کل کتب 6857

دکھائیں
کتب
  • 1526 #5908

    مصنف : ابو حمزہ عبد الخالق صدیقی

    مشاہدات : 3752

    اربعین دعوت و اذکار ( سلسلہ اربعینات حدیث نبوی 22 )

    (جمعرات 17 اکتوبر 2019ء) ناشر : انصار السنہ پبلیکیشنز لاہور
    #5908 Book صفحات: 61

    کتاب اللہ اور سنت رسول ﷺدینِ اسلامی کے بنیادی مآخذ ہیں۔ احادیث رسول ﷺ کو محفوظ کرنے کے لیے کئی پہلوؤں اور اعتبارات سے اہل علم  نے خدمات  انجام دیں۔ تدوینِ  حدیث  کا آغاز  عہد نبوی ﷺ سے  ہوا صحابہ وتابعین  کے  دور میں  پروان چڑھا او ر ائمہ محدثین کےدور  میں  خوب پھلا پھولا ۔مختلف  ائمہ  محدثین نے  احادیث  کے کئی مجموعے مرتب کئے او رپھر بعدمیں اہل علم  نے ان  مجموعات کے اختصار اور شروح  ،تحقیق وتخریج او رحواشی کا کام کیا۔مجموعاتِ حدیث میں اربعین نویسی، علوم حدیث کی علمی دلچسپیوں کا ایک مستقل باب ہے ۔اربعون؍اربعین سے مراد حدیث کی وہ کتاب ہےجس میں  کسی ایک باب سےمتعلق احادیث یا  مختلف ابواب سے  یا مختلف اسانید سے  چالیس احادیث جمع کی جائیں۔اس طرح کی تصانیف کا اصل سبب بیان کر دہ   یہی احایث ہیں   جن میں  چالیں احادیث جمع کرنے  والے  کے لیے بہت فضیلت بیان کی گئی ہے اور اسے بشارت دی گئی  ہے ۔عبداللہ بن مبارک﷫ وہ پہلے محدث ہیں جنہوں نے اسی طرز پر پہلی اربعین مرتب کرنے کی سعادت حاصل کی ۔بعد ازاں علم حدیث ،حفاظت حدیث، حفظ حدیث اورعمل بالحدیث کی علمی او رعملی ترغیبات نے اربعین نویسی کو ایک مستقل شعبۂ حدیث بنادیا۔ اس ضمن میں کی جانے والی کوششوں کے نتیجے میں اربعین کے سینکڑوں مجموعے اصول دین، عبادات، آداب زندگی، زہد وتقویٰ او رخطبات و جہاد جیسے موضوعات پر مرتب ہوتے رہے ۔اربعین میں سب سے زیادہ متداول اربعین نووی ہےاس پر بہت  سے علماء کے حواشی ، شروحات اور زاوئد موجود ہیں ۔  ’’سلسلہ اربعینا ت حدیث نبوی ﷺ‘‘ادارہ  انصار السنۃ پبلی کیشنز،لاہور کےرئیس  مولانا ابو حمزہ  عبد الخالق  صدیقی﷾،اور  حافظ  حامد محمود  الخضری ﷾ کی مشترکہ کاوش ہے۔ انہوں نے منہج محدثین  کے مطابق مختلف 115 ہم موضوعات پر  اربعین مرتب کیں ہیں  ہر موضوع  کے متعلق  40 احادیث مع تخریج و ترجمہ  جمع کی   ہیں اور ان کی ابواب بندی بھی کی ہے  ۔ادارہ انصار السنہ     ’’ سلسلہ اربعینات الحدیث النوی‘‘  کے تقریباً 35 سلسلے شائع کرچکا ہے۔ مزید اشاعت کا کام  جاری ہے ۔عامۃ الناس کےاستفادہ کےلیے  کتاب وسنت سائٹ نے   اس سلسلہ اربعینات نبوی کو  پبلش کرنا شروع کیا ہے ۔اللہ تعالیٰ اس  سلسلہ اربعینا ت نبوی  کے مرتبین   وناشرین کی کاوش کو قبول فرمائے اور اسے عامۃ الناس کے لیے نفع بخش بنائے ۔(آمین)(م۔ا)

  • 1527 #5907

    مصنف : ابو حمزہ عبد الخالق صدیقی

    مشاہدات : 4794

    اربعین اخلاص و ذم الریاء ( سلسلہ اربعینات حدیث نبوی 30 )

    (بدھ 16 اکتوبر 2019ء) ناشر : انصار السنہ پبلیکیشنز لاہور
    #5907 Book صفحات: 53

    کتاب اللہ اور سنت رسول ﷺدینِ اسلامی کے بنیادی مآخذ ہیں۔ احادیث رسول ﷺ کو محفوظ کرنے کے لیے کئی پہلوؤں اور اعتبارات سے اہل علم  نے خدمات  انجام دیں۔ تدوینِ  حدیث  کا آغاز  عہد نبوی ﷺ سے  ہوا صحابہ وتابعین  کے  دور میں  پروان چڑھا او ر ائمہ محدثین کےدور  میں  خوب پھلا پھولا ۔مختلف  ائمہ  محدثین نے  احادیث  کے کئی مجموعے مرتب کئے او رپھر بعدمیں اہل علم  نے ان  مجموعات کے اختصار اور شروح  ،تحقیق وتخریج او رحواشی کا کام کیا۔مجموعاتِ حدیث میں اربعین نویسی، علوم حدیث کی علمی دلچسپیوں کا ایک مستقل باب ہے ۔اربعون؍اربعین سے مراد حدیث کی وہ کتاب ہےجس میں  کسی ایک باب سےمتعلق احادیث یا  مختلف ابواب سے  یا مختلف اسانید سے  چالیس احادیث جمع کی جائیں۔اس طرح کی تصانیف کا اصل سبب بیان کر دہ   یہی احایث ہیں   جن میں  چالیں احادیث جمع کرنے  والے  کے لیے بہت فضیلت بیان کی گئی ہے اور اسے بشارت دی گئی  ہے ۔عبداللہ بن مبارک﷫ وہ پہلے محدث ہیں جنہوں نے اسی طرز پر پہلی اربعین مرتب کرنے کی سعادت حاصل کی ۔بعد ازاں علم حدیث ،حفاظت حدیث، حفظ حدیث اورعمل بالحدیث کی علمی او رعملی ترغیبات نے اربعین نویسی کو ایک مستقل شعبۂ حدیث بنادیا۔ اس ضمن میں کی جانے والی کوششوں کے نتیجے میں اربعین کے سینکڑوں مجموعے اصول دین، عبادات، آداب زندگی، زہد وتقویٰ او رخطبات و جہاد جیسے موضوعات پر مرتب ہوتے رہے ۔اربعین میں سب سے زیادہ متداول اربعین نووی ہےاس پر بہت  سے علماء کے حواشی ، شروحات اور زاوئد موجود ہیں ۔  ’’سلسلہ اربعینا ت حدیث نبوی ﷺ‘‘ادارہ  انصار السنۃ پبلی کیشنز،لاہور کےرئیس  مولانا ابو حمزہ  عبد الخالق  صدیقی﷾،اور  حافظ  حامد محمود  الخضری ﷾ کی مشترکہ کاوش ہے۔ انہوں نے منہج محدثین  کے مطابق مختلف 115 ہم موضوعات پر  اربعین مرتب کیں ہیں  ہر موضوع  کے متعلق  40 احادیث مع تخریج و ترجمہ  جمع کی   ہیں اور ان کی ابواب بندی بھی کی ہے  ۔ادارہ انصار السنہ     ’’ سلسلہ اربعینات الحدیث النوی‘‘  کے تقریباً 35 سلسلے شائع کرچکا ہے۔ مزید اشاعت کا کام  جاری ہے ۔عامۃ الناس کےاستفادہ کےلیے  کتاب وسنت سائٹ نے   اس سلسلہ اربعینات نبوی کو  پبلش کرنا شروع کیا ہے ۔اللہ تعالیٰ اس  سلسلہ اربعینا ت نبوی  کے مرتبین   وناشرین کی کاوش کو قبول فرمائے اور اسے عامۃ الناس کے لیے نفع بخش بنائے ۔(آمین)(م۔ا)

  • 1528 #5906

    مصنف : ابو حمزہ عبد الخالق صدیقی

    مشاہدات : 5610

    اربعین فضائل قرآن (سلسلہ اربعینا ت حدیث نبوی11)

    (منگل 15 اکتوبر 2019ء) ناشر : انصار السنہ پبلیکیشنز لاہور
    #5906 Book صفحات: 52

    کتاب اللہ اور سنت رسول ﷺدینِ اسلامی کے بنیادی مآخذ ہیں۔ احادیث رسول ﷺ کو محفوظ کرنے کے لیے کئی پہلوؤں اور اعتبارات سے اہل علم  نے خدمات  انجام دیں۔ تدوینِ  حدیث  کا آغاز  عہد نبوی ﷺ سے  ہوا صحابہ وتابعین  کے  دور میں  پروان چڑھا او ر ائمہ محدثین کےدور  میں  خوب پھلا پھولا ۔مختلف  ائمہ  محدثین نے  احادیث  کے کئی مجموعے مرتب کئے او رپھر بعدمیں اہل علم  نے ان  مجموعات کے اختصار اور شروح  ،تحقیق وتخریج او رحواشی کا کام کیا۔مجموعاتِ حدیث میں اربعین نویسی، علوم حدیث کی علمی دلچسپیوں کا ایک مستقل باب ہے ۔اربعون؍اربعین سے مراد حدیث کی وہ کتاب ہےجس میں  کسی ایک باب سےمتعلق احادیث یا  مختلف ابواب سے  یا مختلف اسانید سے  چالیس احادیث جمع کی جائیں۔اس طرح کی تصانیف کا اصل سبب بیان کر دہ   یہی احایث ہیں   جن میں  چالیں احادیث جمع کرنے  والے  کے لیے بہت فضیلت بیان کی گئی ہے اور اسے بشارت دی گئی  ہے ۔عبداللہ بن مبارک﷫ وہ پہلے محدث ہیں جنہوں نے اسی طرز پر پہلی اربعین مرتب کرنے کی سعادت حاصل کی ۔بعد ازاں علم حدیث ،حفاظت حدیث، حفظ حدیث اورعمل بالحدیث کی علمی او رعملی ترغیبات نے اربعین نویسی کو ایک مستقل شعبۂ حدیث بنادیا۔ اس ضمن میں کی جانے والی کوششوں کے نتیجے میں اربعین کے سینکڑوں مجموعے اصول دین، عبادات، آداب زندگی، زہد وتقویٰ او رخطبات و جہاد جیسے موضوعات پر مرتب ہوتے رہے ۔اربعین میں سب سے زیادہ متداول اربعین نووی ہےاس پر بہت  سے علماء کے حواشی ، شروحات اور زاوئد موجود ہیں ۔  ’’سلسلہ اربعینا ت حدیث نبوی ﷺ‘‘ادارہ  انصار السنۃ پبلی کیشنز،لاہور کےرئیس  مولانا ابو حمزہ  عبد الخالق  صدیقی﷾،اور  حافظ  حامد محمود  الخضری ﷾ کی مشترکہ کاوش ہے۔ انہوں نے منہج محدثین  کے مطابق مختلف 115 ہم موضوعات پر  اربعین مرتب کیں ہیں  ہر موضوع  کے متعلق  40 احادیث مع تخریج و ترجمہ  جمع کی   ہیں اور ان کی ابواب بندی بھی کی ہے  ۔ادارہ انصار السنہ     ’’ سلسلہ اربعینات الحدیث النوی‘‘  کے تقریباً 35 سلسلے شائع کرچکا ہے۔ مزید اشاعت کا کام  جاری ہے ۔عامۃ الناس کےاستفادہ کےلیے  کتاب وسنت سائٹ نے   اس سلسلہ اربعینات نبوی کو  پبلش کرنا شروع کیا ہے ۔اللہ تعالیٰ اس  سلسلہ اربعینا ت نبوی  کے مرتبین   وناشرین کی کاوش کو قبول فرمائے اور اسے عامۃ الناس کے لیے نفع بخش بنائے ۔(آمین)(م۔ا)

