کل کتب 6741

دکھائیں
کتب
  • 3976 #3143

    مصنف : سید ابو الاعلی مودودی

    مشاہدات : 7618

    الاسماء الحسنیٰ ( مودودی )

    (اتوار 20 دسمبر 2015ء) ناشر : ادارہ معارف اسلامی منصورہ لاہور
    #3143 Book صفحات: 360

    اللہ تعالی ٰ کے بابرکت نام او رصفات جن کی پہچان اصل توحید ہے ،کیونکہ ان صفات کی صحیح معرفت سے ذاتِ باری تعالیٰ کی معرفت حاصل ہوتی ہے ۔عقیدۂ توحید کی معرفت اور اس پر تاحیات قائم ودائم رہنا ہی اصلِ دین ہے۔ اور اسی پیغامِ توحیدکو پہنچانے اور سمجھانے کی خاطر انبیاء و رسل کومبعوث کیا گیا او رکتابیں اتاری گئیں۔ اللہ تعالیٰ کےناموں او رصفات کے حوالے سے توحید کی اس مستقل قسم کوتوحید الاسماء والصفات کہاجاتاہے۔ قرآن مجید میں اسمائے الٰہی کو اسمائےحسنیٰ کے نام سےبیان کیاگیا ہے جس کے معنی ٰبہترین اور خوب ترین ہیں۔ اسمائے باری تعالیٰ کو حسنیٰ کہنے کی وجہ یہ ہے کہ ان ناموں پر جس پہلو سے غور کیا جائے خواہ علم ودانش کی رو سے اور خو اہ قلبی احساسات وجذبات کے اعتبار سے یہ سراپا عمدگی ہی عمدگی اور حسن ہی حسن نظر آتے ہیں ۔ قرآن واحادیث میں اسماء الحسنی کوپڑھنے یاد کرنے کی بہت فضیلت بیان کی گئی ہے ۔ارشاد باری تعالی ہے۔’’ وَلِلَّهِ الْأَسْمَاءُ الْحُسْنَى فَادْعُوهُ بِهَا‘‘اور اللہ تعالیٰ کے اچھے نام ہیں تو اس کوانہی ناموں سےپکارو۔اور اسی طرح ارشاد نبویﷺ ہے «إِنَّ لله تِسْعَةً وَتِسْعِينَ اسْمًا مِائَةً إِلَّا وَاحِدًا، مَنْ أَحْصَاهَا دَخَلَ الجَنَّةَ» یقیناً اللہ تعالیٰ کے نناوےنام ہیں یعنی ایک کم 100 جس نےان کااحصاء( یعنی پڑھنا سمجھنا،یادکرنا) کیا وہ جنت میں داخل ہوگا۔(صحیح بخاری ) زیر تبصرہ کتاب’’الاسماء الحسنیٰ‘‘ کو مولانا عبد الوکیل ﷾ نے تفہیم القرآن میں مولاناسید ابو الاعلیٰ مودودی ﷫ کے بیان کردہ تفسیری حاشیوں کی روشنی میں مرتب کیا ہے۔ اس کتاب کا تشریحی مواد تفہیم القرآن اور مولانا مودودی کی دیگر کتب سے لیا گیا ہے۔ یہ لوازمہ دراصل تفہیم الاحادیث کی جلد اور کےباب اول کا ایک حصہ ہے۔ اصل کتاب میں اگر چہ یہ ایک فصل کے تحت آیا ہے مگر اس کی افادیت کےپیش نظر اسے الگ کتاب صورتی میں شائع کیا گیا ہے ۔کتاب بڑی مقبول ِ خاص وعام ہے اس سے قبل اس کے چھے ایڈیشن شائع ہو کر عوام الناس میں پہنچ چکے ہیں ۔ایڈیشن ہذا اس کتا ب کا ساتواںایڈیشن ہے جسے ادارہ معارف اسلامی ،منصورہ کمپیوٹر کمپوزنگ کےساتھ طباعت کے اعلیٰ معیار پر شائع کیا ہے۔ اللہ تعالیٰ اس کتاب کی تیاری میں شامل تمام احباب کی دینی خدمات کو شرف قبولیت سے نوازے۔  (آمین) م۔ا

  • 3977 #3118

    مصنف : نور محمد قریشی

    مشاہدات : 5020

    حیات مسیح اور ختم نبوت

    (ہفتہ 19 دسمبر 2015ء) ناشر : بیت الحکمت، لاہور
    #3118 Book صفحات: 155

    امت مسلمہ مسئلہ حیات مسیح ؑ پر ہر دور میں متفق رہی ہے ۔لیکن مرزا قادیانی کے کچھ نفس پرستوں نے خود ساختہ عقلی دلائل کا سہارا لے کر مسئلہ حیات مسیح ؑ پر امت مسلمہ میں انتشار پیدا کرنے کی کوشش کی ہے۔اور الحمد اللہ ہمارے بزرگان دین اور علماءکرام نے ایسے فتنوں کا پوری طرح تعاقب کیااور ان کو کیفر کردار تک پہنچایا  ہے۔قادیانیوں کا عقیدہ ہے کہ جب یہود نے عیسی ؑ کو صلیب دے کر قتل کرنے کی کوشش کی تو قرآن نے جو فرمایا کہ 'اللہ نےانہیں اپنی طرف بلند کردیا 'وہ حقیقت میں انہیں بلند نہیں کیا گیا تھا بلکہ انکے درجات بلند کردیے گئے تھے ، اس جگہ پر درجات کے بلند ی کا یہ فیدہ ہوا کہ صلیب پر وہ زندہ رہے اور یہود کو شبہ لگ گیا کہ وہ وفات پاچکے ہیں اور وہ انہیں چھوڑ کر چلے گئے، عیسی پھر کسی اور علاقہ میں چلے گئے وہاں تقریبا نصف صدی حیات رہے پھر طبعی وفات پائی اور انکی قبر کشمیر میں ہے۔ یہی عقیدہ تھوڑی سی کمی پیشی کیساتھ  قمر احمد عثمانی  کا بھی ہے۔ زیر تبصرہ کتاب "حیات مسیح اور ختم نبوت" محترم نور محمد قریشی ایڈووکیٹ صاحب کی تصنیف ہے، جس میں انہوں نے قمر احمد عثمانی کے نظریات کا رد کرتے ہوئے قرآن وسنت کی روشنی میں درست عقائد کو بیان کیا ہے۔اللہ تعالی سے دعا ہے کہ وہ مولف کی اس محنت کو اپنی بارگاہ میں قبول فرمائے اور ان کے میزان حسنات میں اضافہ فرمائے۔آمین(راسخ)

  • 3978 #3119

    مصنف : ابن قیم الجوزیہ

    مشاہدات : 7559

    ذکرِ الٰہی اردور ترجمہ الوابل الصیب من الکلم الطیب

    (ہفتہ 19 دسمبر 2015ء) ناشر : الدار السلفیہ، ممبئی
    #3119 Book صفحات: 243

    اللہ تعالیٰ نے انسان کومحض اپنی بندگی کے لیے پیدا کیا ہے۔ اس کی  بندگی کا بنیادی تقاضا یہ ہے کہ اللہ تعالی ٰہی کی بات مانی جائے۔ اسی کے احکامات پر اپنے ظاہر و باطن کو جھکا دیا جائے اور طا غوت کی بات ماننے سے گریز کیا جائے ۔ اسی بندگی اور تسلیم و رضا کو جا نچنے کیلئے اللہ تعالیٰ نے زندگی و موت کا نظام پیدا کیا تاکہ آزمائے کہ کون بہتر عمل کرتا ہے ۔ اللہ تعالیٰ نے انسان کی فطرت میں خیرو شر کا شعور رکھ دیا اور ساتھ ہی وحی کے ذریعے صراط مستقیم کا تعین کردیا تاکہ لوگ اللہ کی مرضی کے مطابق زندگی گذارکر جنت کی ابدی نعمتوں سے مستفید ہوں۔ اس اہتمام کے باوجود انسان اکثر گناہوں کی غلاظت میں ملوث ہوجاتا ہے ۔ گناہوں کی آلودگی کے ساتھ کوئی شخص جنت میں داخل نہیں ہوسکتا ۔ چنانچہ یہ گناہوں کی صفائی کا عمل دنیا کی زندگی سے شروع ہوتا اور اللہ کی رحمت سے آخرت میں منتہائے کمال تک پہنچ جاتا ہے ۔اپنی ذات کو گناہوں سے پاک کرنے کو اصلاح میں تزکیہ نفس کہا جاتا ہے۔ تزکیہ کے دو پہلو ہیں ۔ ایک تو یہ کہ اس کا مطلب گناہوں کو دور کرنا اور ان کی صفائی کرنا ہے ۔ اس کا دوسرا پہلو یہ ہے کہ صفائی کے بعد نیکیوں اور اچھے اعمال کی بنیاد رکھنا اور انہیں نشونما دینا ہے۔ نفس سے مراد انسانی ذات یا شخصیت ہے۔ چنانچہ تزکیہ نفس کا مفہوم یہ ہوا کہ انسانی شخصیت میں سے برائیوں کو ختم کرنا اور اچھائیوں کو پروان چڑھانا۔تزکیہ نفس دیکھنے میں تو ایک سادہ عمل ہے لیکن عملی طور پر دیکھا جائے تو انتہائی مشکل کام ہے۔ لیکن یہی دین کا مقصود ہے اور اسی عمل میں کامیابی کا نتیجہ جنت کی ابدی نعمتوں کی شکل میں نکلے گا۔ جبکہ اس میں ناکامی کا انجام جہنم کے گڑھے ہیں۔ تزکیہ نفس کی اسی اہمیت کی بنا پر قرآن نے اسے براہ راست موضوع بنایا ہے ۔اور کتاب وسنت کی روشنی میں تصوف اور تزکیہ نفس کی تعلیم محدثین کرام وائمہ مجتہدین عظام کی زندگی کا مشن رہاہے ۔جس کی تفصیل علامہ ابن  قیم ﷫  کی زیر تبصرہ کتاب’’ الوابل الصیب من کلم  الطیب‘‘ سے کما حقہ ہوسکتی ہے ۔ یہ کتاب تصوف اورتزکیۂ نفس کےموضوع پر محدثین وسلف صالحین کے حقیقی نقطۂ نظر کو جاننے کے لیے سند کی حیثیت رکھتی ہے۔ اللہ تعالیٰ اس کتاب کو  اصلاح امت کے لیے بہترین  ومؤثر ذریعہ بنائے(آمین)(م۔ا)

  • 3979 #3141

    مصنف : باثرہ شغیف نورانی

    مشاہدات : 6515

    صحیحین کی روایات اور سائنسی حقائق کا تقابلی مطالعہ

    (جمعہ 18 دسمبر 2015ء) ناشر : شعبہ علوم اسلامیہ، لاہور کالج برائے خواتین یونیورسٹی، لاہور
    #3141 Book صفحات: 599

