کل کتب 6741

دکھائیں
کتب
  • 3601 #3532

    مصنف : غلام احمد حریری

    مشاہدات : 5657

    عربی اردو بول چال ( غلام احمد حریری )

    (جمعرات 17 مارچ 2016ء) ناشر : مکتبہ القریش اردو بازار لاہور
    #3532 Book صفحات: 275

    اللہ تعالی کاکلام اور  نبی کریم ﷺکی احادیث مبارکہ عربی زبان میں  ہیں اسی وجہ  سے اسلام اور مسلمانوں سے  عربی کا رشتہ مضبوط ومستحکم ہے  عربی اسلام کی سرکاری زبان ہے ۔شریعت اسلامی  کے بنیادی مآخد اسی زبان میں ہیں  لہذا قرآن وسنت اور  شریعتِ اسلامیہ پر عبور حاصل  کرنےکا واحد ذریعہ عربی زبان ہے۔  اس لحاظ سے عربی سیکھنا اور  سکھانا   امت مسلمہ  کا اولین فریضہ ہے ۔ لیکن مسلمانوں کی اکثریت  عربی زبان   سے  ناواقف ہے   جس کی  وجہ سے    وہ    فرمان الٰہی اور  فرمان نبوی ﷺ کو سمجھنے سے  قاصر ہیں ۔ حتی کہ  تعلیم  حاصل کرنے  والے لوگوں کی  اکثریت سکول ،کالجز ،یونیورسٹیوں  کے  نصاب میں شامل   اسلامیات کے   اسباق کو  بھی  بذات خود  پڑھنے پڑھانے سے    قا صر ہے  ۔دنيا كي سب  سے بڑی اسلامی مملکت پاکستان دنیا کے نقشے پر اس لیے  جلوہ گر ہوئی تھی کہ اس کے ذریعے اسلامی اقدار اور دینی شعائر کا  احیاء ہوگا۔ اسلامی تہذیب وثقافت کا بول بالا ہوگا اور قرآن کی زبان سرزمین پاک میں زند ہ وتابندہ  ہوگی۔مگر زبان قرآن کی بے بسی  وبے کسی  کہ ارض پاکستان میں اس مقام پر پہنچ گئی ہے کہ دور غلامی میں بھی نہ پہنچی تھی۔علماء  ومدارس کی  اپنی حدتک عربی زبان کی نشرواشاعت کے لیے  کوششیں وکاوشیں قابل ذکر ہیں  ۔لیکن سرکاری طور پر حکومت کی طرف کماحقہ جدوجہد نہیں کی گئی۔ زیر تبصرہ کتاب ’’عربی اردو بول چال‘‘ معروف مترجم  کتب کثیرہ مولانا غلام احمد حریری ﷫کی  تصنیف ہے ۔مصنف  موصوف نے  بڑے آسان فہم  انداز میں اسے مرتب کیا  ۔طلبہ وطالبات اس کا مطالعہ کر کے آسانی سے عربی زبان  بولنے اور سمجھنے کی مہارت حاصل کرسکتے ہیں ۔(م۔ا)

  • 3602 #3535

    مصنف : محمد حسن

    مشاہدات : 13240

    توضیح النحو باجراء قواعد النحو

    (جمعرات 17 مارچ 2016ء) ناشر : ادارہ محمدیہ لاہور
    #3535 Book صفحات: 194

    عربی زبان ایک زندہ  وپائندہ زبان ہے۔ اس میں ہرزمانے کے ساتھ چلنے کی صلاحیت موجود ہے۔ اس زبان کو سمجھنے اور بولنے والے دنیا کے ہر خطے میں موجودہیں ۔عربی زبان وادب کو سیکھنا اور سکھانا ایک دینی وانسانی ضرورت ہے کیوں کہ قرآن کریم جوانسانیت کے نام اللہ تعالیٰ کا آخری پیغام ہے اس کی زبان بھی عربی ہے۔ عربی زبان معاش  ہی کی نہیں بلکہ معاد کی بھی زبان ہے۔ اس زبان کی نشر واشاعت ہمارا مذہبی فریضہ ہے۔ اس کی ترویج واشاعت میں مدارس عربیہ اور عصری جامعات کا اہم رول ہے ۔عرب ہند تعلقات بہت قدیم ہیں اور عربی زبان کی چھاپ یہاں کی زبانوں پر بہت زیادہ ہے۔ہندوستان کا عربی زبان وادب سے ہمیشہ تعلق رہا ہے۔ یہاں عربی میں بڑی اہم کتابیں لکھی گئیں اور مدارس اسلامیہ نے اس کی تعلیم وتعلم کا بطور خاص اہتمام کیا۔ زیر تبصرہ کتاب "توضیح النحو باجراء  قواعد النحو"مسلک دیو بند کے معروف عالم دین محترم مولانا مفتی محمد حسن صاحب  کی تصنیف ہے جس میں انہوں نےقواعد نحو کے اجراء کے ساتھ نحو کو آسان بنانے کی ایک کامیاب کوشش کی ہے۔عربی زبان کے قواعد سیکھنے کے حوالے سے یہ ایک شاندارکتاب ہے ،جو اساتذہ کرام اور طلباء سب کے لئے مفیدہے۔ اللہ تعالی سے دعا ہے کہ وہ  مولف موصوف کی اس محنت کو اپنی بارگاہ میں قبول فرمائے اور ان کے میزان حسنات میں اضافہ فرمائے۔آمین(راسخ)

  • 3603 #3570

    مصنف : ڈاکٹر محمد حمید اللہ

    مشاہدات : 19381

    رسول اللہ ﷺ کی سیاسی زندگی

    (جمعرات 17 مارچ 2016ء) ناشر : نگارشات مزنگ لاہور
    #3570 Book صفحات: 302

    اللہ کے پاک نبی کریم حضرت محمد مصطفی احمد مجتبیؐ شب اسریٰ کے مہمان تمام دنیا کے انسانوں اور انبیاء کرام علیھم السلام کے سردار مکمل ضابطہ حیات لے کر اس جہان رنگ و بو میں تشریف لائے۔ سرکار دوجہاںﷺ نے انفرادی و اجتماعی زندگی کا مکمل نمونہ بن کر دکھایا۔ آپؐ کی اپنی مبارک حیات کے پہلے سانس سے لے کر آخری سانس تک کے وہ تمام نشیب و فراز ایک ہی سیرت میں یکجا ،مکمل اور قابل اتباع ہیں اور اللہ کا یہ احسان اعظم ہے کہ اس نے اپنے بندوں کی ہدایت کے لئے حضرت محمد ؐ کو مبعوث فرمایا۔ جب آقائے نامدار ؐکو مبعوث کیا گیا تو اس وقت دنیا تاریکی، جہالت، ابتری و ذلت کے انتہائی پر آشوب دور سے گز رہی تھی۔ یونانی فلسفہ اپنی نا پائیدار اقدار کا ماتم کر رہا تھا، رومی سلطنت روبہ زوال تھی، ایران اور چین اپنی اپنی ثقافت و تہذیب کو خانہ جنگی کے ہاتھوں رسوا ہوتا دیکھ رہے تھے۔ ہندوستان میں آریہ قبائل اور گوتم بدھ کی تحریک آخری ہچکیاں لے رہی تھی۔ ترکستان اور حبشہ میں بھی ساری دنیا کی طرح اخلاقی پستی کا دور دورہ تھا اور عرب کی حالت زار تو اس سے بھی دگرگوں تھی ۔سیاسی تہذیب و تمدن کا تو شعور ہی نہ تھا عرب وحدت مرکزیت سے آشنا نہیں تھے، وہاں ہمیشہ لا قانونیت ،باہمی جنگ و جدل کا دور دورہ رہا۔ اتحاد ،تنظیم ،قومیت کا شعور حکم و اطاعت وغیرہ جن پر اجتماعی اور سیاسی زندگی کی راہیں استوار ہوتی ہیں ان کے ہاں کہیں بھی نہ پائی جاتی تھیں۔ قبائل بھی اپنے اندرونی خلفشار کے ہاتھوں تہذیب و تمدن سے نا آشنا تھے۔ سیاسی وحدت یا بیرونی تہذیبوں سے آشنائی و رابطہ دور کی بات تھی۔ نبی پاک ؐ کی الہامی تعلیمات سے عرب ایک رشتہ وحدت میں پرو دئیے گئے اور وہ قوم جو باہمی جنگ و جدل ،ظلم و زیادتی کے علاوہ کسی تہذیب سے آشنا نہ تھی جہاں بانی کے مرتبے پر فائز کر دی گئی یہ سب اس بناء پر تھا کہ اسلام نے دنیاوی بادشاہت کے برعکس حاکمیت اقتدار اعلیٰ کا ایک نیا تصور پیش کیا جس کی بنیاد خدائے لم یزل کی حاکمیت اور جمہور کی خلافت تھی۔ زیر تبصرہ کتاب ’’رسول اللہﷺ کی سیاسی زندگی‘‘ڈاکٹر محمدحمیداللہ کی تصنیف ہے جس میں انہوں نے رسولﷺ کی سیرت طیبہ کونہایت ہی احسن انداز سے بیانن کیا ہے۔ اللہ رب العزت ان کو اس کار خیر پر اجرے عظیم سے بہرا مند فرمائے۔ آمین(شعیب خان)

