اسلامی تعلیمات کی اساس عقائد وعبادات ہیں ۔ عقائد کی پختگی اور عبادات کے ذوق وشوق سےاسلامی سیرت پیدا ہوتی ہے۔ تمام عبادات اپنے اپنے مقام پر ایمانی جلا اور تعلق باللہ کی استواری اور پائیداری کا باعث ہیں مگر ان میں سے نماز کو دین کا ستون اورآنکھوں کی ٹھنڈک قرار دیاگیا ہے ۔ قرآن مجید میں مسلمانوں کی زندگی کی ہمہ نوع اور تمام ترکامیابیوں کی اساس نماز کو قرار دیا گیا ہے ۔ یہ نصرت الٰہی کے حصول کامؤثر ذریعہ ہے مگرافسوس صد افسوس کہ مسلمان کہلانے والوں کی ایک کثیر تعداد نماز سے میسر آنے والی نعمتوں سے محروم زندگی گزارہی ہے اور جن کو حق تعالیٰ نے نماز ادا کرنے کی توفیق دی ہے ان کی ایک خاص تعداد اسے مسنون طور پر ادا کرنے سے قاصر ہے ۔ زیر تبصرہ کتاب ’’ پیارے رسول کی پیاری نماز مع مسنون اذکار ‘‘ معروف خطیب ومصنف کتب کثیر ہ مولانا عبد المنان راسخ ﷾کی مرتب شدہ ہے ۔انہوں نے اس کتاب میں اختصار سےنماز کا مکمل مسنون طریقہ پیش کرنے کےعلاوہ طہارت کے مسائل کوبھی بیان کیا ہے اور صبح وشام کے اہم ترین اذکار ،اہم اوقات اور جگہوں کی دعاؤں کو اس پاکٹ سائز کتاب...
شریعتِ اسلامیہ میں دعا کو ایک خاص مقام حاصل ہے او رتمام شرائع ومذاہب میں بھی دعا کا تصور موجود رہا ہے ۔صرف دعا ہی میں ایسی قوت ہے کہ جو تقدیر کو بدل سکتی ہے ۔دعا ایک ایسی عبادت ہے جو انسا ن ہر لمحہ کرسکتا ہے اور اپنے خالق ومالق اللہ رب العزت سے اپنی حاجات پوری کرواسکتا ہے۔مگر یہ یاد رہے انسان کی دعا اسے تب ہی فائدہ دیتی ہے جب وہ دعا کرتے وقت دعا کےآداب وشرائط کوبھی ملحوظ رکھے۔دعاؤں کے حوالے سے بہت سے کتابیں موجود ہیں جن میں علماء کرام نے مختلف انداز میں دعاؤں کو جمع کیا ہے ۔ زیر نظر کتاب’’ کتاب الاذکار‘‘ مولانا ابو الحسن عبد المنان راسخ حفظہ اللہ (معروف واعظ ومصلح، محقق و مصنف کتب کثیرہ) کی مرتب شدہ ہے ۔فاضل مصنف نےاس کتاب میں کوئی روای...
انسان کی زندگی میں بسااوقات کچھ ایسے لمحات و واقعات پیش آجاتے ہیں، کہ وہ دنیاوی ذرائع اور وسائل کی کثرت کے باوجود اپنے آپ کو بے بس اور مجبور محض محسوس کرتا ہے۔ اس عالم بےساختہ میں اس کے ہاتھ دعا کےلیے اٹھتے ہیں اور اس کی زبان پر چند دعائیہ کلمات اداء ہوتے ہیں۔ اس صورت حال میں اپنے سے کسی بالاتر ہستی کو پکارنا، دعا اورمناجات کے زمرے میں شامل ہے۔ دنیا کے ہر مذہب میں دعا کا یہ تصور موجود رہا ہے، مگر اسلام نے دعا کی حقیقت کو ایک مستقل عبادت کا درجہ عطا کیا ہے۔قرآن مجیدمیں بے شمار دعائیں موجود ہیں۔ سورۃ فاتحہ سے بہتر ین دعا کی اور کیا صورت ہوسکتی ہے، اور آخری دو سورتوں (معوذتین) سے بہتر استعاذہ اور مدد کےلیے کیا اذکار ہوسکتے ہیں۔ حقیقیتِ دعا کو اسلام سے بہتر نداز میں کسی دوسرے مذہب نے پیش نہیں کیا، اور نبی کریم ﷺ سے بہتر کسی نے اس کے آداب وضوابط اور کلمات عطا نہیں فرمائے۔ مگر افسوس کہ آج بازار میں دعاوں کے نام پربعض ایسی کتب پھیلائی جارہی ہیں ،جن میں مشرکانہ اور جہل آمیز کلمات ملتے ہیں ۔جن کی ادائیگی سے پریشانیاں دور ہونے اور مصیبتیں ٹلنے کے بجائے ہمارے نامہ اعمال...
دعاء کا مؤمن کاہتھیار ہے جس طرح ایک مجاہد اپنے ہتھیار کواستعمال کرکے دشمن سےاپنادفاع کرتا ہے اسی طرح مؤمن کوجب کسی پریشانی مصیبت اور آفت کا سامنا کرنا پڑتا ہے تووہ فوراً اللہ کےحضو ر دعا گو ہوتا ہے۔ دعا ہماری پریشانیوں کے ازالے کےلیے مؤثر ترین ہتھیارہے۔ اس دنیاکی زندگی میں ہر آدمی کے مشاہد ےمیں ہےکہ بعض انسان فالج ،کینسر،یرقان،بخار،کروناوغیرہ اوراسی طرح کئی اقسام کی بیماریوں میں مبتلاہیں ان تمام بیماریوں سےنجات وشفا دینےوالا اللہ تعالی ہے ان بیماریوں کے لیے جہاں دواؤں سے کام لیا جاتا ہے دعائیں بھی بڑی مؤثر ہیں۔بہت سارے اہل علم نے قرآن وحدیث سے مسنون ادعیہ پر مشتمل بڑی وچھوٹی کئی کتب تالیف کی ہیں تاکہ قارئین ان سے فائدہ اٹھاتے ہوئے اپنے مالک حقیقی سے تعلق مضبوط کرسکیں۔ زیر نظر کتابچہ’’ہرقسم کے وائرس سے بچاؤ کے لیے شرعی حفاظتی اقدام اور نبوی دعائیں‘‘