کل کتب 342

دکھائیں
کتب
  • 151 #5308

    مصنف : ڈاکٹر محمد یسین مظہر صدیقی

    مشاہدات : 5768

    سر سید اور علو م اسلامیہ

    (بدھ 25 اپریل 2018ء) ناشر : ادارہ علوم اسلامیہ علی گڑھ
    #5308 Book صفحات: 334
    مالک ارض وسما نے جب انسان کو منصب خلافت دے کر زمین پر اتارا تواسے رہنمائی کے لیے ایک مکمل ضابطۂ حیات سے بھی نوازا۔ شروع سے لے کر آج تک یہ دین‘ دین اسلام ہی ہے۔ اس کی تعلیمات کو روئے زمین پر پھیلانے کے لیے اللہ تعالیٰ نے حضرت آدمؑ سے لے کر حضرت محمدﷺ تک کم وبیش ایک لاکھ چوبیس ہزار پیغمبروں کو مبعوث فرمایا اور اس سب کو یہی فریضہ سونپا کہ وہ خالق ومخلوق کے ما بین عبودیت کا حقیقی رشتہ استوار کریں۔ انبیاء کے بعد چونکہ شریعت محمدی قیامت تک کے لیے تھی اس لیے نبیﷺ کے بعد امت محمدیہ کے علماء نے اس فریضے کی ترویج کی۔ ان عظیم شخصیات میں سے ایک سر سید احمد بھی ہیں جنہوں نے اسلامی تعلیمات کی ترویج واشاعت میں ان تھک محنت کی اور دین کی خدمت میں حصہ لیا اور کئی کارہائے نمایاں سر انجام دیے۔زیرِ تبصرہ کتاب  سر سید احمد خان اور علوم اسلامیہ کے حوالے سے ہے جس میں سر سید  کے سوانح کے ساتھ ساتھ مختلف مضامین کو جمع وترتیب دیا گیا ہے۔ سب سے پہلے سر سید اور علوم اسلامیہ کا تجزیہ بیان کیا گیا ہے‘ پھر تفسیر سر سید کے عربی مصارد پر تفصیل مضمون ہے‘ اس کے بعد سر سید کی تفسیر اور ما بعد ت...
  • 152 #5529

    مصنف : قاضی جاوید

    مشاہدات : 5734

    سر سید سے اقبال تک

    (جمعرات 12 جولائی 2018ء) ناشر : تخلیقات، لاہور
    #5529 Book صفحات: 247
    سرسید کو پاکستان کا معمارِ اول کہا جاتا ہے ۔ سرسید نے 1865ء میں کہا تھا کہ ہندوستان میں ایک قوم نہیں بستی، مسلمان اور ہندو دو الگ الگ قومیں بستی ہیں۔ سرسید کے جانشین نواب محسن الملک نے انتخاب کے اس سوال کو اٹھایا اور قوم کے قریب ستر نمائندگان پر مشتمل ایک وفد لے کر گورنر جنرل کے پاس پہنچا۔ ہندوستان کی سیاست میں یہ پہلا موقع تھا جب مسلمانوں نے اپنے حقوق کے تحفظ کے لیے اس قسم کا قدم اٹھایا۔ یہ کیا تھا؟ سرسید کی ان کوششوں کا نتیجہ کہ مسلمان کو مغربی تعلیم سے بے بہرہ نہیں رہنا چاہیے ۔ اس جدوجہد نے آگے چل کر جداگانہ تنظیم کی شکل اختیار کی اور 1906ء میں آل انڈیا مسلم لیگ کا وجود عمل میں آیا۔ جس کے جائنٹ سیکرٹری علی گڑھ تحریک کے روح رواں نواب محسن الملک اور وقار الملک تھے۔ لیگ کا صدر مقام بھی علی گڑھ ہی تھا۔ یہی وہ تنظیم تھی جو آگے بڑھتے بڑھتے تحریک پاکستان کی صورت اختیار کر گئی اور 1947ء میں یعنی سرسید کی وفات کے پچاس سال بعد مسلمانوں کی جداگانہ مملکت کے حسین پیکر میں نمودار ہوئی۔ زیر تبصرہ کتاب ’’ سیر سید سے اقبال تک ‘‘ قاضی جاوید صاحب کی مرتب شدہ ہے ۔یہ کتاب درا...
  • 153 #4504

    مصنف : ڈاکٹر اختر حسین عزمی

    مشاہدات : 6433

    سلطان زنگی کی بیوہ

    (ہفتہ 18 مارچ 2017ء) ناشر : منشورات، لاہور
    #4504 Book صفحات: 288
    خلفائے راشدین﷢ اور حضرت عمر بن عبد العزیز﷫ کے بعد جن مسلمان حکمرانوں کی عظمت کردار نے آسمان کی رفعتوں کو چھو لیا ان میں ملک العادل سلطان نورالدین محمود زنگی﷫ کا نام نامی امتیازی حیثیت رکھتا ہے۔ اس کی عظمت کا اس سے بڑھ کر اور کیا ثبوت ہوگا کہ ہردور کے مورخ، دوست اور دوشمن سبھی نے اسکی شہرتِ عام اور بقائے دوام کے دربار میں نمایاں جگہ دی ہے۔ بعض مورخین نےخلفائے راشدینؓ کےبعد تمام فرماں روایان اسلام میں اس کوسب سےبہتر قرار دیا ہے۔ نور الدین فروری 1118ء میں پیدا ہوا اور 1146ء سے 1174ء تک 28 سال حکومت کی۔ اس نے عیسائیوں سے بیت المقدس واپس لینے کے لیے پہلے ایک مضبوط حکومت قائم کرنے کی کوشش کی اور اس مقصد کو حاصل کرنے کے لیے گرد و نواح کی چھوٹی چھوٹی مسلمان حکومتوں کو ختم کرکے ان کو اپنی مملکت میں شامل کرلیا۔ مصر پر قبضہ کرنے کے بعد نورالدین نے بیت المقدس پر حملہ کرنے کی تیاریاں شروع کردیں۔ بیت المقدس کی مسجد عمر میں رکھنے کے لیے اس نے اعلیٰ درجے کا منبر تیار کروایا۔ اس کی خواہش تھی کہ فتح بیت المقدس کے بعد وہ اس منبر کو اپنے ہاتھوں سے رکھے گا لیکن اللہ تعالیٰ کو یہ منظور نہ تھا۔ نورالدین ابھی...
  • 154 #6468

