#2410

مصنف : میاں محمد سلیم شاہد

مشاہدات : 9436

خطبات شاہد

  • صفحات: 625
  • یونیکوڈ کنورژن کا خرچہ: 15625 (PKR)
(جمعہ 20 مارچ 2015ء) ناشر : پائیلٹ پبلیکیشنز گوجرانوالہ

خطابت اللہ تعالیٰ کی عطاکردہ،خاص استعداد وصلاحیت کا نام ہے جس  کےذریعے  ایک مبلغ اپنے مافی الضمیر کے اظہار ،اپنے جذبات واحساسات دوسروں تک منتقل کرنے اور عوام الناس کو اپنے  افکار ونظریات  کا قائل بنانے کے لیے  استعمال کرتا ہے ۔ایک قادر الکلام خطیب اور شاندار مقرر مختصر وقت میں ہزاروں ،لاکھوں افراد تک اپنا پیغام پہنچا سکتا ہے  اوراپنے   عقائد ونظریات ان تک منتقل کرسکتا ہے۔خطابت  صرف فن ہی نہیں ہے  بلکہ اسلام میں خطابت اعلیٰ درجہ کی عبادت اورعظیم الشان سعادت ہے ۔خوش نصیب ہیں وہ ہستیاں جن کومیدانِ خطابت کے لیے  پسند کیا جاتا ہے۔شعلہ نوا خطباء حالات کادھارا بدل دیتے ہیں،ہواؤں کےرخ تبدیل کردیتے  ،معاشروں میں انقلاب بپا کردیتے ہیں ۔تاریخ کےہر دورمیں خطابت کو  مہتم بالشان اور قابل فخر فن کی حیثیت حاصل رہی ہے  اور اقوام وملل او رقبائل کے امراء وزعما کے لیے  فصیح اللسان خطیب ہونا  لازمی امرتھا۔قبل از اسلام زمانہ جاہلیت کی تاریخ پر سرسری نگاہ ڈالیں تو اس دور  میں بھی ہمیں کئی معروف ِ زمانہ فصیح اللسان اور  سحر بیان خطباء اس فن کی  بلندیوں کو چھوتے ہوئے  نظرآتے ہیں۔دورِ اسلام میں فنِ  خطابت اپنے  اوج کمال تک پہنچ گیا تھا ۔نبی کریم ﷺ  خود  سحرآفرین اور دلنشیں اندازِ خطابت اور حسنِ خطابت کی تمام خوبیوں سے  متصف تھے  ۔اللہ تعالیٰ نے ہر دور میں  وراثتِ نبوی کے تحفظ اور تبلیغِ دین کےلیے ایسی  نابغۂ روز گار اور فرید العصر شخصیات کو پیدا فرمایا کہ جنہوں نے اللہ تعالی  کی عطا کردہ صلاحیتوں اور اس کے ودیعت کردہ ملکۂ خطابت سے  بھر پور استفادہ کرتے ہوئے  پر زور انداز میں دعوت حق کوپیش کیا اور لوگوں کے قلوب واذہان کو کتاب وسنت  کے نور سے منور کیا ۔ ماضی قریب  میں امام الہند مولانا ابو الکلام آزاد، سیدابو بکر غزنوی، آغا شورش کاشمیری، سید عطاء اللہ بخاری ، حافظ محمد اسماعیل روپڑی،مولانا محمد جونا گڑھی ﷭ وغیرہم کا شمار میدان  خطابت کے شہسواروں میں ہوتا ہے ۔اور خطیبِ ملت علامہ احسان الٰہی ظہیر شہید﷫ میدان ِ خطابت کے وہ شہسوار ہیں جنہوں نے  اللہ کی توفیق سے ایک نیا طرزِ خطابت ایجاد کیا ۔اور شیخ القرآن مولانا محمدحسین شیخوپوری  گلستانِ  کتاب وسنت  کے وہ بلبل شیدا ہیں کہ دنیا انہیں خطیبِ پاکستان  کے لقب سے یاد کرتی  ہے۔