#2358

مصنف : طالب ہاشمی

مشاہدات : 13943

سلطان نور الدین محمود زنگیؒ

  • صفحات: 296
  • یونیکوڈ کنورژن کا خرچہ: 11840 (PKR)
(جمعرات 19 فروری 2015ء) ناشر : طہٰ پبلیکیشنز، لاہور

خلفائے راشدین﷢ اور حضرت عمر بن عبد العزیز ﷫کےبعد جن مسلمان حکمرانوں کی عظمت کردار نے آسمان کی رفعتوں کو چھو لیا ان میں ملک العادل سلطان نورالدین محمود زندگی﷫ کا نام نامی امتیازی حیثیت رکھتا ہے۔ اس کی عظمت کا اس سے بڑھ کر اور کیا ثبوت ہوگا کہ ہردور کے مورخ ،دوست اوردوشمن سبھی نے اسکی شہرتِ عام اور بقائے دوام کےدربار میں نمایاں جگہ دی ہے۔بعض مورخین نےخلفائے راشدینؓ کےبعد تمام فرماں روایان اسلام میں اس کوسب سےبہتر قرار دیا ہے ۔سلطان نور الدین زنگی سلطنت کے بانی عماد الدین زنگی کا بیٹا تھا عماد الدین زنگی سلجوقی حکومت کی طرف سے شہر موصل کا حاکم تھا۔ جب سلجوقی حکومت کمزور ہوگئی تو اس نے زنگی سلطنت قائم کرلی اورعیسائیوں کو شکستوں پر شکستیں دیں جس نے تاریخ میں بڑا نام پیدا کیا۔ نور الدین فروری 1118ء میں پیدا ہوا اور 1146ء سے 1174ء تک 28سال حکومت کی۔اس نے عیسائیوں سے بیت المقدس واپس لینے کے لیے پہلے ایک مضبوط حکومت قائم کرنے کی کوشش کی اور اس مقصد کو حاصل کرنے کے لیے گرد و نواح کی چھوٹی چھوٹی مسلمان حکومتوں کو ختم کرکے ان کو اپنی مملکت میں شامل کرلیا۔مصر پر قبضہ کرنے کے بعد نورالدین نے بیت المقدس پر حملہ کرنے کی تیاریاں شروع کردیں۔ بیت المقدس کی مسجد عمر میں رکھنے کے لیے اس نے اعلیٰ درجے کا منبر تیار کروایا۔ اس کی خواہش تھی کہ فتح بیت المقدس کے بعد وہ اس منبر کو اپنے ہاتھوں سے رکھے گا لیکن اللہ تعالیٰ کو یہ منظور نہ تھا۔ نورالدین ابھی حملے کی تیاریاں ہی کررہا تھا کہ زنگی کو حشیشین نے زہر دیا۔جس سے ان کے گلے میں سوزش پیدا هو گئی جو کہ ان کی موت کا باعث بنی15 مئی 1174ء کو ان کا انتقال ہوگیا۔ انتقال کے وقت نورالدین کی عمر 58سال تھی۔ زیر تبصرہ کتاب ’’سلطان نورالدین زنگی ‘‘ معروف سوانح نگار اور ادیب محترم طالب ہاشمی کی تصنیف ہے ۔ جس نے انہوں چھٹی صدر ہجری کے مجاہد ِ اعظم نورالدین زنگی  کی شخصیت ،حیات وخدمات اور ان کے جنگی کارناموں کو بڑے دلنشیں انداز میں بیان کیا۔ جو یقینا تاریخ کے طالب علم کےلیے لائق مطالعہ ہے ۔(م۔ا)

عناوین

 

صفحہ نمبر

تاریخ اہل حدیث

 

17

دیپاچہ

 

15

پستی کا کوئی حد سے گزرنا دیکھے

 

23

محاربات صلیبی

 

36

پہلی صلیبی جنگ کے اہم واقعات

 

42

پٹیر دی ہر مٹ کی فتنہ انگیزی

 

43

کلیر مانٹ کا تاریخی اجتماع

 

44

مخبونانہ جوش کی انتہا

 

45

جنگ کا پہلا دور

 

47

پہلا صلیبی لشکر

 

47

دوسرا صلیبی لشکر

 

47

قلیج ارسلان کی ضرب اسد اللہی

 

50

تیسرا صلیبی لشکر

 

50

چوتھا صلیبی لشکر

 

51

جنگ کا دوسرا دور

 

52

یورپ میں زبردست ہیجان

 

52

مشرق پر یلغار کا آغاز

 

52

سقوط نیقیہ

 

53

صلیبیوں کی پہلی ریاست

 

55

انطاکیہ کا محاصرہ

 

56

سقوط انطاکیہ

 

56

معرۃ النعمان کی تباہی

 

59

یروشلم کی طر ف پیش قدمی

 

59

یروشلم ( صلیبیوں کی منزل مقصود )

 

61

یروشلم کا محاصرہ

 

66

سقوط یروشلم

 

67

عالم اسلام میں ماتم

 

68

سقوط طرابلس

 

68

گھٹا ٹوپ اندھیرا

 

71

عماد الدین زنگی

 

79

خاندان

 

80

ابتدائی زندگی

 

85

شہرت کا آغاز

 

87

آقسنقر برسقی کی رفاقت

 

88

مختلف عہدوں پر تقرر

 

89

امارت موصل

 

90

فتح قلعہ آثارب ( العسارب )

 

92

قلعہ حارم کی فتح

 

93

خانگی تنازعات

 

93

صلیبوں کی یلغار

 

94

فتح عرقہ و بعسرین

 

95

حلب پر صلیبیوں کا ناکام حملہ

 

96

فتح ایڈیسہ

 

