کل کتب 279

دکھائیں
کتب
  • 201 #2066

    مصنف : محمد مسعود عبدہ

    مشاہدات : 7703

    مدینہ منورہ (اسماء، فضائل، مساجد)

    (جمعرات 23 اکتوبر 2014ء) ناشر : مشربہ علم وحکمت لاہور
    #2066 Book صفحات: 80
    اسلامی تاریخ کے لحاظ سے مدینہ منورہ دوسرا بڑا اسلامی مرکز اور تاریخی شہر ہے ۔نبی ﷺ کی ہجرت سے قبل یہ کوئی خاص مشہور شہر نہیں تھا لیکن آپ ﷺ کی آمد ،مہاجرین کی ہجرت اور اہل مدینہ کی قربانیوں نے اس غیر معروف شہر کو اتنی شہرت و عزت بخشی کہ اس شہر مقدس سے قلبی لگاؤ اور عقیدت ہر مسلمان کا جزو ایمان بن چکی ہے ۔اس شہر میں بہت سے تاریخی مقامات , اور بکثرت اسلامی آثار وعلامات پائے جاتے ہیں جن سے شہر کی عظمت ورفعت شان کا پتہ چلتا ہے.اس شہر مقدس کی فضیلت میں بہت سی احادیث شریفہ وارد ہوئی ہیں۔سیدنا عبد اللہ بن زید نبی کریم ﷺ سے نقل کرتے ہیں کہ آپ ﷺ نے ارشاد فرمایا: سیدناابراہیم نے مکہ کو حرم قرار دیا اور اس کے لئے دعا کی, میں مدینہ کو حرم قرار دیتا ہوں جس طرح ابراہیم نے مکہ حرم  قرار دیا, میں مدینہ کے لئے دعا کرتا ہوں یہاں کے مُد میں  اس کے صاع میں (برکت ہو) جس طرح ابراہیم نے مکہ کے لئے دعاکی.(بخاری)مدینہ منورہ کی فضیلت پر مبنی متعدد صحیح روایات موجود ہیں۔ زیر تبصرہ کتاب "مدینہ منورہ اسماء ،فضائل ،مساجد"معروف مبلغہ داعیہ،مصلحہ،مصنفہ کتب کثیرہ اور کالم نگار محترمہ ام عبد منیب صاح...
  • 202 #5964

    مصنف : مرکز البحوث والدراسات

    مشاہدات : 4580

    مدینہ منورہ کی زیارت کے شرعی آداب

    (جمعہ 13 دسمبر 2019ء) ناشر : مرکز البحوث و الدراسات بالرئسۃ
    #5964 Book صفحات: 40
    اسلامی تاریخ کے لحاظ سے مدینہ منورہ دوسرا بڑا اسلامی مرکز اور تاریخی شہر ہے ۔نبی ﷺ کی ہجرت سے قبل اس  کا نام یثرب تھا اورغیر معروف تھا   لیکن آپ ﷺ کی آمد ،مہاجرین کی ہجرت اور اہل مدینہ کی قربانیوں نے اس غیر معروف شہر کو اتنی شہرت و عزت بخشی کہ اس شہرِ مقدس سے قلبی لگاؤ اور عقیدت ہر مسلمان کا جزو ایمان بن چکی ہے ۔اس شہر میں بہت سے تاریخی مقامات  اور بکثرت اسلامی آثار وعلامات پائے جاتے ہیں جن سے شہر کی عظمت ورفعت شان کا پتہ چلتا ہے.اس شہر مقدس کی فضیلت میں بہت سی احادیث شریفہ وارد ہوئی ہیں۔سیدنا عبد اللہ بن زید نبی کریم ﷺ سے نقل کرتے ہیں ’’کہ آپ ﷺنے ارشاد فرمایا: سیدناابراہیم﷤ نے مکہ کو حرم قرار دیا اور اس کے لئے دعا کی، میں مدینہ کو حرم قرار دیتا ہوں اورمدینہ کے لئے دعا کرتا ہوں کہ  یہاں کے مُد میں  اس کے صاع میں برکت ہو۔‘‘ (صحیح بخاری) نبی کریم ﷺ نے  مدینہ منورہ کے  چند مقامات کی زیارت کو  مشروع قرار کردیا ہے ان مقامات کی طرف جانا سیدنا  حضرت محمد ﷺ کی اقتدا اور آپ کے اسوۂ حسنہ کے پیش  نظر  موجبِ اطاعت...
  • 203 #410

    مصنف : امتیاز احمد

    مشاہدات : 26671

    مدینہ منورہ کے تاریخی مقامات

    (جمعہ 04 مارچ 2011ء) ناشر : دعوت وتوعیۃ الجالیات ربوہ۔ریاض
    #410 Book صفحات: 73
    یہ ایک امر واقع ہے کہ سالہا سال سے ایک ایسے کتابچے کی ضرورت محسوس کی جا رہی تھی جو اختصار کے ساتھ ساتھ مدینہ منورہ کے تمام اہم تاریخی مقامات و حالات کو بیان کرے اور قرآن پاک کی روشنی میں ان پر تبصرہ بھی پیش کرے۔ زیر نظر کتابچے نے اس کمی کو یقینی حد تک پورا کر دیا ہے۔ زیر نظرکتاب کے مطالعے سے نہ صرف آباؤ و اجداد کی قربانیوں کی یاد تازہ ہو جاتی ہے بلکہ عقل دنگ رہ جاتی ہے کہ اسلام نے کفار اور منافقین کی سرتوڑ کوششوں کے باوجود کیسے ترقی کی۔ کتابچے میں تمام تاریخی حالات و واقعات مستند اور مدلل انداز میں پیش کیے گئے ہیں۔ اور ان سے اخذ شدہ نتائج کو اختصار کے ساتھ درج کیا گیا ہے۔  
  • 204 #2574

