکٹریٹ کے لیے  پیش کے گئے تحقیقی مقالہ کی کتابی صورت ہے  فاضل مصنف نے پورے دلائل اور تاریخی  شہادتوں  اور تقابلی    مطالعہ سے  اسلامی ریاست میں غیر مسلم رعایا کے تمام بینادی حقوق کے بارے میں اسلام کی فراخدلانہ اور منفرد تعلیمات کو  یکجا کر کے  پیش کیا  ہے۔اور اسلام کے عالمی غالبہ کے زمانے  میں بعض اوقات اسلامی حکومتوں کی طرف سے غیر مسلم رعایا پر لباس کی ہیئت اور سواری وغیرہ کے معاملے میں جو پاپندیاں لگائی جاتی رہیں صاحب کتاب نے  ان کی حقیقت پرروشنی ڈالتے ہوئے  تمام  شکوک وشبہات کا ازالہ کیا ہے ۔ علاوہ ازیں غیرمسلموں کے حقوق کے حوالے  سے مستشرقین کی طرف سے عاید کیے گئے  اہم اعتراضات کا مفصل اور مدلل جواب  دینے  کے ساتھ ساتھ  ان کا تجزیاتی جائزہ بھی لیا ہے ۔یہ کتاب غیر مسلموں کےحقوق کے حوالے سے اسلامی تعلیمات کی بہت اچھی تحقیقی دستاویز  ہے  جس  کی بنیاد اصلی  فقہی مآخذ اور بطور خاص برصغیر پاک وہند کے ہم  عصر  علماء کے جدید افکار ونظریات پررکھی گئی ہے  اللہ تعالیٰ  صاحب  کتاب کی  اس اہم تحقیقی کاوش کو شرفِ قبولیت سے نوازے ۔(آمین)(م۔ا)

  • 1541 #5764

    مصنف : محمد تقی عثمانی

    مشاہدات : 21365

    اسلام اور جدید معیشت وتجارت

    (اتوار 28 اپریل 2019ء) ناشر : مکتبہ معارف القرآن کراچی
    #5764 Book صفحات: 218

    اسلامی معاشیات ایک ایسا مضمون ہے جس میں معاشیات کے اُصولوں اور نظریات کا اسلامی نقطہ نظر سے مطالعہ کیا جاتا ہے۔ اس میں یہ دیکھا جاتا ہے کہ ایک اسلامی معاشرہ میں معیشت کس طرح چل سکتی ہے۔ موجودہ زمانے میں اس مضمون کے بنیادی موضوعات میں یہ بات شامل ہے کہ موجودہ معاشی قوتوں اور اداروں کو اسلامی اُصولوں کے مطابق کس طرح چلایا جا سکتا ہے ۔ اسلامی معیشت کے بنیادی ستونوں میں زکوٰۃ، خمس، جزیہ وغیرہ شامل ہیں۔ اس میں یہ تصور بھی موجود ہے کہ اگر صارف یا پیداکاراسلامی ذہن رکھتے ہوں تو ان کا بنیادی مقصد صرف اس دنیا میں منافع کمانا نہیں ہوگا بلکہ وہ اپنے فیصلوں اور رویوں میں آخرت کو بھی مدنظر رکھیں گے۔ اس سے صارف اور پیداکار کا رویہ ایک مادی مغربی معاشرہ کے رویوں سے مختلف ہوگا اور معاشی امکانات کے مختلف نتائج برآمد ہوں گے۔اسلامی  نظامِ معیشت کے ڈھانچے کی تشکیل نو کا کام بیسویں صدی کے تقریبا نصف سے شروع ہوا ۔ چند دہائیوں کی علمی کاوش کے بعد 1970ءکی دہائی میں  اس کے عملی اطلاق کی کوششوں کا آغاز ہوا نہ صرف نت نئے مالیاتی وثائق ،ادارے اور منڈیاں وجود میں آنا شروع ہوئیں بلکہ بڑے بڑے عالمی مالیاتی اداروں نے غیر سودی بنیادوں پرکاروبار شروع کیے۔بیسوی صدی کے  اختتام تک اسلامی بینکاری ومالکاری نظام کا چرچا پورے  عالم میں پھیل گیا ۔اسلامی مالیات اور کاروبار کے بنیادی اصول قرآن وسنت میں  بیان کردیے گئے ہیں۔ کیونکہ قرآن کریم  اور سنت رسول ﷺ کے بنیادی مآخذ کو مدنظر رکھتے ہوئے معاملات میں اختلافی مسائل کےحوالے سے علماء وفقہاء کی اجتماعی سوچ ہی جدید دور  کے نت نئے مسائل سے عہدہ برآہونے کے لیے  ایک کامیاب کلید فراہم کرسکتی  ہے ۔ زیر نظر کتاب ’’اسلام اور جدید معیشت وتجارت ‘‘ پاکستان کی مشہورومعروف شخصیت  مولانا مفتی  تقی عثمانی ﷾ کے  ان دروس کی کتابی صورت  ہے جو انہوں نے  تقریباً پچیس سال قبل ’’ مرکز الاقتصاد الاسلامی،کراچی ‘‘ کے زیر انتظام پندرہ روزہ کورس میں  ملک بھر  کےممتاز دینی  اداروں  کےاستاتذہ کرام ، مفتی حضرات  اور اہل علم  کے سامنے پیش کیے ۔مولانا تقی عثمانی صاحب  کے ان دروس کو مفتی محمد مجاہد  صاحب(استاذ حدیث جامعہ امدایہ ،فیصل آباد) نے  ٹیپ ریکارڈر کی مدد سے تیار کیا ہے جس پر  مولانا  تقی عثمانی صاحب نے  نظر ثانی  کر نے کے علاوہ  مناسب  ترمیم واضافہ بھی کیا ہے ۔اس  کتاب کے  اہم  عناوین یہ  ہیں ۔  سرمایہ دارانہ نظام اور اس کے اصول ،اشتراکیت ،معیشت کے اسلامی احکام ،مختلف نظامہائے معیشت میں دولت کی پیدائش اور تقسیم ، کاروبار کی مختلف اقسام ،بازار ِ حصص،شیئرز کی خرید وفروخت  کا طریق ِکا ر اور اسی شرعی حیثیت، کمپنی  کی شرعی حیثیت اور اس کے چند جزوی مسائل ، نظام زر، کاغذی نوٹ کی شرعی  حیثیت اور اس کے فقہی احکام،بینکاری،سودی بینکاری کا متبادل نظام ،غیر مصرفی مالیاتی اداروں کا شرعی حکم ، بیمہ؍انشورنش وغیرہ ۔(م۔ا)