  • 1529 #5905

    مصنف : ڈاکٹر حافظ محمد زبیر

    مشاہدات : 4559

    تعلق کی سائنس

    (پیر 14 اکتوبر 2019ء) ناشر : دار الفکر الاسلامی
    #5905 Book صفحات: 81

    "تعلق کی سائنس" چند تحریروں کا مجموعہ ہے جو پہلے پہل فیس بک ٹائم لائن پر شیئر کی تھیں تو بہت سے دوستوں کا تقاضا تھا کہ انہیں ایک کتابچے کی صورت جمع کر دیا جائے تو اس غرض سے ان دس تحریروں کو ایڈیٹنگ اور حک واضافے کے بعد ایک کتابچے میں جمع کیا گیا ہے۔ فیس بک کا اپنا ایک مزاج ہے لہذا بہت سی چیزیں وہاں لکھنے میں چل جاتی ہیں لیکن کتابی صورت میں انہیں بیان کرنا مناسب نہیں ہوتا لہذا میں جب بھی فیس بک کی تحریروں کو کتابی صورت میں شائع کرتا ہوں تو ان کی  کافی کچھ ایڈیٹنگ کرتا ہوں۔ تعلق پر گفتگو کرنے سے پہلے تعلق کی فلاسفی کو سمجھنا ضروری ہے۔ اسلامی تناظر میں اگر ہم گفتگو کریں تو ایک لفظ میں تعلق کی فلاسفی "آزمائش/امتحان" ہے۔ اللہ عزوجل نے تعلق کو ہماری آزمائش/امتحان کے لیے پیدا کیا ہے۔ آزمائش/امتحان کو آپ تعلق سے کسی صورت جدا نہیں کر سکتے، کسی بھی تعلق سے۔ یہ دونوں یعنی تعلق اور آزمائش/امتحان آپس میں لازم وملزوم ہیں کہ جہاں تعلق ہے وہاں آزمائش/امتحان لازما ہے۔ تو انسانی تعلق راحت بھی ہے اور اذیت بھی۔ محبت بھی اس کی ایک جہت ہے اور نفرت بھی اس کا لازمہ ہے۔ اور دونوں صورتوں میں ہی یہ آزمائش ہے، کبھی محبت کی صورت میں تو کبھی نفرت کی صورت میں۔ کبھی پروردگار ہمیں محبت سے آزماتے ہیں اور کبھی نفرت سے۔ اور دونوں قسم کے جذبات میں اعتدال پر رہنا ہی آزمائش/امتحان میں کامیابی ہے اور یہی اعتدال انسان سے مطلوب ہے۔اس کتاب میں تعلق کی فلاسفی، اصول، اہمیت وضرورت، وجوہات اور اقسام، عشق، محبت، ہم جنس سے تعلق وغیرہ جیسے مسائل کو زیر بحث لایا گیا ہے۔ [ڈاکٹر حافظ محمد زبیر]

  • 1530 #5904

    مصنف : ڈاکٹر حافظ محمد زبیر

    مشاہدات : 7408

    خوابوں کی تعبیر کے اصول و ضوابط

    (اتوار 13 اکتوبر 2019ء) ناشر : دار الفکر الاسلامی
    #5904 Book صفحات: 48

    خواب ہماری زندگی کا ایک اہم جزو ہیں۔ ہم روزانہ خواب دیکھتے ہیں، سوتے میں بھی اور جاگتے میں بھی، اور پھر ان کی تعبیر تلاش کرتے ہیں۔ دنیا میں کچھ حاصل کرنے کے لیے خواب دیکھنا بہت ضروری ہے، آپ وہی حاصل کر پاتے ہیں یا اسی کے لیے محنت کرتے ہیں کہ جس کے خواب آپ جاگتی آنکھوں دیکھ چکے ہوں۔ تو پہلی قسم کے خوابوں کا اس کتابچے میں ذکر نہیں ہے یعنی جاگتی آنکھوں سے دیکھے جانے والے خوابوں کا ۔ ان خوابوں کو تعبیر کے لیے بس دو چیز وں کی ضرورت ہوتی ہے، محنت اور قسمت !اپنے مستقبل یعنی تعلیم، ملازمت، کاروبار، شادی، اولاد وغیرہ کے بارے میں آپ کی سوچیں، آپ کے خواب ہی تو ہیں کہ جنہیں پورا کرنے کے لیے آپ محنت کر رہے ہیں۔ بعض اوقات آپ کی محنت رنگ لاتی ہے اور قسمت بھی ساتھ دیتی ہے تو آپ کا خواب پورا ہو جاتا ہے اور بعض صورتوں میں آپ محنت تو بہت کرتے ہیں لیکن قسمت ساتھ نہیں دیتی تو آپ کا خواب پورا نہیں ہو پاتا لیکن ایسی صورت حال میں اگر آپ کے پاس ایمان کی دولت ہو گی تو اس خواب کا پورا نہ ہونا آپ کے لیے اذیت کا باعث نہیں بنے گا بلکہ آپ صبر کی دولت کے ساتھ ایک اچھی زندگی گزار جائیں گے۔ تو صرف محنت کچھ نہیں ہے بلکہ عبادت اور بندگی کے ساتھ محنت والی زندگی اللہ کی طرف سے ایک بہت بڑی نعمت ہے ۔ اور یہی وہ زندگی ہے جسے قرآن مجید میں حیات طیبہ یعنی پاکیزہ زندگی کہا گیا ہے اور ایسی زندگی گزارنے والے کے خواب بھی طیب ہی ثابت ہوتے ہیں۔اور دوسری قسم کے خواب وہ ہے جو ہم سوتے میں دیکھتے ہیں اور یہی اس کتابچے کا موضوع ہیں۔ ایک صحت مند زندگی گزارنے کے لیے اچھے خوابوں کا دیکھنا بہت ضروری ہے۔ یہ خواب بعض اوقات ناامیدی کے اندھیروں میں آپ کے لیے روشنی کی کرن بن جاتے ہیں، یہ خواب بستر مرگ پر آپ کو زندہ رہنے کی امنگ عطا کرتے ہیں۔ تو اچھے خوابوں کا دیکھنا بہت ضروری ہے اور پھر ان کی اچھی تعبیر پر یقین رکھنا تو اس سے بھی ضروری ہے کہ بعض اوقات انسان کےپاس زندگی گزارنے کے لیے سوائے چند خوابوں کے کچھ ہوتا ہی نہیں ہے۔اس کتابچے میں جن خوابوں کو بیان کیا گیا ہے، وہ حقیقی خواب ہیں کہ جن کی تعبیر ہم سے وقتا فوقتا لوگوں نے پوچھی ہے۔ اگرچہ پہلے بھی لوگ خوابوں کی تعبیر پوچھتے رہتے تھے لیکن جب فیس بک پر ہم نے خوابوں کی تعبیر کےا صول وضوابط کے بیان کا یہ سلسلہ شروع کیا تو کافی سارے لوگوں نے واٹس ایپ اور میسنجر پر اپنے خواب شیئر کیے۔ ان خوابوں میں سے کوئی ستر کے قریب خوابوں کے مواد کا ہم نے جائزہ لیا اور ان کے ایک معتد بہ حصے کو اس کتابچے کی تفہیم کے لیے اس کا حصہ بنایا ہے لیکن خواب دیکھنے والے کی معلومات کو شیئر نہیں کیا گیا ہے اور صرف خواب کے مواد کےتجزیے کو زیر بحث لایا گیا ہے۔ بہت سے خواب ایسے بھی تھے جو ایک سے زائد لوگ دیکھ رہے تھے جیسا کہ ہوا میں اڑنا، اونچائی سے گرنا، کمرہ امتحان میں پریشان رہنا، اپنے آپ کو بے لباس دیکھنا، اپنے کسی محرم سے تعلق قائم کرنا، سانپ اور کتے کو دیکھنا، نجاست اور گندگی دیکھنا ، قیامت برپا ہوتے دیکھنا، چاند کو دیکھنا وغیرہ۔ اس کتابچے میں خوابوں کی تعبیر کے علاوہ ان کی تعبیر کے اصول وضوابط متعین کرنے کی کوشش کی گئی ہے تا کہ ان کی تعبیر میں آسانی رہے۔ [ڈاکٹر حافظ محمد زبیر]

  • 1531 #5903

    مصنف : قاری عبد الرحمن مکی الہ آبادی

    مشاہدات : 7682

    فوائد مکیہ مع حاشیہ توضیحات مرضیہ ( جدید ایڈیشن )