    مصنف : ڈاکٹر رانا محمد اسحاق

    مشاہدات : 6526

    مدینۃ النبی ﷺ

    (ہفتہ 30 مئی 2015ء) ناشر : ادارہ اشاعت اسلام علامہ اقبال ٹاؤن لاہور
    #2574 Book صفحات: 611
    اسلامی تاریخ کے لحاظ سے مدینہ منورہ دوسرا بڑا اسلامی مرکز اور تاریخی شہر ہے ۔نبی کریمﷺ کی ہجرت سے قبل یہ کوئی خاص مشہور شہر نہیں تھا لیکن آپ ﷺ کی آمد ،مہاجرین کی ہجرت اور اہل مدینہ کی قربانیوں نے اس غیر معروف شہر کو اتنی شہرت و عزت بخشی کہ اس شہر مقدس سے قلبی لگاؤ اور عقیدت ہر مسلمان کا جزو ایمان بن چکی ہے ۔اس شہر میں بہت سے تاریخی نشانات ، اور بکثرت اسلامی آثار وعلامات پائے جاتے ہیں جن سے شہر کی عظمت ورفعت شان کا پتہ چلتا ہے۔اس کی فضیلت میں بہت سی احادیث شریفہ وارد ہوئی ہیں ۔سیدنا عبد اللہ بن زید  نبی کریمﷺ سے نقل کرتے ہیں کہ آپﷺنے ارشاد فرمایا:سیدناابراہیم  نے مکہ کو حرم قرار دیا اور اس کے لئے دعا کی، میں مدینہ کو حرم قرار دیتا ہوں جس طرح ابراہیم  نے مکہ حرم  قرار دیا، میں مدینہ کے لئے دعا کرتا ہوں یہاں کے مُد میں  اس کے صاع میں (برکت ہو) جس طرح ابراہیم  نے مکہ کے لئے دعاکی۔سیدناجابر بن عبد اللہ  سے مروی ہے کہ رسول اللہ ﷺنے ارشاد فرمایا: مدینہ لوہار کی بھٹی کے مثل ہے جو یہاں کے خبث وگندگی کو دور کرتا ہے اور اچھائی کو نکھارتا ہے،سیدناابو ہریرہ ...
  • 205 #2535

    مصنف : ڈاکٹر حافظ شہباز حسن

    مشاہدات : 8940

    مساجد کی آبادکاری اور بربادی

    (جمعہ 08 مئی 2015ء) ناشر : مکتبہ افکار اسلامی، لاہور
    #2535 Book صفحات: 43
    مساجد کی تعمیر  اور آبادکاری  ایمان  کی علامت  ہے ۔مساجد دین اسلام  میں ایک  عظیم دینی شعار اور درخشاں علامت کی  حیثیت رکھتی ہیں۔ یہ روئے زمین کا سب سے بہتر ٹکڑا ہیں۔اسلام اور مسلمانوں کا مرکزی مقام اور ہیڈ کوارٹر یہی مساجد ہیں ۔ مسجد سے قلبی لگاؤ اور پابندی کے ساتھ اس کی حاضری ایمان کی نشانی  ہے۔ مساجد روزِ اوّل سے رشد وہدایت، اسلام کی تبلیغ واشاعت اور ملی جدوجہد کا مرکز رہی ہیں۔ یہیں سےپیغامِ اسلام ساری  ساری دنیا میں نشر ہوتاہے  ۔ ملت اسلامیہ کی علمی، ثقافتی اور روحانی  قوتوں کا  یہی  سرچشمہ ہیں۔ یہیں سے امت محمدیہ نے ماضی میں بھی اسلام کا سبق لیا اور آئندہ بھی سب سے بڑا علمی اور ثقافتی مرکز مساجد ہی رہیں گی۔ (ان شاء اللہ  ) مگر افسوس  مسلمانوں کےملی انحطاط سے مساجد بھی متاثر ہوئی ہیں۔ مسجد اپنے شرعی مقاصد اور روح سےخالی ہوتی جارہی ہیں۔ دین سے جاہل ،دنیوی جاہ جلال اور ٹھاٹھ باٹھ  کےپجاری متولیان کی اجارہ داری  کے سبب مساجد کا ماحول بے رو ،وحشت ناک اور خستہ ہوتا جارہا ہے۔ جس سے ملتِ اسلامیہ کی تربیت...
  • 206 #4345

    مصنف : مختلف اہل علم

    مشاہدات : 4802

    مسجد اقصٰی ہمارے دلوں میں

    (جمعہ 17 مارچ 2017ء) ناشر : ایفا پبلیکیشنز نئی دہلی
    #4345 Book صفحات: 134
    مسجد اقصیٰ مسلمانوں کا قبلۂ اول ہے ہجرت کےبعد 16 سے 17 ماہ تک مسلمان مسجد اقصٰی کی جانب رخ کرکے ہی نماز ادا کرتے تھے پھر تحویل قبلہ کا حکم آنے کے بعد مسلمانوں کا قبلہ خانہ کعبہ ہوگیا۔ مسجد اقصٰی خانہ کعبہ اور مسجد نبوی کے بعد تیسرا مقدس ترین مقام ہے۔مقامی مسلمان اسے المسجد الاقصیٰ یا حرم قدسی شریف کہتے ہیں۔ یہ مشرقی یروشلم میں واقع ہے جس پر اسرائیل کا قبضہ ہے۔ یہ یروشلم کی سب سے بڑی مسجد ہے جس میں 5 ہزار نمازیوں کی گنجائش ہے جبکہ مسجد کے صحن میں بھی ہزاروں افراد نماز ادا کرسکتے ہیں۔نبی کریم ﷺسفر معراج کے دوران مسجد حرام سے یہاں پہنچے تھے اور مسجد اقصیٰ میں تمام انبیاء کی نماز کی امامت کرنے کے بعد براق کے ذریعے سات آسمانوں کے سفر پر روانہ ہوئے۔قرآن مجید کی سورہ الاسراء میں اللہ تعالیٰ نے اس مسجد کا ذکر ان الفاظ میں کیا ہے: ’’پاک ہے وہ ذات جو اپنے بندے کورات ہی رات میں مسجد حرام سے مسجد اقصی لے گئی جس کے آس پاس ہم نے برکت دے رکھی ہے اس لئے کہ ہم اسے اپنی قدرت کے بعض نمونے دکھائيں یقینا اللہ تعالیٰ ہی خوب سننے والا اوردیکھنے والا ہے‘‘ (سورہ الاسراء )۔ احادیث کے مطا...
  • 207 #2903

