نکاح کے بعد میاں بیوی دونوں میں سے کوئی ایک یا دونوں ہی یہ محسوس کریں کہ ان کی ازدواجی زندگی سکون و اطمینان کے ساتھ بسر نہیں ہو سکتی اور ایک دوسرے سے جدائی کے بغیر کوئی چارہ نہیں تو اسلام انہیں ایسی بے سکونی و بے اطمینانی اور نفرت کی زندگی گزارنے پر مجبور نہیں کرتا بلکہ علیحدگی کا یہ حق دونوں کو دیا گیا ہے۔مرد کے حق علیحدگی کا نام طلاق اور عورت کے حق علیحدگی کا نام خلع ہے اور حلالہ ایک لعنتی عمل ہے۔لیکن فقہائے احناف نے حلالہ جیسے لعنتی عمل کو نہ صرف جائز بلکہ اسے باعث اجر و ثواب قرار دے کر شریعت کے ایک نہایت اہم حکم کی پامالی کا راستہ کھولا ہے۔ زیر نظر کتاب ’’ طلاق ، خلع اور حلالہ‘‘ مفسر قرآن حافظ صلاح الدین یوسف رحمہ اللہ کے چند مضامین کا مجموعہ ہے جس میں انہوں نے چار عائلی معاملات طلاق ، خلع ،طلاق تفویض اور حلالہ جیسے مروجہ مسائل کا قرآن و سنت اور فقہ حنفی کے تناظر میں تحقیقی جائزہ پیش کیا ہے۔(م۔ا)
قرآنِ مجید پوری انسانیت کے لیے کتاب ِہدایت ہے اور اسے یہ اعزاز حاصل ہے کہ دنیا بھر میں سب سے زیادہ پڑھی جانے والی کتاب ہے ۔ اسے پڑھنے پڑھانے والوں کو امامِ کائنات نے اپنی زبانِ صادقہ سے معاشرے کے بہترین لوگ قرار دیا ہے اور اس کی تلاوت کرنے پر اللہ تعالیٰ ایک ایک حرف پر ثواب عنایت کرتے ہیں۔ دور ِصحابہ سے لے کر عصر حاضر تک بے شمار اہل علم نے اس کی تفہیم و تشریح اور ترجمہ و تفسیر کرنے کی خدمات سر انجام دیں اور ائمہ محدثین نے کتبِ احادیث میں باقاعدہ ابواب التفسیر کے نام سے باب قائم کیے۔اور مختلف ائمہ نے عربی زبان میں مستقل بیسیوں تفاسیر لکھیں ہیں ۔جن میں سے کئی تفسیروں کے اردو زبان میں تراجم بھی ہو چکے ہیں ۔اور ماضی قریب میں برصغیرِ پاک و ہند کے تمام مکتب فکر کے علماء نے قرآن مجید کی اردو تفاسیر لکھنے میں گراں قدر خدمات انجام دی ہیں۔ہنوز یہ سلسلہ جاری و ساری ہے۔ زیر نظر کتاب’’ تفسیر احسن الکلام‘‘ شیخ القرآن ابی زکریا سید عبد السلام رستمی رحمہ اللہ کی تحریر کردہ’’ تفسیر القرآن العظیم پشتو‘‘ کا اردو ترجمہ ہے۔سنٹر جیل مردان 1990ء میں اسیری کے دوران شیخ نے اس تفسیر کا آغاز کیا اور سورۃ یونس تک یہ تفسیر جیل میں ہی لکھی باقی کام رہائی کے بعد مکمل کیا۔ صاحب تفسیر ہذا کے تلمیذ رشید فضیلۃ الشیخ نصیب شاہ منجا کوٹی حفظہ اللہ نے نہایت عرق ریزی سے اسے اردو قالب میں ڈھالا ہے ،فارسی زبان میں بھی اس تفسیر کا ترجمہ مطبوع ہے۔ تفسیر احسن الکلام پی ڈی ایف کی صورت میں ادارہ محدث کو موصول ہوئی ہے جس کا سکیننگ رزلٹ اگرچہ معیاری نہیں ہے افادۂ عام کے لیے اسے کتاب و سنت سائٹ پر پبلش کیا گیا ہے ہارڈ کاپی دستیاب ہونے پر اس کی معیاری سکیننگ کر کے اپڈیٹ کر دیا جائے گا۔ ان شاء اللہ (م۔ا)
رمضان المبارک کے روزے رکھنا اسلام کے بنیادی ارکان میں سے ہے نبی کریم ﷺ نے ماہ رمضان اور اس میں کی جانے والی عبادات کی بڑی فضیلت بیان کی ہے ۔روزہ کے احکام و مسائل سے آگاہی ہر روزہ دار کے لیے ضروری ہے ۔لیکن افسوس روزہ رکھنے والے بیشتر لوگ ان احکام و مسائل سے لا علم ہوتے ہیں،بلکہ بہت سے افراد تو ایسے بھی ہیں جو بدعات و خرافات کی آمیزش سے یہ عظیم عمل برباد کر لینے تک پہنچ جاتے ہیں ۔ کتبِ احادیث میں ائمہ محدثین نے کتاب الصیام کے نام سے باقاعدہ عنوان قائم کیے ہیں اور کئی اہل علم نے رمضان المبارک کے احکام و مسائل و فضائل کے حوالے سے کتب تصنیف کی ہیں ۔ زیر نظر کتاب’’ روزہ اور اسکے آداب ‘‘ محترم جناب محمد صدیق لون السلفی صاحب کی تصنیف ہے ۔انہوں نے اس کتاب میں شریعت اسلامیہ کے دلائل کو جمع کیا ہے اور آئے روز درپیش آنے والے جدید مسائل کے بارے میں فتاویٰ جات نقل کر کے رواۃ حدیث اور علماء کرام کا مختصر تعارف پیش کرتے ہوئے وضاحت طلب مسائل کو عام فہم انداز میں پیش کرنے کی حتی الوسع کوشش کی ہے ۔ (م۔ا)
