مدرسہ تجوید القرآن رحمانیہ جسٹرڈ لاہور

  • نام : مدرسہ تجوید القرآن رحمانیہ جسٹرڈ لاہور
  • ملک : لاہور

کل کتب 6

  • 1 #2292

    مصنف : پروفیسر حافظ محمد فاروق

    مشاہدات : 4005

    چشمہ رحمت

    (ہفتہ 07 فروری 2015ء) ناشر : مدرسہ تجوید القرآن رحمانیہ جسٹرڈ لاہور
    #2292 Book صفحات: 132

    لفظ ’’قرآن  ‘‘ قرآن مجیدمیں ستر مرتبہ آیا ہے جس کامفہوم باربار پڑھی جانےوالی کتاب ہے۔ یہ وہ عظیم ترین  بے مثال ،لازوال  اور لاریب کتاب ہے جسے خالق ومالکِ ارض سماء نے کائنات میں بسنےوالوں کی رشد وہدایت اور  رہنمائی کےلیے  سرور عالم ، رسول معظم  جناب حضرت محمد رسول اللہ ﷺ پر تقریبا 23 سال کے عرصہ میں نازل فرمایا جو آج ہمارے سامنے 30پاروں کی شکل موجود ہے۔ہادی برحق امام کائنات حضرت محمد ًﷺکی  مشہور حدیث ہے کہ :۔ ’’جس نےکتاب اللہ کاایک حرف پڑھا اسے ایک  نیکی ملے  گی او ر ایک نیکی کا ثواب دس نیکیوں کے برابر ہے۔‘‘اس فرمان نبوی کی روشنی میں پورے قرآن کی تلاوت کرنے پر  لاکھوں نیکیاں ملتی ہیں۔ رسول اللہ ﷺ نےاپنی زبانِ نبوت سے   قرآن کی بعض آیات  اور سورتوں کو تلاوت کرنےکی    مخصوص فضیلت بیان  کی ہے ۔جسے محدثین کرام نے  کتب ِحدیث میں فضائلِ قرآن کے ابواب میں بیان کیا ہے او ر کئی اہل علم  نے عمومی  فضائلِ قرآن اور مخصوص سو...

  • 2 #2431

    مصنف : عبد اللہ دانش

    مشاہدات : 5400

    دل کی زندگی

    (ہفتہ 28 مارچ 2015ء) ناشر : مدرسہ تجوید القرآن رحمانیہ جسٹرڈ لاہور
    #2431 Book صفحات: 67

    ویسے تو انسانی جسم کا ہر عضو نہویت قیمتی  اور اہم ہے،لیکن دل کا مقام سب اعضاء انسانی میں بہت بلند ہے۔شعراء وادباء نے دل کے نہایت لطیف نقشے کھینچے ہیں۔دل ہمارے جسم کا سب سے اہم ترین  عضو ہے۔دل  نظام حیات کو بحال رکھنے کا اہم ترین جز اور جسم میں خون کی گردش کو رواں رکھنے کا ذریعہ ہے۔ اگر انسان کے سینے میں دل نہ ہو تو جسم میں جان نہ ہو اور انسانی زندگی قائم نہ رہ سکے۔نبی کریم ﷺ نے فرمایا: خبردار! جسم میں ایک لوتھڑا ہے اگر وہ درست رہے تو پورا جسم درست رہتا ہے اور اگر وہ بگڑ جائے بن پورا جسم بگڑ جاتا ہے ۔خبردار وہ "دل" ہے۔جس طرح ہم ظاہری اعتبار سے دل کی ممکنہ بیماریوں سے بچنے کے لئے  چارہ جوئی کرتے ہیں اور پرہیز وعلاج کا اہتمام کرتے ہیں اس سے کہیں زیادہ ضروری ہے کہ ہم اپنے قلب کی پاکیزگی، صفائی اور پرہیزگاری کا اہتمام کریں کیونکہ یہ جسم عارضی ہے اور اس کو لگنے والے مرض عارضی  ہے۔ اگر ان کا علاج رہ بھی گیا تو موت تمام دنیاوی تکلیفوں سے چھٹکارا دلا دینے والی ہے۔ جبکہ مرنے کے بعد آنے والا جہان عارضی نہیں اور نہ ہی اس کے انعامات ی...

