قرآن مجید کی درست تلاوت اسی وقت ہی ممکن ہو سکتی ہے، جب اسے علم تجوید کے قواعد و ضوابط اور اصول و آداب کے ساتھ پڑھا جائے۔اور ہر مسلمان کے لیے ضروری ہے کہ وہ علمِ تجوید کے بنیادی قواعد سے آگاہی حاصل کرے۔ قراء کرام کا تجربہ گواہ ہے کہ اگر بچپن میں ہی تلفظ کے ساتھ قاعدہ پڑھا دیا جائے تو بڑی عمر میں تلفظ کا مسئلہ پیدا نہیں ہوتا ہے۔انہی مقاصد کو سامنے رکھتے ہوئے کئی شیوخ القراء کرام نے قرآنی قاعدے مرتب کیے ہیں ۔جن میں شیخ القرآء قاری ادریس عاصم ، شیخ القراء قاری ابراہیم میر محمدی ، قاری عبد الرحمٰن ، قاری محمد شریف وغیرہ کے مرتب کردہ تجویدی قاعدہ قابل ذکر ہیں۔ زیر نظر ’’ دار السلام قرآنی قاعدہ‘‘ شیخ القراء قاری محمد ادریس العاصم رحمہ اللہ کا مرتب کردہ ہے ۔یہ قاعدہ مخارج الحروف اور مختصر قواعد تجوید پر مشتمل پہلا باتصویر مساجد، مدارس ، اور سکولوں میں مقبول ترین قاعدہ ہے ۔اس قاعدے کے آخر میں مکمل مسنون نماز ،نماز کے بعد کے مسنون اذکار ،آیت الکرسی،قنوت وتر ، سجدۂ تلاوت اور نماز جنازہ کی دعائیں بھی درج کر دی گئی ہیں ۔(م۔ا)
اردو ادب میں سفر ناموں کو ایک مخصوص صنف کا درجہ حاصل ہو گیا ہے ۔ یہ سفرنامے دنیا کے تمام ممالک کا احاطہ کرتے ہیں ۔ اِن کی طرزِ نوشت بھی دوسری تحریروں سے مختلف ہوتی ہے ۔ یہ سفرنامے کچھ تاثراتی ہیں تو کچھ معلوماتی ۔ کچھ میں تاریخی معلومات پر زور دیا گیا ہے تو کچھ ان ملکوں کی تہذیب و ثقافت کو نمایاں کرتے ہیں جہاں کا انسان سفر کرتا ہے ۔ زیر نظر کتاب’’ نیل کے ساحل تک ‘‘ مولانا محمود الرشید حدوٹی صاحب کے پانچویں سفرنامہ کی روداد ہے اس سفرنامہ میں یوگنڈہ، دار الحکومت کمپالا، دریائے نیل، جھیل ملکہ وکٹوریہ، یوگنڈہ میں مسلم عیسائی کشاکش، قادیانی سرگرمیوں کے احوال بیان کیے گئے ہیں اس کے علاوہ مولانا محمود الرشید نے اس ملک میں کیا دیکھا اور کیا سنا اس کے احوال بھی کتاب ہذا میں حسب بساط بیان کر دیے ہیں ۔(م۔ا)
خروج اور بغاوت کا فتنہ تاریخ اسلام میں رونما ہونے والے اولین فتنوں میں سے ہے اور خوارج وہ لوگ ہیں جو کبیرہ گناہوں کی بنا پر اہل ایمان کو کافر شمار کرتے ہیں اور اپنی عوام پر ظلم و زیادتی کرنے والے امرء المسلمین پر وہ خروج و سرکشی کرتے ہیں۔خوارج کی مذمت میں نبی کریم ﷺ سے بہت ساری احادیث وارد بھی ہوئی ہیں۔ اہل علم نے خوارج کے عقائد و نظریات پر مستقل کتب بھی تصنیف کیں ہیں۔ زیر نظر کتاب ’’معاصر خوارج کی مکمل کہانی ‘‘شيخ ابراہیم بن صالح العبد اللہ المحيميد کے جامعہ اسلامیہ مدینہ منورہ میں ایم ایس کی ڈگری کے لیے پیش کئے جانے والے علمی مقالہ القصة الكاملة لخوارج عصرنا كا اردو ترجمہ ہے۔اس میں انہوں نے عصر حاضر میں فکر خوارج کے پروان چڑھنے کی مکمل کہانی پیش کرتے ہوئے معاصر خارجی تحریکوں کے آغاز سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا تفیلی طور پر منہج ذکر کیا ہے ،پھر ان کے مراحل اور ان تحریکوں کے اہم افراد کے بارے میں تفصیلی معلومات پیش کی ہیں نیز معاصر و قدیم خارجیوں کے مابین 68 مماثلتیں ذکر کر کے اہل سنت کے ہاں خارجیت کا مفہوم بھی واضح کیا اور آخر میں ان خارجیوں سے متعلق آثار اور احادیث ذکر کر کے ان احادیث اور آثار سے کشید ہونے والے نکات بھی نہایت عمدہ انداز میں ذکر کیے ہیں۔ مترجم کتاب فضیلۃ الشیخ سید توصیف الرحمٰن راشدی حفظہ اللہ نے ضروری مقامات پر حاشیہ میں اس کی تفصیل بھی پیش کی ہے۔ (م۔ا)
