فطرانہ وہ زکاۃ یا صدقہ ہے جو رمضان المبارک کے روزے ختم ہونے پر واجب ہوتا ہے۔ سيدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں کہ رسول اکرم ﷺ نے روزہ دار کے روزے کو لغو اور بے ہودگی سے پاک صاف کرنے اور مساکین کی خوراک کا بندوبست کرنے کے لیے فطرانہ فرض کیا ہے، لہذا جس نے فطرانہ نماز عید سے قبل ادا کر دیا وہ قبول ہو گا ، لیکن اگر کوئی شخص نماز عید کے بعد ادا کرتا ہے تو اس کے لیے یہ ایک عام صدقہ ہو گا۔ زیر نظر کتابچہ ’’صدقہ فطر کے احکام و مسائل‘‘ محترم محمد صدیق لون السلفی کی کاوش ہے انہوں نے اس کتابچہ میں صدقۃ الفطر کے احکام و مسائل کو قرآن و سنت کی روشنی میں آسان فہم انداز میں تفیصلاً بیان کیا ہے۔ (م۔ا)
عناوین |
|
صفحہ نمبر |
مقدمہ |
|
5 |
تقریظ |
|
11 |
صدقہ فطر کی تعریف |
|
14 |
وجہ تسمیہ |
|
15 |
صدقہ فطر کی فرضیت |
|
16 |
صدقہ فطر کا حکم |
|
16 |
صدقہ فطر واجب ہونے کی شرائط |
|
35 |
کیا موجل قرض صدقہ فطر کے واجب ہونے میں مانع ہے |
|
47 |
صدقہ فطر کی مشروعیت |
|
48 |
صدقہ فطر کب واجب ہوتا ہے |
|
53 |
صدقہ فطر کی ادئیگی کا وقت |
|
59 |
صدقہ فطر کو وقت سے پہلے ادا کرنا |
|
62 |
صدقہ فطر کی ادائیگی کا آخری وقت |
|
65 |
اگر کسی نے نماز عید کے بعد تک صدقہ فطر ادا نہ کیا |
|
70 |
صدقہ فطر کس پر فرض ہے |
|
73 |
جنین پر صدقہ فطر کا حکم |
|
87 |
صدقہ فطر کس چیز سے ادا کیا جائے |
|
92 |
صدقہ فطر کی مقدار |
|
100 |
بچوں کی طرف سے صدقہ فطر ادا کرنے کا حکم |
|
105 |
غلاموں کی طرف سے صدقہ فطر ادا کرنے کا حکم |
|
107 |
بیوی کی طرف سے صدقہ فطر ادا کرنے کا حکم |
|
111 |
اپنے اور اپنے ماتحت کی طرف سے صدقہ فطر ادا کرنا |
|
114 |
صدقہ فطر کے مستحق |
|
118 |
صدقہ فطر دینے کی جگہ |
|
125 |
صدقہ فطر کی ادائیگی کے لیے وکیل مقرر کرنا |
|
129 |
صدقہ فطر میں قیمت ادا کرنا |
|
132 |