  • 1542 #5763

    مصنف : ڈاکٹر یحی بن عبد الرزاق غوثانی

    مشاہدات : 18604

    حفظ قرآن کے 25 آسان طریقے

    (ہفتہ 27 اپریل 2019ء) ناشر : کلیۃ القرآن الکریم والتربیۃ الاسلامیہ قصور
    #5763 Book صفحات: 186

    جو شخص قرآن مجید کو حفظ کرنے کے بعداس پر عمل کرتا ہے اللہ تعالٰی اسے اجر عظیم سے نوازتے ہیں ۔اور اسے اتنی عزت وشرف سے نوازا جاتا ہے کہ وہ کتاب اللہ کو جتنا پڑھتا ہے اس حساب سے اسے جنت کے درجات ملتے ہیں ۔سیدنا عبداللہ بن عمر﷜ بیان کرتے ہیں کہ نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا :’’ صاحب قرآن کوکہا جائے گا کہ جس طرح تم دنیا میں ترتیل کے ساتھ قرآن مجید پڑھتے تھے آج بھی پڑھتے جاؤ جہاں تم آخری آیت پڑھوگے وہی تمہاری منزل ہوگی ۔‘‘( جامع ترمذی: 2914 )’’ صاحب قرآن ‘‘سے مراد حافظِ قرآن ہے اس لیے کہ نبی ﷺکا فرمان ہے یؤم القوم اقرؤهم لکتاب الله  ’’یعنی لوگوں کی امامت وہ کرائےجو کتاب اللہ کا سب سے زيادہ حافظ ہو ۔‘‘تو جنت کے اندردرجات میں کمی وزیادتی دنیا میں حفظ کے اعتبار سے ہوگی نا کہ جس طرح بعض لوگوں کا خیال ہے کہ اس دن جتنا وہ پڑھے گا اسے درجات ملیں گے ، لہذا اس میں قرآن مجید کے حفظ کی فضيلت ظاہر ہے ، لیکن شرط یہ ہے کہ اسے اللہ تعالی کی رضا کے لیے حفظ کیا گیا ہو۔ زیر نظر کتاب  ’’ حفظ قرآن کے 25 آسان طریقے‘‘ ڈاکٹر یحییٰ بن عبد الرزاق غوثانی﷾      کی  کتاب كيف تحفظ القرآن الكريم قواعد أساسية وطرق عملية  کا اردو ترجمہ ہے  ۔ فاضل مصنف نے اس کتاب کو علمی انداز  میں اور حفظِ قرآن کے بنیادی قواعد کی روشنی میں تالیف کیا ہے اور جدید منہجی اسلوب کے ساتھ قرآن حفظ کرنے کے مختلف طریقے اور  اسالیب بیان کیے ہیں ۔یہ کتاب اپنے موضوع میں اس قدر  مفید اہم ہے  کہ اس کتاب کو اس قدر مقبولیت حاصل ہوئی کہ  تحفیظ  القرآن کا عالمی پروگرام چلانے والے ایک ادارے  نے نہ صرف اسے اپنے نصاب میں شامل کیا  بلکہ انہوں نے30 سے زائد ممالک میں  اس  کتاب کو تقسیم کیا ہے۔ وطن عزیز کی  معروف شخصیت شیخ القراء قاری محمد ابراہیم میرمحمدی ﷾ نے اس کتاب کی افادیت کے پیش  نظر  اپنے شاگرد رشید  حافظ فیض اللہ ناصر﷾  سے اس  کتاب کا آسان فہم ترجمہ کر  وا کر  شائع کیا ہے۔ اللہ تعالیٰ مصنف ، مترجم اور ناشرین کی  جہود کو شرف قبولیت سے نوازے ۔(آمین)(م۔ا)