    مصنف : حامد کمال الدین

    مشاہدات : 6802

    مسجد اقصی ڈیڑھ ارب مسلمانوں کا مسئلہ

    (جمعرات 10 ستمبر 2015ء) ناشر : مطبوعات ایقاظ
    #2903 Book صفحات: 85
    مسجد اقصیٰ مسلمانوں کا قبلۂ اول ہے ہجرت کےبعد 16 سے 17 ماہ تک مسلمان مسجد اقصٰی کی جانب رخ کرکے ہی نماز ادا کرتے تھے پھر تحویل قبلہ کا حکم آنے کے بعد مسلمانوں کا قبلہ خانہ کعبہ ہوگیا۔ مسجد اقصٰی خانہ کعبہ اور مسجد نبوی کے بعد تیسرا مقدس ترین مقام ہے۔مقامی مسلمان اسے المسجد الاقصیٰ یا حرم قدسی شریف کہتے ہیں۔ یہ مشرقی یروشلم میں واقع ہے جس پر اسرائیل کا قبضہ ہے۔ یہ یروشلم کی سب سے بڑی مسجد ہے جس میں 5 ہزار نمازیوں کی گنجائش ہے جبکہ مسجد کے صحن میں بھی ہزاروں افراد نماز ادا کرسکتے ہیں۔نبی کریم ﷺسفر معراج کے دوران مسجد حرام سے یہاں پہنچے تھے اور مسجد اقصیٰ میں تمام انبیاء کی نماز کی امامت کرنے کے بعد براق کے ذریعے سات آسمانوں کے سفر پر روانہ ہوئے۔قرآن مجید کی سورہ الاسراء میں اللہ تعالیٰ نے اس مسجد کا ذکر ان الفاظ میں کیا ہے: ’’پاک ہے وہ ذات جو اپنے بندے کورات ہی رات میں مسجد حرام سے مسجد اقصی لے گئی جس کے آس پاس ہم نے برکت دے رکھی ہے اس لئے کہ ہم اسے اپنی قدرت کے بعض نمونے دکھائيں یقینا اللہ تعالیٰ ہی خوب سننے والا اوردیکھنے والا ہے‘‘ (سورہ الاسراء )۔ احادیث ک...
  • 208 #5860

    مصنف : عبد الولی عبد القوی

    مشاہدات : 4159

    مسلمانان برصغیر ہند و پاک کے یہاں ناجائز برکت طلبیوں کے مظاہر اور ان کی بابت اسلام کا موقف

    (جمعرات 29 اگست 2019ء) ناشر : انجمن اصلاح معاشرہ انڈیا
    #5860 Book صفحات: 160
    تبرک عربی زبان کا لفظ ہے جس کا لغوی معنیٰ ہے  کسی سے برکت حاصل کرنا۔ قرآن و حدیث کی تعلیمات سے پتہ چلتا ہے کہ بعض چیزوں اور مقامات کو اللہ تعالٰی نے خصوصی خیر و برکت سے نوازا ہے اور اِن کو دیگر مخلوق پر ترجیح دی ہے۔ ان بابرکت ذوات اور اشیاء سے برکت و رحمت اور سعادت چاہنا اور ان کے وسیلہ سے اللہ تعالٰی کی بارگاہ میں دعا کرنا تبرک کے مفہوم میں شامل ہے۔ شریعت میں تبرک کی وہی قسم معتبر اور قابلِ قبول ہے جو قرآن و سنت اور آثارِ صحابہ سے ثابت ہو۔ہر مسلمان کو برکت اور تبرک کی معرفت اور اس کے اسباب وموانع کی پہچان حاصل کرنی چاہئے، تاکہ وہ اپنی زندگی میں ایسی عظیم خیر کو حاصل کر سکےاور ایسے تمام اقوال وافعال سے اجتناب کر سکے جو مسلمان کے وقت، عمر، تجارت اور مال وعیال میں برکت کےحصول میں رکاوٹ بنتے ہیں۔ہر قسم کی خیر وبرکات کا حصول قرآن وسنت کی تعلیمات کے ذریعے ہی سے ممکن ہے، کیونکہ جس ذات بابرکات نے انسانوں کو پیدا کیا ہے، اسی نے وحی کے ذریعے سے انہیں آگاہ کیا ہے کہ کون سے راستے پر چلنے والے لوگ برکت ورحمت کے مستحق ہوتے ہیں اور کس راستے کے راہی نقمت ونحوست کے سزاوار ٹھہرتے ہیں۔مشرکین مکہ کو...
  • 209 #4037

    مصنف : پروفیسر ارشد جاوید

    مشاہدات : 7187

    مسلمانوں کا ہزار سالہ عروج (سیاسی، سائنسی، طبی، علمی)

    (ہفتہ 05 نومبر 2016ء) ناشر : علم و عرفان پبلشرز، لاہور
    #4037 Book صفحات: 194
    مسلمانوں نے اپنے ابتدائی ہزار سالہ دورحکومت میں سائنسی، سیاسی، طبی اور علمی چور پر ہر میدان میں دنیا کی راہنمائی کی اور انہیں علم وحکمت کے نئے نئے نادر تحفے عطا کئے۔ سائنس کو مذہب کا حریف سمجھا جاتا ہے،لیکن یہ ایک  غلط فہمی ہے۔دونوں کا دائرہ کار بالکل مختلف ہے ،مذہب کا مقصد شرف انسانیت کا اثبات اور تحفظ ہے۔وہ انسان کامل کا نمونہ پیش کرتا ہے،سائنس کے دائرہ کار میں یہ باتیں نہیں ہیں،نہ ہی کوئی بڑے سے بڑا سائنس دان انسان کامل کہلانے کا مستحق ہے۔اسی لئے مذہب اور سائنس کا تصادم محض خیالی ہے۔مذہب کی بنیاد عقل وخرد،منطق وفلسفہ اور شہود پر نہیں ہوتی بلکہ ایمان بالغیب پر  زیادہ ہوتی ہے۔اسلام نے علم کو کسی خاص گوشے میں محدود نہیں رکھا بلکہ تمام علوم کو سمیٹ کر یک قالب کر دیا ہےاور قرآن مجید میں قیامت تک منصہ شہود پر آنے والے تمام علوم کی بنیاد ڈالی ہے۔چنانچہ مسلمانوں نے تفکر فی الکائنات اور حکمت تکوین میں تامل وتدبر سے کام لیا اور متعددسائنسی اکتشافات  سامنے لائے ۔تاریخ میں ایسے بے شمار  مسلمان سائنسدانوں کے نام ملتے ہیں،جنہوں نے بے شمار نئی نئی چیزیں ایجاد کیں اور دنیا  ...
  • 210 #5460