خطباء  ومبلغین اور دعاۃِ اسلام کےلیے  زادِراہ ،علمی مواد اور منہج سلف صالحین کےمطابق معلومات کاذخیرہ فراہم کرنا یقیناً عظیم عمل اوردینِ حق کی بہت بڑی خدمت ہے  اور واعظین  ومبلغین کا بطریق احسن  علمی تعاون  ہے ۔اس لیے علماء نے ہر دور میں یہ رزیں کارنامہ سرانجام  دینے  کی کوشش کی ہے تاکہ وہ خطباء  ودعاۃ جن کے پاس مصادر ومراجع  میسر نہیں یا  جن کے پاس وقت کی قلت ہے ان کے لیے  خطبہ کی تیاری  کےلیے آسانی   ہوسکے  ۔ماضی قریب میں اردوزبان میں خطبات کے مجموعہ جات میں اسلامی خطبات از مولانا عبدالسلام بستوی  ، خطباتِ محمدی از  مولانا محمد جونا گڑھی ،خطبات ِنبوی از  مولانا محمد داؤد راز اور بعض اہل علم  کے  ذاتی نام سے (خطبات آزاد ،خطبات  علامہ احسان الٰہی ظہیر ، خطبات یزدانی ،مواعظ طارق وغیرہ ) خطبات کے مجموعات  قابلِ ذکر ہیں ۔اور عربی زبان میں خطباء واعظین حضرات کے لیے   12 ضخیم مجلدات پر مشتمل   ’’نضرۃ النعیم  ‘‘انتہائی عمدہ کتاب ہے ۔ عصر ِحاضر میں   استاذی المکرم  ڈاکٹر حافظ محمد اسحاق زاہد﷾ کی  تین جلدوں پر مشتمل زاد الخطیب  اور  فاضل نوجوان مولانا عبد المنان راسخ ﷾کی  کتب(منہاج الخطیب،ترجمان الخطیب)  اسلامی  وعلمی  خطبات  کی  کتابوں کی لسٹ میں  گراں قدر اضافہ ہے ۔ زیر نظر کتاب ’’ خطبات شاہد‘‘ بھی اسی سلسلے کی ایک کڑی ہے ۔صاحب کتاب میاں محمد سلیم شاہد صاحب  جماعت   اہل حدیث   پنجاب کے امیر ہیں اور گوجرانوالہ میں سول پائلٹ ہائی سکول  کے چئیرمین اور ساتھ ساتھ  خطابت کے فرائض  بھی انجام دے  رہے ہیں۔موصوف کے خطبات دینی ، اصلاحی دعوتی ، تبلیغی ، عقائد اور اعمال صالحہ کی ترغیب پر مشتمل ہیں۔موصوف تقریبا چودہ سال سے  خطبات کے فرائض انجام دے رہے ہیں ان کے خطبات میں  سلاسلت اور جلالت کے ساتھ ساتھ  متانت اور سنجیدگی  بھی پائی جاتی ہے ۔ موصوف  کوتوحید سے  خاص محبت  ہے اپنے ہر خطبہ  میں  توحید کی بات کو کسی نہ کسی رنگ میں ضرور بیان کرتے ہیں ۔ لیکن سب وشتم نہیں کرتے  بلکہ  جذبہ خیرخواہی  سے سمجھانے کی پوری کوشش  کرتے ہیں۔ان کی بھر پور کوشش ہوتی ہے  کہ بات  سامعین کے دل تک پہنچ جائے اور وہ اپنی اصلاح کر کے جائیں۔فوز وفلاح کی خاطر اپنے خطبات کو مرتب کروا کر  فری تقسیم کرتے ہیں تاکہ دین کی بات زیادہ سےزیادہ عام ہوسکے ۔ خطبات کی  اس جلد  کو مولانا  محمد طیب محمدی صاحب  نے  بڑی حسن ترتیب  سے مرتب کیا  ہے ۔اللہ تعالیٰ مرتب اور میاں شاہد سلیم صاحب کی  کاوشوں کو قبول فرمائے اور ان کے علم وعمل میں برکت فرمائے (آمین) (م۔ا)
 

