کل کتب 6741

دکھائیں
کتب
  • 4676 #2306

    مصنف : قاری محمد ابراہیم میر محمدی

    مشاہدات : 5117

    معین القاری فی تجوید کلام الباری

    (ہفتہ 14 فروری 2015ء) ناشر : کلیۃ القرآن الکریم والعلوم الاسلامیہ
    #2306 Book صفحات: 18

    اللہ تعالیٰ نے قرآن مجید کو بندوں کی رشد و ہدایت کے لیے نازل فرمایاہے۔یہ اللہ تعالیٰ کی طرف سے نازل کیا جانے والا ایسا کلام ہے جس   کے ایک ایک حرف کی تلاوت پر دس دس نیکیاں ملتی ہیں۔اور قرآن مجید کی درست تلاوت اسی وقت ہی  ممکن ہو سکتی ہے، جب اسے علم تجویدکے  قواعد وضوابط اور اصول وآداب کے ساتھ پڑھا جائے۔ اللہ تعالیٰ نے قرآن کریم کو ترتیل کے ساتھ پڑھنے کا حکم دیا ہے ۔لہٰذا قرآن کریم کو اسی طرح پڑھا جائے جس طرح اسے پڑھنے کا حق ہے۔اور ہرمسلمان کے لیے ضروری ہے کہ وہ علمِ تجوید کے بنیادی قواعد سے آگاہی حاصل کرے،اور قراء کرام کا تجربہ گواہ ہے کہ اگر بچپن میں ہی تلفظ کے ساتھ قاعدہ پڑھا دیا جائے تو بڑی عمر میں تلفظ کا مسئلہ پیدا نہیں ہوتا ہے۔انہی مقاصد کو سامنے رکھتے ہوئے شیخ القراء استاد محترم جناب قاری محمد ابراہیم میر محمدی صاحب﷾نے بچوں  اور بڑوں سب کے لئے یہ کتابچہ تصنیف فرمایا ہے۔ اور آج کل یہ آڈیوکیسٹس کی سہولت کے ساتھ بھی موجود ہے۔اگر کوئی استاد میسر نہ ہوتو کیسٹ کے ذریعے بھی اسے پڑھا جا سکتا ہے،اور اپنے تلفظ کی درستگی کی جا سکتی ہے۔اس میں حروف مفردہ،حروف مستعلیہ ،متشابہ الصوت حروف،حروف قلقلہ ،حروف مدہ اور حرکات وغیرہ  کی ادائیگی کی انتہائی آسان اور سہل انداز میں پہچان کروائی گئی ہے۔اللہ تعالی استادمحترم قاری صاحب کی ان خدمات کو قبول ومنظور فرمائے اور ان کے میزان حسنات میں اضافہ فرمائے۔آمین(راسخ)

  • 4677 #2353

    مصنف : عبد المنان راسخ

    مشاہدات : 20208

    ترجمان الخطیب

    (ہفتہ 14 فروری 2015ء) ناشر : مکتبہ اسلامیہ، لاہور
    #2353 Book صفحات: 496

    خطابت اللہ تعالیٰ کی عطاکردہ،خاص استعداد وصلاحیت کا نام ہے جس کےذریعے ایک مبلغ اپنے مافی الضمیر کے اظہار ،اپنے جذبات واحساسات دوسروں تک منتقل کرنے اور عوام الناس کو اپنے افکار ونظریات کا قائل بنانے کے لیے استعمال کرتا ہے ۔ایک قادر الکلام خطیب اور شاندار مقرر مختصر وقت میں ہزاروں ،لاکھوں افراد تک اپنا پیغام پہنچا سکتا ہے اوراپنے   عقائد ونظریات ان تک منتقل کرسکتا ہے۔خطابت صرف فن ہی نہیں ہے بلکہ اسلام میں خطابت اعلیٰ درجہ کی عبادت اورعظیم الشان سعادت ہے۔خوش نصیب ہیں وہ ہستیاں جن کومیدانِ خطابت کے لیے پسند کیا جاتا ہے۔شعلہ نوا خطباء حالات کادھارا بدل دیتے ہیں،ہواؤں کےرخ تبدیل کردیتے ،معاشروں میں انقلاب بپا کردیتے ہیں ۔تاریخ کےہر دورمیں خطابت کو مہتم بالشان اور قابل فخر فن کی حیثیت حاصل رہی ہے اور اقوام وملل او رقبائل کے امراء وزعما کے لیے فصیح اللسان خطیب ہونا لازمی امرتھا۔قبل از اسلام زمانہ جاہلیت کی تاریخ پر سرسری نگاہ ڈالیں تو اس دور میں بھی ہمیں کئی معروف ِ زمانہ فصیح اللسان اور سحر بیان خطباء اس فن کی بلندیوں کو چھوتے ہوئے نظرآتے ہیں۔دورِ اسلام میں فنِ خطابت اپنے اوج کمال تک پہنچ گیا تھا ۔نبی کریم ﷺ خود سحرآفرین اور دلنشیں اندازِ خطابت اور حسنِ خطابت کی تمام خوبیوں سے متصف تھے ۔اللہ تعالیٰ نے ہر دور میں وراثتِ نبوی کے تحفظ اور تبلیغِ دین کےلیے ایسی نابغۂ روز گار اور فرید العصر شخصیات کو پیدا فرمایا کہ جنہوں نے اللہ تعالی کی عطا کردہ صلاحیتوں اور اس کے ودیعت کردہ ملکۂ خطابت سے بھر پور استفادہ کرتے ہوئے پر زور انداز میں دعوت حق کوپیش کیا اور لوگوں کے قلوب واذہان کو کتاب وسنت کے نور سے منور کیا ۔ ماضی قریب میں امام الہند مولانا ابو الکلام آزاد، سیدابو بکر غزنوی، آغا شورش کاشمیری، سید عطاء اللہ بخاری ، حافظ محمد اسماعیل روپڑی،مولانا محمد جونا گڑھی ﷭ وغیرہم کا شمار میدان خطابت کے شہسواروں میں ہوتا ہے ۔اور خطیبِ ملت علامہ احسان الٰہی ظہیر شہید﷫ میدان ِ خطابت کے وہ شہسوار ہیں جنہوں نے اللہ کی توفیق سے ایک نیا طرزِ خطابت ایجاد کیا ۔اور شیخ القرآن مولانا محمدحسین شیخوپوری گلستانِ کتاب وسنت کے وہ بلبل شیدا ہیں کہ دنیا انہیں خطیبِ پاکستان کے لقب سے یاد کرتی ہے۔خطباء ومبلغین اور دعاۃِ اسلام کےلیے زادِراہ ،علمی مواد اور منہج سلف صالحین کےمطابق معلومات کاذخیرہ فراہم کرنا یقیناً عظیم عمل اوردینِ حق کی بہت بڑی خدمت ہے اور واعظین ومبلغین کا بطریق احسن علمی تعاون ہے ۔اس لیے علماء نے ہر دور میں یہ رزیں کارنامہ سرانجام دینے کی کوشش کی ہے تاکہ وہ خطباء ودعاۃ جن کے پاس مصادر ومراجع میسر نہیں یا جن کے پاس وقت کی قلت ہے ان کے لیے خطباء کی تیاری کےلیے آسانی   ہوسکے ۔ماضی قریب میں اردوزبان میں خطبات کے مجموعہ جات میں اسلامی خطبات از مولانا عبدالسلام بستوی  ، خطباتِ محمدی از مولانا محمد جونا گڑھی ،خطبات ِنبوی از مولانا محمد داؤد راز اور بعض اہل علم کے ذاتی نام سے (خطبات آزاد ،خطبات علامہ احسان الٰہی ظہیر ، خطبات یزدانی ،مواعظ طارق وغیرہ ) خطبات کے مجموعات قابلِ ذکر ہیں ۔اور عربی زبان میں خطباء واعظین حضرات کے لیے   12 ضخیم مجلدات پر مشتمل   ’’نضرۃ النعیم ‘‘انتہائی عمدہ کتاب ہے ۔ فاضل نوجوان مولانا عبد المنان راسخ کی کتب(منہاج الخطیب،ترجمان الخطیب) اسلامی وعلمی خطبات کی کتابوں کی لسٹ میں گراں قدر اضافہ ہے۔ زیر نظر کتاب ’’ترجمان الخطیب‘‘ محترم مولانا ابو الحسن عبدالمنان راسخ ﷾( مصنف کتب کثیرہ) کی تصنیف ہے جوکہ علماء خطبا اورواعظین کےلیے چودہ علمی وتحقیقی خطبات کا نادر مجموعہ ہے۔ خطباء اور واعظین حضرات کے لیے مصنف کا تحریرکردہ طویل مقدمہ بھی انتہائی لائق مطالعہ ہے۔ مولانا راسخ صاحب تقریبا دو درجن کتب کےمصنف ہے ۔ موصوف جامعہ اسلامیہ ،صادق آباد کے فیض یافتہ ہیں اور مولانا حافظ ثناء اللہ زاہدی﷾ کے مایۂ ناز قابل شاگردوں میں شمار ہوتے ہیں ۔تبلیغی واصلاحی موضوعات کے علاوہ علمی وتحقیقی موضوعات کو بیان کرنے اور تحریر کی کامل دسترس رکھتے ہیں۔ موصوف جامعہ اسلامیہ،صادق آبادسے فراغت کےبعد شروع شروع میں مجلس التحقیق الاسلامی ، لاہور میں حافظ عبد الرحمن مدنی﷾ کی زیر نگرانی بھی علمی وتحقیقی خدمات سرانجام دیتے رہے ۔ موصوف ایک اچھے مصنف ہونے کے ساتھ ساتھ بڑے اچھے خطیب اور واعظ بھی ہیں ۔ اور عرصہ دراز سے فیصل آباد میں خطابت کافریضہ انجام دے رہے ہیں ۔اللہ تعالیٰ ان کی تبلیغی واصلاحی ،تصنیفی خدمات کو شرف قبولیت سے نوازے،ان کے علم وعمل اور زور قلم میں اضافہ فرمائے ۔اور ان کی تمام کتب کوعوام الناس کےلیےنفع بخش بنائے (آمین)۔م۔ا) خطبات و مقالات