اس روئے ارضی پر انسانی ہدایت کے لیے اللہ تعالیٰ کے بعد حضرت محمد ﷺ ہی وہ کامل ترین ہستی ہیں جن کی زندگی اپنے اندر عالمِ انسانیت کی مکمل رہنمائی کا پورا سامان رکھتی ہے۔ رہبر انسانیت سیدنا محمد رسول اللہ ﷺ قیامت تک آنے والے انسانوں کے لیے ’’اسوۂ حسنہ‘‘ہیں ۔ گزشتہ چودہ صدیوں میں اس ہادئ کامل ﷺ کی سیرت و صورت پر ہزاروں کتابیں اور لاکھوں مضامین لکھے جا چکے ہیں ۔اور کئی ادارے صرف سیرت نگاری پر کام کرنے کے لیے معرض وجود میں آئے ۔ اور پورے عالمِ اسلام میں سیرت النبی ﷺ کے مختلف گوشوں پر سالانہ کانفرنسوں اور سیمینارروں کا انعقاد کیا جاتا ہے جس میں مختلف اہل علم اپنے تحریری مقالات پیش کرتے ہیں۔ ہنوذ یہ سلسلہ جاری و ساری ہے ۔ زیر نظر کتاب’’کاروان حیاتِ نبوی‘‘جمشید عالم عبد السلام سلفی کی مرتب شدہ ہے۔فاضل مرتب نے اس مختصر کتابچہ کو نبی کریم ﷺ کی زندگی کے حالات و کوائف ،معمولات اور اخلاق و عادات وغیرہ کو معروف کتبِ احادیث و سیرت کی مدد سے سوال و جواب کے طرز پر مختصراً مرتب کیا ہے۔(م۔ا)
صحابہ کرام رضی اللہ عنہم ناقلین شریعت ہیں اللہ تعالیٰ نے انہیں اپنے نبی اکرم محمد ﷺ کی صحبت و رفاقت کے لیے منتخب فرمایا ۔انبیاء کرام کے بعد صحابہ کرام کی مقدس جماعت تمام مخلوق سے افضل اور اعلیٰ ہے یہ عظمت اور فضیلت صرف صحابہ کرام کو ہی حاصل ہے کہ اللہ نے انہیں دنیا میں ہی مغفرت،جنت اور اپنی رضا کی ضمانت دی ہے بہت سی قرآنی آیات اور احادیث اس پر شاہد ہیں۔اللہ اور رسول ﷺ کی شہادت اور تعدیل کے بعد کسی اور شہادت کی قطعاً کوئی ضرورت نہیں ۔ اور نہ ہی کسی بدبخت منکوس القلب کی ہرزہ سرائی ان کی شان کو کم کر سکتی ہے۔ صحابہ کرام سے محبت اور نبی کریم ﷺ نے احادیث مبارکہ میں جو ان کی افضلیت بیان کی ہے ان کو تسلیم کرنا ایمان کا حصہ ہے ۔بصورت دیگر ایمان ناقص ہے ۔ زیر نظر کتاب’’ شاتم اصحاب الرسول ﷺ‘‘مولانا محمود الرشید حدوٹی صاحب کی کاوش ہے انہوں نے اس کتاب میں قرآنی آیات ،ارشادات نبوی ، اسلاف صالحین کے فرمودات اور ائمہ اربعہ کی تعلیمات کی روشنی میں اصحاب رسول اللہﷺ کا مقام مرتبہ واضح کرنے کے بعد یہ ثابت کیا ہے کہ صحابہ پر سب و شتم کرنا کتنا بڑا جرم ہے ۔نیز گستاخان صحابہ کا عبرت ناک انجام بھی اس کتاب کا اہم ترین حصہ ہے۔ (م۔ا)
قرآن و احادیث میں قرآن اور حاملین قرآن کے بہت فضائل بیان کے گئے ہیں ۔نبی کریم ﷺ نے اپنی زبانِ رسالت سے ارشاد فرمایا: «خَيْرُكُمْ مَنْ تَعَلَّمَ القُرْآنَ وَعَلَّمَهُ» صحیح بخاری:5027 اور ایک حدیث مبارکہ میں قوموں کی ترقی اور تنزلی کو بھی قرآن مجید پر عمل کرنے کے ساتھ مشروط کیا ہے ۔ارشاد نبوی ہے : «إِنَّ اللهَ يَرْفَعُ بِهَذَا الْكِتَابِ أَقْوَامًا، وَيَضَعُ بِهِ آخَرِينَ»صحیح مسلم :817 تاریخ گواہ ہے کہ جب تک مسلمانوں نے قرآن و حدیث کو مقدم رکھا اور اس پر عمل پیرا رہے تو اللہ تعالیٰ نے ان کو غالب رکھا اور جب قرآن سے دوری کا راستہ اختیار کیا تو مسلمان تنزلی کا شکار ہو گئے۔ زیر نظر کتاب’’قرآن اور حاملین قرآن ‘‘ مولانا محمود الرشید حدوٹی صاحب کی تصنیف ہے۔انہوں نے اس کتاب میں قرآن مجید کے فضائل قرآن و سنت اور اقوال ائمہ کی روشنی میں بیان کیے ہیں ، حافظ قرآن کی شان، مقام اور مرتبہ احادیث نبوی کی روشنی میں بیان کیا ہے نیز قرآن یاد رکھنے کے فضائل کے ساتھ ساتھ اسے بھلا دینے کا نقصان کس قدر ہے اسے پوری تفصیل کے ساتھ تحریر کیا ہے۔(م۔ا)