96

شہادت

 

98

اوصاف وخصائل

 

99

رعب و دبدبہ

 

99

حمیت دینی او رشجاعت

 

100

عدل وانصاف

 

101

حوصلہ مندی

 

102

سخاوت

 

102

امن عامہ

 

102

زراعت وآبادی

 

103

سلطنت کی نگہداشت

 

104

احکام شرع کی پابندی

 

105

عماد الدین زنگی کی اولاد

 

105

سلطان نور الدین محمود زنگی 

 

107

شجرہ نسب

 

109

ولادت

 

109

تعلیم و تربیت

 

110

آغاز حکومت

 

110

موصل کی حکومت کا قضیہ

 

111

نور الدین محمود اور سیف الدین غازی

 

113

معرکہ ایڈیسہ

 

115

دوسری صلیبی جنگ

 

117

یورپ میں زبردست اضطراب

 

117

سینٹ برنارڈ کی فتنہ انگیزی

 

118

ویزلی کا پرخروش اجتماع

 

118

صلیبی لشکر قسطنطنیہ میں

 

120

شیر کی کچھار میں

 

121

یروشلم پر صلیبیوں کا اجتماع

 

123

دمشق پر صلیبیوں کی یلغار اور پسپائی

 

124

حصن عریمہ کی فتح

 

127

عیسائیوں کی عام بغاوت

 

128

حکومت موصل کی سیادت

 

129

معرکہ انیب

 

130

دمشق پر پہلا حملہ

 

132

جنگ افامیہ

 

133

فتوحات کا سیلاب

 

137

فتح تل باشر

 

138

دمشق پر دوسرا حملہ

 

139

امن کے آٹھ مہینے

 

141

فتح انظر طوس

 

142

فتح دمشق

 

143

فتح بعلبک

 

146

قلیج ارسلان ثانی سے کشمکش

 

147

قلعہ حارم کی مہم

 

148

سال حوادث

 

150

فتح دہشت پسندوں کا استیصال

 

151

فتح بانیاس

 

153

فتح شیزر

 

156

مہمات حارم وصیدا

 

156

معرکہ چبیش

 

158

نصرت الدین امیر امیر ان کی بغاوت

 

161

دمشق پر عیسائیوں کا حملہ

 

163

نور الدین کی عالی ظرفی

 

164

اہل حارم کی سرکوبی

 

165

ایک عظیم سعادت

 

166

سانحہ حصین الا کراد

 

170

مصر کی پکار

 

171

شاور کی فریاد

 

177

مصر کی پہلی مہم

 

179

شاور کی غداری

 

180

فتح حارم

 

181

فتح طبریہ

 

183

فتح منیطرہ

 

185

مصر کی دوسری مہم

 

187

فتح حصن الا کرادو ہونین

 

192

مصر پر صلیبیوں کی ہولناک یلغار

 

196

پلبیس کےمسلمانوں کا قتل عام

 

197

قاہرہ کےمحاصرہ اور فسطاط کی تباہی

 

197

مصر کی تیسر مہم

 

199

شادر کا قتل

 

201

شیر کوہ کی وزارت اور وفات

 

202

وزارت صلاح الدین

 

203

سوڈانیوں کی بغاوت

 

209

دمیاط پر صلیبیوں کی یلغار

 

210

محاصرہ کرک

 

214

صلیبی طالع آزماؤں کا تعاقب

 

214

ہولناک زلزلہ

 

214

قضیہ موصل

 

215

مصر پر اقتدار کا مل

 

218

قضاۃ کی تبدیلی

 

218

فاطمی خلافت کا خاتمہ

 

219

فتح عرقہ

 

224

قلعہ شوبک پر حملہ

 

225

کرک کا ناتمام محاصرہ

 

227

قلیج ارسلان سے جنگ

 

228

عیسائیوں سےآخری جنگ

 

229

مصر میں حبشیوں کی بغاوت

 

230

عمارہ یمنی کی سازش

 

231

فتح یمن

 

232

صلاح الدین سے حساب طلبی

 

233

سفر آخرت

 

234

تجہیز وتکفین

 

236

حلیہ

 

239

عائلی زندگی

 

240

اولاد

 

240

ذاتی اوصاف ومحاسن

 

242

شوق جہاد اور سخت کوشی

 

242

قناعت

 

245

انکسار

 

246

غیبت سے نفرت

 

247

اللہ تعالیٰ پر بھروسا

 

247

فیاضی اور سیر چشمی

 

248

اتباع سنت اور احکام دینی کی مواظبت

 

249

شرافت نفس

 

252

خشیت الہٰی

 

252

مریضوں کی عبادت

 

253

سادگی اور تکلفات سے اجتناب

 

253

شجاعت

 

254

عدل وانصاف

 

255

علم وفضل

 

255

فقراء سےعقیدت

 

255

ملکی نظم و نسق

 

257

عدل و انصاف ۔ ( عدلیہ )

 

257

اشاعت تعلیم اور اہل علم کی قدردانی

 

262

صیغہ رفاہ عام

 

266

تعمیرات

 

272

فوج

 

274

بیت المال

 

276

محاصل کی اصلاح

 

280

محکمہ احتساب و مواخذہ

 

282

محکمہ وقائع نویسی

 

284

نامہ بر کبوتر

 

286

ڈاک کا انتظام

 

289

دولت نوریہ کی ہیئت انتظامیہ

 

293

کتابیات

 

295

 

فیس بک تبصرے

ایڈ وانس سرچ

اعدادو شمار

  • آج کے قارئین 52570
  • اس ہفتے کے قارئین 101582
  • اس ماہ کے قارئین 2173499
  • کل قارئین113780827
  • کل کتب8888

موضوعاتی فہرست