    مصنف : ڈاکٹر معین الدین عقیل

    مشاہدات : 5093

    مسلمانوں کی جدوجہد آزادی

    (جمعہ 28 ستمبر 2018ء) ناشر : مکتبہ تعمیر انسانیت لاہور
    #5460 Book صفحات: 290
    تحریک پاکستان اس تحریک کو کہتے ہیں جو برطانوی ہند میں مسلمانوں نے ایک آزاد وطن کے لیے چلائی جس کے نتیجے میں پاکستان قائم ہوا۔تحریک پاکستان اصل میں مسلمانوں کے قومی تشخص اور مذہبی ثقافت کے تحفظ کی وہ تاریخی جدو جہد تھی جس کا بنیادی مقصد مسلمانوں کے حقوق کا تحفظ اور بحیثیت قوم ان کی شناخت کو منوانا تھا ۔ جس کے لیے علیحدہ مملکت کا قیام از حد ضروری تھا ۔قیامِ پاکستان کا قیام اس طویل جدوجہد کا ثمر ہے جو مسلمانانِ برصغیر نے اپنے علیحدہ قومی تشخص کی حفاظت کے لیے شروع کی۔ زیر تبصرہ کتاب ’’مسلمانوں کی جدوجہد آزادی‘‘ ڈاکٹر معین الدین   عقیل صاحب کی ان  تقریروں کا مجموعہ ہے  جو انہوں نے  ریڈیو پاکستان ،کراچی سے  ’’ تحریک پاکستان  منزل بہ منزل ‘‘ کے عنوان سے  سلسلہ وار 19 اکتوبر 1978ء سے  12 جو ن 1979ء تک پیش کیے ۔بعد ازاں ان  تقریروں کو تحریر کر کے  کتابی صورت میں مرتب کیا گیا ہے ۔ اس کتاب میں اسلامی مملکت پاکستان کے قیام کی جد وجہد کے تمام اہم محرکات او رعوامل کو ان کے عہد بہ عہد ارتقاء اور تدر...
  • 211 #5644

    مصنف : نور احمد

    مشاہدات : 5360

    مسلمانوں کے تہذیبی کارنامے

    (منگل 18 دسمبر 2018ء) ناشر : فیروز سنز، لاہور۔ کراچی
    #5644 Book صفحات: 299
    آج جو سائنس اہلِ مغرب کے لیے نقطہِ عروج سمجھی جا رہی ہے اور جس نے مسلمانوں کی نظروں کو خیرہ کر کے انہیں احساسِ کمتری کا شکار بنادیا ہے، انہیں یہ معلوم ہونا چاہیے کہ اس برگ وبار کو ان کے اسلاف ہی نے کئی صدیوں تک اپنے خونِ جگر سے سینچ کر پروان چڑھایا ہے۔ یہ سائنس جس کے برگ وبار سے  دنیا  آج لطف اندوز ہورہی ہے اور جو دیگر ضروریاتِ زندگی کی طرح انسانی زندگی کا ایک اٹوٹ حصہ اور لازمہ بن چکی ہے، اس کی تخم ریزی ہمارےمسلمان اباء ہی نے بدستِ خویش کی تھی۔سائنس کی دنیا میں اقوامِ عالم نے ہمارے ہی بزرگوں کی انگشت پکڑ کر چلنا سیکھا ہے۔ سائنس جس پر آپ اہلِ مغرب کی اجارہ داری ہے یہ درحقیقت مسلم خانوادے کی چشم وچراغ ہے، اغیار کے گھرانے اس کے لیے بانجھ  تھے۔ اہلِ یونان صرف اس کی تمنا ہی گوشہِ جگر میں پال سکتے تھے کیونکہ ان کے یہاں اس کی تخم پاشی کے لیے سرے سے عوامل ہی ناپید تھے اور یورپ میں حال یہ تھا کہ وہاں ایسی اولاد کی تمنا حاشیہِ خیال میں لانا بھی جرم تھا۔ اگر کوئی اس کی خواہش بھی کرتا تو کلیسا کی آگ میں جلا کر خاکستر کردیا جاتا۔ سائنس اپنے وجود کی بقا اور ترقی کے لیے ہمارے آبا...
  • 212 #7012

    مصنف : محمد یوسف ابن سلیمان متالا

    مشاہدات : 1972

    مشائخ احمد آباد جلد اول

    dsa (جمعہ 26 مئی 2023ء) ناشر : امرین بک ایجنسی جلال پور احمد آباد
    #7012 Book صفحات: 690
    احمد آباد ، ہندوستان میں دریائے سابرمتی کے کنارے آباد ہے ۔ احمد نامی چار بزرگوں نے سلطان احمد شاہ کے ایما پر اس کی بنیاد قائم کی ، یہ ریاست گجرات کا سب سے بڑا اور ہندوستان کا ساتواں بڑا شہر ہے اور دُنیا میں سب سے تیز رفتاری سے ترقی کرنے والا تیسرا شہر ہے ۔یہاں میونسپل کارپوریشن کے زیر اہتمام اُردو میڈیم اسکول کے 76 ابتدائی مدارس (پرائمری اسکول) ہیں ۔ اس کی آبادی تقریباً 52 لاکھ ہے ۔ احمد آباد شہر احمد آباد ضلع کا صدرِ دفتر بھی ہے ۔ اس شہر میں صوفیائے کرام کے مزارات اس کثرت سے ہیں کہ ملتان کی طرح اسے بھی مدینۃ الاولیا کے نام سے جانا جاتا ہے ۔ زیر نظر کتاب ’’مشائخ احمد آباد‘‘ دو جلدوں پر مشتمل مولانا محمد مولانا محمد یوسف ابن سلیمان متالا کی تصنیف ہے جس میں اس شہر کی ابتدائی تاسیس سے لے کر نویں صدی تک بزرگوں کے حالات مذکور ہیں نیز انہوں نے اس کتاب میں مشائخ احمد آباد کے حالات ، اخلاق و اعمال ، خدمات کو بھی جمع کیا ہے ۔ (م ۔ ا)
  • 213 #7278