جادو، جنات اور نظر بد سے تعلق رکھنے والی بیماریوں کے علاج کے لیے کتاب و سنت کے بیان کردہ طریقوں سے ہٹ کر بے شمار لوگ شیطانی اور طلسماتی کرشموں کے ذریعے ایسے مریضوں کا علاج کرتے نظر آتے ہیں جن کی اکثریت تو محض وہم و خیال کے زیر اثر خود کو مریض سمجھتی ہے ۔ جادو کا موضوع ان اہم موضوعات میں سے ہے جن کا بحث و تحقیق اور تصنیف و تالیف کے ذریعے تعاقب کرنا علماء کے لیے ضروری ہے کیونکہ جادو عملی طور پر ہمارے معاشروں میں بھرپور انداز سے موجود ہے اور جادوگر چند روپوں کے بدلے دن رات فساد پھیلانے پر تلے ہوئے ہیں جنہیں وہ کمزور ایمان والے اور ان کینہ پرور لوگوں سے وصول کرتے ہیں جو اپنے مسلمان بھائیوں سے بغض رکھتے ہیں اور انہیں جادو کے عذاب میں مبتلا دیکھ کر خوشی محسوس کرتے ہیں لہذا علماء کے لیے ضروری ہے کہ وہ نظر بد ،جادو کے خطرے اور اس کے نقصانات کے متعلق لوگوں کو خبردار کریں اور اس کا شرعی طریقے سے علاج کریں تاکہ لوگ اس کے توڑ اور علاج کے لیے نام نہاد جادوگروں عاملوں کی طرف رخ نہ کریں۔ زیر نظر کتابچہ ’’جادو کا علاج مگر کیسے ؟‘‘ابو محمد عبد الرحمٰن علی الاثری حفظہ اللہ کا مرتب شدہ ہے۔انہوں نے اس مختصر کتابچہ میں اولاً سحر و آسیب ،تعویذ گنڈوں اور جادو ٹونے کے وقوع سے پہلے ان 26 احتیاطی تدابیر کو پیش کیا ہے کہ جن ذریعے سے ان سے پچا جا سکتا ہے۔ (م۔ا)
عصر حاضر میں ذرائع ابلاغ اور وسائل نے اتنی ترقی کی ہے اور اس کا دائرۂ عمل اتنا وسیع ہو گیا ہے کہ دنیا کا ہر گوشہ اس پر عیاں اور ہر جگہ اس کی پہنچ ہے۔ وہ جس واقعے کو جب اور جس وقت چاہے، اس کا واقعی یا خیالی پس منظر پیش کر سکتا ہے اور جس پر چاہے، پردہ ڈال سکتا ہے اگرچہ وہ کتنا ہی اہم کیوں نہ ہو بالخصوص مغربی میڈیا سے دنیا کو جو کچھ ملا، ان میں سب سے زیادہ نقصان دہ چیز بے حیائی، عریانیت اور فحاشی ہے جس کے تباہ کن اثرات سے پوری دنیا دوچار ہے، یہاں تک کہ مغرب کو بھی اس کا خمیازہ بھگتنا پڑ رہا ہے۔ زیر نظر کتاب’’ثقافتی و معاشرتی اقدار پر مغربی میڈیا کے اثرات :نائن الیون کے تناظر میں تحقیقی مطالعہ‘ ‘ڈاکٹر عبد المنان چیمہ اور پروفیسر ڈاکٹر فرحت نسیم علوی کی مشترکہ تصنیف ہے جو کہ سات ابواب میں مشتمل ہے یہ کتاب نائن الیون اور اس کے اثرات کے بارے میں عمدہ تحقیقی کاوش ہے اور نائن الیون کے تناظر میں مغربی میڈیا کی تہذیبی و ثقافتی یلغار کے فکری پہلو اجاگر کرتی ہے ۔(م۔ا)
قیامِ پاکستان کے آغاز سے پاکستانی جامعات میں علوم اسلامیہ کو بطور لازمی مضمون پڑھایا جا رہا ہے اور مطالعہ سیرۃ النبیﷺ بھی اس کا لازمی حصہ ہے۔ عصر حاضر میں علوم اسلامیہ اور علوم سماجیات کی تشکیل نو کی بدولت’’ مطالعہ سیرت ‘‘ ایک باقاعدہ شعبہ بن چکا ہے،علوم سیرت کی نشر و اشاعت کے لیے مختلف زاویوں اور جہات سے جو علمی ،عملی اور تحقیقی کام ہو رہا ہے اس میں ایک جہت ملکی جامعات میں سیرت چیئرز کا قیام ہے۔ ڈاکٹر عبد الغفار(چیئرمین شعبہ علوم اسلامیہ یونیورسٹی آف اوکاڑہ) نے زیر نظر کتابچہ بعنوان ’’ پاکستانی یونیورسٹیز میں مسانید سیرت Seerat Chairs کا قیام ‘‘ میں جامعات میں سیرت چیئرز کا قیام ،غور و فکر ،تدبر اور مسائل کی نشاندہی کے ساتھ اس کام کو کیسے آگئے بڑھایا جا سکتا ہے اور اس کے اغراض و مقاصد اور لائحہ عمل کو واضح کیا ہے۔ (م۔ا)
کسی بھی شعبۂ زندگی سے تعلق رکھنے والے سارے لوگ نہ تو اچھے ہوتے ہیں نہ ہی برے۔انسانی سماج اچھے اور برے لوگوں کے اختلاط سے معرضِ وجود میں آتا ہے اور تاریخ کا سفر خوشگوار اور تلخ یادوں کو اپنے جلو میں لیے جاری و ساری رہتا ہے ۔اچھے لوگوں کی اچھائی لوگوں کے ذہنوں پر نقش ہو جاتی ہے اسی طرح برے لوگوں کی برائی بھی لوگوں کے دل و دماغ پر نقوش چھوڑ جاتی ہے ۔نبی کریم ﷺ نے متعدد احادیث میں بعض صفات سے متّصف لوگوں کے لیے متعلق خير الناس (سب سے اچھا) یا بعض صفات کے حاملین سے متعلق شر الناس(سب سے برا) ہونے کی خبر دی ہے۔ زیر نظر کتاب’’اسلام کی نظر میں برے لوگ‘‘ مولانا جمشید عالم عبد السلام سلفی حفظہ اللہ کی کاوش ہے اس کتاب میں انہوں نے مسلم سماج و معاشرے میں پائے جانے والے ایسے بدترین لوگوں کا تذکرہ تفصیل سے کیا ہے کہ جن کو شریعت میں سب سے برا یا محض بدترین شخص کہا گیا ہے اور ساتھ ہی اس بری خصلت کو بھی قدرے تفصیل سے بیان کیا گیا ہے جس کی وجہ سے اس کے حاملین کو سب سے برا اور بدترین شخص قرار دیا گیا ہے اور آسان اسلوب کے ساتھ ان اوصافِ رذیلہ کی مذمت میں وارد نصوص کو بھی مختصر تشریح و وضاحت کے ساتھ پیش کیا ہے ۔(م۔ا)