    مصنف : شاہدہ لطیف

    مشاہدات : 7923

    سلطان محمد فاتح ( فاتح قسطنطنیہ )

    (منگل 31 اگست 2021ء) ناشر : سیونتھ سکائی پبلی کیشنز لاہور
    #6468 Book صفحات: 378
    سلطان محمد فاتح یا سلطان (پیدائش: 30 مارچ 1432ء — وفات: 3 مئی 1481ء) سلطنت عثمانیہ کے ساتویں سلطان تھے جو 1444ء سے 1446ء اور 1451ء سے 1481ء تک سلطنت عثمانیہ کے سلطان رہے۔ انہوں نے محض 21 سال کی عمر میں قسطنطنیہ (موجودہ استنبول) فتح کرکے عیسائیوں کی بازنطینی سلطنت کا ہمیشہ کے لیے خاتمہ کر دیا۔ زیرنظر کتاب’’سلطان محمد فاتح‘‘  شاہدہ لطیف صاحبہ کی تصنیف ہے جو کہ سلطنت عثمانیہ کے اس نوعمر شہزادہ محمد حقیقی داستان شجاعت ہے جس نے اپنی ذہانت اور فطانت کی بنا پر تاریخ کے دھارے موڑے اور اپنی خداد صلاحیتوں کی بدولت1453ءکو قسطنطین یازدہم کی حکومت اور بازنطینی سلطنت کاخاتمہ کر کےاس اہم اور عظیم شہر قسطنطنیہ کو فتح کر کےملت اسلامیہ میں شامل کیا۔(م۔ا)
  • 155 #2347

    مصنف : مبین رشید

    مشاہدات : 23152

    سلطان محمود غزنوی

    (جمعرات 05 مارچ 2015ء) ناشر : علم و عرفان پبلشرز، لاہور
    #2347 Book صفحات: 234
    سلطان محمود غزنوی﷫ (971ء ۔ 1030ء ) کا پورا نام یمین الدولہ ابو القاسم محمود ابن سبکتگین ہے ۔ 997ء سے اپنے انتقال تک سلطنت غزنویہ کے حکمران رہے۔ انہوں نے غزنی شہر کو دنیا کے دولت مند ترین شہروں میں تبدیل کیا ۔ اس کی وسیع سلطنت میں موجودہ مکمل افغانستان، ایران اور پاکستان کے کئی حصے اور شمال مغربی بھارت شامل تھا۔ وہ تاریخِ اسلامیہ کے پہلے حکمران تھے جنہوں نے سلطان کا لقب اختیار کیا۔محمودغزنوی 971ء میں پیدا ہوا۔ چھ برس کا تھا کہ باپ غزنی کا بادشاہ بنا۔ پندرہ سال کی عمر میں باپ کے ساتھ جنگوں میں شریک ہونے لگا اور اس کی بہادری اور جرات کے چرچے ہونے لگے، چنانچہ سبکتگین نے اس کو خراسان کا حاکم بنا کر بھیج دیا۔ تعلیم نہایت عمدہ پائی تھی، فقہ، حدیث، تفسیر کی کتابیں پڑھیں، قرآن مجید حفظ کیا۔ ابتدائی عمر میں فقہ پر خود ایک کتاب بھی لکھی۔شمالی ہند کا راجا جے پال سبکتگین کے زمانے میں دو دفعہ غزنی پر حملہ کرچکا تھا، جب محمود چھبیس سال کی عمر میں باپ کا جانشین ہوا تو جے پال نے تیسری دفعہ حملہ کردیا۔ محمود نے اس کو سخت شکست دی اور گرفتار کرلیا۔ راجا نے بڑے وعدے وعید کرکے رہائی حاصل کی۔محمود غزنوی ایک...
  • 156 #6979

    مصنف : الماس ایم اے

    مشاہدات : 2551

    سلطان محمود غزنوی ( الماس ایم اے )

    (جمعہ 21 اپریل 2023ء) ناشر : مکتبہ القریش اردو بازار لاہور
    #6979 Book صفحات: 346
    سلطان محمود غزنوی ﷫ (971ء ۔ 1030ء ) کا پورا نام یمین الدولہ ابو القاسم محمود ابن سبکتگین ہے ۔ 997ء سے اپنے انتقال تک سلطنت غزنویہ کے حکمران رہے۔ انہوں نے غزنی شہر کو دنیا کے دولت مند ترین شہروں میں تبدیل کیا ۔ اس کی وسیع سلطنت میں موجودہ مکمل افغانستان، ایران اور پاکستان کے کئی حصے اور شمال مغربی بھارت شامل تھا۔ وہ تاریخِ اسلامیہ کے پہلے حکمران تھے جنہوں نے سلطان کا لقب اختیار کیا۔ بت شکن سلطان محمود غزنوی اسلامی تاریخ کا ایسا درخشندہ ستارہ ہے جس پر بجا طور پر برصغیر کے مسلمان فخر کرتے ہیں ۔ زیر تبصرہ کتاب ’’ سلطان محمود غزنوی‘‘ محمود غزنوی کی حیات و خدمات،کارناموں کے حوالے سے بہترین کتاب ہے۔ مصنف نے کوشش کی ہے کہ زیادہ سے زیادہ تاریخی حقائق کو یکجا کیا جائے ۔ اس کتاب میں ص 78 اور 80 مس ہیں یہ صفحات ملنے پر ان کو اس میں شامل کر دیا جائے گا۔ ان شاء اللہ(م۔ا)
  • 157 #1410