  • 1543 #5762

    مصنف : ربیع ہادی المدخلی

    مشاہدات : 7280

    دعوت الی اللہ میں انبیاء کرام ؑ کا منہج اپنانا ہی عقل و حکمت کا تقاضہ ہے

    (جمعہ 26 اپریل 2019ء) ناشر : مکتبہ احیاء منہج السلف کراچی
    #5762 Book صفحات: 302

    ہر مسلمان کے لیے   ضروری ہے کہ  کہ وہ دعوت وتبلیع او راشاعتِ دین کا کام  اسی  طرح انتہائی محنت اور جان فشانی سے کرے جس  طرح خو د خاتم النبین ﷺ اور آپ کے خلفائے راشدین اور تمام صحابہ کرام  کرتے رہے  ہیں ۔ مگر آج مسلمانوں کی عام حالت یہ ہے کہ اسلام کی دعوت وتبلیغ تو بہت دور کی بات ہے وہ اسلامی احکام پرعمل  پیرا ہونے  بلکہ اسلامی احکام کا علم حاصل کرنے کے لیے  بھی تیار نہیں ہوتے ۔ اور یہ بات واضح ہی ہے کہ دعوت وتبلیغ سے پہلے  عمل کی  ضرورت ہوتی اور عمل  سے پہلے علم کی ۔تبلیغ کی اہمیت کے لیے  یہی بات کافی ہے  کہ اللہ  تعالیٰ نے اس مقصد کے لیے بے شمار انبیاء ورسل کو مبعوث فرمایا اورچونکہ یہ سلسلہ حضرت محمد ﷺ پر مکمل ہو چکا ہے اس لیے اب یہ ذمہ داری امت مسلمہ  پر ہے۔تبلیغ کے موثر او رنتیجہ خیز  ہونے کے لیے  ضروری  ہے کہ اس سلسلہ میں آنحضرت ﷺ  اور انبیا ﷩ کا اسوہ اور دیگر شرعی  اصول  مبلغ کے لیے  پیش نظر رہیں ۔ کیونکہ انبیاء  کرام ﷩ کی   زندگیاں ہی اپنے  اپنے دور اورعلاقے کے لوگوں کے لیے مشعل راہ تھیں جبکہ عالمگیر اور دائمی نمونۂ عمل  صرف سید الاولین وسید الآخرین  ،رحمۃ للعالمین  کی حیات طیبہ  ہے ۔ لہذا معیشت ہویا معاشرت ،حکومت ہو یا سیاست ،زندگی سےمتعلق ہر ہر شعبہ میں ہمیں    انبیاء کرام  ﷩ کے نقشِ قدم  پر چلنا ہے  ۔نبوی اسلوب دعوت کوسامنے رکھتے ہوئے ہمارے اسلاف نے جس خوش  اسلوبی سے فریضہ دعوت کوسرانجام دیااس کانتیجہ یہ نکلاکہ اسلام اطراف واکناف عالم میں پھیل گیالیکن بعدازاں یہ طریقہ دعوت نظروں سے اوجھل ہوگیاتوفرقہ واریت اوراحتراق نشست امت کامقدربن گیاموجودہ ذلت  ورسوائی کی وجہ بھی یہی ہے کہ تنظیموں اورجماعتوں کی دعوت انبیاء کرام کے طریقے پرنہیں ہے ۔زیرنظرکتاب ’’ دعوت ا لی اللہ میں ابنیاء کرام﷩ کا منہج اپنانا ہی عقل وحکمت کا تقاضا ہے ‘‘ میں  فضیلۃ الشیخ ربیع بن ہادی المدخلی﷾ نے انتہائی مؤثراوردلنشیں انداز میں انبیاء کے اسلوب دعوت پرروشنی ڈالی ہے جویقیناً قابل مطالعہ ہے ۔یہ کتاب  منهج الأنبياء في الدعوة الى الله فيه الحكمة والعقل کا  اردو  ترجمہ ہے ۔ محمد انور محمد قاسم سلفی  اور طارق علی بروہی  نے  اس کتاب کے ترجمہ کی سعادت حاصل کی ہے ۔اللہ تعالیٰ مصنف، مترجمین وناشرین کی اس کاوش کو  شرف  قبولیت  سے نوازے اور اسے عامۃ الناس کی اصلاح کا ذریعہ بنائے ۔(م۔ا)

  • 1544 #5761

    مصنف : قسمت اللہ

    مشاہدات : 4595

    تکملۃ العشرۃ فی اجراء القراءات العشر المتواترۃ من طریق الشاطبیۃ والدرۃ

    (جمعرات 25 اپریل 2019ء) ناشر : الہادی للنشر والتوزیع لاہور
    #5761 Book صفحات: 194

