دیوبندی مسلک کی بنیاد انڈیا کے شہر دیوبند سے پڑی۔دارالعلوم دیوبند جہاں پر اسلامی عقائد میں ایک خاص مکتبہ فکر اور مدرسہ کی بنیاد رکھی گئی ۔اس مسلک کے علما اور اُن کے پیروکارحنفی عقیدہ کےحامل ہیں لیکن دیوبندی کے نام سے جانے جاتے ہیں۔ یہ دوسرے حنفی مکتبہ فکر کے مقابلے میں نہ صرف زیادہ توحید پرست ہونے کا دعوی کرتے ہیں بلکہ اللہ جل شانہ کے سوا کسی دوسرے سے مدد مانگنے کے بھی سخت مخالف ہیں۔یہ لوگ مقلد تو ہیں لیکن بدعت سے بچتے ہیں۔ صحابہ کرام اور امہات المومنئین کی شان میں گستاخی کرنے والوں کا بریلوی حضرات کے مقابلے میں زیادہ شدت سے محاسبہ کرتے ہیں۔دیوبندی مکتب فکر کے لوگ فقہ میں امام ابو حنیفہ جبکہ عقائد میں امام اشعری و ماتریدی رحمہما اللہ کی تقلید کرتے ہیں۔لیکن اس مسلک کے بعض علماء کا مختلف مسائل میں باہمی اختلاف پایا جاتا ہے۔مثلا علامہ زاہد الراشدی صاحب متعدد مسائل میں معروف مسلک دیو بند سے اختلاف کرتے نظر آتے ہیں، اور دیگر علماء دیو بند ان کی تردید کرتے نظر آتے ہیں۔ زیر تبصرہ کتاب" عقائد اہلسنت اور علامہ زاہد الراشدی صاحب کی نوازشات&q...
دورِ حاضر کے فتنوں میں ایک بڑا فتنہ منکرین حدیث کا ہے۔ مغرب کی چکا چوند سے متاثر ، وضع قطع میں اسلامی شعائر سے عاری، نام نہاد روشن خیالی کے سپورٹر، دینی اصولوں میں جدت و ارتقاء کے نام پر تحریف کے قائل و فاعل ، دینی احکام کی عملی تعبیر کو انتہا پسندی اور دقیانوسیت قرار دینے والے، قرآن مجید کی آڑ میں احادیث رسول ﷺ کی تاویل و تحریف کے ساتھ استہزاء کرنے والے اس گروہ کے دور حاضر کے لیڈر جناب جاوید احمد غامدی صاحب ہیں۔ جو میڈیا کو ہتھیار کے طور پر استعمال کرتے ہوئے اپنے باطل افکار و نظریات کو خوب پھیلا رہے ہیں۔ جن میں معتزلہ کی طرح عقل انسانی کے بجائے فطرت انسانی کو کلی اختیارات عطا کرنا، دین اسلام کی تفہیم و تشریح میں انسانی فطرت و عربی محاورات یا دور جاہلیت کے اشعار کو بنیادی حیثیت دینا اور احادیث کو روایات کہہ کر ثانوی یا ثالثی حیثیت دے کر اوربسا اوقات قرآن سے متصادم کا لیبل چسپاں کر کے اسے پس پشت ڈال دینا، مسئلہ تحلیل و تحریم کو شریعت سے خارج کرنا، علاقائی رسومات کو تواتر عملی کا جامہ پہنا کر اسے دین بنا ڈالنا، قرآن کے نام پر مغرب کے تمام ملحدانہ افکار و...
دورِ حاضر کے فتنوں میں ایک بڑا فتنہ منکرین حدیث کا ہے۔ مغرب کی چکا چوند سے متاثر ، وضع قطع میں اسلامی شعائر سے عاری، نام نہاد روشن خیالی کے سپورٹر، دینی اصولوں میں جدت و ارتقاء کے نام پر تحریف کے قائل و فاعل ، دینی احکام کی عملی تعبیر کو انتہا پسندی اور دقیانوسیت قرار دینے والے، قرآن مجید کی آڑ میں احادیث رسول ﷺ کی تاویل و تحریف کے ساتھ استہزاء کرنے والے اس گروہ کے دور حاضر کے لیڈر جناب جاوید احمد غامدی صاحب ہیں۔ جو میڈیا کو ہتھیار کے طور پر استعمال کرتے ہوئے اپنے باطل افکار و نظریات کو خوب پھیلا رہے ہیں۔ جن میں معتزلہ کی طرح عقل انسانی کے بجائے فطرت انسانی کو کلی اختیارات عطا کرنا، دین اسلام کی تفہیم و تشریح میں انسانی فطرت و عربی محاورات یا دور جاہلیت کے اشعار کو بنیادی حیثیت دینا اور احادیث کو روایات کہہ کر ثانوی یا ثالثی حیثیت دے کر اوربسا اوقات قرآن سے متصادم کا لیبل چسپاں کر کے اسے پس پشت ڈال دینا، مسئلہ تحلیل و تحریم کو شریعت سے خارج کرنا، علاقائی رسومات کو تواتر عملی کا جامہ پہنا کر اسے دین بنا ڈالنا، قرآن کے نام پر مغرب کے تمام ملحدانہ افکار و...