    مصنف : محمد رفیق اثری

    مشاہدات : 8509

    سلطان محمود محدث جلالپوری حیات ، خدمات ، آثار

    (منگل 10 ستمبر 2013ء) ناشر : اثری ادارہ نشروتالیف ملتان
    #1410 Book صفحات: 451
    برصغیر پاک و ہند میں بالعموم اور پاکستان میں بالخصوص جن لوگوں نے علم دین اور مسلک سلف کی اشاعت میں اپنی زندگی لگائی ہے ان میں نمایاں ترین نام سلطان محمود محدث کا ہے ۔ انہوں نے اپنے اس فرض منصبی سے عہدہ برآ ہونے کے لیے راحت و آرام کو تج دیا اور صدہا قربانیاں بے دریغ دے دیں ۔ یہی وجہ ہے کہ آج پاک و ہند میں ان کے ہزاروں قابل اور لائق شاگردان رشید خدمت دین کے لئے  شبانہ روز وقف کئے بیٹھے ہیں ۔ شیخ موصوف کا اپنے مشن کے لئے اخلاص اور ورع بے انتہاء تھا ۔ اللہ تعالی نے انہیں بے پناہ ہمت اور حوصلے سے نوازا تھا ۔ وہ صبر و قناعت میں درجہ کمال کو پہنچے ہوئے تھے ۔ بستر مرگ پر بھی وہ ذکر و تسبیح اور مناجات میں مصروف تھے ۔ اپنے تلامذہ و رفقاء سے  بڑی طمانیت کے ساتھ  مخاطب ہو تے تھے ۔ زیر نظر کتاب انہی کے ایک تلمیذ خاص جو اپنی تعریف آپ ہیں   جناب رفیق اثری صاحب نے  اپنے استاذ کے حیات  و خدمات کی یاد میں رقم فرمائی ہے ۔ جس میں ان کی سیرت وکردار کے مختلف پہلوؤں پر روشنی ڈالنے کے ساتھ ساتھ ان کی دینی خدمات کو انتہائی احسن طریقے کے ساتھ خراج تحسین پیش کیا گیا ہے ۔ اللہ ت...
  • 158 #2358

    مصنف : طالب ہاشمی

    مشاہدات : 13476

    سلطان نور الدین محمود زنگیؒ

    (جمعرات 19 فروری 2015ء) ناشر : طہٰ پبلیکیشنز، لاہور
    #2358 Book صفحات: 296
    خلفائے راشدین﷢ اور حضرت عمر بن عبد العزیز ﷫کےبعد جن مسلمان حکمرانوں کی عظمت کردار نے آسمان کی رفعتوں کو چھو لیا ان میں ملک العادل سلطان نورالدین محمود زندگی﷫ کا نام نامی امتیازی حیثیت رکھتا ہے۔ اس کی عظمت کا اس سے بڑھ کر اور کیا ثبوت ہوگا کہ ہردور کے مورخ ،دوست اوردوشمن سبھی نے اسکی شہرتِ عام اور بقائے دوام کےدربار میں نمایاں جگہ دی ہے۔بعض مورخین نےخلفائے راشدینؓ کےبعد تمام فرماں روایان اسلام میں اس کوسب سےبہتر قرار دیا ہے ۔سلطان نور الدین زنگی سلطنت کے بانی عماد الدین زنگی کا بیٹا تھا عماد الدین زنگی سلجوقی حکومت کی طرف سے شہر موصل کا حاکم تھا۔ جب سلجوقی حکومت کمزور ہوگئی تو اس نے زنگی سلطنت قائم کرلی اورعیسائیوں کو شکستوں پر شکستیں دیں جس نے تاریخ میں بڑا نام پیدا کیا۔ نور الدین فروری 1118ء میں پیدا ہوا اور 1146ء سے 1174ء تک 28سال حکومت کی۔اس نے عیسائیوں سے بیت المقدس واپس لینے کے لیے پہلے ایک مضبوط حکومت قائم کرنے کی کوشش کی اور اس مقصد کو حاصل کرنے کے لیے گرد و نواح کی چھوٹی چھوٹی مسلمان حکومتوں کو ختم کرکے ان کو اپنی مملکت میں شامل کرلیا۔مصر پر قبضہ کرنے کے بعد نورالدین نے بیت الم...
  • 159 #6447

    مصنف : مائیکل ہارٹ

    مشاہدات : 9726

    سو عظیم آدمی

    (پیر 09 اگست 2021ء) ناشر : تخلیقات، لاہور
    #6447 Book صفحات: 529
    زیر نظر کتاب ’’سو عظیم آدی؍شخصیات  ‘‘مائیکل ہارٹ نامی ایک یہودی مصنف  کی مشہور تصنیف The 100: A Ranking Of  The Most Influential Persons Of All Times  کا اردو ترجمہ ہے۔  اس کتاب پر اس نے (28) سال تحقیق کی اور دنیا کی تاریخ میں آنے والی 100 اہم ترین اور مؤثر شخصیات کے بارے میں تحریر کیا۔ یہودی ہونے کے باوجود اس نے نبی کریم ﷺ کا نام ان اہم ترین شخصیات میں سر فہرست رکھا ۔اس کتاب کی اشاعت کے بعد ایک روز جب وہ لندن میں ایک لیکچر دے رہا تھا تو لوگوں نے شکایت کی کہ اس نے محمد  ﷺ کو  پہلے نمبر  پر کیوں رکھا ہے؟اس پر مائیکل نے کہا: ’’نبی ﷺ نے سن 611 میں مکہ کے وسط میں کھڑے ہو کر لوگوں سے کہا: 'میں اللہ کا رسول ہوں:اس وقت ان پر چار افراد ایمان لائے تھے جن میں ایک ان کا سب سے اچھا دوست ، ان کی بیوی اور دو لڑکے شامل تھے ۔آج 1400 سال کے بعد مسلمانوں کی تعداد 1.5 ارب سے زائد ہو چکی ہے اور یہ سلسلہ یہاں رکا نہیں بلکہ اس میں روز بروز اضافہ ہورہا ہے جس سے ثابت ہوتا ہے کہ وہ جھوٹے نہیں تھے کیونکہ جھوٹ 1400 سال تک نہیں چلتا ....
  • 160 #5162

    مصنف : محمد اسحاق بھٹی

    مشاہدات : 5623

    سوانح حیات امام البخاری رحمۃ اللہ علیہا

    (جمعہ 26 جنوری 2018ء) ناشر : نا معلوم
    #5162 Book صفحات: 20
    مالک ارض وسما نے جب انسان کو منصب خلافت دے کر زمین پر اتارا تواسے رہنمائی کے لیے ایک مکمل ضابطۂ حیات سے بھی نوازا۔ شروع سے لے کر آج تک یہ دین‘ دین اسلام ہی ہے۔ اس کی تعلیمات کو روئے زمین پر پھیلانے کے لیے اللہ تعالیٰ نے حضرت آدمؑ سے لے کر حضرت محمدﷺ تک کم وبیش ایک لاکھ چوبیس ہزار پیغمبروں کو مبعوث فرمایا اور اس سب کو یہی فریضہ سونپا کہ وہ خالق ومخلوق کے ما بین عبودیت کا حقیقی رشتہ استوار کریں۔ انبیاء کے بعد چونکہ شریعت محمدی قیامت تک کے لیے تھی اس لیے نبیﷺ کے بعد امت محمدیہ کے علماء نے اس فریضے کی ترویج کی۔ ان عظیم شخصیات میں سے ایک امام بخاری  بھی ہیں۔زیرِ تبصرہ کتاب  میں   انتہائی اختصار کے ساتھ امام بخاری کے حالات زندگی درج کیے گئے ہیں جس میں نام ونسب اور پیدائش‘ کرامات اور ان کا حافظہ‘ ان کے طلب علم کے لیے اسفار‘ ان کی تصانیف ‘ ان کی سیرت وکردار‘ صحیح بخاری کا طریقہ تالیف اور اس پر ائمہ کی آراء وغیرہ درج ہیں۔ اس کتاب کے مطالعے سے عوام کم وقت میں زیادہ معلومات حاصل کر سکتے ہیں ۔ یہ کتاب’’ حیات امام البخاری رحمۃ ال...
  • 161 #6841