  • 3604 #3536

    مصنف : ڈاکٹر صلاح الدین سلطان

    مشاہدات : 38819

    ضرب الامثال اور محاورات

    (بدھ 16 مارچ 2016ء) ناشر : اظہر پبلشرز لاہور
    #3536 Book صفحات: 330

    اردو ادب میں ضرب الامثال اور محاورات کے استعمال کی اہمیت  بڑی واضح ہے۔ان سے کسی قوم کی بنیادی ذہنیت اور اس کی ثقافت فکری کا پتہ چلتا ہے۔اگر ان کے صحیح اور واضح پس منظر اور معانی کا درست علم نہ ہو تو آدمی صحیح مفہوم سے بہت دور بھٹک جاتا ہے۔ضرب الامثال عوامی سطح پر پیدا ہوتی ہیں۔ ان میں عوامی فطانت سمائی ہوتی ہے اور عوامی زندگی کی جھلک نظر آتی ہے۔ خوبی یہ ہے کہ پھر خواص بھی ان ہی مثلوں اور کہاوتوں کو برتتے ہیں اور اپنا لیتے ہیں۔ اگرچہ وہ اکثران کے اپنے ماحول یا معاشرے سے تعلق نہیں رکھتیں۔ نہ صرف امثال بلکہ الفاظ، تلفظ، محاورے وغیرہ کے معاملے میں بھی عوام کے آگے خواص کی زیادہ نہیں چلنے پاتی۔ضرب الامثال بالعموم عوامی ذہانت کی امین ہوتی ہیں اور ان کے پیچھے صدیوں کی دانش کارفرما ہوتی ہے یہی وجہ ہے کہ انہیں زبان کی زینت اور زیور تصور کیا جاتا ہے اور تحریر و تقریر میں رنگا رنگی اور ندرت پیدا کرنے کے لیے ان کا استعمال ناگزیر ہوتا ہے۔محاورے اور ضرب المثل میں جو مشترک آہنگ پایا جاتا ہے، وہ اُس دانش، حکمت، دانائی یا اس ذہنی اور فکری استعداد کا وہ قرینہ ہے، جو زندگی کے تجربے سے پھوٹتا ہے، لیکن مختلف صورتیں اور شکلیں اوڑھنے کے بعد یہ ایسی ترکیبی صورتیں اختیار کرتا ہے کہ زبان کے اصطلاحی پیکر میں اُس کا نیا آہنگ یا نیا نام سامنے آتا ہے۔ زیر تبصرہ کتاب"ضرب الامثال اور محاورات"محترم ڈاکٹر صلاح الدین اور محترم محمد ثقلین بھٹی دونوں کی مشترکہ کاوش ہے۔اس کتاب میں مولفین نے اردو ادب کی بے شمار ضرب الامثال اور محاورات کو جمع کر دیا ہے۔یہ کتاب  طلباء اور شائقین ادب کے لئے ایک گوہر نایاب ہے۔(راسخ)

  • 3605 #3524

    مصنف : ملک حسن علی

    مشاہدات : 3419

    مشاہد التوحید

    (منگل 15 مارچ 2016ء) ناشر : انجمن اشاعۃ التوحید والسنہ شرقپور
    #3524 Book صفحات: 476

    اخروی نجات ہر مسلمان کا مقصد زندگی ہے جو صرف اور صرف توحید خالص پرعمل پیرا ہونے سے پورا ہوسکتا ہے۔ جبکہ مشرکانہ عقائد واعمال انسان کو تباہی کی راہ پر ڈالتے ہیں جیسا کہ قرآن کریم نے مشرکوں کے لیے وعید سنائی ہے ’’ اللہ تعالیٰ شرک کو ہرگز معاف نہیں کرے گا او اس کے سوا جسے چاہے معاف کردے گا۔‘‘ (النساء:48) لہذا شرک کی الائشوں سے بچنا ایک مسلمان کے لیے ضروری ہے ۔اس کے بغیر آخرت کی نجات ممکن ہی نہیں ۔ حضرت نوح نے ساڑے نوسوسال کلمۂ توحید کی طرف لوگوں کودعوت دی ۔ اور اللہ کے آخری رسول سید الانبیاء خاتم النبین حضرت محمد مصطفیٰ ﷺ نےبھی عقید ۂ توحید کی دعوت کے لیے کس قدر محنت کی اور اس فریضہ کو سر انجام دیا کہ جس کے بدلے آپ ﷺ کو طرح طرح کی تکالیف ومصائب سے دوچار ہوناپڑا۔ عقیدہ توحید کی تعلیم وتفہیم کے لیے جہاں نبی کریم ﷺ او رآپ کے صحابہ کرا م نے بے شمار قربانیاں دیں اور تکالیف کو برداشت کیا وہاں علمائے اسلام نےبھی عوام الناس کوتوحید اور شرک کی حقیقت سےآشنا کرنے کےلیے دن رات اپنی تحریروں اور تقریروں میں اس کی اہمیت کو خوب واضح کیا ۔ہنوز یہ سلسلہ جاری وساری ہے زیر تبصرہ کتاب’’ مشاہد التوحید‘‘ملک حسن علی جامعی شرقپوری کی تصنیف ہے ۔ مؤلف نے اس کتاب میں قرآنی تصور توحید اور اس کے تمام گوشوں کو قرآن پاک کی روشنی میں ایک بدیع اسلوب اور عام فہم انداز بیان کے ساتھ پیش کیا ہے اور دلائل کی پختگی خیالات کی ترتیب اور اپنے موضوع میں یہ کتاب ایک منفرد حیثیت رکھتی ہے ۔شاہ اسماعیل شہید کی تحریک مجاہد ین کے مجاہد نامور مؤرخ مولانا غلام رسول مہر﷫ کےاس کتاب کا مقدمہ لکھنے اور شارح نسائی شیخ الحدیث مولانا عطاء اللہ حنیف ﷫ کے اس کتاب پر ابتدائیہ سے کتاب کی اہمیت وافادیت میں مزید اضافہ ہوگیا ہے۔(م۔ا)

  • 3606 #3525

    مصنف : عبد الشکور خان عزیز

    مشاہدات : 4047

    توحیدی چمکاں

    (منگل 15 مارچ 2016ء) ناشر : نعمانی کتب خانہ، لاہور
    #3525 Book صفحات: 195

    آج کل کے پر فتن دور میں جو جہالت وضلالت میں،قبل ازبعثت کی جہالت سےدوہاتھ آگے بڑھ چکاہے،اسلام کے نام لیواؤں کواسلام سے اتنی نفرت ہے کہ ان کہ سامنے اگر اسلام  کواصلی صورت میں پیش کیا جائے تواسے اسی طرح مکروہ جانتے ہیں جیساکہ اسلام کی پہلی منزل پر سمجھا گیا تھا۔حالانکہ’’توحید‘‘وہ چیز ہے جس کے بغیر کوئی انسان دائرہ اسلام میں داخل نہیں ہوسکتا۔ ’’توحید‘‘ ہی وہ چیز ہےکہ جس کے لیے اللہ تعالیٰ نے اپنے برگزیدہ بندوں انبیاء ورسلﷺ کو مبعوث فرمایا تاکہ وہ لوگوں کو غیراللہ کی بندگی سے نکال کر ایک اللہ کی عبادت میں لگائیں۔ اور شرک  جیسے  گناہ کبیرہ سے ان کو بچائے۔ اور شرک کی شنا عت  وخطورات کی سب سے بڑی دلیل  یہ ہے کہ اللہ تعالیٰ نےشرک کرنے  والے  کے گنا ہوں کو بخشنے سے انکار کردیاہے،اور یہ ایک بہت ہی تلخ حقیقت ہے،جو اللہ رب العزت کی مشرکین سے نارضگی کا مظہر ہے، زیرہ تبصرہ کتاب  ’’توحیدی چمکاں‘‘ جو کہ عبدالشکور خان﷾کی پنجابی زبان میں ایک  بے مثال تصنیف ہے۔جس میں فاضل مصنف نے  تو حید باری تعالیٰ کے اثبات اور شر ک کی  مذمت میں نہایت ہی قابل تعریف اور مفید تصنیف ہے ۔ جس کے مطالعہ سے یقینا قارئین مستفید ہونگے۔اللہ رب العزت سے دعا کراے ہیں کہ اللہ ان کی مساعی جمیلہ کو اپنی بارگاہ میں شرف قبولیت  بخشےـ آمین(شعیب خان)

  • 3607 #3567

    مصنف : ڈاکٹر اسرار احمد

    مشاہدات : 6811

    جہاد بالقرآن اور اس کے پانچ محاذ

    (منگل 15 مارچ 2016ء) ناشر : مکتبہ مرکزی انجمن خدام القرآن لاہور
    #3567 Book صفحات: 97