    قرآن مجید اللہ تعالیٰ کی آخری کتاب، مکمل ضابطۂ حیات او رتمام علوم کا عظیم خزینہ ہے۔ احادیثِ مبارکہ قرآن مجید کی تفسیر اور حکمت بیان کرتی ہے ۔صحیح بخاری ومسلم شریف کتاب اللہ کے بعد اتباعِ رسول کا واحد مستند ذریعہ ہے۔ احادیث مبارکہ صحیح سمت انسان کی رہنمائی کرتی ہیں۔ یہ وہ قانون ہے جس میں انسانیت کی تعمیر اور سوسائٹی کی تنظیم کے لیے درست بنیادیں ملتی ہیں ۔ اس میں حکمت ودانائی کی وہ باتیں ہیں جو بنی نوع انسان کی روحانی وجسمانی شفا کا باعث ہیں۔ احادیث مبارکہ اگرچہ سائنس کی کتاب نہیں اور نہ ہی سائنسی تعلیم کی فراہمی کے لیے نازل ہوئی ہیں تاہم یہ کسی سائنسی انسائیکلوپیڈیا سے کم بھی نہیں ہیں۔ ان میں ایسے سائنسی حقائق موجود ہیں جہاں آج کی جدید سائنس بھی ان کی حدود کے ادراک اورتعین کی دسترس نہیں رکھتی۔ زیر تبصرہ مقالہ ’’صحیحین کی روایات اور سائنسی حقائق کا تقابلی مطالعہ‘‘ محترمہ باثرہ شغیف کی کاوش ہے جسے انہوں نے ایم ایس علوم اسلامیہ کی ڈگری کےحصول کے لیے ڈاکٹر زاہدہ شبنم صاحبہ کی نگرانی مکمل کر کے شعبہ علوم اسلامیہ لاہور کالج برائے خواتین یونیورسٹی، لاہور میں پیش کیا۔ یہ مقالہ چار ابواب پر مشتمل ہے۔ مقالہ کی تیاری میں مستند حوالہ جات کتب ، ویب سائٹس اور میڈیکل کتب سےمدد لی گئی ہے۔ مقالہ نگار نے نبی کریم ﷺ کی احادیث مبارکہ کی سائنسی حقانیت کوثابت کیا ہے ۔(م۔ا)

  • 3980 #3116

    مصنف : مشتاق احمد چرتھاولی

    مشاہدات : 8695

    عربی بول چال

    (جمعہ 18 دسمبر 2015ء) ناشر : فاروقی کتب خانہ، ملتان
    #3116 Book صفحات: 58

    عربی زبان ایک زندہ  وپائندہ زبان ہے۔ اس میں ہرزمانے کے ساتھ چلنے کی صلاحیت موجود ہے۔ اس زبان کو سمجھنے اور بولنے والے دنیا کے ہر خطے میں موجودہیں ۔عربی زبان وادب کو سیکھنا اور سکھانا ایک دینی وانسانی ضرورت ہے کیوں کہ قرآن کریم جوانسانیت کے نام اللہ تعالیٰ کا آخری پیغام ہے اس کی زبان بھی عربی ہے۔ عربی زبان معاش  ہی کی نہیں بلکہ معاد کی بھی زبان ہے۔ اس زبان کی نشر واشاعت ہمارا مذہبی فریضہ ہے۔ اس کی ترویج واشاعت میں مدارس عربیہ اور عصری جامعات کا اہم رول ہے ۔عرب ہند تعلقات بہت قدیم ہیں اور عربی زبان کی چھاپ یہاں کی زبانوں پر بہت زیادہ ہے۔ہندوستان کا عربی زبان وادب سے ہمیشہ تعلق رہا ہے۔ یہاں عربی میں بڑی اہم کتابیں لکھی گئیں اور مدارس اسلامیہ نے اس کی تعلیم وتعلم کا بطور خاص اہتمام کیا۔ زیر تبصرہ کتاب "عربی بول چال" پاکستان کے معروف لغوی مولانا مشتاق احمد چرتھالوی صاحب﷫ کی تصنیف ہے، جس میں انہوں نے گیارہ سو کے قریب روز مرہ بول چال کے عام فہم جملوں کی عربی بمعہ اعراب وترجمہ کر دیا ہے۔یہ کتاب  اپنے موضوع پر انتہائی مفید کتاب ہے، جوفروغ لغت عربیہ کے پیش نظر لکھی گئی ہے۔اللہ تعالی سے دعا ہے کہ وہ  مولف موصوف کی اس محنت کو اپنی بارگاہ میں قبول فرمائے اور ان کے میزان حسنات میں اضافہ فرمائے۔آمین(راسخ)

  • 3981 #3117

    مصنف : عبد المنان راسخ

    مشاہدات : 25239

    بُستان الخطیب

    (جمعہ 18 دسمبر 2015ء) ناشر : مکتبہ اسلامیہ، لاہور
    #3117 Book صفحات: 508

    خطابت اللہ تعالیٰ کی عطاکردہ،خاص استعداد وصلاحیت کا نام ہے جس کےذریعے ایک مبلغ اپنے مافی الضمیر کے اظہار ،اپنے جذبات واحساسات دوسروں تک منتقل کرنے اور عوام الناس کو اپنے افکار ونظریات کا قائل بنانے کے لیے استعمال کرتا ہے ۔ایک قادر الکلام خطیب اور شاندار مقرر مختصر وقت میں ہزاروں ،لاکھوں افراد تک اپنا پیغام پہنچا سکتا ہے اوراپنے عقائد ونظریات ان تک منتقل کرسکتا ہے۔خطابت صرف فن ہی نہیں ہے بلکہ اسلام میں خطابت اعلیٰ درجہ کی عبادت اورعظیم الشان سعادت ہے ۔خوش نصیب ہیں وہ ہستیاں جن کومیدانِ خطابت کے لیے پسند کیا جاتا ہے۔شعلہ نوا خطباء حالات کادھارا بدل دیتے ہیں،ہواؤں کےرخ تبدیل کردیتے ،معاشروں میں انقلاب بپا کردیتے ہیں ۔تاریخ کےہر دورمیں خطابت کو مہتم بالشان اور قابل فخر فن کی حیثیت حاصل رہی ہے اور اقوام وملل او رقبائل کے امراء وزعما کے لیے فصیح اللسان خطیب ہونا لازمی امرتھا۔قبل از اسلام زمانہ جاہلیت کی تاریخ پر سرسری نگاہ ڈالیں تو اس دور میں بھی ہمیں کئی معروف ِ زمانہ فصیح اللسان اور سحر بیان خطباء اس فن کی بلندیوں کو چھوتے ہوئے نظرآتے ہیں۔دورِ اسلام میں فنِ خطابت اپنے اوج کمال تک پہنچ گیا تھا ۔نبی کریم ﷺ خود سحرآفرین اور دلنشیں اندازِ خطابت اور حسنِ خطابت کی تمام خوبیوں سے متصف تھے ۔اللہ تعالیٰ نے ہر دور میں وراثتِ نبوی کے تحفظ اور تبلیغِ دین کےلیے ایسی نابغۂ روز گار اور فرید العصر شخصیات کو پیدا فرمایا کہ جنہوں نے اللہ تعالی کی عطا کردہ صلاحیتوں اور اس کے ودیعت کردہ ملکۂ خطابت سے بھر پور استفادہ کرتے ہوئے پر زور انداز میں دعوت حق کوپیش کیا اور لوگوں کے قلوب واذہان کو کتاب وسنت کے نور سے منور کیا ۔ ماضی قریب میں امام الہند مولانا ابو الکلام آزاد، سیدابو بکر غزنوی، آغا شورش کاشمیری، سید عطاء اللہ بخاری ، حافظ محمد اسماعیل روپڑی،مولانا محمد جونا گڑھی ﷭ وغیرہم کا شمار میدان خطابت کے شہسواروں میں ہوتا ہے ۔اور خطیبِ ملت علامہ احسان الٰہی ظہیر شہید﷫ میدان ِ خطابت کے وہ شہسوار ہیں جنہوں نے اللہ کی توفیق سے ایک نیا طرزِ خطابت ایجاد کیا ۔اور شیخ القرآن مولانا محمدحسین شیخوپوری گلستانِ کتاب وسنت کے وہ بلبل شیدا ہیں کہ دنیا انہیں خطیبِ پاکستان کے لقب سے یاد کرتی ہے۔خطباء ومبلغین اور دعاۃِ اسلام کےلیے زادِراہ ،علمی مواد اور منہج سلف صالحین کےمطابق معلومات کاذخیرہ فراہم کرنا یقیناً عظیم عمل اوردینِ حق کی بہت بڑی خدمت ہے اور واعظین ومبلغین کا بطریق احسن علمی تعاون ہے ۔اس لیے علماء نے ہر دور میں یہ رزیں کارنامہ سرانجام دینے کی کوشش کی ہے تاکہ وہ خطباء ودعاۃ جن کے پاس مصادر ومراجع میسر نہیں یا جن کے پاس وقت کی قلت ہے ان کے لیے خطباء کی تیاری کےلیے آسانی ہوسکے ۔ماضی قریب میں اردوزبان میں خطبات کے مجموعہ جات میں اسلامی خطبات از مولانا عبدالسلام بستوی  ، خطباتِ محمدی از مولانا محمد جونا گڑھی ،خطبات ِنبوی از مولانا محمد داؤد راز اور بعض اہل علم کے ذاتی نام سے (خطبات آزاد ،خطبات علامہ احسان الٰہی ظہیر ، خطبات یزدانی ،مواعظ طارق وغیرہ ) خطبات کے مجموعات قابلِ ذکر ہیں ۔اور عربی زبان میں خطباء واعظین حضرات کے لیے 12 ضخیم مجلدات پر مشتمل ’’نضرۃ النعیم ‘‘انتہائی عمدہ کتاب ہے ۔ فاضل نوجوان مولانا عبد المنان راسخ کی کتب( خوشبوئے خطابت منہاج الخطیب،ترجمان الخطیب ، مصباح الخطیب ، حصن الخطیب ، بستان الخطیب) اسلامی وعلمی خطبات کی کتابوں کی لسٹ میں گراں قدر اضافہ ہے ۔ زیر نظر کتاب ’’بستان الخطیب‘‘ محترم مولانا ابو الحسن عبدالمنان راسخ ﷾( مصنف کتب کثیرہ) کی مرتب شدہ ہے جوکہ علماء خطبا اورواعظین کےلیے 17 علمی وتحقیقی خطبات کا نادر مجموعہ ہے ۔ کتاب کے آغاز میں خطباء اور واعظین حضرات کے لیے مصنف کا تحریرکردہ’’ خیرخواہی کا چھٹا سبق‘‘کے عنوان سے طویل مقدمہ بھی انتہائی لائق مطالعہ ہے ۔ اس میں انہوں نے خطبائے کرام کے لیے انتہائی قیمتی باتیں سپرد قلم کی ہیں کامیاب اور اچھا خطیب ومبلغ بننے کے لیے ان کا مطالعہ مفید ثابت ہوگا۔ (ان شاءاللہ ) ۔موصوف جامعہ اسلامیہ ،صادق آباد کے فیض یافتہ ہیں اور مولانا حافظ ثناء اللہ زاہدی﷾ کے مایۂ ناز قابل شاگردوں میں شمار ہوتے ہیں ۔تبلیغی واصلاحی موضوعات کے علاوہ علمی وتحقیقی موضوعات کو بیان کرنے اور تحریر کی کامل دسترس رکھتے ہیں۔ موصوف جامعہ اسلامیہ،صادق آبادسے فراغت کےبعد شروع شروع میں مجلس التحقیق الاسلامی ، لاہور میں حافظ عبد الرحمن مدنی﷾ کی زیر نگرانی بھی علمی وتحقیقی خدمات سرانجام دیتے رہے ۔ موصوف ایک اچھے مصنف ہونے کے ساتھ ساتھ بڑے اچھے خطیب ، واعظ اور مدرس بھی ہیں ۔ عرصہ دراز سے فیصل آباد میں خطابت کافریضہ انجام دینے کےساتھ ساتھ تصنیف وتالیف کا کام بھی کرتے ہیں ۔تقریبا دو درجن کتب کےمصنف ہے۔ جن میں سے چھ کتابیں(خشبو ئے خطابت ،ترجمان الخطیب،منہاج الخطیب ، حصن الخطیب،بستان الخطیل) خطابت کے موضوع پر ہیں ۔کتاب ہذا بستان الخطیب کو موصوف نے بہت دلجمعی اور محنت سے مرتب کیا ہے ۔ ہر موضوع پر سیر حاصل مواد کے ساتھ ساتھ تحقیق وتخریج کا وصف بھی حددرجہ نمایا ں ہے ۔ مولانا عبدالمنان راسخ ﷾ کے خطبات حسب ذیل امتیازی خوبیوں کے حامل ہیں۔ منفرد موضوعات کا چناؤ،سب مواد موضوع کےمطابق، قرآنی آیات اور صحیح احادیث پر مشتمل ، تاریخی واقعات کا اہتمام، رسمی گردان بازی سے اجنتاب ، حتی المقدور اعراب کی صحت کا خیال اللہ تعالیٰ ان کی تبلیغی واصلاحی ،تصنیفی خدمات کو شرفِ قبولیت سے نوازے،ان کے علم وعمل اور زور ِقلم میں اضافہ فرمائے ۔اور ان کی تمام کتب کوعوام الناس کےلیےنفع بخش بنائے (آمین)(م۔ا)