    قرآن مجید     نبی کریم ﷺپر نازل کی جانے والی   آسمانی کتب میں سے  آخری  کتاب ہے ۔ نبی کریم ﷺ نے  اپنی زندگی میں    صحابہ کرام ﷢ کے سامنے  اس کی مکمل تشریح وتفسیر  اپنی  عملی زندگی،  اقوال  وافعال اور اعمال کے  ذریعے پیش فرمائی اور  صحابہ کرام ﷢کو مختلف قراءات میں  اسے پڑھنا  بھی سکھایا۔ صحابہ کرام   ﷢ اور ان کے بعد آئمہ  فن اور قراء نے  ان قراءات کو آگے منتقل کیا۔  کتبِ احادیث میں  احادیث کی طرح  مختلف قراءات کی اسناد  بھی موجود ہیں۔ قراءاتِ سبعہ  متواترہ  کے  علاوہ اور بھی  قراءات زبان  رسالت  ﷺ سے منطوق  اور  ثابت ہیں اور وہ قراءات  ثلاثہ ہیں  اور یہ بھی  عند الجمہور  متوار ہیں ۔  بے شمار اہل   علم اور قراء نے   علوم ِقراءات کے موضوع پرسینکڑوں کتب تصنیف فرمائی ہیں  اور ہنوز یہ سلسلہ جاری وساری ہے۔ زیر نظر کتاب ’’ تکملۃ العشرۃ فی اجراء القراءات العشر المتواترۃ من  طریق الشاطبیۃ والدرۃ‘‘ شیخ  القراء  قاری احمد میاں تھانوی ﷾ کے شاگرد رشید  قاری قسمت اللہ کی   تالیف ہے ۔ یہ کتاب قراءات عشرہ کے اجراء پر مشتمل ہے ۔فاضل مصنف نے ہر آیت کےاجراء سے پہلے اُس آیت کے تمام مختلف فیہ کلمات وصلاً ووقفاً وجوہ کےساتھ بیان کیے ہیں اور ساتھ میں ہر اختلاف کا مأخذ بھی لکھا ہے تاکہ طالب علم کے لیے آیت کا اجراءسمجھنا آسان ہوجائے ۔قاری قسمت اللہ  صاحب اس کتاب کےعلاوہ متعدد کتب کے مصنف ہیں اللہ تعالی قاری صاحب  کی جہو د  کوقبول فرمائے ۔(آمین)(م-ا)

  • 1545 #5760

    مصنف : بدھا پرکاش

    مشاہدات : 3911

    مہاراجا پورس

    (بدھ 24 اپریل 2019ء) ناشر : جمہوری پبلیکیشنز لاہور
    #5760 Book صفحات: 138

    پورس پنجاب کا نامور حکمران۔ اس کی ریاست دریائے جہلم اور چناب کے درمیان واقع تھی۔ جہلم کے پار ٹیکسلا پر راجا امبھی حکمران تھا۔ پورس اور امبھی ایک دوسرے کے دشمن تھے۔ سکندر اعظم نے ہندوستان پر 327 ق م میں حملہ کیا تو امبھی نے محض پورس سے مخاصمت کی بنا پر سکندر کی اطاعت قبول کی اور سات سو مسلح اور تین ہزار پیادہ فوج اس کی کمان میں دے دی۔ نیز بہت زرو جواہر بھی نذر کیا۔ پورس نے سکندر کی اطاعت قبول کرنے سے انکار کر دیا۔ اور فوج لے کر جہلم کے کنارے پہنچا۔ رات کی تاریکی میں سکندر کی فوج نے دریا عبور کرکے، اچانک حملہ کر دیا۔ پورس کے جنگی ہاتھی بوکھلا گئے اور انھوں نے اپنی ہی فوج کو روند ڈالا۔ پورس کو شکست ہوئی وہ گرفتار ہو کر سکندر کے سامنے پیش ہوا تو سکندر نے پوچھا ’’اب تمہارے ساتھ کیا سلوک کیا جائے؟‘‘ پورس نے بڑی بہادری سے جواب دیا ’’جو سلوک ایک بادشاہ کو دوسرے بادشاہ کے ساتھ کرنا چاہیے۔ سکندر اس جوب سے خوش ہوا اور پورس کی ریاست اسے واپس کر دی ۔ زیر نظر کتاب ’’ مہاراجا پورس ‘‘ بدھا پرکاش کی انگریزی   تصنیف کا اردور ترجمہ ہے یہ کتاب مختصر وجامع ہے ۔ مصنف نے  ٹھوس تاریخی شواہد  کی مدد سے مہارا جا پورس کی شخصیت اور کردار کو  اجاگر کیا ہے ۔اس کتاب میں  سکندرِ اعظم  کے  حملہ اور پورس کی مزاحمت کی مکمل    تاریخی داستان موجود ہے ۔تاریخ سے دلچسپی رکھنے والے قارئین کے اس کتاب کو سائٹ پر پبلش کیا  گیا ہے ۔(م۔ا)