  • 4678 #2303

    مصنف : خرم مراد

    مشاہدات : 8928

    مغرب اور عالم اسلام ایک مطالعہ

    (جمعہ 13 فروری 2015ء) ناشر : منشورات، لاہور
    #2303 Book صفحات: 345

    اسلام اورمغربی تہذیب کی کشمکش صدیوں سے جاری ہے اس تہذیبی اور ثقافتی آویزش نے عالمِ اسلام میں تین جہات پیدا کی ہیں۔بعض طبقات نے مغربی تہذیب کوکلیۃ اپناطر زِ حیات بنالیاہے ۔ چند ایک  نے  درمیانی راہ  نکال کر اس سےایک طرزِ مفاہمت پیدا کرلی ہے  اورصرف چند صاحب کرداراور باحمیت  ایسے ہیں جنہوں نے کامل بصیرت اور گہرےادراک کے ساتھ اس تہذیب کارد کیا ہے۔مسلم دنیا میں  بجا طور پر یہ سمجھا جاتا ہے  کہ مغرب کی سیاسی،فکری اور عسکری قوتیں انہیں مغلوب رکھنے،محکوم بنانے اور ان کے وسائل پر قبضہ جمانے  کےساتھ  ساتھ ان کے  عقیدے کواپنی یلغار کا نشانہ بنارہی ہیں ۔ اخلاقیات او رروحانیت کےبحران نےبھی مغربی دنیا کو ایک  خلا میں دھکیل دیا ہے ۔ جس سے نکلنے کی دعوت صرف اسلام کےپاس  ہے ۔آج مغربی معاشروں  کی جانب مسلم آبادیوں کی نقل مکانی  سےانہیں یہ خطرہ لاحق ہوگیا ہے  کہ آنے والےکل میں یورپی علاقےبھی کہیں مسلم دنیا میں نہ تبدیل ہو جائیں۔ان گوناگوں مسائل وخدشات کے پیش نظر مغربی دنیا مسلمانوں کےخلاف پیشگی حملوں کے لیے  نئے نئےبہانےتراشنے اور پھر ظلم وزیادتی کے مختلف حربے بروے کار لانے کےلیے رہتی ہے ۔اس  بحرانی کیفیت اور مسلط کردہ جنگی صورت حال پر مسلم اورغیر مسلم دنیا کے متعدد اہل علم  نےاظہار خیال کیا۔ان اہل علم اور اصحاب ِقلم میں ایک نمایاں نام جناب خرم مراد کا ہے۔جنہوں نے زیر تبصرہ کتاب’’مغرب اور عالم ایک مطالعہ‘‘ میں زیر بحث مسئلے کوسمجھنے اور سمجھانےکےلیے بیسویں صدی کےآخری عشرے  کے دوران متعدد گراں قدر مقالات تحریر کیے  جنہیں جماعت اسلامی  کے  طباعتی  ادارے ’’منشورات‘‘نے  کتابی صورت میں حسنِ طباعت سےآراستہ کیا ہے۔ مصنف نے  اس کتاب میں مغرب اور اسلامی دنیاکے درمیان مخاصمت یا رقابت کا تجزیہ کرتے  ہوئے اس شاہراہِ مستقیم کی نشان دہی بھی کی ہے کہ جس پر چل کر مغربی دنیا پُرسکون اور مسلم دنیاپُر وقار زندگی کا انتخاب کرسکتی ہے ۔امید ہے کہ یہ   کتاب  مغربی تہذیب افکار سے مرعوب  مسلمانوں کےلیے  مفید ثابت ہوگی ۔ صاحب کتاب  جناب خرم مراد ﷫ عالمِ اسلام کے معروف دانش ور اور تحریک اسلامی کےایک ممتاز رہنما تھے وہ مختلف بیرونی ممالک میں پیشہ وررانہ خدمات انجام دیتے رہے۔انہوں نے برق  وآب کےبڑے  منصوبوں کےعلاوہ مکہ مکرمہ میں مسجد حرام کی تعمیر نومیں  بھی حصہ لیا۔وہ برطانیہ میں معروف علمی وتحقیقی ادارے دی اسلامک فاؤنڈیشن کےڈائریکٹر جنرل کے طور پر خدمات انجام دیتے رہے ۔ ان کی رہنمائی میں علمی ریسرچ کے کئی منصوبوں کےعلاوہ 100 سےزیادہ کتابوں کی اشاعت کا کام ہوا۔علاوہ  ازیں جماعت اسلامی کے معروف مجلہ ترجمان کے ایڈیٹر بھی رہے ۔اللہ تعالیٰ تمام اہلِ اسلام کو  اسلام کا صحیح رنگ اختیارکرنے اوراسلامی تعلیمات پر عمل پیرا ہونے کی  توفیق دے (آمین) (م۔ا)

  • 4679 #2304

    مصنف : سید عبد الرؤف

    مشاہدات : 4396

    مفتاح النجاح

    (جمعہ 13 فروری 2015ء) ناشر : ولایت سنز لاہور ، کراچی
    #2304 Book صفحات: 160

    شریعتِ اسلامیہ میں دعا کو ایک  خاص مقام حاصل ہے او رتمام شرائع ومذاہب میں بھی  دعا  کا تصور موجود  رہا ہے ۔صرف دعا ہی  میں  ایسی قوت ہے  کہ جو تقدیر کو  بدل سکتی  ہے  ۔دعا ایک  ایسی عبادت  ہے جو انسا ن ہر لمحہ  کرسکتا ہے  اور اس کے ذریعے   اپنے خالق  ومالق  اللہ  رب العزت سے اپنی  حاجات پوری کرواسکتا ہے۔مگر یہ  یاد رہے    انسان کی دعا اسے  تب ہی فائدہ دیتی ہے جب وہ دعا کرتے وقت دعا کےآداب وشرائط کوبھی  ملحوظ رکھے۔دعاؤں کے حوالے سے   بہت سی  کتابیں موجود ہیں جن میں علماء کرام نے مختلف انداز  میں دعاؤں کو جمع کیا ہے ۔زیر تبصرہ کتاب ’’مفتاح النجاح‘‘(نجات  کی چابی )اسی سلسلہ کی ایک کڑی ہے جسے سید عبد الروف ﷫ نےمرتب کیا ہے  مصنف نے  بڑی محنت سے اس کتاب کو  ترتیب دیا  ہے اورکوشش کی ہے کہ قرآن وحدیث سے مستند دعائیں ہی ضبط تحریر میں لائی جائیں  ۔ تاکہ مسلم خواتین وحضرات اس سے مستفید ہوسکیں۔اللہ تعالیٰ اس کتاب کو  طباعت کےلیے تیار کرنے والے تمام احبات کی  محنتوں کو قبول فرمائے  اور اسے   تمام خواتین  وحضرات کے لیے فائدہ مند بنائے   (آمین)(م۔ا)

  • 4680 #5103

    مصنف : محمد ابراہیم میر سیالکوٹی

    مشاہدات : 13029

    تاریخ اہل حدیث

    (جمعہ 13 فروری 2015ء) ناشر : مکتبہ قدوسیہ،لاہور
    #5103 Book صفحات: 500

    برصغیر پاک وہند میں اہل حدیث کے متعلق مختلف غلط فہمیاں پائی جاتی ہیں ۔ مخالفین ان کے عقائد مسخ کر کے عوام کے سامنے پیش کرتے ہیں ۔ جب کہ تاریخ کے حوالے سےبھی ان کے متعلق گمراہ کن باتیں کی جاتی ہیں ۔عقائد میں جہاں ان کو (معاذ اللہ ) گستاخ رسول، درود کا منکر اور نہ جانے کن کن خرافات کا حامل ٹھرایا جاتا ہے۔وہاں تاریخی اعتبار سے ان کو ڈیڑھ سوبرس کی پیداوار کہا جاتا ہے۔ زیر نظر کتاب ’’تاریخ اہل حدیث ‘‘ امام العصر مولانامحمد ابراہیم میر سیالکوٹی﷫ کی عظیم تصنیف ہے جس میں نہوں نے اس بات کو واضح کیا ہے کہ اہل حدیث نہ تو گستاخ رسول اور درود کےمنکر ہیں اور نہ ہی یہ کل کی پیداوار ہیں۔ اور اہل حدیث مروجہ مذہبوں کی طرح کوئی مذہب نہیں ،نہ مختلف فرقوں کی طرح کوئی فرقہ ہے ،بلکہ اہل حدیث ایک جماعت او رایک تحریک کا نام ہے زندگی کےہر شعبے میں قرآن وحدیث کے مطابق عمل کرنا او ردوسروں کو ان دونوں پر عمل کرنے کی ترغیب دلانا یا یو ں کہہ لیجیئے کہ اہل حدیث کانصب العین کتاب وسنت کی دعوت او ر اہل حدیث کا منشور قرآن وحدیث ہے۔ اور دعوت اہل حدیث سوڈیڑھ سوبرس کی بات نہیں بلکہ چودہ سو برس پرانی فکر ہے جب ہدایت کی شمع حجازِمقدس میں روشن ہوئی۔ اس کے طویل عرصے بعد لوگوں نےضرورت محسوس کی کہ ہمارے لیے شاید قول ِنبی کافی نہیں اس لیے انہوں نے قول امام کو بھی اپنے لیے ضروری سمجھا۔اسی وقت امت میں دو مستقل مکاتب فکر وجود میں آگئے۔ ایک کواہل حدیث کالقب دیا گیا اور دوسرے کو اہل الرائے کے نام سے جانا گیا۔ اس کتاب میں قارئین اس گروہی تفریق کے متعلق تفصیلات ملاحظہ کرسکتے ہیں ۔اللہ تعالیٰ   مصنف کتاب مولانا ابراہیم میر سیالکوٹی کی مرقد پر اپنی رحمتوں کی برکھا برسائے اور اشاعت ِاسلام کے لیے ان کی محنتوں   کو قبول فرمائے (آمین) م۔ا)

  • 4681 #2301

    مصنف : قاری اظہار احمد تھانوی

    مشاہدات : 23108

    خلاصہ التجوید

    (جمعرات 12 فروری 2015ء) ناشر : قرآءت اکیڈمی لاہور
    #2301 Book صفحات: 62

    اللہ تعالیٰ نے قرآن مجید کو بندوں کی رشد و ہدایت کے لیے نازل فرمایاہے۔،یہ اللہ تعالیٰ کی طرف سے نازل کیا جانے والا ایسا کلام ہے جس کے ایک ایک حرف کی تلاوت پر دس دس نیکیاں ملتی ہیں۔اور قرآن مجید کی درست تلاوت اسی وقت ہی  ممکن ہو سکتی ہے، جب اسے علم تجویدکے قواعد وضوابط اوراصول وآداب کے ساتھ پڑھا جائے۔ اللہ تعالیٰ نے قرآن کریم کو ترتیل کے ساتھ پڑھنے کا حکم دیا ہے ۔لہٰذا قرآن کریم کو اسی طرح پڑھا جائے جس طرح اسے پڑھنے کا حق ہے۔اور ہرمسلمان کے لیے ضروری ہے کہ وہ علمِ تجوید کے بنیادی قواعد سے آگاہی حاصل کرے۔فن تجوید پر اب تک عربی کے ساتھ ساتھ  اردو میں بھی  بہت سارے رسائل و کتب لکھی جا چکی ہیں۔ جن سے استفادہ کرنا اردو دان طبقہ کے لئے اب  نہایت سہل اور آسان ہو گیا ہے ۔  زیر تبصرہ  کتاب "خلاصۃ التجوید"علم تجوید وقراءات کے میدان کے ماہر شیخ القراء  قاری اظہار احمد  تھانوی  صاحب﷫کی تصنیف ہے،جس میں انہوں نے علم تجوید کے مسائل کو انتہائی آسان اور مختصر انداز میں  بیان کردیا ہے۔ شائقین علم تجوید کے لئے یہ ایک مفید اور شاندار کتاب ہے،جس کا تجوید وقراءات کے ہر طالب علم کو مطالعہ کرنا چاہئے۔اللہ تعالی مولف کی اس کاوش کو قبول فرمائے اور ان کے میزان حسنات میں اضافہ فرمائے۔آمین(راسخ)

     