  • 3982 #3114

    مصنف : حکیم محمد اشرف سندھو

    مشاہدات : 6641

    اکمل البیان فی شرح حدیث نجد قرن الشیطان

    (جمعرات 17 دسمبر 2015ء) ناشر : دار الاشاعت اشرفیہ، سندھو بلو کی، قصور
    #3114 Book صفحات: 62

    نبی کریم ﷺ کی نبوت کے دلائل میں سے ایک دلیل یہ بھی ہے کہ آپﷺ نے مستقبل میں پیش آنے والے فتنوں کی پہلے سے ہی پیشین گوئی فرما دی تھی۔نبی کریمﷺ نے  اپنی متعدد احادیث مبارکہ‌ میں عراق کو فتنوں کی سرزمین قراردیا ہے۔تاریخ  اس بات پرشاہد ہے کہ ہمیشہ بڑے بڑے فتنے عراق ہی سےنمودارہوئے ہیں، اورآج بھی ہم اپنی کھلی آنکھوں‌ سے یہاں پر پھیلے فتنوں کودیکھ رہے ہیں۔ صحابی رسول سیدنا  عبداللہ بن عمر ؓ  روایت کرتے ہیں کہ میں نے اللہ کے رسول ﷺ کو مشرق کی طرف اشارہ کرتے ہوئے دیکھا تو آپ ﷺ نے فرمایا کہ فتنہ یہاں ہے فتنہ یہاں ہے جہاں سے شیطان کا سینگ نکلتا ہے۔(بخاری:3289) اس حدیث میں مشرق سے مراد عراق ہے۔تاریخ گواہ ہے کہ نبی کریم ﷺ کی وفات کے کچھ عرصہ بعد عراق جنگ جمل، صفین، نہروان، واقعہ کربلاء، بنو امیہ اور بنو عباس کی لڑائیاں، پھر تاتاریوں کے خون ریز ہنگاموں کی شکل میں یہ فتنے ظاہر ہوئے۔خوارج وروافض، قدریہ ومعتزلہ اور جہمیہ وغیرہ جیسے گمراہ فرقوں کا ظہور بھی کوفہ، بصرہ وغیرہ عراقی شہروں سے ہوا۔بارہ سو سال تک مسلمانوں کا متفق علیہ یہ رہا کہ  نجد قرن الشیطان سے مراد عراق ہی ہے۔جیسا کہ حنفی شارحین حدیث علامہ کرمانی وعینی اور مسلمہ شارحین حافظ ابن حجر وقسطلانی کی تصریحات سے ظاہر ہوتا ہے۔لیکن جب امام التوحید شیخ محمد بن عبد الوھاب نے نجد یمامہ میں توحید کا علم بلند کیا تو فرقہ غالیہ نے انکے ساتھ بھی وہی سلوک  کرنا شروع کر دیا جو ہر موحد کے ساتھ ہوتا آیا ہے۔ان انہوں نے امام محمد بن عبد الوھاب کو بدنام کرنے کے لئے اس حدیث کا مفہوم بگاڑتے ہوئے  اسے نجد یمامہ پر فٹ کرنا شروع کر دیا۔ زیر تبصرہ کتاب "اکمل البیان فی شرح حدیث نجد الشیطان" محترم حکیم محمد اشرف سندھو صاحب کی تصنیف ہے ، جس میں انہوں نے انہوں نے فرقہ غالیہ کی ان جعل سازیوں کا مستند دلائل سے رد کیا ہے۔ اللہ تعالی سے دعا ہے کہ وہ  مولف موصوف کی اس محنت کو اپنی بارگاہ میں قبول فرمائے اور ان کے میزان حسنات میں اضافہ فرمائے۔آمین(راسخ)

  • 3983 #3115

    مصنف : حکیم محمد اشرف سندھو

    مشاہدات : 4100

    مقام اہلحدیث

    (جمعرات 17 دسمبر 2015ء) ناشر : دار الاشاعت اشرفیہ، سندھو بلو کی، قصور
    #3115 Book صفحات: 161

    مسلک اہل حدیث کوئی نئی جماعت نہیں۔ تمام اہل علم اس بات کو اچھی طرح سے جانتے ہیں کہ اہل حدیث کا نصب العین کتاب و سنت ہے اور جب سے کتاب و سنت موجود ہے تب سے یہ جماعت موجود ہے۔اسی لیے ان کا انتساب کتاب و سنت کی طرف ہے کسی امام یا فقیہ کی طرف نہیں اور نہ ہی کسی گاؤں اور شہر کی طرف ہے۔یہ نام دو لفظوں سے مرکب ہے۔پہلا لفظ"اہل"ہے۔جس کے معنی ہیں والے صاحب دوسرا لفظ"حدیث" ہے۔حدیث نام ہے کلام اللہ اور کلام رسولﷺ کا۔قرآن کو بھی حدیث فرمایا گیا ہے۔اور آپﷺ کے اقوال اور افعال کے مجموعہ کا نام بھی حدیث ہے۔پس اہل حدیث کے معنی ہوئے۔”قرآن و حدیث والے” جماعت اہل حدیث نے جس طریق پر حدیث کو اپنا پروگرام بنایا ہے اور کسی نے نہیں بنایا۔اسی لیے اسی جماعت کا حق ہے۔کہ وہ اپنے آپ کو اہل حدیث کہے۔مسلک اہلحدیث کی بنیاد انہی دو چيزوں پر ہے اور یہی جماعت حق ہے۔ اہل حدیث مروّجہ مذہبوں کی طرح کوئی مذہب نہیں، نہ مختلف فرقوں کی طرح کوئی فرقہ ہے، بلکہ اہل حدیث ایک جماعت اور تحریک کا نام ہے۔ اور وہ تحریک ہے زندگی کے ہر شعبے میں قرآن وحدیث کے مطابق عمل کرنا اور دوسروں کو ان دونوں پر عمل کرنے کی ترغیب دلانا، یا یوں کہ لیجئے کہ اہل حدیث کا نصب العین کتاب وسنت کی دعوت اور اہل حدیث کا منشور قرآن وحدیث ہے۔اور اصلی اہل سنت یہی ہیں۔ زیر تبصرہ کتاب "مقام اہلحدیث" محترم حکیم اشرف صاحب کی تصنیف ہے، جس میں انہوں نے اہل حدیث کے اسی مقام ومرتبے اور شان کو بیان کیا ہے۔ اللہ تعالی سے دعا ہے کہ وہ  مولف موصوف کی اس محنت کو اپنی بارگاہ میں قبول فرمائے اور ان کے میزان حسنات میں اضافہ فرمائے۔آمین(راسخ)

  • 3984 #3112

    مصنف : محمد رفیق سلفی

    مشاہدات : 5305

    البرہان فی قیام رمضان

    (بدھ 16 دسمبر 2015ء) ناشر : ادارہ احیاء السنۃ گوجرانوالہ
    #3112 Book صفحات: 82

    صحیح احادیث کے مطابق رکعاتِ تراویح کی مسنون تعداد آٹھ ہے ۔مسنون تعداد کا مطلب وہ تعداد ہےجو اللہ کے نبی ﷺ سے بسند صحیح ثابت ہے ۔ رکعات ِتراویح کی مسنون تعداد اوررکعات تراویح کی اختیاری تعداد میں فرق ہے ۔ مسنون تعداد کا مطلب یہ ہے کہ جو تعداد اللہ کےنبی ﷺ سے ثابت ہے او راختیاری تعداد کا مطلب یہ ہے کہ وہ تعداد جو بعض امتیوں نے اپنی طرف سے اپنے لیے منتخب کی ہے یہ سمجھتے ہوئے کہ یہ ایک نفل نماز ہے اس لیے جتنی رکعات چاہیں پڑھ سکتے ہیں۔اورصحیح احادیث کے مطابق نبی کریم ﷺ کا رمضان او رغیر رمضان میں رات کا قیام بالعموم گیارہ رکعات سے زیادہ نہیں ہوتا تھااور حضرت جابر کی روایت کے مطابق رسول اللہ ﷺ نے صحابہ کرام کوتین رات جو نماز پڑہائی وہ گیارہ رکعات ہی تھیں او ر حضرت عمر نے بھی مدینے کے قاریوں کو گیارہ رکعات پڑہانے کا حکم دیاتھا اور گیارہ رکعات پڑھنا ہی مسنون عمل ہے ۔امیر المومنین حضر ت عمر بن خطاب ، حضرت علی بن ابی طالب، حضرت ابی بن کعب اور حضرت عبد اللہ بن مسعود سے 20 رکعات قیام اللیل کی تمام روایات سنداً ضعیف ہیں ۔ زیر تبصرہ کتاب ’’ البرہان فی قیام رمضان اعنی ترویح سنت صر ف آٹھ ہیں بجواب تراویج صرف بیس ہیں‘‘ مولانا محمد رفیق سلفی راہوالی کی تصنیف ہے جوانہو ں نے مولوی نور احمد چشتی کی کتاب ’’ نماز تراویح صرف بیس ہیں‘‘ کے جواب میں لکھی ۔ اور چشتی صاحب کی کتاب کا مدلل جواب دیتے ہوئے ثاتب کیا ہےکہ مسنون نمازتراویح کی تعداد صرف آٹھ ہے ۔جبکہ چشتی صاحب پوری کتاب میں کسی صحیح حدیث سے باجماعت بیس تراویح سنت ِ رسول ﷺ تو درکنار خلفاء اربعہ میں سے بھی ثابت نہ کرسکے کہ حضرت ابو بکر صدیق ،حضرت عمرفاروق، حضرت عثمان غنی اور حضرت علی نے بنفس نفیس بیس رکعات تراویح پڑھی ہیں ۔(م۔ا)