  • 1546 #5759

    مصنف : عادل سہیل ظفر

    مشاہدات : 3277

    کچھ مخصوص جانوروں کے قتل کےحکم والی حدیث شریفہ پر اعتراض کا علمی جائزہ

    (منگل 23 اپریل 2019ء) ناشر : کتاب و سنت ڈاٹ کام
    #5759 Book صفحات: 102

    قرآ ن ِ مجید  کے بعد حدیث نبویﷺ اسلامی  احکام اور تعلیمات کا دوسرا بڑا ماخذ ہے۔ بلکہ حقیقت تویہ کہ خود قرآن کریم کو ٹھیک ٹھیک سمجھنا ،اس سے احکام  اخذ کرنا اور رضائے الٰہی کے  مطابق اس پر عمل کرنا بھی  حدیث وسنت کی راہنمائی  کے بغیر ممکن نہیں ۔لیکن اس کے  باوجود بعض گمراہ  ا و رگمراہ گر  حضرا ت حدیث کی حجیت  واہمیت کومشکوک بنانے کی ناکام کوششوں میں دن رات مصروف  ہیں او رآئے دن   حدیث کے متعلق طرح طرح کے شکوک شبہات پیدا کرتے  رہتے ہیں ۔ لیکن الحمد للہ  ہر  دور میں علماء نے  ان گمراہوں کاخوب تعاقب کیا  اور ان کے بودے  اور تارِعنکبوت سےبھی کمزور اعتراضات کے خوب مدلل ومسکت جوابات دیے  ہیں ۔منکرین کےردّ میں  کئی  کتب اور بعض مجلات کے  خاص نمبر  ز موجود ہیں ۔ ان کتب  میں سے دوامِ حدیث ،مقالات حدیث، آئینہ  پرویزیت ، حجیت حدیث ،انکا ر حدیث  کا نیا روپ وغیرہ  اور ماہنامہ  محدث ،لاہور ،الاعتصام ، ماہنامہ دعوت اہل حدیث  ،سندھ ،صحیفہ اہل حدیث ،کراچی  کے  خاص نمبر   بڑے اہم  ہیں ۔جناب عادل سہیل ظفر کا زیر نظر کتابچہ ’’کچھ مخصوص جانوروں کے قتل کےحکم  والی حدیث شریفہ پر اعتراض کا علمی  جائزہ ‘‘بھی اسی سلسلہ کی ایک کڑی ہے ۔موصوف نے سوشل میڈیا پر  انکار حدیث کے   متعلق وائرل ہونے والے ایک مضمون  بعنوان ’’ بخاری شریف میں جانوروں کی ٹارگٹ کلنگ کے وحشیانہ احکامات‘‘ جواب میں  یہ  مضمون تحریرکیا ہے  اور اس تحریر کا  قرآن کریم اور صحیح ثابت شدہ سنت مبارکہ کی روشنی میں خوب ناقدانہ جائزہ لیا ہے ۔عادل سہیل صاحب نےاپنے جوابی مضمون کا عنوان ’’ صحیح سنت شریفہ کے انکاریوں کے اعتراضات کی ٹارگٹ کلنگ‘‘ بھی  رکھا ہے  اللہ تعالیٰ ان کی مساعی کو قبول فرمائے اور ان کے زورِ قلم میں اضافہ فرمائے ۔(م۔ا)

  • 1547 #5758

    مصنف : عادل سہیل ظفر

    مشاہدات : 5155

    جناّت قرآن کریم اور صحیح احادیث مبارکہ کی روشنی میں

    (پیر 22 اپریل 2019ء) ناشر : کتاب و سنت ڈاٹ کام
    #5758 Book صفحات: 29

    اللہ تعالیٰ نے اس کائنات میں کئی عالم تخلیق کئے، اس کرّۂ ارض پر دو ایسی مخلوقات ہیں جن کی ہدایت کےلیے اللہ تعالیٰ نے انبیائے کرام اور رسل مبعوث فرمائے ان کےلیےاللہ تعالیٰ نے سزا و جزا کا تصور پیش کیا یعنی یوم آخرت ۔ اللہ تعالیٰ کی یہ دو مخلوقات انسان اور جن ہیں۔ جنات کی دنیا اسرار کے پردے چھپی رہتی ہے ۔ جنات انسانوں کی نظروں سے پوشیدہ کر دئیے گئے۔بعض لوگ جنات کے وجود کا  انکار کرتے  ہیں حالانکہ  قرآن مجید میں جنات کی تخلیق کےمتعلق واضح آیات موجود ہیں ۔ وَخَلَقَ الْجَانَّ مِنْ مَارِجٍ مِنْ نَار ’’اور اللہ نےجنوں کوآگ کے لپکتےہوئے شعلے سے تخلیق فرمایا‘‘(سورۃ الرحمن:15) وَالْجَانَّ خَلَقْنَاهُ مِنْ قَبْلُ مِنْ نَارِ السَّمُوم ’’اور جنات کو ہم نے انسانوں سے پہلے ہی بغیر دہواں والی آگ سے تخلیق فرمایا‘‘(الحجر:27)اسی  طرح احادیث مبارکہ میں بھی جنات کی تخلیق  کا ذکر موجود ہے ۔ محترم جناب عادل سہیل ظفر صاحب نےزیر نظر  تحریر’’ جناّت قرآن کریم  اور صحیح احادیث مبارکہ کی روشنی میں ‘‘جنات کے متعلق   یہ عناوین (جنات کی تخلیق مواد اور حکمت،جنات بھی انسانوں کی طرح ہی اللہ کے دین کی پیروی کرنے کے مکلف ہیں ،جنات کی اقسام،جنوں کےموجود رہنے والی جگہیں،جنات کی دس عمومی صفات،جناب کودور رکھنے اوردور کرنےکے طریقے )  قائم کر کے آیات قرآانیہ اور احادیث صحیحہ  کی روشنی میں جنات کے متعلق بحث کی ہے ۔ اللہ تعالیٰ ان کی مساعی کو قبول فرمائے اور ان کے زورِ قلم میں اضافہ فرمائے ۔(م۔ا)