  • 4682 #2299

    مصنف : قاری عبد الرحمن

    مشاہدات : 8382

    جواہر التجوید

    (بدھ 11 فروری 2015ء) ناشر : مکتبہ قدوسیہ،لاہور
    #2299 Book صفحات: 154

    علم تجوید قرآنی علوم کے بنیادی علوم میں سے ایک  ہے  ۔ اس علم کی تدوین کا آغاز دوسری صدی کے  نصف سے ہوا۔ائمۂ حدیث وفقہ کی طرح تجوید وقراءات کے ائمہ کی بھی  ایک طویل لسٹ ہے  اور تجوید وقراءات کے موضوع   ماہرین تجوید وقراءات  کی بے شمار کتب موجود ہیں ۔ عرب قراء کی طرح برصغیر پاک وہند کے علماء  کرام اور  قراءعظام  نے  بھی  علم تجوید قراءات  کی اشاعت وترویج کےلیے گراں قدر خدمات انجام دی ہیں ۔پاکستان میں دیوبندی قراء کرام کےعلاوہ  سلفی قراء عظام  جناب قاری یحییٰ رسولنگری، قاری محمداریس العاصم ،قای محمد ابراہیم میرمحمدی  حفظہم اللہ اور ان کےشاگردوں کی  تجوید قراءات کی نشرواشاعت میں  خدمات  قابل تحسین ہیں  ۔مذکورہ قراء کی تجوید وقراءات کی کتب کے  علاوہ  جامعہ لاہور الاسلامیہ کے کلیۃ القرآن ومجلس التحقیق الاسلامی ،لاہور  کے زیر نگرانی شائع ہونے  علمی مجلہ  رشد کےعلم ِتجویدو  قراءات  کے موضوع پر تین ضخیم  جلدوں  پر مشتمل قراءات نمبر  اپنے  موضوع  میں انسائیکلوپیڈیا کی حیثیت رکھتے ہیں ۔جس میں  مشہور قراء کرام کے   تحریر شدہ مضامین ، علمی  مقالات  اور حجیت  قراءات پر    پاک وہند کے  کئی  جیدمفتیان کرام کے فتاوی ٰ جات بھی شامل ہیں اور اس میں  قراءات کو عجمی فتنہ قرار دینے والوں کی  بھی خوب خبر لیتے ہوئے  ان کے  اعتراضات کے  مسکت جوابات دیئے گئے ہیں۔تلاوت ِقرآن کا  بھر پور اجروثواب اس  امر پرموقوف ہے  کہ تلاوت پورے قواعد وضوابط اور اصول وآداب کے ساتھ کی جائے قرآن کریم  کی تلاوت  کا صحیح  طریقہ جاننا اورسیکھنا علم تجوید کہلاتا ہے  ہرمسلمان کے لیے ضروری ہے کہ  وہ علم تجوید کے بنیادی قواعد سے آگاہی  حاصل کرے ۔ کیونکہ  قرآن کریم اللہ تعالیٰ کی  وہ عظیم الشان کتاب ہے کہ ہر مسلمان پراس کتاب کو صحیح پڑھنا لازمی اور ضروری ہے جس  حکم  ورتل القرآن ترتیلا سے واضح ہوتا ہے۔ اس قرآنی حکم کی تکمیل اور تجویدکوطالب تجوید کےلیے  آسان اورعام فہم بناکر پیش کرناایک استاد کے منصب کا  اہم فریضہ ہے ۔ایک اچھا استاد جہاں ادار الحروف کی طرف توجہ دیتا ہے ۔ وہیں وہ اپنے  طالب علم کو  کتاب کےذریعے بھی مسائل تجوید ازبر کراتا ہے۔ زیر نظر کتاب ’’ جواہر التجوید‘‘ استاد القراء  جناب قاری المقری محمد ادریس  العاصم ﷾ کے  شاگرد رشید  قاری عبد الرحمن  ﷾(مہتمم جامعہ عثمانیہ  سیالکوٹ ) کی  کاوش ہے ۔انہو ں نے اس کتاب میں علم تجوید،اس کی اصطلاحات لحن،  اوراس کی اقسام ،مخارج کا بیان  باتصویر  بیان  کرنے کے علاوہ  حروف کی آواز وصفات اور ان کے حکام، ادغام ، مد ،ہمزہ ، وقف ، سکتہ، اور رموز اوقاف کے احکام  وبیان کےسلسلہ  تمام  کی مثال  قرآن کریم  سے  بیان  کرنے  کی کوشش کی ہے۔اللہ تعالیٰ    قاری  صاحب کی  اس کاوش کو قبول فرمائے اور طلباء وطالبات کے لیے  اس کتاب کونفع بخش بنائے (آمین)(م۔ا)
     

     

  • 4683 #2300

    مصنف : ڈاکٹر طفیل ہاشمی

    مشاہدات : 20013

    اسلام میں تحقیق کے اصول و مبادی

    (بدھ 11 فروری 2015ء) ناشر : علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی، اسلام آباد
    #2300 Book صفحات: 129

    علم  حدیث اسلامی علوم میں شہ رگ کی حیثیت رکھتا ہے ۔آیات کے شانِ نزول اوران کی تفسیر ،احکام القرآن کی تشریح وتبین ،اجمال کی تفصیل ،عموم کی تخصیص ،مبہم کی تبین سب علم  حدیث کے  ذریعہ  معلوم ہوتی  ہیں ۔اسی طرح حامل ِقرآن حضر ت  محمد ﷺ کی سیرت اور حیات ِطیبہ اخلاق وعادات مبارکہ آپﷺ کے اقوال واعمال علم حدیث کے  ذریعہ  ہم تک پہنچے  ہیں ۔علمائے اسلام  نے  علم حدیث کی حفاظت ،جمع وتدوین، اور تحقیق وتدقیق کے سلسلہ میں  قابل قدر کاوشیں سر انجام دی ہیں۔احادیث کی چھان بین کے لیے  انہوں  نے  جرج وتعدیل کے اصول  وضع کیے ہیں جن کی بدولت اسماء الرجال  کا مستقل فن معرض وجود میں  آیا اور کم وبیش چھ صدیوں تک جرح وتعدیل اور  فن اسماء الرجال بر  پر کتابیں لکھی جاتی  رہیں ۔ایک  جرمن مستشرق ڈاکٹر سپرنگر کے بقول  علم اسماء الرجال کی وساطت سے مسلمانوں نے  کم ازکم پانچ لاکھ راویوں کی حالات محفوظ کیے ہیں  جن کا مقصد صرف ایک ذاتِ مقدس کے حالات کو معلوم اور محفوظ کرنا تھا۔ زیر کتاب ’’ اسلام میں  تحقیق کے اصو ل ومبادی کو ڈ نمبر712 ‘‘ ڈاکٹر طفیل ہاشمی  کی  تصنیف ہے ۔ جوکہ علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی کے  ایم فل پروگرام میں  شامل نصاب ہے ۔ یہ کتاب  اسلام میں تحقیق کے دو اصول روایت  اور درایت پر مشتمل ہے ۔اس کتاب کے مطالعہ سے   طلبہ روایت ودرایت کے میں خاصی معلوما ت حاصل کرسکتے ہیں ۔(م۔ا)
     

     

  • 4684 #2368

    مصنف : مفتی غلام سرور قادری

    مشاہدات : 5376

    پروفیسر طاہر القادری ایک علمی و تحقیقی جائزہ جلد۔1

    dsa (بدھ 11 فروری 2015ء) ناشر : ادارہ مصباح القرآن، لاہور
    #2368 Book صفحات: 192

    اہل پاکستان کے لئے ڈاکٹر طاہر القادری کا نام کسی تعارف کا محتاج نہیں ہے۔ان کی شخصیت اہل علم کے ہاں ہمیشہ سے متنازعہ رہی ہے۔ان کے معتقدین انہیں مفکر اسلام،نابغہ عصر، قائد انقلاب اور شیخ الاسلام ایسے پر فخر القاب سے یاد کرتے ہیں۔جبکہ ان کے ناقدین انہیں احسان فراموش، شہرت کا بھوکا اور حب جاہ و منصب کا حریص قرار دیتے ہیں۔موصوف کے ناقدین میں محض مسلکی مخالفین ہی شامل نہیں ہیں، بلکہ ان کے ہم مکتب فکر بریلوی علما بھی ،جن کی طرف قادری صاحب اپنا انتساب کرتے ہیں،موصوف کو خطرے کی گھنٹی سمجھتے ہوئے اہل سنت میں شمار کرنے پر تیار نہیں ہیں۔شہرت و ناموری کی خاطر قادری صاحب کرسمس کا کیک کاٹنے اور دشمنان صحابہ روافض کی مجالس کو رونق بخشنے سے بھی ذرا نہیں شرماتے ۔اور اب تو نوبت بایں جا رسید کہ انہوں نے اعداے ملت یہود ونصاریٰ کے حق میں بھی فتاویٰ صادر کرنے شروع کر دیئے ہیں۔ زیر تبصرہ کتاب " پروفیسر طاہر القادری ،ایک علمی وتحقیقی جائزہ "بریلوی مکتب فکر کے معروف عالم دین مفتی غلام سرور قادری مشیر وفاقی شرعی عدالت پاکستان ومہتمم جامعہ غوثیہ مین   مارکیٹ لاہور کی تصنیف ہے۔جس میں انہوں نے قادری صاحب کے نقاب سنیت کو الٹ کر ان کے باطنی رفض وتشیع کوآشکار کردیا ہے۔اور ان کی علمی وتحقیقی شخصیت کا بھانڈہ پھوڑ دیا ہے۔جس سے ان کااصل چہرہ بے نقاب ہوکر سامنے آگیا ہے۔ امیدہے کہ اس کتاب کےمطالعہ سے قارئین کو جناب ''شیخ الاسلام '' کو پہنچاننے میں آسانی رہے گی،اور وہ اپنے ایمان کی حفاظت فرما سکیں گے۔(راسخ)(تقابل مسالک،بریلوی)

  • 4685 #2297

    مصنف : عبد الرحمٰن بن ناصر السعدی

    مشاہدات : 7234

    اسلامی ضابطہ حیات

    (منگل 10 فروری 2015ء) ناشر : دار المتقین، لاہور
    #2297 Book صفحات: 194

    اسلام ایک کامل اور اکمل دین ہے  جواپنے ماننے والوں کوصرف مخصوص عقائد ونظریات کو اپنانے ہی کی دعوت  نہیں دیتا بلکہ زندگی  کے ہر موڑ پر یہ دین مسلمانوں کی رہنمائی کرتا ہے۔ اسلام کی یہ روشن اور واضح تعلیمات اللہ  تعالیٰ کی عظیم کتاب  قرآن مجید او رنبی کریم  ﷺ کی صحیح احادیث کی شکل میں مسلمانوں کے پاس محفوظ  ہیں۔ انہی دوچشموں سے قیامت تک  مسلمان  سیراب ہوتے رہے ہیں گے  اور اپنے علم کی پیاس بجھاتے رہیں گے۔زیر نظر کتاب  ’’اسلامی ضابطۂ حیات‘‘عالمِ عرب کے  مشہور مصنف ومفسرِ قرآن علامہ عبد الرحمٰن بن ناصر السعدی﷫ کی  عربی کتاب  منہج السالکین وتوضیح الفقہ فی الدین کا  اردو ترجمہ ہے ۔یہ کتاب قرآن وحدیث کی  تعلیمات کو آسان فہم انداز میں  عام مسلمانوں تک  پہنچانے کی ایک کوشش ہے ۔اس کتاب میں  مصنف موصوف نے   طہارت،نماز، روزہ، زکوٰۃ، اور حج جیسی اہم عبادات کے مسنون طریقہ کار اور اہم مسائل کے ساتھ ساتھ جائز وناجائز کاروبار،حلال وحرام  ،کھانے  ،نکاح وطلاق، جنازہ ، وراثت اور شرعی حدود وغیرہ کے مسائل کو نہایت اختصار کے ساتھ بیان کیا ہے ۔اللہ تعالیٰ تمام اہل ایمان کو دین کا صحیح علم سیکھنے اور پھر اس  پر عمل کرکے دنیا و آخرت کی بھلائیاں سمیٹنے کی   توفیق بخشے  او راس کتاب کے مصنف،مترجم،  ناشر اورمعاونین کے لیے اسے  ذریعہ نجات بنائے ۔ (آمین)(م۔ا)
     

