فطرانہ وہ زکاۃ یا صدقہ ہے جو رمضان المبارک کے روزے ختم ہونے پر واجب ہوتا ہے۔ سيدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں کہ رسول اکرم ﷺ نے روزہ دار کے روزے کو لغو اور بے ہودگی سے پاک صاف کرنے اور مساکین کی خوراک کا بندوبست کرنے کے لیے فطرانہ فرض کیا ہے، لہذا جس نے فطرانہ نماز عید سے قبل ادا کر دیا وہ قبول ہو گا ، لیکن اگر کوئی شخص نماز عید کے بعد ادا کرتا ہے تو اس کے لیے یہ ایک عام صدقہ ہو گا۔ زیر نظر کتابچہ ’’صدقہ فطر کے احکام و مسائل‘‘ محترم محمد صدیق لون السلفی (متعلّم مدینہ یونیورسٹی) کی کاوش ہے انہوں نے اس کتابچہ میں صدقۃ الفطر کے احکام و مسائل کو قرآن و سنت کی روشنی میں آسان فہم انداز میں مختصراً بیان کیا ہے۔ (م۔ا)
عناوین |
|
صفحہ نمبر |
تمہید |
|
2 |
صدقہ فطر کی تعریف |
|
6 |
صدقہ فطر کی فرضیت |
|
8 |
صدقہ فطر کی مشروعیت کی حکمت |
|
12 |
صدقہ فطر میں کون سی جنس نکالنی چاہیے |
|
15 |
صدقہ فطر کی ادائیگی کا وقت |
|
17 |
صدقہ فطر کی مقدار |
|
21 |
صدقہ فطر کے مستحق |
|
24 |
صدقہ فطر دینے کی جگہ |
|
26 |
صدقہ فطر میں جنس یا قیمت ادا کریں |
|
27 |
خلاصہ کلام |
|
42 |