    مصنف : مولوی محمد علی قصوری

    مشاہدات : 1116

    مشاہدات کابل و یاغستان

    (منگل 23 اپریل 2024ء) ناشر : انجمن ترقی اردو کراچی
    #7278 Book صفحات: 170
    مولوی محمد علی قصوری متوفی 1956ء نے انگلستان سے واپس آنے کے بعد 1914ء میں مولانا ابو الکلام آزاد،مولانا عبید اللہ سندھی،حکیم اجمل خان اور دوسرے لیڈروں کے مشورہ سے افغانستان جانے کا فیصلہ کیا ۔جب آپ کابل پہنچے تو قابل کے امیر عبد الرحمن نے آپ کو حبیبہ کالج کا پرنسپل مقرر کر دیا۔آپ نے تعلیمی اصلاحات کا ایک خاکہ بنایا اس کے مطابق ایک نصاب تعلیم تیار کیا۔بعد ازاں امیر عبد الرحمن نے مولانا کو کابل حکومت کا وزیر خارجہ بنا دیا تو میر عبد الرحمن کے بعض حواری مولانا محمد علی قصوری کے اثر و رسوخ سے بہت خائف ہوئے اور انہوں نے مولانا کے خلاف امیر عبد الرحمن کے کان بھرے جس کی وجہ سے مولانا کے لیے کابل میں رہنا مشکل ہو گیا تو آپ جون 1916ء میں یاغستان منتقل ہو گئے۔یاغستان سے آپ ہندوستان آنا چاہتے تھے لیکن کابل کے امیر عبد الرحمٰن کے حواریوں نے آپ کے خلاف ایسا پروپیگنڈہ کیا کہ ہندوستان میں بھی کئی لوگ آپ کے مخالف ہو گئے سرحد کے وزیر عبد القیوم کی کوششوں سے آپ پشاور پہنچے۔ زیر نظر کتاب ’’مشاہدات کابل و یاغستان ‘‘ مو لانا محمد علی قصوری رحمہ اللہ کے اسی سفر کی روداد پر مشتمل ہے۔...
  • 214 #772

    مصنف : ابو عبد الرحمٰن الفوزی

    مشاہدات : 32547

    مشہور واقعات کی حقیقت

    (پیر 28 نومبر 2011ء) ناشر : مکتبہ اسلامیہ، لاہور
    #772 Book صفحات: 186
    اسلام واحد آسمانی دین ہے جس کے دلائل و مراجع دستاویزی شکل میں محفوظ ہیں ۔اس کی اہم وجہ تو یہ ہے کہ دین حنیف کی حفاظت کی ذمہ داری خود اللہ مالک الملک نے اپنے ذمہ لی ہے۔پھر صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کی گرامایہ خدمات بھی لائق تحسین ہیں۔انہوں نے احادیث نبویہ کو سینوں اور صحیفوں میں محفوظ کیا۔ان کی روش پہ چلتے ہوئے تابعین ،تبع تابعین اور محدثین نے اپنی خداداد صلاحیتوں کو حفاظت حدیث کے لیے وقف کر دیا۔اس سب کے باوجود محلدین نے ذخیرہ احادیث میں ضعیف ومن گھڑت احادیث وواقعات کو داخل کرنے کی اپنی سی کوشش کی ۔لیکن محدثین کرام نے ان کی ان چیرہ دستیوں کو تشت از بام کیا اور صحت حدیث کے اتنے زریں اصول مقرر کیے کہ احادیث نبویہ میں ملاوٹ کی تمام سازشیں معدوم ہو گئیں یوں ذخیرہ احادیث محفوظ ٹھرا ۔پھر محدثین نے ضعیف ومن گھڑت روایات کی تحقیق کی اور ضعیف اور موضوع روایات پر الگ کتب تصانیف کیں ۔زیر نظر کتاب میں ایسی ہی کتب سے نقد شدہ زبان زد عام ضعیف او رموضوع واقعات ہیں ۔تالیف کتاب کا مقصد یہ ہے کہ خطباء ،واعزین اور عوام ایسے واقعات بیان کرنے سے گریز کریں اور ایسے کسی واقعہ کو سننے کے بعد اسے مسترد...
  • 215 #1188

    مصنف : پروفیسر محمد اکرم

    مشاہدات : 46891

    مطالعہ پاکستان برائے ڈگری کلاسز

    (جمعہ 14 دسمبر 2012ء) ناشر : عظیم اکیڈمی لاہور
    #1188 Book صفحات: 320
    کچھ لوگوں کے اصرار اور باہمی مشاورت کے بعد ہم نے قارئین کتاب و سنت ڈاٹ کے لیے عصری تعلیم سے متعلقہ نصابی کتابوں کو فراہم کرنے کا اہتمام کیا ہے۔ زیر نظر کتاب ’مطالعہ پاکستان‘ بھی اسی سلسلہ کی ایک کڑی ہے ۔ یہ کتاب ڈگری کلاسز کے لیے مرتب کی گئی ہے جس کے مصنفین محمد اکرم، عثمان شاہد، حافظ اشفاق احمد اور عبدالحئ ہیں۔ مطالعہ پاکستان سے متعلقہ سات ابواب بالتفصیل رقم کرنے کے بعد علامہ اقبال کے پچاس اشعار بمعہ تشریح پیش کیے گئے ہیں۔ ڈگری کلاسز کے مطالعہ پاکستان کے امتحان میں یہ اشعار خاصے اہمیت کے حامل ہوتے ہیں اور نمبرز پر بہت زیادہ اثرانداز ہوتے ہیں۔ اس کے علاوہ کتاب میں 20 کے قریب اہم سوالات کی طرف بھی اشارہ کر دیا گیا ہے۔ اخیر میں 2005ء سے لے کر 2011ء تک بورڈ کے سالانہ امتحانات میں آنے والے سوالات بھی لکھ دئیے گئے ہیں۔(ع۔م)  
  • 216 #3632

    مصنف : احمد بزرگ سملکی

    مشاہدات : 3781

    معرکہ رنگون

    (ہفتہ 23 اپریل 2016ء) ناشر : ختم نبوت اکیڈمی لندن
    #3632 Book صفحات: 190
    اللہ تعالی نے نبی کریم ﷺکو آخری نبی اور رسول بنا کر بھیجا ہے۔آپﷺخاتم النبیین اور سلسلہ نبوت  کی بلند مقام عمارت کی سب سے آخری اینٹ ہیں ،جن کی آمد سے سلسلہ نبوت کی عمارت مکمل ہو گئی ہے۔آپﷺ کے بعد کوئی برحق نبی اور رسول نہیں آسکتا ہے ۔آپﷺ نے فرمایا: میرے بعد متعدد جھوٹے اور کذاب آئیں گے جو اپنے آپ کو نبی کہلوائیں گے۔آپﷺ کی وفات کے بعد آنے والے متعدد کذابوں میں سے ایک  جھوٹا اور کذاب شخص مرزا غلام احمد قادیانی ہے ،جس نے نبوت کا دعوی کیا اور شریعت کی روشنی میں کذاب اور مردود ٹھہرا۔لیکن اللہ رب العزت نے اس کےجھوٹ وفریب کوبے نقاب کرد یا اور وہ دنیا وآخرت دونوں جہانوں میں ذلیل وخوار ہو کر رہ گیا۔ زیر تبصرہ کتاب" معرکہ رنگون " محترم مولانا احمد بزرگ سملکی﷫ رئیس دار الافتاء سورتی سنی جامع مسجد رنگون کی تصنیف ہے جس میں انہوں نے ستمبر 1920ء میں برما کے دار الحکومت  رنگون میں امام اہل سنت مولانا عبد الشکور لکھنوی ﷫کے ہاتھوں  قادیانیوں کی لاہوری پارٹی کے راہنما خواجہ کمال الدین  کی  ذلت آمیز فرار کی کہانی بیان کی ہے۔اللہ تعالی سے دعا ہے کہ وہ مولف کی اس محنت...
  • 217 #5268