    مصنف : قاری محمد حبیب اللہ

    مشاہدات : 2179

    سوانح قرائے سبعہ

    (جمعرات 10 نومبر 2022ء) ناشر : مدرسہ تجوید القرآن فاروقی مسجد کراچی
    #6841 Book صفحات: 22
    قراء سبعہ ان قراء کو کہا جاتا ہے جن سے قرآن کریم کی قراءت کے سلسلہ میں متعدد روایتیں وارد ہوئی ہیں،ان سات قراء کےاسمائے گرامی حسب ذیل ہیں ۔عبد اللہ بن کثیر داری مکی ،عبد اللہ بن عامر شامی، عاصم بن ابی النجود اسدی ،ابو عمرو بن علاء بصری،حمزہ بن حبیب الزیات کوفی،نافع بن عبد الرحمن بن ابی نعیم مدنی،ابو الحسن علی بن حمزہ کسائی نحوی کوفی۔قاری   حافظ محمد حبیب اللہ خان نےاس مختصر کتابچہ  بعنوان  ’’سوانح قراء سبعہ‘‘میں قراء سبعہ  او ران کے رواۃ کے حالات زندگی اور کوائف علمیہ بیان کیے ہیں ۔(م۔ا)
  • 162 #4972

    مصنف : امیتاز احمد سعید

    مشاہدات : 5936

    سوانح و تصانیف امام ترمذی

    (پیر 11 دسمبر 2017ء) ناشر : مکتبہ عثمانیہ، لاہور
    #4972 Book صفحات: 160
    کسی بھی شخصیت کی سرگزشت یا اس کا تذکرہ لکھنے کی غرض و غایت عام طور پر یہ خیال کی جاتی ہے کہ اس کے پڑھنے والوں میں زندگی کے نشیب وفراز کا احساس پیدا ہو اور آنے والی نسلیں اس کے مطالعہ سے عبرت پزیر ہو کر ان غلطیوں سے بچیں جن سے ان کو بچنا ضروری ہے۔ اور کچھ شخصیات کے بارے میں اس لیے لکھا جاتا ہے کہ ان مقتدر راہنماؤں اور علمائے دین کے تراجم کو ایک خاص خصوصیت حاصل ہوتی ہے‘ ان کے حالات پڑھنے سے مخلوقِ خدا کے دلوں میں ان کی پیروی کا خیال اور ان کے نقش قدم پر چلنے کا احساس پیدا ہو۔ آنے والی نسلیں انہیں پڑھ کر اپنا چال چلن‘ کردار اور عادات وخصائل انہی کے سے بنا لیں۔ اور سوانح عمری لکھنا ہمارے سلف کا ایک طریقہ بھی ہے۔زیرِ نظر کتاب بھی اسی موضوع سے متعلقہ ایک علمی کاوش ہے کہ جس میں مؤلف نےامام ترمذی کے حالات زندگی قلمبند کیے ہیں۔ امام ترمذی محدثین میں سے ایک مشہور محدث ہیں جنہوں نے احادیث نبویہﷺ کو جمع کرنے میں اپنی زندگی وقف کردی‘ امام ترمذی نے نہ صرف احادیث رسولﷺ کو ہی جمع کیا بلکہ خصائل و شمائل نبویﷺ کے جمع کرنے کا بھی التزام بڑے اہتمام سے کیا‘ اس مہتمم بالشان کام کے...
  • 163 #3509

    مصنف : افتخار احمد تاج الدین الازہری

    مشاہدات : 4287

    سہ ماہی مجلہ بحر العلوم (قاری عبد الخالق رحمانی کی شخصیت پر)

    (بدھ 02 مارچ 2016ء) ناشر : جامعہ بحر العلوم السلفیہ، میر پور خاص
    #3509 Book صفحات: 298
    مولانا عبد الخالق رحمانی کا﷫ کا تعلق ایک علمی خاندان سے تھا۔ ان کے والد محترم استاد العلماء مولانا عبدالجبار کھنڈیلوی﷫ نامور عالم دین، مدرس اور مصنف تھے۔ مولانا عبد الخالق رحمانی ﷫ 25 نومبر1925ء بروز بدھ کھنڈیلہ ضلع جے پور، بھارت میں پیدا ہوئے۔ موصوف کی عصری تعلیم مڈل تھی۔ دینی تعلیم کا آغاز حفظ قرآن مجید کیا۔ بعد ازاں دین اسلام کی ابتدائی کتابیں اپنے والد محترم سے مدرسہ مصباح العلوم، کھنڈیلہ میں پڑھیں۔ اس کے بعد دارالحدیث رحمانیہ ،دہلی میں علوم عالیہ وآالیہ کی تحصیل کی۔ وہاں سے فراغت کے بعد 8 برس تک مدرسہ قاسم العلوم آگرہ میں تدریس فرمائی اورشیخ الحدیث کے منصب پر فائز رہے۔ اس کے بعد درس و تدریس کو خیر آباد کہ ذریعہ معاش کے لیے تجارت شروع کی اور اس سلسلہ میں کئی شہروں کے سفر کیے۔ آپ جہاں اور جس شہر میں جاتے تجارت کےساتھ ساتھ وعظ وتبلیغ درس و افتاء کاسلسلہ جاری رہتا۔ مولانا عبد الخالق رحمانی ﷫ علم وفضل کے اعتبار سے جامع الکمالات تھے۔ تمام علوم اسلامیہ ودینیہ میں ان کو یکساں قدرت حاصل تھی۔قدرت کی طرف سے اچھے دل ودماغ لے کر پیدا ہوئے تھے۔ ٹھوس اور قیمتی مطالعہ ان کا سرمایہ علم تھا۔ تفسیر...
  • 164 #5294