     

  • 4686 #2298

    مصنف : شیخ عمران نذر حسین

    مشاہدات : 11594

    اسلام میں ربا کے حکم امتناعی کی اہمیت

    (منگل 10 فروری 2015ء) ناشر : شاد پبلیکیشنز کراچی
    #2298 Book صفحات: 82

    سود کو عربی زبان میں ”ربا“کہتے ہیں ،جس کا لغوی معنی زیادہ ہونا ، پروان چڑھنا ، او ر بلندی کی طرف جانا ہے ۔ اور شرعی اصطلاح میں ربا (سود) کی تعریف یہ ہے کہ : ” کسی کو اس شرط کے ساتھ رقم ادھار دینا کہ واپسی کے وقت وہ کچھ رقم زیادہ لے گا “۔سودخواہ کسی غریب ونادار سے لیاجائے یا کسی امیر اور سرمایہ دار سے ، یہ ایک ایسی لعنت ہے جس سے نہ صرف معاشی استحصال، مفت خوری ، حرص وطمع، خود غرضی ، شقاوت وسنگدلی، مفاد پرستی ، زر پرستی اور بخل جیسی اخلاقی قباحتیں جنم لیتی ہیں بلکہ معاشی اور اقتصادی تباہ کاریوں کا سامنا بھی کرنا پڑتا ہے، اس لیے دین اسلام اسے کسی صورت برداشت نہیں کرتا۔ شریعت اسلامیہ نے نہ صرف اسے قطعی حرام قرار دیاہے بلکہ اسے اللہ اور اس کے رسول کے ساتھ جنگ قرار دیاہے ۔اللہ تعالی فرماتے ہیں۔" جولوگ سود کھاتے ہیں وہ یوں کھڑے ہوں گے جیسے شیطان نے کسی شخص کو چھو کر مخبوط الحواس بنا دیا ہو ۔اس کی وجہ ان کا یہ قول ہے کہ تجارت بھی تو آخر سود کی طرح ہے، حالانکہ اللہ نے تجارت کو حلال قرار دیا ہے اور سود کو حرام۔ اب جس شخص کو اس کے رب کی طرف سے یہ نصیحت پہنچ گئی اور وہ سود سے رک جائے تو پہلے جو سود کھا چکا اس کا معاملہ اللہ کے سپرد ہے مگر جو پھر بھی سود کھائے تو یہی لوگ دوزخی ہیں ، جس میں وہ ہمیشہ رہیں گے، اللہ تعالیٰ سود کو مٹاتا ہے اور صدقات کی پرورش کرتا ہے اور اللہ تعالیٰ کسی ناشکرے بندے کو پسند نہیں کرتا ۔ زیر تبصرہ کتاب" اسلام میں ربا کے حکم امتناعی کی اہمیت " محترم شیخ عمران نذر حسین کی  کتاب کا اردو ترجمہ ہے۔اور ترجمہ محترم ابو عمار سلیم نے کیا ہے۔اللہ تعالی سے دعا ہے کہ وہ مولف موصوف کی اس محنت کو قبول فرمائے اور تمام مسلمانوں کو سود جیسی لعنت سے چھٹکارا عطا فرمائے۔آمین(راسخ)

     

  • 4687 #2295

    مصنف : محمد ظفیر الدین

    مشاہدات : 10305

    گناہوں سے کیسے بچیں

    (پیر 09 فروری 2015ء) ناشر : دار الابلاغ، لاہور
    #2295 Book صفحات: 402

    اسلام ایک  مکمل ضابطہ حیات ہے اور زندگی کے ہر شعبےمیں مکمل راہنمائی فراہم کرتاہے ۔  اسلام میں جس طرح مردوں کے لیے تزکیہ وتطہیر کاطریقہ کار دیاگیا  اسی طرح عورتوں کی عفت وعصمت اور پاکدامنی کی طرف بھی توجہ دی گئی ہے ۔ اسلام نے طہارت وپاکیزگی کا ایسا گراں مایہ گوہر عطاء  کیا کہ جس کے باعث اسے قدروقیمت کی نگاہ سےدیکھا جانے لگا۔ اور اسے اخلاقی ودینی اعتبار سے اوجِ ثریا  تک پہنچا دیا  اور گھر کی چار دیواری میں محصور کر کے  ایک انمول موتی اور ہیرا بنادیا ۔ زمانہ جاہلیت کی  طرح آج مغربیت  اور اس کے  دلدادہ افراد عورت کوپھر سے  بازاروں ،چوکوں، چوراہوں،تفریح گاہوں ، فائیوسٹار ہوٹلوں اور  ہواؤں میں اڑا کر شرمناک مناظر دکھانا  چاہتے ہیں ۔اور اس کوانسانیت کے عظیم منصب سےنکال کر حیوانیت کا لبادہ پہنانا چاہتے ہیں ۔تحریک نسوانیت اور تحریک آزادی جیسے  خوشنما اور دل فریب نعروں کے سائے تلے  اسے حیا باختگی اور ایمان سوز مناظر کارسیا بنانا چاہتے ہیں ۔ایسے حالات میں  اسلام کے نظام عفت وعصمت اور پاکیزگی وپاکدامنی کو اجاگر کرنا بہت ضروری ہے  تاکہ بنتِ آدم  قرونِ اولیٰ کی عورتوں کی طرح صاف ستھری اور ایمان کی بلندیوں کو چھونے والی عورت بن سکے ۔ اور ماں بہن ،بیٹی اور بیوی کے مرتبہ عالیہ پر فائز رہتے ہوئے   صالحیت اور نیک نامی سے کنارہ کش نہ ہو۔ زیر نظر کتاب ’’گناہوں سے کیسے بچیں‘‘مولانا محمد ظفیر الدین﷫  کی تصنیف ہے ۔ انہوں نے  موضوع کے تمام گوشوں کوتشنہ نہیں چھوڑا البتہ بعض  مقامات پر کمزور اور ضعیف روایات بھی بیان کردی تھی۔ لیکن  محترم  طاہر نقاش ﷾ نے  اس ایڈیشن  میں کتاب کی تہذیب وتنقیح اور کمزور روایات کو  نکالنے کی بھر پور سعی کی  ہے اور قارئین کو عمدہ اور تشکیک واعتراض سے پا ک مواد فراہم کیا ہے  کتاب ہذا پہلے متعد د بار ’’اسلام کا  نظام عفت وعصمت ‘‘ کے نام سے شائع ہوئی ۔محترم  طاہر نقاش صاحب نے  اس کتاب پر اس انداز سے  تحقیقی وتوضیحی نوعیت کا کام کیا ہے کہ  پاک وہند  میں اس کتاب پر اس طرح کا  کام اس قبل نہیں ہوا تھا ۔کتاب ہر اعتبار سے  اپنی مثال آپ ہے  اور پاکستان وہندوستان میں شائع ہونے والی تمام اشاعتوں پر اپنی افادیت اور اثر پذیری کے اعتبار سے فوقیت حاصل کر گئی ہے ۔ اور اپنے  معیار ،تحقیق وتدقیق کےاعتبار سے سب سے آگے نکل گئی ہے ۔ کتاب  میں  موصوف نے تقریبا 70 صفحات پر مشتمل مفید توضیحی فٹ

  • 4688 #2296

    مصنف : ناصر الدین البانی

    مشاہدات : 7424

    حجیت حدیث ( البانی ،سلفی)

    (پیر 09 فروری 2015ء) ناشر : ادارہ بحوث الاسلامیہ بنارس
    #2296 Book صفحات: 421

    اللہ تعالیٰ  نے بنی  نوع ِ انسان کی رشد وہدایت کے لیے  انبیاء ورسل کو اس  کائنات میں مبعوث  کیا،تاکہ ان کی راہنمائی کی بدولت  اللہ تعالیٰ کی رضا کو  حاصل کیا جاسکے۔انسان اپنے تیئں کتنی  ہی کوشش اور محنت کیوں نہ کرلے ، اسے  اس وقت تک اللہ تعالیٰ کی رضا حاصل نہیں ہوسکتی جب تک وہ  زندگی گزارنے کے لیے  اسی منہج کو اختیار نہ کرے  جس کی انبیاء﷩ نے تعلیم دی ہے ،اسی لیے  اللہ تعالیٰ نے  ہر رسول کی  بعثت کا مقصد صرف اس کی  اطاعت قراردیا ہے ۔جو بندہ بھی  نبی اکرم ﷺ کی اطاعت کرے گا تو اس نے اللہ تعالیٰ کی اطاعت کی  اور جو انسان آپ  کی مخالفت کرے گا ،اس نے اللہ تعالی  کے حکم سے روگردانی کی ۔ اللہ تعالیٰ نے  رسول اللہ ﷺ کی اطاعت کی تاکید کرتے ہوئے  ارشاد فرمایا: وَمَا آتَاكُمُ الرَّسُولُ فَخُذُوهُ وَمَا نَهَاكُمْ عَنْهُ فَانْتَهُوا(الحشر:7) اللہ تعالیٰ کے اس فرمان ِعالی شان کی بدولت صحابہ کرام ،تابعین عظام اور ائمہ دین رسول اللہ ﷺ کے ہر حکم کو  قرآنی حکم سمجھا کرتے تھے اور قرآن وحدیث دونوں کی اطاعت کویکساں اہمیت  وحیثیت دیا کرتے تھے ،کیونکہ دونوں کا منبع ومرکز وحی الٰہی  ہے ۔عمل بالحدیث کی تاکید اورتلقین کے باوجود کچھ گمراہ لوگوں نےعہد صحابہ ہی میں احادیث نبویہ سےمتعلق اپنےشکوک وشبہات کااظہارکرناشروع کردیا تھا ،جن کوپروان چڑہانے میں خوارج ، رافضہ،جہمیہ،معتزلہ، اہل الرائے اور اس دور کے دیگر فرق ضالہ نےبھر پور کردار ادا کیا۔ لیکن  اس دور میں کسی نے بھی حدیث وسنت کی حجیت سے کلیتاً انکار نہیں کیا تھا،تاآنکہ یہ شقاوت متحدہ ہندوستان کے چند حرماں نصیبوں کے حصے میں آئی،جنہوں نے نہ صرف حجیت حدیث  سے  کلیتاً انکار کردیا  بلکہ  اطاعت رسولﷺ سے روگردانی  کرنے لگے  اور رسول اللہ ﷺ کی اطاعت کو عہد نبوی تک ہی قرار دینے کی سعی نامشکور کرنے لگے ۔اگر  کوئی حدیث انکار  کردے  تو قرآن  کا  انکار بھی  لازم  آتا  ہے۔ منکرین  اور مستشرقین کے پیدا کردہ شبہات سےمتاثر ہو کر مسلمانوں کی بڑی تعداد   انکار حدیث کے فتنہ میں مبتلا ہوکر  دائرہ اسلام سے  نکلنے  لگی ۔ لیکن   الحمد للہ اس فتنہ انکار حدیث کے رد میں  برصغیر پاک وہند  میں  جہاں علمائے اہل حدیث نے عمل بالحدیث اورردِّ تقلید  کے باب میں گراں قدر خدمات سرانجام دیں وہیں فتنہ انکار حدیث کی تردید میں بھی اپنی تمام تر کوششیں صرف کردیں۔اس سلسلے میں سید نواب صدیق حسن خان، سید نذیر حسین محدث دہلوی،مولانا شمس  الحق عظیم  آبادی ،مولانا  محمد حسین بٹالوی ، مولانا ثناء اللہ امرتسری ، مولانا عبد العزیز رحیم آبادی،حافظ عبداللہ محدث روپڑی، مولانا ابراہیم میر سیالکوٹی ،مولانا داؤد  راز شارح بخاری، مولانا اسماعیل سلفی  ، محدث العصر حافظ محمدگوندلوی ﷭وغیرہم کی خدمات  قابل تحسین ہیں۔اور اسی طرح  ماہنامہ محدث، ماہنامہ  ترجمان  الحدیث ،ہفت روزہ الاعتصام،لاہور ،پندرہ روزہ  صحیفہ اہل حدیث ،کراچی  وغیرہ کی    فتنہ  انکار حدیث کے رد میں   صحافتی خدمات بھی   قابل قدر  ہیں ۔اللہ تعالیٰ علماءاور رسائل وجرائد کی    خدمات کو شرف قبولیت سے نوازے  (آمین) زیر کتاب’’ حجیت حدیث‘‘ علامہ  محمد ناصر الدین البانی﷫ ،  شیخ الحدیث  محمد اسماعیل سلفی  ﷫ کی دفاع  وحجیت حدیث کے موضوع پر اہم مقالات کا  مجموعہ ہے ۔اس کتاب کے  حصہ اول میں  علامہ ناصر الدین البانی ﷫کے  تین رسالوں کا اردو ترجمہ شامل ہے ۔ اور دوسرا حصہ  مولانا  محمد اسماعیل سلفی﷫ کے حجیت حدیث کے موضوع پر پانچ مقالات پر مشتمل ہے ۔اس میں  مولانا سلفی کا  ’’حسن البیان فیما سیرۃ  نعمان ‘‘کے  لیے  لکھا گیا  وقیع مقدمہ  بعنوان ’’ درایت اور فقہ راوی‘‘ بھی شامل ہے ۔یہ کتاب اپنے  موضوع پر ایک  اہم دستاویز کی حیثیت رکھتی ہے ۔اللہ تعالیٰ شیخ  البانی  اور مولانا سلفی  کی دفاع حدیث  کےسلسلے میں  کاوشوں کو قبول فرمائے  اور اس مجموعہ کو  مفید ومقبول بنائے (آمین) (م۔ا)   
     