    (ہفتہ 12 اکتوبر 2019ء) ناشر : مکتبہ القراءۃ، لاہور
    #5903 Book صفحات: 194

    تلاوت ِقرآن کا  بھر پور اجروثواب اس  امر پرموقوف ہے  کہ تلاوت پورے قواعد وضوابط اور اصول وآداب کے ساتھ کی جائے قرآن کریم  کی تلاوت  کا صحیح  طریقہ جاننا اورسیکھنا علم تجوید کہلاتا ہے  ہرمسلمان کے لیے ضروری ہے کہ  وہ علم تجوید کے بنیادی قواعد سے آگاہی  حاصل کرے ۔ کیونکہ  قرآن کریم اللہ تعالیٰ کی  وہ عظیم الشان کتاب ہے کہ ہر مسلمان پراس کتاب کو صحیح پڑھنا لازمی اور ضروری ہے جس  کاحکم  ورتل القرآن ترتیلا سے واضح ہوتا ہے۔ اس قرآنی حکم کی تکمیل اور تجویدکوطالب تجوید کےلیے  آسان اورعام فہم بناکر پیش کرناایک استاد کے منصب کا  اہم فریضہ ہے ۔ایک اچھا استاد جہاں اداء الحروف کی طرف توجہ دیتا ہے ۔ وہیں وہ اپنے  طالب علم کو  کتاب کےذریعے بھی مسائل تجوید ازبر کراتا ہے۔علم تجوید قرآنی علوم کے بنیادی علوم میں سے ایک  ہے  ۔ اس علم کی تدوین کا آغاز دوسری صدی کے  نصف سے ہوا۔ائمۂ حدیث وفقہ کی طرح تجوید وقراءات کے ائمہ کی بھی  ایک طویل لسٹ ہے  اور تجوید وقراءات کے موضوع    پرماہرین تجوید وقراءات  کی بے شمار کتب موجود ہیں ۔   جن سے استفادہ کرنا اردو دان طبقہ کے لئے اب  نہایت سہل اور آسان ہو گیا ہے ۔ عرب قراء کی طرح برصغیر پاک وہند کے علماء  کرام اور  قراءعظام  نے  بھی  علم تجوید قراءات  کی اشاعت وترویج کےلیے گراں قدر خدمات انجام دی ہیں ۔پاکستان میں دیوبندی قراء کرام کےعلاوہ  سلفی قراء عظام  جناب قاری یحییٰ رسولنگری، قاری محمداریس العاصم ،قای محمد ابراہیم میرمحمدی  حفظہم اللہ اور ان کےشاگردوں کی  تجوید قراءات کی نشرواشاعت میں  خدمات  قابل تحسین ہیں  ۔مذکورہ قراء کی تجوید وقراءات کی کتب کے  علاوہ  جامعہ لاہور الاسلامیہ کے کلیۃ القرآن ومجلس التحقیق الاسلامی ،لاہور  کے زیر نگرانی شائع ہونے  والے  علمی مجلہ  رشد کےعلم ِتجویدو  قراءات  کے موضوع پر تین ضخیم  جلدوں  پر مشتمل قراءات نمبر  اپنے  موضوع  میں انسائیکلوپیڈیا کی حیثیت رکھتے ہیں ۔جس میں  مشہور قراء کرام کے   تحریر شدہ مضامین ، علمی  مقالات  اور حجیت  قراءات پر    پاک وہند کے  کئی  جیدمفتیان کرام کے فتاوی ٰ جات بھی شامل ہیں اور اس میں  قراءات کو عجمی فتنہ قرار دینے والوں کی  بھی خوب خبر لیتے ہوئے  ان کے  اعتراضات کے  مسکت جوابات دیئے گئے ہیں۔زیر تبصرہ  کتاب ’’فوائد مکیہ مع  حاشیہ توضیحات مرضیہ ‘‘ ماہر فن تجوید وقراءات قاری محمد عبد الرحمن مکی الہ آبادی کی معروف کتاب "فوائد مکیہ" پراستاذ القراء والمجودین قاری محمد شریف صاحب﷫ بانی مدرسہ دار القراء لاہور پاکستان کا حاشیہ ہے۔جس میں انہوں نے علم تجوید کے بنیادی مسائل کو بیان کیا ہے۔ فوائد مکیہ چونکہ ایک درسی کتاب ہے  ا س  لیے    صاحب حاشیہ قاری محمد  شریف مرحوم نے  حاشیہ میں فن کے مشکل مباحث درج کرنے سے حتی ا لامکان گریز کیا ہے  اور حاشیہ کے مضامین کو حتی ا لامکان عام فہم اور سلیس زبان میں بیان کرنے کی کوشش کی گئی ہے یہی وجہ ہے کہ حاشیہ میں بالعموم عربی عبارتیں درج نہیں کی گئیں صرف ان کےمطالب کو اردو کاجامعہ پہنا کر حاشیہ کاجزو بنایا  ہے۔شائقین علم تجوید کے لئے یہ ایک مفید اور شاندار کتاب ہے،جس کا تجوید وقراءات کے ہر طالب علم کو مطالعہ کرنا چاہئے۔اللہ تعالیٰ مولف کی اس کاوش کو قبول فرمائے اور ان  کو اپنی جوار رحمت میں جگہ دے ۔ آمین(م۔ا)

  • 1532 #5902

    مصنف : عبد الحق خان بشیر نقشبندی

    مشاہدات : 5805

    غامدی سے اختلاف کیا ہے ؟

    (جمعہ 11 اکتوبر 2019ء) ناشر : جامعہ حنفیہ فیصل آباد
    #5902 Book صفحات: 32

    دورِ حاضر کے فتنوں میں ایک بڑا فتنہ منکرین حدیث کا ہے۔ مغرب کی چکا چوند سے متاثر ، وضع قطع میں اسلامی شعائر سے عاری، نام نہاد روشن خیالی کے سپورٹر، دینی اصولوں میں جدت و ارتقاء کے نام پر تحریف کے قائل و فاعل ، دینی احکام کی عملی تعبیر کو انتہا پسندی اور دقیانوسیت قرار دینے والے، قرآن مجید کی آڑ میں احادیث رسول ﷺ کی تاویل و تحریف کے ساتھ استہزاء کرنے والے اس گروہ کے دور حاضر کے لیڈر جناب جاوید احمد غامدی صاحب ہیں۔ جو میڈیا کو ہتھیار کے طور پر استعمال کرتے ہوئے اپنے باطل افکار و نظریات کو خوب پھیلا رہے ہیں۔ جن میں معتزلہ کی طرح عقل انسانی کے بجائے فطرت انسانی کو کلی اختیارات عطا کرنا، دین اسلام کی تفہیم و تشریح میں انسانی فطرت و عربی محاورات یا دور جاہلیت کے اشعار کو بنیادی حیثیت دینا اور احادیث کو روایات کہہ کر ثانوی یا ثالثی حیثیت دے کر اوربسا اوقات قرآن سے متصادم کا لیبل چسپاں کر کے اسے پس پشت ڈال دینا، مسئلہ تحلیل و تحریم کو شریعت سے خارج کرنا، علاقائی رسومات کو تواتر عملی کا جامہ پہنا کر اسے دین بنا ڈالنا، قرآن کے نام پر مغرب کے تمام ملحدانہ افکار و نظریات کو امپورٹ کرنا ، سنت کی جدید تعریف کر کے اصطلاحات محدثین کو نشانہ ستم بنانا، قرات سبعہ کو فتنہ عجم بتانا وغیرہ وغیرہ۔رد فتنہ غامدیت      کےسلسلے میں ماہنامہ   محدث ،لاہور نے  آغاز  کیا  ۔ محترم   مولانا محمدرفیق چودہری صاحب نے  مسلسل  غامدیت کے رد میں   علمی  وتحقیقی مضمون لکھے  جومحدث کےصفحات پر شائع ہوتے رہے  بعدازاں ان  مضامین کو چودہری   صاحب نے اپنے  ادارہ مکتبہ ’’قرآنیات‘‘ کی طرف سے کتابی صورت میں شائع کیا۔جسے  اہل علم  کے ہاں بڑا قبول عام حاصل  ہوا ۔او ر پھر اس کے  بعد کئی اہل علم  نے  غامدیت کے ردّ میں  مضامین وکتب   تصنیف  کیں جن میں  مفسر قرآن   مصنف کتب کثیرہ   محترم حافظ صلاح الدین یوسف ﷾ کی تصنیف ’’ فتنہ غامدیت ایک تحقیقی وتنقید ی جائزہ‘‘   ڈاکٹر حافظ زبیر کی ’’فکر غامدی ‘‘ کےعلاوہ کئی کتب سامنے  آئی ہیں  ۔نیز مجلہ  ماہنامہ ’’صفدر ‘‘ کی  غامدیت کے رد میں جدوجہد  بھی انتہائی لائق تحسین ہیں ۔ زیر نظر کتابچہ  بعنوان ’’ غامدی سے اختلاف کیا ہے؟ مع جاوید غامدی کے بارے میں دار العلوم دیوبند کافتویٰ‘‘ مولانا عبد الحق  بشیر صاحب  کا مدرسہ ریحان  المدارس ، گوجرانوالہ  میں  چند ماہ قبل )اپریل ،مئی 2019(دورہ  تفسیر القرآن  الکریم  میں  پیش   کیے  گیے  درس کی کتابی صورت ہے  اس میں  مولانا عبد الحق صاحب نے غامدی نظریات کا   مختصر انداز میں  خوب ردّ کیا ہے ۔نیز اس رسالہ کے آخر میں  غامدی افکار ونظریات کے متعلق دار العلوم ،دیوبند کا فتویٰ بھی منسک کردیا ہے۔(م۔ا)

  • 1533 #5901

    مصنف : پروفیسر حافظ عبد اللہ بہاولپوری

    مشاہدات : 4169

    جہاد فرض عین ہے یا کفایہ ؟

    (جمعرات 10 اکتوبر 2019ء) ناشر : اہلحدیث یوتھ فورس راولپنڈی
    #5901 Book صفحات: 46

    پروفیسر حافظ  عبداللہ بہاولپوری﷫ کا شمار مسلک اہل حدیث کے نامور خطبا اور واعظین میں ہوتا ہے۔ موصوف   ایک قناعت پسند  ،حق گو، سادگی پسند  ، ایک صاحب ورع و تقوی شخصیت اور درد دل رکھنے والے انسان تھے ۔آپ نے اپنی زندگی کو سلف صالحین کے ساتھ تمسک اور اس کے پرچار کے لیے وقف کر دیا تھا ۔ اللہ تعالیٰ نے ان کے خلوص کی وجہ سے ان کی کلام میں ایک بندہءمومن جیسی تاثیررکھی ہوئی تھی ۔ان کی کلام انتہائی سادہ اورسچائی پرمبنی ہوتی تھی۔اسی وجہ سے ان کی تقریروتحریر اپنےاندر ایک خاص قسم کا اثررکھتی ہوتی تھی ۔ان کے خطبات کے اند ر توحید کا اثبات اور موجودہ رسومات کی پرزورتردیدملتی ہے۔ان کی ہرممکن کوشش ہواکرتی تھی کہ اپنامدعا ومقصداپنے سامعین کو منتقل کردوں۔اور اس کے لیے وہ الفاظ کے پیچ وخم میں مبتلا نہیں ہوتے تھے ۔بلکہ مشکل اور پیچیدہ الفاظ سے حتی ٰالوسع گریز ہی کیا کرتےتھےمسلک اہل حدیث کی حقانیت ثابت کرنے کے حوالے سے ان کی بے شمار خدمات ہیں۔  مولانا نے اپنی زندگی میں مختلف رسائل و مضامین لکھے۔ انہی رسائل کو افادہ عام کے لیے یکجا کتابی شکل میں ’’ رسائل بہاولپوری ‘‘ کےنام سے شائع ش کیا گیا ہے۔ جس میں رفع الیدین، قربانی، روزہ اور تراویح کے مسائل کے علاوہ تقلید کے نتائج کے حوالے سے خصوصی مضامین شامل ہیں اس کے علاوہ  انہوں نے جمہوریت کے حوالے سے اپنی نگارشات پیش کرتے ہوئے اہل حدیث حضرات کے نام بھی بہت سارے رسائل لکھ کر ان کو دعوت فکر و عمل دی ہے۔حافظ  صاحب مرحوم چونکہ ایک   مؤثر  واعظ و خطیب اور درد دل رکھنے والے مصلح تھے۔ مکتبہ اسلامیہ، فیصل آباد   نے ان کے  مواعظ  ،خطبات و دروس  اور محاضرات کو  ’’خطبات بہاولپوری‘‘ کےنام  سے پانچ جلدوں میں  کتابی شکل میں شائع کیا  ہے ۔ زیر نظر کتابچہ ’’جہاد فرض عین  ہے یا کفایہ؟ ‘‘   بھی  پروفیسر حافظ محمد عبد اللہ  بہاولپوری ﷫ کے  سرزمین  افغانسان  صوبہ کنٹر  مرکز الدعوۃ والارشاد کے معسکر طیبہ میں علماء  کی ایک جماعت  سے خطاب اور سوال وجواب  کی کتابی صورت ہے ۔اس میں حافظ صاحب  مرحوم نے  جہاد افغانستان اور جہاد کشمیر کے متعلق اپنے دو ٹوک موقف کو پیش کیا ہے۔اللہ تعالیٰ مرحوم  کی  دعوتی، تدریسی،تحریری خدمات  جلیلہ کو قبول فرمائے اور انہیں اپنی جوارِ رحمت  جگہ دے ۔ (آمین)