فطرانہ ایک زکاۃ یا صدقہ ہے جو رمضان المبارک کے روزے ختم ہونے پر واجب ہوتا ہے۔ ابن عباس رضی اللہ تعالی عنہما بیان کرتے ہیں کہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے روزہ دار کے روزہ کو لغو اور بے ہودگی سے پاک صاف کرنے اور مساکین کی خوراک کے لیے فطرانہ فرض کیا ، لہذا جس نے بھی نماز عید سے قبل ادا کر دیا تو یہ فطرانہ قبول ہو گا ، اور اگر کوئی نماز عید کے بعد ادا کرتا ہے تو اس کے لیے یہ ایک عام صدقہ ہو گا۔ فطرانہ کا مقصد دوران روزہ ہونے والی کمی و کوتاہی کی معافی، بے فائدہ اور فحش کلامی کی تطہیر اور عید کے دن باوقار طریقے سے مساکین کو در بدر ٹھوکریں کھانے سے بچانا ہے۔ زیر نظر کتابچہ ’’صدقۃ الفطر میں نقد و رقم دینے کا حکم ‘‘مولانا ابو الفوزان کفایت اللہ سنابلی حفظہ اللہ کا ’’ اہل السنۃ‘‘ کے خصوصی شمارہ میں مطبوع مضمون کی کتابی صورت ہے۔ صاحب مضمون نے اس میں اس بات کو ثابت کیا کہ احادیث میں منصوص اشیاء کے لیے دیگر خوراک یا نقدی و رقم بھی فطرانہ میں دینا جائز ہے بلکہ فطرانہ میں نقد و رقم دینا ائمہ سلف سے بھی ثابت ہے۔ (م۔ا)
اللہ تعالیٰ نے ہر مسلمان کے دوسرے مسلمان پر پانچ حق رکھے ہیں جن کو ادا کرنا اخلاقی اور شرعی فرض بنتا ہے اور انہیں حقوق العباد کا درجہ حاصل ہے۔ ان پانچ حقوق میں سے ایک حق یہ ہے کہ جب کوئی مسلمان بھائی فوت ہو جائے تو اس کی نمازہ جنازہ ادا کی جائے اور یہ نمازہ جنازہ حقیقت میں اس جانے والے کے لیے دعا ہوتی ہے کہ اللہ تعالیٰ اس کی اگلی منزل کو آسان کر دے ۔ لیکن عوام الناس میں اکثر لوگ ایسے ہوتے ہیں جن کو جنازے کے مسائل تو دور کی بات جنازہ میں پڑھی جانے والی دعائیں بھی یاد نہیں ہوتیں جس وجہ سے وہ اپنے جانے والے عزیز کے لیے دعا بھی نہیں کر سکتے ۔ نماز جنازہ کے مسائل میں ایک مسئلہ ایک طرف یا دونوں طرف سلام پھیرنے کا ہے۔یہ مسئلہ اہل علم کے مابین مختلف فیہ ہے۔ زیر نظر کتابچہ ’’ نماز جنازہ میں ایک طرف ہی سلام پھیرنا مسنون ہے‘‘ محترم ابو زبیر محمد ابراہیم ربانی صاحب کی کی کاوش ہے انہوں نے اس کتابچہ میں احادیث رسول ﷺ آثار و اجماع صحابہ رضی اللہ عنہم اور اقوال تابعین عظام و سلف صالحین کی روشنی میں اس بات کو ثابت کیا ہے کہ نماز جنازہ میں ایک طرف سلام پھیرنا ہی مسنون عمل ہے۔(م۔ا)
نماز دین ِاسلام کا دوسرا رکنِ عظیم ہے جو کہ بہت زیادہ اہمیت کا حامل ہے۔ قرآن و حدیث میں نماز کو بروقت اور باجماعت ادا کرنے کی بہت زیادہ تلقین کی گئی ہے۔نماز کی ادائیگی اور اس کی اہمیت اور فضلیت اس قدر اہم ہے کہ سفر و حضر، میدان جنگ اور بیماری میں بھی نماز ادا کرنا ضروری ہے ۔نماز کی اہمیت و فضیلت کے متعلق بےشمار احادیث ذخیرۂ حدیث میں موجود ہیں اور بیسیوں اہل علم نے مختلف انداز میں اس سے متعلق کتب تالیف کی ہیں۔ نماز کی ادائیگی کا طریقہ جاننا ہر مسلمان مرد و زن کے لیے ازحد ضروری ہے کیونکہ اللہ عزوجل کے ہاں وہی نماز قابل قبول ہو گی جو رسول اللہ ﷺ کے طریقے کے مطابق ادا کی جائے گی۔اور ہمارے لیے نبی اکرم ﷺ کی ذات گرامی ہی اسوۂ حسنہ ہے ۔انہیں کے طریقے کے مطابق نماز ادا کی جائے گی تو اللہ کے ہاں مقبول ہے۔ زیر نظر کتابچہ بعنوان ’’مختصر احکام نماز‘‘ فضیلۃ الشیخ ابو عبد الرحمن محمد رفیق طاہر حفظہ اللہ کی تصنیف ہے اس میں انہوں نے اختصار کے ساتھ احکام طہارت (وضوء، غسل،مسواک ، تیمم) مساجد،اوقات ِنماز،اذان و اقامت و جماعت کے احکام کو بحوالہ پیش کیا ہے اور صحیح نماز نبوی کا مختصرا شاندار نقشہ کھینچا ہے۔ (م۔ا)