اسلام کے ارکانِ خمسہ میں سے عقیدہ توحید و رسالت کے بعد سب سے اہم ترین رکن نماز پنجگانہ ہے۔ جس کو مسنون طریقے سے ادا کرنا ضروری ہے، کیونکہ عقیدہ توحید کے بعد کسی بھی عمل کی قبولیت کے لیے دو چیزوں کا ہونا ضروری ہے۔ نیت اور طریقۂ رسول ﷺ۔ لہٰذا نماز کے بارے میں آپ ﷺ کا واضح فرمان ہے: ’’نماز اس طرح پڑھو جس طرح تم مجھے پڑھتے ہوئے دیکھتے ہو‘‘(صحیح بخاری)۔ نماز میں رفع الیدین کرنا رسول اللہ ﷺ سے تواتر کے ساتھ ثابت ہے۔ امام شافعی رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ: رفع الیدین کی حدیث کو صحابہ کرام کی اس قدر کثیر تعداد نے روایت کیا ہے کہ شاید کسی اور حدیث کو اس قدر صحابہ نے روایت کیا ہو۔ امام بخاری رحمہ اللہ نے جزء رفع الیدین میں لکھا ہے کہ: رفع الیدین کی حدیث کو انیس صحابہ کرام رضی اللہ عنہم نے روایت کیا ہے۔ لیکن صد افسوس اس مسئلہ کو مختلف فیہ بنا کر دیگر مسائل کی طرح تقلید اور مسلکی تعصب کی بھینٹ چڑھا دیا گیا۔ اثبات رفع الیدین پر امام بخاری رحمہ اللہ کی جزء رفع الیدین کے علاوہ کئی کتابیں موجود ہیں، تقریبا20 کتابیں کتاب و سنت ویب سائٹ پر بھی موجود ہیں ۔ زیر نظر کتاب ’’مسئلہ رفع الیدین تحریری مناظرہ‘‘محدث العصر مولانا حافظ عبد المنان نورپوری رحمہ اللہ اور مولانا قاری جمیل احمد حنفی صاحب (مدرس دار العلوم تعلیم القرآن مسجد گنبد والی سرافراز کالونی ،گوجرانوالہ) کے درمیان ہونے والے تحریری مناظرہ کی کتابی صورت ہے۔اس مناظرہ میں مولانا عبد المنان نور پوری رحمہ اللہ نے مسئلہ رفع الیدین کے دلائل اور اس مسئلہ پر پیش کیے جانے والے شبہات کا محققانہ جائزہ پیش کیا ہے۔ (م ۔ا)
رمضان المبارک کا روزہ ، تراویح ، صدقہ ، دعا، ذکر ، تلاوت ،مناجات ، عمرہ اور دیگر اعمال صالحہ جہاں مردوں کے لئے ہیں وہیں عورتوں کے لئے بھی ہیں ۔ ان اعمال کا اجر و ثواب جس طرح مردوں کو نصیب کرتا ہے ویسے ہی اللہ تعالی عورتوں کو بھی عنایت کرتا ہے ۔ خواتین میں عام تصور یہ ہوتا ہے کہ رمضان تو صرف مردوں کا ہے ، ہمارا کام صرف سحری پکانا اور افطار تیار کرنا ہے ۔ عورتیں روزہ رکھتی ہیں مگر دیگر اعمال خیر میں پیچھے رہتی ہیں ،اس کی بنیادی وجہ رمضان المبارک کے احکام و مسائل سے عدم واقفیت ہے ۔ جس طرح مردوں پر روزہ رکھنا فرض ہے ویسے عورتوں پر بھی فرض ہے اور جس طرح مردوں کو رمضان المبارک میں کثرت سے اعمال خیر انجام دینا چاہئے ویسے ہی عورتوں کو بھی انجام دینا چاہئے۔البتہ خواتین کے لیے صیام رمضان سے متعلق جو آسانی و رخصت ہے اس کے احکام و مسائل قرآن و سنت میں موجود ہیں۔ محترم جناب حافظ محمد طاہر صاحب نے زیر نظر کتابچہ بعنوان’’خواتین سے متعلقہ روزے کے چند اہم مسائل‘‘میں ان مسائل کو پیش کیا ہے کہ جو ماہ رمضان میں خواتین کو مخصوص ایام میں پیش آتے ہیں ۔(م۔ا)
سند دین ہے، دین اسلام کا دارومدار اور انحصار سند پر ہے۔ سند ہی حدیث رسولﷺ تک پہنچنے کا واحد طریقہ ہے، نیز سند احکام شرعی کی معرفت کا واحد ذریعہ ہے۔ سند امت محمدیہ ﷺ کا خاصہ ہے ۔ زیر نظر کتاب’’ اجازۃ الروایۃ‘‘استاذی المکرم محدث العصر فضیلۃ الشیخ حافظ ثناء اللہ مدنی رحمہ اللہ (صاحب جائزۃ الاحوذی ) کی سند حدیث اور ان اجازات پر مشتمل ہے جو انہوں نے حدیث کے عظیم اساتذہ سے حاصل کیں۔اس میں اولاً حضرت حافظ ثناء اللہ مدنی رحمہ اللہ نے اپنے 21 اساتذہ گرامی کے نام پیش کیے ہیں جن میں اپنے وقت کی عظیم نابغۂ عصر شخصیات کے اسمائے گرامی شامل ہیں بعد ازاں ابو القاسم محمد عبدہ الفلاح،محدث محمد عبد الحق ہاشمی ، محدث مدینہ شیخ حماد الانصاری،ڈاکٹر تقی الدین ہلالی مراکشی،شیخ عبد الغفار حسن ،شیخ ابو الحسن محمد علی لکھوی ثم مدنی ،شیخ یوسف محمد السلفی رحمہم اللہ سے ملنے والی اجازات حدیث کو پیش کیا ہے۔ ص34 پر شیخ حماد الانصاری سے ملنے والی اجازہ میں مولانا عبد السلام کیلانی رحمہ اللہ ، حافظ عبد الرحمٰن مدنی حفظہ اللہ کے اسمائے گرامی بھی ہیں۔ حضرت حافظ رحمہ اللہ کی یہ ’’اجازۃ الروایۃ‘‘ پی ڈی ایف کی صورت میں کہیں سے ملی تھی تو اسے محفوظ کرنے کی خاطر کتاب و سنت سائٹ پر پبلش کر دیا ہے۔اللہ تعالیٰ استاد گرامی حافظ ثناء اللہ مدنی رحمہ اللہ کی تدریسی و تبلیغی ، تحقیقی و تصنیفی جہود کو قبول فرمائے اور ان کی مرقد پر اپنی رحمتوں کی برکھا برسائے ، جنت الفردوس کے بالا خانوں میں جگہ دے ۔آمین (م۔ا)
بنیادی طور پر کوئی بھی مسلمان جب تک وہ علانیہ طور پر دین پر عمل پیرا ہو تو اسے مسلمان ہی سمجھا جائے گا، تا آنکہ شرعی دلائل کی رو سے اس کا دائرہ اسلام سے خارج ہونا ثابت ہو جائے۔ کیونکہ کسی کو کافر یا فاسق قرار دینا ہمارے اختیار میں نہیں ہے، بلکہ یہ اختیار اللہ اور اس کے رسول ﷺ کے پاس ہے کیونکہ کسی کو کافر یا فاسق قرار دینا ان شرعی احکام سے تعلق رکھتا ہے جن کی بنیاد کتاب و سنت ہوتی ہے، اسی لئے اس معاملے میں انتہائی احتیاط سے کام لینا ضروری ہے اور صرف اسی کو کافر یا فاسق کہا جائے گا جس کے کافر یا فاسق ہونے کے متعلق کتاب و سنت میں دلائل موجود ہیں۔ زیر نظر کتاب ’’تکفیر و خروج اور عصر حاضر کی خارجی تحریکیں‘‘ مولانا محمد رفیق طاہر حفظہ اللہ کے فتنۂ تکفیر سے متعلق ان کے سات مضامین کا مجموعہ ہے۔ پہلے چار مضامین میں انہوں نے اس میں تکفیر و خروج سے متعلق شرعی تعلیمات کو بیان کیا ہے اور موجودہ دور کی بعض خارجی تحریکوں کی حقیقت حال بیان کرتے ہوئے ان کے شبہات اور اشکالات کا نہایت عمدہ پیرائے میں علمی جائزہ لیا ہے۔ جبکہ آخری تین رسائل عصرِ حاضر کی معروف خارجی تحریک داعش اور ان کے افکار و نظریات کی تردید پر مشتمل ہیں جن میں داعش کی حقیقت اور ان کے گمراہ کن عقائد پر روشنی ڈالی گئی ہے۔(م۔ا)
وقوع قیامت کا عقیدہ اسلام کے بنیادی عقائد میں سے ہے اور ایک مسلمان کے ایمان کا حصہ ہے ۔ قیامت آثار قیامت کو نبی کریم ﷺ نے احادیث میں وضاحت کے ساتھ بیان کیا ہے جیسا کہ احادیث میں ہے کہ قیامت اس وقت تک قائم نہ ہو گی جب تک عیسیٰ بن مریم نازل نہ ہوں گے ۔ وہ دجال اور خنزیر کو قتل کریں گے ۔ صلیب کو توڑیں گے۔ مال عام ہو جائے گا اور جزیہ کو ساقط کر دیں گے اور اسلام کے علاوہ کوئی اور دین قبول نہ کیا جائے گا اسے زمانہ میں اللہ تعالیٰ اسلام کے سوا سب ادیان کو ختم کر دے گا اور سجدہ صرف اللہ وحدہ کے لیے ہو گا۔ اس سے واضح ہوتا ہے کہ عیسٰی کے زمانہ میں تمام روئے زمین پر اسلام کی حکمرانی ہو گی اور اس کے علاوہ کوئی دین باقی نہ رہے گا۔ اسی لیے اسلام میں ایمان بالآخرۃ اور روز قیامت پر ایمان لانا فرض ہے اور اس کے بغیر بندہ کا ایمان صحیح نہیں ہو سکتا۔ زیر تبصرہ کتاب "قیامت کی نشانیاں؟" شیخ یوسف بن عبد اللہ الوابل کی عربی کتاب ’’ اشراط الساعۃ‘‘ کا اردو ترجمہ ہے۔ یہ کتاب اپنے موضوع پر نہایت ہی جامع اور محقق و مدلل ہے اس میں قیامت کی نشانیوں کے علاوہ اس پر ایمان لانے کے فوائد اور انسانی زندگی پر اس کے بہتر ثمرات پر روشنی ڈالی گئی ہے مکتبہ قدوسیہ ،لاہور نے اسے ’’قیامت کب آئے گی ؟ ‘‘کے نام سے شائع کیا ہے۔ (م۔ا)
زیر نظر کتاب ’’ نوشتۂ قلم‘‘ ابو حمدان اشرف فیضی صاحب کے 15 دینی و اصلاحی مضامین کا مجموعہ ہے جو مختلف رسائل و مجلات میں شائع ہوئے ۔ان مضامین کی افادیت کے پیش نظر ابو حمدان صاحب نے تصویب و تنقیح اور نظرثانی کے بعد ان مضامین کو کتابی صورت میں مرتب کیا ہے۔ مضمون نگار نے پوری کوشش کی ہے کہ ہر مضمون زیادہ سے زیادہ قرآن و آیات اور احادیث مبارکہ سے مزین ہو۔اصلاح عقیدہ،اصلاح معاشرہ اور اصلاح اعمال میں عوام و خواس کے لیے یکساں مفید ہے۔(م۔ا)