    مصنف : مولانا محمد یوسف بنوری

    مشاہدات : 6403

    سید ابو الاعلیٰ مودودی

    (اتوار 25 فروری 2018ء) ناشر : ادارہ دعوۃ الاسلام
    #5294 Book صفحات: 187
    مالک ارض وسما نے جب انسان کو منصب خلافت دے کر زمین پر اتارا تواسے رہنمائی کے لیے ایک مکمل ضابطۂ حیات سے بھی نوازا۔ شروع سے لے کر آج تک یہ دین‘ دین اسلام ہی ہے۔ اس کی تعلیمات کو روئے زمین پر پھیلانے کے لیے اللہ تعالیٰ نے حضرت آدمؑ سے لے کر حضرت محمدﷺ تک کم وبیش ایک لاکھ چوبیس ہزار پیغمبروں کو مبعوث فرمایا اور اس سب کو یہی فریضہ سونپا کہ وہ خالق ومخلوق کے ما بین عبودیت کا حقیقی رشتہ استوار کریں۔ انبیاء کے بعد چونکہ شریعت محمدی قیامت تک کے لیے تھی اس لیے نبیﷺ کے بعد امت محمدیہ کے علماء نے اس فریضے کی ترویج کی۔ ان عظیم شخصیات میں سے ایک امام غزالی بھی ہیں۔زیرِ تبصرہ کتاب   مولانا یوسف بنوری کی عربی کتاب’’الاستاذ المودودی وشیئ من حیاتہ وافکارہ‘‘ کا اردو ترجمہ ہے جس میں مودودی صاحب کے افکارونظریات کا منصفانہ تنقیدی جائزہ لیا گیا ہے۔ یہ کتاب در اصل عالم عرب کے لیے لکھی گئی تھی لیکن افادۂ عام کے لیے اس کا سلیس اور بامحاورہ ترجمہ کیا گیا ہے تاکہ مودودی صاحب کے افکار ونظریات کی کجی اور ان کے قلم کی شوخی وبے احتیاطی سے لوگ واقف ہوں۔ حوالہ جات سے کتاب کو مزی...
  • 165 #3909

    مصنف : غلام رسول مہر

    مشاہدات : 9088

    سید احمد شہید

    (منگل 19 جولائی 2016ء) ناشر : شیخ غلام علی اینڈ سنز پبلشرز لاہور ، حیدرآباد ، کراچی
    #3909 Book صفحات: 862
    سیداحمدشہید 1786ء بھارت کے صوبہ اترپردیش کے ضلع رائے بریلی کے ایک قصبہ دائرہ شاہ علم اللہ میں پیداہوئے۔ بچپن سے ہی گھڑ سواری، مردانہ و سپاہیانہ کھیلوں اور ورزشوں سے خاصا شغف تھا۔ والد کے انتقال کے بعد تلاشِ معاش کے سلسلے میں اپنے ساتھیوں کے ساتھ لکھنؤ اور وہاں سے دہلی روانہ ہوئے، جہاں شاہ عبدالعزیز محدث دہلوی اور شاہ عبد القادر دہلوی سے ملاقات ہوئی، ان دونوں حضرات کی صحبت میں سلوک و ارشاد کی منزلیں طے کی۔ خیالات میں انقلاب آگیا۔ شاہ ولی اللہ محدث دہلوی کی تحریک اور انکے تجدیدی کام کو لے کر میدانِ عمل میں آگئے۔یہ وہ وقت تھا جب ہندوستان میں مسلمانوں کی سیاسی طاقت فنا ہو رہی تھی، مشرکانہ رسوم و بدعات اسلامی معاشرہ میں زور پکڑ رہے تھے، سارے پنجاب پر سکھ اور بقیہ ہندوستان پر انگریز قابض ہو چکے تھے۔ سید احمد شہید نے اسلام کے پرچم تلے فرزندانِ توحید کو جمع کرنا شروع کیا اور جہاد کی صدا بلند کی، جس کی بازگشت ہمالیہ کی چوٹیوں اور نیپال کی ترائیوں سے لیکر خلیج بنگال کے کناروں تک سنائی دی جانے لگی، اور نتیجتاً تحریک مجاہدین وجود میں آئی ۔سید صاحب نے اپنی مہم کا آغاز ہندوستان کی شمال مغربی سرحد سے...
  • 166 #5428

    مصنف : خلیق انجم

    مشاہدات : 7186

    سید سلیمان ندوی

    (منگل 10 جولائی 2018ء) ناشر : مکتبہ خلیل غزنی سٹریٹ لاہور
    #5428 Book صفحات: 248
    برصغیر پاک وہند کے  معروف سیرت  نگار اور مؤرخ  مولانا سید سلیمان ندوی ﷫ اردو ادب کے نامور سیرت نگار، عالم، مؤرخ اور چند قابل قدر کتابوں کے مصنف تھے جن میں سیرت النبی کو نمایاں حیثیت حاصل ہے۔مولانا سید سیلمان ندوی ضلع پٹنہ کے ایک قصبہ دیسنہ میں 22 نومبر 1884ء کو پیدا ہوئے۔تعلیم کا آغاز خلیفہ انور علی اور مولوی مقصود علی سے کیا۔ اپنے بڑے بھائی حکیم سید ابو حبیب سے بھی تعلیم حاصل کی۔ 1899ء میں پھلواری شریف (بہار (بھارت)) چلے گئے جہاں خانقاہ مجیبیہ کے مولانا محی الدین اور شاہ سلیمان پھلواری سے وابستہ ہو گئے۔ یہاں سے وہ دربانگا چلے گئے اور مدرسہ امدادیہ میں چند ماہ رہے۔1901ء میں دار العلوم ندوۃ العلماء، لکھنؤ میں داخل ہوئے جہاں سات سال تک تعلیم حاصل کی۔ 1913ء میں دکن کالج پونا میں معلم السنۂ مشرقیہ مقرر ہوئے۔1940ء میں علی گڑھ مسلم یونیورسٹی نے انہیں ڈاکٹریٹ کی اعزازی سند عطا کی۔ عالمِ اسلام کو جن علماء پر ناز ہے ان میں سید سلیمان ندوی بھی شامل ہیں۔ انکی علمی اور ادبی عظمت کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ جب ان کے استاد علامہ شبلی نعمانی سیرت النبی کی پہلی دو جلدیں لکھ ک...
  • 167 #6039