  • 3985 #3109

    مصنف : قاری صہیب احمد میر محمدی

    مشاہدات : 8184

    مومن کی نماز

    (منگل 15 دسمبر 2015ء) ناشر : کلیۃ القرآن الکریم والتربیۃ الاسلامیہ قصور
    #3109 Book صفحات: 106

    بلاشبہ نماز ارکانِ اسلام میں سے ایک اہم رکن ہے اوردین کا ستون ہے۔اور مسلمانوں کا امتیازی وصف دن اور رات میں پانچ دفعہ اپنے پروردگار کےسامنے باوضوء ہوکر کھڑے ہونا اور اپنے گناہوں کی معافی مانگنا اور اپنے رب سے اس کی رحمت طلب کرنا ہے ۔نماز انتہائی اہم ترین فریضہ اورا سلام کا دوسرا رکن ِ عظیم ہے جوکہ بہت زیادہ اہمیت کا حامل ہے ۔ کلمۂ توحید کے اقرار کےبعد سب سے پہلے جو فریضہ انسان پر عائد ہوتا ہے وہ نماز ہی ہے ۔اسی سے ایک مومن اور کافر میں تمیز ہوتی ہے ۔ بے نماز کافر اور دائرۂ اسلام سے خارج ہے ۔ قیامت کےدن اعمال میں سب سے پہلے نماز ہی سے متعلق سوال ہوگا۔ نماز بے حیائی اور برائی کے کاموں سے روکتی ہے ۔بچوں کی صحیح تربیت اسی وقت ممکن ہے جب ان کوبچپن ہی سےنماز کا پابند بنایا جائے ۔نماز کی ادائیگی اور اس کی اہمیت اور فضلیت اس قدر اہم ہے کہ سفر وحضر ، میدان ِجنگ اور بیماری میں بھی نماز ادا کرنا ضروری ہے۔اس لیے ہرمسلمان مرد اور عورت پر پابندی کے ساتھ وقت پر نماز ادا کرنا لازمی ہے۔نماز کی اہمیت کے پیش نظر متقدمین ومتأخرين علمائے کرام نےمختلف اسالیب کے ساتھ مختصر ومفصل کتابیں لکھیں ہیں ۔ زیر تبصرہ کتاب’’ مومن کی نماز ‘‘محترم قاری صہیب احمد میری ﷾(فاضل جامعہ لاہور الاسلامیہ و مدینہ یونیورسٹی ،مدیر کلیۃ القرآن الکریم والتربیۃ الاسلامیۃ،پھولنگر) کی نماز کےحوالے سے قرآن وسنت کے دلائل سے مزین ایک اہم کتاب ہے ۔ قاری صاحب نے اس کتاب کو مبتدی طلباء کی ضروریات کو سامنے رکھتے ہوئے اسلوب کو عام فہم رکھنے کی کوشش کی ہے ۔ حتی کہ احادیث کا ترجمہ کرتے وقت بھی عام مفہوم کوترجیح دی ہے۔ اور صحیح احادیث پیش کرنےکی کوشش کی ہے۔ احادیث کی تخریح بھی کردی ہے تاکہ بوقت ضرورت اصل کتاب کی طرف رجوع کرنا آسان ہو۔محترم قاری صاحب ماشاء اللہ اس کتاب کے علاوہ بھی کئی دینی ،تبلیغی اور اصلاحی وعلمی کتب کے مصنف ہیں او رایک معیاری درسگاہ کے انتظام وانصرام کو سنبھالنے کےعلاوہ اچھے مدرس ،واعظ ومبلغ اور ولی کامل حافظ یحیٰ عزیز میر محمدی ﷫ کے صحیح جانشین اور ان کی تبلیغی واصلاحی جماعت کے روح رواں ہیں ۔راقم کو الحمد للہ جامعہ لاہورالاسلامیہ، لاہور میں قاری صاحب کا کلاس فیلو ہونے کا شرف حاصل ہے۔ اللہ تعالیٰ قاری صا حب کے علم وعمل اور زورِ قلم میں اضافہ فرمائے اور دین اسلام کےلیے ان کی خدمات کو شرف ِ قبولیت سے نوازے (آمین) (م۔ ا )

  • 3986 #3110

    مصنف : محمد فاروق رفیع

    مشاہدات : 9978

    صحیح اذکار و وظائف

    (منگل 15 دسمبر 2015ء) ناشر : فصل الخطاب للنشر و التوزیع
    #3110 Book صفحات: 411

    شریعتِ اسلامیہ میں عبادات اللہ اور اس کے بندوں کے درمیان مناجات کانام ہے اور بندے کا اپنے خالق سےقلبی تعلق کا اظہار ہے ۔ایک مسلمان جب اپنی غمی،خوشی اور زندگی کے دیگر معاملات میں اللہ سےرہنمائی حاصل کرتا ہے تو اس کا یہ تعلق اس کے رب سے اور بھی گہرا ہوجاتا ہے ۔ عبادات کاایک حصہ ان دعاؤں پر مشتمل جو ایک مسلمان چوبیس گھنٹوں میں نبی ﷺ کی دی ہوئی رہنمائی کے مطابق بجا لاتا ہے او ر یقیناً مومن کےلیے سب سے بہترین ذریعہ دعا ہی ہے جس کے توسل سے وہ اپنے رب کو منالیتا ہے اور اپنی دنیا وآخرت کی مشکلات سے نجات پاتا ہے۔کتبِ احادیث نبی کریمﷺ کی دعاؤں سے بھری پڑی ہیں ۔مگر سوائے صحیح بخاری اور صحیح مسلم کے تمام احادیث کی کتب میں صحیح ضعیف اور موضوع روایات مل جاتی ہیں ۔دعاؤں پر لکھی گئی بے شمار کتب موجود ہیں اوران میں ایسی بھی ہیں جن میں ضعیف وموضوع روایات کی بھر مار ہے۔ زیر تبصرہ کتاب ’’صحیح اذکارووظائف‘‘محترم جناب مولانا محمد فاروق رفیع﷾(استاد الحدیث والفقہ، جامعہ لاہور الاسلامیہ ،لاہور) کی کاوش ہے۔اس کتاب کی انفرادیت یہ ہے کہ اس میں فقط صحیح اور حسن احادیث ہی پر اکتفاء کیاگیا ہے اور زندگی کے ہر پہلوپر محیط اور ہرمشکل کے حل پرمشتمل صحیح اذکار وظائف اس کتاب جمع کردیے گئے ہیں اور ساتھ قرآنی دعائیں بھی شامل کردی گئی ہیں۔ یہی وصف اسے دیگر کتب سے ممتاز وفائق کرتا ہے ۔ تاکہ عام لوگ اس سے بھرپور استفادہ کرسکیں اور صحیح دعاؤں کا اہتمام کر کے اللہ تعالیٰ کےمقرب ومحترم قرار پائیں۔فاضل مصنف اس کے کتاب کے علاوہ بھی ماشاء اللہ تقریبا نصف درجن کتب کے مصف و مؤلف ہیں اور اذکار وظائف کے موضوع پر معروف زمانہ ومقبول عام کتاب ’’حصن المسلم‘‘ اور ’’اذکار مسلم‘‘ پرتحقیق وتخریج کا کام بھی کرچکے ہیں یہ دونوں کتابیں طبع ہوکر عوام الناس تک پہنچ چکی ہیں اور ویب سائٹ بھی موجود ہیں ۔ اللہ تعالیٰ ان کے علم وعمل اور زور ِقلم میں اضافہ فرمائے (آمین)(م۔ا)

  • 3987 #3107

    مصنف : قاری محمد ادریس العاصم

    مشاہدات : 4374

    الکواکب النیرۃ فی وجوہ الطیبۃ

    (پیر 14 دسمبر 2015ء) ناشر : قرآءت اکیڈمی لاہور
    #3107 Book صفحات: 90

    قرآن مجید اللہ تعالی کی طرف سے نازل کی جانے والی آسمانی کتب میں سے سب سے  آخری  کتاب ہے ۔جسےاللہ تعالی نے امت کی آسانی کی غرض سے قرآن مجید کو سات حروف پر نازل فرمایا ہے۔ یہ تمام کے تمام ساتوں حروف عین قرآن اور منزل من اللہ ہیں۔ان تمام پرایمان لانا ضروری اور واجب ہے،اوران کا انکار کرنا کفر اور قرآن کا انکار ہے۔اس وقت دنیا بھر میں سبعہ احرف پر مبنی دس قراءات  اور بیس روایات پڑھی اور پڑھائی جارہی ہیں۔اور ان میں سے چار روایات (روایت قالون،روایت ورش،روایت دوری اور روایت حفص)ایسی ہیں جو دنیا کے کسی نہ کسی حصے میں باقاعدہ رائج اور متداول ہیں،عالم اسلام کے ایک بڑے حصے پر قراءت امام عاصم بروایت حفص رائج ہے، جبکہ مغرب ،الجزائر ،اندلس اور شمالی افریقہ میں قراءت امام نافع بروایت ورش  ، لیبیا ،تیونس اور متعدد افریقی ممالک میں روایت قالون عن نافع ،مصر، صومالیہ، سوڈان اور حضر موت  میں روایت دوری عن امام ابو عمرو بصری رائج اور متداول ہے۔ہمارے ہاں مجلس التحقیق الاسلامی میں ان چاروں متداول روایات(اور مزید روایت شعبہ) میں مجمع ملک فہد کے مطبوعہ قرآن مجید بھی موجود ہیں۔عہد تدوین علوم سے کر آج تک قراءات قرآنیہ کے موضوع پر بے شمار اہل علم اور قراء نے کتب تصنیف فرمائی ہیں اور ہنوز یہ سلسلہ جاری وساری ہے۔طیبۃ النشر  علامہ ابن الجزری ﷫کی قراءات عشرہ کبری پر اہم ترین اساسی اور نصابی منظوم کتاب ہے ۔ اللہ تعالی نے اسے بھی شاطبیہ کی مانند بے پناہ مقبولیت سے نوازا ہے،جو قراءات عشرہ کبری کی تدریس کے لئے ایک مصدر کے حیثیت رکھتی ہے۔متعدد علماء  اور قراءنے اس کی شروحات لکھی ہیں، جنہیں یہاں بیان نہیں کیا جا سکتا ہے ۔ زیر نظر کتاب ''الکواکب النیرۃ فی وجوہ الطیبۃ"شیخ القراءقاری محمد ادریس العاصم صاحب کی تالیف ہے۔جس میں انہوں نے شاطبیہ اور درہ سے زائد ان وجوہ کو جمع فرما دیا ہے جو علامہ ابن الجزری نے اپنی کتاب "طیبۃ النشر" میں بیان کی ہیں۔ مولف موصوف نے ان وجوہ کو انتہائی  آسان اور سہل انداز میں پیش کیا ہے،  جسے سامنے رکھ آسانی سے عشرہ کبری پڑھی جا سکتی ہے۔ اللہ تعالی قراء ات  قرآنیہ  کے حوالے سے سر انجام دی گئی ان کی ان خدمات جلیلہ کو قبول فرمائے، اور ان کے میزان حسنات میں اضافہ فرمائے۔آمین(راسخ)