عناوین

 

صفحہ نمبر

عرض مرتب

 

26

عرض خطيب

 

37

ماه محرم

 

40

محرم روزوں کا مہینہ ہے

 

44

مومن اللہ کی ملاقات کو پسند کرتا ہے

 

46

محرم میں غیر اللہ کے نام کا دینا

 

47

محرم میں قبرستان جانا

 

49

قبر کاسن کر رونا

 

50

قبر کی اونچائی

 

51

قبرستان میں قرآن خوانی

 

52

قبرستان ہےیاباغ ؟

 

54

قبروں پر پھول

 

54

نہ نحوست ، نہ شادی پرپابندی

 

56

ماتم نہیں ، صبر

 

58

حسن اور حسین ﷢سےمحبت ایمان ہے

 

60

سچی محبت کی علامت

 

63

شہادت پر ماتم

 

64

ماتم نہیں صبر

 

64

شہادت کا مقام

 

68

شہید کا مقام

 

70

شہداء کی زندگیاں

 

72

شہادت پر رویا نہیں جاتا

 

75

حسن بن علی ﷜

 

78

حسن﷜ کا تذکرہ کیون نہیں

 

80

حسن ﷜ کا نام

 

80

حسن ﷜ کی رسول اللہ سے مشابہت

 

83

رسول اللہ کا حسن ﷜ سے پیار

 

84

حسن ﷜ نے صلح کرادی

 

84

انصاف کا نظام

 

87

سیرت ابو بکر﷜

 

90

محمدﷺ کے ساتھی

 

93

ہمیشہ سےاسلام پر

 

94

آپ صدیق﷜ کیسےبنے

 

94

ابوبکر ﷜ کورسول اللہ ﷺ نے’’صدیق‘‘کہا

 

97

خلیل بنانا جائز ہوتا تو ابوبکر کوبناتا

 

98

ہر جگہ نبی ﷺ کے ساتھ

 

99

صحابیت کامقام

 

100

ابو بکر صدیق ﷜ کی نیکیاں

 

102

ابو بکر صدیق ﷜کی استقامت

 

104

ابو بکر صدیق ﷜کی سخاوت

 

108

ابو بکر صدیق ﷜سےآ گے نکلنے کوشش

 

110

ابو بکر صدیق ﷜ کی جرات

 

112

ابو بکر صدیق ﷜کی ہجرت

 

115

رسول اللہ ﷺکے ساتھ ہجرت

 

118

سراقہ بن مالک کاتعاقب کرنا

 

120

ابو بکر صدیق ﷜رسول اللہ ﷺ کے ساتھ

 

125

ابو بکر صدیق ﷜کا جنت میں مقام

 

125

صدیق کو آٹھواں دروازوں سے بلایا جائے گا

 

126

ابو بکر صدیق ﷜کی تنحواہ

 

127

ابو بکر صدیق ﷜کےکارنامے

 

128

سیدنا علی ﷜ کا مقام و مرتبہ

 

130

نام ونسب

 

132

کنیت

 

132

مختصر تعارف

 

133

مشکل کشا کون ہے

 

134

سیدنا علی ﷜ کا اسلام قبول کرنا

 

135

سیدنا علی ﷜ کو ماننا

 

136

بدر میں علی ﷜کا کارنامہ

 

139

علی﷜ کا خلفاء ثلاثہ سے پیار

 

141

صحابہ کرام﷢ کے مراتب

 

142

صحابہ کرام﷢ کے مراتب

 

142

صحابہ کرام کے متعلق عقیدہ

 

146

سیدنا علی ﷜ کی شادیاں اور اولاد

 

146

ہر ایک کواس کے مقام پر رکھو

 

148

جمعہ اصلاح کا ذریعہ ہے

 

150

خیبر کا قلعہ

 

150

مشکل کشاکون؟

 

152

سیدنا علی ﷜ کی سادگی

 

154

سیدناعلی﷜ کی نماز

 

155

ابو بکر اور عمر ﷢سے ایک مشورہ

 

156

عثمان﷜ نے زرہ خریدی

 

156

علی اور فاطمہ ؓ کےنکاح کے گواہ

 

156

علی اور فاطمہ کا ولیمہ

 

157

شان بڑھانے سے محبت نہیں ہوتی

 

158

ابوبکر ﷜ کی امارت میں علی مامور بن کر آئے

 

162

اعلان براءت کی چار دفعات

 

163

شان بلال﷜

 

166

ہر تقریر میں صحابی کاتذکرہ

 

168

سیدنا بلال﷜ کاتعارف

 

168

بلال﷜ کی فطرت اور امیہ کا معبود

 

169

ابولہب کا تعارف

 

173

ابولہب کی مخالفت

 

173

ابو طالب کی حمایت

 

174

کوہ صفا پر دشمنوں کا اعتراف

 

174

ابو لہب کی برہمی

 

175

بلال﷜ نے امیہ کا بت توڑ دیا

 

176

دعوت توحید

 

178

ابو بکر صدیق ﷜نے بلال ﷜ کو آزاد کرایا

 

180

صدیق ﷜ کی نگاہ میں بلال ﷜ کا مقام

 