    دین اسلام ایک سراپا رحمت، عفو درگزری، تحمل اور بردباری کا مذہب ہے۔ جہاں دین اسلام نے ملکی سرحدوں کے دفاع کے احکام و مسائل سے آگاہ کیا ہے وہاں اسلام کی نظریاتی حدود کی حفاظت لازم قرار دی ہے۔ اسلامی نظریاتی حدود سے مراد اصلاح انسانیت ہے۔ ہمارے معاشرے میں ایک مغالطہ ذہنوں میں بٹھا دیا گیا ہے جو کہ جہاد اور قتال کو مترداف معنی مراد لیا جا رہا ہے ارشاد ربانی ہے"وجاھد ھم بہ جھاداً کبیرا"(الفرقان:52)۔ اس آیت مبارکہ میں فعل امر کے ساتھ آپﷺ کو یہ تاکید کی جا رہی ہے اس کتاب(قرآن مجید) کے ساتھ آپ جہاد کیجیے جبکہ قتال نام ہے دین اسلام کے دشمنوں سے محاذ آرائی کرنا، میدان مقتل میں فاتح و مغلوب ہونا۔ آپ ﷺ نےاپنے دور مکی میں تزکیہ نفس کیا اور لوگوں کے عقائد و اعمال کی اصلاح کرتے رہے اسی کتاب اللہ کے ساتھ مشرکین مکہ سے جہاد کرتے رہے۔ زیر نظر کتاب"جہاد با لقراٰن اور اس کے پانچ محاذ" مولانا ڈاکٹر اسرار احمد کے فکر انگیز درس کو شیخ جمیل الرحمٰن نے نہایت محنت کے ساتھ احاطہ تحریر میں لاتے ہوئے کتابی شکل میں ڈھالا ہے۔ ڈاکٹر اسرار احمدؒ کی شخصیت کسی تعارف کی محتاج نہیں ڈاکٹر صاحبؒ اپنے درس"جہاد بالقراٰن" کے موضوع کے تحت بے پناہ علمی نکات سے عوام الناس اور علماء کو آشنا کیا ہے۔ اللہ تعالیٰ ڈاکٹر صاحبؒ کو غریق رحمت فرمائے اور شیخ جمیل الرحمٰن کو بھی اجر عظیم سے نوازے۔ آمین(عمیر)

  • 3608 #3568

    مصنف : مفتی محمد شفیع

    مشاہدات : 24764

    ختم نبوت (مفتی محمد شفیع)

    (منگل 15 مارچ 2016ء) ناشر : ادارہ المعارف، کراچی
    #3568 Book صفحات: 496

    مسلمانوں کے عقیدہ کے مطابق ختم نبوت سے مراد یہ ہے کہ حضور نبی اکرم ﷺاللہ تعالیٰ کے آخری نبی اور آخری رسول ہیں۔ اللہ رب العزت نے آپ  ﷺکو اس جہاں میں بھیج کر بعثت انبیاء کا سلسلہ ختم فرما دیا ہے۔ اب آپ ﷺکے بعد کوئی نبی مبعوث نہیں ہوگا۔ حضور نبی اکرم ﷺ کی ختم نبوت کا ذکر قرآن حکیم کی متعدد آیت میں نہایت ہی جامع انداز میں صراحت کے ساتھ کیا گیا  ہے۔ ارشادِ خداوندی ہے: َّماا كَانَ مُحَمَّدٌ أَبَا أَحَدٍ مِّن رِّجَالِكُمْ وَلَكِن رَّسُولَ اللَّهِ وَخَاتَمَ النَّبِيِّينَ وَكَانَ اللَّهُ بِكُلِّ شَيْءٍ عَلِيمًا(الاحزاب، 33 : 40)ترجمہ: محمد ﷺتمہارے مَردوں میں سے کسی کے باپ نہیں ہیں لیکن وہ اللہ کے رسول ہیں اور سب انبیاء کے آخر میں (سلسلۂِ نبوت ختم کرنے والے) ہیں، اور اللہ ہر چیز کا خوب علم رکھنے والا ہے۔ اس آیتِ کریمہ میں اللہ تعالٰیٰ نے حضور نبی اکرم ﷺ کو خاتم النبین کہہ کر یہ اعلان فرما دیا کہ آپ ﷺ ہی آخری نبی ہیں اور اب قیامت تک کسی کو اس منصب پرفائزنہیں کیا جائے گا۔  قرآن حکیم میں متعددآیات ایسی ہیں جو اشارۃً یا کنایۃً عقيدہ ختم نبوت کی تائید و تصدیق کرتی ہیں۔ خود نبی اکرم ﷺنے اپنی متعدد اور متواتر احادیث میں خاتم النبیین کا یہی معنی متعین فرمایا ہے۔ فاضل مصنف مولانامفتی محمدشفیعؒ صاحب نےمدلل انداز میں اپنی  کتاب’ختم نبوت‘میں اس  موضوع کوبیان کیا ہے۔ اللہ رب العزت ان کو اس کار خیر پر اجرے عظیم سے نوازے۔ آمین(شعیب خان)

  • 3609 #3522

    مصنف : انصار زبیر محمدی

    مشاہدات : 5818

    اولیاء حق و باطل

    (پیر 14 مارچ 2016ء) ناشر : الفرقان ٹرسٹ، مظفر گڑھ
    #3522 Book صفحات: 347

    اولیاء الرحمن، اولیاء الشیطان، اللہ تعالی نے اپنی کتاب  قرآن مجید میں اور نبی کریمﷺ نے اپنی احادیث مبارکہ میں اس  امرکی  وضاحت کر دی ہے کہ لوگوں میں سے کچھ اللہ کے ولى اور کچھ شیطان کے دوست ہیں اور اللہ اور شیطان کے دوستوں کے درمیان فرق بھی بیان کر دیا گیا ہے۔الله تعالى اپنے دوستوں کے بارے میں فرماتا ہے:یاد رکھو اللہ کے دوستوں پر نہ کوئی اندیشہ ہے اور نہ ہی وہ غمگین ہونگے۔یہ وہ لوگ ہیں اور برائیوں سے پرہیز رکھتے ہیں۔ان کے لئے دنیوی زندگی میں بھی اور آخرت میں بھی خوش خبری ہے۔اللہ کے افضل ترین اولیاء اس کے رسول ہیں، اللہ تعالی اپنے رسولوں کے ہاتھوں معجزات وکرامات ظاہر فرماتا ہے اور اسی طرح اپنے اولیاء کے ہاتھوں سے بھی کرامات ظاہر کرتا ہے، اور جو کچھ شیطان کے دوستوں کے ہاتھوں سے ظاہر ہوتا ہے تو یہ شیطانی احوال ہیں۔ شيخ الإِسلام ابن تیمیہ فرماتے ہیں: اگرچہ معجزہ لغت میں ہر غیر معمولی کام کو شامل ہے، اور متقدمین ائمہ جیسا کہ امام احمد بن حنبل اور دوسروں نے، ان کا نام نشانیاں رکھا ہے، لیکن متاخرین میں سے اکثر نے لفظی طور پر معجزہ اور کرامت میں فرق کیا ہے، معجزہ نبی اور کرامت ولی کے لئے مخصوص کی ہے، اور دونوں کو (عادت سے ہٹ کر) غیر معمولی امر قرار دیا ہے۔ جب یہ بات معلوم ہو گئی کہ شخص مذکور اولیاء شیطان میں سے ہے اور اس کے مذکورہ کام شیطانی احوال میں سے ہیں جو لوگوں کی نظروں میں شیطانوں کے ذریعے دھوکہ اور اشتباہ پیدا کرتا ہے اس کا حقیقت کے ساتھـ کوئی تعلق نہیں ہے۔ زیر تبصرہ کتاب"اولیاء حق وباطل" شیخ الاسلام امام ابن تیمیہ﷫ کی عربی تصنیف "الفرقان بین اولیاء الرحمن واولیاء الشیطان" کا اردو ترجمہ ہے۔ترجمہ محترم شیخ انصار زبیر محمدی صاحب نے کیا ہے۔اور اس کے شروع میں ضمیمہ محترم صفی الرحمن مبارکپوری صاحب﷫کا ہے۔مولف موصوف نے اس کتاب میں اللہ کے دوستوں اور شیطان کے دوستوں کی صفات بیان کرتے ہوئے ان کے درمیان فرق کو واضح کیا ہے۔اللہ تعالی سے دعا ہے کہ وہ مولف کی اس محنت کو اپنی بارگاہ میں قبول فرمائے اور ان کے میزان حسنات میں اضافہ فرمائے آمین(راسخ)