اسلام کی فلک بوس عمارت عقیدہ کی اساس پر قائم ہے ۔ اگر اس بنیاد میں ضعف یا کجی پیدا ہو جائے تو دین کی عظیم عمارت کا وجود خطرے میں پڑ جاتا ہے۔ عقائد کی تصحیح اخروی فوز و فلاح کے لیے اولین شرط ہے۔ یہی وجہ ہے کہ اللہ کی طرف سے بھیجی جانے والی برگزیدہ شخصیات سب سے پہلے توحید کا علم بلند کرتے ہوئے نظر آتی ہیں۔ اور نبی کریم ﷺ نے بھی مکہ معظمہ میں تیرا سال کا طویل عرصہ صرف اصلاح ِعقائد کی جدوجہد میں صرف کیا عقیدہ توحید کی تعلیم و تفہیم کے لیے جہاں نبی کریم ﷺ اور آپ کے صحابہ کرام رضی اللہ عنہم نے بےشمار قربانیاں دیں اور تکالیف کو برداشت کیا وہاں علماء اسلام نے بھی دن رات اپنی تحریروں اور تقریروں میں اس کی اہمیت کو خوب واضح کیا ۔ عقائد کے باب میں اب تک بہت سی کتب ہر زبان میں شائع ہو چکی ہیں اردو زبان میں بھی اس موضوع پر قابل قدر تصانیف اور تراجم سامنے آچکے ہیں ہنوز یہ سلسلہ جاری ہے۔ زیر نظر کتاب ’’ اتحاف القاری‘‘ از فضیلۃ الشیخ صالح الفوزان ﷾ چوتھی صدی ہجری کے عظیم امام اہل السنۃ و الجماعۃ ابو محمد حسن بن علی بن خلف البر بہاری کی عقیدہ کے اہم ابواب پر مشتمل انتہائی جامع کتاب بعنوان ’’ شرح السنۃ‘‘ کی شرح کا اردو ترجمہ ہے۔یہ کتاب (شرح السنۃ)172 فرقوں کی تشریح و توضیح پر مشتمل ہے۔اور اس میں اہل سنت و الجماعہ کے اصولوں اور بہترین وصیتوں اور مفید نصیحتوں کو پیش کیا گیا ہے ۔ جناب حافظ عبد التواب محمدی صاحب نے اردو قالب میں ڈھالنے کی سعادت حاصل کی ہے ۔(م۔ا)
روزہ اسلام کے بنیادی ارکان میں سے ہے نبی کریم ﷺ نے ماہ رمضان اور اس میں کی جانے والی عبادات کی بڑی فضیلت بیان کی ہے ۔روزہ کے احکام و مسائل سے آ گاہی ہر روزہ دار کے لیے ضروری ہے ۔لیکن افسوس روزہ رکھنے والے بیشتر لوگ ان احکام و مسائل سے لاعلم ہوتے ہیں،بلکہ بہت سے افراد تو ایسے بھی ہیں جو بدعات و خرافات کی آمیزش سے یہ عظیم عمل برباد کر لینے تک پہنچ جاتے ہیں ۔ کتبِ احادیث میں ائمہ محدثین نے کتاب الصیام کے نام سے باقاعدہ عنوان قائم کیے ۔ اور کئی علماء اور اہل علم نے رمضان المبارک کے احکام و مسائل اور فضائل کے حوالے سے مستقل کتب تصنیف کی ہیں ۔ زیر نظر کتاب ’’ کتاب الصوم ‘‘ علامہ غلام مصطفیٰ ظہیر امن پوری حفظہ اللہ کی کاوش ہے۔ اللہ تعالیٰ علامہ امن پوری صاحب کی اس کاوش کو قبول فرمائے اور اسے امت مسلمہ کے لیے نفع بخش بنائے اور ان کی تدریسی، دعوتی ،تحقیقی و تصنیفی مساعی کو قبول فرمائے۔(م۔ا)
حدیث کا انکار کرنے سے قرآن کا انکار بھی لازم آتا ہے۔ منکرین اور مستشرقین کے پیدا کردہ شبہات سے متاثر ہو کر مسلمانوں کی بڑی تعداد انکار حدیث کے فتنہ میں مبتلا ہو کر دائرہ اسلام سے نکلنے لگی ۔ لیکن الحمد للہ اس فتنہ انکار حدیث کے رد میں برصغیر پاک و ہند میں جہاں علمائے اہل حدیث نے عمل بالحدیث اور ردِّ تقلید کے باب میں گراں قدر خدمات سرانجام دیں وہیں فتنہ انکار حدیث کی تردید میں بھی اپنی تمام تر کوششیں صرف کر دیں۔اس سلسلے میں سید نواب صدیق حسن خان، سید نذیر حسین محدث دہلوی،مولانا شمس الحق عظیم آبادی ،مولانا محمد حسین بٹالوی ، مولانا ثناء اللہ امرتسری ، مولانا عبد العزیز رحیم آبادی،حافظ عبداللہ محدث روپڑی، مولانا ابراہیم میر سیالکوٹی ،مولانا داؤد راز شارح بخاری، مولانا اسماعیل سلفی ، محدث العصر حافظ محمد گوندلوی وغیرہم کی خدمات قابل تحسین ہیں۔اور اسی طرح ماہنامہ محدث، ماہنامہ ترجمان الحدیث ،ہفت روزہ الاعتصام،لاہور ،پندرہ روزہ صحیفہ اہل حدیث ،کراچی وغیرہ کی فتنہ انکار حدیث کے رد میں صحافتی خدمات بھی قابل قدر ہیں ۔ زیر نظر کتاب ’’حجیت حدیث‘‘ علامہ غلام مصطفیٰ ظہیر امن پوری حفظہ اللہ حجیت حدیث کے متعلق تحریر کردہ مختلف مضامین کی کتابی صورت ہے ۔(م۔ا)
