بسم اللہ الرحمن الرحیم کی جگہ 786کےعدد لکھنے کا رواج برصغیر میں ایک عرصے سے چلا آرہاہے ہے ا ور اب نوبت یہاں تک پہنچ چکی ہے کہ بعض دینی وعلمی مضامین اور کتابوں میں بھی بسم اللہ الرحمٰن الرحیم کی بجائے 786 لکھنا شروع کردیا گیا ہے ۔ بسم اللہ الرحمٰن الرحیم کے اعداد کو اس کا بدل یا قائم مقام سمجھ کر لکھنا قرآن وسنت کی تعلیمات کے صریحاً منافی ہے کیونکہ اس کی بنیاد عبرانی صحائف کے22 حروف تہجی اوران کےمترادف اعداد پر ہے۔ زیر نظر کتابچہ ’’ خیر برکت کاسبب‘ بسم اللہ یا 786‘‘ محمد سعید ٹیلر آف کراچی کا مرتب وشائع شدہ ہے انہوں نے ا س کتابچہ میں یہ ثابت کیا ہے کہ بسم اللہ کی جگہ 786 لکھنا غلط ہے کیونکہ ایسا عمل نہ رسول اللہ ﷺ سے ثابت ہے نہ سلف صالحین سے لہذایہ دین میں نیا کام ہے جوکہ بدعت کےضمرے میں آتا ہے ۔(م۔ا)
اس کی فہرست نہیں ہے |