معاشرہ میں بہت سی برائیاں رواج پاتی جا رہی ہیں جن میں ایک گھناؤنا عمل جنسی زیادتی بھی ہے۔ زیادتی کا یہ عمل نوجوان لڑکیوں کے جنسی استحصال سے شروع ہوا بعد ازاں نوجوان لڑکے بھی اس کا بری طرح شکار ہوئے اور اب نوبت یہاں تک آن پہنچی ہے کہ پاکستانی معاشرہ میں بچوں پر جنسی استحصال کے کیسز بہت بڑھتے جا رہے ہیں۔ لیکن معاشرہ میں بڑھتی ہوئی اس سماجی برائی کے بہت سے اسباب و محرکات بھی ہیں اور ان اسباب کا جائزہ لینا بہت ضروری ہے تاکہ اس گھناؤنے جرم پر قابو پانے کی راہ نکالی جا سکے۔معاشرتی برائیوں کے سدباب کے لئے جزا و سزا کا مکمل فلسفہ اسلام نے سکھلایا۔ ان اصول و مبادی پر عمل ہی کی بدولت آج کے دور میں جنسی استحصال جیسے گھناؤنے جرم پر قابو پایا جا سکتا ہے۔ زیر نظر مقالہ بعنوان ’’ بچوں کے ساتھ جنسی زیادتی کے حالیہ واقعات :اسباب، محرکات اور شریعت اسلامیہ کی روشنی میں سدباب‘‘ محترم محمد ابوبکر صدیق صاحب کا وہ تحقیقی مقالہ ہے جسے انہوں نے رفاہ انٹرنیشنل یونیورسٹی فیصل آباد کیمپس میں پیش کر کے ایم فل کی ڈگری حاصل کی ۔مقالہ نگار نے اپنے اس تحقیقی مقالہ کو تین ابواب میں تقسیم کیا ہے اور اس میں بچوں کے ساتھ جنسی زیادتی کے واقعات کے اسباب اور محرکات کا شریعت اسلامیہ کی روشنی میں سدباب کے متعلق بحث کی ہے۔(م۔ا)
عناوین |
|
صفحہ نمبر |
تخلیق انسانی عظمتوحقوق کا ارتقائی جائزہ |
|
1 |
بچوں کے ساتھ جنسی زیادتی کےحالیہ واقعات اور ان کا جائزہ |
|
59 |
جنسی استحصال کےاسباب اور محرکات اور شریعت اسلامیہ کی روشنی میں سدباب |
|
98 |
خلاصۃالبحث |
|
128 |
تجاویز وسفارشات |
|
131 |
فہرست آیات |
|
133 |
فہرست احادیث |
|
140 |
مصادر و مراجع |
|
142 |