رمضان المبارک کے روزے رکھنا اسلام کے بنیادی ارکان میں سے ہے نبی کریم ﷺ نے ماہ رمضان اور اس میں کی جانے والی عبادات کی بڑی فضیلت بیان کی ہے ۔روزہ کے احکام و مسائل سے آگاہی ہر روزہ دار کے لیے ضروری ہے ۔لیکن افسوس روزہ رکھنے والے بیشتر لوگ ان احکام و مسائل سے لاعلم ہوتے ہیں۔ زیرنظر کتابچہ’’ماہ رمضان میں کرنے کے کام‘‘فضیلۃ الشیخ حافظ فیض اللہ ناصر صاحب کا مرتب شدہ ہے۔انہوں نے یہ کتابچہ حافظ شفیق الرحمٰن زاہد(مدیر الحکمہ انٹرنیشنل)کی ترغیب پر تحریر کیا ہے اور اس میں رمضان المبارک میں اللہ کی محبت،مغفرت اور جنت کا حصول یقینی بنانے والے 20 ایسے امور بیان کیے ہیں جن پر عمل پیرا ہونے سے بندۂ مومن رمضان المبارک سے کماحقہ فائدہ اٹھا سکتا ہے۔ اللہ تعالیٰ مرتب موصوف کی تحقیقی و تصنیفی اور تدریسی جہود کو قبول فرمائے اور ان کے لیے صدقہ جاریہ بنائے ۔آمین (م۔ا)عبادات ۔روزے
اللہ تبارک و تعالیٰ کے تنہا لائقِ عبادت ہونے ، عظمت و جلال اور صفاتِ کمال میں واحد اور بے مثال ہونے اور اسمائے حسنیٰ میں منفرد ہونے کا علم رکھنے اور پختہ اعتقاد کے ساتھ اعتراف کرنے کا نام توحید ہے ۔توحید کے اثبات پر کتاب اللہ اور سنت رسول ﷺ میں روشن براہین اور بے شمار واضح دلائل ہیں ۔ اور شرک کا معنیٰ یہ کہ ہم اللہ کے ساتھ کسی کو شریک ٹھہرائیں جبکہ اس نے ہی ہمیں پیدا کیا ہے ۔ شرک ایک ایسی لعنت ہے جو انسان کو جہنم کے گڑھے میں پھینک دیتی ہے قرآن کریم میں شرک کو بہت بڑا ظلم قرار دیا گیا ہے اور شرک ایسا گناہ ہے کہ اللہ تعالیٰ انسان کے تمام گناہوں کو معاف کر دیں گے لیکن شرک جیسے عظیم گناہ کو معاف نہیں کریں گے ۔ زیر نظر کتاب’’ کلمۂ توحید لا الہ الا اللہ فضائل ،معنی،شرائط اور نواقض‘‘ معروف سعودی عالم دین فضیلۃ الشیخ عبد الرزاق بن عبد المحسن البدر حفظہ اللہ کے عربی رسالہ كلمة التوحيد لا إله إلا الله : فضائلها و مدلولها و شروطها و انواقضها کا اردو ترجمہ ہے۔ مترجم کتاب جناب محمد حامد مدنی صاحب نے حتی المقدور الفاظ اور تراکیب کا خیال رکھتے ہوئے بامحاورہ اور سلیس اردو ترجمہ کرنے کی کوشش کی ہے۔ عامۃ الناس اس کتاب کے استفادے سے بآسانی کلمۂ توحید لا الہ اللہ کے معنیٰ و مفہوم سے واقف ہو سکتے ہیں کیونکہ اس رسالے میں کلمۂ توحید کے تعلق سے تقریبا ہر اہم بات پر مختصر مگر جامع گفتگو کی گئی ہے۔(م۔ا)
استغفار کرنے سے انسان کے تمام چھوٹے بڑے گناہ معاف کر دئیے جاتے ہیں کہ جن کو انسان شمار بھی نہیں کر سکتا،لیکن اللہ تعالیٰ کے پاس ان گناہوں کا پورا پورا ریکارڈ ہوتا ہے،جبکہ انسان بھول جاتا ہے۔ استغفار کرنا نبی کریمﷺ کی اقتداء اور پیروی کا اظہار ہے ،کیونکہ نبی کریمﷺ کثرت سے استغفار کیا کرتے تھے۔اور استغفار گناہوں سے بچنے اور اطاعت کرنے میں کوتاہی کا اعتراف ہے،کیونکہ جب انسان اپنی کوتاہی کا اعتراف کر لیتا ہے تب وہ زیادہ سے زیادہ نوافل ادا کرتا ہے اور نیک اعمال کر کے اللہ تعالیٰ کے قریب ہونے کی کوشش کرتا ہے۔ استغفار دل کی سلامتی اور صفائی کا ذریعہ ہے۔استغفار کے متعلق قرآن و سنت میں مختلف ادعیہ اور کلمات استغفار موجود ہیں۔ زیر نظر کتاب’’استغفار کی دعائیں‘‘ فضیلۃ الشیخ ابو الحسن عبد المنان راسخ حفظہ اللہ کی مرتب شدہ ہے انہوں نے اس کتاب میں قرآن و سنت کی روشنی میں ان دعاؤں کو اس میں جمع کیا ہے کہ جن کو روزانہ پڑھنے سے دنیا و آخرت کے سب خزانے سمیٹے جا سکتے ہیں۔اللہ تعالیٰ فاضل مرتب کی اس کاوش کو قبول فرمائے ۔آمین (م۔ا)