  • 3610 #3523

    مصنف : ڈاکٹر محمد سلیم بن عبید الہلالی

    مشاہدات : 6675

    بربادئ اعمال کے اسباب قرآن و سنت کی روشنی میں

    (پیر 14 مارچ 2016ء) ناشر : نور اسلام اکیڈمی، لاہور
    #3523 Book صفحات: 63

    انسان کی خصلت ہے کہ وہ نسیان سے محفوظ نہیں رہ سکتا۔ اس کے تحت وہ دانستہ یا نادانستہ گناہ کر بیٹھتا ہے ۔ بہترین انسان وہ ہے جسے گناہ کے بعد یہ احساس ہو جائے کہ اس سے غلطی ہوگئی ہے ۔ اگر اس نے توبہ نہ کی تویہ غلطی اس کے خالق ومالک کو اس سے ناراض کردے گی۔ اس سےاپنے معبود ومالک کی ناراضگی کسی صورت بھی برداشت نہیں ہوتی۔ اسی لیے وہ فوری طور پر اللہ کریم کے دربار میں حاضر ہوکر گڑگڑاتا ہے اور وہ آئندہ ایسے گناہ نہ کرنے کا پکا عزم کرتےہوئے توبہ کرتا ہے کہ اے مالک الملک اس مرتبہ معاف کردے آئندہ میں ایسا کبھی نہ کروں گا۔گناہ کے بعد ایسے احساسات اور پھر توبہ کے لیے پشیمانی وندامت پر مبنی یہ عمل ایک خوش نصیب انسان کےحصہ میں آتا ہے۔ جب کہ اس جہاںمیں کئی ایسے بدنصیب سیاہ کار بھی ہیں جن کوزندگی بھر یہ احساس نہیں ہوتا کہ ان کا مالک ان سے ناراض ہوچکا ہے اور وہ ہیں کہ دن رات گناہ کرتے چلےجاتےہیں اور رات کوگہری نیند سوتے ہیں یا مزید گناہوں پر مبنی اعمال میں مصروف رہ کر گزار دیتے ہیں۔جبکہ اللہ کریم اس وقت پہلے آسمان پر آکر دنیا والوں کوآواز دیتا ہے کہ: اے دنیاوالو! ہےکوئی جو مجھ سے اپنے گناہوں کی مغفرت طلب کرے ... ہے کوئی توبہ کرنے والا میں اسے ا پنی رحمت سے بخش دوں...؟۔ بہت کم ایسے خوش نصیب ہیں کہ جن کو مرنے سے قبل توبہ کی توفیق نصیب ہوتی ہے اور وہ گناہوں بھر زندگی سےتائب ہوکر ہدایت کوروشن شاہراہ پر سفر کرتے ہیں، پھر شیطان لعین اورانسا ن نما شیاطین کےحملوں سےبچ کر باقی زندگی گزارتے ہیں ۔ اور یوں اللہ کریم کو خوش کرنے کے بعد جنتوں کےحقدار بن جاتے ہیں۔ زیر تبصرہ کتاب’’بربادئ اعمال کے اسباب قرآن وسنت کی روشنی میں ‘‘ شیخ سلیم بن عید الہلالی کی عربی کتاب’’مبطلات الأعمال في ضوء القرآن والكريم والسنة الصحيحة المطهرة ‘‘ کا اردو ترجمہ ہے ۔اس کتاب میں شیخ موصوف نےان اعمال کو قرآن وسنت کی روشنی میں بیان کیا ہے کہ انسان جنہیں بہتر سمجھ کر اپنا لیتا ہے اور نتیجتاً لاشعوری میں اس کےثواب برباد اوراعمال ضائع ہوجاتے ہیں ۔اس کتاب کی اہمیت کے پیش نظر محترم جنا ب عبدالعلیم نور العین السلفی نے اسے اردو قالب میں ڈھالا ہے ۔ اللہ تعالیٰ اس کتاب کو عوام الناس کے لیے نفع بخش بنائے ، مصنف ومترجم اور ناشرین کی اس کاوش کو قبول فرمائے۔ (آمین) (م۔ا)

  • 3611 #3549

    مصنف : عبد المعید مدنی

    مشاہدات : 9633

    حدائق بخشش کا ایک جائزہ

    (پیر 14 مارچ 2016ء) ناشر : ادارہ دعوۃ الاسلام، مؤناتھ بھنجن، پو پی
    #3549 Book صفحات: 117

    یہ حقیقت کسی وضاحت کی محتاج نہیں کہ ہمارا ملک خالص کتاب وسنت پر مبنی مکمل اسلام کے تعارفی نا م کلمہ طیبہ کے مقدس نعرہ پر معرض و جود میں آیا تھا۔جس کا ادنیٰ ثبوت یہ ہے کہ 1956ء، 1963ء اور پھر 1973ء کے ہر آئین میں اس ملک کانام اسلامیہ جمہوریہ پاکستان لکھا جاتا رہاہے اور سر فہرست یہ تصریح بھی ہے کہ پاکستان کا سرکاری مذہب اسلام ہوگا اور کتاب و سنت کے خلاف کوئی قانون نہیں بنایاجائے گا۔ 1973ء کے منظور شدہ آئین وہ آئین ہےجس پربریلوی مکتبِ فکر کے سیاسی لیڈرشاہ احمد نورانی، مولوی عبدالمصطفیٰ الازہری وغیرہما کے بھی دستخط ثبت ہیں۔ اسی طرح جب صدر پاکستان جنرل ضیاءالحق نے اسلامی نظام کی طرف پیش رفت کی ایمان پرور نوید سنائی تھی۔ جس سے یہ امید پیدا ہوئی تھی کہ اب اس مملکت میں نظریاتی مقاصد ہی نہیں بلکہ در پیش سیاسی، اقتصادی، ثقافتی، اور تمدنی مسائل کے حل کی راہیں بھی کھل جائیں گی۔ مگر افسوس ۔۔۔کہ احناف کے ایک گروہ نے تمام مذکورہ حقائق اور ملکی تقاضوں سے آنکھیں موندکر کتاب وسنت کو نظرانداز کرتے ہوئے فقہ حنفی کے نفاذ کا نعرہ بلند کیااور ملتان کے قاسم باغ سے یہ مطالبہ کر دیا کہ چونکہ فتاویٰ عالمگیری ہماری مکمل قانونی دستاویز ہے اور اس کا ہر ہر فتویٰ قرآن وحدیث کا عطر اور جوہر ہے۔ لہذا اس کو عوام میں نافذ کردیاجائے۔ زیر تبصرہ کتاب"حدائق بخشش کا ایک جائزہ" مولانا عبدالمعید مدنی کی تصنیف ہے۔ "حدائق بخشش" فاضل بریلوی کے کلام کا مجموعہ ہے برصغیر میں اس کتاب کو سب سے زیادہ پڑھا گیا اور چھاپا گیا۔ مگر اس کے با وجود یہ کلام دینی نقطہ نظر سے اتنہائی گمراہ کن اور تضاد سے بھری پڑی ہے۔ عشقِ رسول میں آکر اللہ تعالیٰ اور محمد ﷺ کو کل صفات میں(نعوذ باللہ) ہم پلہ بنا دیا گیا ہے۔ مولانا موصوف نے قرآن سنت کی روشنی میں ان کی شرکیہ شاعری کا محاسبہ کیا ہے۔ اللہ تعالیٰ سے دعا ہے اللہ رب العزت ان کی محنت کو قبول فرمائے۔ آمین(عمیر)

  • 3612 #3564

    مصنف : محمد بن عبد الوہاب

    مشاہدات : 4989

    جاہلیت اور قرآن

    (پیر 14 مارچ 2016ء) ناشر : الجامعۃ الاسلامیہ، فیصل آباد
    #3564 Book صفحات: 205

    قرآن مجید ہی وہ واحد کتاب ربانی ہے، جو کسی خاص طبقہ اور گوشہ یاکسی خاص قوم ونسل کا نہیں، بلکہ تمام بنی نوع انسان کی رشدوہدایت کا ضامن ہے۔یہی وہ مکمل دستور حیات ہے، جس کی ابدیت وآفاقیت کو کبھی زوال نہیں،انسانی کارواں اس راہ کے علاوہ اگر دوسری راہ پر رواں دواں ہوتاہے، تو اس کا صراط مستقیم سے گم گشتہ ہونا اور اسکی ہلاکت و بربادی پر مہر الٰہی کا ثابت ہونا یقینی ہے، اور یہ حقیقت ہے کہ قرآ ن مجید کے نزول سے قبل بالعموم ساری دنیا اور بالخصوص جزیرہ عرب برائیوں کی آماجگاہ بنا ہوا تھا، زناہ کاری، فحاشی، دخترکشی خلق خدا کا دستور تھا۔ اور عبادات میں ان کی حالت یہ تھی کہ خدا کے گھر بیت اللہ میں بیک وقت تین سو ساٹھ بتوں کی پرستش کرتے تھے۔ تواسوقت رب العالمین نے قرآن جیسی پاک اور منزہ کتاب کو دنیا میں نازل کرکے انسانیت پر احسان عظیم کیا۔ قرآن مجید نے، شرک و ضلالت میں ڈوبی ہوئی انسانیت کو ایک اللہ کی بندگی کرنے کا درس دیا۔ شيخ الاسلام محمد بن عبدالوھابؒ نے اپنی کتاب جاھلیت اور قرآن‘میں ان تمام شرکیہ عقائد و نظریات کا ردکیا ہے، جواس وقت لوگوں میں موجود تھے۔ اللہ رب العزت سے دعا کرتے ہیں کہ اللہ فاضل مصنف کواس کار خیر پر اجرے عظیم سے نوازے۔ آمین(شعیب خان)