  • 3988 #3108

    مصنف : نور محمد حقانی

    مشاہدات : 12727

    نورانی قاعدہ ( نور محمد حقانی )

    (پیر 14 دسمبر 2015ء) ناشر : دار الابلاغ، لاہور
    #3108 Book صفحات: 28

    اللہ تعالیٰ نے قرآن مجید کو بندوں کی رشد و ہدایت کے لیے نازل فرمایاہے۔،یہ اللہ تعالیٰ کی طرف سے نازل کیا جانے والا ایسا کلام ہے جس   کے ایک ایک حرف کی تلاوت پر دس دس نیکیاں ملتی ہیں۔اور قرآن مجید کی درست تلاوت اسی وقت ہی  ممکن ہو سکتی ہے، جب اسے علم تجویدکے  قواعد وضوابط اور اصول وآداب کے ساتھ پڑھا جائے۔ اللہ تعالیٰ نے قرآن کریم کو ترتیل کے ساتھ پڑھنے کا حکم دیا ہے ۔لہٰذا قرآن کریم کو اسی طرح پڑھا جائے جس طرح اسے پڑھنے کا حق ہے۔اور ہرمسلمان کے لیے ضروری ہے کہ وہ علمِ تجوید کے بنیادی قواعد سے آگاہی حاصل کرے،اور قراء کرام کا تجربہ گواہ ہے کہ اگر بچپن میں ہی تلفظ کے ساتھ قاعدہ پڑھا دیا جائے تو بڑی عمر میں تلفظ کا مسئلہ پیدا نہیں ہوتا ہے۔ زیر تبصرہ " نورانی قاعدہ " محترم مولانا نو ر محمد حقانی صاحب﷫ کا مرتب کردہ ہے ، جس میں انہوں نے قاعدے کی معروف تختیوں  کے ساتھ ساتھ جا بجا تجوید کے قواعد بھی بیان کر دئیے ہیں اور ساتھ نماز اور مسنون دعائیں جمع کر دی ہیں تاکہ بچے قاعدے کے ساتھ نماز اور چند ضروری دعائیں بھی بچپن ہی سے یاد کر لیں۔اللہ تعالی سے دعا ہے کہ وہ  مولف موصوف کی اس محنت کو اپنی بارگاہ میں قبول فرمائے اور ان کے میزان حسنات میں اضافہ فرمائے۔آمین(راسخ)

  • 3989 #3106

    مصنف : محمد بن عبد الوہاب تمیمی

    مشاہدات : 6107

    کتاب الکبائر ( محمد بن عبد الوہاب )

    (اتوار 13 دسمبر 2015ء) ناشر : نعمانی کتب خانہ، لاہور
    #3106 Book صفحات: 227

    اللہ اور اس کے رسول اکرم ﷺ کی نافرمانی کاہر کام گناہ کہلاتا ہے ۔ اہل علم نے کتاب وسنت کی روشنی میں گناہ کی دو قسمیں بیان کی ہیں ۔ صغیرہ گناہ یعنی چھوٹے گناہ اور کبیرہ گناہ یعنی بڑے گناہ۔ اہل علم نے کبیرہ گناہوں کی فہرست میں ان گناہوں کوشمار کیا ہے جن کےبارے میں قرآن وحدیث میں واضح طور پر جہنم کی سزا بتائی گئی ہے یا جن کے بارے میں رسول اکرمﷺ نے شدید غصہ کا اظہار فرمایا ہے ۔اور صغیرہ گناہ وہ ہیں جن سے اللہ اوراس کے رسول نےمنع توفرمایا ہے ، لیکن ان کی سزا بیان نہیں فرمائی یا ان کے بارے میں شدید الفاظ استعمال نہیں فرمائے یا اظہارِ ناراضگی نہیں فرمایا۔کبیرہ اور صغیرہ گناہوں کی وجہ سے آدمی پر سب سے بڑی ہلاکت اور مصیبت تو یقیناً آخرت میں ہی آئے گی جہاں اسے چاروناچار جہنم کاعذاب بھگتنا پڑے گا لیکن اس دینا میں بھی گناہ انسان کے لیے کسی راحت یاسکون کا باعث نہیں بنتے بلکہ انسان پر آنے والے تمام مصائب وآلام،بیماریاں اور پریشانیاں تکلیفیں اور مصیبتیں درحقیقت ہمارے گناہوں کی وجہ سے ہی آتی ہیں ۔کبیرہ گناہ کا موضوع ہمیشہ علماء امت کی توجہ کامرکز رہا ہے چنانچہ اس پر مستقل کتابیں بھی لکھی گئی ہیں اور شروح حدیث وکتبِ اخلاق میں یہ بحث ضمناً بھی آئی ہے ۔مستقل تصانیف میں امام ذہبی ، شیخ احمد بن ہیثمی ،ابن النحاس، محمد بن عبدالوہاب، اور شیخ احمد بن حجر آل بوطامی ﷭ کی کتابیں قابل ذکر ہیں ۔ زير تبصره کتاب’’کتاب الکبائر‘‘ شیخ الاسلام محمد بن عبد الوہاب ﷫ کی کتاب ’’ کتاب الکبائر‘‘ کا سلیس اردو ترجمہ ہے ۔اس کتاب میں شیخ موصوف نے 124 ابواب کی صورت میں گناہ کبیرہ کو قرآنی آیات اور احادیث نبویہ ﷺ سے مزین کیا ہے ۔شیخ کی یہ کتاب مختصر ہونے کے باوجود اپنے موضوع میں بہترین کتاب ہے ۔ اس اہم کتاب کا ترجمہ مولانا محمود احمد غضنفر﷫(مترجم ومصف کتب کثیرہ ) نے کیا ہے۔ اللہ تعالیٰ مصنف ،مترجم اور ناشرین کو ان کی محنتوں کابہترین صلہ عطا فرمائے ، کتاب کو شرف قبولیت سے نوازے اور اسے پڑھنے والوں کے لیے نفع بخش بنائے (آمین) م۔ا)

  • 3990 #3101

    مصنف : عبد المنان راسخ

    مشاہدات : 6542

    لعنتی کون

    (ہفتہ 12 دسمبر 2015ء) ناشر : مکتبہ قدوسیہ،لاہور
    #3101 Book صفحات: 137

    لعنت دھتکار اور پھٹکار کا عربی نام ہے اور لعنت ایک بدعا ہے اس کا معنی اللہ کی رحمت سے دور ہونے اور محروم ہونے کے ہیں جب کوئی کسی پر لعنت کرتا ہے توگویا وہ اس کے حق میں بدعا کرتا ہے کہ تم اللہ کی رحمت سے محروم ہو جاؤ رسول کریم ﷺ نے کسی پر لعنت کرنے کو بڑی سختی سے منع کیا فرمایا ہے یہاں تک کہ بے جان چیزوں پر بھی لعنت کرنے سے منع کیا فرمایا ہے لعنت اور ناشکری جہنم میں جانے کا باعث بن سکتے ہیں جیسے کہ نبی ﷺ نے فرمایا’’ اے عورتو! صدقہ کیا کرو میں نےجہنم میں دیکھاکہ عورتوں کی تعدادزیادہ ہے عورتوں نےعرض کیا یارسول اللہﷺ اس کی کیاوجہ ہے؟ آپ نے ارشاد فرمایا کہ ’’تم لعنت زیادہ کرتی ہو اور اپنے شوہر کی ناشکری کرتی ہو ‘‘۔ جس شخص پر اللہ اور اس کے رسول ﷺ کی لعنت ہو اس کی دینوی اخروی ذلت ورسوائی میں قعطا کوئی شک وشبہ نہیں او روہ خسارے ہی خسارے میں ہے۔بحیثیت مسلم ہم سب مسلمانوں پر لازم ہےکہ ہم ملعون کام کرنا تودرکنار ن کی طرف دیکھنا بھی برداشت نہ کریں ۔ کیوں کہ جن اعمال واشیاء اور حرکات سے اللہ اوراس کے رسول ﷺ کو نفرت ہے اس سے نفرت کرنا ہم سب پر فرض ہے اور جزو ایمان ہونے کے ساتھ ساتھ تکمیل ایمان کے لیے شرط ہے۔ زیر تبصرہ کتاب ’’لعنتی کون‘‘محترم مولانا ابو الحسن عبدالمنان راسخ ﷾( مصنف کتب کثیرہ) کی مرتب شدہ ہے۔ انہوں نے علمی وتحقیقی انداز میں اس کتا ب میں لوگوں کو اس بات کی دعوت ِفکر دی ہے کہ وہ لعنت کےاسباب سے مکمل اجتناب واحتراز کریں اور جو افراد دنیا کی رنگ رلیوں میں مست حدوو اللہ کو پامال کر رہے ہیں ان کو خبردار کیا ہے کہ وہ لعنت کی بجائے رحمت کے مستحق ٹھریں۔موصوف نے لعنت کے متعلق قرآنی آیات و احادث کو جمع کر کے انہیں بڑے احسن انداز سے مرتب کیا ہے اور سب کی سب صحیح احادیث ہی جمع کی ہیں۔ ضعیف احادیث سے مکمل اجتناب کیا ہے اور احادیث کے مکمل حوالہ جات پیش کیے ہیں ۔اللہ تعالیٰ ہم سب کو اپنی اور اپنے آخری رسول سیدنا حضرت محمد رسول اللہ ﷺ کی لعنت سے محفوظ فرمائے اورجن کاموں کے کرنےپر لعنت پڑتی ہے اللہ تعالیٰ ان سے بچنے کی ہمت اورتوفیق عطا فرمائے اور رحمتیں ہی رحمتیں حاصل کرنے کی سعادت نصیب فرمائے اور فاضل مصنف کی تبلیغی واصلاحی ،تصنیفی خدمات کو شرف ِقبولیت سے نوازے،ان کے علم وعمل اور زور ِقلم میں اضافہ فرمائے ۔اور ان کی تمام کتب کوعوام الناس کےلیےنفع بخش بنائے (آمین) (م۔ا)

  • 3991 #3103

    مصنف : عبد اللہ دانش

    مشاہدات : 10620

    شادی اسلام کی نظر میں

    (ہفتہ 12 دسمبر 2015ء) ناشر : مدرسہ تجوید القرآن رحمانیہ جسٹرڈ لاہور
    #3103 Book صفحات: 68

