شہاب الدین محمد شاہ جہاں (1592ء۔1666ء) سلطنت مغلیہ کاپانچواں شہنشاہ تھا جس نے 1628ء سے 1658ء تک حکومت کی۔ شاہ جہاں کا عہد مغلیہ سلطنت کے عروج کا دَور تھا اور اِس دور کو عہدِ زریں بھی کہا جاتا ہے۔ شاہ جہاں اپنے والد نورالدین جہانگیر کی نسبت مفکرانہ ذہنیت کا مالک نہ تھا بلکہ وہ عملی ذہن کا حامل تھا۔ 1658ء میں شاہ جہاں کو اُس کے بیٹے اورنگزیب عالمگیر نے معزول کر دیا۔ شاہ جہاں کی تعمیرات سے دِلچسپی اور اُس کے عہد میں تعمیر ہونے والے تعمیری شاہکار آج بھی قائم ہیں۔ اُسے مغلیہ سلطنت کا عظیم ترین معمار شہنشاہ یا انجنئیر شہنشاہ بھی کہا جاتا ہے۔ شاہ جہاں کی وجہ شہرت تاج محل اور ممتاز محل سے اُس کی محبت کی داستانیں ہیں۔مغلیہ سلطنت کے متعلق بیسیوں کتب لکھی گئی ہیں ڈاکٹر سکسینہ کی زیر نظر تصنیف ’’تاریخ شاہجہاں ‘‘ہندوستان میں تیموریہ تاریخ کے حوالے سے بہترین کتاب ہے ۔ (م۔ا)
عناوین |
صفحہ نمبر |
دیپاچہ |
6 |
حرف آغاز |
8 |
چند باتیں |
11 |
اختصاریہ |
13 |
تعارف |
15 |
باب 1 : بچپن اور جوانی |
53 |
باب 2: شہرت کا ارتقاء |
69 |
باب 3: گہن اور طلوع |
83 |
باب4: بغاوتیں |
116 |
باب 5: معمولی فتوحات اور انتشارات |
154 |
باب6: احمد نگر کا اختتام |
177 |
باب7: بیچاپور اور گولکنڈہ |
202 |
باب 8: ماوراالنہر |
235 |
باب 9: ایران سے تعلقات |
266 |
باب 10: ثقافت اور ادار |
295 |
باب 11: انتظامیہ کے بعض پہلو |
329 |
باب 12: آخری منزل |
367 |
تتمہ : حاشیے |
397 |