  • 1534 #5900

    مصنف : عبد العظیم انصاری

    مشاہدات : 3620

    تحریک پاکستان اور اہل حدیث

    (بدھ 09 اکتوبر 2019ء) ناشر : مکتبہ قدوسیہ،لاہور
    #5900 Book صفحات: 82

    تحریک پاکستان اس تحریک کو کہتے ہیں جو برطانوی ہند میں مسلمانوں نے ایک آزاد وطن کے لیے چلائی جس کے نتیجے میں پاکستان قائم ہوا۔تحریک پاکستان اصل میں مسلمانوں کے قومی تشخص اور مذہبی ثقافت کے تحفظ کی وہ تاریخی جدو جہد تھی جس کا بنیادی مقصد مسلمانوں کے حقوق کا تحفظ اور بحیثیت قوم ان کی شناخت کو منوانا تھا ۔ جس کے لیے علیحدہ مملکت کا قیام از حد ضروری تھا ۔قیامِ پاکستان کا قیام اس طویل جدوجہد کا ثمر ہے جو مسلمانانِ برصغیر نے اپنے علیحدہ قومی تشخص کی حفاظت کے لیے شروع کی۔قیام پاکستان  وتحریک پاکستان میں اہل  قائدین  اور علمائے اہل حدیث کی جدوجہد اور خدمات بھی ناقابل فراموش ہیں ۔ زیر نظر کتاب ’’ تحریک پاکستان اور اہل حدیث‘‘ مولانا  عبد العظیم انصاری ﷫ کی  کاوش ہے ۔اس کتاب میں ان شخصیات کا اجمالی تذکرہ ہے جن کی  خدمات او رکارناموں نے قیام پاکستان کی منزل کو قریب کردیا ہے یا کسی بھی حیثیت سے تحریک پاکستان اور مسلم لیگ کےساتھ تعلق رہا۔یہ کتاب دراصل  مولانا عبد العظیم انصاری ﷫ کےاس مقالہ کی کتابی صورت ہے جوانہوں نے  تقریبا ً 30؍ سال  قبل ’’ پاکستان کے قیام پر اہل حدیث  کا کردار‘‘ کے  موضوع پر جمعیت اہل حدیث پاکستان  کی  طرف سے منعقد کیے گیے تحریر مقابلے میں پیش کیا ہے تو اس  انعامی مقابلہ  کی کمیٹی کےارکان مولانا عبد الخالق قدوسی شہید اور مولانا حافظ صلاح الدین﷾ نے اس مقابلہ میں پیش کیے  گیے مقالات میں سے مولانا عبد العظیم انصاری ﷫ کے مقالہ ہذا کو  اول قرار دیا  تو پھر ایک پروقار تقریب  میں  شہید ملت علامہ احسان الٰہی ظہیر  نےاس نتیجے  کااعلان کیا  اور  مصنف کتاب ہذا کو ’’سند امتیاز‘‘ سے نوازا۔اللہ تعالیٰ مصنف مرحوم کی  خدمات جلیلہ کو اپنی بار گاہ میں قبول فرمائے ۔(آمین)(م۔ا)

  • 1535 #5898

    مصنف : قاری محمد شریف نوراللہ

    مشاہدات : 8857

    مکمل قرآنی قاعدہ

    (پیر 07 اکتوبر 2019ء) ناشر : مکتبہ القراءۃ، لاہور
    #5898 Book صفحات: 50

    اللہ تعالیٰ نے قرآن مجید کو بندوں کی رشد و ہدایت کے لیے نازل فرمایاہے۔،یہ اللہ تعالیٰ کی طرف سے نازل کیا جانے والا ایسا کلام ہے جس کے ایک ایک حرف کی تلاوت پر دس دس نیکیاں ملتی ہیں۔اور قرآن مجید کی درست تلاوت اسی وقت ہی  ممکن ہو سکتی ہے، جب اسے علم تجویدکے قواعد وضوابط اور اصول وآداب کے ساتھ پڑھا جائے۔ اللہ تعالیٰ نے قرآن کریم کو ترتیل کے ساتھ پڑھنے کا حکم دیا ہے ۔لہٰذا قرآن کریم کو اسی طرح پڑھا جائے جس طرح اسے پڑھنے کا حق ہے۔اور ہرمسلمان کے لیے ضروری ہے کہ وہ علمِ تجوید کے بنیادی قواعد سے آگاہی حاصل کرے۔ قراء کرام کا تجربہ گواہ ہے کہ اگر بچپن میں ہی تلفظ کے ساتھ قاعدہ پڑھا دیا جائے تو بڑی عمر میں تلفظ کا مسئلہ پیدا نہیں ہوتا ہے۔انہی مقاصد کو سامنے رکھتے ہوئے۔کئی شیوخ القراء   کرام نے   قرآنی قاعدے مرتب کیے ہیں ۔جن میں  شیخ  القرآء  قاری ادریس عاصم ، شیخ القراء قاری ابراہیم میر محمدی ، قاری عبد الرحمٰن ، قاری محمد شریف  وغیرہ کے  مرتب کردہ تجویدی قاعدہ  قابل ذکر  ہیں ۔  زیر نظر ’’ مکمل قرآنی  قاعدہ‘‘ قاری محمد شریف  ﷫ کا مرتب شدہ ہے ۔یہ قاعدہ طلبہ اور طالبات کو قرآن حکیم کی تعلیم دینے  کے لیے  ایک جامع  قرآنی قاعدہ ہے۔علم تجوید کے مطابق صحیح اور درست پڑھانے اور پورا پورا فائدہ اٹھانے کےلیے اسی  قاعدہ کے مصنف  جناب قاری محمد شریف ﷫ نے ’’ قواعد ھجاء القرآن ‘‘   کےنام سے اس کی ایک شرح بھی لکھی ہے۔اس قاعد ہ کی ابتدائی تختیاں اس اسلوب پر مرتب کی کئی ہیں کہ ایک ہی انداز  اور ایک ہی وزن کےکئی کئی الفاظ مسلسل درج ہوتے چلے گئے ہیں حتی  کہ بعد کی تختیوں میں بھی کسی حد تک اسی اسلوب کو اپنانے کی کوشش کی گئی ہے کہ اگر طالب علم کی زبان پر ایک لفظ چڑھ جائے گا تو وہ باقی لفظوں کوآسانی کے ساتھ  ادا کرتا چلا جائےگا۔اس کے علاوہ  اس  اسلوب  سے دوسرا فائدہ یہ بھی  حاصل ہوگا کہ طلبہ  تختیوں کو رغبت  اور دلچسپی کے ساتھ پڑھتے جائیں گے اور باوجود طویل ہونے کے بھی گرانی محسوس نہیں کریں گے۔ قاری  محمد  شریف مرحوم اس کتاب کے علاوہ کئی تجوید وقراءت کی کتب کےمصنف ہیں ۔(م۔ا)

  • 1536 #5897

    مصنف : ابن بشیر الحسینوی

    مشاہدات : 10764

    جرح و تعدیل کے اصول و ضوابط

    (اتوار 06 اکتوبر 2019ء) ناشر : دار ابن بشیر للنشر و التوزیع
    #5897 Book صفحات: 136

    رواۃِ حدیث کے حالات ا ن کے  رہن سہن ،ان کا نام نسب،اساتذہ وتلامذہ،عدالت وصداقت اوران کے درجات کا پتہ چلانے کے علم کو  ’’علم جرح وتعدیل ‘‘ اور ’’علم  اسماء رجال ‘‘کہتے ہیں علم اسماء رجال میں راویانِ حدیث  کے عام حالات پر  گفتگو کی جاتی ہے  اور علم  جرح وتعدیل میں  رواۃ ِحدیث کی  عدالت وثقاہت اور ان کے مراتب پر بحث کی جاتی  ہے یہ دونوں علم ایک دوسرے  کےلیے لازم ملزوم ہیں   جرح  سے  مراد روایانِ حدیث کے وہ  عیوب بیان کرنا جن کی وجہ سے ان  کی عدالت ساقط ہوجاتی  ہے او ران  کی روایت کردہ  حدیث  ردّ کر جاتی  ہے۔   تعدیل  سےمراد  روائ  حدیث  کے عادل ہونے کے بارے  میں بتلانا اور حکم  لگانا کہ  وہ  عادل  یاضابط ہے اس موضوع پر ائمہ حدیث  اوراصولِ حدیث کے ماہرین  نے  کئی کتب تصنیف کی ہیں لیکن یہ  کتب   زیادہ تر عربی زبان میں ہیں۔   زیر نظر کتاب ’’ جرح وتعدیل  کےاصول وضوابط‘‘  فاضل  نوجوان مولانا  محمد ابراہیم بن بشیر الحسینوی ﷾  ( فاضل جامعہ لاہور الاسلامیہ ،مرکز التربیۃ الاسلامیہ ،فیصل آباد ،رئیس ابن حنبل اوپن یونیورسٹی،مدیر دار ابن بشیر للنشر واالتوزیع) کی علمی کاوش ہے  جوکہ اصول  جرح وتعدیل کے موضو ع  پر اردو زبان میں ایک اہم کتاب ہے اور  طالبانِ علوم نبوت کے لیےگراں قد ر  تحفہ ہے  فاضل مصنف  نے اس کتاب میں   جرح وتعدیل کے اصول ،ائمہ جرح   وتعدیل اور ان کی خاص اصطلات ائمہ جرح وتعدیل کےحالات او رکتب جرح وتعدیل کےمنہج کو آسان فہم اورعالمانہ انداز میں پیش کیا ہے ۔کتاب  ہذا کے فاضل مصنف نےکم مری   میں ہی  علوم حدیث میں مہارت حاصل کر تھی اور تحقیق   وتصنیف کا ذوق رکھتے  تھے  یہی وجہ اب وہ  دسیوں کتب کے مصنف  ،محقق،مترجم    کے  علاوہ ناشر بھی ہیں ۔بالخصوص جرح وتعدیل کے فن پر کئی کتب کے مصنف ہیں۔اللہ تعالیٰ ان کی   تحقیقی وتصنیفی ،تدریسی ودعوتی  جہود کو شرف قبولیت  سے نوازے اور اس میں مزید خیر وبرکت فرمائے ۔آمین(م۔ا)