  • 3613 #3565

    مصنف : محمد رئیس ندوی

    مشاہدات : 8057

    تنویر الآفاق فی مسئلۃ الطلاق

    (پیر 14 مارچ 2016ء) ناشر : صہیب اکیڈمی، شیخو پورہ
    #3565 Book صفحات: 516

    دین اسلام ہی وہ واحد فطری اور عالمگیر مذہب ہے جو انسان کی تمام ضروریات کو پورا کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے، خواہ ان کا تعلق معیشت سے ہو یا سیاست سے، معاشرے سے ہو یا خاندان سے، انفرادی ہو یا اجتماعی غرضیکہ دین اسلام ہر موڑ پر انسان کی راہنمائی کرنے کی کمال صلاحیت رکھتا ہے۔ جبکہ دور حاضر کے نام نہاد جدید مفکرین سکالر حضرات جو مغربی تہذیب سے متاثر ہو کر اسلامی تعلیمات و تاریخ کی ایسی تشریح و تعبیر بیان کرتے ہیں جس کے نتیجے میں یہ ثابت کرنے کی نا کام کوشش کی جاتی ہے کہ اسلام اور مغرب میں ہم آہنگی پیدا ہوجائے، اس کے ساتھ ساتھ حقوق نسواں کا نام لے کر عورت کو مارکیٹ کی زینت بنایا جارہا ہے۔ زیر نظر مضمون دو پہلوؤں پر مشتمل ہے پہلے حصے میں مغربی تہذیب کے افکار و نظریات کا تقابلی جائزہ لیا گیا ہے جبکہ دوسرے حصے میں طلاق ثلاثہ کا مسئلہ جو کہ اہل تقلید اور اہل حدیث کے مابین ایک معرکۃ الآراء مسئلہ کی حیثیت رکھتا ہے اس کو زیر بحث لایا گیا ہے۔ زیر تبصرہ کتاب" تنویر الآفاق فی مسئلۃ الطلاق" جس میں فاضل مؤلف مولانا محمد رئیس ندوی صاحب نے فرقہ واریت سے بالا تر ہو کر ٹھوس قرآن و سنت کی روشنی میں مسئلہ طلاق ثلاثہ کو واضح کرنے کی کوشش کی ہے۔ اللہ تعالیٰ سے دعا گو ہیں کہ اللہ رب العزت فاضل مؤلف کے میزان حسنات میں اضافہ فرمائے اور اہل اسلام کو خالص دین حنیف کی دولت سے مالا مال فرمائے۔ آمین(عمیر)

  • 3614 #3530

    مصنف : بدر الزماں قاسمی کیرانوی

    مشاہدات : 27325

    عربی انگلش اردو بول چال ( کیرانوی )

    (اتوار 13 مارچ 2016ء) ناشر : مکتبہ بیت السلام الریاض
    #3530 Book صفحات: 392

    عربی زبان ایک زندہ  وپائندہ زبان ہے۔ اس میں ہرزمانے کے ساتھ چلنے کی صلاحیت موجود ہے۔ اس زبان کو سمجھنے اور بولنے والے دنیا کے ہر خطے میں موجودہیں ۔عربی زبان وادب کو سیکھنا اور سکھانا ایک دینی وانسانی ضرورت ہے کیوں کہ قرآن کریم جوانسانیت کے نام اللہ تعالیٰ کا آخری پیغام ہے عربی میں ہے۔ عربی زبان معاش  ہی کی نہیں بلکہ معاد کی بھی زبان ہے۔ اس زبان کی نشر واشاعت ہمارا مذہبی فریضہ ہے۔ اس کی ترویج واشاعت میں مدارس عربیہ اور عصری جامعات کا اہم رول ہے ۔عرب ہند تعلقات بہت قدیم ہیں اور عربی زبان کی چھاپ یہاں کی زبانوں پر بہت زیادہ ہے۔ہندوستان کا عربی زبان وادب سے ہمیشہ تعلق رہا ہے۔ یہاں عربی میں بڑی اہم کتابیں لکھی گئیں اور مدارس اسلامیہ نے اس کی تعلیم وتعلم کا بطور خاص اہتمام کیا۔ زیر تبصرہ کتاب "عربی انگلش اردو بول چال"انڈیا کے معروف لغوی محترم بدر الزماں قاسمی کیرانوی صاحب کی تصنیف ہے جس میں انہوں نے ایک سو پچیس عنوانات کے تحت عربی اردو اور انگلش بول چال کی مشق کروائی ہے۔اور اس میں کوشش یہ کی گئی ہے کہ روز مرہ بول چال کے تمام موضوعات شامل ہو جائیں۔مولف موصوف  کا طریقہ کار یہ ہے کہ وہ عربی زبان کی اہمیت کے پیش نظر پہلے عربی الفاظ پیش کرتے ہیں، پھر ان کا اردو ترجمہ لکھتے ہیں اور آخر میں ان کا انگلش ترجمہ لکھ دیتے ہیں تاکہ اردو دان طبقہ بیک وقت عربی اور انگلش زبان سے آگاہ ہوتا جائے۔یہ اپنے موضوع پر  ایک شاندار اور انتہائی مفید تصنیف ہے خصوصا ان حضرات کے لئے جو بیرون ملک سفر کرتے رہتے ہیں۔اللہ تعالی سے دعا ہے کہ وہ مولف کی اس محنت کو اپنی بارگاہ میں قبول فرمائے اور ان کے میزان حسنات میں اضافہ فرمائے آمین(راسخ)

  • 3615 #3531

    مصنف : حسین احمد ہر دواری

    مشاہدات : 33314

    مشکل ترکیبوں کا حل مع قواعد و نکات

    (اتوار 13 مارچ 2016ء) ناشر : المصباح اردو بازار لاہور
    #3531 Book صفحات: 337

    عربی زبان ایک زندہ  وپائندہ زبان ہے۔ اس میں ہرزمانے کے ساتھ چلنے کی صلاحیت موجود ہے۔ اس زبان کو سمجھنے اور بولنے والے دنیا کے ہر خطے میں موجودہیں ۔عربی زبان وادب کو سیکھنا اور سکھانا ایک دینی وانسانی ضرورت ہے کیوں کہ قرآن کریم جوانسانیت کے نام اللہ تعالیٰ کا آخری پیغام ہے اس کی زبان بھی عربی ہے۔ عربی زبان معاش  ہی کی نہیں بلکہ معاد کی بھی زبان ہے۔ اس زبان کی نشر واشاعت ہمارا مذہبی فریضہ ہے۔ اس کی ترویج واشاعت میں مدارس عربیہ اور عصری جامعات کا اہم رول ہے ۔عرب ہند تعلقات بہت قدیم ہیں اور عربی زبان کی چھاپ یہاں کی زبانوں پر بہت زیادہ ہے۔ہندوستان کا عربی زبان وادب سے ہمیشہ تعلق رہا ہے۔ یہاں عربی میں بڑی اہم کتابیں لکھی گئیں اور مدارس اسلامیہ نے اس کی تعلیم وتعلم کا بطور خاص اہتمام کیا۔ زیر تبصرہ کتاب "مشکل ترکیبوں کا حل مع قواعد ونکات"محترم مولانا حسین احمد ھررواری  صاحب استاذ دار العلوم دیو بند کی تصنیف ہے۔مولف موصوف نے اس کتاب میں لغت عرب کی مشکل تراکیب کو حل فرما دیا ہے۔اللہ تعالی سے دعا ہے کہ وہ مولف کی اس محنت کو اپنی بارگاہ میں قبول فرمائےاور ان کے میزان حسنات میں اضافہ فرمائے۔آمین(راسخ)

  • 3616 #3548

    مصنف : ساجد اسید ندوی

    مشاہدات : 5710

    غیبت یا دونوں جہاں کی مصیبت

    (اتوار 13 مارچ 2016ء) ناشر : مکتبہ الفہیم مؤناتھ بھنجن، یو پی
    #3548 Book صفحات: 48

    اللہ رب العزت نے آنحضرت ﷺ کو رحمت اللعالمین بنا کر مبعوث فرمایا، آپ ﷺ نے جہالت میں ڈوبی ہوئی امت کو جہاں علم و حکمت کا شعور بخشا وہیں انہیں اعلیٰ طرز معیشت سے بھی ہمکنار کیا۔ شریعت اسلامیہ ہی وہ واحد شریعت ہے جس میں ہر چیز کوعدل و انصاف کے ترازو میں رکھ کر توازن برقرار رکھا جا سکتا ہے۔ اس کی بے شمار خصوصیات و خوبیوں میں سے ایک یہ بھی ہے کہ اس کے اندر تمام حقوق کی بغیر کسی کمی بیشی کے وضاحت کر دی گئی ہے، اور حقوق کی پامالی پر عتاب کی وعید بھی سنائی گئی ہےاور ہر ایک کو اس کا پورا پورا حق دیا ہے تا کہ فتنہ و فساد سے محفوظ رہ سکیں۔ عصر حاضر میں ہوس و لالچ کی وجہ سے حق تلفی کی مہلک بیماری ہمارے معاشرے کو دیمک کی طرح کھوکھلا کر رہی ہے۔ آپؐ نے معاشرے میں شر انگیز اسباب کینہ، بغض، حسد، عداوت، غیبت اور رشوت وغیرہ جیسی مہلک بیماریوں کا خاتمہ کیا۔ زیر تبصرہ کتاب" غیبت یا دونوں جہاں کی مصیبت" مولانا ساجد اسید ندوی کی ایک اصلاحی تصنیف ہے۔ جس میں فاضل مؤلف نے معاشرے کے ایک ایسے ناسور کا ذکر کیا ہے جو بظاہر تو معمولی سمجھا جاتا ہے مگر یہی معمولی گناہ معاشرے کا امن تباہ و برباد کر دیتا ہے۔ اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ وہ فاضل مؤلف کو اجر عظیم عطا فرمائے اور اہل اسلام کو اس معاشرتی ناسور سے محفوظ رہنے کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین(عمیر)