    شادی ایک سماجی  تقریب ہے جو دنیا کے  ہر مذہب ہر خطے  اور ہر قوم میں جاری وساری ہے کیونکہ اس کا تعلق زندگی کی بقا اور تسلسل کے اس مخصوص عمل سے  ہے جسے چھوڑ دینے  سے  نسلِ انسانی  ہی منقطع ہوکررہ  جائے گی۔اسکی اہمیت کےپیش نظر  ہر قوم اور ہر مذہب نے اس کے لیے  اپنے اپنے معاشرتی اور مذہبی پس منظر  میں  طریقے وضع کر رکھے ہیں ۔یہ طریقے بہت سی رسومات کا مجموعہ  ہیں۔ان رسومات کے بعض پہلویا تو انتہائی شرم ناک ہیں یا  اہل  معاشرہ اور شادی کرانے والے شخص اوراس کے متعلقین کے لیے  مالی اور جسمانی  تکلف اور تکلیف کاباعث  ہیں۔دینِ اسلام میں بھی شادی  کوایک  اہم معاشرتی تقریب کی حیثیت  حاصل ہے  ۔تقریب نکاح کاطریقہ اس قدر آسان ہونے کے باوجود ہمارے  موجودہ معاشرے میں  اسے ایک مشکل  ترین تقریب بنادیاگیا ہے ۔بات طے کرنے  سےلے کر قدم قدم پر ایسی رسومات ادا کی جاتی  ہیں جن    میں مال خرچ بھی ہوتا ہے  اور متعلقین کوبھی  بار بار مال  اور وقت خرچ کر کے ان رسومات میں شریک کیا جاتا ہے ۔ ان رسومات پر ایک  طائرانہ  نظر رڈالنے سے یہ پتہ چلتا ہے کہ ان میں سے  اکثر  کاتعلق ہندو مذہب کی شادی کی رسومات سے ہے ۔اور  کچھ لوازمات مغربی معاشرے کے بھی  شامل  کر لیے  گیے ہیں۔ زیر تبصرہ کتابچہ  ’’شادی اسلام کی نظر میں‘‘ مولانا عبد اللہ دانش صاحب کی تحریر ہے۔انہوں نے اس  موضوع کو بڑے ہی مؤثر  ودلکش  اور دلنشیں انداز میں  پیش فرمایا ہے  اور اس کتابچہ کو کتاب وسنت کےحوالہ جات سے مزین کیا ہے ۔اللہ تعالیٰ اس کتابچہ کو عوام الناس کی اصلاح کا  ذریعہ بنائے (آمین) (م۔ا)

  • 3992 #3098

    مصنف : ابو الفوزان کفایت اللہ سنابلی

    مشاہدات : 13857

    اثبات الدلیل علی توثیق مؤمل بن اسماعیل

    (جمعہ 11 دسمبر 2015ء) ناشر : اسلامک انفارمیشن سینٹر، ممبئ
    #3098 Book صفحات: 22

    حدیث کو نقل کرنے والے راویوں کو پرکھنے کے فن کو "جرح و تعدیل" کہا جاتا ہے۔ اگر کسی راوی کو پرکھنے کے نتیجے میں اس کی مثبت صفات سامنے آئیں اور وہ شخص قابل اعتماد قرار پائے تو اسے "تعدیل" یعنی 'قابل اعتماد قرار دینا' کہا جاتا ہے۔ اگر راوی کی منفی شہرت سامنے آئے اور اس پر الزامات موجود ہوں تو اسے "جرح" یعنی 'ناقابل اعتماد قرار دینا' کہا جاتا ہے۔نبی کریم ﷺ کی احادیث ہم تک راویوں کی وساطت سے پہنچی ہیں۔ ان راویوں کے بارے میں علم ہی حدیث کے درست ہونے یا نہ ہونے کی بنیاد ہے۔ اسی وجہ سے حدیث کے ماہرین نے راویوں کے حالات اور ان سے روایات قبول کرنے کی شرائط بیان کرنے کا اہتمام کیا ہے۔ یہ شرائط نہایت ہی گہری حکمت پر مبنی ہیں اور ان شرائط سے ان ماہرین حدیث کے گہرے غور و خوض اور ان کے طریقے کی اہمیت کا اندازہ ہوتا ہے۔ان میں سے کچھ شرائط کا تعلق راوی کی ذات سے ہے اور کچھ شرائط کا تعلق کسی راوی سے حدیث اور خبریں قبول کرنے سے ہے۔ دور قدیم سے لے کر آج تک کوئی ایسی قوم نہیں گزری جس نے اپنے افراد کے بارے میں اس درجے کی معلومات مہیا کرنے کا اہتمام کیا ہو۔ کوئی قوم بھی اپنے لوگوں سے خبریں منتقل کرنے سے متعلق ایسی شرائط عائد نہیں کر سکی جیسی ہمارے علمائے حدیث نے ایجاد کی ہیں۔ ایسی روایات جن کے منتقل کرنے والے راویوں کے ناموں کا علم نہ ہو سکے کے بارے میں یہ خطرہ ہے کہ کسی غلط خبر کو صحیح سمجھ لیا جائے۔ اس وجہ سے ایسی روایات کے سچے یا جھوٹے ہونے کی تصدیق نہیں کی جا سکتی۔ زیر تبصرہ کتاب" اثبات الدلیل علی توثیق مؤمل بن اسماعیل "انڈیا کے معروف عالم دین، محقق محترم ابو الفوزان کفایت اللہ السنابلی صاحب کی تصنیف ہے ،جس میں انہوں نے راوی حدیث مؤمل بن اسماعیل کے بارے میں پچیس(25) محدثین سے توثیق ثابت کرتے ہوئے ان پر جرح کے اقوال کا جائزہ لیا ہے۔اللہ تعالی سے دعا ہے کہ وہ  مولف موصوف کی اس محنت کو اپنی بارگاہ میں قبول فرمائے اور ان کے میزان حسنات میں اضافہ فرمائے۔۔آمین(راسخ)

  • 3993 #3099

    مصنف : ابو الفوزان کفایت اللہ سنابلی

    مشاہدات : 6906

    ازالۃ الکرب عن توثیق سماک بن حرب

    (جمعہ 11 دسمبر 2015ء) ناشر : اسلامک انفارمیشن سینٹر، ممبئ
    #3099 Book صفحات: 25

    حدیث کو نقل کرنے والے راویوں کو پرکھنے کے فن کو "جرح و تعدیل" کہا جاتا ہے۔ اگر کسی راوی کو پرکھنے کے نتیجے میں اس کی مثبت صفات سامنے آئیں اور وہ شخص قابل اعتماد قرار پائے تو اسے "تعدیل" یعنی 'قابل اعتماد قرار دینا' کہا جاتا ہے۔ اگر راوی کی منفی شہرت سامنے آئے اور اس پر الزامات موجود ہوں تو اسے "جرح" یعنی 'ناقابل اعتماد قرار دینا' کہا جاتا ہے۔نبی کریم ﷺ کی احادیث ہم تک راویوں کی وساطت سے پہنچی ہیں۔ ان راویوں کے بارے میں علم ہی حدیث کے درست ہونے یا نہ ہونے کی بنیاد ہے۔ اسی وجہ سے حدیث کے ماہرین نے راویوں کے حالات اور ان سے روایات قبول کرنے کی شرائط بیان کرنے کا اہتمام کیا ہے۔ یہ شرائط نہایت ہی گہری حکمت پر مبنی ہیں اور ان شرائط سے ان ماہرین حدیث کے گہرے غور و خوض اور ان کے طریقے کی اہمیت کا اندازہ ہوتا ہے۔ان میں سے کچھ شرائط کا تعلق راوی کی ذات سے ہے اور کچھ شرائط کا تعلق کسی راوی سے حدیث اور خبریں قبول کرنے سے ہے۔ دور قدیم سے لے کر آج تک کوئی ایسی قوم نہیں گزری جس نے اپنے افراد کے بارے میں اس درجے کی معلومات مہیا کرنے کا اہتمام کیا ہو۔ کوئی قوم بھی اپنے لوگوں سے خبریں منتقل کرنے سے متعلق ایسی شرائط عائد نہیں کر سکی جیسی ہمارے علمائے حدیث نے ایجاد کی ہیں۔ ایسی روایات جن کے منتقل کرنے والے راویوں کے ناموں کا علم نہ ہو سکے کے بارے میں یہ خطرہ ہے کہ کسی غلط خبر کو صحیح سمجھ لیا جائے۔ اس وجہ سے ایسی روایات کے سچے یا جھوٹے ہونے کی تصدیق نہیں کی جا سکتی۔ زیر تبصرہ کتاب"ازالۃ الکرب عن توثیق سماک بن حرب"انڈیا کے معروف عالم دین، محقق محترم ابو الفوزان کفایت اللہ السنابلی صاحب کی تصنیف ہے ،جس میں انہوں نے راوی حدیث سماک بن حرب کے بارے میں پینتیس محدثین سے توثیق ثابت کرتے ہوئے ان پر جرح کے اقوال کا جائزہ لیا ہے۔اللہ تعالی سے دعا ہے کہ وہ  مولف موصوف کی اس محنت کو اپنی بارگاہ میں قبول فرمائے اور ان کے میزان حسنات میں اضافہ فرمائے۔۔آمین(راسخ)

  • 3994 #3096

    مصنف : علامہ ابن ابی العز الحنفی

    مشاہدات : 51777

    اسلامی عقائد اردو ترجمہ شرح عقیدہ طحاویہ

    (جمعرات 10 دسمبر 2015ء) ناشر : ضیاء السنہ ادارۃ الترجمہ و التالیف، فیصل آباد
    #3096 Book صفحات: 676

    اعمال صالحہ کا اعتبار ایمان پر موقوف ہے اس لیے کہ ایمان اصل ہے ۔ امام بخاری﷫ نے اعتقادی اصولوں کو کتاب الایمان اور کتاب التوحید کے تحت نہایت مفصل او رمدلل بیان فرمایا ۔امام ابوداؤد اوربعض دیگر آئمہ کرام نے ان اصولوں کو کتا ب السنۃ کے تحت ذکر کیا ہے جہاں اثباتی انداز میں اللہ کی ربوبیت، الوہیت اس کے اوصاف کا ذکر فرمایا ہے وہاں منفی انداز میں ان فرقوں کو گمراہ قرار دیا جنہوں نے اللہ کی صفات کا انکار کیا ۔ مسائل عقیدہ پر خصوصیت کے ساتھ بعض جلیل القدر اہل علم نے عقائد کے عنوان پر کتابیں تالیف کی ہیں ۔شیخ الاسلام ابن تیمیہ ﷫ نے العقیدۃ الواسطیہ، العقیدۃالحمویہ،شرح العقیدہ الاصفہانیہ او رامام طحاوی﷫ نے العقیدۃالطحاویہ کے نام سے رسائل تالیف فرمائے۔ ان کے علاوہ بعض دیگر محدثین نے نہایت عمدہ او رمؤثر انداز میں کتابیں تالیف کیں۔ہنوز یہ سلسلہ جاری وساری ہے۔ زیرنظر کتاب ’’اسلامی عقائد اردور ترجمہ شر ح عقیدہ طحاویہ‘‘علامہ ابو جعفر الورّاق الطحاوی﷫ کی عقیدہ کے موضوع پر معروف کتاب ’’ العقیدہ الطحاویہ ‘‘ کی شرح کا اردو ترجمہ ہے ۔ عقید ہ طحاویہ کی یہ ضخیم شرح علامہ ابن ابی العز الحنفی نےترتیب دی ۔جس میں احسن انداز میں اسلامی عقائد کا احاطہ کیا گیا ہے اور اہل سنت والجماعت کےعقائد بیان کیے گئے ۔ہیں۔ کتاب مذکور کی خو بی یہ ہے کہ تمام اسلامی عقائد کو مختصراً بیان کردیا گیا ہے اور باطل فرقوں کے بالمقابل اہل سنت والجماعت کے افکارونظریات کی نمائندگی کی گئی ہے یہ شرح اپنی اہمیت وافادیت کے باعث تقریبا تمام مدارس عربیہ،جامعہ اسلامیہ مدینہ منورہ اور دیگر سعودی عرب کی جامعات وکلیات کے نصاب میں شامل ہے۔کتاب کے آغاز میں علامہ ناصر الدین البانی ﷫ کامقدمہ نہایت قیمتی نادر معلومات کا خزانہ ہے جس میں انہو ں نے احادیث کے بارے میں نادر معلومات بہم پہنچائی ہیں۔ علامہ زاہد الکوثری اور ان کے شاگرد علامہ ابو غدہ کے اعتراضات کے جس علمی تحقیقی انداز میں انہوں نے پوسٹ مارٹم کیا ہے یقیناً انہی کا حصہ ہے ۔ شرح عقیدہ طحاویہ کا یہ سلیس و آسان فہم ترجمہ معروف عالم دین مصنف ومترجم کتب کثیرہ مولانا محمد صادق خلیل ﷫ نے تقریبا تیس سال قبل شائع کر کے اپنے ادارہ ضیاء السنۃ سے شائع کیا ہے جسے مدارس کے اساتذہ وطلباء کے ہاں بڑی مقبولیت حاصل ہوئی ۔اللہ تعالیٰ ان کی اس کاوش کوقبول فرمائے اور ان کےمیزان حسنات میں اضافہ فرمائے (آمین) (م۔ا)