     

  • 1537 #5896

    مصنف : قاری محب الدین احمد

    مشاہدات : 9617

    جامع الوقف معرفۃ الوقوف ( جدید ایڈیشن )

    (ہفتہ 05 اکتوبر 2019ء) ناشر : مکتبہ القراءۃ، لاہور
    #5896 Book صفحات: 66

    وقف کا لغوی معنی ٰٹھہرنا اور رُکنا ہے۔ جبکہ اہل فن قراء کرام کی اصطلاح میں وقف کے معنیٰ ہیں کہ"کلمہ کے آخر پر اتنی دیر آواز کو منقطع کرنا جس میں بطور عادت سانس لیا جاسکے،علم وقف  منجملہ علوم قرآنیہ میں  سے  ایک ہے  جو کہ علم تجوید کاتکملہ وتتمہ ہے ۔ کیونکہ تجوید کی طرح وقوف کی معرفت بھی ترتیل کا ایک حصہ اور اس کا جز ہے۔اہمیت  کے  لحاظ سے  علم وقف کسی طرح   بھی علم تجوید سے کم نہیں  جس آیت مبارکہ سے  تجوید کا وجوب ثابت ہوتا ہےاسی آیت سے علم وقف کا بھی وجوب ثابت ہوتا ہے ۔اسی لیے قراء نے رسائل تجوید میں وقف  کے مسائل بھی بیان کیے ہیں حتی ٰ کہ بہت  سے   علماء نے اس موضو ع پر مستقل کتابیں بھی تصنیف کی ہیں ۔ زیر نظر کتاب’’ جامع  الوقف مع  معرفۃ الوقوف‘‘  استاذ القراء مولانا قاری محب الدین احمد لکھنوی ﷫ کی تصنیف ہے ۔انہوں  نے اس کتاب میں  احکام وقف کے ساتھ سکتہ، سکوت اور قطع کے احکام کو  سہل انداز میں پیش کیا ہے ۔علم وقف میں یہ رسالہ  لاثانی اور بے نظیر ہے ۔(م۔ا)

  • 1538 #5894

    مصنف : قاری محمد شریف نوراللہ

    مشاہدات : 6474

    الکلام المفید فی اجراء التجوید

    (جمعرات 03 اکتوبر 2019ء) ناشر : مکتبہ القراءۃ، لاہور
    #5894 Book صفحات: 114

    تلاوت ِقرآن کا  بھر پور اجروثواب اس  امر پرموقوف ہے کہ تلاوت پورے قواعد وضوابط اور اصول وآداب کے ساتھ کی جائے قرآن کریم  کی تلاوت  کا صحیح  طریقہ جاننا اورسیکھنا علم ِتجوید کہلاتا ہے  ہرمسلمان کے لیے ضروری ہے کہ  وہ علمِ تجوید کے بنیادی قواعد سے آگاہی  حاصل کرے ۔ کیونکہ  قرآن کریم اللہ تعالیٰ کی  وہ عظیم الشان کتاب ہے کہ ہر مسلمان پراس کتاب کو صحیح پڑھنا لازمی اور ضروری ہے جس  کاحکم  ورتل القرآن ترتیلا سے واضح ہوتا ہے۔ اس قرآنی حکم کی تکمیل اور فن تجویدکوطالب تجوید کےلیے  آسان اورعام فہم بناکر پیش کرناایک استاد کے منصب کا  اہم فریضہ ہے ۔ایک اچھا استاد جہاں اداء الحروف کی طرف توجہ دیتا ہے ۔ وہیں وہ اپنے  طالب علم کو  کتاب کےذریعے بھی مسائل تجوید ازبر کراتا ہےعلم تجوید قرآنی علوم کے بنیادی علوم میں سے ایک  ہے اس علم کی تدوین کا آغاز دوسری صدی کے  نصف سے ہوا۔ائمۂ حدیث وفقہ کی طرح تجوید وقراءات کے ائمہ کی بھی  ایک طویل فہرست ہے  اور تجوید وقراءات کے موضوع    پرماہرین تجوید وقراءات  کی بے شمار کتب موجود ہیں    جن سے استفادہ کرنا اردو دان طبقہ کے لئے اب  نہایت سہل اور آسان ہو گیا ہے ۔حتیٰ کہ اب  تجویدی  مصاحف    نے  قرآن مجید کو تجوید سے پڑھنا مزید آسان کردیا ہے۔ زیر نظر کتاب’’ الکلام المفید فی  اجراء  التجوید‘‘ معروف شیخ القراء  قاری محمد شریف ﷫ (بانی مدرسہ دار القرآن ،لاہور) کی مرتب شدہ ہے۔موصوف نے اس کتاب  میں جمال القرآن ، معلم التجوید،فوائد مکیہ،اور مقدمہ الجزریہ کےمسائل کو  طلباء کےلیے  سہل اور مفید انداز میں پیش کردیا ہے ۔تاکہ طلباء  عملی مشق کےساتھ ساتھ ان کتابوں میں پڑھےہوئے مسائل کے علمی  اجراءمیں بھی ماہر بن جائیں اور انہیں اس فن میں صحیح معنیٰ میں  بصیرت حاصل ہوجائے ۔یہ کتاب روایت ِ حفص کے اساتذہ وطلبا کے لیے  ایک انمول اور شاندار تحفہ  ہے۔ قاری  شریف مرحوم اس کتاب کے علاوہ کئی تجوید وقراءت کی کتب کےمصنف ہیں ۔(م۔ا)

  • 1539 #5893

    مصنف : ڈاکٹر بنارسی پرشاد سکسینہ

    مشاہدات : 6476

    تاریخ شاہجہاں

    (بدھ 02 اکتوبر 2019ء) ناشر : قومی کونسل برائے فروغ اردو زبان نئی دہلی
    #5893 Book صفحات: 469

    شہاب الدین محمد شاہ جہاں (1592ء۔1666ء) سلطنت مغلیہ کاپانچواں شہنشاہ تھا جس نے 1628ء سے 1658ء تک حکومت کی۔ شاہ جہاں کا عہد مغلیہ سلطنت کے عروج کا دَور تھا اور اِس دور کو عہدِ زریں بھی کہا جاتا ہے۔ شاہ جہاں اپنے والد نورالدین جہانگیر کی نسبت مفکرانہ ذہنیت کا مالک نہ تھا بلکہ وہ عملی ذہن کا حامل تھا۔ 1658ء میں شاہ جہاں کو اُس کے بیٹے اورنگزیب عالمگیر نے معزول کر دیا۔ شاہ جہاں کی تعمیرات سے دِلچسپی اور اُس کے عہد میں تعمیر ہونے والے تعمیری شاہکار آج بھی قائم ہیں۔ اُسے مغلیہ سلطنت کا عظیم ترین معمار شہنشاہ یا انجنئیر شہنشاہ بھی کہا جاتا ہے۔ شاہ جہاں کی وجہ شہرت تاج محل اور ممتاز محل سے اُس کی محبت کی داستانیں ہیں۔مغلیہ سلطنت کے متعلق بیسیوں کتب  لکھی گئی ہیں  ڈاکٹر سکسینہ کی زیر نظر تصنیف ’’تاریخ شاہجہاں ‘‘ہندوستان میں تیموریہ تاریخ کے حوالے  سے بہترین کتاب ہے ۔       (م۔ا)

  • 1540 #5892

    مصنف : ڈاکٹرعلامہ محمداقبال

    مشاہدات : 41765

    شکوہ جواب شکوہ مع ترجمہ و تشریح

    (منگل 01 اکتوبر 2019ء) ناشر : لائن پبلشرز کراچی
    #5892 Book صفحات: 46

    ’’شکوہ“ کے جواب میں نظمیں دیکھ کراقبال کو خود بھی دوسری نظم ”جواب شکوہ“ لکھنی پڑی جو 1913ء کے ایک جلسہ عام میں پڑھ کر سنائی گئی۔ انجمن حمایت اسلام کے جلسے میں ”شکوہ “ پڑھی گئی تو وسیع پیمانے پر اس کی اشاعت ہوئی یہ بہت مقبول ہوئی لیکن کچھ حضرات اقبال سے بدظن ہو گئے اور ان کے نظریے سے اختلاف کیا۔ ان کا خیال تھا کہ ”شکوہ“ کا انداز گستاخانہ ہے۔ اس کی تلافی کے لیے اور یوں بھی شکوہ ایک طرح کا سوال تھا جس کا جواب اقبال ہی کے ذمے تھا۔ چنانچہ ڈیڑھ دو سال کے عرصے کے بعد انہوں نے ”جواب شکوہ“ لکھی۔ یہ 1913ء کے جلسے میں پڑھی گئی۔ جو نماز مغرب کے بعد بیرونی موچی دروازہ میں منعقد ہوا تھا۔ اقبال نے نظم اس طرح پڑھی کہ ہر طرف سے داد کی بوچھاڑ میں ایک ایک شعر نیلام کیا گیا اور اس سے گراں قدر رقم جمع کرکے بلقان فنڈ میں دی گئی۔ شکوہ کی طرح سے ”جواب شکوہ“ کے ترجمے بھی کئی زبانوں میں ملتے ہیں۔شکوہ میں اقبال نے انسان کی زبانی بارگاہ ربانی میں زبان شکایت کھولنے کی جرات کی تھی یہ جرات عبارت تھی اس ناز سے جو امت محمدی کے افراد کے دل میں رسول پاک سے عقیدیت کی بناءپر پیدا ہوتی ہے۔ جواب شکوہ درحقیقت شکوہ کا جواب ہے۔ شکوہ میں مسلمانوں کی زبوں حالی بیاں کی گئی تھی اور اس کی وجہ پوچھی گئی تھی پھر وہاں مایوسی اور دل شکستگی کی ایک کیفیت تھی ۔”جواب شکوہ“ اس کیفیت کی توجیہ ہے اور شکوہ میں اٹھائے جانے والے سوالات کے جواب دیے گئے ہیں۔ جواب شکوہ میں اسلامی تاریخ کے بعض واقعات اور جنگ بلقان کی طرف بھی اشارے ملتے ہیں۔زیر نظر کتاب   علامہ اقبال کی مشہور نظم   شکوہ جواب شکوہ کے متن اور اسکےمکمل مطالب  وتشریح پر مشتمل ہے۔(م۔ا)

