#5798

مصنف : آرپی ترپاٹھی

مشاہدات : 20368

مغلیہ سلطنت کا عروج و زوال

  • صفحات: 586
  • یونیکوڈ کنورژن کا خرچہ: 14650 (PKR)
(جمعہ 07 جون 2019ء) ناشر : قومی کونسل برائے فروغ اردو زبان نئی دہلی

سلطنتِ مغلیہ کا بانی ظہیر الدین بابر تھا، جو تیمور خاندان کا ایک سردار تھا۔ ہندوستان سے پہلے وہ کابل کا حاکم تھا۔مغلیہ سلطنت 1526ء سے 1857ء تک برصغیر پر حکومت کرنے والی ایک مسلم سلطنت تھی جس کی بنیاد ظہیر الدین بابر نے 1526ء میں پہلی جنگ پانی پت میں دہلی سلطنت کے آخری سلطان ابراہیم لودھی کو شکست دے کر رکھی تھی۔ بابر نے اپنی فوج سے دس گُنا طاقتور افواج سے جنگ لڑی اور انہیں مغلوب کر دیا کیونکہ بابر کے پاسبارود اور توپیں تھیں جبکہ ابراہیم لودھی کے پاس ہاتھی تھے جو توپ کی آواز سے بدک کر اپنی ہی فوجوں کو روند گئے۔ یوں ایک نئی سلطنت کا آغاز ہوا۔ اس وقت شمالی ہند میں مختلف آزاد حکومتیں رائج تھیں۔ مغلیہ سلطنت اپنے عروج میں تقریباً پورے برصغیر پر حکومت کرتی تھی، یعنی موجودہ دور کے افغانستان، پاکستان، بھارت اور بنگلہ دیش کے ممالک پر مشتمل خطے پر انکا دور دورہ تھا۔سلطنت مغلیہ کے قیام اور اس کے عروج وزوال کے متعلق دسیوں کتب موجود ہیں ۔ زیر نظر کتاب ’’مغلیہ سلطنت کا عروج وزوال‘‘ایک عظیم مؤرخ ڈاکٹرآرپی ترپاٹھی  کی کتاب’’ہسٹری آف دی مغلس‘‘ کااردو ترجمہ ہے  ڈاکٹر آرپی مغل تاریخ  سند کی حیثیت رکھتے ہیں ۔ اور ان کی یہ  کتاب اپنے موضوغ پر غیر معمولی شہرت رکھتی ہے مصنف نے  اس کتاب میں  مغلیہ دورمیں  ملک کی اقتصادی اور ثقافتی ترقی کااحاطہ کیا ہے۔(م۔ا)

عناوین

صفحہ نمبر

بابر

15

لودی کا سلطنت

35

ہمایوں

85

دوسری افغان سلطنت

112

شیر شاہ

144

اسلام شاہ

173

دوسری افغان سلطنت کا انحطاط

190

اکبر اعظم۔ دور اتالیقی

208

امراء کے ساتھ کش مکش

218

اکبر کی فتوحات ۔میواڑو مالوہ

240

رانا پرتاب حکراں میواڑ

260

استحکام سلطنت

271

اکبر کی کامیابی

307

سلطنت کی توسیع

343

دکن

364

جہانگیر

404

مصالحت ۔سرحدی مسائل

439

بغاوتیں ،شاہجہاں، مہابت خاں

455

جنگ دکن کا دوسرا مرحلہ او بعد کے حالات

512

جنگ وراثت

547

اس ناشر کی دیگر مطبوعات

فیس بک تبصرے

ایڈ وانس سرچ

اعدادو شمار

  • آج کے قارئین 38900
  • اس ہفتے کے قارئین 464390
  • اس ماہ کے قارئین 1664875
  • کل قارئین113272203
  • کل کتب8888

موضوعاتی فہرست