  • 1548 #5757

    مصنف : عبد الولی عبد القوی

    مشاہدات : 14131

    طہارت کے احکام ومسائل کتاب وسنت کی روشنی میں

    (اتوار 21 اپریل 2019ء) ناشر : انجمن اصلاح معاشرہ انڈیا
    #5757 Book صفحات: 144

    اسلامی نظامِ حیات میں طہارت وپاکیزگی کے عنصر کوجس شدو مد سے اُجاگر کر نے کی کوشش کی گئی ہے اس  طرح سے کسی اور مذہب میں  نہیں کی گئی ۔پلیدگی ،گندگی ا ور نجاست سے حاصل کی جانے والی ایسی صفائی وستھرائی جو شرعی اصولوں کے مطابق ہو، اسے طہارت کہتے ہیں۔نجاست خواہ حقیقی ہو، جیسے پیشاب اور پاخانہ، اسے خبث کہتے ہیں یا حکمی اور معنوی ہو، جیسے دبر سے ریح (ہوا) کا خارج ہونا، اسے حدث کہتے ہیں۔ دینِ اسلام ایک پاکیزہ دین ہے اور اسلام نے اپنے ماننے والوں کو بھی طہارت اور پاکیزگی اختیار کرنے کو کہا ہے اور اس کی فضیلت و اہمیت اور وعدووعید کا خوب تذکرہ کیا ہے۔نبی  ﷺنے طہارت کی فضیلت بیان کرتے ہوءے فرمایا:الطّهور شطر الایمان (صحیح مسلم 223) طہارت نصف ایمان ہے۔ایک اور حدیث میں طہارت کی فضیلت کے متعلق ہے کہ آپ ﷺنے فرمایا:’’وضو کرنے سے ہاتھ، منہ،اورپاؤں کے تمام (صغیرہ) گناہ معاف ہوجاتے ہیں‘‘۔(سنن النسائی،:103)طہارت سے غفلت برتنے کی بابت نبیﷺ سے مروی ہے: ’’ قبر میں زیادہ عذاب طہارت سے غفلت برتنے پر ہوتا ہے‘‘۔ (صحیح الترغیب و الترھیب: 152)۔مذکورہ احایث کی روشنی میں ایک مسلمان کے لیے واجب ہے کہ وہ اپنے بدن، کپڑے اور مکان کو نجاست سے پاک رکھے۔ اللہ تعالیٰ نے اپنے نبی کو سب سے پہلے اسی بات کا حکم دیا تھا : ’’ اپنے لباس کو پاکیزہ رکھیے اور گندکی سے دور رہیے‘‘ (المدثر:5،4) مکان اور بالخصوص مقام عبادت کے سلسلہ میں سیدنا ابراہیم اور اسماعیل ؑ کو حکم دیا گیا: " میرے گھر کو طواف کرنے والوں، اعتکاف کرنے والوں اور رکوع و سجود کرنے والوں کے لیے پاک صاف رکھیں۔" (البقرۃ:125)۔اللہ تعالیٰ اپنے طاہر اور پاکیزہ بندوں ہی سے محبت کرتا ہے۔ ارشاد باری تعالی ہے کہ: ’’بلاشبہ اللہ توبہ کرنے والوں اور پاک رہنے والوں سے محبت کرتا ہے۔‘‘ (البقرۃ: 222)، نیز اہل قباء کے متعلق فرمایا: "اس میں ایسے آدمی ہیں جو خوب پاک ہونے کو پسند کرتے ہیں اور اللہ تعالیٰ پاک صاف رہنے والوں سے محبت فرماتا ہے‘‘۔ (التوبہ:108)۔لہذا روح کی  طہارت کے لیے  تزکیہ نفس کے وہ  تمام طریقے جن کی  تفصیل قرآن وحدیث میں  ملتی ہے ان کا اپنے  نفس کو پابند بنانا  ضروری ہے ۔جب کہ طہارتِ جسمانی  کے لیے  بھی ان تمام تفصیلات سے  اگاہی ضروری ہے  جو ہمیں کتاب وسنت  مہیا کر تی ہے۔ زیر نظر کتابچہ’’طہارت  کے احکام ومسائل کتاب وسنت  کی روشنی میں  ‘‘ محترم جناب عبد الولی عبد القوی(مکتب دعوۃ وتوعیۃالجالیات،سعودی عرب )  کی کاوش ہے فاضل مصنف نے اس مختصر کتاب کو نو فصلوں میں تقسیم کیا ہے ۔اس میں ہر مسئلہ کو کتاب وسنت  کے واضح دلائل سے مرصع کرنے کی کوشش کی گئی ہے ۔مصنف نے کتاب کو مرتب  کرنے میں   حتی المقدور کوشش کی کہ اسلوب انتہائی سادہ اور سہل  ہو تاکہ  ہر خاص وعام بآسانی اس کتاب  سے مستفید ہوسکے ۔ اللہ تعالیٰ  کی  اس کوشش کو شرف قبولیت سے نوازے اور ان کے میزان حسنات میں  اضافہ کے ذریعہ بنائے ۔ (آمین)(م-ا)