    مصنف : سید ہاشمی فرید آبادی

    مشاہدات : 8595

    مغلوں کے زوال سے قیام پاکستان تک

    (جمعہ 13 اپریل 2018ء) ناشر : ادارہ معارف اسلامی منصورہ لاہور
    #5268 Book صفحات: 601
    مغلیہ سلطنت 1526ء سے 1857ء تک برصغیر پر حکومت کرنے والی ایک مسلم سلطنت تھی جس کی بنیاد ظہیر الدین بابر نے 1526ء میں پہلی جنگ پانی پت میں دہلی سلطنت کے آخری سلطان ابراہیم لودھی کو شکست دے کر رکھی تھی۔ مغلیہ سلطنت اپنے عروج میں تقریباً پورے برصغیر پر حکومت کرتی تھی، یعنی موجودہ دور کے افغانستان، پاکستان، بھارت اور بنگلہ دیش کے ممالک پر مشتمل خطے پر انکا دور دورہ تھا۔ سلطنتِ مغلیہ کا بانی ظہیر الدین بابر تھا، جو تیمور خاندان کا ایک سردار تھا۔ ہندوستان سے پہلے وہ کابل کا حاکم تھا۔ 1526ء کو سلطنتِ دہلی کے حاکم ابراہیم لودھی کے خلاف مشہورِ زمانہ پانی پت جنگ میں بابر نے اپنی فوج سے دس گُنا طاقتور افواج سے جنگ لڑی اور انہیں مغلوب کر دیا کیونکہ بابر کے پاس بارود اور توپیں تھیں جبکہ ابراہیم لودھی کے پاس ہاتھی تھے جو توپ کی آواز سے بدک کر اپنی ہی فوجوں کو روند گئے۔ یوں ایک نئی سلطنت کا آغاز ہوا۔ اس وقت شمالی ہند میں مختلف آزاد حکومتیں رائج تھیں۔ علاوہ ازیں وہ آپس میں معرکہ آرا تھے۔ 1526ء میں دہلی اور آگرہ کی فتح کے بعد صرف چند ماہ میں بابر کے سب سے بڑے بیٹے ہمایوں نے ابراہیم لودھی کی تمام سلطنت ک...
  • 218 #5798

    مصنف : آرپی ترپاٹھی

    مشاہدات : 19835

    مغلیہ سلطنت کا عروج و زوال

    (جمعہ 07 جون 2019ء) ناشر : قومی کونسل برائے فروغ اردو زبان نئی دہلی
    #5798 Book صفحات: 586
    سلطنتِ مغلیہ کا بانی ظہیر الدین بابر تھا، جو تیمور خاندان کا ایک سردار تھا۔ ہندوستان سے پہلے وہ کابل کا حاکم تھا۔مغلیہ سلطنت 1526ء سے 1857ء تک برصغیر پر حکومت کرنے والی ایک مسلم سلطنت تھی جس کی بنیاد ظہیر الدین بابر نے 1526ء میں پہلی جنگ پانی پت میں دہلی سلطنت کے آخری سلطان ابراہیم لودھی کو شکست دے کر رکھی تھی۔ بابر نے اپنی فوج سے دس گُنا طاقتور افواج سے جنگ لڑی اور انہیں مغلوب کر دیا کیونکہ بابر کے پاسبارود اور توپیں تھیں جبکہ ابراہیم لودھی کے پاس ہاتھی تھے جو توپ کی آواز سے بدک کر اپنی ہی فوجوں کو روند گئے۔ یوں ایک نئی سلطنت کا آغاز ہوا۔ اس وقت شمالی ہند میں مختلف آزاد حکومتیں رائج تھیں۔ مغلیہ سلطنت اپنے عروج میں تقریباً پورے برصغیر پر حکومت کرتی تھی، یعنی موجودہ دور کے افغانستان، پاکستان، بھارت اور بنگلہ دیش کے ممالک پر مشتمل خطے پر انکا دور دورہ تھا۔سلطنت مغلیہ کے قیام اور اس کے عروج وزوال کے متعلق دسیوں کتب موجود ہیں ۔ زیر نظر کتاب ’’مغلیہ سلطنت کا عروج وزوال‘‘ایک عظیم مؤرخ ڈاکٹرآرپی ترپاٹھی  کی کتاب’’ہسٹری آف دی مغلس‘‘ کاا...
  • 219 #4777

    مصنف : پروفیسر علی محسن صدیقی

    مشاہدات : 4069

    مقالات تاریخی

    (پیر 04 ستمبر 2017ء) ناشر : قرطاس کراچی
    #4777 Book صفحات: 337
    افراد اور اقوام کی زندگی میں جو انقلابات اور تغیرات واقع ہوتے ہیں، ان سے بظاہر یہ محسوس ہوتا ہے کہ انسان اپنے مستقبل کی تعمیر وتشکیل اور اپنی قسمت کے بناؤ بگاڑ پر قادر نہیں ہے۔ہر فرد اور ہر قوم کی کوشش ہوتی ہے کہ وہ اپنی موجودہ حالت سے آگے کی جانب قدم نہ  بڑھا سکے تو کم از کم پیچھے ہٹنے پر بھی مجبور نہ ہو۔اگر ترقی  اور اصلاح کی منازل طے نہ کر سکے تو اپنے آپ کو پستی اور ذلت سے محفوظ رکھے۔لیکن اس قسم کی کوششیں بارہا ناکام ہو جاتی ہیں۔افراد پر خوشحالی  اور آسودگی کے بعد اکثر اوقات تنگی اور افلاس کا دور آ جاتا ہے۔قومیں عروج وترقی کے بعد محکومی اور ذلت میں مبتلا ہو جاتی ہیں۔لیکن جب کسی گروہ یا خاندان پر خوشحالی اور قوت واقتدار کا ایک طویل دور گزر جاتا ہے تو اس کے افراد اس دھوکہ میں مبتلا ہو جاتے ہیں کہ ان کی یہ صورت حال ہمیشہ باقی رہے گی اور ان کی حکومت کبھی ختم نہ ہوگی۔اور اگر کبھی شکست کا دور آ جائے تو اسے ایسے اسباب سے نتھی کر دیتے ہیں  جن کا اس سے کوئی تعلق نہیں ہوتا۔ زیر تبصرہ کتاب ’’ مقالاتِ تاریخی‘‘  پروفیسر علی محسن صدیقی صاحب کی ہے۔ج...
  • 220 #384