     

  • 4689 #2337

    مصنف : طالب ہاشمی

    مشاہدات : 7561

    الملک الظاہر بیبرس بند قداری

    (پیر 09 فروری 2015ء) ناشر : القمر انٹر پرائزر، لاہور
    #2337 Book صفحات: 296

    ساتویں صدی ہجری ( تیرہویں صدی عیسوی) کے عین وسط میں ،جب بغداد کی عباسی خلافت کا انحطاط انتہاء کو پہنچ چکا تھا،قاہرہ کی فاطمی خلافت دم توڑ چکی تھی،سلجوقی،زنگی اور ایوبی حکمران اپنی طاقت باہمی چپقلشوں میں ختم کر چکے تھے ،یوسف صدیق اور فراعنہ کی سر زمین مصر میں چشم فلک نے ایک عجیب نظارہ دیکھا ،تاتار گردی میں غلام بنا کر اہل مصر کے ہاتھ فروخت کئے گئے کوہ قاف کے سفید باشندے مصر کے تاج وتخت کے مالک بن گئے۔اور پھر پونے تین سو سال تک بحر وبر پر اس شان سے حکمرانی کی کہ مشہور مستشرق پروفیسر فلپ کے بیان کے مطابق مشرق ومغرب کا کوئی حکمران ان کی برابری کا دم نہیں بھر سکتا تھا۔الملک الظاہر سلطان رکن الدین بیبرس انہی غریب الدیار غلاموں کی جماعت کا ایک فرد تھا،جو دمشق کی منڈی میں ایک حقیر رقم پر فروخت ہوااور پھر اپنی غیر معمولی صلاحیتوں اور بخت کی یاوری کی بدولت مصر کے تاج وتخت اور خزانوں کا مالک بن گیا۔سلطان بیبرس کہنے کو تو اپنے سلسلہ ممالیک بحری کا چوتھا حکمران تھا ،لیکن حقیقت میں وہ پہلا مملوک فرمان روا تھا جس نے مملوک سلطنت کی بنیادیں استوار کیں اور اس کو ایک ایسی عالمی طاقت بنا دیا کہ اس کا نام سن کر دشمنان اسلام کے جسموں پر لرزہ طاری ہو جایا کرتا تھا۔ زیر تبصرہ کتاب " الملک الظاہر بیبرس بند قداری " محترم طالب ہاشمی صاحب کی تصنیف ہے ،جس میں انہوں نے الملک الظاہر سلطان رکن الدین بیبرس اور اس کی قائم کردہ سلطنت کے حالات کو تفصیل کے ساتھ بیان کیا ہے۔تاریخ کے طالب علموں کے لئے یہ ایک شاندار کتاب ہے ،جس کا انہیں ضرور مطالعہ کرنا چاہئے۔(راسخ) تاریخ عرب

  • 4690 #2293

    مصنف : محمد بن عبد الوہاب تمیمی

    مشاہدات : 12430

    فضائل قرآن (محمد بن عبد الوہاب)

    (اتوار 08 فروری 2015ء) ناشر : مرکز الدعوۃ الاسلامیہ لاہور
    #2293 Book صفحات: 34

    قرآن مجید  واحد ایسی کتاب کے  جو پوری انسانیت  کےلیے رشد وہدایت کا ذریعہ ہے  اللہ تعالی نے اس کتاب ِہدایت میں  انسان کو پیش   آنے والےتما م مسائل کو   تفصیل سے  بیان کردیا ہے  جیسے کہ ارشادگرامی ہے کہ   و نزلنا عليك الكتاب تبيانا لكل شيء قرآن مجید سیکڑوں موضوعا ت   پرمشتمل ہے۔مسلمانوں کی دینی  زندگی کا انحصار  اس مقدس  کتاب سے  وابستگی پر ہے  اور یہ اس وقت  تک ممکن نہیں جب تک اسے پڑ ھا اور سمجھا نہ  جائے۔قرآن واحادیث میں  قرآن   اور حاملین قرآن  کے   بہت فضائل بیان کے گئے ہیں ۔نبی کریم  ﷺ نے اپنی زبانِ رسالت سے  ارشاد فرمایا: «خَيْرُكُمْ مَنْ تَعَلَّمَ القُرْآنَ وَعَلَّمَهُ» صحیح بخاری:5027) اور ایک حدیث مبارکہ میں   قوموں کی  ترقی اور تنزلی کو بھی قرآن مجید پر عمل کرنے کےساتھ  مشروط کیا ہے ۔ارشاد نبو ی ہے : «إِنَّ اللهَ يَرْفَعُ بِهَذَا الْكِتَابِ أَقْوَامًا، وَيَضَعُ بِهِ آخَرِينَ»صحیح مسلم :817)تاریخ  گواہ کہ جب تک  مسلمانوں نے  قرآن وحدیث کو مقدم رکھااور اس پر عمل پیرا رہے  تو اللہ تعالیٰ نے ان کو غالب رکھا  اور جب قرآن سے دوری کا راستہ اختیار کیا   تو مسلمان تنزلی کاشکار ہوگئے۔شاعر مشرق علامہ اقبال نے بھی اسی کی ترجمانی کرتے ہوئے کہا :  وہ معزز تھے زمانے میں مسلماں ہوکر         اور تم خوار ہوئے تارک قرآن ہوکر زیر نظرکتاب ’’فضائل قرآن‘‘ شیخ الاسلام محمد بن عبد الوہاب﷫  کے قرآن مجید کےفضائل کےحوالے ایک  عربی رسالے کاترجمہ ہے۔شیخ موصوف نے  اس مختصر کتابچہ میں   بڑے احسن انداز میں فضائل قرآن کو بیان کیا ہے ۔معروف مترجم  ومصنف  مولانا محموداحمد غضنفر﷫نے اس کا   سلیس اردو ترجمہ کرکے تقریبا 24 سال قبل شائع کیا ۔اللہ تعالیٰ تمام اہل اسلام کو  قرآن پر عمل کرنےاور اس کو پڑھنے اور سمجھنے کی  توفیق عنائیت فرمائے (آمین) (م۔ا)
     

  • 4691 #2294

    مصنف : ڈاکٹر عائض القرنی

    مشاہدات : 20837

    غم نہ کریں ( جدید ایڈیشن )

    (اتوار 08 فروری 2015ء) ناشر : دار الابلاغ، لاہور
    #2294 Book صفحات: 483

    دنیا دارالامتحان ہے اس میں انسانوں کو آزمایا جاتا ہے ۔آزمائش سے کسی مومن کوبھی مفر نہیں۔ دنیا میں غم ومسرت اور رنج وراحت جوڑا جوڑا ہیں ان دونوں موقعوں پر انسان کو ضبط نفس اور اپنے آپ پر قابو پانے کی  ضرورت  ہے  یعنی نفس پر اتنا  قابو  ہوکہ مسرت وخوشی کے نشہ میں اس  میں فخر وغرور پیدا نہ ہو اور غم وتکلیف میں  وہ  اداس اور بدل نہ  ہو۔ انسان کو  اس جہاں میں طرح طرح کی مشکلات اور پریشانیوں کاسامنا کرنا پڑتاہے۔ قسم قسم کےہموم وغموم اس پر حملہ آور ہوتے ہیں ۔اور یہ تمام مصائب وآلام بیماری اور تکالیف  سب کچھ  منجانب اللہ ہے  اس پر ایمان ویقین رکھنا ایک مومن کے عقیدے کا  حصہ ہے  کیوں کہ اچھی اور بری تقدیر کا مالک ومختار صر ف اللہ  کی ذات ہے ۔ اللہ تعالیٰ اپنے بندوں میں  سےجنہیں چاہتا ہے انہیں آزمائش میں  مبتلا کردیتا ہے تاکہ وہ  اطاعت پرمضبوط  ہوکر نیکی کے کاموں میں جلدی کریں اور جوآزمائش انہیں پہنچی ہے ۔اس پر وہ صبر کریں تاکہ  انہیں بغیر حساب اجروثواب دیا جائے ۔ اور یقیناً اللہ کی سنت کا بھی یہی  تقاضا ہےکہ  وہ اپنے نیک بندوں کوآزماتا رہے تاکہ وہ ناپاک کوپاک سےنیک کو بد سے  اور سچے کوجھوٹے سے جدا کردے ۔ لیکن جہاں تک  ان کے   اسباب کا تعلق ہے تو وہ سراسر انسان کے اپنے کئے دھرے کا  نتیجہ سمجھنا چاہیے جیسا کہ ارشاد باری تعالیٰ ہے’’جوکچھ تمہیں مصائب پہنچتے  ہیں وہ تمہارے ہی کردار کا نتیجہ ہیں جبکہ تمہارے بے  شمار گناہوں کو  معاف کردیا جاتا ہے ‘‘ زیر نظر کتاب ’’غم نہ  کریں‘‘ڈاکٹرعائض القرنی  کی  مقبول ترین  عربی کتاب لاتحزن کا اردو ترجمہ ہے۔اس کتاب کو  عالم ِعرب اور یورپ میں شاندار کامیابی ومقبولیت  حاصل ہوئی ہےاس کی دس لاکھ کاپیاں کچھ عر صہ میں ہاتھوں ہاتھ فروخت ہوگئیں۔پوری دنیا میں اس کتاب نےاپنی مقبولیت کےبے مثال ریکارڈ قائم کیے  ہیں ۔ یورپ میں یہ کتاب Don’t Be Sad اور عرب میں لاتحزن  برصغیر پاک و ہند میں غم نہ کریں کےنام سے مختلف ناشرین نے  شائع کی ۔ زیر تبصرہ کتا ب  محترم  غطریف  شہباز ندوی کا سلیس  ورواں ترجمہ ہے جسے  محترم طاہر نقاش ﷾ نے   (مدیر دالابلاغ ،لاہور ) حسنِ طباعت سے آراستہ کیا ہے ۔ مؤلف نے اس میں وہ تمام شرعی ہدایات کہ جن کومدنظر رکھتے ہو ے مایوسی اور پریشان کن کیفیت سےدور رہا جاسکتا ہے، ذکر کردیئے ہیں اور یہ ہدایات قرآن و حدیث کی نصوص سے مزین ہیں۔روحانی و قلبی قوت کےلئے کتاب لائق مطالعہ ہے۔ اور حزن وملال او رخوف ووحشت کے طوفانوں میں گھرے ہوئے دلوں کے لیے  باعث ٹھنڈک وشفا ہے۔اللہ تعالیٰ  مصنف،مترجم کی  مساعی جمیلہ کوقبول فرمائے اور اور  اللہ تعالیٰ جزائے خیر عطافرمائےمحترم   محمد طاہر نقاش ﷾ کو اور ان کے علم وعمل ،کاروبار میں برکت او ران کو صحت وتندرستی والی زندگی عطائے  فرمائے  کہ  وہ  اصلاحی وتبلیغی کتب  کی اشاعت کے ذریعے   دین ِاسلام کی اشاعت وترویج کے لیے  کوشاں ہیں ۔ انہوں نے   اپنے ادارے’’ دار الابلاغ‘‘ کی مطبوعات  مجلس التحقیق الاسلامی   کی لائبریری اور کتاب وسنت  ویب سائٹ پر پبلش کرنے کے لیے   ہدیۃً عنائت کی ہیں۔(آمین) (م۔ا)
     