  • 1549 #5755

    مصنف : ڈاکٹر محمد سلیم

    مشاہدات : 4092

    شان و شوکت کی ہوس

    (جمعہ 19 اپریل 2019ء) ناشر : منشورات، لاہور
    #5755 Book صفحات: 198

    شان وشوکت سے مراد عزت وتکریم اور عالی شان ہوناہے ۔اگر کسی کےپاس عالی شان رہائش، قیمتی گاڑی، فیشن ایبل کپڑے ، جدید موبائل اوردوسرے قیمتی لوازمات  موجود ہوں تو ان کی عزت میں اضافہ ہوگا۔اس شان وشوکت کو عمومی پر سٹیٹس کہاجاتاہے  رشتوں کے لین دین میں سٹیٹس کو بڑی  اہمیت دی جاتی ہے ۔ پیسے کےبغیر سٹیٹس نہیں بنتا ، توپیسے کی دوڑ کے پیچھے انسانی  ضروریات  سے زیادہ اسی سٹیٹس  کےحصول کی خواہش ہوتی ہے ۔ حقیقتاً یہ سوچ اورطرزِ عمل اللہ کے فرمان کے خلاف ہے ۔ کیونکہ ’’ اللہ کے نزدیک زیادہ باعزت وہ جو زیادہ تقویٰ والا ہے ‘‘    اور اللہ تعالیٰ نے یہ بھی واضح کردیا ہے کہ :’’ عزت صرف اللہ  ، اس کے رسول کے لیے  ہے اورایمان والوں کے لیے  ہے  لیکن  منافق لوگ اسے نہیں سمجھتے ۔‘‘ لہذا  کسی بھی مسلمان کے سٹیٹس  کا معیار اس کا تقویٰ  ہے نہ کہ قیمتی  چیزیں۔اپنی دولت، طاقت، ذات،رنگ یا کسی اور وجہ سے خود کو دوسروں سے زیادہ  اعلی ٰسمجھنا شیطانی فعل ہے کیونکہ شیطان نے صرف اس لیے  آدم کو سجدہ کرنے سےانکار کردیا تھا  کہ وہ آگ سے ہے اور آدم خاک سے ۔ زیر نظر کتاب ’’ شان وشوکت  کی حوس ‘‘ ڈاکٹر محمد سلیم  کی تصنیف ہے فاضل مصنف نے  اس کتاب میں حقیقی اورجعلی سٹیٹس کی تفصیل وتاریخ کے علاوہ دھوکے   گھر (دنیا) اور حقیقی گھر(آخرت) کا موازنہ بھی کیا ہے ۔ یہ کتاب  سوچ کے رخ اورطرزِ عمل میں مثبت تبدیلی لانے میں مدد گار بنےگی۔ ان شاء اللہ (م۔ا)

  • 1550 #5753

    مصنف : ڈاکٹر محمد میاں صدیقی

    مشاہدات : 10584

    قصاص و دیت ( محمد میاں صدیقی )

    (بدھ 17 اپریل 2019ء) ناشر : ادارہ تحقیقات اسلامی،اسلام آباد
    #5753 Book صفحات: 260

    لفظ قصاص قرآن کریم کی اس مبین ایت سے اخذ کیا گیا ہے۔يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا كُتِبَ عَلَيْكُمُ الْقِصَاصُ فِي الْقَتْلَى الْحُرُّ بِالْحُرِّ وَالْعَبْدُ بِالْعَبْدِ وَالْأُنثَىٰ بِالْأُنثَىٰ ۔۔۔۔﴿البقرة: ١٧٨﴾’’اے ایمان والو تم پرمقتولین کا قصاص فرض کیا گیا ہے، آزاد کے بدلے آزاد، غلام کے بدلے غلام اور عورت کے بدلے عورت۔‘‘