    مصنف : شورش کاشمیری

    مشاہدات : 11618

    سید عطاء اللہ شاہ بخاری سوانح و افکار

    (منگل 24 مارچ 2020ء) ناشر : مطبوعات چٹان لاہور
    #6039 Book صفحات: 288
    سید عطا اللہ شاہ بخاری ﷫ دینی اور سیاسی رہنما مجلس احرار اسلام کے بانی تھے ۔1891ء کو پٹنہ میں پیدا ہوئے۔ آبائی وطن موضع ناگڑیاں ضلع گجرات پنجاب، پاکستان) تھا۔سید صاحب زمانہ طالب علمی ہی میں سیاسی تحریکوں میں حصہ لینے لگے تھے۔ لیکن آپ کی سیاسی زندگی کی ابتدا 1918ء میں کانگرس اور مسلم لیگ کے ایک مشترکہ جلسے سے ہوئی۔ جو تحریک خلافت کی حمایت میں امرتسر میں منعقد ہوا تھا۔ سیاسی زندگی بھر پور سفروں میں گزاری اور ہندوستان کے تمام علاقوں کے دورے کیے۔  قدرت نے آپ کو خطابت کا بے پناہ ملکہ ودیعت کر رکھا تھا ۔اپنے زمانے کے معروف ترین مقرر تھے اور لوگ ان کی تقریریں سننے کے لیے دور دور سے آتے تھے۔ اردو، فارسی کے ہزاروں اشعار یاد تھے۔ خود بھی شاعر تھے ۔ ان کی زیادہ تر شاعری فارسی میں تھی۔  سیاست میں ’’پنڈت کرپا رام برہمچاری، امیر شریعت اور ڈنڈے والا پیر ‘‘ کے نام سے معروف تھے۔ آپ  نےمجموعی طور پر 18 سال جیلوں میں قید و بند کی صعوبتیں برداشت کیں۔ 1929ء میں اپنے رفقا کے ساتھ مل کر مجلس احرار اسلام کے نام سے ایک علیحدہ  سیاسی جماعت کی بنیاد رکھی۔ اور کئی سال ا...
  • 168 #4791

    مصنف : ڈاکٹر علی محمد الصلابی

    مشاہدات : 16163

    سیدنا عمر بن عبد العزیز شخصیت اور کارنامے

    (پیر 28 اگست 2017ء) ناشر : الفرقان ٹرسٹ، مظفر گڑھ
    #4791 Book صفحات: 471
    امیر المومنین سیدنا عمر بن عبد العزیز ﷫ کوپانچواں خلیفۂ راشد تسلیم کیا گیا ہے ۔ حضرت عمربن عبد العزیز ﷫ عمرثانی کی حیثیت سےابھرکر سامنے آئے ۔جیسے سیدنا عمرفاروق اعظم نےاپنے 10 سالہ عہد خلافت میں ہزاروں مربع میل پر فتح حاصل کی۔حضرت عمر بن عبد العزیز نےاڑھائی سال خلافت کوسنبھالا مگر انہوں نے بھی متعدد علاقوں کو فتح کر کے اسلامی حدود میں شامل کیا۔ انہوں نے جہاد کے علاوہ دعوت الی اللہ پر بھی خاصہ زور دیا اور کفر کےدلوں کو اسلام کی برکات سےآراستہ کر کے ان کو دین اسلام میں داخل کیا ۔حدیث وسیراور تاریخ ورجال کی کتب میں ان کے عدل انصاف ،خشیت وللہیت،زہد وتقوٰی ،فہم وفراست اور قضا وسیاست کے بے شمار واقعات محفوظ ہیں اور آپ کی سیرت پر مستقل کتابیں بھی لکھی گئی ہیں ۔ زیر تبصرہ کتاب’’حضرت عمر بن عبد العزیز ﷫شخصیت اور کارنامے‘‘امیر المومنین خلفیہ راشد سیدنا عمرفاروق کے حقیقی جانشین عمرثانی کی سیرت وخدمات اور خلافت کے حالات واقعا ت پر مشتمل ہے ۔یہ کتاب ڈاکٹر علی محمد محمد الصلابی کی کاوش ہے جس کا اردو ترجمہ مولانا آصف نسیم نے کیا ہے۔انہوں نے اس کتاب کو آٹھ فصلوں میں تقسیم کیا ہ...
  • 169 #5295

    مصنف : حکیم محمود احمد ظفر

    مشاہدات : 3025

    سیدنا عمر بن عبدالعزیز تاریخ کی روشنی میں

    (اتوار 04 اپریل 2021ء) ناشر : تخلیقات، لاہور
    #5295 Book صفحات: 292
    آج کا دور مصرفیتوں کا دور ہے۔ ہماری معاشرت کا انداز بڑی حد تک مشینی ہو گیا ہے۔ زندگی کی بدلتی ہوئی قدروں سے دلوں کی آبادیاں ویران ہو رہی ہیں۔ فکرونظر کا ذوق اور سوچ کا انداز بدل جانے سے ہمارے ہاں ہیرو شپ کا معیار بھی بہت پست سطح پر آگیا ہے۔ آج کھلاڑی‘ ٹی وی اور بڑی سکرین کے فن کار ہماری نسلوں کے آئیڈیل اور ہیرو قرار پائے ہیں جس کی وجہ سے ماضی کے وہ عظیم سپوت اور روشنی کی وہ برتر قندیلیں ہماری نظروں سے اوجھل ہو گئی ہیں۔ اسلام کی تاریخ بڑی تابناک تاریخ ہے اور دنیا میں کسی قوم کی تاریخ ایسی نہیں ہے جیسی کہ مسلمانوں کی تاریخ ہے‘ خصوصی طور پر صحابہ کرامؓ کے زمانہ کی تاریخ کیونکہ حدیث میں اس کو بہترین زمانہ کہا گیا ہے اور اس زمانہ کے لوگوں کو بہترین لوگ کہا گیا ہے اور بارہ افراد ایسے ہیں جن کی خلافت کے حوالے سے کوئی شک وشبہ نہیں ہو سکتا ان میں سے ایک عمر بن عبد العزیز کی شخصیت ہے۔زیرِ تبصرہ کتاب اسی موضوع پر ہے جس میں ان کے مجددانہ کارناموں اور ان کے حالات زندگی کو بیان کیا گیا ہے کیونکہ انہوں نے خلافت میں پیدا ہونے والی بہت سی خرابیوں کی اصلاح فرمائی۔ اور ان کی شخصیت عدل پر حریص...
  • 170 #1387

