رمضان المبارک کے روزے رکھنا اسلام کے بنیادی ارکان میں سے ہے نبی کریم ﷺ نے ماہ رمضان اور اس میں کی جانے والی عبادات کی بڑی فضیلت بیان کی ہے ۔روزہ کے احکام و مسائل سے آگاہی ہر روزہ دار کے لیے ضروری ہے ۔لیکن افسوس روزہ رکھنے والے بیشتر لوگ ان احکام و مسائل سے لا علم ہوتے ہیں،بلکہ بہت سے افراد تو ایسے بھی ہیں جو بدعات و خرافات کی آمیزش سے یہ عظیم عمل برباد کر لینے تک پہنچ جاتے ہیں ۔ کتبِ احادیث میں ائمہ محدثین نے کتاب الصیام کے نام سے باقاعدہ عنوان قائم کیے ہیں اور کئی اہل علم نے رمضان المبارک کے احکام و مسائل و فضائل کے حوالے سے کتب تصنیف کی ہیں ۔ زیر نظر کتاب’’ روزہ اور اسکے آداب ‘‘ محترم جناب محمد صدیق لون السلفی صاحب کی تصنیف ہے ۔انہوں نے اس کتاب میں شریعت اسلامیہ کے دلائل کو جمع کیا ہے اور آئے روز درپیش آنے والے جدید مسائل کے بارے میں فتاویٰ جات نقل کر کے رواۃ حدیث اور علماء کرام کا مختصر تعارف پیش کرتے ہوئے وضاحت طلب مسائل کو عام فہم انداز میں پیش کرنے کی حتی الوسع کوشش کی ہے ۔ (م۔ا)
فطرانہ وہ زکاۃ یا صدقہ ہے جو رمضان المبارک کے روزے ختم ہونے پر واجب ہوتا ہے۔ سيدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں کہ رسول اکرم ﷺ نے روزہ دار کے روزے کو لغو اور بے ہودگی سے پاک صاف کرنے اور مساکین کی خوراک کا بندوبست کرنے کے لیے فطرانہ فرض کیا ہے، لہذا جس نے فطرانہ نماز عید سے قبل ادا کر دیا وہ قبول ہو گا ، لیکن اگر کوئی شخص نماز عید کے بعد ادا کرتا ہے تو اس کے لیے یہ ایک عام صدقہ ہو گا۔ زیر نظر کتابچہ ’’صدقہ فطر کے احکام و مسائل‘‘ محترم محمد صدیق لون السلفی (متعلّم مدینہ یونیورسٹی) کی کاوش ہے انہوں نے اس کتابچہ میں صدقۃ الفطر کے احکام و مسائل کو قرآن و سنت کی روشنی میں آسان فہم انداز میں مختصراً بیان کیا ہے۔ (م۔ا)
انسان کی زندگی اس دنیا کی ہو یا آخرت کی دونوں کے آغاز میں عجیب و غریب مماثلت پائی جاتی ہے ۔اگر دنیا کے سفر کا نقظۂ آغاز 9 ماہ تہ بہ تہ اندھیرے ہیں تو آخرت کے سفر کا نقطۂ آغاز بھی قبر کے تہ بہ تہ اندھیرے ہیں ۔اگر دنیا میں قدم رکھتے ہی انسان کو غسل دیا جاتا ہے تو آخرت کے سفر میں قبر میں قدم رکھنے سے پہلے غسل کا اہتمام کیا جاتا ہے۔دنیا کے سفر کے مرحلہ میں اگر انسان کے کانوں میں اذان و اقامت کے ذریعہ اس کی روح کو تسکین پہنچائی جاتی ہے تو آخرت کے اس مرحلہ میں صلاۃ جنازہ اور مغفرت کی دعاؤں سے انسان کی روح کو مسرت پہنچائی جاتی ہے ۔بحر حال انسان کی فلاح اسی میں ہے کہ دنیا کا سفر ہو یا آخرت کا تمام مراحل کو مروجہ بدعات و خرافات سے گریز کرتے ہوئے قرآن و سنت کی ہدایات کے مطابق سرانجام دیا جائے ۔ زیر نظر کتاب ’’تجہیز و تکفین میزان شریعت میں ‘‘محترم محمد صدیق لون السلفی (متعلّم مدینہ یونیورسٹی) کی کاوش ہے انہوں نے اس کتاب میں قرآن و سنت(صحیح احادیث) کی روشنی میں...