  • 4692 #2291

    مصنف : مولوی عبد الرحمن

    مشاہدات : 12869

    انوار القرآن قرآن کریم تفسیری لغات

    (ہفتہ 07 فروری 2015ء) ناشر : سنگت پبلشرز لاہور
    #2291 Book صفحات: 610

    قرآن مجید  اللہ تعالیٰ کا کلام او راس کی آخری کتابِ ہدایت ہے ۔اس عظیم الشان کتاب نے  تاریخِ انسانی کا رخ  موڑ دیا ہے ۔  یہ کتاب ِعظیم عربی زبان میں  نازل ہوئی اور عربی نہایت جامع وبلیغ زبان ہے۔اس کا وسیع ذخیرۂ الفاظ ہےاور اس میں  نئے  الفاظ بنانے کا باقاعدہ نظام موجود ہے۔اس کےہر اسم اور فعل کا عام طور پر ایک مادہ(Root)ہوتا ہےجس میں اس کےبنیادی معنی پوشیدہ ہوتے ہین ۔اگر کسی لفظ کےبنیادی معنی معلوم ہوں تو اس سے بننے والے تمام اسماء  ، افعال اور مشتقات کا مطلب سمجھنا آسان ہوجاتا ہے ۔قرآن مجیدیہ واحد آسمانی  کتاب ہے جو قریبا ڈیڑھ ہزار سال سے اب تک اپنی اصل زبان  عربی  میں  محفوظ  ہے ۔ اس پر ایمان لانامسلمان ہونے کی ایک ضروری شرط اوراس کا  انکار کفر کے مترادف ہے اس  کی  تلاوت باعث برکت وثواب ہے  ،اس کا فہم رشد وہدایت اوراس کے مطابق عمل  فلاح  وکامرانی کی  ضمانت  ہے ۔کتاب اللہ  کی اسی اہمیت کے پیش نظر ضروری ہے کہ ہر مسلمان اسے زیادہ سے زیادہ  سمجھنے کی کوشش کرے ۔ اگر چہ آج  الحمد للہ  اردو  میں  قرآن مجید کے بہت سے تراجم وتفاسیر موجود  ہیں،تاہم اس حقیقت سے انکار نہیں کیا جاسکتا کہ قرآن کو قرآن کی زبان میں سمجھنے کا  جو مقام ومرتبہ ہےوہ  محض  ترجموں سے حاصل نہیں ہوسکتا ہے ۔عربی زبان اور قرآن مجید کی تعلیم وتفہیم کےلیے  مختلف اہل علم  نے  تعلیم وتدریس اور تصنیف وتالیف کے ذریعے  کوششیں کی  ہیں ۔اور اہل قلم  ہمیشہ  سے ہی  کلمات  قرآن  کے لغوی  مفہوم  کی تلاش  میں  محوِ سفر رہے ہیں ۔ جن سے متفید ہوکر   قرآن مجیدمیں  موجود احکام الٰہی  کو سمجھا جاسکتا ہے ۔ زیر نظر کتاب ’’انوار  القرآن‘‘ مولانا عبد الرحمن کی  تصنیف ہے  جو کہ    کلمات ِقرآن   کے لغوی معانی ومفاہیم کے سلسلے میں   ہونے والے  کام کا جامع خلاصہ ہے ۔اس میں ماہرین لغات کی آراء  اور مفسرین ومحدثین کی تحقیق بھی ہے ۔اور اس کتاب کی  ایک بڑی خوبی یہ ہے  کہ عام آدمی سے عالم تک اس سے مستفید ہوسکتے ہیں ۔ اس میں قرآن سمجھانے کا آسان سے آسان انداز اختیار کرتے  ہوئے  تمام ضروری معلومات فراہم کرنے کی سعی کی گئی ہے ۔ یہ کتاب  قرآنی لغت پر ایک عمدہ کتاب ہے اس میں مؤلف نے حل لغات کے علاوہ اہم مقامات پر ائمہ تفاسیر کے اقوال بھی پیش فرمائے ہیں ۔اور مصنف نے  قرآنی الفاظ کے اصلی حروف اوران کےاشتقاق پر بحث کر کے  ان کاصرفی اور نحوی حل پیش کیا ہے ۔نیز لغت اور تفسیر کے علاوہ  عقائد اوراعمال سے متعلق ضروری مسائل بھی آیات قرآنی اوراحادیث نبویہًﷺ کی روشنی میں بیان کردئیے ۔ اللہ تعالیٰ مصنف موصوف کی اس کاوش کو قبول فرمائے اوراسے  قرآنی فہمی کے  لیے  نفع بخش  بنائے (آمین) (م۔ا)
     

  • 4693 #2292

    مصنف : پروفیسر حافظ محمد فاروق

    مشاہدات : 4116

    چشمہ رحمت

    (ہفتہ 07 فروری 2015ء) ناشر : مدرسہ تجوید القرآن رحمانیہ جسٹرڈ لاہور
    #2292 Book صفحات: 132

    لفظ ’’قرآن  ‘‘ قرآن مجیدمیں ستر مرتبہ آیا ہے جس کامفہوم باربار پڑھی جانےوالی کتاب ہے۔ یہ وہ عظیم ترین  بے مثال ،لازوال  اور لاریب کتاب ہے جسے خالق ومالکِ ارض سماء نے کائنات میں بسنےوالوں کی رشد وہدایت اور  رہنمائی کےلیے  سرور عالم ، رسول معظم  جناب حضرت محمد رسول اللہ ﷺ پر تقریبا 23 سال کے عرصہ میں نازل فرمایا جو آج ہمارے سامنے 30پاروں کی شکل موجود ہے۔ہادی برحق امام کائنات حضرت محمد ًﷺکی  مشہور حدیث ہے کہ :۔ ’’جس نےکتاب اللہ کاایک حرف پڑھا اسے ایک  نیکی ملے  گی او ر ایک نیکی کا ثواب دس نیکیوں کے برابر ہے۔‘‘اس فرمان نبوی کی روشنی میں پورے قرآن کی تلاوت کرنے پر  لاکھوں نیکیاں ملتی ہیں۔ رسول اللہ ﷺ نےاپنی زبانِ نبوت سے   قرآن کی بعض آیات  اور سورتوں کو تلاوت کرنےکی    مخصوص فضیلت بیان  کی ہے ۔جسے محدثین کرام نے  کتب ِحدیث میں فضائلِ قرآن کے ابواب میں بیان کیا ہے او ر کئی اہل علم  نے عمومی  فضائلِ قرآن اور مخصوص سورتوں کی فضیلت پر  مستقل کتب بھی تصنیف کی ہیں۔ زیر نظر کتاب’’چشمۂ رحمت ‘‘بھی اسی سلسلہ کی ایک کڑی ہے ۔یہ کتاب محترم  جناب  حافظ  محمد فاروق ﷾ کی کاوش ہے جس میں انہوں نے حدیث کی روشنی میں  قرآن  مجید کی سولہ(16)سورتوں کی فضیلت کو بیان کرنےکےبعد آخر  میں  صبح وشام کی دعائیں  بھی شامل کردی ہیں۔اللہ تعالیٰ  مصنف کی اس کاوش کو قبول فرمائے اور  اسے  عوام الناس کےلیے نفع بخش بنائے (آمین) (م۔ا)
     

  • 4694 #2336

    مصنف : جلال الدین سیوطی

    مشاہدات : 45547

    الاتقان فی علوم القرآن جلد۔1

    dsa (ہفتہ 07 فروری 2015ء) ناشر : مکتبہ العلم لاہور
    #2336 Book صفحات: 464

    جلال الدین سیوطی﷫ (849۔911ھ)  کا اصل نام عبدالرحمان، کنیت ابو الفضل، لقب جلال الدین ہے  ۔ علامہ سیوطی مصر کےقدیم قصبے سیوط میں پیدا  ہوئے، اسی نسبت سے آپ کو سیوطی کہا جاتا ہے ۔8سال کی عمر میں شیخ کمال الدین ابن الہمام حنفی کی خدمت میں رہ کر قرآن حفظ کیا۔اس کے بعد شیخ شمس سیرامی اور شمس فرومانی حنفی کے سامنے زانوئے تلمذ طے کیا اور ان دونوں حضرات سے بہت سے کتب پڑحیں۔علامہ سیوطی ممتاز مفسر،محدث،فقیہ اور مورخ تھے۔آپ کثیر التصانیف تھے، آپ کی کتب کی تعداد 500 سےزائد ہے۔تفسیر جلالین اور تفسیر درمنثور کے علاوہ قرآنیات پر الاتقان فی علوم القرآن علماء میں کافی مقبول ہے اس کے علاوہ تاریخ اسلام پر تاریخ الخلفاء مشہور ہے۔قرون وسطیٰ کے مسلمان علماء میں علامہ جلال الدین سیوطی اپنی علمی خدمات کی وجہ سے بہت  مشہور و مقبول ہیں۔ زیر تبصرہ کتاب ’’الاتقان فی علوم القرآن‘‘علامہ جلالالدین سیوطی کی علوم قرآن کے حوالے سے عظیم کتاب ہے ۔اس کتاب کو علوم قرآن پر مشتمل ایک دستاویز کا نام دیا جائے تو بے جا نہ ہوگا۔ اس میں امام صاحب نے علوم قرآن کی اسی(۸۰)اَقسام کا تفصیلی تذکرہ قلمبند کیاہے جن میں سے ۲۰؍ اَقسام علم قراء ات کا اِحاطہ کیے ہوئے ہیں۔علامہ موصوف نے یہ کتاب التحبیر کے بعد لکھی اور اس میں  التحبیر کے جملہ مضامین کے علاوہ  علامہ زرکشی کی ’’البرہان فی علوم القرآن‘‘ اور علامہ بلقینی کی’’  مواقع العلوم ‘‘کے منتخب مضامین کوبھی حسن ترتیب کے ساتھ پیش کیا گیا ہے۔ اور یہ  کتاب فہم قرآن کےلیے۔ اہم اور بنیادی کتاب ہے۔ ’’الاتقان ‘‘کا  زیر تبصرہ  اردو ترجمہ دو جلدوں  پر مشتمل ہے۔ ۔(م۔ا)
     