  • 3617 #3555

    مصنف : ابو یحیٰ

    مشاہدات : 9244

    بس یہی دل

    (اتوار 13 مارچ 2016ء) ناشر : انذار پبلشرز، پاکستان
    #3555 Book صفحات: 256

    انسان کی پیدائش کا مقصد رب العا لمین کی عبادت کرنااور صراط مستقیم پر گامزن رہناہے۔ اور اس مقصد کی تکمیل کے لیے رب العالمین نے روز اول سے ہی ہر دور میں انبیاء کو دنیا میں بھیج کر لوگوں کو رب العالمین کی بندگی اور اطاعت الٰہی کا درس دیا۔ اب چونکہ آپﷺ کی بعثت کے بعد سلسہ نبوت ختم ہوچکاہے، اور معاشرہ کی اصلاح کرنا علماء کی ذمہ داری ہےکہ لوگوں کو اپنا مقصد حیات یاد دلاتے رہیں، پس اسی مقصد حیات کی تذکیر کے لیے زیرہ تبصرہ کتاب ’’بس یہی دل‘‘ میں فاضل مصنف ابو یحی نے اس موضوع کو قلم بند کیا ہے، جوکہ دراصل ان کے لکھے ہوئے مختلف مضامین پر مشتمل ہے، اور ا ن مضامین کو کتابی شکل میں لکھنے سے ان کا مقصد لوگوں کے اندر ایسی شخصیت کو پیداکرنا ہے جس کے لیے خدا کی ذات،صفات اور اس کی ملاقات زندگی کا سب سے اہم موضوع بن جائے اور جو بد ترین حالات میں بھی امید کے ساتھ جینا سیکھ لے۔ یہی وہ صفات ہیں جو کسی شخصیت کو اللہ تعالیٰ کی مطلوب شخصیت بناتی ہیں۔ یہی وہ شخصیت ہے جسے قرآن قلب سلیم کہتاہے اور جس کا بدلہ جنت کی ختم نہ ہونے والی ابدی زندگی ہے۔ آخر میں ہم اللہ رب العزت سے دعا کرتے ہیں کہ اللہ رب العزت مصنف کی اس کاوش کواپنی بارگاہ ميں قبول فرمائے۔ آمین(شعیب خان)

  • 3618 #3528

    مصنف : ڈاکٹر انور سدید

    مشاہدات : 30103

    اردو ادب کی تحریکیں

    (ہفتہ 12 مارچ 2016ء) ناشر : انجمن ترقی اردو کراچی
    #3528 Book صفحات: 603

    اردو زبان و ادب کے ارتقاء، وسعت، تنوع اور تبدیلیوں میں تحریکوں اور رجحانات کا بہت اہم کردار رہا ہے۔ انہی تحریکوں اور رجحانات کے زیر سایہ اردو زبان و ادب کی پرورش و پرداخت ہوئی اور انہی کے زیر نگرانی اس کے حسن میں نکھار آیا جس نے پوری دنیا کو مسحور کردیا اور لوگ اس کے دامِ سحر میں گرفتار ہونے لگے۔جن دو تحریکوں نے اردو زبان ادب کو سب سے زیادہ متاثر کیا وہ علی گڑھ تحریک اور ترقی پسند تحریک ہے۔ علی گڑھ تحریک ہی نے اردو نثر کو مسجع و مقفیٰ کی بیڑیوں سے آزاد کرایا اور اس میں سب سے اہم رول بانیِ علی گڑھ تحریک سر سید احمد خاں کا ہے۔عمومی طور پر پاکستان اور خصوصی طور پر بیرون ملک میں اردو ، پنجابی اور پاکستان کی دوسری زبانوں اور ثقافتوں کو بچانے کے لیے کئی تنظیمیں اور تحریکیں بڑی بے چارگی سے ہاتھ پاوں مارتی نظر آتی ہیں۔ اسی سلسلے میں بے شمار پروگراموں اور ادبی محفلوں کا انعقاد بھی کیا جاتا ہے ۔ ان ادبی اور ثقافتی محفلوں میں ادب ، شاعری اور زبان کی نوعیت اور ہیت کو پڑھائی ، لکھائی اور اسکے ہنر تک محدود رکھتے ہوئے اسکی تعمیر و ترقی کے بڑے بڑے لیکچر دئیے نہیں بلکہ پلائے جاتے ہیں۔ زیر تبصرہ کتاب"اردو ادب کی تحریکیں" محترم ڈاکٹر انور سدید صاحب کا وہ تحقیقی مقالہ ہے جس پر انہیں جامعہ پنجاب سے پی ایچ ڈی کی ڈگری ملی۔اس میں انہوں نے اردو ادب کی انہی تحریکوں کا تفصیلی خاکہ پیش کیا ہے۔ادیب حضرات کے لئے یہ کتاب بڑی شاندار اور گوہر نایاب ہے۔(راسخ)

  • 3619 #3529

    مصنف : شیخ احمد بن علی بن مسعود

    مشاہدات : 31317

    اردو شرح مراح الارواح

    (ہفتہ 12 مارچ 2016ء) ناشر : مکتبہ رحمانیہ لاہور
    #3529 Book صفحات: 314

    عربی زبان ایک زندہ  وپائندہ زبان ہے۔ اس میں ہرزمانے کے ساتھ چلنے کی صلاحیت موجود ہے۔ اس زبان کو سمجھنے اور بولنے والے دنیا کے ہر خطے میں موجودہیں ۔عربی زبان وادب کو سیکھنا اور سکھانا ایک دینی وانسانی ضرورت ہے کیوں کہ قرآن کریم جوانسانیت کے نام اللہ تعالیٰ کا آخری پیغام ہے اس کی زبان بھی عربی ہے۔ عربی زبان معاش  ہی کی نہیں بلکہ معاد کی بھی زبان ہے۔ اس زبان کی نشر واشاعت ہمارا مذہبی فریضہ ہے۔ اس کی ترویج واشاعت میں مدارس عربیہ اور عصری جامعات کا اہم رول ہے ۔عرب ہند تعلقات بہت قدیم ہیں اور عربی زبان کی چھاپ یہاں کی زبانوں پر بہت زیادہ ہے۔ہندوستان کا عربی زبان وادب سے ہمیشہ تعلق رہا ہے۔ یہاں عربی میں بڑی اہم کتابیں لکھی گئیں اور مدارس اسلامیہ نے اس کی تعلیم وتعلم کا بطور خاص اہتمام کیا۔ زیر تبصرہ کتاب "اردو شرح مراح الارواح"شیخ احمد بن علی بن مسعود ﷫کی عربی تصنیف کا اردو ترجمہ وشرح ہے۔اردو ترجمہ اور شرح کرنے کی سعادت محترم مولانا ابو حمزہ محمد شریف صاحب نے حاصل کی ہے۔مولف موصوف نے اس کتاب میں لغت عرب کے ایک اہم ترین باب علم الصرف پر تفصیلی گفتگو فرمائی ہے۔اللہ تعالی سے دعا ہے کہ وہ مولف اورمترجم وشارح کی اس محنت کو اپنی بارگاہ میں قبول فرمائےاور ان کے میزان حسنات میں اضافہ فرمائے۔آمین(راسخ)

  • 3620 #3547

    مصنف : سید ابو الاعلی مودودی

    مشاہدات : 22024

    الجہاد فی الاسلام (مودودی)