    مصنف : علامہ عبد الرحمن ابن خلدون

    مشاہدات : 56272

    مقدمہ ابن خلدون حصہ اول

    dsa (جمعرات 16 جنوری 2014ء) ناشر : نفیس اکیڈمی کراچی
    #384 Book صفحات: 339
    مؤرخین کی جانب سے تاریخ اسلام پر متعدد کتب سامنے آ چکی ہیں لیکن ایسی کتب معدودے چند ہی ہیں جن میں ایسے اصولوں کی وضاحت کی گئی ہو جن کی روشنی میں معلوم کیا جا سکے کہ بیان کردہ تاریخی واقعات کا تعلق واقعی حقیقت کے ساتھ ہے۔ علامہ ابن خلدون نے تاریخ اسلام پر ’کتاب العبر و دیوان المبتداء والجز فی ایام العرب والعجم والبریر‘ کے نام سے ایک شاندار کتاب لکھی اور اس کے ایک حصے میں وہ اصول اور آئین بتائے جن کے مطابق تاریخی حقائق کو پرکھا جا سکے۔ انہی اصول وقوانین کا اردو قالب ’مقدمہ ابن خلدون‘ کے نام سے آپ کے سامنے ہے۔ کتاب کے رواں دواں ترجمے کےلیے علامہ رحمانی کی خدمات حاصل کی گئی ہیں۔ مقدمے کی تقسیم چھ ابواب اور دو جلدوں میں کی گئی ہے۔ دونوں جلدیں تین، تین ابواب پر محیط ہیں۔ پہلے باب میں زمین اور اس کے شہروں کی آبادی، تمول و افلاس کی وجہ سے آبادی کے حالات میں اختلاف اور ان کے آثار سے بحث کی گئی ہے۔ دوسرے باب میں بدوی آبادی اوروحشی قبائل و اقوام پر روشنی ڈالی گئی ہے۔ تیسرے باب میں دول عامہ، ملک، خلافت اور سلطانی مراتب کو قلمبند کرتے ہوئے کسی بھی سلطنت کےعروج و زوال کے اسبا...
  • 221 #4657

    مصنف : اکبر شاہ خاں نجیب آبادی

    مشاہدات : 6145

    مقدمہ تاریخ ہند موسوم بہ نظام سلطنت جلد۔2

    (اتوار 13 اگست 2017ء) ناشر : نا معلوم
    #4657 Book صفحات: 324
    کسی بھی قوم اور ملک کی تاریخ ہی اُن کی عزت وعظمت اور ان کی پہچان کا باعث ہوتی ہے۔ اگر کوئی ملک اپنی تاریخ نا رکھتاہو تو اسے عزت واحترام کی نگاہ سے نہیں دیکھا جاتا۔قوموں اور ملکوں کی سیاسی تاریخ کی طرح تحریکوں اور جماعتوں کی دینی اور ثقافتی تاریخ بھی ہمیشہ بحث وتحقیق کی محتاج ہوتی ہے۔محققین کی زبان کھلوا کر نتائج اخذ کرنے‘ غلطیوں کی اصلاح کرنے اور محض دعوؤں کی تکذیب وتردید کے لیے پیہم کوششیں کرنی پڑتی ہیں‘ پھر مؤرخین بھی دقتِ نظر‘ رسوخِ بصیرت‘ قوتِ استنتاج اور علمی دیانت کا لحاظ رکھنے میں ایک سے نہیں ہوتے‘ بلکہ بسا اوقات کئی تاریخ دان غلط کو درست کے ساتھ ملا دیتے ہیں‘ واقعات سے اس چیز کی دلیل لیتے ہیں جس پر وہ دلالت ہی نہیں کرتے‘لیکن بعض محققین افراط وتفریط سے بچ کر درست بنیادوں پر تاریخ کی تدوین‘ غلطیوں کی اصلاح ‘ حق کو کار گاہِ شیشہ گری میں محفوظ رکھنے اور قابلِ ذکر چیز کو ذکر کرنے کے لیے اہم قدم اُٹھاتے ہیں۔زیرِ تبصرہ کتاب میں بھی تاریخ ہند کو موضوع بحث بنایا گیا ہے۔ اس میں مذہب‘ تمدن‘ اخلاق‘ نظام حکومت اور قوانی...
  • 222 #5304

    مصنف : ثروت صولت

    مشاہدات : 17117

    ملت اسلامیہ کی مختصر تاریخ جلد اول

    dsa (جمعہ 20 اپریل 2018ء) ناشر : اسلامک پبلیکیشنز، لاہور
    #5304 Book صفحات: 339
    اسلامی تاریخ مسلمانوں کی روشن اور تابندہ مثالوں سے بھری پڑی ہے۔لیکن افسوس کہ آج کا مسلمان اپنی اس تاریخ سے کٹ چکا ہے۔اپنی بد اعمالیوں اور شریعت سے دوری کے سبب مسلمان آج پوری دنیا میں ذلیل ورسوا ہو رہے ہیں۔اور ہر میدان میں انہیں شکست وہزیمت کا سامنا ہے ۔ تاہمصدر اسلام میں جب خلفائے راشدین تاریخ اسلام کے ابواب صفحہ ہستی پر منقوش کر رہے تھے تو عجمی دسیسہ کار تاریخ اسلام کے ان زریں اور تابناک ابواب کو مسخ کرنے کی کوششوں میں مصروف تھے۔ہمارا ایمان ہے کہ نبی کریم ﷺ کی ازواج مطہرات تمام صنف اناث میں ہی نہیں بلکہ انبیائے کرام کے بعد تمام انسانوں سے شرف مجد میں بلند ترین مقامات پر فائز تھیں۔مگر عجمیت کے شاطر،عیار، اورخبیث افراد نے بظاہر اسلام کا لبادہ اوڑھ کر بڑی چابکدستی سے اسلام کو نیست ونابود کرنے کے لئے ایک لائحہ عمل مرتب کیا اور امہات المومنین پر طرح طرح کے بہتانات لگائے۔ زیر تبصرہ کتاب ’’ ملت اسلامیہ کی مختصر تاریخ‘‘ ثروت صولت کی کاوش ہے۔ جس میں ملت اسلامیہ کی پوری تاریخ کو اسلامی نقطۂ نظر سے پرکھ کر پیش کیا ہے اور اس میں امت مسلمہ کے نہ صرف سیاسی بلکہ تہذیبی، علمی...
  • 223 #2361