  • 1541 #5891

    مصنف : ابو خدیجہ حماد اقبال

    مشاہدات : 2872

    خیر و برکات کا سبب بسم اللہ یا 786

    (پیر 30 ستمبر 2019ء) ناشر : دائرہ نور القرآن، کراچی
    #5891 Book صفحات: 33

    بسم اللہ الرحمن الرحیم  کی جگہ 786کےعدد لکھنے کا رواج برصغیر میں ایک عرصے سے چلا آرہاہے ہے ا ور اب نوبت یہاں تک پہنچ چکی ہے کہ بعض دینی وعلمی مضامین اور کتابوں  میں بھی بسم اللہ  الرحمٰن الرحیم کی بجائے 786 لکھنا شروع کردیا گیا ہے ۔ بسم اللہ  الرحمٰن الرحیم کے اعداد کو اس کا بدل یا قائم  مقام سمجھ کر لکھنا قرآن وسنت کی تعلیمات کے  صریحاً منافی ہے کیونکہ اس کی بنیاد عبرانی صحائف کے22 حروف تہجی اوران کےمترادف اعداد پر ہے۔ زیر نظر کتابچہ ’’ خیر برکت کاسبب‘ بسم اللہ  یا 786‘‘ محمد سعید ٹیلر آف  کراچی کا مرتب  وشائع شدہ ہے انہوں نے ا س کتابچہ میں یہ ثابت کیا ہے کہ بسم اللہ کی جگہ 786 لکھنا  غلط ہے  کیونکہ ایسا عمل نہ رسول اللہ ﷺ سے ثابت ہے نہ سلف صالحین سے لہذایہ دین میں  نیا کام ہے   جوکہ بدعت کےضمرے میں آتا ہے ۔(م۔ا)

  • 1542 #5890

    مصنف : ابو الکلام آزاد

    مشاہدات : 7236

    انسانیت موت کے دروازے پر ( ادارہ اسلامیات )

    (اتوار 29 ستمبر 2019ء) ناشر : ادارہ اسلامیات لاہور۔کراچی
    #5890 Book صفحات: 249

    زندگی ایک سفر ہے اور انسان عالم بقا کی طرف رواں دواں ہے ۔ ہر سانس عمر کو کم اور ہر قدم انسان کی منزل کو قریب تر کر رہا ہے ۔ عقل مند مسافر اپنے کام سے فراغت کے بعد اپنے گھر کی طرف واپسی کی فکر کرتے ہیں ، وہ نہ پردیس میں دل لگاتے اور نہ ہی اپنے فرائض سے بے خبر شہر کی رنگینیوں اور بھول بھلیوں میں الجھ کر رہ جاتے ہیں ہماری اصل منزل اور ہمارا اپنا گھر جنت ہے ۔ ہمیں اللہ تعالیٰ نے ایک ذمہ داری سونپ کر ایک محدود وقت کیلئے اس سفر پر روانہ کیا ہے ۔ عقل مندی کا تقاضا تو یہی ہے کہ ہم اپنے ہی گھر واپس جائیں کیونکہ دوسروں کے گھروں میں جانے والوں کو کوئی بھی دانا نہیں کہتا۔انسان کوسونپی گئی  ذمہ داری اورانسانی زندگی کا مقصد اللہ تعالیٰ کی عبادت کرکے اللہ تعالیٰ کو راضی کرنا ہے۔ انسان زندگی کے  آخری لمحات کو زندگی کے درد انگیز خلاصے سے تعبیر کیا جاسکتا ہے اس وقت بچپن سے لے کر آخری لمحہ تک کےتمام بھلے اور برے اعمال پردۂ سکرین کی طرح آنکھوں کے سامنے نمودار ہونے لگتے ہیں  ان اعمال کے مناظر کودیکھ کر کبھی توبے  ساختہ انسان کی زبان سے درد وعبرت کےچند جملے نکلتے ہیں  اور کبھی یاس وحسرت کےچند آنسو آنکھ سے  ٹپک پڑتے ہیں ۔موت کے وقت ایمان  پر ثابت  قدمی   ہی ایک مومن بندے کی کامیابی ہے ۔ لیکن  اس وقت موحد  ومومن بندہ کے خلاف انسان کا ازلی دشمن شیطان  اسے راہ راست سے ہٹانے اسلام سے  برگشتہ اور عقیدہ توحید   سے  اس کے دامن کوخالی کرنے کےلیے حملہ آور ہوتاہے اور مختلف فریبانہ انداز میں  دھوکے دیتاہے ۔ ایسےموقع پر صرف وہ انسان  اس کے وار سےبچتے ہیں جن  پر اللہ کریم  کے خاص رحمت ہو ۔دنیا کےاس پل  پر سے گزر کر عقبیٰ کی طرف ہر انسان  نےجانا ہے ۔ موت سے کسی کو مفر نہیں اور قرآن کے مطابق ہر جان کو موت کا ذائقہ چکھنا ہے۔چنانچہ بحیثیت مسلمان ہم سب کو آخرت کی تیاری کرنی چاہیے۔ زیر نظر کتاب’’انسانیت موت کےدروازے پر‘‘  مولانا ابو الكلام ﷫ کی تصنیف ہے ۔اس  کتاب میں انہوں نے انسانی زندگی کی فنا پذیری اور موت کو موضوع بنایا ہےاور اس میں اسلامی  تاریخ کی مشہور شخصیات (  نبی کریم ﷺ،خلفاء اربعہ ،سیدنا حسین،عمروابن العاص،معاویہ بن ابی سفیان ، خبیب بن عدی ، عبد اللہ بن زبیر، عبد اللہ ذوالبجادین ، عمر بن  عبد العزیز ﷢، حجاج  بن یوسف، ) کی موت  کے وقت کی کیفیات اور ان کے آخری کلمات بیان کیے ہیں جو انہوں نے مرتے وقت ادا کیے تھے۔ یہ کتاب عالم فانی سےعالم بقاء کےسفر کی دلسوز کہانی اس قدر مؤثر ہے کہ شاید ہی کوئی سنگ دل ہو  جو اس کا مطالعہ کر ے اور اس کی آنکھوں سے آنسوؤں کی جھڑیاں نہ لگ جائیں۔(م۔ا)

  • 1543 #5886

    مصنف : سید صفی الدین علی

    مشاہدات : 9392

    یونانی ادویہ مفردہ

    (بدھ 25 ستمبر 2019ء) ناشر : قومی کونسل برائے فروغ اردو زبان نئی دہلی
    #5886 Book صفحات: 349

    انسا ن  کو بیماری  کا لاحق ہو نا  من  جانب  اللہ  ہے  اوراللہ تعالیٰ نے  ہر بیماری کا علاج بھی   نازل فرمایا ہے بیماریوں کے علاج  کے لیے  معروف طریقوں(روحانی علاج،دواء اور غذا کے ساتھ  علاج،حجامہ سے  علاج) سے  علاج کرنا  سنت  سے  ثابت ہے ۔ روحانی  اور جسمانی  بیماریوں سےنجات کے لیے  ایمان او ر علاج کے درمیان ایک مضبوط تعلق ہے اگر ایمان کی کیفیت  میں  پختگی  ہو گی تو  بیماری سے  شفاء بھی اسی قدر تیزی  سے  ہوگی ۔نبی کریم ﷺ جسمانی  وروحانی بیماریوں کا علاج جن وظائف اور ادویات سے  کیا کرتے تھے یاجن  مختلف بیماریوں کےعلاج کےلیے  آپﷺنے جن چیزوں کی نشاندہی کی اور  ان کے  فوائد ونقصان کو  بیان کیا ان کا ذکر  بھی  حدیث وسیرت کی کتب میں موجو د ہے  ۔ کئی اہل علم نے  ان  چیزوں کو یکجا کر کے  ان کو طب ِنبوی کا نام  دیا ہے ۔ان میں امام  ابن قیم﷫ کی کتاب  طب نبوی  قابل ذکر  ہے  او ردور جدید میں ڈاکٹر خالد غزنوی کی  کتب بھی  لائق مطالعہ ہیں۔طب کی اہمیت وافادیت کے  پیش نظر اس کو بطور  علم پڑھا جاتارہا ہے  اور  کئی نامور ائمہ ومحدثین ماہر طبیب بھی ہوا کرتے تھے۔ہندوستان میں بھی طب کو  باقاعدہ  مدارس ِ اسلامیہ  میں پڑھایا جاتا  رہا ہے  اور الگ سے   طبیہ کالج  میں بھی قائم تھے ۔ ہندوستان کے کئی نامور  علماء کرام اور شیوخ الحدیث ماہر  طبیب وحکیم تھے ۔طب اسلامی اورطب یونانی  کے تحت جڑی بوٹیوں سےعلاج کی افادیت زمانہ قدیم سے مسلمہ ہے ترقی پذیر اور ترقی یافتہ ممالک دونوں ہی اس سے فائدہ اٹھارہے ہیں ۔ زیر نظر کتاب’’یونانی ادویہ مفردہ‘‘ ایک ماہر تجربہ کار  حکیم سید صفی الدین علی  کی مرتب شدہ ہے ۔ حکیم موصوف نے اس کتاب میں  ادویہ مفردہ کی تین قسمیں نباتی ، حیوانی اور معدنی  کو  علیحدہ علیحدہ بیان کیا ہے ۔ہر دوا کے ساتھ  اس کا مترادف انگریزی اور نباتی نام  بھی لکھا ہے۔ نیز ہردوا کی توضیح ذیلی سرخیوں  کے ساتھ کی ہےاور ادویہ کی مقدار  خوراک آخر میں ایک فہرست کے جدول کے طور پر تحریرکی ہے جہاں ساری ادویہ کی مقدار خوراک بتادی گئی ہے۔طب   سےتعلق رکھنے والے احباب کے لیے یہ کتاب  بڑی اہم اور مفید ہے ۔(م۔ا)

  • 1544 #5885

    مصنف : ضیاء الرحمن عبد العزیز محمدی نذیری

    مشاہدات : 4433

    فتنہ بردرس

    (منگل 24 ستمبر 2019ء) ناشر : ہدیٰ و النور ریسرچ فاؤنڈیشن انڈیا
    #5885 Book صفحات: 250