اسلام کی دعوت و تبلیغ اور نشر و اشاعت کے لئے نثر کے ساتھ ساتھ نظم بھی ایک اہم ذریعہ ہے،مگر نظم کی صلاحیت سب افراد میں نہیں پاتی جاتی بلکہ یہ صلاحیت بہت کم اہل قلم میں پائی جاتی ہے۔شعر و شاعری کی استعداد وہبی ہوتی ہے نہ کہ کسبی،کوئی بھی شخص صرف اپنی کوشش سے شاعر نہیں بن سکتا ہے۔شاعر صرف وہی بن سکتا ہے جسے اللہ تعالیٰ نے یہ ذوق اور ملکہ عطا کیا ہو۔ زیر نظر کتاب’’گلدستہ حمد و نعمت‘‘ معروف پنجابی شاعر قاری تاج محمد شاکر صاحب کا شعری مجموعہ ہے ۔انہوں نے اس میں سکول و کالج کی نوجوان نسل کو عقیدے کی اصلاح کی دعوت دی ہے اور شرک و بدعت سے پاک معیاری نعتوں اور نظموں کا یہ مجموعہ پیش کیا ہے۔(م۔ا)
اللہ تعالی ٰ کے بابرکت نام اور صفات جن کی پہچان اصل توحید ہے ،کیونکہ ان صفات کی صحیح معرفت سے ذاتِ باری تعالیٰ کی معرفت حاصل ہوتی ہے ۔عقیدۂ توحید کی معرفت اور اس پر تاحیات قائم و دائم رہنا ہی اصل دین ہے ۔اور اسی پیغامِ توحید کو پہنچانے اور سمجھانے کی خاطر انبیاء و رسل کو مبعوث کیا گیا اور کتابیں اتاری گئیں۔ اللہ تعالیٰ کے ناموں اور صفات کے حوالے سے توحید کی اس مستقل قسم کو توحید الاسماء و الصفات کہا جاتا ہے ۔ قرآن و احادیث میں اسماء الحسنی کو پڑھنے یاد کرنے کی فضیلت بیان کی گئی ہے ۔ زیر نظر رسالہ ’’اسماء اللہ الحسنیٰ(ASMA UL HUSNA) المدینہ اسلامک ریسرچ سنٹر،کراچی کے رفیق خاص محترم جناب عثمان صفدر مدنی کا مرتب شدہ ہے اس مختصر رسالہ میں فاضل مرتب نے اللہ تعالیٰ کے پیارے ناموں کے معانی و مفہوم کو انگریزی زبان میں آسان فہم انداز میں پیش کیا ہے ۔ یہ رسالہ اردو زبان میں ’’ اسماء اللہ الحسنیٰ :اللہ تعالیٰ کے پیارے نام معانی و مفہوم ‘‘ کے نام سے بھی مطبوع ہے اور کتاب و سنت سائٹ پر بھی موجود ہے۔اللہ تعالیٰ فاضل مرتب کی اس کاوش کو قبول فرمائے اور اسے عامۃ الناس کے لیے نفع بخش بنائے ۔(آمین)(م۔ا)
جس طرح کسی بھی زبان کو جاننے کے لیے اس زبان کے قواعد و اصول کو سمجھنا ضروری ہے اسی طرح فقہ میں مہارت حاصل کرنے کے لیے اصول فقہ میں دسترس اور اس پر عبور حاصل کرنا ضروری ہے اس علم کی اہمیت کے پیش نظر ائمہ فقہاء و محدثین نے اس موضوع پر کئی کتب تصنیف کی ہیں اولاً امام شافعی نے الرسالہ کے نام سے کتاب تحریر کی پھر اس کی روشنی میں دیگر اہل علم نے کتب مرتب کیں۔ زیر نظر کتاب’’آسان اصول فقہ‘‘ شیخ عطیہ محمد سالم ، شیخ عبد المحسن العباد،شیخ حمود بن عقلا کی مشترکہ تصنیف تسهيل الوصول إلى فهم علم الاصول کا اردو ترجمہ ہے یہ کتاب اصول فقہ کو سمجھنے کے لیے آسان ،عام فہم اور بہترین راہنما ہے۔ کتاب کی افادیت کے پیش نظر مولانا محمد رفیق طاہر صاحب نے اسے اردو قالب میں ڈھالا ہے۔(م۔ا)
نکاح کے بعد میاں بیوی دونوں میں سے کوئی ایک یا دونوں ہی یہ محسوس کریں کہ ان کی ازدواجی زندگی سکون و اطمینان کے ساتھ بسر نہیں ہو سکتی اور ایک دوسرے سے جدائی کے بغیر کوئی چارہ نہیں تو اسلام انہیں ایسی بے سکونی و بے اطمینانی اور نفرت کی زندگی گزارنے پر مجبور نہیں کرتا بلکہ علیحدگی کا یہ حق دونوں کو دیا گیا ہے۔مرد کے حق علیحدگی کا نام طلاق اور عورت کے حق علیحدگی کا نام خلع ہے اور حلالہ ایک لعنتی عمل ہے۔لیکن فقہائے احناف نے حلالہ جیسے لعنتی عمل کو نہ صرف جائز بلکہ اسے باعث اجر و ثواب قرار دے کر شریعت کے ایک نہایت اہم حکم کی پامالی کا راستہ کھولا ہے۔ زیر نظر کتاب ’’ طلاق ، خلع اور حلالہ‘‘ مفسر قرآن حافظ صلاح الدین یوسف رحمہ اللہ کے چند مضامین کا مجموعہ ہے جس میں انہوں نے چار عائلی معاملات طلاق ، خلع ،طلاق تفویض اور حلالہ جیسے مروجہ مسائل کا قرآن و سنت اور فقہ حنفی کے تناظر میں تحقیقی جائزہ پیش کیا ہے۔(م۔ا)