رمضان المبارک کے روزے رکھنا اسلام کے بنیادی ارکان میں سے ہے نبی کریم ﷺ نے ماہ رمضان اور اس میں کی جانے والی عبادات کی بڑی فضیلت بیان کی ہے ۔روزہ کے احکام و مسائل سے آگاہی ہر روزہ دار کے لیے ضروری ہے ۔لیکن افسوس روزہ رکھنے والے بیشتر لوگ ان احکام و مسائل سے لا علم ہوتے ہیں،بلکہ بہت سے افراد تو ایسے بھی ہیں جو بدعات و خرافات کی آمیزش سے یہ عظیم عمل برباد کر لینے تک پہنچ جاتے ہیں ۔ کتبِ احادیث میں ائمہ محدثین نے کتاب الصیام کے نام سے باقاعدہ عنوان قائم کیے ہیں اور کئی اہل علم نے رمضان المبارک کے احکام و مسائل و فضائل کے حوالے سے کتب تصنیف کی ہیں ۔ زیر نظر کتاب ’’ روزہ اور اسکے آداب ‘‘ محترم جناب محمد صدیق لون السلفی صاحب کی تصنیف ہے ۔انہوں نے اس کتاب میں شریعت اسلامیہ کے دلائل کو جمع کیا ہے اور آئے روز درپیش آنے والے جدید مسائل کے بارے میں فتاویٰ جات نقل کر کے رواۃ حدیث اور علماء کرام کا مختصر تعارف پیش کرتے ہوئے وضاحت طلب مسائل کو عام فہم انداز میں پیش کرنے کی حتی ٰالوسع کوشش کی ہے ۔ (م۔ا)
فطرانہ وہ زکاۃ یا صدقہ ہے جو رمضان المبارک کے روزے ختم ہونے پر واجب ہوتا ہے۔ سيدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں کہ رسول اکرم ﷺ نے روزہ دار کے روزے کو لغو اور بے ہودگی سے پاک صاف کرنے اور مساکین کی خوراک کا بندوبست کرنے کے لیے فطرانہ فرض کیا ہے، لہذا جس نے فطرانہ نماز عید سے قبل ادا کر دیا وہ قبول ہو گا ، لیکن اگر کوئی شخص نماز عید کے بعد ادا کرتا ہے تو اس کے لیے یہ ایک عام صدقہ ہو گا۔ زیر نظر کتابچہ ’’صدقہ فطر کے احکام و مسائل‘‘ محترم محمد صدیق لون السلفی کی کاوش ہے انہوں نے اس کتابچہ میں صدقۃ الفطر کے احکام و مسائل کو قرآن و سنت کی روشنی میں آسان فہم انداز میں تفیصلاً بیان کیا ہے۔ (م۔ا)
اللہ تعالیٰ کی بے شمار نعمتوں میں سے ایک بہت بڑی نعمت اولاد بھی ہے۔ اگر اولاد کی صحیح تربیت کی جائے تو وہ آنکھوں کا نور اور دل کا سرور بن جاتی ہے ۔ لیکن اگر اولاد بگڑ جائے اور اس کی صحیح تربیت نہ کی جائے تو وہی اولاد آزمائش بن جاتی ہے ۔ دین و شریعت میں اولاد کی اچھی تربیت ایک فریضہ کی حیثیت رکھتی ہے ۔کیونکہ جس طرح والدین کے اولاد پر حقوق ہیں اسی طرح اولاد کے والدین پر حقوق ہیں اور جیسے اللہ تعالیٰ نے ہمیں والدین کے ساتھ نیکی کرنے کا حکم دیا ہے ایسے ہی اس نے ہمیں اولاد کے ساتھ احسان کرنے کا بھی حکم دیا ہے ۔ان کے ساتھ احسان اور ان کی بہترین تربیت کرنا دراصل امانت صحیح طریقے سے ادا کرنا ہے ۔ کتاب و سنت کے دلائل میں اس بات کا واضح حکم ہے کہ اولاد کے ساتھ احسان کیا جائے ۔ زیر نظر کتابچہ ’’بچوں کی تربیت کے بنیادی اصول ‘‘ فضیلۃ الشیخ عبد الرزاق البدر حفظہ اللہ کے بچوں کی تربیت کے متعلق ایک مختصر رسالہ بعنوان ’’ركائز في تربية الأبناء‘