  • 3995 #3097

    مصنف : ابو عبد الرحمٰن شبیر بن نور

    مشاہدات : 6824

    جنت کی راہ

    (جمعرات 10 دسمبر 2015ء) ناشر : نور اسلام اکیڈمی، لاہور
    #3097 Book صفحات: 283

    جنت وہ باغ جس کے متعلق انبیاء کی تعلیمات پرایمان لا کر نیک اور اچھے کام کرنے والوں کو خوشخبری دی گئی ہے۔ یہ ایسا حسین اور خوبصورت باغ ہے جس کی مثال کوئی نہیں ۔یہ مقام مرنے کے بعد قیامت کے دن ان لوگوں کو ملے گا جنہوں نے دنیا میں ایمان لا کر نیک اور اچھے کام کیے ہیں۔ قرآن مجید نے جنت کی یہ تعریف کی ہے کہ اس میں نہریں بہتی ہوں گی، عالیشان عمارتیں ہوں گی،خدمت کے لیے حور و غلمان ملیں گے، انسان کی تمام جائز خواہشیں پوری ہوں گی، اور لوگ امن اور چین سے ابدی زندگی بسر کریں گے۔نبی کریم ﷺنے فرمایا ہے کہ:’’جنت میں ایسی ایسی نعمتیں ہیں جنھیں کسی آنکھ نے دیکھا نہیں نہ کسی کان نے ان کی تعریف سنی ہے نہ ہی ان کا تصور کسی آدمی کے دل میں پیدا ہوا ہے۔‘‘(صحیح مسلم: 2825) اور ارشاد باری تعالیٰ ہے’’ ابدی جنتوں میں جتنی لوگ خود بھی داخل ہوں گے اور ان کے آباؤاجداد، ان کی بیویوں اور اولادوں میں سے جو نیک ہوں گے وہ بھی ان کے ساتھ جنت میں جائیں گے، جنت کے ہر دروازے سے فرشتے اہل جنت کے پاس آئیں گے اور کہیں گے تم پر سلامتی ہو تم یہ جنت تمھارے صبر کا نتیجہ ہے آخرت کا گھر تمھیں مبارک ہو‘‘۔(سورۂ الرعدآیت نمبر: 23،24) حصول جنت کےلیے انسان کو کوئی بھی قیمت ادا کرنی پڑے تو اسے ادا کرکے اس کامالک ضرور بنے۔ زیر تبصرہ کتاب ’’جنت کی راہ ‘‘ مولانا ابو عبد الرحمن شبیربن نور کی تصنیف ہے ۔اس کتاب کوانہوں نے تین ابواب میں تقسیم کیا ہے ۔ باب اول میں جنت کیسی ہوگی اوراہل جنت پر اللہ تعالیٰ کی طرف سے کیا کیا عنائتیں اور نوازشیں ہوں گی کا بیان ہے ۔ اور باب دوم میں جنت میں داخلے کی لازمی شرطوں کابیان ہے ۔ تیسرے باب میں ان ’’سو (100) اعمال کا تذکرہ ہے جو کسی مومن کو جنت میں لے جانے کاسبب بن سکتے ہیں ۔اور شروع میں ایک مفصل تمہید ہے جس میں مبادی واصول بیان کیے گئے ہیں ۔ نیز ڈاکٹر محمد نذیر مسلم کا جامع اورعلمی طویل مقدمہ بھی شامل اشاعت ہے ۔ فاضل مصنف نے تمام مسائل کو کتاب اللہ اور ثابت شدہ احادیث کے حوالے سے بیان کیاہے اور اقوال، قصے ،کہانیاں، ذاتی آراء، خواب اوراس طرح کے غیر مستند ذرائع معلومات سےمکمل اجتناب کیا ہے ۔اللہ تعالیٰ اس کتاب کواہل اسلام کےلیے نفع بخش بنائے اور ہر مومن موحدکو جنت میں داخلہ نصیب فرمائے (آمین)(م۔ا)

  • 3996 #3100

    مصنف : عبد الباسط قریشی

    مشاہدات : 10887

    نماز کی اہمیت اور انسانی زندگی پر اس کے اثرات

    (جمعرات 10 دسمبر 2015ء) ناشر : کتب خانہ مظہری، کراچی
    #3100 Book صفحات: 55

    مسلمانوں کا امتیازی وصف دن اور رات میں پانچ دفعہ اپنے پروردگار کےسامنے باوضوء ہوکر کھڑے ہونا اور اپنے گناہوں کی معافی مانگنا اور اپنے رب سے اس کی رحمت طلب کرنا ہے ۔نماز انتہائی اہم ترین فریضہ اورا سلام کا   دوسرا رکن ِ عظیم ہے جوکہ بہت زیادہ اہمیت کا حامل ہے ۔ کلمۂ توحید کے اقرار کےبعد سب سے پہلے جو فریضہ انسان پر عائد ہوتا ہے وہ نماز ہی ہے ۔اسی سے ایک مومن اور کافر میں تمیز ہوتی ہے ۔ بے نماز کافر اور دائرۂ اسلام سے خارج ہے ۔ قیامت کےدن اعمال میں سب سے پہلے نماز ہی سے متعلق سوال ہوگا۔ نماز بے حیائی اور برائی کے کاموں سے روکتی ہے ۔بچوں کی صحیح تربیت اسی وقت ممکن ہے جب ان کوبچپن ہی سےنماز کا پابند بنایا جائے ۔ قرآن وحدیث میں نماز کو بر وقت اور باجماعت اداکرنے کی بہت زیاد ہ تلقین کی گئی ہے ۔نماز کی ادائیگی اور اس کی اہمیت اور فضلیت اس قدر اہم ہے کہ سفر وحضر ، میدان ِجنگ اور بیماری میں بھی نماز ادا کرنا ضروری ہے۔اس لیے ہرمسلمان مرد اور عورت پر پابندی کے ساتھ وقت پر نماز ادا کرنا لازمی ہے۔ نماز کی اہمیت وفضلیت پر بیسیوں کتب موجود ہیں   جس میں نماز کے جملہ احکام ومسائل بیان کیے گیے ہیں۔ زیر تبصرہ کتابچہ’’ نماز کی اہمیت اورانسانی زندگی پر اس کے اثرات‘‘ محترم جناب عبد الباسط کی تحریر ہے جس میں انہوں نے قرآنی آیات اور احادیث نبویہ کی روشنی میں نماز کی غیر معمولی اہمیت اورزندگی پر اس کے صالح انقلابی اثرات کو بڑے آسان اوردل نشیں انداز میں پیش کیا ہے غیر مسلموں اور نو مسلموں کو نمازکی ضرورت و افادیت سمجھانے میں یہ رسالہ   معاون ثابت ہوسکتاہے۔ اللہ تعالیٰ اس کتابچہ کو عوام الناس کےلیےنفع بخش بنائے۔ (آمین) ( م۔ا)

  • 3997 #3093

    مصنف : ابن آدم

    مشاہدات : 13406

    الجبت و طاغوت جادو اور شیطان

    (بدھ 09 دسمبر 2015ء) ناشر : نا معلوم
    #3093 Book صفحات: 115

    کوئی مانے یا نہ مانے مگر یہ ایک ٹھوس حقیقت ہے کہ دین کے بارے میں اکثر مسلمانوں کا رویہ مثبت نہیں ہے۔اس سلسلے میں ایک تو ہماری معلومات بہت کم  ہیں۔اس قدر کم کہ انہیں واجبی بھی نہیں کہا جا سکتا ۔دوسرے دین کے نام پر ہم جس طرح کے قول وفعل کا مظاہرہ کرتے ہیں اسے خالص دین ہر گز نہیں کہا جا سکتا۔کیونکہ جو کچھ ہم پیش کرتے ہیں وہ عموما افراط وتفریط پر مبنی ہوتا ہے۔اس کا نتیجہ یہ ہے کہ ہم نہ توعقائد میں متوازن ہیں اور نہ ہی اعمال میں مقتصد ہیں۔ شرک کا لغوی معنی برابری جبکہ شرک کی واضح تعریف جو علماء کرام نے کی ہے وہ یہ ہے کہ اَللہ تعالیٰ کے کسی وصف کو غیر اللہ کیلئے اِس طرح ثابت کرنا جس طرح اور جس حیثیت سے وہ اَللہ تعالیٰ کیلئے ثابت ہے ،یعنی یہ اِعتقاد رکھنا کہ جس طرح اَللہ تعالیٰ کا علم اَزَلی، اَبدی ، ذاتی اور غیر محدود ومحیطِ کل(سب کو گھیرے ہوئے ) ہے ،اِسی طرح نبی اورولی کو بھی ہے اور جس طرح اَللہ تعالیٰ جملہ صفاتِ کمالیہ کا مستحق اور تمام عیوب ونقائص سے پاک ہے ،اِسی طرح غیر اللہ بھی ہے تو یہ شرک ہو گا اور یہی وہ شرک ہے جس کی وجہ سے اِنسان دائرۂ اِسلام سے خارِج ہو جاتا ہے اور بغیر توبہ مرگیا تو ہمیشہ کیلئے جہنم کا اِیندھن بنے گا۔اللہ تعالی نے قرآن مجید میں اور نبی کریم ﷺ نے اپنی احادیث مبارکہ میں جس قدر شرک کی مذمت اور توحید کا اثبات کیا ہے اتنا کسی اور مسئلے پر زور نہیں دیا ہے۔سیدنا آدم ؑ سے لے کر  نبی کریمﷺ تک ہر رسول و نبی نے اپنی قوم کو یہی دعوت دی ہے۔ زیر تبصرہ کتاب" الجبت وطاغوت، جادو اور شیطان "ایک گراں قدر تحقیقی مقالہ ہے  جومحترم ابن آدم صاحب کی کاوش ہے۔یہ کتاب جہاں عقائد کی سطح پر اصلاح کرتی ہے وہاں اعمال کی سطح پر ایسے ایسے افق سامنے لاتی ہے جو عام طور پر نظروں سے اوجھل ہی رہتے ہیں۔ اللہ تعالی سے دعا ہے کہ وہ  مولف کی اس محنت کو اپنی بارگاہ میں قبول فرمائے اور ان کے میزان حسنات میں اضافہ فرمائے۔آمین(راسخ)

