آج جو سائنس اہلِ مغرب کے لیے نقطہِ عروج سمجھی جا رہی ہے اور جس نے مسلمانوں کی نظروں کو خیرہ کر کے انہیں احساسِ کمتری کا شکار بنادیا ہے، انہیں یہ معلوم ہونا چاہیے کہ اس برگ وبار کو ان کے اسلاف ہی نے کئی صدیوں تک اپنے خونِ جگر سے سینچ کر پروان چڑھایا ہے۔ یہ سائنس جس کے برگ وبار سے دنیا آج لطف اندوز ہورہی ہے اور جو دیگر ضروریاتِ زندگی کی طرح انسانی زندگی کا ایک اٹوٹ حصہ اور لازمہ بن چکی ہے، اس کی تخم ریزی ہمارےمسلمان اباء ہی نے بدستِ خویش کی تھی۔سائنس کی دنیا میں اقوامِ عالم نے ہمارے ہی بزرگوں کی انگشت پکڑ کر چلنا سیکھا ہے۔ سائنس جس پر آپ اہلِ مغرب کی اجارہ داری ہے یہ درحقیقت مسلم خانوادے کی چشم وچراغ ہے، اغیار کے گھرانے اس کے لیے بانجھ تھے۔ اہلِ یونان صرف اس کی تمنا ہی گوشہِ جگر میں پال سکتے تھے کیونکہ ان کے یہاں اس کی تخم پاشی کے لیے سرے سے عوامل ہی ناپید تھے اور یورپ میں حال یہ تھا کہ وہاں ایسی اولاد کی تمنا حاشیہِ خیال میں لانا بھی جرم تھا۔ اگر کوئی اس کی خواہش بھی کرتا تو کلیسا کی آگ میں جلا کر خاکستر کردیا جاتا۔ سائنس اپنے وجود کی بقا اور ترقی کے لیے ہمارے آبا واجداد کی صدیوں تک مرہونِ منت رہی ہے۔جس طرح مسلمان سائنس دانوں نے عظیم الشان سائنسی کارنامے انجام دئیے ہیں اسی طرح مسلمانوں کے بے شمار تہذیبی کارنامے بھی ہیں ۔ زیر تبصرہ کتاب’’مسلمانوں کے تہذیبی کارنامے ‘‘ مولوی نور محمد کی تصنیف ہے ۔مصنف نے اس کتاب کو تین حصوں میں تقسیم کیا ہے ۔ حصہ اول میں عالمی شہرت کے مسلمان سائنسدانوں نیز غیر معروف مسلمان جلاہوں اور دھات کا کا م کرنے والوں کی مہارت اور ہنرمندی کو خراج پیش کیاگیا ہے پھر قارئین مسلمان بحری جہازرانوں کی دلیری اور فاتح مسلمان مجاہدوں کی بردباری اور مسلمان ماہر ین تعلیم کےکارناموں کو بیان کیا ہے ۔ دوسرے حصے میں عدل، اعلیٰ نظم ونسق ، جمہوریت، بین الاقوامیت کی سب سے زیادہ ترقی یافتہ شکلوں اور کل حقوقِ انسانی میں اسلامی روادای کے جذبے نے جو کام کیا ہے قارئین اس کامطالعہ کرسکتے ہیں ۔تیسرا حصّہ مستقبل کےان امکانات ہی سے واسطہ رکھتا ہے ۔ اس حصّے میں دیے ہوئے حوالےیہ عیاں کرتے ہیں کہ کسی طور اسلام میں نئے سرے سے جنم پانے کی صلاحیت کا رفرمار ہتی ہے اور اسلامی برادری کے ایک ایک رکن میں دوبارہ اُبھرنے کی قوت پائی جاتی ہے ۔(م۔ا)
عناوین |
صفحہ نمبر |
ایک ایمان افروزتالیف |
9 |
پیش لفظ |
13 |
ابتدائیہ |
17 |
اسلام اورسائنس |
21 |
ٹیکنالوجی میں اسلام کاحصہ |
60 |
اسلام فنون شریفہ اورفنون لطیفہ |
77 |
اسلام اورتعلیم |
96 |
اسلامی عہدمیں زندگی کےدوسرےشعبوں کی ترقی |
113 |
حصہ اول کاتمتہ |
135 |
ضمیمہ ایک |
137 |
مسلمانوں اوراسکندریہ کاکتب خانہ |
137 |
ضمیمہ دو |
141 |
تمہید |
145 |
حقوق انسانی اوراسلام |
171 |
اسلام اورجمہوریت |
204 |
اسلام اوربین الاقوامیت |
225 |
تیسراحصہ |
|
احیاء |
247 |
ضمیمہ |
|
قرون اولی میں دیانتداری کی دومثالیں |
289 |
پیغمبرؐاسلام اہل مغرب کی نظرمیں |
294 |