  • 4695 #2289

    مصنف : سید بدیع الدین شاہ راشدی

    مشاہدات : 14899

    احکام البسملہ ( بسم اللہ الرحمن الرحیم ) کی تفسیر مسائل و احکام

    (جمعہ 06 فروری 2015ء) ناشر : دعوت اہل حدیث پبلی کیشنز حیدر آباد
    #2289 Book صفحات: 152

    قرآن مجید ایک مرتب ومنظم زندہ وجاوید صحیفہ ہے۔جس کی تفسیر ہر مفسر نے اپنے اپنے مقام وفہم کے لحاظ سے لکھی ہے۔کسی نے اپنی توجہ کا مرکز احکام قرآنی اور مسائل فقہیہ کو بنایا ،کسی مفسر کا محور عام وخاص ،مجمل ومفصل اور محکم ومتشابہ رہا ،کسی نے نحو وصرف پر زور دیا اور مفردات کے اشتقاق اور جملوں کی ترکیب پر محنت کی تو کسی نے علم کلام کی بحوث کو پیش کیا۔انہی مفسرین میں سے ایک عظیم محدث ومفسر شیخ العرب والعجم علامہ ابو محمد السید بدیع الدین شاہ الراشدی ﷫ ہیں جنہوں نے "بدیع التفاسیر " کے نام سے ایک جامع اور مستند تفسیر لکھی ہے اور اس میں مذکورہ تمام پہلووں کی رعایت رکھی ہے۔حتی کہ بعض مفسرین جو محض افراط خوش عقیدگی کی بناء پر ضعیف اور موضوع روایات ایک دوسرے سے نقل کرتے چلے آ رہے تھے ان کا بھی علمی جرات سے صفایا کر دیا ہے۔لیکن افسوس کہ شاہ صاحب﷫ تفسیر مکمل کئے بغیر ہی بقضائے رب الاعلی  اپنے خالق حقیقی سے جا ملے۔ زیر تبصرہ کتاب " بسم اللہ الرحمن الرحیم کی تفسیر ،مسائل واحکام " بھی شاہ صاحب کی  اسی تفسیر کی ایک ہلکی سی جھلک ہے جو صرف بسم اللہ الرحمن الرحیم کے احکام ومسائل وغیرہ پر مشتمل ہے۔یہ تفسیر اصل میں سندھی زبان میں ہے جبکہ اس کا اردو ترجمہ کرنے کی سعادت محترم حافظ عبد الحمید گوندل مدیر ماہنامہ دعوت اہلحدیث نے حاصل کی ہے۔اس میں مولف موصوف نے  بسم اللہ کی لفظی تحقیق اور معانی،وہ کام جن سے پہلے بسم اللہ پڑھنی چاہئے،اللہ تعالی کو ہمیشہ اچھے ناموں سے پکارنا چاہئے،اسماء الحسنی کی تشریح،لفظ اللہ کا اشتقاق اور معنی،اسم مبارک اللہ ہی اسم اعظم ہے اوراللہ تعالی کی رحمت کا بیان وغیرہ جیسے موضوعات پر تفصیلی روشنی ڈالی ہے۔اللہ تعالی سے دعا ہے کہ وہ مولف ﷫ کی اس محنت کو اپنی بارگاہ میں قبول فرمائے اور ا ن کے میزان حسنات میں اضافہ فرمائے۔(راسخ)

  • 4696 #2290

    مصنف : عابدہ سلطانہ

    مشاہدات : 5919

    احمدیت کیا ہے

    (جمعہ 06 فروری 2015ء) ناشر : نا معلوم
    #2290 Book صفحات: 38

    اللہ تعالی نے نبی کریم ﷺ کو آخری نبی اور رسول بنا کر بھیجا ہے۔آپ خاتم النبیین اور سلسلہ نبوت  کی بلند مقام عمارت کی سب سے آخری اینٹ ہیں۔جن کی آمد سے سلسلہ نبوت کی عمارت مکمل ہو گئی ہے۔آپ کے بعد کوئی برحق نبی اور رسول نہیں آسکتا ہے ۔ آپ ﷺ نے فرمایا کہ میرے بعد متعدد جھوٹے اور کذاب آئیں گے جو اپنے آپ کو نبی کہلوائیں گے۔آپ کے بعد آنے والے متعدد کذابوں میں سے ایک  جھوٹا اور کذاب مرزا غلام احمد قادیانی ہے ،جس نے نبوت کا دعوی کیا اور شریعت کی روشنی میں کذاب اور مردود ٹھہرا۔لیکن اللہ رب العزت نے اس کےجھوٹ وفریب کوبے نقاب کرد یا اور وہ دنیا وآخرت دونوں جہانوں میں ذلیل وخوار ہو کر رہ گیا۔ زیر نظر کتاب "احمدیت کیا ہے؟ " اسی قادیانی فتنے  کی حقیقت پر لکھی گئی ہے۔جو محترمہ عابدہ سلطانہ  کی کاوش ہے۔مولفہ موصوفہ نے اس میں ختم نبوت سے متعلق امت مسلمہ کا عقیدہ ،مسئلہ ختم نبوت قرآن مجید کی رو سے،ختم نبوت کے بارے میں نبی کریم ﷺ کے ارشادات،اجماع صحابہ،اجماع امت، اعلان نبوت سے قبل مرزا صاحب کے خیالات،اعلان نبوت کے بعد مرزا صاحب کے خیالات،امیر جماعت احمدیہ کے فرمودات اور احمدیوں کے سیاسی عزائم وغیرہ جیسے موضوعات کو بیان کرتے ہوئے قادیانی کلچر سے متعلق ہوش ربا مشاہدات وتجربات  کا آنکھوں دیکھا حال بیان کیا ہے۔ اللہ تعالی  تحفظ ختم نبوت کے حوالے سے ان کی اس محنت کو قبول ومنظور فرمائے اور تمام مسلمانوں کو اس فتنے سے محفوظ فرمائے۔آمین(راسخ)

  • 4697 #2335

    مصنف : جمیل احمد سکروڈوی

    مشاہدات : 46130

    اجمل الحواشی علی اصول الشاشی

    (جمعہ 06 فروری 2015ء) ناشر : مکتبہ رحمانیہ لاہور
    #2335 Book صفحات: 435

    جب کوئی معاشرہ مذہب کو اپنے قانون کا ماخذ بنا لیتا ہے تو اس کے نتیجے میں علم فقہ وجود پذیر ہوتا ہے۔ علم فقہ، دین کے بنیادی ماخذوں سے حاصل شدہ قوانین کے ذخیرے کا نام ہے۔ چونکہ دین اسلام میں قانون کا ماخذ قرآن مجید اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ واٰلہ وسلم کی سنت ہے اس وجہ سے تمام قوانین انہی سے اخذ کیے جاتے ہیں۔ جب قرآن و سنت کی بنیاد پر قانون سازی کا عمل شروع کیا جائے تو اس کے نتیجے میں متعدد سوالات پیدا ہو جاتے ہیں۔قرآن مجید کو کیسے سمجھا جائے؟قرآن مجید کو سمجھنے کے لئے کس کس چیز کی ضرورت ہے؟ سنت کو سمجھنے کے لئے کس کس چیز کی ضرورت ہے؟ سنت کہاں سے اخذ کی جائے گی؟ قرآن اور سنت کا باہمی تعلق کیا ہے؟ قرآن مجید، سنت اور حدیث میں سے کس ماخذ کو دین کا بنیادی اور کس ماخذ کو ثانوی ماخذ قرار دیا جائے؟ رسول اللہ ﷺ سے مروی احادیث کو کیسے سمجھا جائے گا اور ان سے سنت کو کیسے اخذ کیا جائے گا؟ اگر قرآن مجید کی کسی آیت اور کسی حدیث میں بظاہر کوئی اختلاف نظر آئے یا دو احادیث میں ایک دوسرے سے بظاہر اختلاف نظر آئے تو اس اختلاف کو دور کرنے کے لئے کیا طریقہ اختیار کیا جائے گا؟ ان سوالوں کا جواب دینے کے لئے جو فن وجود پذیر ہوتا ہے، اسے اصول فقہ کہا جاتا ہے۔اور تمام قدیم مسالک (احناف،شوافع،حنابلہ اور مالکیہ)نے قرآن وسنت سے احکام شرعیہ مستنبط کرنے کے لئے اپنے اپنے اصول وضع کئے ہیں۔بعض اصول تو تمام مکاتب فکر میں متفق علیہ ہیں جبکہ بعض میں اختلاف بھی پایا جاتا ہے۔اصول شاشى احناف كى اصول فقہ پر لکھی گئی مشہور كتابوں ميں سے ایک ہے اور اس كے مؤلف ابو على الشاشى احمد بن محمد بن اسحاق نظام الدين الفقيہ حنفى متوفى ( 344ھ )ہيں۔يہ امام ابو الحسن كرخى كے شاگرد ہيں، ان كى تعريف كرتے ہوئے كہتے ہيں: ابو على سے زيادہ حافظ ہمارے پاس كوئى نہيں آيا، شاشى بغداد ميں رہے اور وہيں تعليم حاصل كى۔چونکہ علماء احناف کے ہاں یہ کتاب اصول فقہ کے میدان میں ایک مصدر کی حیثیت رکھتی ہے ،چنانچہ انہوں نے اس کی متعدد شروحات بھی لکھی ہیں۔ جن میں سے "شرح مولى محمد بن الحسن الخوارزمى متوفى ( 781 ھ)،حصول الحواشى على اصول الشاشى از حسن ابو الحسن بن محمد السنبھلى الہندى ،عمدۃ الحواشى از مولى محمد فيض الحسن گنگوہى،تسھيل اصول الشاشى از شيخ محمد انور بدخشانى قابل ذکر ہیں۔ زیر تبصرہ کتاب " اجمل الحواشی علی اصول الشاشی "بھی اصول شاشی کی ایک عظیم الشان اردو شرح ہے،جو دار العلوم دیو بند کے استاذ مولانا جمیل احمد سکروڈوی صاحب کی تصنیف ہے۔اور سچی بات یہ ہے کہ اصول شاشی کی تفہیم میں یہ ایک منفرد اور مفید ترین شرح ہے،راقم جامعہ لاہور الاسلامیہ میں اصول شاشی کے مادہ کی تدریس کے دوران اس کتاب سے بھی استفادہ کرتا رہا ہے۔اصول فقہ کے طلباء اور اساتذہ کو اس کتاب کا ضرور مطالعہ کرنا چاہئے۔(راسخ)(اصول فقہ)

  • 4698 #2287

    مصنف : فضیلۃ الشیخ مسند القحطانی

    مشاہدات : 7619

    استقامت فضائل اور درپیش مشکلات

    (جمعرات 05 فروری 2015ء) ناشر : شعبہ طبع و تالیف مرکز المودۃ ڈیرہ غازیخان
    #2287 Book صفحات: 130