  • 3 #3103

    مصنف : عبد اللہ دانش

    مشاہدات : 10133

    شادی اسلام کی نظر میں

    (ہفتہ 12 دسمبر 2015ء) ناشر : مدرسہ تجوید القرآن رحمانیہ جسٹرڈ لاہور
    #3103 Book صفحات: 68

    شادی ایک سماجی  تقریب ہے جو دنیا کے  ہر مذہب ہر خطے  اور ہر قوم میں جاری وساری ہے کیونکہ اس کا تعلق زندگی کی بقا اور تسلسل کے اس مخصوص عمل سے  ہے جسے چھوڑ دینے  سے  نسلِ انسانی  ہی منقطع ہوکررہ  جائے گی۔اسکی اہمیت کےپیش نظر  ہر قوم اور ہر مذہب نے اس کے لیے  اپنے اپنے معاشرتی اور مذہبی پس منظر  میں  طریقے وضع کر رکھے ہیں ۔یہ طریقے بہت سی رسومات کا مجموعہ  ہیں۔ان رسومات کے بعض پہلویا تو انتہائی شرم ناک ہیں یا  اہل  معاشرہ اور شادی کرانے والے شخص اوراس کے متعلقین کے لیے  مالی اور جسمانی  تکلف اور تکلیف کاباعث  ہیں۔دینِ اسلام میں بھی شادی  کوایک  اہم معاشرتی تقریب کی حیثیت  حاصل ہے  ۔تقریب نکاح کاطریقہ اس قدر آسان ہونے کے باوجود ہمارے  موجودہ معاشرے میں  اسے ایک مشکل  ترین تقریب بنادیاگیا ہے ۔بات طے کرنے  سےلے کر قدم قدم پر ایسی رسومات ادا کی جاتی  ہیں جن    میں مال خرچ بھی ہوتا ہے  اور متعلقین کوبھی  بار با...

  • 4 #4130

    مصنف : محمد عبد الغنی حسن

    مشاہدات : 12142

    فاتح سندھ (عظیم ہیرو محمد بن قاسم)

    (بدھ 14 دسمبر 2016ء) ناشر : مدرسہ تجوید القرآن رحمانیہ جسٹرڈ لاہور
    #4130 Book صفحات: 208

    محمد بن قاسم کا پورا نام عماد الدین محمد بن قاسم تھا جو کہ بنو امیہ کے ایک مشہور سپہ سالار حجاج بن یوسف کے بھتیجا تھا۔ محمد بن قاسم نے 17 سال کی عمر میں سندھ فتح کرکے ہندوستان میں اسلام کو متعارف کرایا۔ ان کو اس عظیم فتح کے باعث ہندوستان و پاکستان کے مسلمانوں میں ایک ہیرو کا اعزاز حاصل ہے اور اسی لئے سندھ کو "باب الاسلام" کہا جاتا ہے کیونکہ ہندوستان پر اسلام کا دروازہ یہیں سے کھلا۔محمد بن قاسم 694ء میں طائف میں پیدا ہوئے۔ ان کے والد خاندان کے ممتاز افراد میں شمار کئے جاتے تھے۔ جب حجاج بن یوسف کو عراق کا گورنر مقرر کیا گیا تو اس نے ثقفی خاندان کے ممتاز لوگوں کو مختلف عہدوں پر مقرر کیا۔ ان میں محمد کے والد قاسم بھی تھے جو بصرہ کی گورنری پر فائز تھے۔ اسطرح محمد بن قاسم کی ابتدائی تربیت بصرہ میں ہوئی۔ بچپن ہی سے محمد مستقبل کا ذہین اور قابل شخص نظر آتا تھا۔ غربت کی وجہ سے اعلی تعلیم حاصل کرنے کی خواہش پوری نہ کرسکے اس لئے ابتدائی تعلیم کے بعد فوج میں بھرتی ہوگئے۔ فنون سپہ گری کی تربیت انہوں نے دمشق میں حاصل کی اور انتہائی کم عمری میں اپنی قابلیت اور...