    دعوت وتبلیغ  ، دروس ومحاضرات اور دینی جلسوں اور اجتماعات كا مقصد علم نبوت كی روشنی میں عوام الناس کی تعلیم وتربیت،انہیں اللہ کے قریب کرنا، ان کے دلوں میں اللہ کی عظمت، محبت اور رحمت کی امید ، خشیت وخوف راسخ کرنا ، انہیں صراط مستقیم پر کامزن رکھنا ہے  لیکن   عصر حاضر میں عوامی جلسے واجتماعات   اس سےخالی نظر آتے ہیں  جس  کی بینادی وجہ   عوامی خطباء حضرات کا سامعین کو ہنسانا اور عوام کی شاباشی وصول کرنا ہےجس کی وجہ سے  ایسے اجتماعات  اور جلسوں کے فائدے کم اور نقصانات زیادہ ہیں ،عوام میں علم  کی اہمیت ختم ہوگئی  ہے جیدعلماء کامقام جاتا رہا ، لوگ سنجیدہ اور علمی دورس سننے کی طاقت نہیں رکھتے، ان کے نزدیک ’’ مزے مزے  کی کہانیاں، وقتاً فوقتاً چٹکلے ، جھوٹے اور منگھڑٹ واقعات، مخالفین پر نازیبا جملے ، تقریر میں انداز ترتم‘‘جب تک یہ سب باتیں تقریر کا حصہ نہیں بن جاتیں تقریر بے سود اور بدہ مزہ سمجھی جاتی ہے۔اس کے علاوہ ابھی کئی خرابیاں موجود ہیں ۔ زیر نظرکتاب ’’ فتنۂ بردرس‘‘ مولانا  ضیاء الرحمٰن  عبد العزیز محمد نذیری ﷾ کی کاوش ہے    یہ اپنے موضوع پر قرآن وسنت سے مدلل ،آثار سلف صالح سے مزین اور اقوال علماء سے مرصع ایک بیش بہانادر تحفہ ہے، کتاب کے مطالعہ سے یہ بات واضح ہوجاتی ہےکہ اس موضوع کی مکمل وضاحت کے لیے  جو کد وکاوش علوم وفنون کےدریا میں غوطہ زنی کر کے انہوں نے کی اور جواہر ولآلی ڈھونڈ  ڈھونڈ کر لائے  وہ اپنی مثال آپ ہے اللہ تعالیٰ  فاضل مصنف کی اس کاوش  کو  شرف قبولیت سے نوازے اور اصلاح  کا ذریعہ بنائے ۔(آمین)  یہ کتا ب  ڈاؤنلوڈ کر کے   کتاب وسنت سائٹ پر پبلش کی گئی ہے۔(م۔ا)

  • 1545 #5884

    مصنف : حکیم محمد طارق محمود عبقری

    مشاہدات : 12630

    دیسی جڑی بوٹیوں کے کمالات اور جدید سائنسی تحقیقات

    (پیر 23 ستمبر 2019ء) ناشر : خزینہ علم وادب لاہور
    #5884 Book صفحات: 320

    انسا ن  کو بیماری  کا لاحق ہو نا  من  جانب  اللہ  ہے  اوراللہ تعالیٰ نے  ہر بیماری کا علاج بھی   نازل فرمایا ہے بیماریوں کے علاج  کے لیے  معروف طریقوں(روحانی علاج،دواء اور غذا کے ساتھ  علاج،حجامہ سے  علاج) سے  علاج کرنا  سنت  سے  ثابت ہے ۔ روحانی  اور جسمانی  بیماریوں سےنجات کے لیے  ایمان او ر علاج کے درمیان ایک مضبوط تعلق ہے اگر ایمان کی کیفیت  میں  پختگی  ہو گی تو  بیماری سے  شفاء بھی اسی قدر تیزی  سے  ہوگی ۔نبی کریم ﷺ جسمانی  وروحانی بیماریوں کا علاج جن وظائف اور ادویات سے  کیا کرتے تھے یاجن  مختلف بیماریوں کےعلاج کےلیے  آپﷺنے جن چیزوں کی نشاندہی کی اور  ان کے  فوائد ونقصان کو  بیان کیا ان کا ذکر  بھی  حدیث وسیرت کی کتب میں موجو د ہے  ۔ کئی اہل علم نے  ان  چیزوں کو یکجا کر کے  ان کو طب ِنبوی کا نام  دیا ہے ۔ان میں امام  ابن قیم﷫ کی کتاب  طب نبوی  قابل ذکر  ہے  او ردور جدید میں ڈاکٹر خالد غزنوی کی  کتب بھی  لائق مطالعہ ہیں۔طب کی اہمیت وافادیت کے  پیش نظر اس کو بطور  علم پڑھا جاتارہا ہے  اور  کئی نامور ائمہ ومحدثین ماہر طبیب بھی ہوا کرتے تھے۔ہندوستان میں بھی طب کو  باقاعدہ  مدارس ِ اسلامیہ  میں پڑھایا جاتا  رہا ہے  اور الگ سے   طبیہ کالج  میں بھی قائم تھے ۔ ہندوستان کے کئی نامور  علماء کرام اور شیوخ الحدیث ماہر  طبیب وحکیم تھے ۔طب اسلامی اورطب یونانی  کے تحت جڑی بوٹیوں سےعلاج کی افادیت زمانہ قدیم سے مسلمہ ہے ترقی پذیر اور ترقی یافتہ ممالک دونوں ہی اس سے فائدہ اٹھارہے ہیں ۔ زیر نظر کتاب ’’دیسی جڑی بوٹیوں کے کمالات اور جدید سائنسی تحقیقات  ‘‘ طب کی دنیا کی معروف شخصیت  حکیم  محمود طارق محمود چغتائی کی مرتب شدہ ہے  یہ کتاب  ان نباتاتی ثمرات کا مرقع ہے جو ا للہ تعالیٰ نے ہمارے لیے رکھے ہیں  اورجن سے اہم اپنی بیماریوں  اور بیماروں کاعلاج کرتے ہیں ۔(م۔ا)

  • 1546 #5883

    مصنف : ڈاکٹر وسیم محمدی

    مشاہدات : 7094

    عالم اسلام پر سعودی عرب کے عظیم احسانات اور ایران کی ریشہ دوانیوں کا تجزیاتی مطالعہ

    (اتوار 22 ستمبر 2019ء) ناشر : مکتبہ آل بیت کراچی
    #5883 Book صفحات: 221

    پوری دنیا بالعموم اور عالَمِ اسلام بالخصوص سیاسی اکھاڑ پچھاڑ کا شکار ہے، مسلمان  اسلام سے ہٹ کر  کئی ایک محبتوں اور نعروں میں الجھ چکے ہوئے ہیں، اس لیے ایک دوسرے کے خلاف پراپیگنڈہ ایک عام سی بات ہے،  دنیا کا سب سے بہترین اسلام ملک سعودی عرب سمجھا جاتا ہے، جبکہ بالمقابل جن لوگوں کو مسلمانوں کے لیے سب سے خطرناک تصور کیا جاتا ہے، وہ ایرانی لوگ ہیں، ڈاکٹر وسیم  محمدی  صاحب   زیر نظر کتاب ’’ عالمِ اسلام پر سعودی عرب کے عظیم احسانات اورایران کی ریشہ دوانیوں کا تجزیاتی مطالعہ ‘‘اسی مقدمہ کے گرد گھومتی ہے، بلکہ پورے عالَمِ اسلام کو دو حصوں میں تقسیم کرکے، حمایتیوں  کو اپنا دوست اور مخالفین کو ایران نواز گردانا ہے، جس میں اخوانیت، جماعت اسلامی اور مصر کے سیاسی حالات اور وہاں مسلمانوں کی دگرگوں حالت بھی زیر بحث آگئی ہے، مصنف عرصہ دارز تک سعودی عرب میں زیر تعلیم رہے ہیں، سیاسی عالمی مسائل میں گہری دلچسپی رکھتے ہیں،اپنی وسعتِ مطالعہ سے فائدہ اٹھاتے ہوئے انہوں نے بڑے ذوق و شوق بلکہ جوش و خروش سے   مملکت ِ توحید  کے دفاع میں سدِ سکندری بننے کی سعی کی ہے، کتاب  کا اسلوب بہت دلچسپ ہے،   قارئین اردو عربی اور انگلش بیک وقت تین زبانوں کی چاشنی محسوس کریں گے، بلکہ مصنف نے حسب ذوق نئی تعبیرات و اصطلاحات ایجاد کرنے کی بھی کوشش کی ہے، جس سے  قاری محظوظ ہوئے بغیر نہیں رہ سکتا۔ مصنف کے نقطہ نظر سے اتفاق و اختلاف الگ بات ہے، لیکن کتاب مجموعی طور پر ایک مفید کاوش ہے،  بنابریں اسے  محدث لائبریری  کی طرف سے ہدیہ قارئین کیا جارہا ہے ۔ (خ،ح)

  • 1547 #5882

    مصنف : مقبول احمد سلفی

    مشاہدات : 4301

    رمضان المبارک کے فضائل و مسائل

    (ہفتہ 21 ستمبر 2019ء) ناشر : فیض ایجوکیشنل اینڈ ویلفیئر سوسائٹی بہار انڈیا
    #5882 Book صفحات: 149

    انسانوں کی زندگی کا مقصد اللہ کی عبادت ہے، روزہ افضل ترین عبادتوں میں سے ایک ہے، اس میں دیگر کئی عبادات کی نسبت محنت و مشقت بھی زیادہ ہے، صبر وحوصلے کی بھی اشد ضرورت ہے، لیکن اگر اس عبادت کے شرعی آداب  کو مد نظر نہ رکھا جائے، تو اس کی کماحقہ ادائیگی ممکن نہیں، اگر علم نہ ہو تو رمضان جیسے بابرکت مہینہ سے بھرپور فائدہ اٹھانے میں کوتاہی ہوجاتی ہے، زیر نظر کتاب میں رمضان اور روزہ کے فضائل و مسائل کو سلسیس زبان اور سہل انداز میں بیان کیا گیا ہے، شیخ مقبول احمد سلفی عرصہ دراز سے طائف، سعودی عرب میں دعوت و تبلیغ کی ذمہ داریاں نبھا رہے ہیں، یہ کتاب در اصل ان کے  رمضان میں دیے گئے وہ دعوتی دروس اور لکھی گئی تحریریں ہیں، جس میں انہوں نے  طائف، مکہ، مدینہ کے  اردو دان طبقہ کو  بالخصوص مدِ نظر رکھا، جبکہ   عالَمِ اسلام  کی تمام اردو کمیونٹی بالعموم اس کا ہدف ہے ۔اس میں فضائل  و آداب کے بیان کے ساتھ ساتھ رمضان  میں پیش آمدہ  مسائل کو خصوصی طور پر زیر بحث لایا گیا ہے، اسی طرح رمضان کے استقبال اور رمضان کے بعد شوال کے کئی ایک مسائل بھی کتاب کی زینت ہیں،  کتاب کی اہمیت کے پیش نظر  ڈاکٹر امان اللہ محمد اسماعیل ( مدرس مسجد نبوی) نے اس کی اشاعت کا بیڑا اٹھایا، اور اب محدث لائبریری کی طرف سے ہدیہ قارئین ہے ۔ (خ،ح)

  • 1548 #5881

    مصنف : حافظ محمد عباس صدیق

    مشاہدات : 5169

    اصلاح البیوت ( اضافہ شدہ ایڈیشن )

    (جمعہ 20 ستمبر 2019ء) ناشر : اسلامک ایجوکیشن انسٹی ٹیوٹ، دیپالپور
    #5881 Book صفحات: 307