اللہ تعالیٰ کی عظیم نعمتوں میں سے ایک یہ ہے کہ اس نے اپنے مومن بندوں کے لیے خیر اور نیکی کے دروازے کھول دیے ہیں کہ وہ اس دنیا میں ایسے اعمال کرتے ہیں کہ ان اعمال کا ثواب ان کے مرنے کے بعد بھی جاری رہتا ہے، یعنی وہ عمل کی دنیا سے چلے جاتے ہیں ، لیکن ان کا ثواب منقطع نہیں ہوتا، بلکہ ان کے درجات بلند ہوتے رہتے ہیں، ان کی نیکیاں بڑھتی رہتی ہیں، اور ان کے اجر دو گنا ہوتے رہتے ہیں ، حالانکہ وہ اپنی قبر میں ہوتے ہیں۔ زیر نظر کتابچہ ’’مرنے کے بعد جاری رہنے والے دس اعمال‘‘فضیلۃ الشیخ عبد الرزاق بن عبد المحسن البدر حفظہ اللہ کے تحریر کردہ رسالہ عشر يجري ثوابها بعد الممات كا اردو ترجمہ ہے انہوں نے اس مختصر کتابچہ میں آسان اور عام فہم انداز میں احادیث کی روشنی میں ان دس اعمال کو بیان کیا ہے کہ جن کا اجر و ثواب ایک مومن بندے کے مرنے کے بعد بھی جاری رہتا ہے۔محترم جناب محمد صدیق لون السلفی حفظہ اللہ (متعلّم مدینہ یونیورسٹی) نے اسے اردو قالب م...
قیامت کے دن نجات اور کامیابی کی بنیاد اللہ کی توحید ہے اور جو قیامت کے دن توحید کے بغیر آئے گا اس کے لیے کبھی بھی نجات کی کوئی امید نہیں ہو گی اور نہ ہی رحمت و مغفرت حاصل کرنے کا کوئی راستہ ہو گا۔اور نجات کے سب سے بڑے اسباب میں سے ایک نہیں بلکہ حقیقت میں نجات صرف اسی پر منحصر ہے کہ اللہ تعالیٰ کی توحید اور دین کو خالص اسی کے لیے کرنا ہے۔ زیر نظر کتابچہ ’’نجات کے دس اسباب‘‘ فضیلۃ الشیخ عبد الرزاق بن عبد المحسن البدر حفظہ اللہ کے عربی رسالہ بعنوان عشر موجبات للنجاة کا اردو ترجمہ ہے شيخ موصوف نے اس مختصر کتابچہ میں ان دس اہم امور کی نشاندہی کی ہے جو بندے کی نجات کے لیے انتہائی مؤثر ہیں ۔ محترم جناب محمد صدیق لون السلفی حفظہ اللہ (متعلّم مدینہ یونیورسٹی) نے اسے اردو قالب میں ڈھالا ہے تاکہ عام قارئین بھی اس سے مستفید ہو سکیں۔ (م۔ا)
پردہ مردوں اور عورتوں کے دلوں کو فحاشی اور اس کی ناپاکی سے بچانے کا سبب ہے ، اس کے برعکس بےپردگی، حسن و جمال کو ظاہر کرنا اور زینت کو نمایاں کرنا نجاست ، خباثت اور فساد کا راستہ ہے ، بلکہ یہ فحاشی، بدکاری اور معاشرتی بگاڑ کا دروازہ ہے۔اور بےپردگی بہت بڑا فتنہ اور نہایت قبیح گناہ کی صورت ہے اس سے بچنا اور دور رہنا واجب ہے حکام پر لازم ہے کہ وہ اس کو روکیں اور اس کا خاتمہ کریں۔ زیر نظر کتابچہ ’’فرد اور معاشرے پر بےپردگی کے خطرات ‘‘ فضیلۃ الشیخ عبد العزیز بن عبد اللہ بن باز رحمہ اللہ کے رسالہ خطر التبرج و السفور على الفرد و المجتمع كا سلیس اردو ترجمہ ہے جس میں نمائش اور بےپردگی کے فرد اور معاشرے پر برے اثرات کے بارے گفتگو کی گئی ہے۔ محترم جناب محمد صدیق لون السلفی حفظہ اللہ نے اسے اردو قالب میں...