  • 3998 #3094

    مصنف : شیخ عمر فاروق

    مشاہدات : 6654

    الحکمہ احادیث مبارکہ کا دلنشین مجموعہ

    (بدھ 09 دسمبر 2015ء) ناشر : جامعہ تدبر قرآن، لاہور
    #3094 Book صفحات: 998

    اسلام کے دوبنیادی اور صافی سرچشمے قرآن وحدیث ہیں جن کی تعلیمات وہدایات پر عمل کرنا ہر مسلمان کے لیے ضروری ہے ۔ قرآن مجید کی طرح حدیث بھی دینِ اسلام میں ایک قطعی حجت ہے ۔ کیونکہ اس کی بنیاد بھی وحی الٰہی ہے ۔احادیث رسول ﷺ کو محفوظ کرنے کے لیے کئی پہلوؤں اور اعتبارات سے اہل علم نے خدمات انجام دیں۔ تدوینِ حدیث کا آغاز عہد نبوی سے ہوا او ر صحابہ وتابعین کے دور میں پروان چڑھا ۔ ائمہ محدثین کےدور میں خوب پھلا پھولا ۔مختلف ائمہ محدثین نے احادیث کے کئی مجموعے مرتب کئے۔ان ضخیم مجموعہ جات سے     استفتادہ عامۃ الناس کےلیے انتہائی دشوار ہے ۔عامۃ الناس کی ضرورت کے پیش نظر کئی اہل علم نے مختصر مجموعات حدیث تیار کیے ہیں ۔اربعین کے نام سے کئی علماء نے   حدیث کے مجموعے مرتب کیے ۔اور اسی طرح 100 احادیث پر مشتمل ایک مجموعہ عارف با اللہ مولانا سید محمد داؤد غزنوی ﷫ نے ا نتہائی مختصراور جامع رسالہ ’’نخبۃ الاحادیث‘‘ کے نام سے مرتب کیا جس میں عبادات معاملات ،اخلاق وآداب وغیرہ سے متعلق کامل راہنمائی موجود ہے۔ موصوف کے کمال حسنِ انتخاب کی وجہ سے یہ کتاب اکثر دینی مدارس کے نصاب میں شامل ہے۔عصر حاضر میں بھی کئی مزید مجموعات ِحدیث منظر عام پر آئے ہیں ۔ زیر تبصرہ کتاب ’’الحکمۃ‘‘بھی اسی سلسلہ کی کڑی ہے ۔احادیث مبارکہ یہ دلنشیں مجموعہ شیخ عمر فاروق ﷾ نے مرتب کیا ہے ۔یہ کتاب در اصل   ہفت روزہ ’’الاعتصام ‘‘ میں شیخ عمر فاروق کے درس حدیث کے نام سےچھپنے والے مضامین کا مجموعہ جو انہوں مولانا عطاء اللہ حنیف﷫ کی ترغیب پر الاعتصام میں شروع کیے ۔ بعدازاں انہوں نے ان مضامین کو نئے سرے کمپوز کروا کر’’الحکمۃ‘‘کے نام شائع کیا ۔ اس کتاب کا ایک حصہ عبادات اور دوسرا حصہ معاملات واخلاقیات پر مشتمل ہے۔ مرتب موصوف کی اس کتاب کے علاوہ ’’ الفرقان‘‘ اور ’’شریعتِ اسلامیہ کے محاسن‘‘ کے نام سےبھی   دو کتابیں قیولیت عامہ کا درجہ حاصل کرچکی ہیں ۔ اللہ تعالیٰ موصوف کو صحت وتندرستی والی زندگی عطا فرمائے اور ان کی دینی خدمات کو شرفِ قبولیت سے نوازے (آمین)(م۔ا)

  • 3999 #3095

    مصنف : رئیس احمد ندوی

    مشاہدات : 5166

    علوی مالکی سے دو دو باتیں گمراہ کن عقائد و خیالات کی تردید

    (بدھ 09 دسمبر 2015ء) ناشر : ادارۃ البحوث الاسلامیہ، بنارس
    #3095 Book صفحات: 283

    نبی کریم  دین کامل لے کر آئے اور آپ نے اسے کامل و اکمل ترین حالت میں امت تک پہنچا دیا ۔آپ نے اس میں نہ تو کوئی کمی کی اور نہ ہی زیادتی کی ،بلکہ اللہ نے جو پیغام دیا تھا اسے امانت داری کے ساتھ اللہ کے  بندوں تک پہنچا دیا۔اب اگر کوئی شخص دین میں ایسی نئی چیز لاتا ہے جو آپ سے ثابت نہیں ہے تو وہ بدعت ہوگی ،اور ہر بدعت گمراہی ہے اور ہر گمراہی انسان کو جہنم میں لے جانے والی ہے۔ہمارے معاشرے میں پھیلی بے شمار بدعات میں سے ایک محفل میلاد النبیﷺ کی بدعت بھی ہے۔جس کا اسلام ،شریعت ،نبی کریمﷺ ،صحابہ کرام،تابعین اور تبع تابعین ومحدثین کے ساتھ کوئی تعلق نہیں ہے۔یہ بعد میں گھڑی جانے والی بدعات میں سے ایک بدعت ہے۔لیکن افسوس کہ بعض نام نہاد مولوی اسے دین ثابت کرنے پر تلے ہوئے ہیں اور مسلمانوں میں اسے رواج دینے کی سعی نامشکور کر رہے ہیں۔انہی حضرات میں سے ایک محمد علوی مالکی ہیں ، جنہوں نے جعل سازی اور تلبیس سے کام لیکر اس بدعت کو مشروع ثابت کرنے کی ناکام کوشش کی ہے۔ زیر تبصرہ کتاب "علوی مالکی سے دو دو باتیں، گمراہ کن عقائد وخیالات کی تردید"سعودی عرب کے معروف عالم دین محترم شیخ عبد اللہ بن سلیمان بن منیع صاحب کی عربی تصنیف "حوار مع المالکی "کا اردو ترجمہ ہے۔اردو ترجمہ محترم مولانا محمد رئیس ندوی صاحب نے کیا ہے۔اس کتاب میں مولف نے علوی مالکی کے گمراہ کن خیالات  وعقائد کی تردید کی ہے، اور صحیح اسلامی عقیدہ بیان کیا ہے۔ اللہ تعالی سے دعا ہے کہ وہ مولف اور مترجم دونوں کی اس عظم کاوش کو اپنی بارگاہ میں قبول فرمائے اور ان کے میزان حسنات میں اضافہ فرمائے۔آمین(راسخ)

  • 4000 #3091

    مصنف : ڈاکٹر محمد عبد الرحمن الخمیس

    مشاہدات : 6348

    ائمہ حنفیہ کی کوششیں شرک اور اس کے وسائل کے بیان میں

    (منگل 08 دسمبر 2015ء) ناشر : وزارت اسلامی امور و اوقاف و دعوت و ارشاد، مملکت سعودی عرب
    #3091 Book صفحات: 87

    اللہ تعالیٰ نے جس پر زور طریقے  سے شرک کی مذمت کی ہے کسی اور چیز کی نہیں کی ہے۔حتی کہ شرک کی طرف جانے والے ذرائع اور اسباب سے بھی منع فرما دیا ہے۔ شرک کا لغوی معنی برابری جبکہ شرک کی واضح تعریف جو علماء کرام نے کی ہے وہ یہ ہے کہ اَللہ تعالیٰ کے کسی وصف کو غیر اللہ کیلئے اِس طرح ثابت کرنا جس طرح اور جس حیثیت سے وہ اَللہ تعالیٰ کیلئے ثابت ہے ،یعنی یہ اِعتقاد رکھنا کہ جس طرح اَللہ تعالیٰ کا علم اَزَلی، اَبدی ، ذاتی اور غیر محدود ومحیطِ کل(سب کو گھیرے ہوئے ) ہے ،اِسی طرح نبی اورولی کو بھی ہے اور جس طرح اَللہ تعالیٰ جملہ صفاتِ کمالیہ کا مستحق اور تمام عیوب ونقائص سے پاک ہے ،اِسی طرح غیر اللہ بھی ہے تو یہ شرک ہو گا اور یہی وہ شرک ہے جس کی وجہ سے اِنسان دائرۂ اِسلام سے خارِج ہو جاتا ہے اور بغیر توبہ مرگیا تو ہمیشہ کیلئے جہنم کا اِیندھن بنے گا۔اللہ تعالی نے قرآن مجید میں اور نبی کریم ﷺ نے اپنی احادیث مبارکہ میں جس قدر شرک کی مذمت اور توحید کا اثبات کیا ہے اتنا کسی اور مسئلے پر زور نہیں دیا ہے۔سیدنا آدم ؑ سے لے کر  نبی کریمﷺ تک ہر رسول و نبی نے اپنی قوم کو یہی دعوت دی ہے۔شرک کی اسی قباحت اور اس کے ناقابل معافی جرم ہونے کے سبب تمام علماء امت نے اس کی مذمت کی اور لوگوں کو اس سے منع کرتے رہے۔عصر حاضر میں شرک پھیلانے کے سب سے بڑے علمبردار احناف اور معتقدین ہیں، جنہوں نے ہزاروں درباروں اور مزاروں کو کمائی کا ذریعہ بنا رکھا ہے۔لیکن متقدمین احناف شرک کی مذمت کرتے اور لوگوں کو اس سے منع کیا کرتے تھے۔ زیر تبصرہ کتاب" ائمہ حنفیہ کی کوششیں،  شرک اور اس کے وسائل کے بیان میں" سعودی عرب کے معروف عالم دین ڈاکٹر محمد بن عبد الرحمن الخمیس کی عربی کتاب کا اردو ترجمہ ہے۔اردو ترجمہ محترم سعید مرتضی ندوی صاحب نے کیا ہے۔مولف موصوف نے اس کتاب میں علماء احناف کے وہ اقوال جمع فرما دئیے ہیں جن میں انہوں نے شرک کی مذمت کی ہے،تاکہ عصر حاضر کے مشرکین پر حجت قائم ہو سکے۔ اللہ تعالی سے دعا ہے کہ وہ  مولف اور مترجم دونوں کی اس محنت کو اپنی بارگاہ میں قبول فرمائے اور ان کے میزان حسنات میں اضافہ فرمائے۔آمین(راسخ)

< 1 2 ... 157 158 159 160 161 162 163 ... 269 270 >

ایڈ وانس سرچ

اعدادو شمار

  • آج کے قارئین 15656
  • اس ہفتے کے قارئین 15656
  • اس ماہ کے قارئین 304509
  • کل قارئین101865025
  • کل کتب8723

موضوعاتی فہرست