    استقامت سے مراد اسلام کو عقیدہ ،عمل اورمنہج قرار دے کر مضبوطی سے تھام لینا ہے۔اور  استقامت  اللہ  اوراس کے روسول ﷺ کی اطاعت  کو لازم پکڑنے اوراس پر دوام اختیار کرنے کا نام ہے۔اہل علم نے استقامت کی مختلف تعریفیں کی  ہیں  ۔ سیدنا  حضرت عمرفاروق ر  فرماتے کہ استقامت کامطلب احکامات اور منہیات پر ثابت قدم رہنا  اور لومڑی کی طرح مکر وفریب سے کام نہ لینا یعنی اوامر کےبجالانے  اور نواہی  کے ترک پراستمرار بجالانا  ہے۔امام ابن قیم ﷫ استقامت کے متعلق   تمام اقوال میں تطبیق دیتے ہوئے لکھتے ہیں کہ استقامت ایک ایسا جامع کلمہ ہے جو  توحید اور اوامر ونواہی پر استقامت ،اسی طرح  فرائض کی ادائیگی اللہ  تعالیٰ کی محبت اس کی  اطاعت  وفرماں برداری لازم پکڑنے ،معصیت کوچھوڑدینے  اور اللہ تعالیٰ کی حقیقی بندگی اختیار کرنے کا نام ہے ۔اللہ تعالیٰ نےنبی کریم ﷺ اور آپ کی امت کو استقامت اختیار کرنے کاحکم بھی دیا ہے ۔ارشادباری تعالیٰ  ہے : فَاسْتَقِمْ كَمَا أُمِرْتَ وَمَنْ تَابَ مَعَكَ وَلَا تَطْغَوْا إِنَّهُ بِمَا تَعْمَلُونَ بَصِيرٌ(11؍112)اس آیت کریمہ میں  اللہ تعالیٰ نے اپنی نبیﷺ اور ان کے ساتھیوں کویہ حکم دیا ہےکہ وہ ویسی ہی استقامت اختیار کریں جیسی استقامت کا انہیں حکم دیاگیا ہے اور اس سے دائیں بائیں نہ ہٹیں اور نہ ہی اللہ  کی شریعت سے تجاوز کریں۔ زیر نظر کتاب ’’استقامت فضائل اور درپیش مشکلات‘‘ شیخ  مسند القحطانی کی عربی تصنیف الاستقامة فضائلها ومعوقاتها‘‘ کا اردو ترجمہ ہے ۔جس میں مصنف  موصوف نے فضائل استقامت اور اس سلسلے میں پیش آنے  والی  مشکلات اور رکاوٹوں کوبیان  کرتے ہوئے   استقامت کی چند تعریفات اوراس کےمختلف معانی  کابھی ذکرکیا  ہے۔محترم   محمد عمران صارم صاحب (مدرس مرکز المودۃ ،ڈیرہ غازی  خان)نےاس کتاب کواردوداں طبقہ کےلیے  اردو قالب میں ڈھالا ہے ۔اللہ تعالیٰ مصنف ،مترجم اور ناشرین کتاب  کو اجر عظیم  اور تمام اہل  ایمان کو استقامت عطا فرمائے (آمین)(م۔ا)
     

  • 4699 #2288

    مصنف : حافظ محمد حمزہ کاشف

    مشاہدات : 9408

    پریشانیوں اور مشکلات کا حل

    (جمعرات 05 فروری 2015ء) ناشر : مکتبہ افکار اسلامی، لاہور
    #2288 Book صفحات: 116

    دنیا دارالامتحان ہے اس میں انسانوں کو آزمایا جاتا ہے ۔آزمائش سے کسی مومن کوبھی مفر نہیں۔ اسے اس جہاں میں طرح طرح کی مشکلات اور پریشانیوں کاسامنا کرنا پڑتاہے۔ قسم قسم کےہموم وغموم اس پر حملہ آور ہوتے ہیں ۔اور یہ تماممصائب وآلام بیماری اور تکالیف  سب کچھ  منجانب اللہ ہے  اس پر ایمان ویقین رکھنا ایک مومن کے عقیدے کا  حصہ ہے  کیوں کہ اچھی اور بری تقدیر کا مالک ومختار صر ف اللہ  کی ذات ہے ۔ اللہ تعالیٰ اپنے بندوں میں  سےجنہیں چاہتا ہے انہیں آزمائش میں  مبتلا کردیتا ہے تاکہ وہ  اطاعت پرمضبوط  ہوکر نیکی کے کاموں میں جلدی کریں اور جوآزمائش انہیں پہنچی ہے ۔اس پر وہ صبر کریں تاکہ  انہیں بغیر حساب اجروثواب دیا جائے ۔ اور یقیناً اللہ کی سنت کا بھی یہی  تقاضا ہےکہ  وہ اپنے نیک بندوں کوآزماتا رہے تاکہ وہ ناپاک کوپاک سےنیک کو بد سے  اور سچے کوجھوٹے سے جدا کردے ۔ لیکن جہاں تک  ان کے   اسباب کا تعلق ہے تو وہ سراسر انسان کے اپنے کئے دھرے کا  نتیجہ سمجھنا چاہیے جیسا کہ ارشاد باری تعالیٰ ہے’’جوکچھ تمہیں مصائب پہنچتے  ہیں وہ تمہارے ہی کردار کا نتیجہ ہیں جبکہ تمہارے بے  شمار گناہوں کو  معاف کردیا جاتا ہے ‘‘ دنیا میں غم ومسرت اور رنج وراحت جوڑا جوڑا ہیں ان دونوں موقعوں پر انسان کو ضبط نفس اور اپنے آپ پر قابو پانے کی  ضرورت  ہے  یعنی نفس پر اتنا  قابو  ہوکہ مسرت وخوشی کے نشہ میں اس  میں فخر وغرور پیدا نہ ہو اور غم وتکلیف میں  وہ  اداس اور بدل نہ  ہو۔ زیر نظر کتاب ’’پریشانیوں اور مشکلات کاحل ‘‘ محترم حافظ  محمد  حمزہ کاشف اور جناب ڈاکٹر حافظ محمد شبہاز حسن  حفظہمااللہ کی مشترکہ کاوش ہے ۔مصنفین نےاس کتاب کی ترتیب کےوقت اس موضوع کی اکثر کتب بالخصوص عامر محمد ہلالی کی کتاب ’’مشکلات کا مقابلہ کیسے کریں؟‘‘ کومدنظر رکھا ہے۔قارئین کی سہولت کی خاطر کتاب کو حسب ذیل  چھ ابواب میں تقسیم کیا ہے۔آزمائش اور تقدیر الٰہی ،آزمائشوں میں خیر وبرکات کےپہلو،سوچنےکا عمدہ انداز اور خوش رہنے کے قاعدے ،آزمائش میں نیک لوگوں کا طرز عمل ،آزمائش سے پہلے اور بعد۔ یہ کتاب پریشانیوں کا احساس کم کرنے اور غموں کےزخموں پر مرحم رکھنے میں معاون ثابت ہوگی۔ (ان شاء اللہ) فاضل محقق مولانا محمدارشد کمال﷾ کی تحقیق کے ساتھ اس کتاب  کی افادیت اور ثقاہت میں مزید اضافہ ہوگیاہے ۔اللہ تعالیٰ اس کاوش کومؤلفین  اور جملہ معاونین کےلیے  صدقہ جاریہ  بنائے اور اہل ایمان کو  مصائب اور پریشانیوں پر صبر کرنے کی توفیق عطا فرمائے (آمین)(م۔ا)
     

  • 4700 #2334

    مصنف : حافظ فیض اللہ ناصر

    مشاہدات : 6972

    جنت بلا رہی ہے

    (جمعرات 05 فروری 2015ء) ناشر : نعمانی کتب خانہ، لاہور
    #2334 Book صفحات: 159

    جنت اللہ کےمحبوب بندوں کا   آخری مقام ہے اور اطاعت گزروں کےلیے   اللہ تعالیٰ کا عظیم انعام ہے ۔ یہ ایسا حسین اور خوبصورت باغ ہے جس کی مثال کوئی نہیں ۔یہ مقام مرنے کے بعد قیامت کے دن ان لوگوں کو ملے گا جنہوں نے دنیا میں ایمان لا کر نیک اور اچھے کام کیے ہیں۔ قرآن مجید نے جنت کی یہ تعریف کی ہے کہ اس میں نہریں بہتی ہوں گی، عالیشان عمارتیں ہوں گی،خدمت کے لیےحور و غلمان ملیں گے، انسان کی تمام جائز خواہشیں پوری ہوں گی، اور لوگ امن اور چین سے ابدی زندگی بسر کریں گے۔نبی کریم ﷺنے فرمایا ہے کہ:’’جنت میں ایسی ایسی نعمتیں ہیں جنھیں کسی آنکھ نے دیکھا نہیں نہ کسی کان نے ان کی تعریف سنی ہے نہ ہی ان کا تصور کسی آدمی کے دل میں پیدا ہوا ہے۔‘‘(صحیح مسلم: 2825) اور ارشاد باری تعالیٰ ہے’’ابدی جنتوں میں جتنی لوگ خود بھی داخل ہوں گے اور ان کے آباؤاجداد، ان کی بیویوں اور اولادوں میں سے جو نیک ہوں گے وہ بھی ان کے ساتھ جنت میں جائیں گے، جنت کے ہر دروازے سے فرشتے اہل جنت کے پاس آئیں گے اور کہیں گے تم پر سلامتی ہو یہ جنت تمھارے صبر کا نتیجہ ہے آخرت کا گھر تمھیں مبارک ہو‘‘۔(سورۂ الرعدآیت نمبر: 23،24) حصول جنت کےلیے انسان کو کوئی بھی قیمت ادا کرنی پڑے تو اسے ادا کرکے اس کامالک ضرور بنے۔جنت کاحصول بہت آسان ہے یہ ہر اس شخص کومل سکتی ہے جو صدق نیت سے اس کےحصول کے لیے کوشش کرے ۔ اللہ تعالیٰ نے اسے اپنے بندوں کے لیے ہی بنایا ہے اور یقیناً اس نے اپنے بندوں کوہی عطا کرنی ہے ۔لیکن ضرورت صرف اس امر کی ہے کہ ہمیں کماحقہ اس کا بندہ بننا پڑےگا۔ زیر نظر کتاب ’’ جنت بلار ہی ہے ‘‘فاضل نوجوان حافظ فیض اللہ ناصر﷾ (فاضل جامعہ لاہور الاسلامیہ ،لاہور) کی تصنیف ہے ۔اس میں انہوں نے صحیح اور مستند احادیث سےماخوذ ایسے ہی اعمال کوجمع کرنے کی کوشش کی ہے۔ جو بہت مختصربھی ہیں اور بیش بہااجر وثواب کےموجب بھی۔ان چھوٹے چھوٹےاعمال پر عمل پیر ہوکر مسلمان   جنت کےوارث بن سکتے ہیں۔اللہ تعالیٰ اس کتاب کو عوام الناس کے لیے نفع بخش بنائے ۔ موصوف اس کتاب کے علاوہ بھی تقریبا نصف درجن کتب کےمترجم ومرتب ہیں۔تصنیف وتالیف وترجمہ کے میدان میں موصوف کی حسنِ کارکردگی کے اعتراف   میں ان کی مادر علمی جامعہ لاہورالاسلامیہ،لاہور نے2014ء کے آغاز میں انہیں اعزازی شیلڈ وسند سے نوازاہے ۔اللہ تعالیٰ ان کے علم وعمل اور زورِ قلم میں اضافہ فرمائے۔آمین  (م۔ا)

< 1 2 ... 185 186 187 188 189 190 191 ... 269 270 >

ایڈ وانس سرچ

اعدادو شمار

  • آج کے قارئین 11052
  • اس ہفتے کے قارئین 51737
  • اس ماہ کے قارئین 340590
  • کل قارئین101901106
  • کل کتب8723

موضوعاتی فہرست