    مصنف : شیخ محمد اکرم

    مشاہدات : 13030

    موج کوثر

    (اتوار 22 فروری 2015ء) ناشر : ادارہ ثقافت اسلامیہ، لاہور
    #2361 Book صفحات: 368
    شیخ محمد اکرام (1908۔1971ء)چک جھمرہ (ضلع لائل پور ) میں پیدا ہوئے۔ گورنمٹ کالج لاہور اور آکسفورڈ میں تعلیم پائی ۔ 1933ء میں انڈین سول سروس میں شامل ہوئے اور سوات ، شولا پور، بڑوچ اور پونا میں اعلٰی انتظامی عہدوں پر فائز رہے۔ آپ پونا کے پہلے ہندوستانی کلکٹر اور دسٹرکٹ مجسٹریٹ تھے۔ قیام پاکستان کے بعد اطلاعات اور نشریات کے ڈپٹی سیکرٹری مقرر ہوئے۔ پھر وزارت اطلاعات و نشریات کے جائنٹ سیکرٹری اور بعد میں کچھ مدت کے لیے سیکرٹری کے عہدے پر فائز ہوئے۔ 1955ء سے 1957ء تک مشرقی پاکستان میں متعین رہے ، پہلے کمشنر ڈھاکہ اور پھر ممبر بورڈ آف ریونیو کی حیثیت سے ۔1958ء تک محکمہ اوقاف کے ناظم اعلیٰ پاکستان مقرر ہوئے۔دفتری کاموں کے ساتھ ساتھ ادبی سرگرمیاں بھی جاری رہیں۔ ہندی مسلمانوں کی ثقافتی اور مذہبی تاریخ لکھی جو تین جلدوں میں شائع ہوئی۔ آب کوثر ، رود کوثر ، موج کوثر ، غالب اور شبلی کے سوانح بھی مرتب کیے۔ برصغیر پاک و ہند کی فارسی شاعری کا ایک مجموعہ ارمغان پاک مرتب کیا۔ جو1950 ء میں شائع ہوا۔  علمی خدمات کی بنا پر حکومت ایران نے آپ کو نشان سپاس اور حکومت پاکستان نے ستارہ امتیاز کے اعزازات عطا...
  • 224 #3446

    مصنف : احمد حسین کمال

    مشاہدات : 6990

    مولانا ابو الکلام آزاد نے پاکستان کے بارے میں کیا کہا؟

    (منگل 09 فروری 2016ء) ناشر : مکتبہ جمال، لاہور
    #3446 Book صفحات: 140
    برصغیر پاک و ہند میں کچھ ایسی شخصیات نے جنم لیا جو علم و ادب اور صحافت کے افق پر ایک قطبی ستارے کی طرح نمودار ہوئے اور دیر تک چھائے رہے۔ ان شخصیات میں سے مولانا ابو الکلام آزادؒ سرِ فہرست ہیں، مولانا کو اللہ تعالیٰ نے بے پناہ صلاحیتوں سے نوازہ تھا۔ مولانا آزادؒ عربی، اردو، فارسی اور انگریزی کے عظیم سکالر تھے، آپ نہایت ہی زیرک اور بے باک انسان تھے۔ جب فرنگی حکومت نے ایک منصوبہ کے تحت تقسیم برصغیر کا پروگرام بنایا اور ان کا ارادہ تھا کہ مسلمان پسماندہ ہیں اس لیے ان کو چند ایک رعایتوں کے ساتھ اپنا آلہ کار بنا لیا جائے گا۔ مولانا آزادؒ نے جب برطانوی حکومت کی چالوں میں شدّت محسوس کی تو برصغیر کے مسلمانوں کو اس خطرناک چال سے بچانے کے لیے مولانا نے باقاعدہ کوششیں کیں۔ مولانا یہ چاہتے تھے کہ ہندوستان میں مسلمانوں کی نو(9) کروڑ سے زیادہ ہے اور وہ اپنی اس زبردست تعداد کے ساتھ ایسی مذہبی و معاشرتی صفات کے حامل ہیں کہ ہندوستان کی قومی و وطنی زندگی میں فیصلہ کن اثرات ڈال سکتے ہیں۔ مولانا کا یہ نظریہ تھا کہ اگر آج ہندوستان کے مسلمان ایک الگ ملک حاصل کر لیں گئے تو وہ فرنگیوں کے آلہ کار ہو کر رہ جائیں...
  • 225 #7153

    مصنف : ڈاکٹر محمد بن عبد الرحمٰن العریفی

    مشاہدات : 2086

    مچھلی کے پیٹ میں

    (بدھ 18 اکتوبر 2023ء) ناشر : مکتبہ کتاب وسنت ریحان چیمہ ڈسکہ
    #7153 Book صفحات: 160
    انسانی فطرت ہے کہ وہ کہانیوں اور داستانوں کو پڑھ، سن کر اپنے اندر ایک باطنی تأثر محسوس کرتا ہے۔ واقعات جہاں انسان کے لیے خاصی دلچسپی کا سامان ہوتے ہیں، وہیں یہ انسان کے دل پر بہت سارے پیغام اور اثرات نقش کر دیتے ہیں۔ اسی لیے قرآن مبین میں اللہ تعالیٰ نے جابجا سابقہ اقوام کے قصص و واقعات بیان کیے ہیں تاکہ لوگ ان سے عبرت و نصیحت حاصل کریں۔ زیر نظر کتاب ’’مچھلی کےپیٹ میں‘‘ ڈاکٹر محمد بن عبد الرحمٰن العریفی حفظہ اللہ کے ایک مقبول رسالہ في بطن الحوت کا اردو ترجمہ ہے۔ انہوں نے اس کتاب میں 21 ایسے واقعات و حکایات اور قصص کو جمع کیا ہے جو فقر و تنگدستی میں مبتلا اور آسودہ و خوش حال سبھی لوگوں کے لیے باعث ِ عبرت و نصیحت ہیں۔ (م۔ا)
< 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 >

ایڈ وانس سرچ

اعدادو شمار

  • آج کے قارئین 56993
  • اس ہفتے کے قارئین 353971
  • اس ماہ کے قارئین 1407471
  • کل قارئین110728909
  • کل کتب8851

موضوعاتی فہرست