نماز دین ِ اسلام کا دوسرا رکن ِ عظیم ہے۔ قرآن و حدیث میں نماز کو بروقت اور باجماعت ادا کرنے کی بہت زیادہ تلقین ہے ۔نماز کی ادائیگی اور اس کی اہمیت اور فضلیت اس قدر اہم ہے کہ سفر و حضر ، میدان ِجنگ اور بیماری میں بھی نماز ادا کرنا ضروری ہے ۔نماز کی اہمیت و فضیلت کے متعلق بے شمار احادیث ذخیرۂ حدیث میں موجود ہیں اور بیسیوں اہل علم نے مختلف انداز میں اس پر کتب تالیف کی ہیں ۔ نماز کی ادائیگی کا طریقہ جاننا ہر مسلمان مرد و زن کے لیے ازحد ضروری ہے کیونکہ اللہ عزوجل کے ہاں وہی نماز قابل قبول ہو گی جو رسول اللہ ﷺ کے طریقے کے مطابق ادا کی جائے گی اسی لیے آپ ﷺ نے فرمایا صلو كما رأيتموني اصلي لہذا ہر مسلمان کے لیے رسول اللہ ﷺ کے طریقۂ نماز کو جاننا بہت ضروری ہے۔ زیر نظر کتاب ’’ فقہ الصلاۃ نماز نبوی مدلل ‘‘ابو عدنان محمد منیر قمر﷾ کی ان تقاریر کا مجموعہ ہے جو انہوں نے متحدہ عرب امارات کی ریاست ام القیوین کے ریڈیو اسٹیشن کی اردو سروس سے نماز کے بارے میں روزانہ نشر ہونے والے پروگرام ’’ دین و دنیا‘‘ میں تقریباً 786 نشستوں میں پیش کیے ۔بعد ازاں مولانا حافظ ارشاد الحق (فاضل مدینہ یونیورسٹی) نے انہیں بڑی محنت سے مرتب کیا ہے ۔یہ کتاب 3؍ ضخیم جلدوں پر مشتمل ہے جو کہ اپنے موضوع میں اردو زبان میں شاید ضخیم ترین کتاب ہے ۔ اس کتاب میں احکام ِطہارت اور نماز کے جملہ احکام و مسائل کو قرآن و حدیث کی روشنی میں تفصیلاً مدلل انداز میں بیان کیا گیا ہے ۔ اللہ تعالیٰ مصنف کی تمام دعوتی و تبلیغی ، تحقیقی و تصنیفی کاوشوں کو شرفِ قبولیت سے نوازے ۔(آمین)(م۔ا)
ہر مسلمان کے لیے ضروری ہے کہ وہ دعوت و تبلیع اور اشاعتِ دین کا کام اسی طرح انتہائی محنت اور جان فشانی سے کرے جس طرح خود خاتم النبیین ﷺ اور آپ کے خلفائے راشدین اور تمام صحابہ کرام کرتے رہے ہیں ۔ مگر آج مسلمانوں کی عام حالت یہ ہے کہ اسلام کی دعوت و تبلیغ تو بہت دور کی بات ہے وہ اسلامی احکام پر عمل پیرا ہونے بلکہ اسلامی احکام کا علم حاصل کرنے کے لیے بھی تیار نہیں ہوتے ۔ علما و فضلا اور واعظین و مبلغین پر مزید ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ فریضہ دعوت کو دینی و شرعی ذمہ داری سمجھیں اور دعوت دین کے کام کو مزید عمدہ طریقے سے سرانجام دیں۔ زیر نظر کتاب ’’سلفی دعوت کے اصول ‘‘ فضیلۃ الشیخ عبد السلام بن برجس آل عبد الکریم کے ایک لیکچر کی کتابی صورت ہے شیخ موصوف نے اس میں اس بات کو واضح کیا ہے کہ جو دعوت الی اللہ جسے ہم سلفی دعوت کہتے ہیں وہ دیگر تمام بدعتی دعوتوں سے کچھ اصولوں میں جدا اور ممتاز ہے اور اسے اپنے انہی اصولوں کی بنا پر دوسرے ان فرقوں سے جداگانہ حیثیت حاصل ہے جو صراط مستقیم سے بھٹکی ہوئی ہیں۔ (م۔ا)
مسلمانوں کے عقیدہ کے مطابق ختم نبوت سے مراد یہ ہے کہ حضور نبی اکرم ﷺ اللہ تعالیٰ کے آخری نبی اور آخری رسول ہیں۔ اللہ رب العزت نے آپ ﷺ کو اس جہاں میں بھیج کر بعثت انبیاء کا سلسلہ ختم فرما دیا ہے۔ اب آپ ﷺ کے بعد کوئی نبی مبعوث نہیں ہو گا۔ حضور نبی اکرم ﷺ کی ختم نبوت کا ذکر قرآن حکیم کی متعدد آیات میں نہایت ہی جامع انداز میں صراحت کے ساتھ کیا گیا ہے۔ زیر نظر کتاب ’’مسئلہ ختم نبوت قرآن و حدیث کی روشنی میں ‘‘محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ کے عقیدہ ختم نبوت کے متعلق اور قادیانیوں کے ردّ میں لکھے گئے مضامین کی کتابی صورت ہے ۔ ان مضامین میں حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ نے صحیح احادیث کی روشنی میں عقیدہ ختم نبوت واضح کیا ہے بلکہ قادیانیوں کے اعتراضات و شبہات کا بھی بخوبی جائزہ لیا ہے اور ابطال باطل کیا ہے۔اللہ تعالیٰ حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ کی تحقیقی و تصنیفی، دعوتی و تدریسی جہود کو قبول فرمائے اور ان کی مرقد پر اپنی رحمتوں کی برکھا برسائے ۔آمین (م۔ا)