    اس ایت کو رمضان کی ایت سے جوڑ کر دیکھیں تو دونوں آیات میں ایک جیسے الفاظ ہیں فرق صرف اتنا ہے کہ الصیام کی جگہ القصاص لکھ دیا گیا ہے۔

    يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا كُتِبَ عَلَيْكُمُ الْقِصَاصُ۔۔۔۔۔ ﴿قصاص کا حکم﴾

    يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا كُتِبَ عَلَيْكُمُ الصِّيَامُ ۔۔۔۔۔۔ ﴿رمضان کا حکم﴾

    پس جیسے رمضان فرض ہے قصاص بھی اسی طرح فرض ہے۔ قتل خطا کے سوا کسی صورت دیّت نہیں لی جا سکتی۔ ایسا نہیں ہو سکتا کہ ایک امیر کبیر کسی مسکین کو قتل کردے اور مسکین کے اہل خانہ کو دیّت دیکر جان چھڑا لے۔ قتل کے بدلے وہ امیر کبیر قتل کیا جائے گا اور یہ کام حکومت وقت کا ہے کہ وہ قانونِ قصاص پر عمل درآمد کرائے۔

    لفظ دیّت سورہ النساء کی اس  آیت سے ماخوذ ہے۔وَمَا كَانَ لِمُؤْمِنٍ أَن يَقْتُلَ مُؤْمِنًا إِلَّا خَطَأً وَمَن قَتَلَ مُؤْمِنًا خَطَأً فَتَحْرِيرُ رَقَبَةٍ مُّؤْمِنَةٍ وَدِيَةٌ مُّسَلَّمَةٌ إِلَىٰ أَهْلِهِ إِلَّا أَن يَصَّدَّقُوا ۔۔۔۔﴿النساء: ٩٢﴾

    ’’کسی مومن کا یہ کام نہیں کہ دوسرے مومن کو قتل کرے، الا یہ کہ اُس سے خطا ہو جائے، اور جو شخص کسی مومن کو خطا سے قتل کر دے تو اس کا کفارہ یہ ہے کہ ایک مومن غلام کو آزاد کرے اور مقتول کے وارثوں کو دیت دے۔‘‘

    پس واضح ہوا کہ دیت قتل خطا میں دی جائے گی۔ قتل عمد پر قاتل سے قصاص لیا جائے گا۔ بدقسمتی سے ہمارے ہاں قتل عمد میں بھی دیت دی جاتی ہے جو کہ قانونِ قصاص کی کھلم کھلا خلاف ورزی ہے۔

    اسلام نے اپنے اصولِ حکمرانی  میں عدل وانصاف کو بے  پناہ اہمیت دی ہے۔ یہ ایسا الٰہی نظام حیات ہے جس کامزاج انسانوں کے خود ساختہ رائج الوقت قوانین سے اس لحاظ سے بھی  مختلف ہے کہ یہ تمام انسانی  قوانین سے ممتازاور ہردو ر،ہر زمانے  کےتقاضے پورے کرتا ہے۔یہی وجہ ہے کہ قیامِ پاکستان کے بعد اہل  پاکستان کی مسلسل یہ خواہش اورکوشش رہی  ہے کہ اسلامی قوانین کا نفاذ عمل میں آئے۔بالخصوص جنرل ضاء الحق دور حکومت میں  قوانین اسلام کے نفاذ کی کوششیں قابل ذکر ہیں ۔حدود آرڈی ننس نافذ کیا  گیا اور وفاقی شرعی عدالت شرعی نقظۂ نظر سے مقدمات کی سماعت بھی کرتی رہی ۔ زیر نظر کتاب ’’ قصاص ودیت‘‘ادارہ تحقیقات اسلامی کے سکالرز کی مرتب شد ہے ۔ادارہ تحقیقات اسلامی نے قصاص  دیت کے متعلق قرآ ن وسنت اور  فقہ اسلامی  کی مستند کتب  سےمنتخب ابواب کا   ترجمہ کروا کرشائع کیا۔بعض ابواب کےبعینہٖ ترجمے کیے  گئے ہیں اور بعض مقامات پر خلاصہ کیاگیا ہےیہ کتاب ادارہ تحقیقات اسلامی  کے سلسلہ تراجم مصادر قانون اسلامی کا دوسرا سلسلہ ہے  جوکہ  جنرل ضیاء ا لحق کے دور حکومت میں  خاص طور پر وکلاء اور جج صاحبان کے لیے تیار کی  گی تھی ۔ فقہ اسلامی  کی مستند کتابوں  سے  منتخب  ابواب کے  ترجمہ ،ترتیب  وتدوین  کا کام محمد میاں صدیقی نے کیا ہے۔(م۔ا)

< 1 2 ... 59 60 61 62 63 64 65 ... 269 270 >

ایڈ وانس سرچ

اعدادو شمار

  • آج کے قارئین 27689
  • اس ہفتے کے قارئین 241845
  • اس ماہ کے قارئین 191016
  • کل قارئین101751532
  • کل کتب8723

موضوعاتی فہرست