    اللہ رب العزت نے آنحضرت ﷺ کو رحمت اللعالمین بنا کر مبعوث فرمایا، آپ ﷺ سراپا رحمت اور اخلاق کریمانہ کی عملی تصویر تھے، کتاب الٰہی قرآن مجید کے عملی مظہر تھے، آپ ﷺ نے جہالت میں ڈوبی ہوئی امت کو جہاں علم و حکمت کا شعور بخشا وہیں انہیں اعلیٰ طرز معیشت سے بھی ہمکنار کیا۔ شریعت اسلامیہ ہی وہ واحد شریعت ہے جس میں ہر چیز کوعدل و انصاف کے ترازو میں رکھ کر توازن برقرار رکھا جا سکتا ہے۔ اس کی بے شمار خصوصیات و خوبیوں میں سے ایک یہ بھی ہے کہ اس کے اندر تمام حقوق کی بغیر کسی کمی بیشی کے وضاحت کر دی گئی ہے، اور حقوق کی پامالی پر عتاب کی وعید بھی سنائی گئی ہے۔ شریعت اسلامیہ نے ہی انسانوں کو سیدھی راہ دکھلائی ہے اور ہر ایک کو اس کا پورا پورا حق دیا ہے تا کہ فتنہ و فساد سے محفوظ رہ سکیں۔ عصر حاضر میں ہوس و لالچ کی وجہ سے حق تلفی کی مہلک بیماری ہمارے معاشرے کو دیمک کی طرح کھوکھلا کر رہی ہے، عوام اپنے حقوق کے لیے سراپا احتجاج نظر آتی ہے، والدین اپنی نافرمان اولاد کے ہاتھوں بے بس ہیں، ازدواجی زندگی بھی متاثر، اور یتیم و مساکین بھی اپنے حقوق کے لیے ایوان عدل میں لب کشا نظر آتے ہیں۔ دین اسلام  کی تعلیمات صرف فرد واحد کی اصلاح نہیں کرتیں بلکہ پوری انسانیت کی اصلاح کی صلاحیت رکھتی ہیں۔ زیر تبصرہ کتاب"اصلاح البیوت"فضیلۃ الشیخ حافظ محمد عباس صدیق کی ایک اصلاحی تصنیف ہے۔ جو کہ خالصتاً کتاب و سنت کی روشنی میں معاشرہ کی اصلاح کے لیے تحریر کی گئی ہے۔ اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ وہ ان کی اخلاص بھری کتاب کو قبولیت عامہ نصیب فرمائے اور اسے خاص و عام افراد کے لیے نفع مند فرمائے۔ آمین(عمیر)

  • 1549 #5880

    مصنف : عبد الرشید عراقی

    مشاہدات : 2892

    عظمت و رفعت کے مینار

    (جمعرات 19 ستمبر 2019ء) ناشر : نعمانی کتب خانہ، لاہور
    #5880 Book صفحات: 244

    استقامت فی الدین بڑا اہم موضوع ہے بلکہ دین اسلام کی ابتدائی تاریخ اسی استقامت فی الدین سے ہی تعبیر ہے۔استقامت سے مراد اسلام کو عقیدہ ،عمل اورمنہج قرار دے کر مضبوطی سے تھام لینا ہے۔اور  استقامت  اللہ  اوراس کے رسول ﷺ کی اطاعت  کو لازم پکڑنے اوراس پر دوام اختیار کرنے کا نام ہے۔اہل علم نے استقامت کی مختلف تعریفیں کی  ہیں  ۔ سیدنا  حضرت عمرفاروق ر﷜ فرماتےہیں  کہ استقامت کامطلب احکامات اور منہیات پر ثابت قدم رہنا  اور لومڑی کی طرح مکر وفریب سے کام نہ لینا یعنی اوامر کےبجالانے  اور نواہی  کے ترک پراستمرار بجالانا  ہے۔امام ابن قیم ﷫ استقامت کے متعلق   تمام اقوال میں تطبیق دیتے ہوئے لکھتے ہیں کہ استقامت ایک ایسا جامع کلمہ ہے جو  توحید اور اوامر ونواہی پر استقامت ،اسی طرح  فرائض کی ادائیگی اللہ  تعالیٰ کی محبت اس کی  اطاعت  وفرماں برداری لازم پکڑنے ،معصیت کوچھوڑدینے  اور اللہ تعالیٰ کی حقیقی بندگی اختیار کرنے کا نام ہے ۔اللہ تعالیٰ نےنبی کریم ﷺ اور آپ کی امت کو استقامت اختیار کرنے کاحکم بھی دیا ہے ۔ارشادباری تعالیٰ  ہے : فَاسْتَقِمْ كَمَا أُمِرْتَ وَمَنْ تَابَ مَعَكَ وَلَا تَطْغَوْا إِنَّهُ بِمَا تَعْمَلُونَ بَصِيرٌ(11؍112)اس آیت کریمہ میں  اللہ تعالیٰ نے اپنی نبیﷺ اور ان کے ساتھیوں کویہ حکم دیا ہےکہ وہ ویسی ہی استقامت اختیار کریں جیسی استقامت کا انہیں حکم دیاگیا ہے اور اس سے دائیں بائیں نہ ہٹیں اور نہ ہی اللہ  کی شریعت سے تجاوز کریں۔استقامت فی الدین کی ضرورت مسلمان کوزندگی کے ہر موقع پر پڑتی ہے ۔ خصوصاً غمی، خوشی کے موقع پر جب کہ دین کومحفوظ کرنا بہت مشکل ہوتا ہے۔بالخصوص زندگی کے مختلف نامساعد حالات میں استقامت ایک مشکل مرحلہ ہوتا ہے ان حالات میں دین پر قائم رہنا او رصبر وسکون سے رضائے الٰہی کےمطابق زندگی بسر کرنا ہی استقامت ہے ۔انبیاء  کرام ، صحابہ کرام ﷢ اور مصلحین امت کےمحمدیہ کےجلیل القدر افراد نےبڑی جانقشانی ، ہمت ، جرأت سے یہ فریضہ سرانجام دیا۔اس سلسلہ میں ان کوقید وبند کی سزائیں بھی ہوئیں، کوڑے بھی مارے گئے، ذلیل ورسوا بھی کیاگیا، شہروں میں تشہیر بھی کی  گئی مگر انہوں نے کلمہ حق  بلند  رکھا اور صبر کو اپنے  دامن سے علیحدہ نہ کیا۔ یہ لوگ عزم واستقلال کا  کوہ گراں تھے ۔ اور ان کے اس عزم واستقلال نےان کو فتح وکامرانی  سےہمکنار کیا  اور انہوں نے جو کارہائے نمایاں سرانجام دیے ۔ان کی وجہ سے ان کا  نام  ان شاء اللہ رہتی دنیا تک تابندہ ودرخشندہ رہےگا۔اور جن لوگوں نے ان  حضرات کو مصائب وآلام میں مبتلا  کیا ان کو تاریخ  نے حرف غلط کی طرح مٹادیا آج ان کو کوئی بھی یاد نہیں کرتا۔ زیر نظر کتاب’’عظمت ورفعت کےمینار ‘‘ وطن  کے عزیز کے نامور مؤرخ وسوانح نگار محتر م جناب عبد الرشید عراقی ﷾کی کاوش ہے  یہ  ان کے 1957ء میں  جرید ہ اہلحدیث  سوہدرہ    میں ’’ استقامت فی الدین ‘‘  کےعنوان سے  چودہ اقساط میں  شائع ہونے والے   مضمون  اور ہفت  روزہ اہل حدیث ،لاہور میں جولائی 1974ء  تا مئی 1975ء  کو  ’’ مصلحین امت محمدیہ کی حق گوئی  وبیباکی ‘‘ کے عنوان سے  21 قسطوں میں شائع ہونے والے مضمون کی کتابی صورت ہے ۔جس میں   مصائب  وآلام  استقامت  دکھانے والے  انبیاء کرام ﷩ ، صحابہ  کرام ﷢ ، تابعین عظام ، تبع تابعین ، آئمہ اربعہ ، محدثین، اور عزم واستقلال  کے پیکر علماء  وخادمین  دین کےدلآویز اور دلکش تذکروں کو بیان  کیاگیا ہے ۔(م۔ا)

  • 1550 #5879

    مصنف : مختلف اہل علم

    مشاہدات : 3529

    عصر حاضر میں اسلامی قانون کی معنویت

    (بدھ 18 ستمبر 2019ء) ناشر : ایفا پبلیکیشنز نئی دہلی
    #5879 Book صفحات: 233

    ساری کائنات کا خالق ،مالک اور رازق اللہ تعالی ہے۔وہی اقتدار اعلی کا بلا شرکت غیرے  مالک اور انسانوں کا رب رحیم وکریم ہے۔انسانوں کے لئے قوانین حیات مقرر کرنا اسی کا اختیار کلی ہے۔اس کا قانون عدل بے گناہ افراد میں اطمینان خاطر پیدا کرتا ہے اور بڑے جرائم پر اس کی مقرر کردہ سخت سزائیں مجرموں کو ارتکاب جرم سے روکنے ،انہیں کیفر کردار تک پہنچانے اور دوسرے افراد کے لئے عبرت وموعظت کا سامان مہیا کرنے کا باعث ہیں۔اسلامی قانون عدل وانصاف کی ضمانت فراہم کرتا ہے،معاشرتی حقوق کا تحفظ کرتا ہے اور عزت وحرمت کی حفاظت کو یقینی بناتا ہے۔انسانوں اور رب کے باہمی تعلق کا تقاضا یہ ہے کہ اللہ کے قوانین کے نفاذ کے نتیجے میں زندگی میں وہ راحت،آرام اور آسائشیں پیدا ہوں جن کا قرآن حکیم میں بار بار وعدہ کیا گیا ہے۔ لیکن عجیب بات یہ ہے کہ اسلامی قوانین کے نفاذ کے بعد معاشرے سے فیڈ بیک ملتی ہے وہ کسی طرح حوصلہ افزاء نہیں ہے۔اس لئے اس امر پر غور کرنے کی ضرورت ہے کہ کیا معاذ اللہ خدائی قوانین اپنی تاثیر کھو چکے ہیں۔ زیر تبصرہ کتاب " عصر حاضر میں اسلامی قانون کی معنویت " ایفا پبلیکیشنز، نئی دہلی کی شائع کردہ ہے، جس میں اسلامک فقہ اکیڈمی کےدو روزہ قومی سیمینار مؤرخہ28 ،29مئی  2011ء منعقدہ انڈین لا انسٹی ٹیوٹ نئی دہلی اسلامی قانون کی عصر حاضر میں اہمیت ومعنوی کے موضوع پرپیش کئے گئے علمی، فقہی اور تحقیقی مقالات ومناقشات کے مجموعے کو جمع کر دیا گیا ہے۔ اللہ تعالی سے دعا ہے کہ وہ ایفا پبلیکیشنز والوں کی اس خدمت کو اپنی بارگاہ میں قبول فرمائے اور ان کے میزان حسنات میں اضافہ فرمائے۔آمین(راسخ)

< 1 2 ... 59 60 61 62 63 64 65 ... 274 275 >

ایڈ وانس سرچ

اعدادو شمار

  • آج کے قارئین 14049
  • اس ہفتے کے قارئین 274519
  • اس ماہ کے قارئین 1891246
  • کل قارئین111212684
  • کل کتب8851

موضوعاتی فہرست