مولوی محمد علی قصوری متوفی 1956ء نے انگلستان سے واپس آنے کے بعد 1914ء میں مولانا ابو الکلام آزاد،مولانا عبید اللہ سندھی،حکیم اجمل خان اور دوسرے لیڈروں کے مشورہ سے افغانستان جانے کا فیصلہ کیا ۔جب آپ کابل پہنچے تو قابل کے امیر عبد الرحمن نے آپ کو حبیبہ کالج کا پرنسپل مقرر کر دیا۔آپ نے تعلیمی اصلاحات کا ایک خاکہ بنایا اس کے مطابق ایک نصاب تعلیم تیار کیا۔بعد ازاں امیر عبد الرحمن نے مولانا کو کابل حکومت کا وزیر خارجہ بنا دیا تو میر عبد الرحمن کے بعض حواری مولانا محمد علی قصوری کے اثر و رسوخ سے بہت خائف ہوئے اور انہوں نے مولانا کے خلاف امیر عبد الرحمن کے کان بھرے جس کی وجہ سے مولانا کے لیے کابل میں رہنا مشکل ہو گیا تو آپ جون 1916ء میں یاغستان منتقل ہو گئے۔یاغستان سے آپ ہندوستان آنا چاہتے تھے لیکن کابل کے امیر عبد الرحمٰن کے حواریوں نے آپ کے خلاف ایسا پروپیگنڈہ کیا کہ ہندوستان میں بھی کئی لوگ آپ کے مخالف ہو گئے سرحد کے وزیر عبد القیوم کی کوششوں سے آپ پشاور پہنچے۔ زیر نظر کتاب ’’مشاہدات کابل و یاغستان ‘‘ مو لانا محمد علی قصوری رحمہ اللہ کے اسی سفر کی روداد پر مشتمل ہے۔ (م۔ا)
مسلمانوں کے عقیدہ کے مطابق ختم نبوت سے مراد یہ ہے کہ حضور نبی اکرم ﷺ اللہ تعالیٰ کے آخری نبی اور آخری رسول ہیں۔ اللہ رب العزت نے آپ ﷺ کو اس جہاں میں بھیج کر بعثت انبیاء کا سلسلہ ختم فرما دیا ہے۔ اب آپ ﷺ کے بعد کوئی نبی مبعوث نہیں ہو گا۔ حضور نبی اکرم ﷺ کی ختم نبوت کا ذکر قرآن حکیم کی متعدد آیات میں نہایت ہی جامع انداز میں صراحت کے ساتھ کیا گیا ہے۔ قرآن حکیم میں متعدد آیات ایسی ہیں جو عقيدہ ختم نبوت کی تائید و تصدیق کرتی ہیں۔ خود نبی اکرم ﷺ نے متعدد متواتر احادیث میں خاتم النبیین کا یہی معنیٰ متعین فرمایا ہے۔ زیر نظر کتاب ’’ختم نبوت کے مجرم‘‘ فاضل نوجوان حافظ شفیق الرحمٰن زاہد حفظہ اللہ (فاضل جامعہ لاہور الاسلامیہ ، مدیر ’’الحکمۃ انٹرنیشنل،لاہور ) کی کاوش ہے ۔انہوں نے اس کتابچہ میں متعلقہ موضوع پر کتاب و سنت اور تاریخی حقائق کی روشنی میں جامع تجزیہ پیش کیا ہے۔قاری شفیق الرحمٰن صاحب اور ان کے رفقاء ماشاء اللہ بڑی جدوجہد سے اصلاح معاشرہ ، عصری تقاضوں کے مطابق نوجوانوں کی تعلیم تربیت اور جدید فتنوں کے سد باب کے لیے کوشاں ہیں اللہ تعالیٰ ان کی کاوشوں کو قبول فرمائے اور انکے ادارے کو ترقی کی مزید منازل طے کرنے کی توفیق دے ۔آمین۔(م۔ا)
اللہ تبارک وتعالیٰ نے انسان کو اپنی عبادت کے لیے پیدا فرمایا اور انبیاء و رسل کے ذریعے اپنے احکامات ان تک پہنچائے۔اللہ تعالیٰ کے اوامر و نواہی کی پابندی کرنا عین عبادت ہے ۔ منہیات سے بچنا اور حرام سے اجتناب کرنا ایک حدیث کی رو سے عبادت ہی ہے۔ حرام کے اختیار کرنے سے عبادات ضائع ہو جاتی ہیں اور ایک شخص کو مومن و متقی بننے کے لیے حرام کردہ چیزوں سے بچنا ضروری ہوتا ہے اور اسلام نے بہت سی اشیاء کو حرام قرار دیا ہے جن کی تفصیل قرآن و حدیث کے صفحات پر بکھری پڑی ہے۔ بعض علماء نے اس پر مستقل کتب تصنیف کی ہیں ۔ زیر نظر کتاب ’’حلال و حرام چند اہم مباحث ‘‘ مفتی شعیب کی تصنیف ہے ۔انہوں نے اس کتاب میں حلال و حرام کے حوالے سے ریاست کی ذمہ داری ،موضوع سے متعلق حلال تصدیقی اداروں کے کام اور چند ذیلی جزئیات کو موضوع بحث بنایا ہے۔( م۔ا)