    (ہفتہ 12 مارچ 2016ء) ناشر : ادارہ ترجمان القرآن لاہور
    #3547 Book صفحات: 600

    جہاد دینِ اسلام کی چوٹی ہے۔ جہاد اعلائے کلمۃ اللہ کا سب سے بڑا سبب اور مظلوموں و مقہوروں کو عدل انصاف فراہم کرنے کا عمدہ ذریعہ ہے۔ اللہ تعالیٰ نے اپنے دین کی حفاظت کے لیے مسلمانوں کو دعوت و انذار کے بعد انتہائی حالات میں اللہ کے دشمنوں سے لڑنے کی اجازت دی ہے او راللہ کے راستے میں لڑنے والے  مجاہد کے لئے انعام و اکرام اور جنت کا وعدہ کیا ہے اسی طرح اس لڑائی کو جہاد  جیسے مقدس لفظ سے موسوم کیا  ہے۔ جہاد کی اہمیت وفضلیت کے حوالے سے کتب احادیث میں ائمہ محدثین نے باقاعدہ ابواب قائم کیے ہیں او رکئی اہل علم نے اس پر مستقبل عربی اردوزبان میں کتب تصنیف کی ہیں۔ زير تبصره كتاب"الجہاد فی الاسلام‘‘ مفکر اسلام سید ابو الاعلی مودودی﷫ کی تصنیف ہے جہاد کے موضوع پربڑی اہم کتاب ہے یہ کتاب آپ نے اس وقت لکھی جب آپ "الجمعیۃ" کے مدیر تھے۔ ایک شخص سوامی شردھانند نے شدھی کی تحریک شروع کی جس کا مقصد یہ تھا کہ مسلمانوں کو ہندو بنالیا جائے۔ چونکہ اس تحریک کی بنیاد نفرت، دشمنی اور تعصب پر تھی اور اس نے اپنی کتاب میں حضرت محمد ﷺ کی توہین کی جس پر کسی مسلمان نے غیرت ایمانی میں آکر سوامی شردھانند کو قتل کردیا۔ اس پر پورے ہندوستان میں ایک شور برپا ہوگیا۔ ہندو دینِ اسلام پر حملے کرنے لگے اور اعلانیہ یہ کہا جانے لگا کہ اسلام تلوار اور تشدد کا مذہب ہے۔ انہی دنوں مولانا محمد علی جوہر نے جامع مسجد دہلی میں تقریر کی جس میں بڑی دردمندی کے ساتھ انہوں نے اس ضرورت کا اظہار کیا کہ کاش کوئی شخص اسلام کے مسئلہ جہاد کی پوری وضاحت کرے تاکہ اسلام کے خلاف جو غلط فہمیاں آج پھیلائی جارہی ہیں وہ ختم ہوجائیں۔ اس پر سید مودودی نے الجہاد فی الاسلام کے نام سے ایک کتاب لکھی۔ اس وقت سید مودودی کی عمر صرف 24 برس تھی۔ سید مودودی نے الجہاد فی الاسلام کی تصنیف کےدوران قرآن، حدیث، سیرت، تاریخ ،فقہ کے علاوہ تورات انجیل اور زبور نیز ویدوں، گیتا اور اور ہندوؤں کی دیگر مذہبی کتابوں کے اصل مصادر کا بھی براہ راست گہری نظر سے مطالعہ کیا۔علاوہ ازیں انھوں نے بین الاقوامی قوانین ، مغربی نظریات جدید تصورات جنگ کے اصل اور بنیادی مراجع سے بھی بھرپور استفادہ کیا۔ اس اہم ذخیرے میں سید مودودی نے جہاد کی اہمیت ومعنویت، حقیقت اور آداب وشرائط پر بھی روشنی ڈالی۔اور انہوں نے اس کتاب میں واضح کیا کہ دنیا میں حقیقی امن وصلح کا قانون اگر کسی مذہب کے پاس ہے تو وہ صرف اسلام ہے۔ باقی تمام مذاہب کے پاس نہ صرف جنگ کے لئے بلکہ دوسرے اہم معاملات کے لئے بھی تخریب کاری کے سوا کچھ نہیں ہے۔ انھوں نے جہاد اور قتال کی وضاحت کی کہ اسلام جہاد و قتال کس غرض اور مقصد کے لئے کرتا ہے۔ سید مودودی کی یہ قیمتی تحقیق پہلے جمعیۃ علماء ہند کے سہ روزہ ترجمانـ ’’الجمعیۃ‘‘ دہلی میں ۲۲شماروں میں مسلسل اسلام کا قانون جنگ کے عنوان سے شائع ہوئی۔ اس کی پہلی قسط ۲۸ رجب ھ بمطابق۲ فروری ۲۷ ۱۹ ء میں شائع ہوئی۔ علامہ سید سلیمان ندوی کو یہ تمام مضامین بہت پسند آئے تو انھوں نے ان مضامین کو ۱۹۳۰ء میں کتاب کی صورت میں’ الجہاد فی الاسلام ‘کے عنوان کے تحت شائع کیا ۔ اورمعارف جنوری ۱۹۳۰ء کے شمارے میں کتاب کا مختصر تعارف ان الفاظ میں کرایا کہ: ’’اس کتاب میں اسلامی جہاد کے اصول و آداب، معترضین کے جوابات، مخالفین کے شکوک و شبہات کی تردید، یہودیوں ،عیسائیوں، ہندؤوں اور بود ھوں کے اصولو ں سے ان کا تقابل اور یورپ کے موجودہ قوانین جنگ پر تبصرہ نیز جہاد کے اسلامی قوانین سے ان کا موازنہ کیا گیا ہے۔ عربی اور انگریزی کی بہترین و مستنند کتابوں کے حوالے سے یہ بات لکھی گئی ہے۔ خیال رہے کہ اس ضروری مسئلے پراس سے زیادہ مسلسل اور مبسوط کتاب اب تک نہیں لکھی گئی۔ اور اسی طرح علامہ اقبال نے اس کتاب کے بارے میں فرمایا تھا: ”اسلام کے نظریہ جہاد اور اس کے قانونِ صلح و جنگ پر یہ ایک بہترین تصنیف ہے اور میں ہر ذی علم آدمی کو مشورہ دیتا ہوں کہ وہ اس کا مطالعہ کرے۔ اللہ تعالیٰ مولانا مودودی  کے درجات بلند فرمائے (آمین)(م۔ا)

  • 3621 #3554

    مصنف : حافظ محمد راشد رندھاوا

    مشاہدات : 20738

    منتخب صحیح الترغیب والترہیب جلد۔1

    dsa (ہفتہ 12 مارچ 2016ء) ناشر : دار العلم، ممبئی
    #3554 Book صفحات: 668

    امت محمد یہ ﷺ کا اعزاز و امتیاز ہے کہ حفاظت ِ قرآن وسنت کے تکوینی فیصلے کی تکمیل و تعمیل اس کے علمائے محدثین کے ہاتھوں ہوئی۔ ائمہ محدثین نے مسانید، مصنفات، سنن، معاجم وغیرہ کی صورت میں مختلف موضوعات پر مجموعہ ہائے حدیث ترتیب دئیے۔ کسی نے احادیث ِ احکام منتخب کیں تو کسی نے عمل الیوم واللیلہ ترتیب دیا۔ بہت سےعلماء نے الزہد والرقائق کے عنوان سے احادیث جمع کیں۔ تو کسی نے اذکار کا گلدستہ تیار کیا۔ یہ ایک طویل سلک مروارید ہے اور اسی سلک میں منسلک ایک نمایاں نام ’’ الترغیب والترہیب ہے۔ اس عنوان سے مختلف ائمہ نے کتابیں لکھیں ہیں۔ لیکن اس میں جو شہرت و مقبولیت ساتویں صدی ہجری کے مصری عالم دین امام منذری ﷫ کی تصنیف کو ملی وہ انہی کا حصہ ہے۔ یہ عظیم کتاب اپنی جامعیت، حسن ترتیب، عناوین کے تنوع اور ان کی مناسبت سے مجموعہ احادیث کا ایک دائرۃ المعارف ہے ۔ یہ کتاب چار ضخیم جلدوں پر مشتمل ہے۔ حافظ ابن حجر عسقلانی ﷫ نے   اس کا اختصار کیا اور اختصار اس طرح کیا کہ اس کی جامعیت میں کمی نہیں آنے دی۔ اور اسی طرح محدث العصر علامہ ناصر الدین البانی﷫ نے اس پر تحقیق و تخریج کا بھی کیا ہے۔ زیرتبصرہ کتاب ’’صحیح الترغیب والترھیب‘‘ علامہ ناصر الدین البانی﷫ کی صحیح الترغیب و الترہیب کے انتخاب کا ترجمہ ہے۔ یہ انتخاب محترم جناب ڈاکٹر راشد رندھاوا صاحب نے کیا ہے۔ احادیث کے انتخاب میں اس بات کو مدنظر رکھا گیا ہے کہ تکرار سے اجتناب کرتے ہوئے تمام ابواب سے احادیث مبارکہ کو قلم قرطاس کیا جائے۔ ان منتخب شدہ احادیث کا رواں اور سلیس ترجمہ حافظ محمدساجد حکیم نے کیا ہے۔ اولاً یہ کتاب ڈاکٹر راشد رندھاوا صاحب نے خود شائع کی بعد ازاں اسے دار العلم ،ممبئی بھی شائع کیا زیر تبصرہ ایڈیشن دار العلم ،ممبئی سے شائع شدہ ہے۔ (م۔ا)

  • 3622 #3526

    مصنف : علامہ ارشد حسن ثاقب

    مشاہدات : 6720

    احکام النسبۃ

    (جمعہ 11 مارچ 2016ء) ناشر : ادارۃ القریش گلشن راوی لاہور
    #3526 Book صفحات: 62

    عربی زبان ایک زندہ  وپائندہ زبان ہے۔ اس میں ہرزمانے کے ساتھ چلنے کی صلاحیت موجود ہے۔ اس زبان کو سمجھنے اور بولنے والے دنیا کے ہر خطے میں موجودہیں ۔عربی زبان وادب کو سیکھنا اور سکھانا ایک دینی وانسانی ضرورت ہے کیوں کہ قرآن کریم جوانسانیت کے نام اللہ تعالیٰ کا آخری پیغام ہے اس کی زبان بھی عربی ہے۔ عربی زبان معاش  ہی کی نہیں بلکہ معاد کی بھی زبان ہے۔ اس زبان کی نشر واشاعت ہمارا مذہبی فریضہ ہے۔ اس کی ترویج واشاعت میں مدارس عربیہ اور عصری جامعات کا اہم رول ہے ۔عرب ہند تعلقات بہت قدیم ہیں اور عربی زبان کی چھاپ یہاں کی زبانوں پر بہت زیادہ ہے۔ہندوستان کا عربی زبان وادب سے ہمیشہ تعلق رہا ہے۔ یہاں عربی میں بڑی اہم کتابیں لکھی گئیں اور مدارس اسلامیہ نے اس کی تعلیم وتعلم کا بطور خاص اہتمام کیا۔لغت عرب کے قواعد میں سے ایک معروف قاعدہ نسبت کا ہے جس میں کسی کو کسی کی طرف منسوب کیا جاتا ہے۔ہماری درسی کتب میں نسبت کے حوالے سے بہت کم اصول پائے جاتے ہیں۔ زیر تبصرہ کتاب "احکام النسبۃ"محترم علامہ ارشد حسن ثاقب صاحب کی تصنیف ہے ، جس میں انہوں نے نسبت کے بے شمار ایسے اصول جمع  کر دئیے ہیں جو عموما ہماری درسی کتب میں نہیں  پائے جاتے ہیں۔اللہ تعالی سے دعا ہے کہ وہ  مولف کی اس کاوش کو اپنی بارگاہ میں قبول فرمائے اور ان کے میزان حسنات میں اضافہ فرمائے۔آمین(راسخ)