    مصنف : عبد المجید سوہدروی

    مشاہدات : 10065

    سیرت آزاد

    (پیر 12 اگست 2013ء) ناشر : مسلم پبلیکیشنز لاہور
    #1387 Book صفحات: 106
    مولانا ابو الکلام  آزاد کی ذات  تعارف کی محتاج نہیں ۔ آپ ایک منفرد حیثیت کی حامل شخصیت تھے ۔ آپ علوم اسلامیہ کے بحرذ خار تھے ۔ وہ اپنے علمی تبحر اور اپنے علم و فضل کے ساتھ جامع الکمالات شخصیت کے حامل تھے ۔ وہ بیک وقت مفسر قرآن ، محدث ، مؤرخ ، محقق ، متکلم ، فلسفی ، فقیہ ، معلم ، ادیب ، شاعر ، نقاد ، دانشور ، سیاست دان اور مبصر بھی تھے ۔ غرض ان کے راہوار قلم کی جولانیوں سے کوئی میدان بھی محروم نہیں رہا ۔ ادب و تنقید کا میدان ہو ، یا تاریخ و سیر کا ، قرآن مجید کی تفسیر ہو یا حدیث نبوی ﷺ کی تشریح و توضیح ، سیاسی موضوعات ہو یا دقیق علمی مباحث ، ہر موضوع پر ہر وقت ان  کا اشہب قلم یکساں جولانی دکھاتا تھا۔ اور ان سب تخلیقات کے پس منظر میں مولانا ابوالکلام  آزاد کی رنگا رنگ شخصیت قوس و قزح کی طرح نمایاں رہتی ہے ۔ ان اعتدال اور توازن بدرجہ اتم موجود تھا ۔ خود آرئی سے نفرت ، انکسار، تواضع ، سادگی ، خاکساری حق گوئی ، عالی ظرفی ، ثابت قدمی جیسی صفات پائی جاتی تھیں ۔ وہ اپنی ذات میں مرقع حیات تھے ۔ شورش کے الفاظ میں وہ ہندستان کے ابن تیمیہ تھے ۔ زیرنظر کتاب میں بھی ان کی شخصیت ک...
  • 171 #5080

    مصنف : قاضی اطہر مبارکپوری

    مشاہدات : 13115

    سیرت ائمہ اربعہ

    (منگل 19 دسمبر 2017ء) ناشر : ادارہ اسلامیات انار کلی ،لاہور
    #5080 Book صفحات: 259
    علمائے اسلام نے دین اور کتاب و سنت کی حفاظت و صیانت کے لئے ابتداء میں فن اسماء الرجال سے کام لیا۔ آگے چل کر اس فن میں بڑی وسعت پیدا ہوئی جس کے نتبجہ میں سلف اور خلف کے درمیان واسطۃ العقد کی حیثیت سے طبقات و تراجم کا فن وجود میں آیااور ہر دور میں بے شمار علماء، فقہاء، محدثین، اور ہر علم و فن اور ہر طبقہ کے ارباب فضل و کمال کے حالات زندگی اور دینی و علمی کارناموں سے مسلمانوں کو استفادہ کا موقع ملا۔ اور اس کی افادیت و اہمیت کے پیش نظر علماء نے بہت سے بلاد و امصار کی تاریخ مرتب کر کے وہاں کے علماء و مشائخ کے حالات بیان کئے۔ اس سلسلہ الذہب کی بدولت آج تک اسلاف و اخلاف میں نہ ٹوٹنے والا رابطہ قائم و دائم ہے۔ زیر تبصرہ کتاب سیرت ائمۂ اربعہ‘‘حضرت مولانا قاضی اطہر مبارک پوری کی ہے۔ جس میںاسلامی فقہ کی ابتدائی تاریخ و ترویج کی تفصیل، ائمہ اربعہ، امام ابو حنیفہ ، امام مالک، امام شافعی، اور امام احمد بن حنبل کے معتبر و مستند حالات اختصار کے ساتھ بیان کیے گئے ہیں۔اس کتاب میں عامۃ المسلمین کا خیال رکھا گیا ہے۔ اس لئے علمی اور فقہی مسائل و مباحث سے تعریض نہیں کیا گیاہے۔ اللہ رب العزت...
  • 172 #4491

    مصنف : عبد الرشید عراقی

    مشاہدات : 15752

    سیرت امام احمد بن حنبل

    (بدھ 31 مئی 2017ء) ناشر : طارق اکیڈمی، فیصل آباد
    #4491 Book صفحات: 115
    امام احمد بن حنبل( 164ھ -241) بغداد میں پیدا ہوئے ۔آپ کے والد تیس سال کی عمر میں ہی انتقال کرگئے تھے۔والد محترم کی وفات کے بعد امام صاحب کی پرورش اور نگہداشت اُن کی والدہ کے کندھوں پر آن پڑی۔ امام احمد بن حنبل ابتدائی تعلیم حاصل کرنے کے بعد 179ھ میں علم حدیث کے حصول میں مشغول ہوئے جبکہ اُن کی عمر محض 15 سال تھی۔ 183ھ میں کوفہ کا سفر اختیار کیا اور اپنے استاد ہثیم کی وفات تک وہاں مقیم رہے، اِس کے بعد دیگر شہروں اور ملکوں میں علم حدیث کے حصول کی خاطر سفر کرتے رہے۔ آپ اپنے دور کے بڑے عالم اور فقیہ تھے۔ آپ امام شافعی﷫ کے شاگرد ہیں۔ اپنے زمانہ کے مشہور علمائے حدیث میں آپ کا شمار ہوتا تھا۔ انہوں نے مسند کے نام سے حدیث کی کتاب تالیف کی جس میں تقریباً چالیس ہزار احادیث ہیں۔ مسئلہ خلق قرآن میں خلیفہ معتصم کی رائے سے اختلاف کی پاداش میں آپ نے کوڑے کھائے لیکن غلط بات کی طرف رجوع نہ کیا۔ آپ کوڑے کھا کھا کر بے ہوش ہو جاتے لیکن غلط بات کی تصدیق سے انکار کر دیتے۔ انہوں نے حق کی پاداش میں جس طرح صعوبتیں اٹھائیں اُس کی بنا پر اتنی ہردلعزیزی پائی کہ وہ لوگوں کے دلوں کے حکمران بن گئے۔ آپ کی عمر کا ایک طو...
  • 173 #2385