182

بلال ﷜ کےجوتوں کی آواز

 

183

مؤذن رسول

 

184

اذان کی ابتداء

 

184

مؤذن کی فضیلت

 

187

بلال ﷜ کی خاطر رب کا حکم

 

189

اسلام نےبلال﷜ کو عظمت دی

 

191

بلال﷜ کوایک درپراطمینان ملا

 

192

نیکی کا اجر توحید کےبعد

 

193

مسلمان ایک جسد کی مانند ہیں

 

196

بھائیوں میں صلح کرادو

 

200

صلح کی غرض سے جھوٹ بولنا

 

201

بھائی کوخوش کر لیں

 

202

پیار اور محبت کی فضیلت

 

203

محبت پیدا کرنے کے سنہرے ا صول

 

204

بازار او رمنڈی میں السلام علیکم

 

207

ایک دوسرے کو تحائف دینا

 

208

جوہمارے دین کا نہیں اس سے محبت کیوں ؟

 

211

مؤمنین کی مثال

 

214

بد دیانت اور چوروں ، ڈاکووں پررحمت نہیں ہوتی

 

215

ایک عادل جج کےفرائض

 

219

حرام خور کی دعا قبول نہیں ہوتی

 

220

بیمار پرسی کرنا

 

222

بھائی کو فوقیت دینا

 

223

مہاجرین کی آمد پر انصار کی خوشی

 

225

انصار کے ایثار کی ایک منفرد قصہ

 

226

سعد بن ربیع ﷜ کی ایثار

 

227

اپنا عمل ٹھیک کرو

 

229

محبت کی دعا

 

230

جس نے چہرہ مطیع کر لیا

 

232

افضل المخلوقات

 

234

انسانی چہرے کی عظمت

 

236

چہرہ داڑھی رکھنے سے مطیع ہوتا

 

239

کسی پیغمبر نے داڑھی نہیں کٹائی

 

239

داڑھی اورخلفاء

 

240

چہرہ داڑھی سےخوبصورت بنتا ہے

 

241

داڑھی اسلام کی وردی ہے

 

243

قبر پر سلامی

 

244

چہرے کو مطیع کر لو

 

245

اگر اللہ تعالیٰ نےتمہیں قبول نہ کیا تو

 

246

داڑھی منڈانے والے کا وضو

 

247

میں آپ سے کیا چاہتا ہوں

 

248

خطبہ جمعہ سن کر تبلیغ کرو

 

251

جامع مسجد حسن بن علی میں حفظ کاشعبہ

 

253

اللہ تعالیٰ کی بندگی

 

254

زندگی برف کی طرح پگھل رہی ہے

 

255

نیک و بد کا انجام

 

256

توحید او رنماز

 

257

نمازاور فاتحہ

 

258

نماز اللہ سے ملاتی ہے

 

259

صرف نماز ہی نہیں بلکہ

 

260

عبادت عاجزی سکھاتی ہے

 

263

اسلام میں مکمل داخل ہونا

 

264

نماز اللہ کی یاد کے لیے

 

266

اللہ تعالیٰ کا قرب

 

266

اللہ تعالیٰ کی سب سے پسندیدہ جگہ

 

269

مسجد کا تنکا باہر پھینکنا

 

270

مسجد کی صفائی

 

271

صدقہ وخیرات

 

274

شیطان غربت کاڈر پیدا کرتا ہے

 

276

اللہ کے رستے میں بغیر گننے کے دو

 

277

نکمی اور ردی چیز نہ دو

 

277

ابو طلحہ﷜ نے باغ ہی دے دیا

 

278

صدقہ و خیرات کے متعلق رسول اللہ ﷺ کا طریقہ

 

280

عمر فاروق ﷜ نےخیبر کی زمین دے دی

 

281

عبداللہ بن عمر ﷜ کی سخاوت

 

282

خرچ کرنے میں نیت

 

284

سائل میں نرمی برتنا

 

285

قبر میں صرف ایک ہی چیز

 

286

خرچ کرنےوالے کی نیت کواللہ چانتے ہیں

 

287

عثمان﷜ کی فیاضی

 

290

غریب صحابہ کی سخاوت

 

290

 

فیس بک تبصرے

ایڈ وانس سرچ

اعدادو شمار

  • آج کے قارئین 103139
  • اس ہفتے کے قارئین 400117
  • اس ماہ کے قارئین 1453617
  • کل قارئین110775055
  • کل کتب8851

موضوعاتی فہرست