  • 3623 #3527

    مصنف : سید احسان اللہ شاہ

    مشاہدات : 34263

    المنہاج الکامل فی معرفۃ النحو و ترکیب شرح مأۃ عامل

    (جمعہ 11 مارچ 2016ء) ناشر : پراچہ جامعہ اسلامیہ انجرا اٹک
    #3527 Book صفحات: 513

    علوم ِنقلیہ کی جلالت وعظمت اپنی جگہ مسلمہ ہے مگر یہ بھی حقیقت کہ ان کے اسرار ورموز اور معانی ومفاہیم تک رسائی علم نحو کے بغیر ممکن نہیں کلام الٰہی ،دقیق تفسیر ی نکات،احادیث رسول ﷺ ،اصول وقواعد ،اصولی وفقہی احکام ومسائل کا فہم وادراک اس علم کے بغیر حاصل نہیں کرسکتے یہی وہ عظیم فن ہےکہ جس کی بدولت انسان ائمہ کےمرتبے اور مجتہدین کی منزلت تک پہنچ جاتاہے ۔جوبھی شخص اپنی تقریر وتریر میں عربی دانی کو اپنانا چاہتا ہے وہ سب سے پہلے نحو کےاصول وقواعد کی معرفت کا محتاج ہوتاہے ۔عربی مقولہ ہے : النحو فی الکلام کالملح فی الطعام یعنی کلام میں نحو کا وہی مقام ہے جو کھانے میں نمک ہے ۔سلف وخلف کے تمام ائمہ کرام کااس بات پراجماع ہے کہ مرتبۂ اجتہاد تک پہنچنے کے لیے علم نحو کا حصول شرط لازم ہے قرآن وسنت اور دیگر عربی علوم سمجھنےکے لیے’’ علم نحو‘‘کلیدی حیثیت رکھتاہے اس کے بغیر علومِ اسلامیہ میں رسوخ وپختگی اور پیش قدمی کاکوئی امکان نہیں ۔ قرن ِ اول سے ل کر اب تک نحو وصرف پرکئی کتب ان کی شروح لکھی کی جاچکی ہیں ہنوز یہ سلسلہ جاری ہے۔  زیر نظر کتاب ’’المنہاج الکامل فی معرفۃ النحو وترکیب شرح مأة عامل‘‘ علم نحو کےامام علامہ عبد القاہر جرجانی کی علم نحو پر مائہ ناز کتاب العوامل کی اردو شرح ہے جس میں نحو کے ایک سو عوامل کوبیان کیا گیا ہے یہ کتاب اکثر مدارس کے نصاب میں شامل ہے لہذا مأة عامل کوسمجھنے کے لیے یہ شرح طلباء کے لیے انتہائی مفید ہے۔یہ شرح سید احسان اللہ شاہ (مدرس پراچہ جامعہ اسلامیہ ،اٹک) کی کاوش ہے ۔موصوف دوران تدریس طلباء کوشرح مأةعامل کی ہرنوع کاحاصل،اس سے متعلقہ فوائد اور مشکل الفاظ کے لیے ترکیبی ضوابط کی طلبہ کو املا کرواتے رہے اور پھرانہی فوائد اورقوائد وضوابط کی روشنی میں طلبہ سے ترکیب حل کرواتے اور اسے اپنے پاس کمپیوٹر میں محفوظ کرتے رہے ۔کتاب ہذا موصوف کے انہی مسودات اور

  • 3624 #3552

    مصنف : سعید بن علی بن وہف القحطانی

    مشاہدات : 4344

    روشنی اور اندھیرہ

    (جمعہ 11 مارچ 2016ء) ناشر : الفرقان ٹرسٹ، مظفر گڑھ
    #3552 Book صفحات: 336

    کتاب وسنت میں حق اور خیر کے اعمال کو’نور‘اور اس کے بالمقابل باطل اور شر کے کاموں کو ’ظلمات‘یعنی تاریکیوں سے تعبیر کیا ہے اور ان معنوی چیزوں کو حسی اشیاء سے تشبیہ دی ہے۔اسی طرح حق کو بینائی ،دھوپ اور زندگی سے موسوم کیا ہے اور باطل کو اندھے پن،سایہ اور موت قرار  دیا ہے۔پھر اس کی بھی وضاحت کی گئی ہے کہ یہ دونوں چیزیں ایک دوسرے کی ضدہیں،لہذا دونوں میں اتحاد نہیں ہو سکتا۔ زیر نظرکتاب’’روشنی اوراندھیرا‘‘سعودی عرب کے نامور عالم دین اور مذہبی اسکالر شیخ سعید بن علی بن وہف القحطانی کی عربی تصنیف کا ترجمہ ہے ۔شیخ موصوف نے اس کتاب کو چار حصوں میں تقسیم کیا ہے۔ پہلا حصہ توحید اور دوسرا حصہ ایمان اور تیسراحصہ اخلاص پر مشتمل ہے کیونکہ ایمان کی تکمیل کےلیے اخلاص ضروری ہےاور کوئی بھی عمل تب تک شرف قبولیت سے بہرہ یاب نہیں ہوسکتا جب تک اس میں اخلاص نہ ہو۔ چوتھے حصے میں سنت کا مفہوم، اہمیت اور مقام ومرتبے کو واضح کرنے کے بعد بدعت کے اسباب، اقسام، عصر حاضر کی مروجہ بدعات، بدعتی کی توبہ، بدعات کے اثرات اور نقصانات جیسے پر مغز موضوعات کو قرطاس کی زینت بنایا ہے۔ یہ کتاب لوگوں کو بدعات و خرافات ، قبرپرستی ، کفر وشرک کی تاریکی سے نکال کر کتاب وسنت والی ہدایت ، توحید، ایمان، اخلاص والی روشنی کی طرف لانے کے لیے بڑی مفید ہے۔ اللہ تعالیٰ مصنف ومترجم اور ناشرین کی اس کاوش کو قبول فرمائے اور اس کتاب کوظلم وشرک کے اندھیرے ختم کرنے اورتوحید وسنت کی روشنی پھیلانے کا ذریعہ بنائے۔ (آمین)(م۔ا)

  • 3625 #3553

    مصنف : حافظ عبد الشکور شیخو پوری

    مشاہدات : 12905

    صحیح اسلامی واقعات

    (جمعہ 11 مارچ 2016ء) ناشر : مکتبہ اسلامیہ، لاہور
    #3553 Book صفحات: 132

    واقعات جہاں انسان کے لیے خاصی دلچسپی کا سامان ہوتے ہیں وہیں یہ انسان کے دل پر بہت سارے پیغام اور اثرات نقش کر دیتے ہیں۔ اسی لیے قرآن مبین میں اللہ تعالیٰ نے جا بجا سابقہ اقوام کے قصص و واقعات بیان کیے ہیں تاکہ لوگ ان سے عبرت و نصیحت حاصل کریں اور اپنی زندگی میں وہ غلطیاں نہ کریں جو ان سے سرزد ہوئیں۔فی زمانہ بچے بڑے جھوٹے اور لغوافسانوں ،ناولوں اورکہانیوں کے قصوں میں گرفتار نظر آتے ہیں ،ایسی کتابوں کی بہت زیادہ ضرورت ہے، جس میں سچے واقعات بیان کئے گئے ہوں ۔جنہیں پڑھ کرعمل کاجذبہ بیدارہو۔ زیر نظرکتاب ’’صحیح اسلامی واقعات‘‘ حافظ عبدالشکور شیخوپوری صاحب کی مرتب شدہ ہے۔ موصوف نے عربی زبان کے مستند ماخذوں سے استفادہ کر کے صحیح اسلامی واقعات کو بحوالہ مرتب کیا ہے۔ جس کے باعث یہ واقعات تاریخی جامعیت کے حامل ہیں۔ جنہیں طلبہ، اساتذہ اور علماء بڑے اعتماد سے مطالعہ کرسکتے ہیں اس میں رسول اللہ ﷺ کی سیرت طیبہ او رآپ کے ساتھ کفار کی بد سلوکیوں اور صحابہ کرام ﷢ کے اسلام لانے کے واقعات شامل ہیں۔ جن کا مقصد عبرت وموعظت اور سبق حاصل کرنا ہے۔ قرآن مجید نے بھی امم سابقہ کے جن واقعات کا تذکرہ کیا ہے ان سے مقصود بھی موعظت ہے۔ کتاب کا انداز بیان بہت سادہ، دلچسپ اور سلیس ہے۔ گھروں میں خصوصاً بچوں اورخواتین کوان کےمطالعے کی ترغیب دی جائے تاکہ وہ جھوٹے اور فحش ناولوں میں وقت ضائع کرنےکے بجائے سیرت سلف سے روشناس ہوسکیں۔ کیونکہ ان واقعات کے مطالعہ سے ایمان کو تازگی اور روح کو شادابی نصیب ہوتی ہے۔ نیزدل میں صحابہ کرام اور سلف صالحین کی عظمت اوران سے محبت کاجذبہ پیداہوتاہے۔ (م۔ا)

< 1 2 ... 142 143 144 145 146 147 148 ... 269 270 >

ایڈ وانس سرچ

اعدادو شمار

  • آج کے قارئین 2086
  • اس ہفتے کے قارئین 2086
  • اس ماہ کے قارئین 290939
  • کل قارئین101851455
  • کل کتب8723

موضوعاتی فہرست