    مصنف : ابو البیان محمد داؤد پسروری

    مشاہدات : 17882

    سیرت امام ربانی حضرت مجدد الف ثانی

    (اتوار 01 مارچ 2015ء) ناشر : ایچ ایم سعید کمپنی، کراچی
    #2385 Book صفحات: 290
    مجدد الف ثانی حضرت شیخ احمد سر ہندی ﷫ 971ھ کو ہند و ستا ن کے مشر قی پنجا ب کے علاقہ سرہند میں پیدا ہوئے، آپ کے والد ماجد شیخ عبدا لا حد چشتی ﷫ اپنے وقت کے جلیل القدر عالم وعارف تھے .... حضرت مجدد الف ثانی کا سلسلہ نسب 29واسطوں سے امیر المو منین سیدنا حضرت عمر فاروق﷜ سے ملتاہے۔آپ نے صغر سنی میں ہی قرآن حفظ کر کے اپنے والد سے علوم متداولہ حاصل کیے پھر سیالکوٹ جا کر مولانا کمال الدیّن کشمیری سے معقولات کی تکمیل کی اور اکابر محدثّین سے فنِ حدیث حاصل کیا ۔ آپ سترہ سال کی عمر میں تمام مراحل تعلیم سے فارغ ہو کر درس و تدریس میں مشغول ہوگئے ۔1599ء میں آپ نے خواجہ باقی باللہ کے ہاتھ پر بیعت کی۔ آپ کے علم و بزرگی کی شہرت اس قدر پھیلی کہ روم، شام، ماوراء النہر اور افغانستان وغیرہ تمام عالمِ اسلام کے مشائخ علماء اور ارادتمند آکر آپ سے مستفیذ ہوتے۔ یہاں تک کہ وہ ’’مجدد الف ثانی ‘‘ کے خطاب سے یاد کیے جانے لگے ۔ یہ خطاب سب سے پہلے آپ کے لیے ’’عبدالحکیم سیالکوٹی‘‘ نے استعمال کیا ۔ طریقت کے ساتھ وہ شریعت کے بھی سخت پابند تھے ۔ مجدد الف ثانی  مطلقاً تصوف ک...
  • 174 #6282

    مصنف : رضا حسن

    مشاہدات : 5695

    سیرت امام سفیان ثوری رحمہ اللہ

    (اتوار 14 فروری 2021ء) ناشر : نا معلوم
    #6282 Book صفحات: 215
    ابو عبد اللہ امام سفیان ثوری  مشہورفقیہ و محدث  تھے جنہوں نے ضبط و روایت میں اس قدر شہرت پائی کہ شعبہ بن حجاج، سفیان بن عیینہ اور یحیی بن معین جیسے محدثین نے آپ کو امیر المومنین فی الحدیث کے لقب سے سرفراز کیا۔امام سفیان ثوری رحمہ اللہ  نے سلیمان ابن عبد الملک کے زمانۂ خلافت میں سنہ 96،97ھ بمطابق 715ء کوفہ میں آنکھ کھولی جوحرمین کے بعد علوم دینیہ کا سب سے بڑا مرکز تھا۔ زیر نظر کتاب ’’سیرت  امام سفیان ثوری  رحمہ اللہ‘‘  عبد الغنی  الدقر  کی عربی  تصنیف الإمام سفيان ا لثوري أمير المؤمنين في الحديث  كا اردو ترجمہ ہے ۔فاضل مصنف نے اس کتاب میں  مختلف  کتب ومصادر سے امام سفیان ثوری  کی  سیرت  کو جمع  کرنے کی کوشش کی ہے اور اس میں امام موصوف  کی زندگی  کےنجی وعوامی امور ومعاملات اور ان کے حالات، آداب ،عادات ،علم ،تقویٰ  کو پیش کیا ہے۔رضا حسن صاحب نے  عربی کا ترجمہ کرنے کےساتھ  ساتھ اس میں بہت سی تفصیلات ابواب کااس میں اضافہ کیا ہے اور  اختصار کے پیش نظر بہت...
  • 175 #1616

    مصنف : عبد الرشید عراقی

    مشاہدات : 14781

    سیرت بخاری 

    (اتوار 18 مئی 2014ء) ناشر : ساجد اسلامک ریسرچ سنٹر پاکستان
    #1616 Book صفحات: 74
    امام محمد بن اسماعیل بخاری ﷫ کی شخصیت اور ان کی صحیح بخاری محتاجِ تعارف نہیں۔ آپ امیر االمؤمنین فی الحدیث امام المحدثین کے القاب سے ملقب تھے۔ ان کے علم و فضل ، تبحرعلمی اور جامع الکمالات ہونے کا محدثین عظام او رارباب ِسیر نے اعتراف کیا ہے امام بخاری ۱۳ شوال ۱۹۴ھ؁ ، بروز جمعہ بخارا میں پیدا ہوئے۔ دس سال کی عمر ہوئی تو مکتب کا رخ کیا۔ بخارا کے کبار محدثین سے استفادہ کیا۔ جن میں امام محمد بن سلام بیکندی، امام عبداللہ بن محمد بن عبداللہ المسندی، امام محمد بن یوسف بیکندی زیادہ معروف ہیں۔اسی دوران انہوں نے امام عبداللہ بن مبارک امام وکیع بن جراح کی کتابوں کو ازبر کیا اور فقہ اہل الرائے پر پوری دسترس حاصل کر لی۔ طلبِ حدیث کی خاطر حجاز، بصرہ،بغداد شام، مصر، خراسان، مرو بلخ،ہرات،نیشا پور کا سفر کیا ۔ ان کے حفظ و ضبط اور معرفت حدیث کا چرچا ہونے لگا۔ ان کے علمی کارناموںم میں سب سے بڑا کارنامہ صحیح بخاری کی تالیف ہے جس کے بارے میں علمائے اسلام کا متفقہ فیصلہ ہے کہ قرآن کریم کے بعد کتب ِحدیث میں صحیح ترین کتاب صحیح بخاری ہے ۔ فن ِحدیث میں اس کتاب کی نظیر نہیں پائی جاتی آپ نے سولہ سال کے طویل عرصہ م...
< 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 ... 13 14 >

ایڈ وانس سرچ

اعدادو شمار

  • آج کے قارئین 50368
  • اس ہفتے کے قارئین 347346
  • اس ماہ کے قارئین 1400846
  • کل قارئین110722284
  • کل کتب8851

موضوعاتی فہرست