قرآنِ مجید پوری انسانیت کے لیے کتاب ِہدایت ہے اور اسے یہ اعزاز حاصل ہے کہ دنیا بھر میں سب سے زیادہ پڑھی جانے والی کتاب ہے ۔ اسے پڑھنے پڑھانے والوں کو امامِ کائنات نے اپنی زبانِ صادقہ سے معاشرے کے بہترین لوگ قرار دیا ہے اور اس کی تلاوت کرنے پر اللہ تعالیٰ ایک ایک حرف پر ثواب عنایت کرتے ہیں۔ دور ِصحابہ سے لے کر عصر حاضر تک بے شمار اہل علم نے اس کی تفہیم و تشریح اور ترجمہ و تفسیر کرنے کی خدمات سر انجام دیں اور ائمہ محدثین نے کتبِ احادیث میں باقاعدہ ابواب التفسیر کے نام سے باب قائم کیے۔اور مختلف ائمہ نے عربی زبان میں مستقل بیسیوں تفاسیر لکھیں ہیں ۔جن میں سے کئی تفسیروں کے اردو زبان میں تراجم بھی ہو چکے ہیں ۔اور ماضی قریب میں برصغیرِ پاک و ہند کے تمام مکتب فکر کے علماء نے قرآن مجید کی اردو تفاسیر لکھنے میں گراں قدر خدمات انجام دی ہیں۔ہنوز یہ سلسلہ جاری و ساری ہے۔ زیر نظر کتاب’’ تفسیر احسن الکلام‘‘ شیخ القرآن ابی زکریا سید عبد السلام رستمی رحمہ اللہ کی تحریر کردہ’’ تفسیر القرآن العظیم پشتو‘‘ کا اردو ترجمہ ہے۔سنٹر جیل مردان 1990ء میں اسیری کے دوران شیخ نے اس تفسیر کا آغاز کیا اور سورۃ یونس تک یہ تفسیر جیل میں ہی لکھی باقی کام رہائی کے بعد مکمل کیا۔ صاحب تفسیر ہذا کے تلمیذ رشید فضیلۃ الشیخ نصیب شاہ منجا کوٹی حفظہ اللہ نے نہایت عرق ریزی سے اسے اردو قالب میں ڈھالا ہے ،فارسی زبان میں بھی اس تفسیر کا ترجمہ مطبوع ہے۔ تفسیر احسن الکلام پی ڈی ایف کی صورت میں ادارہ محدث کو موصول ہوئی ہے جس کا سکیننگ رزلٹ اگرچہ معیاری نہیں ہے افادۂ عام کے لیے اسے کتاب و سنت سائٹ پر پبلش کیا گیا ہے ہارڈ کاپی دستیاب ہونے پر اس کی معیاری سکیننگ کر کے اپڈیٹ کر دیا جائے گا۔ ان شاء اللہ (م۔ا)
رمضان المبارک کے روزے رکھنا اسلام کے بنیادی ارکان میں سے ہے نبی کریم ﷺ نے ماہ رمضان اور اس میں کی جانے والی عبادات کی بڑی فضیلت بیان کی ہے ۔روزہ کے احکام و مسائل سے آگاہی ہر روزہ دار کے لیے ضروری ہے ۔لیکن افسوس روزہ رکھنے والے بیشتر لوگ ان احکام و مسائل سے لا علم ہوتے ہیں،بلکہ بہت سے افراد تو ایسے بھی ہیں جو بدعات و خرافات کی آمیزش سے یہ عظیم عمل برباد کر لینے تک پہنچ جاتے ہیں ۔ کتبِ احادیث میں ائمہ محدثین نے کتاب الصیام کے نام سے باقاعدہ عنوان قائم کیے ہیں اور کئی اہل علم نے رمضان المبارک کے احکام و مسائل و فضائل کے حوالے سے کتب تصنیف کی ہیں ۔ زیر نظر کتاب’’ روزہ اور اسکے آداب ‘‘ محترم جناب محمد صدیق لون السلفی صاحب کی تصنیف ہے ۔انہوں نے اس کتاب میں شریعت اسلامیہ کے دلائل کو جمع کیا ہے اور آئے روز درپیش آنے والے جدید مسائل کے بارے میں فتاویٰ جات نقل کر کے رواۃ حدیث اور علماء کرام کا مختصر تعارف پیش کرتے ہوئے وضاحت طلب مسائل کو عام فہم انداز میں پیش کرنے کی حتی الوسع کوشش کی ہے ۔ (م۔ا)
اسلام کے ارکانِ خمسہ میں سے عقیدہ توحید و رسالت کے بعد سب سے اہم ترین رکن نماز پنجگانہ ہے۔ جس کو مسنون طریقے سے ادا کرنا ضروری ہے، کیونکہ عقیدہ توحید کے بعد کسی بھی عمل کی قبولیت کے لیے دو چیزوں کا ہونا ضروری ہے۔ نیت اور طریقۂ رسول ﷺ۔ لہٰذا نماز کے بارے میں آپ ﷺ کا واضح فرمان ہے: ’’نماز اس طرح پڑھو جس طرح تم مجھے پڑھتے ہوئے دیکھتے ہو‘‘(صحیح بخاری)۔ نماز میں رفع الیدین کرنا رسول اللہ ﷺ سے تواتر کے ساتھ ثابت ہے۔ امام شافعی رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ: رفع الیدین کی حدیث کو صحابہ کرام کی اس قدر کثیر تعداد نے روایت کیا ہے کہ شاید کسی اور حدیث کو اس قدر صحابہ نے روایت کیا ہو۔ امام بخاری رحمہ اللہ نے جزء رفع الیدین میں لکھا ہے کہ: رفع الیدین کی حدیث کو انیس صحابہ کرام رضی اللہ عنہم نے روایت کیا ہے۔ لیکن صد افسوس اس مسئلہ کو مختلف فیہ بنا کر دیگر مسائل کی طرح تقلید اور مسلکی تعصب کی بھینٹ چڑھا دیا گیا۔ اثبات رفع الیدین پر امام بخاری رحمہ اللہ کی جزء رفع الیدین کے علاوہ کئی کتابیں موجود ہیں، تقریبا20 کتابیں کتاب و سنت ویب سائٹ پر بھی موجود ہیں ۔ زیر نظر کتاب ’’مسئلہ رفع الیدین تحریری مناظرہ‘‘محدث العصر مولانا حافظ عبد المنان نورپوری رحمہ اللہ اور مولانا قاری جمیل احمد حنفی صاحب (مدرس دار العلوم تعلیم القرآن مسجد گنبد والی سرافراز کالونی ،گوجرانوالہ) کے درمیان ہونے والے تحریری مناظرہ کی کتابی صورت ہے۔اس مناظرہ میں مولانا عبد المنان نور پوری رحمہ اللہ نے مسئلہ رفع الیدین کے دلائل اور اس مسئلہ پر پیش کیے جانے والے شبہات کا محققانہ جائزہ پیش کیا ہے۔ (م ۔ا)
رمضان المبارک کا روزہ ، تراویح ، صدقہ ، دعا، ذکر ، تلاوت ،مناجات ، عمرہ اور دیگر اعمال صالحہ جہاں مردوں کے لئے ہیں وہیں عورتوں کے لئے بھی ہیں ۔ ان اعمال کا اجر و ثواب جس طرح مردوں کو نصیب کرتا ہے ویسے ہی اللہ تعالی عورتوں کو بھی عنایت کرتا ہے ۔ خواتین میں عام تصور یہ ہوتا ہے کہ رمضان تو صرف مردوں کا ہے ، ہمارا کام صرف سحری پکانا اور افطار تیار کرنا ہے ۔ عورتیں روزہ رکھتی ہیں مگر دیگر اعمال خیر میں پیچھے رہتی ہیں ،اس کی بنیادی وجہ رمضان المبارک کے احکام و مسائل سے عدم واقفیت ہے ۔ جس طرح مردوں پر روزہ رکھنا فرض ہے ویسے عورتوں پر بھی فرض ہے اور جس طرح مردوں کو رمضان المبارک میں کثرت سے اعمال خیر انجام دینا چاہئے ویسے ہی عورتوں کو بھی انجام دینا چاہئے۔البتہ خواتین کے لیے صیام رمضان سے متعلق جو آسانی و رخصت ہے اس کے احکام و مسائل قرآن و سنت میں موجود ہیں۔ محترم جناب حافظ محمد طاہر صاحب نے زیر نظر کتابچہ بعنوان’’خواتین سے متعلقہ روزے کے چند اہم مسائل‘‘میں ان مسائل کو پیش کیا ہے کہ جو ماہ رمضان میں خواتین کو مخصوص ایام میں پیش آتے ہیں ۔(م۔ا)
سند دین ہے، دین اسلام کا دارومدار اور انحصار سند پر ہے۔ سند ہی حدیث رسولﷺ تک پہنچنے کا واحد طریقہ ہے، نیز سند احکام شرعی کی معرفت کا واحد ذریعہ ہے۔ سند امت محمدیہ ﷺ کا خاصہ ہے ۔ زیر نظر کتاب’’ اجازۃ الروایۃ‘‘استاذی المکرم محدث العصر فضیلۃ الشیخ حافظ ثناء اللہ مدنی رحمہ اللہ (صاحب جائزۃ الاحوذی ) کی سند حدیث اور ان اجازات پر مشتمل ہے جو انہوں نے حدیث کے عظیم اساتذہ سے حاصل کیں۔اس میں اولاً حضرت حافظ ثناء اللہ مدنی رحمہ اللہ نے اپنے 21 اساتذہ گرامی کے نام پیش کیے ہیں جن میں اپنے وقت کی عظیم نابغۂ عصر شخصیات کے اسمائے گرامی شامل ہیں بعد ازاں ابو القاسم محمد عبدہ الفلاح،محدث محمد عبد الحق ہاشمی ، محدث مدینہ شیخ حماد الانصاری،ڈاکٹر تقی الدین ہلالی مراکشی،شیخ عبد الغفار حسن ،شیخ ابو الحسن محمد علی لکھوی ثم مدنی ،شیخ یوسف محمد السلفی رحمہم اللہ سے ملنے والی اجازات حدیث کو پیش کیا ہے۔ ص34 پر شیخ حماد الانصاری سے ملنے والی اجازہ میں مولانا عبد السلام کیلانی رحمہ اللہ ، حافظ عبد الرحمٰن مدنی حفظہ اللہ کے اسمائے گرامی بھی ہیں۔ حضرت حافظ رحمہ اللہ کی یہ ’’اجازۃ الروایۃ‘‘ پی ڈی ایف کی صورت میں کہیں سے ملی تھی تو اسے محفوظ کرنے کی خاطر کتاب و سنت سائٹ پر پبلش کر دیا ہے۔اللہ تعالیٰ استاد گرامی حافظ ثناء اللہ مدنی رحمہ اللہ کی تدریسی و تبلیغی ، تحقیقی و تصنیفی جہود کو قبول فرمائے اور ان کی مرقد پر اپنی رحمتوں کی برکھا برسائے ، جنت الفردوس کے بالا خانوں میں جگہ دے ۔آمین (م۔ا)