گھریلو تشدد بل 19؍ اپریل 2021 کو تحریک انصاف کی وفاقی وزیر شیریں مزاری نے قومی اسمبلی میں پیش کیا ۔تو تحریک انصاف کی حکومت کو شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑا۔ مذہبی حلقے اسے اسلام اور معاشرتی اقدار کے خلاف جبکہ حقوق انسانی کے کارکن گھر کے ہر فرد کے تحفظ کا ضامن ماننے لگے ۔ سینیٹر مشتاق احمد خان نے ایوان بالا میں اس بل کی مخالفت کی اور بل پر اعتراضات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ مذکورہ قانون کا سپیکٹرم بہت وسیع ہے، جس کے غلط استعمال کا اندیشہ ہمیشہ موجود رہے گا۔ مفتی طارق مسعود صاحب نے بل کی مخالفت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایسے قانون کے نافذ ہونے کی صورت میں آنے والی نسلوں کو نقصان کا اندیشہ رہے گا۔ زیر نظر کتاب ’’گھریلو تشدّد بِل کا شرعی جائزہ ‘‘مفتی شعیب عالم صاحب کی تصنیف ہے ۔انہوں اس کتاب کو تین ابواب میں تقسیم کیا ہے ۔ (م۔ا)
اللہ تعالیٰ کی بندگی کا سب سے بہتر اظہار نماز سے ہوتا ہے یہی وجہ ہے کہ سیدنا محمد رسول اللہ ﷺ فرض نمازوں کے ساتھ ساتھ نفلی نمازوں کا بھی بکثرت اہتمام کیا کرتے تھے نفلی نمازیں بہت اہمیت کی حامل ہیں حدیث نبوی ﷺ کی رو سے روز قیامت اگر فرائض میں کمی ہوئی تو وہ نوافل سے پوری کر دی جائے گی۔ لہذا ہر مسلمان کو نفل نماز کی ادائیگی کے لیے سعی و کاوش کرنی چاہئے۔ زیر نظر کتاب ’’غیر مسنون نفلی نمازیں‘‘محقق العصر علامہ غلام مصطفیٰ ظہیر امن پوری حفظہ اللہ کی کاوش ہے۔انہوں نے اس کتاب میں تقریبا دو درجن غیر مسنون نمازوں پر علمی ،تحقیقی اور تنقیدی جائزہ پیش کیا ہے۔نیز ان کے علاوہ گمراہ صوفیا کی من گھڑت نمازوں کو بھی پیش کیا ہے ۔ یہ کتاب غیر مطبوعہ ہے افادۂ عام کے لیے اسے کتاب و سنت سائٹ پر پبلش کیا گیا ہے۔ (م۔ا)
نکاح کے بعد میاں بیوی دونوں میں سے کوئی ایک یا دونوں ہی یہ محسوس کریں کہ ان کی ازدواجی زندگی سکون و اطمینان کے ساتھ بسر نہیں ہو سکتی اور ایک دوسرے سے جدائی کے بغیر کوئی چارہ نہیں تو اسلام انہیں ایسی بےسکونی و بےاطمینانی اور نفرت کی زندگی گزارنے پر مجبور نہیں کرتا بلکہ مرد کو طلاق اور عورت کو خلع کا حق دے کر ایک دوسرے سے جدائی اختیار کر لینے کی اجازت دیتا ہے ۔لیکن اس کے لیے بھی اسلام کی حدود قیود اور واضح تعلیمات موجود ہیں۔طلاق چونکہ ایک نہایت اہم اور نازک معاملہ ہے اس لیے ضروری ہے کہ پوری طرح غور و فکر کے بعد اس کا فیصلہ کیا جائے ۔ زیر تبصرہ کتاب ’’ الفاظِ طلاق کے اصول ‘‘ماہنامہ بینات،کراچی میں مفتی شعیب عالم صاحب کے گیارہ اقساط میں شائع ہونے والے مضامین کی کتابی صورت ہے ۔ جس میں انہوں نے الفاظِ طلاق سے متعلقہ اصولوں کی تفہیم و تشریح کو تفصیلا ً پیش کیا ہے۔(م۔ا)
زبان اللہ کی ایک بہت بڑی نعمت ہے ۔ یہ وہ عضو ہے جس کے ذریعہ انسان اپنے احساسات و جذبات کی ترجمانی کرتا ہے انسان اسی کی وجہ سے باعزت مانا جاتا ہے اور اسی کی وجہ سے ذلت و رسوائی کا مستحق بھی ہوتا ہے۔ اس نعمت کی اہمیت کو وہ شخص سمجھ سکتا ہے جس کے منہ میں زبان ہے لیکن وہ اپنا مافی ضمیر ادا نہیں کر سکتا ہے۔اللہ کا فرمان ہے : أَلَمْ نَجْعَلْ لَهُ عَيْنَيْنِ وَلِسَانًا وَشَفَتَيْنِ(سورۃ البلد) ’’ کیا ہم نے اس کے لئے دو آنکھیں اور ایک زبان اور دو ہونٹ نہیں بنایا۔‘‘ سب سے زیادہ غلطیاں انسان زبان سے ہی کرتا ہے۔ لہٰذا عقلمند لوگ اپنی زبان کو سوچ سمجھ کر اور اچھے طریقے سے استعمال کرتے ہیں۔ زبان کو غلط اور بری باتوں سے بچا کر اچھے طریقے سے استعمال کرنا زبان کی حفاظت کہلاتا ہے۔ ہمارے دین اسلام میں زبان کی حفاظت کو بہت اہمیت دی گئی ہے۔ زیر نظر کتاب ’’ زبان کی تباہ کاریاں ‘‘ شیخ سعید بن علی قحطانی کی عربی کتاب آفات اللسان فی ضوء الکتاب و السنۃ کا ترجمہ ہے۔ ترجمہ کی سعادت مولانا عبد الرحمٰن عامرفاضل مدینہ یونیورسٹی نے حاصل کی ہے ۔ یہ کتاب آفات زبان کے موضوع پر کلام لٰہی اور فرمانِ نبوی اور اقوال سلف صالحین کا شاندار مجموعہ ہے۔انہوں نے اس کتاب میں کتاب و سنت کی روشنی میں زبان کی خرابیوں اور تباہ کاریوں کے سلسلے میں تمام تعلیمات کو ایک خوبصورت لڑی میں پرو کر اس موضوع کا حق ادا کر دیا ہے ۔ (م۔ا)
قیامِ پاکستان و تحریک پاکستان میں اہل حدیث قائدین اور علمائے اہل حدیث کی جدوجہد اور خدمات بھی ناقابل فراموش ہیں ۔تحریک پاکستان میں علمائے اہل حدیث نے جو مثالی کردار ادا کیا وہ تاریخ کا سنہری باب ہے۔مولانا شورش کاشمیری نے اسی قافلہ آزادی کے علمبرداروں کے بارے میں لکھا تھا کہ چھ لاکھ علمائے اہل حدیث کو تختۂ دار پر لٹکایا گیا تھا۔تحریک پاکستان میں علمائے اہل حدیث کا کردار ایک طویل داستان ہے۔مسلک اہل حدیث کے مختلف رسائل و جرائد میں ’’ تحریک پاکستان میں علمائے اہل حدیث کا کردار‘‘ کے عنوان سے مختلف قلم کار گاہے گاہے لکھتے رہتے ہیں۔ زیر نظر کتاب ’’ تحریک پاکستان اور علماءِ اہل حدیث‘‘ مولانا محمد حنیف یزدانی کی تصنیف ہے انہوں نے اس کتاب میں اس بات کو واضح کیا ہے کہ انگریز کی آمد کے بعد علمائے اہل حدیث نے مذہب و ملت کے لیے بے شمار قربانیاں دی ہیں ۔ مذہب و سیاسب کی وہ کون سی تحریک ہے جس میں علمائے اہل حدیث صف اوّل میں نظر نہیں آتے تحریک آزادی ہو یا تحریک پاکستان علمائے اہل حدیث ہر اولین دستہ میں شامل رہے ہیں۔(م۔ا)
اصول ِتفسیر ایسے اصول و قواعد کا نام ہے جو مفسرین قرآن کے لیے نشان ِمنزل کی تعیین کرتے ہیں۔ تاکہ کلام اللہ کی تفسیر کرنے والا ان کی راہ نمائی اور روشنی میں ہر طرح کے ممکنہ خطرات سے محفوظ رہے اور اس کے منشاء و مفہوم کا صحیح ادراک کر سکے ۔ زیر نظر کتاب ’’ تفسیر قرآن کے اصول و مسائل‘‘ محترم جناب الطاف احمد اعظمی کی تحریر کردہ تفسیر ’’تفسیر میزان القرآن ‘‘کا مقدمہ ہے جسے تفسیر قرآن کے اصول و مسائل کے نام سے الگ کتابی صورت میں شائع کیا گیا ہے۔ فاضل مصنف نے اس کتاب کو پانچ ابواب میں تفسیم کیا ہے۔ باب اول میں وحی کی حقیقت ، قرآن کی وجہ تسمیہ اور اس کے صفاتی اسماء سورتوں کی غیر نزولی ترتیب اور نظم قرآن جیسے اہم موضوعات زیر بحث آئے ہیں ۔ دوسرے باب میں قرآن کے بنیادی علوم، اس کی غایت نزول اس کی زبان ،اس کے اسالیب اس کی مصطلحات ، ظواہر قرآن اور ناسخ و منسوخ جیسے مشکل قرآنی مباحث پر تفصیلی گفتگو کی گئی ہے۔ تیسرے باب میں ان علمی کوششوں کا تنقیدی جائزہ لیا گیا ہے جو ماضی میں قرآن کی تفسیر و تشریح کے سلسلے میں انجام دی گئی ہیں ۔ چوتھے باب میں اس طریقۂ تفسیر کو بیان کیا گیا ہے جو تمام علماء کے نزدیک تفسیر کا سب سے عمدہ طریقہ ہے۔ جبکہ باب پنجم کا تعلق تفسیر کے ثانوی ماخذوں سے ہے۔(م۔ا)
قرآن و حدیث میں صبح و شام کے اذکار کی بہت زیادہ فضیلت اور اہمیت بیان کی گئی ہے۔صبح کے وقت کے اذکار پڑھنا بہت بڑی کامیابی کی دلیل ہے جو مسلمان اپنی صبح کا آغاز صبح کے اذکار سے کرتا ہے۔ اس کے لیے شام تک خیر و برکت اور عافیت کے سب دروازے کھول دئیے جاتے ہیں ۔ اللہ تعالیٰ صبح کے اذکار کی برکت سے اپنے بندے کو سارا دن بڑے بڑے خطرناک نقصانات سے محفوظ فرما لیتے ہیں۔ زیر نظر کتابچہ ’’ صبح و شام کے اذکار زندگی کی بہار‘‘فضیلۃ الشیخ عبد الرحمٰن علی الاثری حفظہ اللہ کا مرتب شدہ ہے اس میں صبح و شام کے مستند اذکار اور ان کے فضائل و فوائد کو بڑے خوبصورت انداز میں مع اردو ترجمہ بحوالہ جمع کیا گیا ہے۔(م۔ا)