  • 5 #4909

    مصنف : محمد ابراہیم خلیل

    مشاہدات : 5730

    تجہیز و تکفین کا شرعی طریقہ

    (اتوار 02 جولائی 2017ء) ناشر : مدرسہ تجوید القرآن رحمانیہ جسٹرڈ لاہور
    #4909 Book صفحات: 34

    کسی مسلمان کی موت پر اس کی نماز جنازہ پڑھنا اور اس کی تجہیز وتکفین کرنا  اس کا ایک شرعی حق ہے اور کسی میت کے لئے  آخری اظہار ہمدردی اور سفارش ہے۔لیکن فی زمانہ اس کو ایک رسم سے زیادہ اہمیت نہیں دی جاتی اور ہر مسلمان خیال کرتا ہے کہ اس کے لئے جو بھی طریق کار اختیار کر لیا جائے مناسب ہے۔حالانکہ محبت رسول ﷺ کا تقاضا ہے کہ مسلمان کا ہر کام سنت نبوی ﷺ کے مطابق ہو اور اس سے ماوراء نہ ہو۔ کسی بھی عزیز یا رفیق کا انتقال پسماندگان کے لیے مشکل مرحلہ ہوتا ہے۔ اس موقع پر مختلف مذاہب اور مختلف علاقوں میں الگ الگ رسمیں رائج ہیں، ان رسموں کی نگہبانی میں لوگ طرح طرح کی اذیتوں میں مبتلا ہوتے ہیں۔ اسلام میں میت کی تجہیز وتکفین کا بہت سادہ طریقہ بتایا گیا ہے جس میں میت کا پورا احترام ہے اور پسماندگان کے لیے تسلی کا سامان بھی۔ برادران وطن سے متأثر ہوکر کچھ لوگوں نے چند رسمیں اس موقع پر بھی گھڑلی ہیں۔ مثلاً سوئم، تیرہویں چہلم اور برسی وغیرہ۔ زیر تبصرہ کتاب" تجہیز وتکفین کا شرعی طریقہ "محترم  مولانا ابراہیم  خلیل صاحب، خطیب مرکزی مسجد اہلحدیث ، حجر...

  • 6 #7056

    مصنف : عبد اللہ دانش

    مشاہدات : 1240

    دو مکھیاں دو کردار

    (بدھ 12 جولائی 2023ء) ناشر : مدرسہ تجوید القرآن رحمانیہ جسٹرڈ لاہور
    #7056 Book صفحات: 36

    قرآن پاک کی تعلیمات اور رسول مقبولﷺ کی پاکیزہ زندگی کا مکمل اسوۂ حسنہ ہماری اصلاح اور رہنمائی کے لیے کافی ہے ۔ تاریخ گواہ ہے کہ ماضی میں جب تک مسلمانوں نے اپنے معاشرے کو اسلامی معاشرہ بنائے رکھا اس وقت تک مسلم قوم سر بلند رہی- جب مسلمانوں نے اسلامی تعلیمات کو پس پشت ڈال دیا امتِ مسلمہ میں اخلاقی زبوں حالی جڑ پکٹرتی چلی گئی اس لیے فلاح و کامیابی کے لیے اپنے معاشرے کی اصلاح کرنا ضرروی ہے۔ زیر نظر کتاب ’’ دو مکھیاں دو کردار‘‘ مولانا عبد اللہ دانش صاحب کی اصلاح معاشرہ سے متعلق ایک تحریر کی کتابی صورت ہے موصوف نے قرآن مجید میں مذکور ایک چھوٹی سی مخلوق کا موازنہ پیش کرتے ہوئے یہ بتایا ہے کہ کہنے کو تو دونوں مکھیاں ہی ہیں مگر کام اور انجام کے اعتبار سے دونوں میں بعد المشرقین ہے ایک شہد تیار کرتی ہے جو سراسر شفا ہی شفا ہے اور دوسری گندے جراثیم پھلا کر کئی قسم کی بیماریوں کا سبب بنتی ہے۔بالکل یہی حال اشرف المخلوقات کا ہے کہ جس کا کوئی فرد تو توحید و سنت کا علم بلند کر کے جہالت اور ظلمت کے بادل دور ہٹا رہا ہے اور کوئی شرک و بدعت کے افسانے سنا...

ایڈ وانس سرچ

اعدادو شمار

  • آج کے قارئین 30476
  • اس ہفتے کے قارئین 245801
  • اس ماہ کے قارئین 1045442
  • کل قارئین98110746

موضوعاتی فہرست